لاہور (شوبزڈیسک) ملک کی نامور شاعرہ پروین شاکر کی 24 ویں برسی کل منائی جائے گی ۔ وہ اپنے خوبصورت اشعار کے ذریعے وہ چمن اردومیں ہمیشہ مہکتی رہیں گی۔اردو ادب کے منفرد لہجے کی حامل پروین شاکر 24نومبر 1952ءکو کراچی میں ایک مذہبی گھرانے میں پیدا ہوئیں۔ اردو ادب کی منفرد لہجے کی شاعرہ ہونے کی وجہ سے بہت کم عرصے میں اندرون اور بیرون ملک بے پناہ شہرت حاصل ہوگئی، انہیں پرائڈ آف پرفارمنس اور آدم جی ایوارڈز سے بھی نوازا گیا ۔26دسمبر 1994 ءکو شعروں کی مہک بکھیرنے والی شاعرہ اسلام آباد میں ایک ٹریفک حادثے میں شاعری کی دنیا کو سونا کرکے ہمیشہ کیلئے چلی گئیں۔دریں اثناء شاعری میں جداگانہ اسلوب رکھنے والے اردو اور پنجابی زبان کے معروف شاعر منیر نیازی کو دنیا سے منہ موڑے کل 12 سال بیت جائیں گے۔منیر نیازی مشرقی پنجاب کے ضلع ہوشیار پور کے ایک گاو¿ں میں 1927 میں پیدا ہوئے، قیام پاکستان کے بعد وہ لاہور آگئے۔یہاں وہ کئی اخبارات و ریڈیو اور بعد میں ٹیلیویڑن سے وابستہ رہے۔ وہ بیک وقت شاعر، ادیب اور صحافی تھے۔وہ اردو اور پنجابی دونوں زبانوں میں شاعری کرتے تھے۔ اردو میں ان کے 13 شعری مجموعے شایع ہوئے۔ جن میں ‘تیز ہوا اور تنہا پھول’، ‘جنگل میں دھنک’، ‘دشمنوں کے درمیان شام’، ‘سفید دن کی ہوا’، ‘سیاہ شب کا سمندر’، ‘ماہ منیر’، ‘چھ رنگین دروازے’، ‘آغاز زمستاں’ اور دیگر شامل ہیں۔اس کے علاکلیات منیر کی بھی اشاعت ہوئی جس میں ان کا مکمل کلام شامل ہے، پنجابی میں بھی ان کے تین شعری مجموعے شائع ہوئے۔ منیر نیازی کا 26دسمبر 2006 کو لاہور میں انتقال ہوا۔
