بھارت میں حجاب کرنے پر مسلمان طالبہ کو امتحان میں شرکت سے روک دیا گیا

دہلی (ویب ڈیسک)بھارت میں ایک مسلمان طالبہ کو حجاب کرنے کی وجہ سے امتحان میں شرکت سے روک دیا گیا۔نئی دہلی کی جامعہ اسلامیہ یونیورسٹی میں ایم بی اے کی طالبہ امیہ خان کا کہنا ہے کہ انہیں حجاب کی وجہ سے اہلیت کے امتحان یعنی نیشنل الیجی بلٹی ٹیسٹ میں شرکت سے روک دیا گیا۔بھارتی میڈیا سے بات کرتے ہوئے امیہ خان نے کہا کہ ‘میں گزشتہ ہفتے روہنی کے علاقے این ای ٹی کے امتحان میں شرکت کے لیے گئی، میں امتحانی مرکز میں گئی لیکن مجھے حجاب کی وجہ سے امتحان میں شریک نہیں ہونے دیا گیا۔’امیہ کے مطابق انہیں حکم دیا گیا کہ آپ حجاب اتار کر امتحان میں شرکت کریں۔امیہ کا کہنا تھا کہ انہوں نے اس حوالے سے اپنی شناخت بھی دکھائی اور سینئر حکام سے بھی درخواست کی لیکن انہیں امتحان میں شرکت کی اجازت نہیں دی گئی۔امیہ نے مذکورہ امتحان کا انعقاد کرنے والے ادارے یونیورسٹی گرانٹ کمیشن کو اس حوالے سے ای میل بھی لکھی ہے۔امیہ کا کہنا ہے کہ اگر انہیں اس کا جواب موصول نہیں ہوتا تو وہ قانونی مشاورت بھی کریں گی۔امیہ کے بھائی محمد زوہید خان بھی اس واقعے پر بھی شدید غصے کا اظہار کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ یہ مسئلہ صرف امیہ کا نہیں ہے بلکہ ایسا کئی دیگر لڑکیوں کے ساتھ بھی ہو چکا ہے۔ہم مسلمان اعلیٰ تعلیم میں ویسے ہیں پیچھے ہیں لیکن جب ہمیں ایسا کوئی موقع ملتا ہے تو ہمارے سے اس طرح سے سلوک کیا جاتا ہے۔امیہ کی یونیورسٹی کے پروفیسر امیرالحسن انصاری بھی اس واقعے کی شدید مذمت کرتے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ امتحان میں شرکت ہر طالبعلم کا بنیادی حق ہے اور کسی بھی طالبعلم کو اس کے مذہب کی وجہ سے امتحان میں شرکت سے روکنا قابل مذمت ہے۔

نیب کا فلیگ شپ ریفرنس میں نوازشریف کی بریت کیخلاف اپیل دائر کرنے کا فیصلہ

اسلام آباد(ویب ڈیسک)نیب نے فلیگ شپ ریفرنس میں نوازشریف کی بریت کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کرنے کا فیصلہ کرلیا۔قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال کی زیرصدارت نیب ہیڈکوارٹرز میں اہم اجلاس ہوا جس میں سینئر قانونی ماہرین، متعلقہ ڈی جیز اور سینئر افسران نے شرکت کی۔اجلاس میں نیب نے فلیگ شپ ریفرنس میں نوازشریف کی بریت کے احتساب عدالت کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔نیب اعلامیے کے مطابق چیئرمین نیب نے قانونی ٹیم کو ہدایت کی ہےکہ عدالتی نقول حاصل کرنے کے بعد مکمل تیاری، ٹھوس شواہد اور قانون کے مطابق نوازشریف کی بریت کے خلاف بروقت اپیل دائر کی جائے۔واضح رہےکہ سابق وزیراعظم میاں نوازشریف کے خلاف مزید دو نیب ریفرنسز کا فیصلہ سنادیا گیا ہے جس میں احتساب عدالت نے انہیں فلیگ شپ ریفرنس میں بری کیا ہے جب کہ العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس میں 7 سال قید کی سزا سنائی ہے۔

