تازہ تر ین

`خبر یں کی خبر پر افسران ہل گئے، حکومت کابڑا فیصلہ

اسلام آباد‘لاہور (نامہ نگار خصوصی‘ خبر نگار) وفاقی حکومت نے دوہری شہریت کے حامل افسران کے بارے میںایک جا مع پالیسی واضح کرنے کا فیصلہ کیا ہے اس بارے میں جا مع سفارشات کو حتمی شکل دے دی گئی ہے دوہری شہریت رکھنے والے افسران کے بارے میں یہ سفارشات منظوری کے لیے وفاقی کابینہ کے اجلا س میں پیش کی جائیں گی۔ان سفارشات کے مطابق وفاقی حکومت مستقبل کے لیے ایک جامع پالیسی کا اعلان وفاقی کابینہ کی منظوری کے بعد کرے گی۔اس پالیسی کے تحت یہ فیصلہ کیا جائے گا کہ کون سے ادارے ہیں جن میں دوہری شہریت کے حامل افسران کام نہیں کر سکتے اور ان اداروں کا تعین بھی کیا جائے گا جن میں دو ہری شہریت کے حامل اپنے فرائض منصبی ادا کر سکتے ہیں۔وزیر اعظم کے مشیر برائے ادارہ جاتی اصلاحات اور دو ہری شہریت کے حامل افسران کے حوالے سے قواعد و ضوابط تیار کرنے والی کمیٹی کے سربراہ اور سابق گورنر سٹیٹ بینک ڈاکٹر عشرت حسین نے اتوار کے روز خبریں کے ساتھ خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے اپنی رپورٹ تیار کر لی ہے اور یہ رپورٹ کابینہ میں منظوری کے لیے جلد پیش کی جائے گی انھوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ وزیر اعظم نے ہمیں جو مینڈیٹ دیا تھا وہ یہ تھا کہ دوہری شہریت رکھنے والے افسران مستقبل میں کن کن اداروں میں کام کر سکتے ہیں اور کن میں کام نہیں کر سکتے۔انھوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ دوہری شہریت رکھنے والے افسران کے بارے میں ہم نے جا مع قواعد و ضوابط ترتیب دیے ہیں اور کابینہ کی جانب سے منظوری کے بعد ان سفا رشات پر عمل درآمد شروع ہو جائے گا۔حکومتی ذرائع نے بتا یا کہ کہ نئی پالیسی کی روشنی میں وہ افسران یا اہلکار جو دو ہری شہریت رکھتے ہیں وہ حساس اداروں ،سیکورٹی ایجنسیز ،مسلح افواج ،پولیس ،عدلیہ ،وزارت داخلہ ،وزارت خزانہ جیسے حساس اداروں اور محکموں میں اپنے فرائض منصبی انجام نہیں دے سکیں گے۔دوسری طرف ڈی ایم جی گروپ سے تعلق رکھنے والے با اثر بیو روکریٹس نے دوہری شہریت کے حامل افسران کو بچانے کے لیے لا بنگ شروع کر دی ہے تاکہ ان کے مستقبل کے حوالے سے سفا رشات کابینہ میں پیش نہ کی جاسکیں۔ پنجاب حکومت نے صوبہ پنجاب میں تعینات دوہری شہریت کے حامل اعلی افسران کی لسٹ فائینل کر لی ہے آج بھی کئی افسران جو امریکہ، لندن، کینڈا، اسڑیلیا، مالیشا، ودیگر ممالک کی دوہری شہریت لے رکھی ہے اب بھی کئی افسران چھٹی لے کر ان ملکوں میں جاتے ہیں تاکہ اپنی شہریت قائم رہے کئی افسران کی فیملی کی دوہری شہریت کی حامل ہیں گزشتہ روز خبریں میں شائع ہونے والی خبر سے دوہری شہریت کے حامل افسران میں ہلچل مچ گئی۔تفصیلات کے مطابق پاکستان کی سپریم کورٹ نے حکومت سے کہا تھا کہ دوہری شہریت رکھنے والے افراد کو اعلیٰ عہدے نہ دیں اور کابینہ کی توثیق سے اس ضمن میں ایک قانون بھی بنایا جائے۔عدالت عظمیٰ نے 24 ستمبر کو اپنے فیصلے کو محفوظ کر لیا تھا اور ساتھ ہی اٹارنی جنرل اور چاروں صوبوں کے ایڈوکیٹ جنرل کو نوٹسز بھجوائے تھے۔سابق چیف جسٹس ثاقب نثارنے ملک بھر میں اعلیٰ عہدوں پر تعینات دوہری شہریت کے حامل افسران کے ناموں کی فہرست طلب کی تھی۔ذرائع کے مطابق اس وقت وفاقی تحقیقاتی ادارے، ایف آئی اے نے 1000 افراد کے ناموں پر مشتمل فہرست پیش کی تھی ان میں سے 719 افراد نے اپنی دوہری شہریت کو ظاہر کر رکھا ہے تاہم باقی ماندہ نے اس خفیہ رکھا ہے۔عدالت نے اپنے 52 صفحات پر مشتمل فیصلے میں کہا ہے کہ دوہری شہریت کے حامل افراد کو ملازمت نہیں دی جاسکتی کیونکہ وہ ریاست کے مفاد کے لیے خطرہ ہیں۔سپریم کورٹ نے وفاقی اور صوبائی حکومتوں سے کہا کہ وہ دوہری شہریت رکھنے والے سرکاری افسران کے لیے ایک ڈیڈ لائن مقرر کریں جس سے پہلے ان سے کہا جائے کہ وہ یا تو اپنی نوکری چھوڑ دیں یا پھر دوسرے ملک کی شہریت۔اس حوالے سے پنجاب حکومت نے اپنا پیر ورک مکمل کر لیا ہے اس حوالے سے پنجاب حکومت نے چیف سیکرٹری کے ذریعے متعلقہ اداروں کو ایک مراسلہ بھی جاری کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ افسران اپنی دوہری شہریت رکھنے پر تھریری جواب دیں لیکن اکثر نے اس پر خاموشی اختیار رکھی لیکن خفیہ اداروں نے لسٹ مرتب کر لیں ہیں جو جلد وفاق کو ارسال کردی جائیگی۔
3


اہم خبریں
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain