اسلام آباد(ویب ڈیسک) چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیتے ہوئے کہنا ہے کہ سحاق ڈار کی واپسی سے متعلق کوئی پیش رفت نہیں ہوئی اور نیب ابھی تک اسحاق ڈار کو واپس نہیں لاسکا۔سپریم کورٹ اسلام آباد میں چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں اسحاق ڈار کی وطن واپسی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ سماعت کے دوران چیف جسٹس نے سوال کیا کہ اسحاق ڈار ابھی تک واپس نہیں آئے؟ نیب ابھی تک اسحاق ڈار کو واپس نہیں لاسکا۔ اس پر نیب وکیل نے جواب دیا کہ اسحاق ڈار کی واپسی کے لیے تحویل مجرمان کا عمل شروع ہوگیا ہے اور اسحاق ڈار ان کی جائیداد ضبط کرلی گئی ہے۔ اس پر جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ اسحاق ڈار کی جائیداد ضبط کرنے کے معاملے کو 2 ماہ گزرچکے ہیں اور بظاہر لگتا ہے خط وکتابت ہورہی ہے۔ نیب وکیل نے مو¿قف اختیار کیا کہ برطانیہ کی حکومت کے خط کا جواب دے دیا ہے۔اس موقع پر چیف جسٹس نے کہا کہ اسحاق ڈار کی واپسی سے متعلق کوئی پیشرفت نہیں ہوئی اور معلوم نہیں اسحاق ڈار کب تک وہاں بیٹھے رہیں گے۔چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا پی ٹی وی کیس میں اسحاق ڈار، پرویز رشید اور عطائ الحق قاسمی سے ریکوری ہوئی؟ اس پر پرنسپل انفارمیشن آفیسر نے جواب دیا کہ ریکوری کی مدت 2 ماہ ہوتی ہے اور یہ مدت ابھی تک ختم نہیں ہوئی۔عدالت نے کیس کی سماعت ایک ماہ کیلئے ملتوی کردی۔واضح رہےکہ اسحاق ڈار گزشتہ دور حکومت میں وفاقی وزیر خزانہ تھے جن کے خلاف احتساب عدالت میں نیب ریفرنس زیرسماعت ہے، وہ پاناما کیس فیصلے کے کچھ عرصے بعد علاج کرانے کی غرض سے لندن چلے گئے تھے جس کے بعد وطن واپس نہیں آئے۔