نیب نے نوازشریف کو اڈیالہ جیل منتقل کردیا

اسلام آباد(ویب ڈیسک) العزیزیہ اسٹیل مل کیس میں سزا پانے والے سابق وزیراعظم نواز شریف آج رات اڈیالہ جیل میں گزاریں گے۔سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف دو نیب ریفرنسز کا فیصلہ سنا دیا گیا ہے جس میں احتساب عدالت نے انہیں فلیگ شپ ریفرنس میں بری کیا ہے جب کہ العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس میں 7 سال قید کی سزا سنائی ہے۔میاں نوازشریف نے نیب ریفرنسز کا فیصلہ عدالت میں بیٹھ کر سنا اور فیصلہ سننے کے بعد انہوں نے احتساب عدالت کے جج ارشد ملک سے اپیل کی کہ انہیں اڈیالہ جیل کی بجائے کوٹ لکھپت جیل لاہور منتقل کیا جائے۔نوازشریف کی اپیل پر نیب پراسیکیوٹر نے مخالفت کی تاہم عدالت نے سابق وزیراعظم کی اپیل پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔عدالت نے کچھ دیر بعد فیصلہ سناتے ہوئے نوازشریف کی اپیل منظور کرلی اور انہیں اڈیالہ کی بجائے کوٹ لکھپت جیل منتقل کرنے کا حکم دیا۔نواز شریف کو انتہائی سخت سیکیورٹی میں اڈیالہ جیل منتقل کر دیا گیا ہے جہاں وہ رات گزاریں گے اور کل انہیں لاہور کی کوٹ لکھپت جیل منتقل کر دیا جائے گا۔

عامر اورسلمان کے لیے میرے دل میں دوستی سے بڑھ کرعزت ہے، شاہ رخ خان

ممبئی(ویب ڈیسک) بالی ووڈ کنگ شاہ رخ خان کا کہنا ہے کہ عامرخان اورسلمان خان کے لیے ان کے دل میں دوستی کے بڑھ کر بہت عزت ہے۔بالی ووڈ کنگ شاہ رخ خان نے ایک انٹرویو کے دوران اس بات کا اظہار کیا کہ جب بھی وہ تینوں یعنی شاہ رخ ، سلمان اورعامر خان ایک ساتھ ملتے ہیں یا کہیں بھی ملاقات ہوتی ہے تووہ کبھی بھی کام سے متعلق بات نہیں کرتے ہیں بلکہ وہ ملاقات کا پورا وقت ایک دوسرے کے ساتھ مذاق کرنے میں نکال دیتے ہیں۔اداکار نے کہا کہ جب ہم ملتے ہیں تو ہمیں بس یہ معلوم ہوتا ہے کہ ہم دوست ہیں، ہم خوب باتیں کرتے اور ہنستے ہیں، ایک دوسرے کی ٹانگیں کھینچتے ہیں، اور ان ساری چیزوں کے دوران ہم تینوں ایک دوسرے کی خوشیوں اور غم سے بہت زیادہ اثر انداز بھی ہوتے ہیں۔کنگ خان نے کہا کہ دوستی سے بڑھ کر عامر اور سلمان خان کے لیے میرے دل میں بہت عزت ہے۔ ایک بارعامر خان نے ایک ملاقات کے دوران کہا تھا کہ اگرلوگ ہمیں اس طرح ساتھ ساتھ باتیں کرتے اور ہنستے ہوئے دیکھ لیں تو کہیں گے کہ تم تینوں بالکل بھی اسٹار نہیں لگتے ہو۔

عدالتی فیصلے کے بعدٹویٹس کی بہار آگئی ہے، شیخ رشید

لاہور(ویب ڈیسک) وفاقی وزیرریلوے شیخ رشید نے کہا ہے کہ عدالتی فیصلے کے بعدٹویٹس کی بہار آگئی ہے، یہ میرا کیس تھا، میں نے کیس جیت لیا ہے، نوازشریف کے کیس سے حکومت اور وزیراعظم کا کوئی تعلق نہیں ہے۔انہوں نے احتساب عدالت کے فیصلے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ کیس میں سپریم کورٹ میں لے کر گیا تھا۔ میں نے یہ کیس جیت لیا ہے۔میں نے زندگی میں 2 کیس لڑے ہیں۔ نوازشریف کو منی ٹریل کیلئے تمام سہولتیں دی گئیں۔ انہوں نے عدالت میں قطری خط پیش کیا۔ غیرذمہ درانہ اندا زمیں کیس لڑا گیا۔ن لیگ نے شروع سے لڑائی کوغلط طریقے سے لڑا۔ جب لڑائی کی باری آتی ہے تو یہ این آر او مانگتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نوازشریف نے اپنے ہی کیسز کی نفی کی ہے۔نوازشریف یہ سب چیزیں سپریم کورٹ میں پیش کرچکے ہیں۔نوازشریف آصف زرداری سے ہی سبق سیکھ لیتے۔انہوں نے کہا کہ نوازشریف کے کیس سے حکومت اور وزیراعظم کا کوئی تعلق نہیں ہے۔ واضح رہے سابق وزیراعظم نوازشریف کی صاحبزادی مریم نواز نے ٹویٹر پر اپنے ردعمل میں کہا کہ فیصلے انشاءاللہ ختم ہو جائیں گے۔ جو باقی رہ جائے گا وہ ہے نواز شریف کی سچائی اور مخالفوں پر ظلم کا بوجھ جس کو وہ ڈھوتے رہیں گے۔۔ کیونکہ حکومت،طاقت اور اختیارات ہوتے ہی ختم ہونے کے لیے ہیں۔ وقت بدلتے اور حالات الٹتے دیر نہیں لگتی۔ یاد رکھیں، ظلم جب حد سے بڑھتا ہے تو مٹ جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے خلاف الزامات میں رتی برابر بھی سچائی ہوتی، ثبوت ہوتے یا ایک بھی گواہی ہوتی تو دس ہزار درہم کو بہانہ نا بنایا جاتا۔ خاندانی کاروبار اور جائز ذاتی لین دین کا سہارا نہ لینا پڑتا۔یہی نواز شریف کی فتح ہے۔ نواز شریف کے ساتھ ساتھ مسلم لیگ ن کا ہر ووٹر بھی آج سرخرو ہوا۔ مریم نواز نے کہا کہ ایک ہی شخص کو چوتھی بار سزا ،اندھے انتقام کی آخری ہچکی مگر فتح نوازشریف کی ہے۔اللہ کا شکرہے کہ اڑھائی سال کے طویل انتقام نما احتساب کے بعد، تین نسلیں کھنگالنے کے بعد، ایک پائی کی کرپشن، کک بیک یا کمشن ثابت نہیں ہوا۔اسی طرح سرکاری خزانے میں بھی رتی بھر خیانت ثابت نہیں ہوئی ہے۔ انہوں نے اپنے ایک اور ٹویٹ میں کہا کہ فیصلے سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ نوازشریف صادق بھی ہے اور امین بھی ہیں۔ جتنے بھی فیصلے آئے۔ ان کے مرحوم والد کے ذاتی کاروبار کے حوالے سے آئے۔ اس میں بھی کچھ غلط نہ مل سکا تو مفروضوں پر سزائیں سنائی گئیں۔ انہوں نے کہا کہ آج کا فیصلہ نواز شریف کی امانت، صداقت اور دیانت پر ایک اور مہر ہے۔واضح رہے مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف کوفلیگ شپ ریفرنس میں بری کردیا گیا، جبکہ نوازشریف العزیزیہ ریفرنس میں 7سال کی قید بامشقت اور 25ملین ڈالر جرمانہ کی سزا سنا دی گئی ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق قائدن لیگ نوازشریف کواحتساب عدالت نے العزیزیہ میں مجرم قرار دے دیا ہے۔عدالت نے نوازشریف کو العزیزیہ ریفرنس میں 7سال کی قید بامشقت اور 25 ملین ڈالر جرمانہ کی سزا سنا دی گئی ہے۔جبکہ نوازشریف کو فلیگ شپ ریفرنس میں بری کردیا گیا۔ عدالت نے نوازشریف کی جائیداد ضبطگی کا بھی حکم دیا ہے۔ عدالت نے بتایا کہ نوازشریف منی ٹریل دکھانے اوراپنا دفاع کرنے میں ناکام رہے۔ اسی طرح عدالت نے نوازشریف کے بیٹوں حسن اور حسین نواز کو اشتہاری ملزم قرار دے دیا ہے۔ عدالت نے دونوں بھائیوں کے دائمہ وارنٹ گرفتاری بھی جاری کردیے ہیں۔سابق وزیراعظم نوازشریف نے العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنس کا فیصلہ احتساب عدالت میں جا کرسنا۔عدالتی فیصلے کے ساتھ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے سابق وزیراعظم نوازشریف کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔نوازشریف نے درخواست کی ہے کہ انہیں راولپنڈی کی بجائے لاہور منتقل کیا جائے۔ جس پر عدالت نے ان کی اپیل کو منظور کرتے ہوئے انہیں لاہور منتقل کرنے کی اجازت دے دی۔اس سے قبل مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف العزیزیہ ریفرنس کا فیصلہ سننے احتساب عدالت پہنچے۔ نوازشریف کے ہمراہ حمزہ شہباز بھی احتساب عدالت گئے۔ نوازشریف کی گاڑی احتساب عدالت پہنچی تو کارکنان نے ان کی گاڑی کو گھیرے میں لے لیا۔ اس موقع پر کارکنان نوازشریف کو دیکھ مشتعل ہوگئے اور نوازشریف کے حق میں نعرے بازی بھی کی۔ جبکہ پولیس کی جانب سے روکنے پر کارکنان اور پولیس میں تصادم ہوگیا ہے۔پولیس نے کارکنان کو منتشرکرنے کیلئے آنسو گیس کی شیلنگ کی۔

