حمائمہ ملک کے گھریلو تشدد کے الزامات پر شمعون عباسی کا جواب

کراچی(ویب ڈیسک) نامور پاکستانی اداکارہ حمائمہ ملک کی جانب سے دوروزقبل ان کی شادی شدہ زندگی میں ان پر ہونے والے ظلم اور تشدد کے الزامات کے جواب میں ان کے سابق شوہر شمعون عباسی نے اپنا موقف بیان کیا ہے۔گزشتہ ہفتے اداکاروگلوکار محسن عباس حیدر کی اہلیہ فاطمہ سہیل نے اپنے شوہر کے ظلم کی داستان بیان کرتے ہوئے کہا تھا کہ محسن نے انہیں کئی بار تشدد کا نشانہ بنایا۔ فاطمہ سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے دوروز قبل اداکارہ حمائمہ ملک نے بھی اپنے اوپر ہونے والے ظلم کی داستان بیان کرتے ہوئے کہاتھاکہ وہ بھی گھریلو تشدد کا شکار رہی ہیں اور شادی کے برسوں بعد بھی وہ اس درد کو بھلا نہیں سکی ہیں۔حمائمہ ملک کے الزامات کے جواب میں ان کے سابق شوہر شمعون عباسی نے فیس بک پر ردعمل دیتے ہوئے حیرانی کا اظہار کیا ہے، اور حمائمہ کے الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ دونوں آج بھی اچھے دوست ہیں۔شمعون عباسی نے فیس بک پر طویل پوسٹ میں لکھا میں حمائمہ کے الزامات سن کر دنگ رہ گیا۔ میں اور حمائمہ طلاق کے باوجود آج بھی اچھے دوست ہیں اور ایک دوسرے کی بہت عزت کرتے ہیں یہاں تک کہ ہم ماضی میں ایک دوسرے سے مذاق بھی کرتے رہے ہیں۔شمعون عباسی نے لکھا حمائمہ آج پاکستان کی بڑی اسٹار بن چکی ہیں اور میں ان کی کامیابیوں کو دیکھ کر ہمیشہ خوش ہوتا ہوں۔ حمائمہ میری بیوی تھیں گرل فرینڈ نہیں لہٰذا میں نے ہمیشہ ان کی اور ان کی فیملی کی عزت کی ہے، لیکن حمائمہ کے الزامات کے بعد میں تشویش میں ہوں کیونکہ ہمیں ایک دوسرے سے راستے جدا کیے ہوئے 5 سال سے زائد کا عرصہ بیت گیا۔ ہاں ہر شادی شدہ جوڑے کے کام، پیسے اور نام کمانے کے بارے میں الگ خیالات ہوتے ہیں۔ ہوسکتا ہے ہم دونوں کچھ جگہوں پر ایک دوسرے سے اتفاق نہیں کرتے تھے اورہم نے بہت سی باتوں پر بحث بھی کی لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ ہم ایک دوسرے کو نیچا دکھانا چاہتے تھے۔شمعون عباسی نے کہا میں ہمیشہ سوچتا تھا کہ میں حمائمہ کے کیریئر کے لیے اچھا ثابت نہیں ہوا لہذٰا میں نے اس کی ہر ممکن مدد کرنے کی کوشش کی اور ہمیشہ امید کی کہ حمائمہ ایسے شخص سے شادی کرے جو اس کے لیے صحیح ہو۔ اپنے کمنٹ میں حمائمہ نے ایک دوسرے تعلق کا بھی ذکر کیا ہے۔ حمائمہ نے 7 برسوں تک ایک ناخوشگوار رشتے میں گزارے مجھے اس کے لیے افسوس ہوتاہے میں اسے ہمیشہ خوش دیکھنا چاہتاتھا۔میں اور حمائمہ 3 برسوں تک شادی کے بندھن میں بندھے رہے لیکن شاید ان کا دوسرا رشتہ ہمارے رشتے سے مختلف تھا، مجھے اس بارے میں کوئی اندازہ نہیں لیکن میں خوش ہوں کہ ہم آج بھی خوشگوار ماحول میں بات چیت کرتے ہیں۔ یہاں تک کچھ ماہ پہلے حمائمہ نے مجھے فون پر ایک ساتھ کام کرنے کی پیشکش بھی کی تھی لیکن میں نے مصروفیت کے باعث اس پروجیکٹ کو اگلے سال پر ٹال دیاتھا۔شمعون عباسی نے کہا حمائمہ آج بھی میرے گھر والوں سے ملتی ہیں اس کے علاوہ کئی مواقعوں پر میں اور حمائمہ بالکل پرانے دوستوں کی طرح ملتے ہیں۔ آخر میں میں حمائمہ اور ان کے گھر والوں کی کامیابی کے لیے دعاکرتاہوں اورامید کرتاہوں کہ حمائمہ کے بیان کے بعد ہمارے رشتے سے متعلق پیدا ہونے والی الجھن اب دور ہوجائے گی۔ ہم نے اس مقام تک پہنچنے کے لیے بہت محنت کی ہے جہاں ہم آج ہیں اور ہمیں اس مسئلے کو سمجھداری سے سلجھانے کی ضرورت ہے۔واضح رہے کہ اداکارہ حمائمہ ملک نے اداکار شمعون عباسی سے 2010 میں شادی کی تھی لیکن یہ شادی زیادہ عرصہ تک برقرارنہ رہ سکی اور دوبرسوں بعد ہی دونوں کے درمیان طلاق ہوگئی۔ حمائمہ نے اس سے قبل کبھی اپنی شادی شدہ زندگی کے بارے میں بات نہیں کی یہ پہلا موقع ہے جب انہوں نے اپنی شادی شدہ زندگی کے کے رازوں سے پردہ اٹھایاہے۔

بھارت میں ہجوم کے ہاتھوں شہریوں کی ہلاکت پر مودی حکومت سے جواب طلب

نئی دلی(ویب ڈیسک) بھارتی سپریم کورٹ نے ہجوم کے ہاتھوں شہریوں کی ہلاکت پر حکومت سے جواب طلب کرلیا۔بھارتی میڈیا کے مطابق سپریم کورٹ نے مرکزی حکومت سمیت 10 ریاستوں کو بھی اس حوالے سے نوٹس جاری کیے ہیں جن میں حکومتوں سے ہجوم کے ہاتھوں شہریوں کی ہلاکتوں کے واقعات کی روک تھام کے لیے اٹھائے گئے اقدامات سے متعلق وضاحت طلب کی گئی ہے۔بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کی سربراہی میں سماعت کرنے والے بینچ نے قومی کمیشن برائے انسانی حقوق کو بھی نوٹس جاری کیا ہے جب کہ 10 ریاستوں میں اتر پردیش، آندھرا پردیش، دلی اور راجستھان کی حکومتوں سے بھی جواب مانگے گئے ہیں۔بھارتی میڈیا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ نے یہ نوٹس شوبز سمیت مختلف شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے وال شخصیات کی جانب سے وزیراعظم مودی کو لکھے گئے کھلے خط کے بعد لیا۔بھارتی وزیراعظم کے نام لکھے گئے کھلے خط میں مسلمانوں سمیت دلت اور دیگر اقلیتوں کا قتل عام روکنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔مودی کے نام لکھے گئے خط میں قتل کے واقعات کو ایک مخصوص طبقے پر ظلم اور غلط بیانیہ قرار دیا گیا ہے۔واضح رہے کہ بھارت میں گائے کے تحفظ اور اس کا گوشت بیچنے کے الزامات میں کئی مسلمانوں کو قتل کیا جاچکا ہے، اس کے علاوہ بعض ریاستوں میں نچلی دِلت ذات کے لوگوں کو بھی بدترین تشدد کا نشانے بنانے کے واقعات رونما ہوئے ہیں۔بھارتی سپریم کورٹ نے گزشتہ سال ایک فیصلہ جاری کیا تھا جس میں ہجوم کے ہاتھوں تشدد کی روک تھام کے بڑھتے واقعات پر قابو پانے کے لیے چند اقدامات اٹھانے کی ضرورت پر زور دیا تھا اور عدالت نے تشدد کی روک تھام کے حوالے سے گیارہ نکات پر عملدرآمد کا بھی حکم دیا تھا۔

کیک کٹنگ تقریب کے بعد فیاض الحسن چوہان کی میڈیا سے گفتگو

لاہور(ویب ڈیسک)کیک کٹنگ تقریب کے بعد فیاض الحسن چوہان کی میڈیا سے گفتگو ۔ میں علی بٹ کابہت شکرگزار ہوں۔ایک سال پورہ ہو گیا اس سے پہلے جو ملنگ حکومت میں تھے ان کی انگلیاں گھی میں اور منہ کڑاھی میں تھا۔سب کروڑوں کما رہے تھے اور موج ملنگا دی فلم جیسا ماحول بن گیا تھا۔اقامے اور کرپشن عام تھی۔کرپشن کے ملنگو کے خلاف پھرایک ہیرو آیا اور ان سب کا خاتما ہوا۔25 جولائی کے بعد فلم کا دوسر ا سین شروع ہوا جس میں کوئی مفرور ہوا کوئی مقروض کو بیمار اور کسی نے اللہ اللہ کی۔اپوزیشن کی چیخوں کی آوازیں مریخ تک جا تی ہیں ۔کرپشن کے ملنگو لی سیاہ کاریاں جو جاری و ساری تھی ختم ہوگئی۔کل جنہوں نے یوم سیاہ منایا انہوں نے اپنے سیاہ اعمال کی طرح کیا جو کیا۔آل پاکستان لوٹ مار ایسوسی ایشن سب جن تھے پر اب وہ نہیں رہے وہ جلسے نہیں کر سکے جلسیاں کی۔اس انجام تک پی ٹی آئی نے ہی اپوزیشن کو پہنچایا۔پوری قوم اس احتساب سے خوش ہے۔صفرر اعوان جعل ساز ہیں آج سامنے آگئی ۔عالمی بنک نے آج مریم کے لیے کیس کھول دیا اور رپورٹ جاری کردی۔420 نمبر قیدی نواز شریف کے زوال کی وجہ ملکہ جعل سازی ہیں ۔آپ سوشل میڈیا پر کم ٹخٹلیاں مچائیں ۔آپکا ستارہ 5 سال سے گردش میں ہے ۔مریم نواز ایک مجرم ہے اسے چاہیے ہاتھ میں تسبی پکڑے اور اللہ اللہ کرے۔

اردو کے معروف جاسوسی ناول نگار ابن صفی کی 39 ویں برسی

کراچی(ویب ڈیسک) اردو کے معروف جاسوسی ناول نگار ابن صفی کی آج 39 ویں برسی منائی جارہی ہے۔ابن صفی کا اصل نام اسرار احمد تھا، انہوں نے ابتدا میں طنز و مزاح اور مختصر کہانیاں لکھیں۔ 1948 میں ان کی لکھی ہوئی پہلی کہانی ’فرار‘ شائع ہوئی۔ 1951 میں انہوں نے ’جاسوسی دن آ‘ کے نام سے رسالہ جاری کیا جس میں ابن صفی کے قلمی نام سے انسپکٹر فریدی اور سارجنٹ حمید کے کرداروں پر مشتمل سلسلے کا آغاز ہوا جس کا پہلا ناول ’دلیر مجرم‘ مارچ 1952 میں شائع ہوا۔ابن صفی کے جاسوسی ناولوں میں فکری و ذہنی تربیت بھی پوری طرح موجود ہوتی ہے، ادب سے وابستہ افراد کے مطابق ابن صفی کے جاسوسی ناول کی جاسوسی ادب میں اس لحاظ سے انوکھی حیثیت ہے کہ اس میں ایک مشن یا مقصد موجود ہے۔1957 میں ابن صفی نے اسرار پبلیکیشنز کے نام سے ایک ادارہ قائم کیا جس کے تحت جاسوسی دنیا کا پہلا ناول ’ٹھنڈی آگ‘ شائع ہوا۔ انہوں نے ایک نئے کردار عمران کی بنیاد ڈالی او اس سیریز کا نام ’عمران سیریز‘ رکھا۔ عمران سیریز کا پہلا ناول ’خوفناک عمارت‘ تھا جو اکتوبر 1955 کو منظر عام پر آیا۔ اس کے بعد آنے والے ناولوں میں ’چٹانوں میں فائر‘، ’پر اسرار چیخیں‘ اور ’بھیانک آدمی‘ شامل ہیں۔ اس سیریز نے مقبولیت کے جھنڈے گاڑدئیے۔ابن صفی کے مزید ناولوں میں ’خوفناک جنگل‘، ’عورت فروش کا قاتل‘ اور ’تجوری کا راز‘ شامل ہیں۔ ابن صفی نے بے تحاشہ لکھا اور معیاری لکھا۔ انھوں نے مجموعی طورپر 245 ناول لکھے۔ 26 جولائی 1980 کو ابن صفی انتقال کرگئے۔دنیا کو اپنے فن سے حیران کردینے والے ابن صفی کی تاریخ پیدائش اور تاریخ وفات ایک ہی ہے۔ ابن صفی کے زورقلم سے لکھے جانے والے جاسوسی ناولوں کا ایک زمانہ معترف رہا۔

ماہرہ خان کو ہیروئن نہیں ماں کا کردار ادا کرنا چاہئے، فردوس جمال

کراچی(ویب ڈیسک) نامور پاکستانی اداکار فردوس جمال کا کہنا ہے کہ ماہرہ خان کی عمر زیادہ ہوگئی ہے اب انہیں ہیروئنوں کے نہیں بلکہ ماں کے کردار کرنے چاہیئں۔پاکستان ٹی وی، فلم اور تھیٹر کے مایا ناز اداکار فردوس جمال حال ہی میں نجی ٹی وی سے نشر ہونے والے فیصل قریشی کے شو میں شریک ہوئے جہاں انہوں نے اداکارہ ماہرہ خان کے بارے میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ان کے نزدیک ماہرہ خان ہیروئن بننے کے لائق نہیں ہیں۔فردوس جمال نے کہا اگر میری بات کسی کو بری لگے تو معذرت چاہتا ہوں لیکن مجھے نہیں لگتا ماہرہ خان کو اب ہیروئن کے کردار ادا کرنے چاہیئں۔ ماہرہ خان ماڈل ہوسکتی ہیں لیکن وہ نہ تو ایک اچھی اداکارہ ہیں اور نہ ہی ہیروئن۔فردوس جمال کی اس بات پر میزبان فیصل قریشی معنی خیز انداز میں مسکرادئیے۔ فردوس جمال نے ماہرہ خان کی عمر پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ماہرہ کی عمر زیادہ ہوگئی ہے اور اس عمر میں ہیروئنیں نہیں ہوتیں بلکہ ماں کے کردار کیے جاتے ہیں۔شوکے میزبان فیصل قریشی نے کہا کہ ماہرہ کی کوئی فلم ہٹ نہیں ہوئی میری دعا ہے کہ ماہرہ کی اس سال تو کوئی فلم ہٹ ہو کیونکہ ماہرہ کی اب تک جتنی بھی فلمیں آئی ہیں چاہے وہ ”ورنہ“ ہو یا”سات دن محبت ان“کوئی بھی باکس آفس پر خاص کامیابی حاصل نہ کرسکی۔واضح رہے کہ فردوس جمال کا شمار پاکستان کے منجھے ہوئے اداکاروں میں ہوتا ہے انہوں نے ”وارث“، ”لنڈابازار“ اور”پیارے افضل“ جیسے ڈراموں میں اداکاری کے جوہر دکھائے ہیں۔

شکست خوردہ عناصر کوایک اور بدترین شکست ہوئی ہے، میاں اسلم اقبال

لاہور (ویب ڈیسک)صوبائی وزیراطلاعات وثقافت میاں اسلم اقبال نے کہا ہے کہ شکست خوردہ عناصر کوایک اور بدترین شکست ہوئی ہے۔عوام ان کی احتجاج اور یوم سیاہ کی کال سے لاتعلق رہے،عوام نے کرپٹ ٹولے کی یوم سیاہ اور احتجاج کی کال کو مسترد کر کے انہیں واضح پیغام دے دیا ہے کہ نئے پاکستان میں کرپشن کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔پاکستان کے باشعور عوام نے چوروں،لٹیروں اور ڈاکوﺅں کا بیانیہ مسترد کر دیا ہے اور عوام کرپشن کے خلاف کے جہاد کرنے والی پارٹی پاکستان تحریک انصاف کے ساتھ کھڑے ہیں۔کرپٹ قبیلہ جان لے کہ پاکستان بدل چکا ہے اور اب یہاں کرپٹ عناصر کی لوٹ مارکی سیاست نہیں چلے گی۔ علاوہ ازیں صوبائی وزیر نے ان خیالات کا اظہار اپنے کیمپ آفس میں پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں کے ایک وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔صوبائی وزیر نے کہا کہ ساری اپوزیشن مل کر بھی چندسو لوگوں کواکٹھا نہیں کر سکی۔حاضرین کی کم تعداد کی طرح اپوزیشن کے لیڈروں کے خطاب بھی مایوس کن تھے۔سوا کروڑ کے شہر لاہور میں چند سو لوگوں کا جمع ہونا واضح کرتا ہے کہ عوام ان کی احتجاج کی سیاست سے بالکل لاتعلق ہیں۔انہوں نے کہا کہ اپوزیشن نے ان اداروں کا یوم سیاہ منایا جن میں وہ خود موجود ہیں۔گزشتہ روز سیاسی  اور خاندانی مافیانے اپنی ناکامی کا افسوس منایا ہے۔عمران خان کی کامیابیاں اپوزیشن کی چیخوں کے لئے کافی ہیں۔صوبائی وزیر نے کہا کہ اپوزیشن کو نہ تو جمہوریت کی فکر ہے اور نہ ہی انہیں عوام کا درد ہے،ان کے احتجاج کا مقصداپنی کرپشن کو چھپانا ہے۔یہ عناصر حوصلہ رکھیں ابھی انہیں 4سال مزید صبر کرنا پڑے گا اور 2023میں بھی عوام چوروں اور لٹیروں کو موقع نہیں دیں گے۔پاکستان تحریک انصاف کی حکومت عوام سے کیا گیا ہر وعدہ پورا کرے گی اور عوام دوبارہ بھی مینڈیٹ دیں گے۔

مختلف حاد ثات پر وزیراعلیٰ پنجاب کا نوٹس

لاہور:(ویب ڈیسک)وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کا لاہورمیں مغل پورہ کے علاقے مومن پورہ میں مکان کی چھت گرنے سے قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر دکھ اور افسوس کا اظہار۔وزیراعلیٰ کا جاں بحق افراد کے لواحقین سے دلی ہمدردی و اظہار تعزیت۔زخمیوں کو علاج معالجے کی بہترین سہولتیں فراہم کی جائیں۔وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدارکا پتوکی کے قریب گاڑی پر فائرنگ کے واقعہ کانوٹس۔وزیراعلیٰ کا فائرنگ سے میاں بیوی اور بیٹی کے جاں بحق ہونے پر دکھ اور افسو س کا اظہار۔ڈی پی او قصور سے رپورٹ طلب۔فائرنگ کے واقعہ میں ملوث ملزمان کی جلد گرفتاری کا حکم۔ملزمان کو جلد گرفتار کرکے قانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔

مریم نواز کو لینے کے دینے پڑ گئے ،والد کی نااہل حکومت کو تسلیم کر لیا

مرےم کی لاعلمی پر سیاسی شخصیات نے آ ڑے ہاتوں لیلا
صمصام بخاری ٹوئیٹ
اپنے ہی گراتے ہیںنشیمن پہ بجلیاں ، پہلے پڑھو پھر ٹوئیٹ کرو ، بی بی آپ نے آپ نے اپنی ہی حکومت کو نا اہل اور نالائق قرار دیدیا ، جس خبر کو ٹوئیٹ کیا وہ آپ کی اپنی ہی حکومت کیخلاف ہے ۔
شہباز گل ٹوئیٹ
جیسے آپ نے کیلبری فونٹ اور قطری خط پر جھوٹ بولا اور عدالت سے نااہل ہوئی، اسی طرح آپ اپنی نالائقی کی وجہ سے اس رپورٹ کے خدوخال پڑھنے سے قاصر رہیں، بی بی یہ آپکے اسحاق ڈار اور مفتاح صاحب کے کارناموں کی داستان ہے پر بغض اور حسد میں انسان اکثر بوکھلا جاتا ہے۔

وزیراعلیٰ قصور میں سیف سٹی پراجیکٹ کا افتتاح کریں گے

لاہور:(ویب ڈیسک)وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار آج قصور جائیں گے۔وزیراعلیٰ قصور میں سیف سٹی پراجیکٹ کا افتتاح کریں گے۔وزیراعلیٰ سیف سٹی سینٹر اور کنٹرول روم کا دورہ کریں گے۔قصور شہر میں سیف سٹی پراجیکٹ کے تحت 450 سی سی ٹی وی کیمرے نصب کئے گئے ہیں۔پنجاب پولیس کمانڈ، کنٹرول اینڈ کمیونیکیشن سینٹر کے لئے 160کلومیٹر طویل آپٹیکل فائبر کیبل بچھائی گئی ہے۔سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے سماج دشمن عناصر کی سرگرمیوں پر کڑی نظر رکھی جاسکے گی۔قصور شہر کے داخلی و خارجی راستوں کی بھی مانیٹرنگ کی جا سکے گی۔وزیراعلیٰ کندیاں اور مصطفی آباد کیلئے ریسکیو 1122 سروس کا افتتاح کریں گے۔وزیراعلیٰ تحصیل کمپلیکس کوٹ رادھاکشن کی تعمیر کے منصوبے کا سنگ بنیاد رکھیں گے۔وزیراعلیٰ تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتال کوٹ رادھا کشن میں ڈاکٹرز کیلئے رہائش گاہوں کی تعمیر کے منصوبے کا سنگ بنیاد رکھیں گے۔

 

پاکستان کا بجٹ اپنی ساکھ کھو چکا، ورلڈ بینک

اسلام آباد:(ویب ڈیسک)پاکستان کے بجٹ کی ساکھ مزید گرگئی ہے اور پبلک فنانس مینجمنٹ سسٹم بھی بگڑ چکا ہے۔عالمی بینک نے جون میں وزارت خزانہ کو اپنی پبلک ایکسپینڈیچر اینڈ فنانشل اکاو¿نٹیبلٹی ( پی ای ایف اے) رپورٹ کا حتمی ڈرافٹ بھیج دیا تھا۔ رپورٹ میں مالی سال 2015-16 سے لے کر 2017-18 تک پاکستان کے پبلک فنانس مینجمنٹ سسٹم اور بجٹ کا معروضی جائزہ لیا گیا ہے۔رپورٹ سے وزارت خزانہ کی انتہائی ناقص کارکردگی کا اظہار ہوتا ہے جو اپنی ذمے داریاں نبھانے میں ناکام رہی اور اس نے مالیاتی قوانین کی خلاف ورزیاں ہونے دیں۔ وزارت خزانہ کی طرف سے رپورٹ میں نرمی کرنے کے لیے ورلڈ بینک پر دباو¿ تھا مگر عالمی ادارے کے ایک اہلکار نے ایکسپریس ