تازہ تر ین

مشرقی سرحد پر امن ہو تو پاکستان افغان سرحد محفوظ بنا سکتا ہے : کہنہ مشق صحافی کی چینل ۵ کے پروگرام ” ضیا شاہد کے ساتھ “ میں گفتگو

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل ۵ کے تجزیوں و تبصروں پرمشتمل پروگرام ”ضیا شاہد کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی و تجزیہ کار ضیا شاہد نے کہا ہے کہ افغان طالبان اور تحریک طالبان پاکستان مختلف دھڑے ہیں جن کا آپس میں کوئی تعلق نہیں، تحریک طالبان پاکستان کا گڑھ وزیرستان ہے۔ پاکستان میں دہشتگردی کیلئے وجود میں لائی گئی، پاکستان کے محتلف شہروں میں دہشتگردی کے واقعات میں ملوث رہی ہے۔ افغان طالبان کا اس سے تعلق نہیں ہے انہوں نے تو وزیراعظم عمران خان کے دورہ امریکہ کا خیرمقدم کیا اور امن مذاکرات کی پیش کش کا مثبت جواب دیا ہے۔ امریکہ بخوبی آگاہ ہے کہ پاکستان ان کے طالبان سے مذاکرات میں اس وقت ہی بہتر کردار ادا کر سکتا ہے جب اس کی مشرقی سرحدوں پر سکون ہو۔ بھارت کی جانب سے ہر وقت محاذ اارائی کا خطرہ موجود ہونے کی صورت میں پاکستان کا افعانستان میں توجہ مرکوز رکھنا مشکل ہے امریکہ کیلئے ضروری ہے کہ بھارت کو اس بات پر آمادہ کرے کہ وہ مسئلہ کشمیر پر کسی مفاہمت پر پہنچے، کشمیر میں ظلم و ستم بند کرے، مشرقی سرحدوں کو محفوظ کرے تا کہ پاکستان افغانستان سے ملنے والی مغربی سرحدوں کو محفوظ کر سکے۔ امریکہ کشمیر پر ثالثی کی پیش کش کر چکا ہے اس سے قبل روس نے بھی ایسی ہی پیش کش کی اب چین نے بھی ثالثی کی حمایت کی ہے۔ دنیا کی تین بڑی طاقتیں ایک بات پر متفق ہیں کہ بھارت کو کشمیر کے معاملہ پر ثالثی کی جانب آنا چاہئے، اس کیلئے یو این قراردادیں موجود ہیں جن پر امریکہ سمیت سلامتی کونسل کے ارکان دستخط بھی کر چکے ہیں۔ شملہ معاہدہ کہتا ہے کہ اس مسئلہ میں تیسرا فریق دخل نہ دے تاہم تیسرا فریق تو بہت پہلے اس معاملے میں دخل دے چکا ہے یو این قراردادوں پر دستخط کر کے تیسرا فریق تو بیچ میں آ چکا ہے۔ میرے نزدیک عالمی سطح پر اب بھارت پر دبا? بڑھے گا کہ وہ اس معاملے پر پیش رفت کرے۔ رانا ثنائ اللہ کے پروڈکشن اارڈر جاری کرنا سپیکر اسمبلی کی صوابدید ہے تاہم میں سمجھتا ہوں کہ نارکوٹکس کے معاملات میں ملوث کسی رکن کے پروڈکشن آرڈر جاری نہ کرنے پر اسمبلی میں کوئی مفاہمت پہلے سے موجود ہو سکتی ہے اس کے باعث رانا ثنا کے پروڈکشن آرڈر جاری نہیں کئے جا رہے۔ دنیا بھر میں موسمیات کا محکمہ بہت فعال ہو چکا ہے امریکہ اور ترقی یافتہ ممالک میں تو ہر گھنٹے کے موسم کا حال ہر شہر، حتیٰ کہ سڑکوں تک کی صورتحال اور حالات بارے شہریوں کو مسلسل آگاہ رکھا جاتا ہے جبکہ ہمارے یہاں محکمہ موسمیات کا یہ حال ہے کہ بارش کا بتاتا ہے تو سارا دن کڑاکے کی دھوپ نکلتی ہے۔ محکمہ موسمیات کی موجودہ دور میں سائنس و ٹیکنالوجی سے استفادہ کرنا اور ریسرچ بڑھانی چاہئے تا کہ موسم کی صحیح صورتحال سے شہریوں کو آگاہ کرے۔ موسم کی درست پیش گوئی سے بہت سی مشکلات سے بچا جا سکتا ہے۔ محکمہ موسمیات کو ہر شہر بارے ہر گھنٹہ موسم کی صورتحال سے آگاہ کرنا چاہئے۔


اہم خبریں





   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain