کہروڑپکا (عامر شبیر سے) ظالم زمینداروں نے رشتہ کرنے پر چار غریب کسان بھائیوں پر زمین تنگ کر دی۔ چار بھائیوں کے چاروں مکانوں کو آگ لگا کر گھروں کا تمام سامان جلا دیا۔ قرآن پاک بھی جلا دیا۔ گھروں کی دیواریں گرا کر مکان مسمار کر دیئے۔ مچھلی کے تالاب میں زہر ڈال کر مچھلیاں مار دیں۔ غریب کسانوں کی دس کینال زمین پر قبضہ کرلیا۔ گن پوائنٹ پر گھروں میں محصور کرکے جانوروں اور انسانوں کا پانی بند کر دیا۔ انسانوں اور جانور فصلوں میں گیا ہوا پانی پی کر گزارنے لگے۔ تھانہ صدر اور تھانہ سٹی نے ظالم زمینداروں سے رقم لیکر غائب کسانوں کو تھانے سے دھمکے دیکر بھگا دیا مقدمہ درج کرنے کے ایک لاکھ مانگ لئے۔ غریب کسانوں احتجاج کرتے ہوئے تھانہ صدر سٹی اور ظالم زمینداروں کیخلاف کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے حق نہ ملنے پر آئی جی آفس اور پی آر او آفس کے سامنے تیل چھڑک کر آگ لگا کر خودکشی کی دھمکی دی۔ تفصیل کے مطابق کہروڑ پکا کے علاقے موضع اسماعیل پور بستی ھورے والی کے غریب کسان نواب ارائیں نے اپنا رشتہ برادری کی بجائے عارف والہ کی ارائیاں برادری میں کرنے کے رنج میں علاقے کے ظالم زمیندار صدیق اقبال‘ شہاب‘ شبیر‘ محمد بخش نے چیلنج دیکر غریب کسان چار بھائی نواب احمد‘ شہباز احمد‘ مشتاق احمد اور آصف کے گھر بستی ڈھورے والا اور موضع ٹبی وڈاں میں چاروں گھروں کو آگ لگا دی۔ تمام گھر مسمار کر دیئے۔ گھروں کا سارا سامان جلا دیا اور مبینہ طور پر قرآن پاک کو بھی آگ لگا دی۔ گھروں میں آگ لگی دیکھ کر تمام گھر والے بسترے چھوڑ کر بھاگ گئے جبکہ تھانوں کے ٹا?ٹ زمیندار بستی لپ والا موضع اسماعیل پور کے مہر مرتضیٰ‘ مہر مصطفی اور اقبال ارائیں موضع سیکراں نے ظالم زمینداروں سے مل کر مچھلی کے تالاب میں مبینہ طور پر زہر ملا کر تالاب کی تمام مچھلیاں مار دیں اور غریب کسانوں کی رات کو بکریاں چوری کروا کو جھونگہ طلب کرتے ہیں۔ غریب کسانوں نواب ‘ شہباز‘ مشتاق‘ آصف نے ”خبریں“ کو بتایا کہ ان ظالم بدمعاش زمینداروں میں صدیق اقبال‘ شہاب‘ شبیر‘ محمد بخش‘ مہر مرتضیٰ‘ مہر مصطفی‘ اقبال ارائیں نے ہمارے چاروں گھروں کا ٹیوب ویل جانوروں اور ہمارے پینے کا پانی بند کرکے کرلا بنا دیا اور ہماری10 کنال اراضی پر بھی قبضہ کرلیا۔ ہمیں گھر بدر کرکے روز ہمیں قتل کی دھمکیاں دے رہے ہیں۔ غریب کسان نواب اور اس کے چاروں بھائیوں نے تھانہ سٹی مقدمہ کی درخواست دی تو تھانیدار منظور ریحان نے 11 ہزار رشوت لیکر ہمارا معمولی مقدمہ درج کیا اور ملزمان کو وی آئی پی پروٹوکول دے کر اپنے کمرے میں بیڈ پر سلا دیا جبکہ دوسرے تھانے صدر میں رابطہ کیا تو انہوں نے تھانہ سے دھکے دے کر باہر نکال دیا اور قتل کی دھمکیاں دے رہے ہیں جبکہ یہ بدمعاش زمیندار تھانوں کے ٹا?ٹ ہیں اور تھانے کے عملے ایس ایچ او سمیت صرف اور صرف پیسے اکٹھے کرنے میں لگے ہوئے ہیں۔ ظالم زمینداروں کو پروٹو کول ہمیں دھمکے دے رہے ہیں۔ غریب کسان نواب ارائیں نے کہا کہ ظالم زمینداروں کو پولیس کی سرپرستی حاصل ہے انہوں نے ہمیں گھر بدر کر دیا اب ہم کھلے آسمان تلے زندگی گزار رہے ہیں۔ غریب کسان نواب ارائیں اہل علاقہ اور عورتوں نے بدمعاشی ظالم زمینداروں اور پولیس تھانہ صدر اور تھانہ سٹی کے ایس ایچ او بمعہ عملہ کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے پی آر او ملتان سے مطالبہ کیا کہ اگر ہمیں انصاف نہ ملا تو پی آر او آفس آئی جی آفس یا وزیراعلیٰ آفس کے باہر تیل چھڑک کر آگ لگالیں گے۔ غریب کسانوں نے کہا کہ پولیس ہم سے مبینہ طور پر ایک لاکھ روپے رشوت طلب رہی ہے۔
