لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) کالم نگار رحمت علی رازی نے کہا کہ سیاسی قائدین جب جیل میں ہوتے ہیں تو بہت سی ملاقاتیں ہوتی ہیں۔ بلاول اور نواز شریف کی ملاقات معنی خیز ہے دونوں جماعتوں پر ہی سنگین بدعنوانی کے الزامات ہیں۔ بائیس کروڑ عوام چاہتے ہیں کرپٹ عناصر سے ملکی دولت واپس لی جائے۔ چینل فائیو کے تجزیوں اور تبصروں پر مشتمل پروگرام ”کالم نگار“ میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر کالم نگاجیلوں میں باقی قیدی ذلیل و خوار ہو رہے ہیں جیل میں سب سے ایک جیسا سلوک ہونا چاہئے۔ حکومت نواز شریف کو علاج کے لئے باہر نہیں بھیجے گی۔ زرداری سیاست سے ہٹ جائیں تو پیپلزپارٹی مقبول ہو جائے۔ سندھ میں چھوٹی چھوٹی تنظیمیں جو کونسلر کا الیکشن نہیں جیت سکتیں کالا باغ ڈیم کے خلاف مظاہرہ کرتی پھرتی ہیں ہماری لاشوں پر بنے گا تو ان کی لاشوں پر ہی بنا دیا جائے۔ کالم نگارخالد فاروقی نے کہا کہ سیاستدانوں کی ملاقات ہونی چاہئے اس میں مضائقہ نہیں لیکن دیکھنا ہوگا چارٹر آف ڈیموکریسی تھا کیا۔ میرے خیال میں چارٹر آف ڈیمو کریسی انفرادیت کے لئے نہیں اجتماعیت کے لئے تھا۔ بھارت سے لڑائی میں تمام جماعتوں کا یکجا ہونا خوش آئٓند ہے۔ اپوزیشن جماعتوں میں کرپشن کارروائی پر خوف کی لہر ہے۔ پاکستان کی اشرافیہ جب چاہتی ہے اپنے لئے راستہ نکال لیتی ہے۔ نواز شریف کو ایسی کوئی بیماری نہیں جس کا ملک میںعلاج نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ پانی کا مسئلہ سنگین ہے ملک میں ڈیم ناگزیر ہیں۔ افغانستان میں انتقال اقتدار سے بھارت خوفزدہ ہے۔ ضمیر آفاقی نے کہا کہ کالم نگار نواز شریف سے ملاقات پیپلز پارٹی کی ضرورت بھی ہے دوسری بات بلاول بھٹو اس لئے بھی نواز شریف سے ملنے گئے کہ ان کی تیمارداری کر سکیں میرے خیال میں تو صرف خیریت دریافت کرنا ہی مقصد تھا۔ بیماری کو سیاست کی نذر نہیں کرنا چاہئے۔ اسد عمر کو بلاول کی انگریزی بارے ایسی بات نہیں کرنی چاہئے وزیر خزانہ ایک میچور شخصیت ہیں ایسا رویہ زیب نہیں دیتا۔ سیاستدانوں کو اہم ایشوز پر ایک ہونا چاہئے۔ کالم نگار آغا باقر نے کہا کہ بلاول اور نواز شریف کی جیل میں ملاقات کے حوالے سے مختلف سیاسی حلقوں میں اپنی اپنی رائے کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ چارٹر آف ڈیموکریسی مختلف جماعتوں کو یکجا کرتا ہے۔ بلاول نے باہر آ کر کہا ان کے لئے آج کا دن تاریخی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت میں پاکستان میں کرکٹ کے خلاف تعصب پایا جاتا ہے۔
