ملتان(طارق اسماعیل سے) فصلوں کو تباہی سے دوچار کرنے والے ٹڈی دل کے حملے سمیت کسی بھی ناگہانی صورتحال سے نمٹنے کےلئے وفاقی حکومت کے زیرانتظام رکھے گئے جہاز اڑان بھرنے کے قابل ہی نہیں رہے۔ خصوصی حالات سے نبردآزما ہونے کےلئے خریدے گئے 20جہازوں میں سے 18جہاز مکمل طور پر گراو¿نڈ کردیئے گئے ہیں۔ صرف 2جہاز اڑان بھرنے کے قابل ہوسکے ہیں۔ ٹڈی دل کنٹرول کرنے کےلئے 4جہازوں کی فوری طور پرضرورت ہے۔ حکومت نے ایمرجنسی پروگرام کے تحت اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے ایف اے او (فوڈاینڈایگریکلچر آرگنائزیشن) سے رابطہ کرنے کافیصلہ کیاہے۔ محکمہ فیڈرل پلانٹ پروٹیکشن میں اضافی چارج پر افسر اور عملہ تعینات کرنے کی وجہ سے معاملات بگاڑ کاشکار ہوئے ہیں۔پاکستان میں ٹڈی دل کاحملہ رواں سال نومبر کے پہلے ہفتے تک جاری رہنے کا امکان ہے۔ افریقہ،یمن، سعودی عرب، ایران، بلوچستان ،سندھ اور بھارت کے راستے پاکستان میں داخل ہونیوالے ٹڈی دل کے غول چولستان بہاولپورمیں تباہی پھیلانے میں مصروف ہے۔ سرکاری رپورٹ کے مطابق چولستان کے 66لاکھ ایکڑ رقبہ کو 450 کلومیٹر طویل اور 200کلومیٹر چوڑائی میں تقسیم کرکے ٹڈی دل کے خلاف سرویلنس شروع کرنے کافیصلہ کیاگیاہے۔ سرکاری ذرائع کےمطابق پہلے مرحلے میں 15کلومیٹر علاقہ پرمشتمل پٹی کو فوکس کرکے زرعی ادویات میں تیل ملا کر سپرے کیاجائیگا۔ وزارت زراعت پنجاب کے محکمہ پیسٹ وارننگ اینڈکوالٹی کنٹرول آف پیسٹی سائیڈز نے 2ہزارلٹرادویات مختلف کمپنیوں سے عطیہ لے کردی ہیں۔ 2ہزارلٹرادویات فوری طور پر سندھ کودینے کافیصلہ کیاگیاہے۔ کیونکہ سندھ میں ٹڈی دل کاحملہ کنٹرول نہیں ہوسکا۔ بتاگیاہے کہ فیڈرل پلانٹ پروٹیکسن میں گزشتہ 12سال سے مستقل طور پر ڈائریکٹرجنرل تعینات نہ ہونے سے معاملات بری طرح متاثرہوتے ہیں اس وقت فلک ناز بھی ڈی جی پلانٹ پروٹیکشن کے اضافی چارج پرہیں۔ٹڈی دل سمیت ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کےلئے رکھے گئے جہاز بھی مناسب دیکھ بھال نہ ہونے سے خودتباہی کا شکارہوگئے ہیں اور انہیں ہنگامی صورتحال پراڑانے کی کوشش کی گئی تھی ناکام ہوگی اورمجبوراً20میں سے 18 جہازوں کوگراو¿نڈ کرناپڑا۔ 2جہازوں میں سے اب ایک جہاز پنجاب کےلئے مختص کیاگیاہے۔2ہزار لٹرپنجاب اور2ہزار لٹرسندھ کےلئے عطیہ کی گئی ہیں جبکہ مزید 18ہزارلٹر کاسپرے کیاجائیگا۔ بتایاگیاہے کہ ٹڈی دل کاحملہ 35درجہ حرارت تک رہ سکتا ہے اور اس دوران اس کے انڈے بچے نکلنے کی تعداد بہت زیادہ ہوتی ہے۔ ٹڈی دل اس وقت چولستان میں بھارت سے زیادہ تعدادمیں حملہ آورہورہی ہے۔ کیونکہ بھارت سے آنے والی ہوا کے رخ کیساتھ ٹڈی دل کاسفراورحملہ جاری رہتاہے۔ ماہرین اورحکومت نے پہلے مرحلے میں پاکستان بھارت کے بارڈر پر15کلومیٹر کے علاقے میں زہروں کاسپرے کرنے کے کام کوفوکس کیاجارہا ہے۔ محکمہ فیڈرل پلانٹ پروٹیکشن کے ترجمان نے ”خبریں“کوبتایا کہ 5جہاز قابل استعمال ہیں اورٹڈی دل سمیت کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ ترجمان نے بتایاکہ جہاز پرانے ہونے کی وجہ سے گراو¿نڈ کیے گئے ہیں۔
