تازہ تر ین

کچی آبادی والوں کو فلیٹ بنا کر دینگے : عمران خان

اسلام آباد (صباح نیوز‘ مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم عمران خان سے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے ملاقات کی۔ ترجمان وزیراعظم ہاﺅس کے مطابق وزیراعظم ہاﺅس میں ہونے والی اس ملاقات میں ملکی سلامتی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس کے علاوہ ملک بھر میں کالعدم تنظیموں کیخلاف جاری کارروائی پر بھی گفتگوکی گئی۔ اس سلسلے میں پارلیمانی قیادت اورمذہبی جماعتوں کی قیادت کو اعتماد میں لینے کے امور بھی زیر غور آئے ۔ آرمی چیف نے وزیراعظم کو پاک فوج کی پیشہ وارانہ تیاریوں پر بریفنگ دیتے ہوئے کہاکہ مسلح افواج کسی بھی جارحیت سے نمٹنے کیلئے تیار ہیں۔ وزیراعظم نے کہاکہ پاکستان کسی کیخلاف جارحانہ عزائم نہیں رکھتا، پاکستان اپنے دفاع کا حق استعمال کرتا رہے گا، مسلح افواج نے جارحیت کو بھرپور انداز میں ناکام بنایا۔قوم کو مسلح افواج کی صلاحیتوں پر مکمل اعتماد ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے کچی آبادیوں کے مکینوں کے لئے فلیٹس کی تعمیر کا اعلان کر دیا۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے کم لاگت گھروں کے منصوبے سے متعلق تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا. ان کا کہنا تھا کہ پہلے دن سے ہماری حکومت کی سوچ ہے کہ نچلے طبقے کو اوپر لانا ہے۔ انھوں نے کہا کہ پہلے انسان کا ذہن تبدیل ہوتا ہے، پھر سوچ آتی ہے، موجودہ حکومت کی سوچ گزشتہ حکومتوں سے الگ ہے، ہماری پالیسیوں کامحورغربت کاخاتمہ ہے، چین کے تجربے سے پاکستان میں غربت کا خاتمہ چاہتے ہیں۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ کم لاگت مکانات کی تعمیر غربت کے خاتمے کے پروگرام کاحصہ ہے، پاکستان میں آبادی کا بڑا حصہ اپنا گھر نہیں خرید سکتا، پالیسیوں تبدیل نہیں کریں تو تھوڑا طبقہ ہی اچھے گھروں میں رہ سکے گا۔ وزیراعظم عمران خان نے کہاہے کہ پاکستان میں آبادی کا ایک بڑا حصہ اور تنخواہ دار طبقہ کبھی بھی اپنا گھر نہیں بنا سکتا ، ہم پانچ سال میں پچاس لاکھ گھربنانا چاہتے ہیں، پچاس لاکھ گھروں کی تعمیر کیلئے قانون بھی ہمارا ساتھ دے ۔ اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ پاکستان میں فنانسنگ ہاﺅسنگ کیلئے جی ڈی پی کی شرح بہت کم ہے ، پاکستان میں آبادی کا ایک بڑا حصہ اپنا گھر نہیں بنا سکتا ، تنخواہ دار طبقہ کبھی بھی اپنا گھر نہیں بنا سکتا ، ہم پانچ سال میں پچاس لاکھ گھربنانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہماری پالیسیوں کا مقصد غربت کم کرناہے، چین نے 70کروڑ لوگوں کوغربت سے نکالا ہے ،چین نے ہمیں بتایا ہے کہ کیسے لوگوں کوغربت سے نکالاہے؟ کم لاگت گھروں کی تعمیر غربت کے خاتمے کے پروگرام کا حصہ ہے ، اس ہاﺅسنگ سکیم کا مقصد رقم سے محروم افراد کوگھروں کی فراہمی ہے ، موجودہ حکومت کی سوچ ماضی کی حکومتوں سے مختلف ہے،نچلے طبقے کو کیسے اوپر اٹھایا جاسکتاہے ، اس پر غور کرنا ہوگا ، ان پچاس لاکھ گھروں کی تعمیر کیلئے قانون بھی ہمارا ساتھ دے ۔ انہوں نے کہا بینکوں کوقرض دینے کیلئے مراعات دی گئی ہیں،کسانوں کیلئے قرضوں کی فراہمی کا انتظام کیا گیا ہے ، بڑے کاروبار کیلئے تو قرضے کی فراہمی ہے اور چھوٹے کاروبار کیلئے نہیں ہے ، سٹیٹ بینک نے قبائلی علاقوں ، بیواں اور خواجہ سراں کیلئے بھی پیکج دیاہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان بنانے کا مقصد ایک فلاحی ریاست بنانا تھا ، جب انسان ایک فلاحی ریاست کاسوچتاہے تو وہ مدینہ کی ریاست کا سوچتاہے جس میں رحم تھا لیکن یہ پاکستان صرف اشرافیہ کا پاکستان بن چکاہے ، اب ہم واپس جارہے ہیں، ہاسنگ کے پروگرام سے نہ صرف لوگوں کوگھر ملے گا بلکہ یہ متعلقہ چالیس صنعتوں کو بھی چلائے گا جس سے لوگوں کو روز گار ملے گا ، اس سے روزگار بھی ملے گا اور ہماری نوجوان آبادی کو روزگار دینے کا مسئلہ حل ہوگا ۔ ان کاکہنا تھا کہ شہروں میں واقع کچی آبادیوں کا کبھی کسی نے نہیں سوچا ، ان لوگوں کو حقوق حاصل نہیں ہیں ، ہم کچی آبادیوں کیلئے ایک پروگرام لے کر آرہے ہیں، ان کچی آبادیوں میں نجی سیکٹر کو کمرشل سرگرمیوں کی اجازت دی جائیگی اور اس کے نفع سے ان کچی آبادیوں میں سہولیات مہیا کی جائیں گی اور فلیٹس بناکر جائیں گے ۔انہوں نے کہا کہ اب ہم اونچی عمارتیں بنائیں گے اور آبادی کومزید پھیلنے نہیں دینگے کیونکہ سبزرقبے کم ہوتے جارہے ہیں ، ہم نے اس کوبچاناہے ، اسلام آباد کی پہلے صفائی کریں گے اور پھراس کوماڈل سٹی بنائیں گے، کچی آبادیوں کومالکانہ حقوق دینگے ،شہروں کوپھیلانے کی بجائے عمارتوں کواوپر لیکر جائیں گے ۔وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ قدرت نے پاکستان کو دیگر ذخائر کے ساتھ ساتھ تیل و گیس کے بھی مناسب ذخائر سے نوازہ ہے جس کی دریافت اور انہیں برے کار لانے سے ملکی ضروریات بڑی حدتک پوری کی جا سکتی ہیں۔ بدقسمتی سے ماضی میں ملک میں موجود تیل و گیس کی ذخائر کی دریافت پر توجہ دینے کی بجائے مہنگی امپورٹ کو ترجیح دی گئی ، اس سے نہ صرف صنعتی صارفین متاثر ہوئے بلکہ عام عوام پر مہنگائی کے بوجھ میں اضافہ ہو۔ پیر کو وزیرِ اعظم عمران خان کی زیر صدارت پٹرولیم سیکٹر سے متعلقہ ایشوز پر اہم اجلاس ہوا جس میں وزیرِ خزانہ اسد عمر، وزیرِ پٹرولیم غلام سرور خان، معاون خصوصی افتخار درانی، سیکرٹری پٹرولیم اور پٹرولیم ڈویژن کے اعلی افسران نے شرکت کی ۔اجلاس میں ملک میں تیل اور گیس کے ذخائر کی دریافت کے لئے موجودہ قوانین اور انتظامی اصلاحات پر غور کیا گیا ۔وزیرِ اعظم نے تیل و گیس دریافت سے وابستہ لوکل کمپنیوں کوایکسپلوریشن کے سلسلے میں کوششیں تیز کرنے، پٹرولیم ڈویژن کو تیل و گیس کے ذخائر دریافت کرنیوالی غیر ملکی کمپنیوں کو ہر ممکنہ سہولت فراہم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ وزارت سے منظوریوں کے عمل کو کم سے کم جبکہ غیر ضروری طوالت اور سرخ فیتے کے خاتمے کے لئے تمام عمل کو ڈیجیٹل کرنے کے ساتھ ساتھ ہر ضروری منظوری کے لئے ایک مخصوص معیاد میں تکمیل کو یقینی بنایا جائے۔ وزیرِ اعظم کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ تیل و گیس کے کنوں کی ڈویلپمنٹ کے عمل میں کمپنیوں کو منظوریوں کے عمل کی غیر ضروری بندشوں سے آزاد کرکے وزارت کے کردار کو مانیٹرنگ تک محدود کیا جا رہا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا پاکستان میں کام کرنے والی تیل و گیس کے شعبے سے وابستہ غیر ملکی کمپنیوں کو مکمل سیکورٹی مہیا کی جائے گی، اجلاس میں ملک میں سیکورٹی کی موجودہ بہتر صورتحال کے ساتھ ساتھ تیل و گیس کمپنیوں کو مزیدسیکورٹی فراہم کرنے کے لئے خصوصی فورس تشکیل دینے کا فیصلہ،پاکستان میں موجود تیل اور گیس کے ذخائر کی دریافت کے لئے معروف غیر ملکی کمپنیوں کو ترغیب دینے کے لئے بیرون ممالک روڈ شوز کرانے کا فیصلہ کیا گیا ۔ اجلاس میں تیل و گیس کی دریافت کے لئے فرنٹیئر زون کے قیام اور کمپنیوں کو گیس کی پرکشش قیمت دینے کے حوالے سے بھی تفصیلی گفتگو کی گئی ۔ وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ تیل و گیس کی دریافت کے لئے نئے قوانین جلد از جلد مشترکہ مفادات کی کونسل کے سامنے پیش کیے جائیں تاکہ ان کو حتمی شکل دی جا سکے۔اجلاس میں گیس کی چوری اورضیاع کی روک تھام کے لئے سوئی ناردرن اور سوئی سدرن کی جانب سے لائحہ عمل کا جائزہ لیا گیا۔ اس موقع پر وزیر اعظم نے کہا قدرت نے پاکستان کو دیگر ذخائر کے ساتھ ساتھ تیل و گیس کے بھی مناسب ذخائر سے نوازہ ہے جس کی دریافت اور انہیں برے کار لانے سے ملکی ضروریات بڑی حدتک پوری کی جا سکتی ہیں۔ بدقسمتی سے ماضی میں ملک میں موجود تیل و گیس کی ذخائر کی دریافت پر توجہ دینے کی بجائے مہنگی امپورٹ کو ترجیح دی گئی جس سے نہ صرف صنعتی صارفین متاثر ہوئے بلکہ عام عوام پر مہنگائی کے بوجھ میں اضافہ ہوا ۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain