سی فوڈ ریستوران میں صارف کے کھانے سے سچا موتی برآمد

مین ہٹن (ویب ڈیسک ) امریکی ریستوران میں سی فوڈ کھانے کے دوران ایک شخص کے منہ میں پتھر محسوس ہوا اس نے اگل کر دیکھا تو معلوم ہوا کہ وہ ایک سچا موتی ہے جس کی قیمت ہزاروں ڈالر ہوسکتی ہے۔یکم دسمبر کو رِک اینٹوش نامی شخص شہر کے ایک معروف سی فوڈ(سمندری غذا ) کے ریستوران میں لنچ (ظہرانے) کے لیے داخل ہوا اور اس نے صدفے کی ایک پلیٹ کا آرڈر دیا جسے کھاتے ہوئے اس کے منہ میں سچا موتی آگیا۔پہلے وہ سمجھا کہ یہ دانتوں کی فلِنگ یا کھانے میں کوئی پلاسٹک کا ٹکڑا ہے لیکن اسے ہاتھ میں رکھ کر دیکھا تو وہ مٹر کے برابر ایک موتی تھا اور بالکل گول ہموار موتی پر ایک سیاہ دھبہ بھی موجود تھا۔ ریستوران کے شیف نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ یہ سچا موتی ہے اور سیاہ نقطے کی وجہ سے مزید نایاب ہوگیا ہے۔ریستوران میں 28 سال سے کام کرنے والے باورچی نے بتایا کہ اس کی زندگی میں دومرتبہ ایسا واقعہ ہوا ہے کہ جب سیپیوں کے کیڑے صدفے کھانے کے دوران کوئی موتی برآمد ہوا ہو جواب کھانا آرڈر کرنے والے صارف کی ملکیت ہے۔دوسری جانب رِک اس موتی کو فروخت کرنے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتے اور وہ اسے خوش بختی کی علامت کے طور پر اپنے پاس رکھنا چاہتے ہیں۔واضح رہے کہ سیپیوں میں سچا موتی بننے کا عمل 10 ہزار میں سے ایک سیپ میں اس وقت ہوتا ہے جب ریت کا کوئی ذرہ سیپ کے اندر چلا جاتا ہے اور خول کے اندر موجود کیڑا اس پر اپنا لعاب ڈال کر اسے سخت گول شکل میں ڈھال دیتا ہے۔

سندھ حکومت کا بینظیر بھٹو کی برسی پر عام تعطیل کا اعلان

کراچی (ویب ڈیسک ) سندھ حکومت نے 27 دسمبر کو شہید بے نظیر بھٹو کی برسی پر عام تعطیل کا اعلان کردیا۔سندھ حکومت کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق 27 دسمبر کو پیپلز پارٹی کی مرحوم چیئر پرسن شہید بے نظیر بھٹو کی برسی کے موقع پرعام تعطیل ہوگی جس کا باقاعدہ نوٹی فکیشن جاری کردیا گیا ہے۔ نوٹی فکیشن کے مطابق سندھ حکومت اور اس کے ذیلی اداروں میں 27 سمبر کو عام تعطیل ہوگی۔سمندر میں نہانے پر پابندی عائددریں اثنا صوبے میں کرسمس اور سال نو کے موقع پر سمندر میں نہانے پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔ صوبائی محکمہ داخلہ کی جانب سے دفعہ 144 کے تحت جاری ہونے والے نوٹی فکیشن میں کہا گیا ہے کہ 24 تا 25 دسمبر اور 31 دسمبرتا یکم جنوری 2019ءکراچی ڈویڑن کی حدود میں تمام ساحلوں پر نہانے پر پابندی ہوگی۔محکمہ داخلہ کا کہنا ہے کہ کمشنر کراچی نے سمندر میں نہانے پر پابندی لگانے کی سفارش کی تھی جس پر حکومتِ سندھ نے شہریوں کی جان کے تحفظ کے لیے سمندر میں نہانے پر پابندی عائد کی ہے۔

نواز شریف کی جیل سے بچنے کے لیے 5 بلین ڈالر کی پیشکش

لاہور (ویب ڈیسک ) معروف صحافی چوہدری غلام حسین کا کہنا ہے کہ نواز شریف نے جیل سے بچنے کے لیے بہت ہاتھ پاﺅں مارے۔اور نواز شریف 5 بلین ڈالر دینے پر رضامند ہو گئے تھے۔چوہدری غلام حسین کا کہنا تھا کہ نواز شریف اور مریم نواز نے مشکل شرائط کو تسلیم کر لیا تھا اور کہا تھا کہ ہم عدالت سے معافی مانگ کر 5 بلین ڈالر جمع کروا دیں گے۔اس کے علاوہ جتنے بھی لوگ کرپشن میں ملوث ہیں ان کی گرفتاری میں کوئی رکاوٹ نہیں ڈالی جائے گی۔ہم اپنے پورے خاندان کے ساتھ سیاست چھوڑ کر کسی دوسرے ملک منتقل ہو جائیں گے۔چوہدری غلام حسین نے کہا کہ ان تمام شرائط کے ساتھ ساتھ انہوں نے بھاری رقم دینے کی بھی پیشکش کی لیکن نواز شریف کے بیٹوں حسن نواز اور حسین نواز نے کہا کہ ہم تو ایک ڈھیلا بھی نہیں دیں گے۔واضح رہے گذشتہ روز سابق وزیراعظم نواز شریف کو گرفتار کیا گیا تھا۔گذشتہ روز حتساب عدالت کے جج ارشد ملک نے نواز شریف کے خلاف ریفرنسز کا فیصلہ سنایا۔عدالت نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کو فلیگ شپ ریفرنس میں بری کر دیا۔ جبکہ العزیزیہ ریفرنس میں مجرم قرار دیتے ہوئے سات سال قید کی سزا دی گئی اور 25 ملین ڈالرزجرمانہ عائد کیا گیا۔ عدالت نے نیب کو نواز شریف کو گرفتار کرنے کی اجازت دے دی ، جس کے بعد نواز شریف کو کمرہ عدالت سے گرفتار کر لیا گیا تھا،از شریف کو جہاں قید اور جرمانے کی سزا سنائی گئی ہے وہیں انہیں 10 سال کے لیے عوامی عہدے کے لیے بھی نا اہل قرار دے دیا ہے۔احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف نیب ریفرنسز کا فیصلہ سناتے ہوئے کہا ہے کہ نواز شریف 10 سال تک کوئی بھی عوامی عہدہ نہیں رکھ سکتے۔کہ فیصلہ سنائے جانے کے موقع پر سابق وزیراعظم نواز شریف نے خود کمرہ عدالت میں موجود تھے۔ نواز شریف پارٹی رہنماﺅں کے ہمراہ قافلے کی صورت میں احتساب عدالت پہنچے تھے۔ نوازشریف کی آمد کے پیش نظر احتساب عدالت کے باہر سکیورٹی کے غیرمعمولی انتظامات کیے گئے تھے۔ اس موقع پر عدالت کے باہر ن لیگی کارکنوں کی بڑی تعداد جمع تھی جنہوں نے نواز شریف کے حق میں نعرے بازی کی تھی۔

میں شریف خاندان میں پھنس گیا ہوں

اسلام آباد (ویب ڈیسک ) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور معروف مذہبی اسکالر عامر لیاقت کا کہنا ہے کہ کیپٹن ریٹائرڈ صفدر بھی سہہ جاتی این آر او کی کوششیں کر رہے ہیں۔وہ کہتے ہیں کہ میں تو اس خاندان سے ہوں ہی نہیں میری تو دوسری بیوی بھی دوبئی میں رہتی ہے۔میں تو شریف خاندان میں پھنس گیا ہوں اس لیے مجھے بھی این آر او دیا جائے۔عامر لیاقت کا مزید کہنا تھا کہ کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی دوسری شادی کی خبریں بلکل درست ہیں ان کی دوسری اہلیہ دوبئی میں موجود ہیں۔جب کہ کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی دوسری بیوی کو پیسے دے کر خاموش کروا دیا گیا ہے۔واضح رہے کچھ عرصہ قبل سوشل میڈیا پر ایک خاتون کی ویڈیو وائرل ہوئی تھی۔جس میں ایک خاتون کا رو رو کر برا حال ہے اور وہ کہہ رہی ہے کہ آج عید کا دن ہے اور اللہ نے یہ دن بہت ضروری بنایا ہے۔لیکن میں اس دن رو رہی ہوں تو آپ کی وجہ سے۔آپ نے میرا دل توڑ دیا ہے لیکن اب آپ میری زندگی میں نہیں ہیں اس لیے جو مرضی کرنا ہے کریں۔آپ کی وجہ سے میرا سکون تباہ ہو گیا ایک دن آپ کو میری ضرور قدر آئے گی۔اس ویڈیو کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ یہ مبینہ طور پر شریف خاندان کے داماد کیپٹن (ر) صفدر کی اہلیہ ہیں اور ان کا ایک بیٹا بھی ہے۔سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی اس ویڈیو سے متعلق کیپٹن ریٹائرڈ صفدر نے بھی ردعمل دیا تھا۔ کیپٹن ریٹائرڈ صفدر نے دوسری شادی کی خبروں کی تردید کرتھی۔ شریف خاندان کے داماد نے سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی دوسری شادی سے متعلق خبروں کو بے بنیاد اور من گھڑت قرار دے دیا تھا۔تاہم اب تحریک انصاف کے رہنما نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ کیپٹن ریٹائرڈ صفدر نے واقعی دوسری شادی کی ہے۔

نواز شریف نے اڈیالہ جیل میں رات جاگ کر گزاری

راولپنڈی (ویب ڈیسک ) سابق وزیراعظم نواز شریف کو گذشتہ روز احتساب عدالت نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کو فلیگ شپ ریفرنس میں بری کر دیا جبکہ العزیزیہ ریفرنس میں مجرم قرار دیتے ہوئے سات سال قید بامشقت کی سزا سنائی۔ نواز شریف پر 1.5 ملین پاﺅنڈز اور 25 ملین ڈالرز کا الگ الگ جرمانہ بھی عائد کیا گیا جبکہ نواز شریف کو دس سال تک عوامی عہدہ رکھنے کے لیے بھی نا اہل قرار دے دیا گیا۔عدالت نے نواز شریف کی جائیداد ضبطگی کا بھی حکم دیا۔ جس کے بعد نیب نے نواز شریف کو کمرہ عدالت سے گرفتار کر لیا۔ نواز شریف کو گذشتہ روز اڈیالہ جیل منتقل کیا گیا جہاں انہوں نے رات گزاری۔ نواز شریف نے اڈیالہ جیل میں رات جاگ کر گزاری۔ انہوں نے صبح فجر کی نماز ادا کی اور چائے کے ساتھ خصوصی طور پر لائے گئے تین رس بھی کھائے۔صبح ہونے پر جیل انتظامیہ نے سابق وزیراعظم نواز شریف کو سالگرہ کی مبارکباد بھی پیش کی۔نواز شریف کی اڈیالہ جیل سے نور خان ائیر بیس منتقلی کے وقت جیل کے باہر ن لیگی کارکنان کی بڑی تعداد موجود تھی ، ن لیگی کارکنان نے قائد کی سالگرہ کے موقع پر جیل کے باہر کیک بھی کاٹا۔ آج سابق وزیراعظم نواز شریف کو کوٹ لکھپت جیل منتقل کر دیا جائے گا۔ پنجاب حکومت نے نواز شریف کی درخواست منظور کرتے ہوئے انہیں جیل میں بی کلاس فراہم کرنے کے احکامات جاری کر دئے ہیں۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق نوازشریف اور شہبازشریف کو کوٹ لکھپت جیل میں ایک ہی کمرے میں رکھا جائے گا۔ کوٹ لکھپت جیل کی سکیورٹی کو ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے۔نواز شریف کی کوٹ لکھپت جیل آمد کے پیش نظر آج مسلم لیگ ن کے رہنماﺅں اور کارکنوں کو کوٹ لکھپت جیل کے باہر پہنچنے کی ہدایات کی گئی ہیں۔

نیب ٹیم نے نواز شریف کو اڈیالہ جیل سے لاہور پہنچا دیا

اسلام آباد (ویب ڈیسک ) سابق وزیراعظم نواز شریف کو راولپنڈی کی اڈیالہ جیل سے لاہور کی کوٹ لکھپت جیل منتقل کیا جارہا قومی احتساب بیورو (نیب) کی ٹیم نواز شریف کو اڈیالہ جیل سے لے کر لاہور کے لیے روانہ ہوگئی اور سابق وزیراعظم کو سخت سیکورٹی حصار میں منتقل کیا جارہا ہے۔اس موقع پر مسلم لیگ (ن) کے کارکنان کی بڑی تعداد اڈیالہ جیل کے باہر موجود رہی، کارکنان نے جیل کے باہر نواز شریف کی سالگرہ کا کیک بھی کاٹا۔دوسری جانب سیکرٹری داخلہ پنجاب کا کہنا ہے سینٹرل جیل کوٹ لکھپت میں نواز شریف کے لیے بی کلاس کمرہ تیار کیا گیا ہے جہاں ایک ہی کمپاﺅنڈ میں نواز شریف اور شہباز شریف الگ الگ کمروں میں ہوں گے۔سیکرٹری داخلہ پنجاب کے مطابق نواز شریف کے کمرے میں ٹیلی ویڑن، بستر، کمبل، ہیٹر، کرسی اور میز رکھوا دی گئی ہے اور انہیں ایک مشقتی اور گھر سے کھانا منگوانے کی سہولت میسر ہوگی۔یاد رہے کہ گزشتہ روز احتساب عدالت کے جج ارشد ملک نے نیب ریفرنسز پر محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے العزیزیہ ریفرنس میں نواز شریف کو 7 سال قید اور جرمانے کی سزا سنائی جب کہ عدالت نے فلیگ شپ ریفرنس میں سابق وزیراعظم کو بری کیا۔سابق وزیراعظم نے عدالت سے استدعا کی تھی کہ انہیں اڈیالہ جیل کے بجائے کوٹ لکھپت بھیجنے کے احکامات جاری کیے جائیں جس پر جج ارشد ملک نے ان کی درخواست منظور کرلی تھی۔

قائداعظم کا 142واں یوم پیدائش آج منایا جائیگا

لاہور/ اسلام آباد / کراچی ( این این آئی) بابائے قوم قائداعظم محمدعلی جناحؒ کا 142واں یوم پیدائش آج انتہائی عقیدت و احترام اور ملی جوش و جذبے سے منایا جائے گا ۔دن کا آغاز نماز فجر کے بعد خصوصی دعاﺅں سے ہوگا جس میں قائد اعظم محمد علی جناحؒ کی روح کے ایصال ثواب کےلئے فاتحہ خوانی کی جائے گی۔ قائداعظم محمد علی جناحؒ 25دسمبر 1876ءکو کراچی میں پیدا ہوئے ۔انکے یوم پیدائش کے موقع پر دن کا آگاز وفاقی دارالحکومت میں 31جبکہ صوبائی دارالحکومتوں میں 21،21توپوں کی سلامی سے ہوگا ۔ مزار قائد پرگارڈز کی تبدیلی کی تقریب منعقد ہوگی جس میں اعلیٰ حکومتی ،عسکری اور سیاسی شخصیات شرکت کریں گی جومزار قائد پر حاضری دے کر پھول چڑھائیں گی اور فاتحہ خوانی کریں گی ۔ یوم قائد اعظم ؒ کی مناسبت سے لاہور سمیت ملک بھر میں سیمینار ، کانفرنسز اور مذاکروں کا اہتمام کیا جائے گا جس میں بانی پاکستان کو ان کی گرانقدر خدمات اور برصغیرکے مسلمانوں کےلئے آزاد اور خود مختار وطن پاکستان کے خواب کو شرمندہ تعبیر بنانے کےلئے جدوجہد پر شاندار الفاظ مےں خراج عقیدت پیش کیا جائے گا ۔ملک کے مختلف مقامات پر کیک کاٹنے کی تقریبات بھی منعقد ہوں گی ۔موسم سرما کی تعطیلات کے باعث سرکاری و نجی تعلیمی اداروں میں یوم قائد اعظم ؒکی مناسبت سے پیشگی تقریات کا انعقاد کیا گیا جس میں کیک کاٹنے سمیت بانی پاکستان کی جدوجہد کو بھرپور خراج عقیدت پیش کیا گیا ۔ریڈیو پاکستان کی جانب سے بانیِ پاکستان قائداعظم محمد علی جناح ؒکے یومِ پیدائش پر خراج عقیدت پیش کرنے اور قوم کے لیے ان کی انتھک جدوجہد کو اجاگر کرنے کیلئے خصوصی پروگرام پیش کئے جارہے ہیں جس کا سلسلہ کل تک جاری رہے گا ۔سرکاری و نجی ٹی وی چینلز بھی بانی پاکستان کی شخصیت کے حوالے سے خصوصی پروگرام پیش کریں گے جبکہ اخبارات و رسائل خصوصی مضامین شائع کریں گے ۔تمام بڑے و چھوٹے شہروں میں سیاسی و مذہبی جماعتوں،سرکاری و غیر سرکاری تنظیموں، پاکستان مسلم لیگ، تحریک پاکستان ورکرز ٹرسٹ ، نظریہ پاکستان فاﺅنڈیشن ، مرکزیہ مجلس اقبال پاکستان اور بعض دیگر تنظیموں کے اشتراک سے خصوصی تقریبات ، سیمینارز ، کانفرنسز ، مذاکروں، مباحثوں کے پروگرام ترتیب دئیے گئے ہیں۔ حکومت کی جانب سے یوم قائد اعظم پر عام تعطیل کا اعلان کیا گیا ہے ۔

مسیحی برادری آ ج کر سمس کا تہوار مذہبی جو ش و خروش سے منا رہی ہے گر جا گھروں میں دعا ئیہ تقریبات جاری

لاہور (این این آئی) دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی مسیحی برادری آج کرسمس کا تہوار انتہائی جوش و خروش، مذہبی تزک و احتشام اور روایتی جذبہ کے ساتھ منائے گی۔کرسمس ٹریز کی تیاری کے ساتھ ساتھ تمام چرچز کو انتہائی خوبصورتی سے سجا دیا گیا ہے۔کرسمس کی مناسبت سے گرجا گھروں میںخصوصی عبادات اور دعائیہ تقریبات کا انعقاد کیا جائے گا جہاں مسیحی برادری کے افراد اپنی مذہبی تقریبات کی ادائیگی اور عبادات کریں گے ،اس موقع پر ملکی ترقی ، قیام امن اور سلامتی و خوشحالی کی خصوصی دعائیں مانگی جائیں گی۔دنیا بھر کے مسیحی افراد ہر سال 25دسمبر کو حضرت عیسیٰ علیہ السلام (یسوع مسیح) کے یوم ولادت کے موقع پر کرسمس کا تہوار انتہائی عقیدت و احترام سے مناتے ہیں۔ اس دن کو یسوع مسیح کی دنیا میں آمد کو امن و خوشی کے دن کی بشارت کی یاد تازہ کرنے کے لئے منایا جاتا ہے۔ کیونکہ مسیحی عقیدے کے مطابق یسوع مسیح کا دنیا میں آنا انسان کو نجات کی راہ دکھاتا ہے۔ 24اور 25دسمبر کی درمیانی رات مسیحی برادری کے افراد اپنی عبادت گاہوں میں جمع ہوتے ہیں جہاں اس دن کی یاد تازہ کی جاتی ہے اور مختلف تاریخی واقعات کو چھوٹے چھوٹے ڈراموں کی صورت میں پیش کرکے دہرایا جاتا ہے۔ اس موقع پر معاشرے ملک دنیا بھر کے حکمرانوں اور عوام کی خیر و عافیت کیلئے خصوصی دعائیں مانگی جاتی ہیں تاکہ دنیا سے جنگ نفرت دہشت گردی جھگڑے ختم ہوں اور تمام انسان خلوص پیار و محبت سے آپس میں مل جل کر رہتے ہوئے امن قائم کریں۔ کرسمس کے اس پرمسرت موقع پر سانتا کلاز کے روپ میں ایک شخص بچوں میں کھلونے اور دیگر تحائف بھی تقسیم کرتا ہے۔ نیز مسیحی اس دن کو بڑا دن یا بڑی عید بھی قرار دیتے ہیں۔کرسمس کے موقع پر لاہور سمیت صوبہ بھر میں سکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے ہیں ۔ عبادتگاہوں میں آنے والے مسیحیوں کو جامع تلاشی کے بعد اندر داخل ہونے کی اجازت ہو گی ۔پولیس کی طرف سے مسیحی عبادتگاہوں کی طرف آنے والے راستوں کی ناکہ بندی کی جائے گی جبکہ عبادتگاہوں کے اندر اور چھتوں پر بھی سکیورٹی تعینات ہو گی ۔پولیس افسران سکیورٹی انتظامات چیک کرنے کے لئے پیٹرولنگ بھی کریں گے۔

جعلی اکاﺅنٹس کیس ، جے آئی ٹی نے زرداری اور اومنی گروپ کو ذمہ دار قرار دیدیا

لاہور (کورٹ رپورٹر) سپریم کورٹ نے جعلی اکاﺅنٹس کیس میں قائم مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کی جانب سے رپورٹ میں بتائی گئی زرادری گروپ، اومنی گروپ کی جائیداد کی خریدو فروخت اور منتقلی پر پابندی عائد کردی جبکہ چیف جسٹس نے کہا ہے کہ اربوں روپے کے کھانچے ہیں معاف نہیں کریں گے،لگتا ہے اومنی گروپ کے مالکان کا غرور ختم نہیں ہوا، قوم کا اربوں روپے کھا گئے اور پھر بھی بدمعاشی کر رہے ہیں، انہیں اڈیالہ جیل سے کہیں اور شفٹ کرنا پڑے گا، انور مجید کے ساتھ اب کوئی رحم نہیں، جبکہ جے آئی ٹی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جعلی بینک اکاﺅنٹس سے آصف علی زرداری ،بلاول بھٹو اور بلاول ہاﺅسز کے ذاتی اخراجات کی ادائیگیاں کی گئیں،جے آئی ٹی کے سربراہ نے عدالت کو بتایا کہ زرداری گروپ نے 53 ارب 40 کروڑ روپے کے قرضے حاصل کیے ،24 ارب روپے کا قرض سندھ بینک سے لیا گیا حالانکہ سندھ بینک زیادہ سے زیادہ 4 ارب روپے کا قرض دے سکتا ہے، اومنی گروپ نے اپنے گروپ کو 5 حصوں میں تقسیم کرکے قرض لیا،ایف آئی اے کی جانب سے تمام افراد کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کرنے کی استدعا کی گئی جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ آپ وزارت داخلہ کو درخواست دیں اس سے متعلق وہ فیصلہ کریں گے۔چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں جعلی بینک اکاﺅنٹس کیس کی سماعت کی ۔ اس موقع پر مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے احسان صادق نے رپورٹ پیش کی۔سماعت کے آغاز پر عدالت نے کمرے میں پروجیکٹر لگانے کا حکم دیا اور ریمارکس دئیے کہ جے آئی ٹی کی سمری اوپن عدالت میں پروجیکٹر پر چلائی جائے گی۔اس موقع پر چیف جسٹس نے اومنی گروپ کے مالکان کے وکلا ءمنیر بھٹی اور شاہد حامد سے مکالمہ کیا کہ لگتا ہے کہ اومنی گروپ کے مالکان کا غرور ختم نہیں ہوا، قوم کا اربوں روپے کھا گئے اور پھر بھی بدمعاشی کر رہے ہیں۔چیف جسٹس نے انور مجید کے وکیل سے مکالمہ کیا کہ لگتا ہے کہ انہیں اڈیالہ جیل سے کہیں اور شفٹ کرنا پڑے گا، انور مجید کے ساتھ اب کوئی رحم نہیں، آپ وکیل ہیں، آپ نے فیس لی ہوئی ہے، آپ کو سنیں گے لیکن فیصلہ ہم نے ہی کرنا ہے۔دوران سماعت چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے سابق صدر آصف زرداری کے وکیل فاروق ایچ نائیک سے مکالمہ کیا کہ اربوں روپے کے کھانچے ہیں، معاف نہیں کریں گے۔اس موقع پر کیس کی سماعت میں کچھ دیر کا وقفہ کردیا گیا، وقفے کے بعد کیس کی سماعت شروع ہوئی تو عدالت نے سابق صدر آصف علی زرداری، بحریہ ٹاﺅن کے چیئرمین ملک ریاض اور زین ملک کو نوٹس جاری کردئیے۔سماعت کے دوران وفاقی تحقیقاتی ادارے کی جانب سے تمام افراد کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کرنے کی استدعا کی گئی۔جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ آپ وزارت داخلہ کو درخواست دیں ای سی ایل سے متعلق وہ فیصلہ کریں گے۔سماعت کے دوران جے آئی ٹی رپورٹ میں بتایا گیا کہ جعلی بینک اکاﺅنٹس سے آصف علی زرداری کے ذاتی اخراجات کی ادائیگیاں کی گئیں۔ ایک کروڑ 20 لاکھ سے ایک کروڑ 50 لاکھ کا خرچ جعلی بینک اکاﺅنٹس سے ادا کیا جاتا رہا۔ بلاول ہاﺅس کے کتے کا کھانا اور 28 صدقے کے بکروں کے اخراجات بھی انہی اکاﺅنٹس سے دئیے گئے۔چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ 27 لاکھ کے صدقے کے جانور، یعنی کتے کا کھانا بھی اومنی گروپ سے جارہا ہے؟۔جے آئی ٹی کے سربراہ ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے احسان صادق نے بتایا کہ کراچی اور لاہور کے بلاول ہاﺅس کے اخراجات جعلی اکاﺅنٹس سے ادا کیے گئے، جس پر چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا لاہور کا بلاول ہاﺅس قانون کے مطابق بنا ہے؟۔سربراہ جے آئی ٹی نے کہا کہ زرداری گروپ نے 53 ارب 40 کروڑ روپے کے قرضے حاصل کیے جبکہ 24 ارب روپے کا قرض سندھ بینک سے لیا گیا حالانکہ سندھ بینک زیادہ سے زیادہ 4 ارب روپے کا قرض دے سکتا ہے، اس کے علاوہ اومنی گروپ نے اپنے گروپ کو 5 حصوں میں تقسیم کرکے قرض لیا۔بینچ کے رکن جسٹس اعجازالاحسن نے کہا کہ 53 ارب روپے کا تو صرف قرض ہے اور باقی جعلی اکاﺅنٹس کی رقم کا کیا بنے گا؟۔سماعت کے دوران ماڈل ایان علی کا معاملہ بھی زیر بحث آیا اور چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ ایان علی کہاں ہیں؟کیا وہ بیمار ہو کر پاکستان سے باہر گئیں؟چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا کوئی بیمار ہو کر ملک سے باہر چلا گیا ہوتو واپس لانے کا طریقہ کیا ہے؟۔جے آئی ٹی کی رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ 60 منزلہ آئیکون ٹاور کراچی کے علاقے کلفٹن میں واقع ہے، بحریہ گروپ اور ڈنشا کے اس میں شیئرز ہیں۔اس پر چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ آئیکون ٹاور میں سرکاری زمین آتی ہے، کیا اس کا نقشہ منظور کروایا گیا؟ جس پر جے آئی ٹی سربراہ نے بتایا کہ باغ ابن قاسم کی زمین بھی اس آئیکون ٹاور میں آتی ہے۔چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ یہ ڈنشا کون ہے؟ جس پر جے آئی ٹی سربراہ نے بتایا کہ ڈنشا آصف علی زرداری کے فرنٹ مین ہیں۔چیف جسٹس نے استسار کیا کہ ڈنشا کے آصف زرداری کے فرنٹ ہونے کے کیا ثبوت ہیں ؟،یعنی بحریہ گروپ کک بیکس دے رہا ہے؟ ۔چیف جسٹس نے کہا کہ پہلے ہم بحریہ آئیکون کو دیکھ لیتے ہیں جس پر انہیں بتایا گیا کہ آئیکون ٹاور غیرقانونی طور پر سرکاری زمین پر کھڑا کیا گیا ہے۔چیف جسٹس نے استفسار کہ اس کے مالکان کون کون ہیں؟ جس پر بتایا گیا کہ زرداری گروپ کے 50 فیصد شیئرز ہیں جبکہ بحریہ گروپ کے زین ملک نے 27 ارب اس پر خرچ کیے ہیں۔دوران سماعت چیف جسٹس نے خواجہ طارق رحیم ایڈووکیٹ سے مکالمہ کیا کہ ملک ریاض تو کہتے ہیں کہ ان کے پاس پیسے ہی نہیں ۔ جس پر طارق رحیم نے جواب دیا کہ میں اس کیس میں وکیل نہیں ہوں۔عدالت میں جے آئی ٹی کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ ایک ارب 20 کروڑ روپے فریال تالپور کے اکاﺅنٹ میں گئے، فریال تالپور کے اکاﺅنٹس سے بلاول ہاﺅس لاہوراور ٹنڈوالہ یار کی زمین خریدی گئی۔چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ لاہور کا بلاول ہاﺅس کس کی ملکیت میں ہے؟ جس پر بتایا گیا کہ پہلے تحفے میں دیا گیا تھا، بعد میں تحفہ واپس کرکے بحریہ ٹاﺅن کو آدھی رقم ادا کردی گئی ۔جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ پہلے یہ تحفے میں دیا گیا پھر رقم ادا کی گئی ، کیا تحفہ قبول نہیں کیا گیا ۔جے آئی ٹی کے جواب پر چیف جسٹس نے کہا کہ یعنی یہ بحریہ گروپ اور زرداری گروپ کا ٹرائیکاہے؟ ۔سالگرہ، پاسپورٹ فیس، ایمرجنسی لائٹس کا بل اومنی گروپ سے دیا گیا؟ جس پر جے آئی ٹی سربراہ نے بتایا کہ ہر مرتبہ کمپنیاں تبدیل کرکے ادائیگیاں کرتے رہے۔دوران سماعت عدالت کو بتایا گیا کہ بلاول بھٹو زرداری کے دوپہر کے کھانے کا خرچہ 15 ہزار روپے ادا کیا گیا جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ 15 ہزار کوئی بڑی رقم نہیں لیکن یہ رقم اومنی گروپ سے ادا کی گئی، ممکن ہے وہ اس کے شیئر ہولڈرز ہوں۔اس پر جے آئی ٹی کی جانب سے بتایا گیا کہ ہوسکتا ہے کہ وہ شیئر ہولڈرز ہوں اور پھر وہ ظاہر کردیں۔عدالت کو بتایا گیا کہ پہلے یہ 23 کمپنیاں تھیں اور 2008 سے 2018 تک 83 کمپنیاں بن چکی ہیں۔چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ ملک ریاض کدھر ہیں؟ ہم کسی کے بتانے کے محتاج نہیں اگر وہ نہ آئے تو پکڑوا سکتے ہیں۔چیف جسٹس نے کہا کہ ہم نے ملک ریاض کو بحریہ ٹاﺅن کا نام استعمال کرنے سے روکا تھا ۔ کیا وہ ابھی بھی بحریہ ٹاﺅن کا نام استعمال کر رہا ہے ؟۔چیف جسٹس نے کہا کہ بحریہ ٹاﺅن کے ملازمین کو تنخواہیں ادا نہیں کی جا رہیں، بجلی کے بل ادا نہیں کیے جا رہے، کیا ہمیں سمجھ نہیں آتی؟۔کوئی کتنا بھی بیمار ہو، پیمپر کے ساتھ آ جائے گا، یہ وہ پاکستان نہیں جو پہلے کا تھا، جہاں سرکاری زمینوں کی بندر بانٹ کی جاتی تھی۔اب پراسکیوشن کو نہیں بلکہ انہیں خود یہ سب ثابت کرنا ہو گا۔سماعت کے دوران چیف جسٹس نے کہا کہ وزیر اعلی سندھ کو کہہ دیں کہ وہ اپنا کیمپ آفس اسلام آباد میں قائم کرلیں اور تمام دستاویزات بھی لے آئیں۔جے آئی ٹی کی جانب سے بتایا گیا کہ عدالتی حکم پر اومنی گروپ کی جائیدادوں کا تخمینہ لگایا گیا جو اب قیمت کم ہو گئی۔ جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ اسکا مطلب قرض کیلئے جائیدادوں کی قیمتیں بڑھا دی گئیں۔دوران سماعت چیف جسٹس نے انور مجید کے وکیل شاہد حامد سے مکالمہ کیا کہ انور مجید کہتے ہیں کہ اکاﺅنٹس کی تفصیلات ایس ای سی پی سے لے لیں، کیوں نہ انور مجید کو اسلام آباد میں ہی رہنے دیا جائے؟۔اس پر شاہد حامد ایڈووکیٹ نے کہا کہ انور مجید دل کے مرض میں مبتلا ہیں۔ جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ کیا دنیا میں دل کا علاج نہیں ہوتا؟ ۔شاہد حامد نے بتایا کہ اب انور مجید اومنی گروپ کو نہیں دیکھ رہے۔جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ آپ کہتے ہیں کہ انور مجید بزرگ ہوگئے ہیں اور اومنی گروپ کو نہیں دیکھ رہے تو ان کا کوئی بیٹا تو ہوگا؟ آپ بینچ کو کمزور نہ کریں، ہمیں پتہ ہے یہ ساری چیزیں کیسے گھمائی گئی ہیں۔اس پر انور مجید کے وکیل نے کہا کہ سپریم کورٹ اومنی گروپ کا کیس نہیں سن سکتی اور فوجداری ٹرائل نہیں کرسکتی۔ جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے ہم آرٹیکل 184 کے تحت کارروائی کرسکتے ہیں۔چیف جسٹس نے ایک موقع پر ریمارکس دئیے کہ یہ قوم کا پیسہ ہے کسی کو بھاگنے نہیں دیں گے۔ آصف زرداری کے وکیل نے موقف اپنایا کہ جے آئی ٹی نے عدالت کو درخواست شواہد نہیں بتائے ۔ جس پرچیف جسٹس نے کہاکہ آپ ٹینشن نہ لیں جو فیصلہ کریں گے قانون کے مطابق ہوگا ۔ہمیں پتہ ہے کہ قوم کا پیسہ کیسے لوٹا گیا ۔اس موقع پر سپریم کورٹ میں پیش کی گئی رپورٹ پر عدالت نے ریمارکس دئیے کہ جعلی بینک اکانٹس پر جے آئی ٹی کی رپورٹ کو حتمی اور مکمل قرار نہیں دے سکتے۔جے آئی ٹی رپورٹ کی روشنی میں حکم جاری کر رہے ہیں ۔ بعد ازاں عدالت نے جے آئی ٹی رپورٹ میں بتائی گئی زرداری گروپ، اومنی گروپ اور بحریہ ٹاﺅن گروپ کی جائیداد کی خرید و فروخت اور منتقلی پر پابندی عائد کردی۔عدالت نے رپورٹ تمام فریقین کو دینے کا حکم دیتے ہوئے آصف زرداری کے وکیل فاروق ایچ نائیک کو حکم دیا کہ وہ اس پر جواب جمع کرائیں، جس کے بعد عدالت نے مذکورہ کیس کی سماعت 31 دسمبر تک ملتوی کردی۔

پاکستانی گلوکارہ زوئی ویکاجی ازدواجی بندھن میں بندھ گئیں

کراچی(شوبزڈیسک )پاکستانی فلموں میں اپنی آواز کا جادو جگانے والی گلوکارہ زوئی ویکاجی ازدواجی بندھن میں بندھ گئیں۔تفصیلات کے مطابق زوئی ویکاجی گزشتہ روز کراچی میں کمال خان کے ساتھ شادی کے بندھن میں بندھیں، تقریب میں دونوں کے اہل خانہ نے شرکت کی۔گلوکارہ کی قریبی دوست اور نامور پاکستانی اداکارہ صنم سعید بھی تقریب میں شریک تھیں۔ ویکاجی کی شادی مقامی ہوٹل میں منعقد کی گئی جس کی تصاویر سوشل میڈیا پر شیئر ہوئیں۔گلوکارہ نے اپنی شادی کو خفیہ رکھنے کے لیے پہلے سے کوئی اعلان نہیں کیا تھا البتہ قریبی لوگ ان کی شادی کے حوالے سے باخبر تھے۔یاد رہے کہ گلوکارہ زوئی ویکاجی نے کئی پاکستانی فلموں میں اپنی آواز کا جادو جگایا اور پاپ میوزک متعارف کرنے والی نازیہ حسن کے گیت گا کر انڈسٹری میں اپنی پہچان بنائی۔ویکاجی نے مشرقی اور مغربی میوزک کو یکجا کر کے ایک نئے اور منفرد انداز سے گائیگی کی۔
انہوں نے پاپ، جاز اور کلاسیکل موسیقی کو ایک ساتھ شامل کر کے گانے گائے جنہیں شائقین میوزک نے بہت پسند کیا