کراچی میں پی ایس پی کے دفتر پر فائرنگ سے دو افراد جاں بحق

کراچی: (ویب ڈیسک)گلبہار عثمانیہ سوسائٹی میں پاک سرزمین پارٹی کے دفتر پر فائرنگ کے نتیجے میں دو افراد جاں بحق اور دو زخمی ہو گئے۔پولیس کے مطابق کراچی کے علاقے گلبہار عثمانیہ سوسائٹی میں پاک سرزمین پارٹی کے دفتر پر فائرنگ کی گئی جس کے نتیجے میں 4 افراد زخمی ہوئے۔زخمیوں کو طبی امداد کیلئے اسپتال پہنچایا گیا جہاں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دو افراد دم توڑ گئے۔فائرنگ کے واقعے میں جاں بحق ہونے والے افراد کی شناخت اظہر اور فہد کے ناموں سے ہوئی ہے۔پولیس حکام کا کہنا ہے کہ جائے وقوعہ سے نائن ایم ایم کے 11 خول ملے ہیں، خول تحویل میں لے کر تحقیقات شروع کر دی ہیں۔

احتساب عدالت، پولیس کیا کر رہی ہے (ن) لیگی رہنماﺅں کی کیا صورتحال ہے؟ ناقابل یقین مناظر

اسلام آباد (ویب ڈیسک) سابق وزیراعظم نواز شریف کیخلاف العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنس کا فیصلہ آج سنایا جائے گا جس کیلئے تمام تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں اور سیکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔اب تک کی رپورٹس کے مطابق پولیس کی بھارتی نفری احتساب عدالت کے باہر تعینات ہے اور مسلم لیگ (ن) کے رہنمائ و سینکڑوں کارکنان بھی وہاں جمع ہو چکے ہیں مگر اب احتساب عدالت کے باہر کی ایسی تصاویر منظرعام پر آ گئی کہ دیکھ کر آپ کیلئے بھی یقین کرنا مشکل ہو جائے گاسوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی تصاویر میں سے ایک میں دیکھا جا سکتا ہے کہ سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی فون پر کسی سے بات کرنے میں مصروف ہیں جبکہ ان کے ساتھ کچھ دیگر لوگ بھی وہاں موجود ہیں البتہ ہجوم وغیرہ کی کوئی صورتحال نہیں ہے ،دوسری تصویر احتساب عدالت کے باہر تعینات پولیس اہلکاروں کی ہے جو انتہائی اطمینان اور سکون سے کرسیوں پر براجمان چائے نوش کر رہے ہیں۔ ان تصاویر کو دیکھ کر یہ ہی ظاہر ہوتا ہے کہ احتساب عدالت کے باہر راوی چین ہی چین لکھ رہا ہے اور کسی طرح کی ہنگامہ آرائی نہیں ہو رہی۔

جعلی اکاؤنٹس کیس: جے آئی ٹی نے زرداری اور اومنی گروپ کو ذمہ دار قرار دے دیا

لاہور (ویب ڈیسک )میگا منی لانڈرنگ کیس میں جے آئی ٹی نے اپنی رپورٹ میں زرداری اور اومنی گروپ کو جعلی اکاو¿نٹس کے ذریعے فوائد حاصل کرنے کا ذمہ دار قرار دے دیا جس پر عدالت نے اومنی گروپ کی جائیدادوں کو منجمد کرنے کے احکامات جاری کردیے۔ سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے جعلی بینک اکاو¿نٹس کیس کی سماعت کی۔عدالتی حکم پر کمرہ عدالت میں پروجیکٹر لگا کر جے آئی ٹی رپورٹ کی سمری چلائی گئی، جس میں آصف زرداری اور اومنی گروپ کو جعلی اکاو¿نٹس کا ذمہ دار قرار دیا گیا۔کراچی اور لاہور بلاول ہاو¿س کے پیسے جعلی اکاو¿نٹس سے ادا کئے گئے: سربراہ جے آئی ٹی سربراہ جے آئی ٹی ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے احسان صادق کی جانب سے عدالت کو بتایا گیا کہ کراچی اور لاہور بلاول ہاو¿س کے پیسے جعلی اکاو¿نٹس سے ادا کئے گئے جب کہ بلاول ہاو¿س لاہور کی اراضی زرداری گروپ کی ملکیت ہے۔جے آئی ٹی رپورٹ میں کہا گیا کہ جعلی بینک اکاو¿نٹس سے آصف علی زرداری کے ذاتی اخراجات کی ادائیگیاں کی گئیں، بلاول ہاو¿س کے کتے کے کھانے، صدقے کے 28 بکروں کے اخراجات بھی جعلی بینک اکاو¿نٹس سے دیے گئے۔جس پر جسٹس اعجازالاحسن نے استفسار کیا اراضی گفٹ کی گئی تو پیسے کیوں ادا کیے گئے، کیا گفٹ قبول نہیں کیا گیا تھا جس پر سربراہ جے آئی ٹی نے بتایا کہ زرداری گروپ نے 53.4 ارب روپے کے قرضے حاصل کیے۔چیف جسٹس نے استفسار کیا ایان علی کہاں ہے، کیا وہ بیمار ہو کر پاکستان سے باہر گئیں، کوئی بیمار ہو کر ملک سے باہر چلا گیا تو واپس لانے کا طریقہ کیا ہے۔ایف آئی اے کی تمام ملزمان کے نام ای سی ایل میں شامل کرنے کی استدعا اس موقع پر ایف آئی اے نے عدالت سے استدعا کی کہ تمام افراد کے نام ای سی ایل میں شامل کیے جائیں جس پر چیف جسٹس نے کہا آپ وزارت داخلہ کو درخواست دیں، ای سی ایل سے متعلق وہ فیصلہ کریں گے۔