قائداعظمؒ کا کل یوم پیدائش قوم انکا احسان آج بھی نہیں بھولی

لاہور(ویب ڈیسک)دنیا کی سیاسی تاریخ کا مطالعہ کیا جائے تو ہمیں قائد اعظم محمد علی جناح اُن عظیم شخصیات کی فہرست میں صفحہِ اوّل پر نظر آئیں گے جنہوں نے آزادی کے لیے بے مثال جدوجہد کی. لیکن قائد اعظم محمد علی جناح بطور لیڈر اس لحاظ سے ایک منفرد شخصیت کے حامل تھے جنہوں نے گولی چلائے بغیر محض منطق،دلیل اور اصولی مو¿قف کے زور پر آزادی کے لیے جدوجہد کیاور اسی کی بدولت ایک الگ ریاست قائم کرنے میں کامیاب ہوئے۔ حالانکہ برصغیر پر قابض انگریز ہی نہیں بلکہ ہندو اکثریت بھی مسلمانوں کے الگ وطن کے قیام کی مخالف تھی۔اس کے علاوہ مسلمانوں کی کئی سیاسی اور خاص طور پر مذہبی جماعتیں بھی پاکستان کے قیام کی مخالفت میں پیش پیش تھیں مگر ایمان کی دولت اور پختہ ارادے کی وجہ سے قائد اعظم نے پاکستان بنا کر بیسویں صدی کا سب سے عظیم کارنامہ سرانجام دیا۔ ہیکٹر بولائیتھو اپنی کتاب میں لکھتے ہیں۔ ”سیاسی نا کامی اور ذاتی صدمے کے باوجود ان کی ذہنی صلاحتیوں اور ظاہری ٹپ ٹاپ میں کوئی فرق نہ آیا“ لارڈ جووٹ جو چھ سال برطانیہ کے وزیر قانون رہے کے الفاظ ہیں۔ ”جناح قانونی معاملات میں بڑے ہوشیار تھے اور پریوی کونسل میں اپنے مقدمات کی پیروی میں وہ بڑی فہم و فراست کا ثبوت دیتے تھے۔ انکی ان صلاحیتوں کے باعث ہم سب ان کا بڑا احترام کرتے تھے“قائد اعظم محمد علی جناح ؒ کا کوئی عمل حکمت سے خالی نہیں ہوتا تھا۔ آپ جو اقدام کرتے اُس پر پہلے اچھی طرح غور و فکر کر لیتے تھے، اس کے بعد اسے عملی صورت دیا کرتے تھے۔ تحریکِ پاکستان کے دوران کئی بار ایسے مراحل آئے کے آپ نے فیصلے میں تاخیر کا مظاہرہ کیا۔ جس سے جزوی طور پر مسلمانوں پر مایوسی پیدا ہوئی، لیکن جب آپ نے فیصلے کا اعلان کیا تو ہر شخص نے آپ کے تدبراور فہم و فراست کی داد دی۔اکتوبر1928ءمیں برطانیہ سے واپسی پر جب آپ سے پرنٹ میڈیا نمائندوں نے اس رپورٹ پر اظہارِ خیال کے لیے کہا تو آپ نے رپورٹ پر تبصرہ کرنے سے یہ کہہ کر انکار کردیا کہ ابھی مجھے اس رپورٹ کے تفصیلی مطالعے کا وقت نہیں ملا۔ لیکن آپ نے اس موقع پر مسلمانوں سے اپیل کی کہ وہ پریشان نہ ہوں اور متحد رہیں، کیونکہ مسائل حل ہونے کا وقت قریب آگیا ہے۔ پھر31 دسمبر 1928ءکو کلکتہ کے مقام پر کل جماعتی کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے آپ نے آئینی اور قانونی طور پر نہرو رپورٹ کی دھجیاں بکھیر کر رکھ دیں اور واضح طور پر کنونشن سے کہا:”نہر و رپورٹ کو جناح کی تائید کی نہیں بلکہ مسلمانوں کی تائید کی ضرورت ہے۔ اگر اقلیتوں کا مسئلہ آپ نے آج حل نہیں کیا تو لازماًََ اسے کل حل کرنا پڑے گا۔ ہندو اور مسلمان اسی ملک کے باشندے ہیں۔ اگر ان کے درمیان باہمی اختلافات ہیں بھی، تو ان اختلافات کی وجہ سے دشمنی اور عداوت مول نہ لیجیے۔ اگر وہ باہم اتفاق اور یگانگت پیدا کرنے سے معذور ہیں تو کم از کم اتنا تو کریں کہ دشمنوں کی مانند ایک دوسرے کا سر پھوڑ کر نہیں بلکہ دوستوں کی طرح آپس میں مصافحہ کر کے جدا ہوں۔ ہندوﺅں اور مسلمانوں کو متحد اورمتفق دیکھنا میری زندگی کی ایک بڑی آرزو ہے۔ اس اتحاد کے راستے میں کسی منطق، نا انصافی اور کسی کشمکش کو حائل نہ ہونے دیجیے“. کل جماعتی کنونشن سے واپسی پر قائد اعظم نے اپنے ایک دوست سے فرمایا: ”آج ہندو انڈیا اور مسلم انڈیا اس طرح جدا ہو رہے ہیں کہ وہ آئندہ کبھی باہم متحد نہیں ہوں گئے“۔ قائد اعظم کا یہ تجزیہ ایک پیشن گوئی ثابت ہوا اور مارچ 1940ءمیں مسلمانانِ ہند نے ایک علیحدہ مسلم ریاست کا مطالبہ نہ صرف پیش کیا بلکہ اس مطالبے کی منظوری کے لیے من حیث القوم خود کو وقف کر دیا۔آج اگر ہم پاکستان کو ریاست مدینہ بنانا چاہتے ہیں تو ہمیں قائد اعظم محمد علی جناح کے فرمودات پر من و عن عملدرآمد کرنا ہوگا اور حکمرانوں کو قائد اعظم کی طرح کا ہی طرزِ زندگی اپنانے کی ضرورت ہے. یاد رکھنا ہوگا کہ قائد اعظم قومی خزانے کے امین تھے۔ایک دفعہ سرکاری استعمال کے لئے سینتیس (37)روپے کا فرنیچر لایا گیا۔ قائداعظم نے لسٹ دیکھی تو دیکھاسات روپے کی ایک کر سیاضافی آئی ہے، آپ نے پوچھا یہ کس لئے ہے توکہا گیا کہ آپ کی بہن فا طمہ جناع کے لئے۔ آپ نے وہ کاٹ کے فرمایا کہ اس کے پیسے فاطمہ جناح سے لو۔کابینہ کی جتنی میٹنگز ہوتیں تھیں قائد اعظم محمد علی جناع نے منع فرمایا تھا کہ کچھ بھی کھانے کے لئے نہ دیا جائے۔ 1933سے لے کر 1946تک قائداعظم محمد علی جناع نے ایک اندازے کے مطابق 17قراردادیں پیش کیں جس میں فلسطین کے حق خوددرایت کی بات کی گئی۔ یہ وہ دور تھا جب پاکستان بھی وجود میں نہیں آیا تھا مگر اس کے باوجود آپ امت مسلمہ کے لیے دردِ دل رکھتے تھے.پاکستان نے ہمیشہ امت مسلمہ کی وحدت کے لیے اہم کردار ادا کیا. آج ہمیں پھر سے متحد ہو کر عالم اسلام کے لیے کام کرنے کی ضرورت ہے وہ دن دور نہیں جب پاکستان عالم اسلام کی حقیقی معنوں میں قیادت کرے گا انشاءاللہ.

کرسمس کے قریب آتے ہی مسیحی برادری کی تیاریاں بھی عروج پر پہنچ گئیں

لاہور (صدف نعیم)کرسمس کے قریب آتے ہی مسیحی برادری کی تیاریاں بھی عروج پر پہنچ گئیں ہیں۔ لاہور میں کرسمس کے حوالے سے تقریبات کا بھی اہتمام کیا جارہا ہے۔خوشیوں کے تہوار کرسمس کی آمد آمد ہے۔دسمبر کے مہینے کے آغاز سے ہی مسیحی برادری کی جانب سے کرسمس کی تیاریاں عروج پر پہنچ جاتی ہیں۔ اس حوالے سے لاہور میں خصوصی طور پر مسیحی برادری کیلئے ایک تقریب کا اہتمام کیا گیا۔ جس میں مسیحی برادری کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔تقریب میں سیلویشن آرمی بینڈ کی جانب سے مختلف پرفارمنسز پیش کی گئیں۔تقریب میں نہ صرف پاکستانی بلکہ مختلف ملکوں کے لوگوں نے شرکت کی اور خوشی کا اظہار کیا۔تقریب میں کرسمس کے حوالے سے مختلف پکوان بھی پیش کئے گئے جس میں “کرسمس ٹرکی” نامی ڈش نمایاں نظر آئی۔تقریب میں کرسمس کے حوالے سے تیارکردہ کیک بھی کاٹا گیا۔

معروف مسلمان شہری نے 77 سال کی عمر میں 45 سال چھوٹی لڑکی سے شادی رچالی، پیار کی ایسی کہانی جو آپ نے کبھی نہ سنی ہوگی

لندن(ویب ڈیسک) برطانیہ میں ایک 77سالہ شخص نے 32سالہ لڑکی کے ساتھ بیاہ رچا لیا ہے اورا ن کی محبت کی کہانی ایسی ہے کہ کبھی دیکھی نہ سنی۔میل آن لائن کے مطابق محمد الطاف شیخ نامی یہ عمررسیدہ شخص برطانیہ کے کنزرویٹو مسلم فورم کا بانی، سیاستدان اور 2006ئ سے برطانوی پارلیمنٹ کا رکن بھی ہے۔ اس نے گزشتہ دنوں سا?تھ لندن میں خود سے 45سال چھوٹی گولی موراڈوا نامی لڑکی سے شادی کی۔ الطاف اور موراڈوا کئی سالوں سے ایک دوسرے سے محبت کرتے تھے اور پانچ سال قبل بھی دونوں نے شادی کرنے کا فیصلہ کیا لیکن عین شادی کے روز الطاف نے موراڈوا کو دھوکہ دے دیا اور اسے عروسی لباس میں ہی چھوڑ کر چلا گیا۔رپورٹ کے مطابق الطاف اور موراڈوا پہلی بار ایک کیفے میں ملے تھے جہاں موراڈوا ملازمت کرتی تھی۔ انشورنس انڈسٹری سے وابستہ کروڑ پتی الطاف شیخ نے مورا ڈوا کو اپنا بزنس کارڈ دیااور یوں دونوں کے درمیان ملاقاتیں شروع ہو گئیں۔جب الطاف شیخ کی بیوی لیڈی شاہدہ شیخ کو ان کے تعلق کے بارے میں علم ہوا تو وہ بہت مشتعل ہو گئی اور اس کیفے پر جا کر موراڈوا کو کھری کھری سنا دیں۔موراڈوا کا تعلق ازبکستان سے تھا اور وہ برطانیہ میں پڑھائی کے ساتھ ساتھ اس کیفے پر ملازمت کر رہی تھی۔ اس واقعے پر دلبرداشتہ ہو کر وہ واپس ازبکستان چلی گئی۔ تاہم لارڈ الطاف نے اس سے رابطہ کیا اور شادی کا وعدہ کرکے اسے واپس بلا لیا۔

تاریخ میں 24 دسمبر کو کیا کچھ ہو گیا؟ وہ باتیں جو شاید آپ کو معلوم نہ ہوں

لاہور ( ویب ڈیسک) ایسے وقت میں جب سابق وزیراعظم نواز شریف اور سابق صدر آصف زرداری پیر کے روز (آج) اپنی زندگی کے اہم ترین فیصلے سننے جارہے ہیں ، ہم نہیں جانتے کہ 24دسمبر کے دن ان دونوں مضبوط شخصیات کیلئے اور کیا کچھ ہے اگرچہ دنیا نے اس دن اور کرسمس کے موقع پر اہم ترین مشاہدات کئے ہیں۔ گو کہ اس تاریخ کو بعض کے چہروں پر مسکراہٹ ا?جاتی ہے لیکن بعض ایسے بھی ہیں جن کے چہروں پر غم نمودار ہوجاتا ہے۔ درج ذیل چند تاریخی واقعات ہیں جو 24دسمبر کو رونما ہوئے، اور جو کہ عیسوی کیلنڈر کا 358واں یوم پیدائش بھی ہے۔ 24دسمبر 1814کو امریکا اور برطانیہ کے درمیان 1812سے شروع ہوئی جنگ اختتام پذیر ہوئی اور جس کے نتیجے میں بیلجئیم میں ٹریٹی آف گھینٹ پر دستخط ہوئے۔ 1851میں اسی تاریخ کو واشنگٹن ڈی سی کانگریس کی لائبریری آتشزدگی کے نتیجے میں جل گئی جس کے نتیجے میں 35ہزار جلدیں جل کر خاکستر ہوگئیں۔ 24دسمبر 1996کوریگنلڈ فسینڈن دنیا کے وہ پہلے شخص بنے جنہوں نے میوزک پروگرام کو ریڈیو پر نشر کیا۔ 1914میں اسی تاریخ کو پہلی جنگ عظیم کےدوران جرمن طیارے نے برطانیہ پر پہلی فضائی کارروائی کی اور ڈیور کے علاقے میں بم گرایا۔رپورٹ کے مطابق 1944میں اسی تاریخ کو جرمن سب میرین نے بیلجئیم کے بحری جہاز ایس ایس لیو پولڈ ولے کو نشانہ بنایا جس پر 2ہزار 2سو 35فوجی سوار تھے، حملے کے نتیجے میں 800امریکی فوجی ہلاک ہوئے۔ 1951میں اسی تاریخ کو این بی سی ٹی نے ٹیلی وڑن کی تاریخ میں پہلی بار ”امہال اینڈ دی نائٹ وزیٹرز“ کے نام سے پہلا اوپیرا پیش کیا۔ 1968میں اسی تاریخ کو تین خلا بازوں جیمز اے لول، ولیم اینڈرس اور فرانک بورمین چاند پر پہنچے، دس مرتبہ چاند کا چکر لگایا اور زمین پر واپس آئے، سات ماہ بعد پہلے آدمی نے چاند پر قدم رکھا۔ 1979میں اسی تاریخ کو سویت افواج مارکسسٹ حکومت کی حمایت میں افغانستان میں داخل ہوگئیں۔1989میں اسی تاریخ کو پانامہ کے بیدخل کئے جانیوالے رہنما نوریگا پانامہ سٹی میں واقع ویٹکین کے سفارتخانے میں پناہ لی۔ 1992میں اس تاریخ کو سابق امریکی صدر جارج بش نے ایران کونٹرا اسکینڈل میں ملوث سیکریٹری دفاع کیسپر وائنبرگر اور دیگر کو معاف کردیا تھا۔ 1999میں اس تاریخ کو ا?ئیوری کوسٹ کے صدر ہینری کونان کو بغاوت کے نتیجے میں اقتدار سے باہر کردیا گیا تھا۔ 999میں ہی اس تاریخ کو بھارتی ائرلائن کے طیارے کو کھٹمنڈو سے نئی دہلی جاتے ہوئے اغوا کرلیا گیا تھا۔ 31دسمبر کو 190کے قریب یرغمالیوں کو تین کشمیری مجاہدین کے رہا ہونے پر چھوڑ دیا گیاتھا۔واقعے میں ایک مسافر جہاز کے اندر ہی ہلاک ہو گیا تھا۔ اس کے علاوہ متعدد حکمراں اور نمایاں شخصیات بشمول انگلینڈ کے بادشاہ جان، ا?سٹریا کی ملکہ الزبتھ، سابق افغان صدر حامد کرزئی، ا?زربائیجان کے سابق صدر الہام علی ییف، ترکی کے بادشاہ سلیم سوئم، سابق نیپالی وزیراعظم کرشنا پرساد، یونان کے بادشاہ جارج، فن لینڈ کی خاتون صدر تارجا ہیلونین، برطانوی سیاستدان ملی بینڈ، بھارتی گلوگار محمد رفیع، بالی وڈ اداکار انیل کپور، گلوکار رکی مارٹن، عظیم امریکی اداکارہ ایوا گارڈنر اور بی بی سی کے صحافی لائس ڈوئسے بھی اسی تاریخ کو پیدا ہوئے۔وہ مشہور لوگ جو اس تاریخ کو دنیا سے کوچ کر گئے ان میں جرمن صدر کارل ڈونٹز، پرتگال کے سیاستدان واسکو ڈی گامہ، فرانسیسی وزیراعظم جین لوئیس دارلان، ڈچ وزیراعظم جوپ ڈین، برازیل کے صدر باپٹسٹا ڈی اولیورا اور سابق صدر وینزویلا رافیل کالڈرا شامل ہیں۔

ہم صاف شفاف گورننس کی جانب بڑھ رہے ہیں: فواد چوہدری

اسلام آباد(ویب ڈیسک) وفاقی وزیراطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہےکہ عمران خان کی قیادت میں نئے پاکستان کی بنیاد رکھی ہے اور ہم صاف شفاف گورننس کی جانب بڑھ رہے ہیں۔اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ میں کل باہر جائیداد بنالوں اور لوگوں سے اپیل کروں کہ وہ مجھے بچانے کے لیے باہر نکلیں، لوگ بے وقوف نہیں ایسی اپیلوں پر باہرنہیں نکلیں گے۔انہوں نے کہا کہ قوم بد عنوانی مقدمات پر عدالتی فیصلے کا انتظار کررہی ہے، بد عنوانی کے باعث ترقی کے راستے بند ہو جاتے ہیں، عمران خان کی قیادت میں نئے پاکستان کی بنیاد رکھی ہے، ہم صاف شفاف گورننس کی جانب بڑھ رہے ہیں، امید ہے ملک کو مالی مسائل سے نکالنے میں آصف زرداری اور نوازشریف بھی کچھ تعاون کریں گے۔وزیراطلاعات کا کہنا تھا کہ پچھلی دور میں دیکھا کرپشن غربت سے جڑی ہوئی ہے لیکن عمران خان نے جو بنیاد رکھی ہے ہم اس پر عمارت قائم کریں گے جس طرح قائداعظم نے ملک کے لیے سوچا تھا ہم قائد کے خوابوں کو تعبیر دیں گے۔