سال 2018 — پاکستان میں پیش آنے والے کچھ تلخ و شیریں واقعات

لاہور ( صدف نعیم ) آج سال 2018 کا آخری دن ہے، رواں برس کے آغاز سے اختتام تک ملک میں متعدد اہم واقعات سامنے آئے، بہت سے فیصلے ہوئے اور عروج و زوال کی بے شمار داستانیں بھی رقم ہوئیں، جو اب تاریخ کا حصہ بن چکی ہیں اور آنے والے بہت سے دنوں تک موضوع گفتگو بنی رہیں گی۔آئیے سال 2018 کے دوران پاکستان میں ہونے والے چند اہم واقعات پر ایک نظر ڈالتے ہیں۔

قصور کی کمسن زینب سے زیادتی و قتل


سال 2018 کا آغاز ناخوشگوار رہا، جب قصور کی کمسن زینب کے ساتھ زیادتی اور قتل کا دلخراش واقعہ پیش آیا جس پر پورا پاکستان اشک بار ہوا۔7 سالہ زینب 4 جنوری کو ٹیوشن جاتے ہوئے اغواءہوئی اور 4 دن بعد اس کی لاش کشمیر چوک کے قریب واقع ایک کچرا کنڈی سے برآمد ہوئی تھی۔ا±س وقت کے وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف سمیت آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، چیف جسٹس اور دیگر اعلیٰ حکام نے واقعے کا فوری طور پر نوٹس لیا اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو جلد از جلد مجرم کو پکڑنے کا حکم دیا۔جس کے بعد زینب کے قتل کے الزام میں ملزم عمران گرفتار ہوا، اس کا ٹرائل ہوا اور بعدازاں جرم ثابت ہونے پر عمران کو کوٹ لکھپت جیل لاہور میں 17 اکتوبر کو پھانسی دے دی گئی۔زینب کے ساتھ زیادتی اور قتل کے واقعے پر ہر شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے غم و غصے کا اظہار کیا اور سوشل میڈیا پر جسٹس فار زینب کی مہم بھی چلائی گئی۔

عام انتخابات کا سال

سال 2018 میں ملک بھر میں عام انتخابات ہوئے جس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) بھاری اکثریت سے ووٹ لے کر کامیاب رہی اور اقتدار کے منصب پر فائز ہوئی۔

عمران خان پاکستان کے 22 ویں وزیراعظم منتخب


چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان عام انتخابات میں کامیاب ہونے کے بعد 17 اگست کو ملک کے 22 ویں وزیراعظم منتخب ہوئے، جس کے بعد 18 اگست کو عمران خان نے وزیر اعظم کا حلف اٹھایا اور عہدے کا چارج سنبھال لیا۔

سابق وزیراعظم نواز شریف اور ان کی بیٹی مریم نواز

یہ سال مسلم لیگ (ن) کے لیے کچھ اچھا ثابت نہیں ہوا۔ سال 2018 میں مسلم لیگ (ن) کے قائد و سابق وزیراعظم نواز شریف اور ان کی صاحبزادی سمیت دیگر اہم رہنماو¿ں کو بھی گرفتاری کا سامنا کرنا پڑا۔احتساب عدالت نے رواں برس 6 جولائی کو ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ سناتے ہوئے سابق وزیراعظم نواز شریف کو 10 سال قید اور جرمانہ جبکہ ان کی صاحبزادی مریم نواز کو 7 سال قید اور جرمانے کی سزا سنائی تھی۔فیصلہ سنائے جانے کے وقت نواز شریف اپنی صاحبزادی مریم نواز کے ہمراہ لندن میں اپنی اہلیہ بیگم کلثوم نواز کی تیمارداری کے لیے موجود تھے، جو کینسر کے مرض میں مبتلا تھیں۔13 جولائی کو سابق وزیراعظم اور مریم نواز لندن سے پاکستان آئے، جنہیں قومی احتساب بیورو (نیب) کی ٹیم نے لاہور ایئرپورٹ سے ہی گرفتار کرلیا۔بعد ازاں 11 ستمبر کو بیگم کلثوم نواز کے انتقال کے کچھ دن بعد اسلام آباد ہائیکورٹ نے نواز شریف اور مریم نواز کی سزا معطلی کی درخواست منظور کی اور 19 ستمبر کو انہیں اڈیالہ جیل سے رہا کردیا گیا۔دوسری جانب 24 دسمبر کو احتساب عدالت نے وزیراعظم نواز شریف کو فلیگ شپ انویسٹمنٹ ریفرنس میں بری کرتے ہوئے العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس میں 7 سال قید اور جرمانے کی سزا سنائی اور نیب نے ایک بار پھر سابق وزیراعظم کو گرفتار کرکے اڈیالہ جیل منتقل کردیا۔

 

شہباز شریف


رواں برس 5 اکتوبر کو قومی احتساب بیورو (نیب) لاہور نے آشیانہ اقبال ہاو¿سنگ اسکینڈل میں سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کو گرفتار کیا۔مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کو نیب نے صاف پانی کیس میں طلب کیا تھا لیکن جب وہ بیان ریکارڈ کرانے پہنچے تو انہیں آشیانہ اسکیم کیس میں گرفتار کرلیا گیا۔یہ کیس ابھی احتساب عدالت میں زیر سماعت ہے، دوسری جانب شہباز شریف کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجا جاچکا ہے۔

خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق


رواں برس 11 دسمبر کا دن مسلم لیگ (ن) کے لیے ایک بار پھر ناخوشگوار ثابت ہوا اور پارٹی کے دو اہم رہنماو¿ں خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق کو گرفتار کرلیا گیا۔ان دونوں بھائیوں کو لاہور ہائیکورٹ کی جانب سے پیراگون ہاو¿سنگ اسکینڈل کے سلسلے میں درخواست ضمانت مسترد ہونے کے بعد قومی احتساب بیورو (نیب) نے گرفتار کیا۔

فخر عالم کا مشن پرواز


پاکستانی گلوکار و اداکار فخر عالم نے اپنا خواب مشن پرواز 4 نومبر 2018 کو مکمل کیا جس کے بعد وہ دنیا کا چکر لگانے والے پہلے پاکستانی بن گئے۔اس مشن کے تحت وہ دنیا کے مختلف ممالک کے 22 اسٹاپس پر گئے جن میں کینیڈا، گرین لینڈ، آئس لینڈ، برطانیہ، مصر، بحرین، ڈھاکا، بینکاک، جکارتا، سنگاپور، آسٹریلیا، فلپائن، جاپان، روس، الاسکا، دبئی اور فلوریڈا شامل تھے۔اس مشن کے دوران فخر عالم کو روس کے ایئرپورٹ پر ویزہ ایکسپائر ہونے کی بناءپر حراست میں بھی لیا گیا تھا، جس کے بعد انہوں نے حکومت پاکستان سے مدد کی اپیل کی تھی۔بعدازاں دفتر خارجہ نے نوٹس لے کر پاکستانی سفارت خانے کو مدد کی ہدایت کی جس کے بعد فخر عالم کو دوبارہ ویزہ فراہم کیا گیا۔فخر عالم نے مشن پرواز کو تمام شہداءکیلئے خراج عقیدت بھی قرار دیا۔

کرتارپور راہداری کا سنگ بنیاد


وزیراعظم عمران خان نے اس سال سکھوں کے مذہبی مقام کرتار پور صاحب کا راستہ کھولنے کا فیصلہ کیا تاکہ سکھ یاتری ویزے کے بغیر گرد وارہ دربار صاحب کا درشن کر سکیں۔اسی سلسلے میں وزیراعظم نے 28 نومبر کو کرتارپور راہداری کا تاریخی سنگ بنیاد رکھا۔سنگ بنیاد رکھے جانے کی تقریب میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، بھارتی وزیروں پر مشتمل وفد، مختلف ممالک کے سفارتکاروں، عالمی مبصرین اور سکھ برادری کے افراد کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔سابق بھارتی کرکٹر و ریاستی وزیر نوجوت سنگھ سدھو نے اس موقع سکھوں کے مذہبی مقام کرتار پور صاحب کا راستہ کھولنے پر وزیراعظم عمران خان کا شکریہ بھی ادا کیا۔

پاکستان میں”می ٹو“مہم


جنسی طور پر ہراساں کیے جانے کے خلاف چلنے والی مہم ”می ٹو“ نے رواں برس پاکستان میں بھی خوب زور پکڑا۔اس مہم کے تحت متعدد پاکستانی خواتین نے اپنے ساتھ پیش آنے والے جنسی ہراسانی کے واقعات اور حق تلفی کے خلاف خوب آواز بلند کی جن میں نامور شوبز شخصیات میشا شفیع، نادیہ جمیل، فریحہ الطاف اور ماہین خان شامل تھیں۔گلوکارہ میشا شفیع نے رواں برس اپریل میں ٹوئٹر پر اپنے ایک بیان میں گلوگار و اداکار علی ظفر پر ایک سے زائد مرتبہ جنسی ہراساں کیے جانے کا الزام عائد کیا تھا۔میشا شفیع کا کہنا تھا کہ بااختیار اور واضح موقف رکھنے کے باوجود ان کے ساتھ اس طرح کا واقعہ پیش آیا، اگر ان کے ساتھ ایسا ہوا ہے تو کسی کے ساتھ بھی ہوسکتا ہے۔تاہم علی ظفر نے میشا شفیع کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے ان کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ دائر کردیا تھا، جو عدالت میں زیر سماعت ہے۔

ڈیم فنڈ مہم


رواں برس چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے ملک میں پانی کی شدید قلت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے دیامر بھاشا اور مہمند ڈیم بنانے کے لیے ڈیم فنڈ مہم کا آغاز کیا۔بعدازاں وزیراعظم عمران خان نے چیف جسٹس ڈیم فنڈ اور وزیراعظم ڈیم فنڈ کو یکجا کرنے کا اعلان کردیا تھا۔جسٹس ثاقب نثار سمیت وزیراعظم عمران خان نے ڈیم کی تعمیر کے لیے پوری قوم اور اوورسیز پاکستانیوں سے بھی عطیات دینے کی اپیل کی۔ اس سلسلے میں چیف جسٹس نے برطانیہ کا نجی دورہ بھی کیا اور مختلف شہروں میں فنڈ ریزنگ تقاریب میں شرکت کی۔چیف جسٹس مختلف تقریبات اور کیسز کی سماعتوں کے دوران بارہا اس بات پر زور دے چکے ہیں کہ ڈیمز پاکستان کی بقا کے لیے ناگزیر ہیں، ہم سب کو بڑھ چڑھ کر ڈیم فنڈ میں حصہ لینا چاہیے۔متعدد نامور شخصیات سمیت پوری قوم کی جانب سے ڈیم فنڈ کیلئے عطیات دینے کا سلسلہ جاری ہے۔

دنیائے کرکٹ میں یاسر شاہ کے ریکارڈز


رواں برس پاکستانی کرکٹ ٹیم نے تو مایوس کن کارکردگی کا مظاہرہ کیا لیکن پاکستان کرکٹ ٹیم کے لیگ اسپنر یاسر شاہ نے ٹیسٹ کرکٹ میں تیز ترین 200 وکٹیں حاصل کرنے کا 82 سال پرانا ریکارڈ توڑ دیا۔نیوزی لینڈ کے خلاف ابوظہبی ٹیسٹ میں یاسر شاہ نے اپنی دوسری وکٹ حاصل کی تو ان کی 200 وکٹیں مکمل ہوئیں اور اس طرح انہوں نے آسٹریلوی لیگ اسپنر کلیری گرمٹ کا 1936 میں 36 ٹیسٹ میچز میں بنایا گیا 200 وکٹیں حاصل کرنے کا ریکارڈ توڑا۔اس سے قبل 27 نومبر کو یاسر شاہ نے دبئی ٹیسٹ میں 14 وکٹیں لے کر سابق کپتان عمران خان کا ریکارڈ برابر کیا جبکہ وہ نیوزی لینڈ کے خلاف ایک ٹیسٹ میچ میں سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے بولر بھی بن گئے۔یاسر شاہ نے نیوزی لینڈ کے خلاف دبئی ٹیسٹ میں پہلی اننگز میں 8 وکٹیں لے کر پہلے کیوی ٹیم کو فالو آن کرایا، پھر دوسری اننگز میں 6 وکٹیں لے کر نیوزی لینڈ کو ٹھکانے لگایا۔یوں ایک ٹیسٹ میچ میں 14 وکٹیں لے کر یاسر شاہ نے سابق کپتان اور موجودہ وزیراعظم پاکستان عمران خان کا ریکارڈ برابر کردیا، یاسر شاہ نے 184 رنز دے کر 14 وکٹیں سمیٹی تھیں۔واضح رہے کہ عمران خان نے 1982 میں سری لنکا کے خلاف لاہور میں 116 رنز دے کر 14 وکٹیں اپنے نام کی تھیں۔

”جنون “کی 13 برس بعد واپسی


پاکستان کے باغی بینڈ ”جنون“نے 13 سال بعد واپسی اختیار کی اور روشنیوں کے شہر کراچی میں سوپر ہے پاکستان کا جنون کانسرٹ سے مداحوں میں جذبہ اور جنون پیدا کردیا۔ جنون کا ری یونین کانسرٹ کراچی کی معین خان اکیڈمی میں ہوا جہاں اسٹارز سمیت متعدد شائقین نے شرکت کی۔ری یونین کنسرٹ میں ہزاروں مداحوں کی موجودگی میں جنون بینڈ نے شاندار پرفارمنس کا مظاہرہ کیا۔سوا دو گھنٹے تک جاری رہنے والے کانسرٹ میں جنون نے شاندار پرفارمنس دی اور اپنے یادگار 20 گیت گا کر مداحوں کو جھومنے پر مجبور کردیا۔

چیف جسٹس ثاقب نثار کے بھائی کا نام بھی ای سی ایل میں شامل

اسلام آباد (ویب ڈیسک ) سپریم کورٹ آف پاکستان میں جعلی بینک اکاو¿نٹس کیس کی سماعت جاری ہے۔چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں دو رکنی بینچ جعلی بینک اکاو¿نٹس کیس کی سماعت کررہا ہے۔ جے آئی ٹی سربراہ احسان صادق سمیت دیگر جے آئی ٹی آرکان سپریم کورٹ میں موجود ہیں جبکہ ایڈووکیٹ جنرل سندھ سلمان ابوطالب، پیپلزپارٹی کے رہنما راجہ پرویز اشرف، لطیف کھوسہ،فاروق ایچ نائیک، فرحت اللہ بابر اور دیگر بھی عدالت میں موجود ہیں۔جعلی اکاو¿نٹس کیس میں 172 افراد کے نام ای سی ایل میں شامل کرنے پر چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار برہم ہو گئے۔عدالت عظمیٰ میں سماعت کے دوران چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ وفاقی حکومت نے ان سب کے نام ای سی ایل میں کیوں ڈالے، آپ کے پاس کیا جواز ہے۔چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا کہ 172افراد کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کا کیا جواز ہے، یہ اقدام شخصی آزادیوں کے منافی ہے۔دوران سماعت چیف جسٹس نے کہا کہ جے آئی ٹی نے میرے بھائی کا نام بھی ای سی ایل میں ڈال دیا۔عدالت نے کابینہ کو نام ای سی ایل میں شامل کرنے کے معاملے پر نظر ثانی کرنے کا حکم دے دیا ہے۔چیف جسٹس نے کہا ہمیں ای سی ایل میں نام ڈالنے کی مکمل تفصیلات دی جائیں۔کابیینہ اور وکلائ جے آئی ٹی رپورٹ پر تبصرے کر رہے ہیں جب کہ کابینہ کا اس سارے معاملے سے کیا تعلق ہے۔وکیل شاہ حامد نے کہا کہ کابینہ نے سوچے سمجھے بغیر ان تمام افراد کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کی منظوری دی۔ یاد رہے کہ جے آئی ٹی سربراہ نے 20 دسمبر کو جعلی بینک اکاو¿نٹس کیس کی حتمی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کروائی تھی اور بعدازاں حکومت نے رپورٹ کی روشنی میں پیپلزپارٹی کی قیادت سمیت 172 افراد کے نام ای سی ایل میں ڈال دیے تھے۔

رسول اللہ کی وہ کونسی پیشگوئی تھی جو اب پوری ہوگئی،خبر پڑھ کر آپ بھی کہہ دینگے سبحان اللہ

اسلام آباد(ویب ڈیسک) رسول اللہ کی جانب سے کی گئی ایک اور پیشنگوئی پوری۔ سعودی عرب کے صحرا میں پانی کا چشمہ پھوٹ پڑا۔تفصیلات کے مطابق رسول اللہ کی جانب سے آنے والے وقت سے متعلق بہت سی پیشن گوئیاں کی گئی تھیں ،جن کو وقت کی آنکھوں سے حرف بحرف سچ ہوتے دیکھا۔ان کی پوری ہونے والی یہ پیشنگوئیاں ان کے عاشقان رسالت و نبوت کے ایمان میں اضافے کا باعث بنی ہوئی ہیں۔ آپ صلی اللہ و علیہ و آلہ وسلم کی جانب سے کی گئی ایک اور پیشنگوئی حرف بحرف پوری ہو چکی ہے۔آپ نے صحرائے عرب سے ایک چشمے کے پھوٹنے کی پیشنگوئی کی تھی جو پوری ہوچکی ہے۔سعودی عرب کے صوبے القصیم میں پانی کا چشمہ ابلنے گا۔ اس حوالے سے رکن اسمبلی عامر لیاقت نے بھی اس چشمے کی ویڈیو کو ٹوئیٹ کیا ۔انہوں نے اس علامت کو علامات صغریٰ میں سے ایک علامت بتایا۔

کیا چین نے سی پیک کیلئے دیا40ارب ڈالرقرض واپس مانگا تھا ؟ حقا ئق سامنے آگئے

اسلام آباد(ویب ڈیسک)چینی سفارت خانے نے سی پیک کے تحت 40 ارب ڈالر قرض چین کو واپس کرنے کی رپورٹس بے بنیاد قرار دے دیں۔چینی سفارت خانہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق سی پیک چین اور پاکستان کے درمیان معاشی تعاون کا ایک اہم منصوبہ ہے اور سی پیک کے تمام منصوبے دونوں ملکوں کے درمیان اتفاق رائے کی بنیاد پر ہیں۔ سفارتخانے کے بیان میں کہاگیا کہ سی پیک کے تحت 22 قلیل المدتی منصوبے مکمل ہو چکے یا زیر تعمیر ہیں اور ان منصوبوں کی لاگت 18.9 ارب ڈالر ہے جو کہ انفراسٹرکچر کی تعمیر اورتوانائی سے متعلق ہیں۔چینی سفارت خانہ نے بتایا کہ انفراسٹرکچر کے منصوبوں کیلئے پاکستان کو 5.874 ارب ڈالر رعایتی قرضہ دیا گیا اور حکومت پاکستان اس قرض کی واپسی 2021 سے شروع کریگی۔چینی سفارت خانے کے مطابق چینی کمپنیوں اور شراکت داروں نے توانائی کے شعبہ میں 12.8 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی جس میں سے 9.8 ارب ڈالر کمرشل بینکوں سے تقریباً 5 فیصد شرح سود پر لیے گئے اور حکومت پاکستان نے اس قرض کی واپسی سی پیک کے تحت نہیں کرنی۔چینی سفارت خانہ کا جاری کردہ بیان میں کہنا ہے کہ چینی حکومت نے ایکسپریس ایسٹ بے گوادر کیلئے بغیر سود قرض فراہم کیا ہے، چینی حکومت نے روزگار کے منصوبوں کیلئے گرانٹ فراہم کی ہے، پاکستان صرف 6.017 ارب ڈالر قرض واپس اور اس پر سود ادا کریگا۔چینی سفارت خانے کے مطابق وزیراعظم کے دورہ چین میں دونوں ملکوں نے سی پیک کی تکمیل کے عزم کا اعادہ کیا اور 8 ویں جے سی سی اجلاس میں سماجی، اقتصادی جوائنٹ ورکنگ گروپ کے قیام کا فیصلہ کیا گیا۔چینی سفارتخانے نے بتایا کہ چین سی پیک کیلئے پاکستانی عوام کی حمایت کو سراہتا ہے اور ہمیں یقین ہے کہ سی پیک چین پاکستان کیلئے ایک اہم منصوبہ ہے۔

سندھ میں گورنر راج لگایا تو اُسے اڑانے میں ایک منٹ لگے گا: چیف جسٹس

اسلام آباد (ویب ڈیسک ) چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے حکومت کی جانب سے 172 افراد کے نام ای سی ایل میں ڈالنے پر شدید برہمی کا اظہار کیا اور کہا کہ رپورٹ کی بنیاد پر حکومت گرانے کی اجازت نہیں دے سکتے اور کسی نے گورنر راج لگایا تو اسے اڑانے میں ایک منٹ لگے گا۔سپریم کورٹ میں جعلی اکاﺅنٹس کے ذریعے منی لانڈرنگ کے ازخود نوٹس کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس میں کہا 172 افراد کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کے سارے معاملے پر حیرت ہوئی کہ کیسے نام ای سی ایل میں ڈالے گئے اور وفاقی حکومت اس کی کیسے وضاحت دے گی۔چیف جسٹس نے کہا ہم نے جواب گزاروں کو جے آئی ٹی رپورٹ پر جواب داخل کرنے کا کہا اور حکومت نے ان کے نام ای سی ایل میں ڈال دیے۔چیف جسٹس نے کہا جے آئی ٹی نے ایک چٹھی لکھ دی تو کسی نے اس پر ذہن استعمال نہیں کیا، جے آئی ٹی کوئی صحیفہ آسمانی نہیں، گورنر راج لگا تو اس آئین کے تحت لگے گا اور کسی نے گورنر راج لگایا تو اسے اڑانے میں ایک منٹ لگے گا۔عدالت کے طلب کیے جانے پر وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی عدالت کے روبرو پیش ہوئے، جنہیں مخاطب کرتے ہوئے چیف جسٹس نے کہا خبردار کسی نے آئین سے باہر ایک بھی قدم اٹھایا، مسٹر وزیر داخلہ، جا کر اپنے بڑوں کو بتادیں ملک صرف آئین کے تحت چلے گا، ہم نے تو اس وقت بھی جمہوریت کو ڈی ریل نہیں ہونے دیا جب تھریٹس تھیں۔چیف جسٹس نے کہا آپ کی کابینہ کے ارکان ٹی وی پر بیٹھ کر گورنر راج کی باتیں کررہے ہیں، 172 افراد کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کے معاملے کو کابینہ میں لے جا کر نظرثانی کریں۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے عدالت نے جے آئی ٹی رپورٹ کی تاحال توثیق نہیں کی اور ساری کابینہ اور وکلا جے آئی ٹی رپورٹ پر تبصرے کررہے ہیں، ان کا اس سارے معاملے سے کیا تعلق ہے، رپورٹ کی بنیاد پر حکومت گرانے کی اجازت نہیں دے سکتے۔چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا وزراءرات کو ٹی وی پر بیٹھ کر اپنی کارکردگی بتارہے ہوتے ہیں، تمام سیاستدان سن لیں، ہم نے قانون بنا کر اسمبلی کو بھجوائے ہیں۔

عدم اعتماد کا ” رولا “

لاہور (نیااخبار رپورٹ) ملک بھر میں سیاسی پارہ اپنے عروج پر پہنچ گیا۔ ناصرف وفاق بلکہ سینٹ‘ پنجاب اور سندھ میں ان ہاﺅس تبدیلی اور عدم اعتماد کا شور پڑ گیا۔ مرکز‘ پنجاب میں ن لیگ‘ سینٹ میں پی پی جبکہ سندھ حکومت کا تختہ الٹنے کے لئے تحریک انصاف میدان میں کود پڑی۔ پنجاب کے وزیراعلیٰ کی تبدیلی کے لئے ن لیگ نے پی پی اور آزاد اراکین سے رابطوں کا سلسلہ تیز کردیا جبکہ تحریک انصاف کے ناراض اراکین سے بھی رابطے کرنے لگے ہیں۔ نمبر گیم کا چونکہ زیادہ فرق نہیں ہے لہٰذا بہت حد تک ممکن ہے کہ پنجاب میں صرف 21 اراکین کی حمایت حاصل ہوجانے سے وزیراعلیٰ کا قلمدان تبدیل ہوسکتا ہے۔ اس وقت پنجاب میں حکومت اتحاد کی 190‘ مسلم لیگ ن 167‘ پی پی 7 جبکہ آزاد 4 ہیں۔ اس طرح سندھ میں مراد علی شاہ کے خلاف عدم اعتماد کی تیاریاں عروج پر ہیں۔ سندھ میں فارورڈ بلاک بنانے میں گورنر عمران اسماعیل پیش پیش ہیں۔ 26 اراکین رابطے میں ہیں۔ کل 89 کی حمایت کی پی پی دعویدار ہے جبکہ وفاق میں وزیراعظم کی نشست چھیننے کے لئے بھی آزاد اراکین سے رابطے ہونے لگے ہیں۔ آصف زرداری اور خورشید شاہ وفاق کا تختہ آئینی انداز میں الٹنے کے لئے میدان میں آگئے اور آزاد اراکین سے رابطے کررہے ہیں۔ ایم کیو ایم اور بلوچستان کے اراکین کو مرکزی اہمیت دی جائے گی۔ جلد ہی زرداری اور فضل الرحمن میں بھی اس سلسلے میں ملاقات کا امکان ہے۔ آئندہ چند دنوں میں پی پی‘ ن لیگ‘ جے یو آئی اور دیگر چھوٹی جماعتوں کا اجلاس ہونے والا ہے جبکہ ایوان بالا میں بھی ہلچل مچنے والی ہے۔ پی پی کو وقت کے ساتھ ساتھ اپنی غلطی کا احساس ہوگیا ہے کہ چیئرمین سینٹ میں پی ٹی آئی کی حمایت کرکے بڑی غلطی کی ہے لہٰذا اس غلطی کا کفارہ ادا کرنے کے لئے چیئرمین سینٹ سنجرانی کی تبدیلی کا بھی امکان ہے۔ اس سلسلے میں ترجمان پی پی سنیٹر مصطفی نواز کھوکھر نے کہا کہ وہ ماضی کی غلطی کا دھبہ جلد دھو دیں گے۔ مناسب وقت ملنے پر چیئرمین سینٹ کو بھی بدلنے کی کوشش کی جائے گی۔

دہشتگرد لا پتہ ۔۔۔

شیخوپورہ (خصوصی رپورٹ) قابل اعتماد ذرائع کے مطابق حکومت کی طرف سے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ایک مراسلہ جاری کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ داعش کی طرف سے 17دسمبر کو افغانستان سے چمن کے راستے ایک خودکش بمبار پاکستان بھیجا گیا ہے۔ احترام خان المعروف عمر پاکستانی ہے جس نے سفید ٹوپی اور سفید ہی جاگر‘ براﺅن شلوار قمیص اور سبز رنگ کی چادر اوڑھی ہوئی ہے جس کے کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈ کا نمبر 21604-8380453-7 ہے۔ باخبر ذرائع نے بتایا ہے کہ خودکش بمبار کی طرف سے کرسمس کے موقع پر مذموم کارروائی کا خدشہ تھا جو سکیورٹی کے فول پروف انتظامات کر کے ناکام بنا دیا گیا۔ ذرائع کے مطابق یہ بمبار ممکنہ طور پر لاہور میں کارروائی کر سکتا ہے۔ اس خودکش بمبار کے 18دسمبر کو ڈیرہ غازی خان کے علاقے میں دیکھے جانے کی بھی اطلاعات ملی تھیں۔ مراسلہ میں حکومت نے پولیس سمیت تمام قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ہدایت کی ہے کہ اس مبینہ خودکش بمبار کو گرفتار کرنے کیلئے تمام ممکنہ وسائل بروئے کار لائے جائیں۔ علاوہ ازیں حکومت کی طرف سے پولیس سمیت تمام قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ایک مراسلہ جاری کیا گیا ہے جس میں لاہور میں کام کرنے والے چینی قونصلیٹ‘ چینی باشندوں‘ انجینئروں کے علاوہ ایسی بستیوں اور ترقیاتی منصوبوں کی سکیورٹی پر فوری طور پر نظرثانی کی ہدایت کی گئی ہے جہاں پر چینی باشندے کام کرتے ہیں۔