چیف جسٹس نے جے آئی ٹی رپورٹ فریقین کو دینے کا حکم دیا اور آصف زرداری کے وکیل فاروق ایچ نائیک کو کہا کہ رپورٹ پر آپ جواب جمع کرائیں۔

چیف جسٹس پاکستان نے اومنی گروپ کی جائیدادوں کو کیس کے فیصلے کے ساتھ مشروط کرتے ہوئے کہا کہ یہ جائیدادیں ضبط کی جائیں گی۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے ‘یہ وہ پاکستان نہیں جو پہلے کا تھا، جہاں سرکاری زمینوں کی بندر بانٹ کی جاتی تھی، اگر کوئی پیمپر میں ہے تو اس کے ساتھ ہی جائے گا’۔

چیف جسٹس نے کہا زرداری اور بلاول کے گھر کے خرچے بھی یہ کمپنیاں چلاتی تھیں اور ان کے کتوں کا کھانا اور ہیٹر کے بل بھی کوئی اور دیتا تھا۔

جے آئی ٹی نے جعلی بینک اکاو¿نٹس کی حتمی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرادی

جے آئی ٹی کی جانب سے پیش کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بلاول فیملی کا ایک کروڑ 20 لاکھ سے زیادہ کا ماہانہ خرچہ ان کمپنیوں سے ادا کیا جاتا تھا جب کہ کراچی اور لاہور کے بلاول ہاوسز کی تعمیر کیلئے بھی جعلی اکاو¿نٹس سے رقوم منتقل ہوئیں۔

اس سے قبل چیف جسٹس نے آصف زرداری کے وکیل فاروق ایچ نائیک سے مکالمے کے دوران کہا تھا کہ اربوں روپے کے ک?انچے ہیں، معاف نہیں کریں گے۔

کیس کی سماعت 31 اکتوبر تک کے لیے ملتوی
چیف جسٹس نے اومنی گروپ کے مالکان کے وکلا منیر ب?ٹی اور شاہدحامد کے ساتھ مکالمے کے دوران کہا ‘لگتا ہے کہ اومنی گروپ کے مالکان کا غرور ختم نہیں ہوا، قوم کے اربوں روپے ک?ا گئے اور پ?ر ب?ی بدمعاشی کررہے ہیں، لگتا ہے انہیں اڈیالہ جیل سے کہیں اور شفٹ کرنا پڑے گا’۔

چیف جسٹس نے کہا انور مجید کے ساتھ اب کوئی رحم نہیں، آپ وکیل ہیں، آپ نے فیس لی ہوئی ہے، آپ کو سنیں گے لیکن فیصلہ ہم نےکرنا ہے۔

عدالت نے سابق صدر آصف علی زرداری کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت 31 اکتوبر تک کے لیے ملتوی کردی۔

یاد رہے کہ جعلی بینک اکاو¿نٹس کے ذریعے منی لانڈرنگ کی تحقیقات کے لیے بننے والی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) نے اپنی تفصیلی رپورٹ 19 دسمبر کو سپریم کورٹ میں جمع کرائی تھی۔

جے آئی ٹی کی تشکیل
واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے جعلی بینک اکاو¿نٹس کی تحقیقات کے لیے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے احسان صادق کی سربراہی میں 6 رکنی جے آئی ٹی تشکیل دی تھی جس میں کمشنر کارپوریٹ ٹیکس آفس عمران لطیف منہاس، ڈائریکٹر نیب نعمان اسلم، ایس ای سی پی کے ڈائریکٹر محمد افضل اور آئی ایس آئی کے بریگیڈیر شاہد پرویز شامل تھے۔

جےآئی ٹی کو ضابطہ فوجدرای، نیب آرڈیننس، ایف آئی اے ایکٹ اور اینٹی کرپشن قوانین کے تحت اختیارات دیے گئے جب کہ جے ا?ئی ٹی نے اپنا سیکریٹریٹ اسلام آباد کے بجائے کراچی میں قائم کیا۔

اومنی گروپ پر جعلی بینک اکاو¿نٹس کے ذریعے منی لانڈرنگ کا الزام ہے اور اس کیس میں گروپ کے سربراہ انور مجید اور ان کے صاحبزادوں عبدالغنی مجید، نمر مجید کے علاوہ نجی بینک کے سربراہ حسین لوائی گرفتار ہیں۔

مذکورہ کیس میں سابق صدر آصف علی زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور سے بھی تفتیش کی گئی جب کہ پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بھی تحریری طور پر جے آئی ٹی کو اپنا جواب بھیجا۔

جعلی اکاو¿نٹس کیس کا پس منظر

ایف آئی اے حکام کے مطابق منی لانڈنگ کیس 2015 میں پہلی دفعہ اسٹیٹ بینک کی جانب سے اٹھایا گیا، اسٹیٹ بینک کی جانب سے ایف آئی اے کو مشکوک ترسیلات کی رپورٹ یعنی ایس ٹی آرز بھیجی گئیں۔

حکام کے دعوے کے مطابق جعلی اکاو¿نٹس بینک منیجرز نے انتظامیہ اور انتظامیہ نے اومنی گروپ کے کہنے پر کھولے اور یہ تمام اکاو¿نٹس 2013 سے 2015 کے دوران 6 سے 10 مہینوں کے لیے کھولے گئے جن کے ذریعے منی لانڈرنگ کی گئی اور دستیاب دستاویزات کے مطابق منی لانڈرنگ کی رقم 35ارب روپے ہے۔

مشکوک ترسیلات کی رپورٹ پر ڈائریکٹر ایف آئی اے سندھ کے حکم پر انکوائری ہوئی اور مارچ 2015 میں چار بینک اکاو¿نٹس مشکوک ترسیلات میں ملوث پائے گئے۔

ایف آئی اے حکام کے دعوے کے مطابق تمام بینک اکاو¿نٹس اومنی گروپ کے پائے گئے، انکوائری میں مقدمہ درج کرنے کی سفارش ہوئی تاہم مبینہ طور پر دباو¿ کے باعث اس وقت کوئی مقدمہ نہ ہوا بلکہ انکوائری بھی روک دی گئی۔

منی لانڈرنگ کیس: آصف زرداری اور فریال تالپور کا جے آئی ٹی کو بیان ریکارڈ

دسمبر 2017 میں ایک بار پھر اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے ایس ٹی آرز بھیجی گئیں، اس رپورٹ میں مشکوک ترسیلات جن اکاو¿نٹس سے ہوئی ان کی تعداد 29 تھی جس میں سے سمٹ بینک کے 16، سندھ بینک کے 8 اور یو بی ایل کے 5 اکاو¿نٹس ہیں۔

ان 29 اکاو¿نٹس میں 2015 میں بھیجی گئی ایس ٹی آرز والے چار اکاو¿نٹس بھی شامل تھے۔ 21 جنوری 2018 کو ایک بار پھر انکوائری کا آغاز کیا گیا۔

تحقیقات میں ابتدائ میں صرف بینک ملازمین سے پوچھ گچھ کی گئی، انکوائری کے بعد زین ملک، اسلم مسعود، عارف خان، حسین لوائی، ناصر لوتھا، طحٰہ رضا، انور مجید، اے جی مجید سمیت دیگر کو نوٹس جاری کیے گئے جبکہ ان کا نام اسٹاپ لسٹ میں بھی ڈالا گیا۔

ایف آئی اے حکام کے مطابق تمام بینکوں سے ریکارڈ طلب کیے گئے لیکن انہیں ریکارڈ نہیں دیا گیا، سمٹ بینک نے صرف ایک اکاو¿نٹ اے ون انٹرنیشنل کا ریکارڈ فراہم کیا جس پر مقدمہ درج کیا گیا۔

حکام نے مزید بتایا کہ اسٹیٹ بینک کی جانب سے سمٹ بنک کو ایکوٹی جمع کروانے کا نوٹس دیا گیا، سمٹ بینک کے چیئرمین ناصر لوتھا کے اکاو¿نٹس میں 7 ارب روپے بھیجے گئے، یہ رقم اے ون انٹرنیشنل کے اکاو¿نٹ سے ناصر لوتھا کے اکاونٹ میں بھیجی گئی تھی۔

ناصر لوتھا نے یہ رقم ایکوٹی کے طور پر اسٹیٹ بینک میں جمع کروائی، ان 29 اکاو¿نٹس میں 2 سے 3 کمپنیاں اور کچھ شخصیات رقم جمع کرواتی رہیں۔

حکام نے بتایا کہ تحقیقات کے بعد ایسا لگتا ہے کہ جو رقم جمع کروائی گئی وہ ناجائز ذرائع سے حاصل کی گئی، ان تمام تحقیقات کے بعد جعلی اکاو¿نٹس اور منی لانڈرنگ کا مقدمہ درج کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

اومنی گروپ کے مالک انور مجید اور سمٹ بینک انتظامیہ پر جعلی اکاو¿نٹس اور منی لاڈرنگ کا مقدمہ کیا گیا جبکہ دیگر افراد کو منی لانڈرنگ کی دفعات کے تحت اسی مقدمے میں شامل کیا گیا۔

پاناما کیس کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیائ نے انسپکٹر جنرل ریلوے پولیس کے عہدے کا چارج سنبھال لیا

اسلام آباد:(ویب ڈیسک) پاناما کیس کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیائ نے انسپکٹر جنرل ریلوے پولیس کے عہدے کا چارج سنبھال لیا۔واجد ضیاء نے ریلوے پولیس کے عہدے کا چارج سنبھالا تو ڈی آئی جی آپریشنز شارق جمال خان نے انہیں ریلوے پولیس کے مختلف امور پر بریفنگ دی۔ اس موقع پر واجد ضیائ کا کہنا تھا کہ ریلوے پولیس کی بہتری کے لیے اپنا بھرپور کردار ادا کروں گا۔گریڈ 21 کے افسر واجد ضیائ کا 19 دسمبر کو ایف آئی اے سے ریلوے پولیس میں تبادلہ کیا گیا تھا۔یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے پاناما کیس کی تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی کی سربراہی واجد ضیائ کو سونپی تھی جو ایف آئی اے میں خدمات بھی انجام دے چکے ہیں۔ ۔

میلوڈی کوئن شا ہدہ منی کی یوم قا ئداعظم اور کرسمس کی مبا رکباد

لاہور (صدف نعیم )میلوڈی کوئن شا ہدہ منی کی یوم قا ئداعظم اور کرسمس کی مبا رکباد،چینل فا ئیو سے گفتگو کے دورا ن انہوں نے کہا کہ قا ئد اعظم کی انتھک محنت کی بدو لت آ ج ہم ایک آ زاد ملک کے شہری ہیں۔ان کی خدمات نا قا بل فر اموش ہیں۔میں انکی عظیم جدو جہد کو سلا م پیش کرتی ہوں۔اس موقع پر انہوں نے مسیحی برا دری کو بھی کرسمس کی مبا رکبا د دی اور اپنے پیغا م میں کہا کہ مسیحی ہمارے بہن بھا ئی ہیں،ہیپی کر سمس ۔

صوفی فیسٹول میں معروف صحافی اور چینل ۵کی نمائندہ صدف نعیم کو بہترین کار کردگی کا ایوارڈ دیا گیا

لاہور (ویب ڈیسک )پیلاک کے زیر اہتمام ،پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف لینگوئج آرٹ اینڈ کلچر کے زیر اہتمام وزیر ثقافت پنجاب فیاض الحسن چوہان نے صوفی فیسٹول میں ایوارڈ تقسیم کئے ۔معروف صحافی اور چینل 5کی نمائندہ صدف نعیم کو بھی اس موقع پر بہترین کار کردگی کا ایوارڈ دیا گیا ۔اس موقع پر وزیر ثقافت پنجاب فیاض الحسن چوہان ،میلوڈی کوئین شاہد ہ منی ، معروف گلو کار شوکت علی اور عارف لاہار بھی مو جود تھے ۔

احتساب عدالت کے باہر صحافی برادری سراپا احتجاج بن گئی ،وجہ جان کر سب کو جھٹکا لگ گیا

اسلام آباد (ویب ڈیسک ) سابق وزیراعظم نواز شریف کیخلاف العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنسز کا فیصلہ آج سنایا جائے گا جس کیلئے تمام تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں اور سیکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنمائ اور کارکنان کی بڑی تعداد عدالت کے باہر جمع ہو چکی ہے جبکہ صحافی کی بڑی تعداد بھی وہاں موجود ہے جن میں سے کچھ عدالت داخلے کی اجازت نہ ملنے پر سراپا احتجاج ہیں۔ ذرائع کے مطابق پولیس نے صحافیوں کو روکنے کی کوشش کی تو ایک صحافی پولیس کے دھکوں کی زد میں آ کر ہوش و حواس کھو بیٹھا جسے ساتھی صحافیوں نے اپنے طور پر طبی امداد دینے کی کوشش کی۔ بے ہوشی کی حالت میں صحافی کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی ہے جس پر ملا جلا ردعمل سامنے آ رہا ہے جبکہ صحافی برادری اس واقعے پر سراپا احتجاج ہے۔

نواز شریف کا فیصلہ ۔۔۔اند ر کی خبر نے سب کو چونکا دیا

اسلام آباد(ویب ڈیسک )سابق وزیراعظم نوازشریف کیخلاف العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنسز کا فیصلہ آج سنایا جائےگا، احتساب عدالت کے جج محمد ارشد ملک اپنے چیمبر میں موجود ہیں،احتساب عدالت نمبر2 کے جج محمد ارشد ملک دونوں ریفرنسزکا فیصلہ سنائیں گے،وکلا صفائی کا کہناہے کہ رجسٹراراحتساب عدالت کے مطابق العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنس کا فیصلہ 2 بجے سنایا جائے گا۔

فلم ”گڈ مارننگ پاکستان“امریکی شہر کے سنیماﺅں میں سج گئی

لاہور(شوبزڈیسک) چکوال میں فلمائی گئی فلم ”گڈ مارننگ پاکستان“امریکی شہر سان فرانسسکو کے سنیما گھروںکی زینت بن گئی۔مذکورہ فلم نے امریکہ میںمقیم پاکستانیوںکواپنے سحرمیں مبتلا کردیا جس کے ہدایتکار ڈاکٹرحسن زی ہیں۔”گڈ مارننگ پاکستان“ خواتین کے حقوق پر مبنی ہے۔ ڈاکٹر حسن زی کا کہنا تھا کہ فلم کی کہانی ان کی اپنی زندگی میں ان کے اردگرد موجود کرداروں سے متاثر ہو کر لکھی گئی ہے۔فلم کی کہانی عمر نامی ایسے نوجوان کے گرد گھومتی ہے جو امریکا میں پیدا ہوا اور وہیں پرورش پائی۔ وہ اپنی ذات کی کھوج میں پاکستان کا سفر کرتا ہے۔ فلم میںمرکزی کردار علی رضا اورمیراب خان نے ادا کیے ہیں ۔ دیگر کاسٹ میںنغمہ بیگم ، شبیر مرزا‘اعجاالحسن‘ سمیرا‘ شجاع ہمایوں‘رضوانہ خان‘غیاث مستانہ‘اسلم مغل اور شوکت علی شامل ہیں۔یادرہے کہ ”گڈ مارننگ پاکستان“ یوریشیا فلم فیسٹیول میں بہترین فلم کا ایوارڈ بھی جیت چکی ہے۔

سارہ علی اور کارتک ”لو آج کل“ کے سیکوئل میں شامل

ممبئی(شوبزڈیسک )بالی وڈ اداکارہ سارا علی خان اور کارتک آریان فلم لو آج کل کے سیکوئل میں مرکزی کردار اداکریں گے۔بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق خبریں سامنے آرہی ہیں کہ اداکارہ سارا علی خان اور فلمانڈسٹری میں کنگ آف مونولوگس کے نام سے پہچانے جانے والے اداکار کارتک آریان 2009 میں بنائی گئی فلم لو آج کل کے سیکوئل میں مرکزی کردار ادا کریں گے جبکہ یہ فلم سیف علی خان کے لئے بہت اہم ہو گی کیونکہ فلم لو آج کل میں انہوں نے دیپکا پڈکون کے ساتھ مرکزی کردار ادا کیا۔یاد رہے چند روز میں سارہ علی خان کی رنویر کیساتھ ”سمبا “ بھی ریلیز ہو رہی ہے۔