فضاءعلی نے اداکار نسیم وکی کو پاکستانی شاہ رخ قرار دیدیا

لاہور ( شوبزڈےسک)اداکارہ فضاءعلی نے فلم ،ٹی وی اور اسٹیج کے اداکار نسیم وکی کو پاکستانی شاہ رخ قرار دیدیا ۔ اس حوالے سے فضاءعلی نے اپنے شو کے دوران کہاکہ نسیم وکی میں جس قدر ٹیلنٹ ہے اس کو دیکھتے ہوئے میں یہ بات کہہ سکتی ہوں کہ وہ ہمارے تھیٹر کی دنیا کے شاہ رخ ہیں ۔انہوں نے کہا کہ نسیم وکی میں جس طرح کا ملٹی ٹیلنٹ موجود ہے اسی وجہ سے انکا نام پاک و ہند میںگونجتا ہے اور میں ویسے ذاتی طور پر بھی انکی فنی صلاحیتوں کی گرویدہ ہوں ۔

تبونے جاندار اداکاری سے پوری دنیا میں مداح پیدا کیے

ممبئی(شوبزڈےسک)اداکارہ تبو کا نام کسی تعارف کا محتاج نہیں ہے ، انہوں نے اپنی جاندار اداکاری اور صلاحیتوں سے پوری دنیا میں اپنے مداح پیدا کیے ۔ تبو نے بالی ووڈ کے تقریبا ہر ایک ہیرو کے مد مقابل کام کیا ہے لیکن انہوں نے آج تک لیجنڈری اداکار جیکی شروف کے ساتھ کسی فلم میں کام نہیں کیا جس کی وجہ ان کے ساتھ بچپن میں پیش آنے والا افسوسناک واقعہ بتایا جاتا ہے۔اداکارہ تبو کی بڑی بہن فرح ناز بھی 80 اور 90 کی دہائیوں میں صف اول کی اداکارہ شمار ہوتی تھیں ۔ تبو کو بچپن سے ہی فلموں میں آنے کا شوق تھا اور اسی وجہ سے وہ اکثر اپنی بڑی بہن کے ساتھ مختلف فلموں کی شوٹنگ پر چلی جاتی تھیں ۔ 1985 میں بھی وہ اپنی بہن کے ہمراہ ایک فلم کی شوٹنگ دیکھنے کیلئے موریشس گئیں جہاں فرح ناز اور جیکی شروف فلم میں کام کر رہے تھے۔

اداکار رنگیلا کے مداح کل ان کی 81 ویں سالگرہ منائیں گے

لاہور (شوبز ڈےسک) لالی وڈ کے مزاحیہ اداکار محمد سعید خان عرف رنگیلا کی کل یکم جنوری کو 81ویں سالگرہ منائی جائے گی ۔پہلے ہنساہنسا کر پیٹ میں ڈالے بل ، پھر آواز کا جادو جگاکر سب کو بنایا اپنا دیوانہ ، ماضی کے مشہور فلم اسٹار رنگیلا کے مداح کل یکم جنوری کو ان کی 81ویں سالگرہ منا ئیں گے ۔رنگیلا نے مزاحیہ اداکاری ایسی کی کہ مداحوں کو لوٹ پوٹ ہونے پر مجبور کردیا ، دل پھینک اداکاری نے ہر اداکارہ کے ساتھ نینوں سے نین ملائے ، کامیڈی کے ساتھ ساتھ سنجیدہ اداکاری کرکے دیکھنے والوں کو حیران کردیا۔ اردو اور پنجابی زبان میں کی کئی فلموں میں کام کیا اور اعزاز بھی دامن میں سمیٹے۔لیجنڈری اداکار یکم جنوری 1937کو افغانستان کے صوبہ ننگر ہار میں پیدا ہوئے تھے۔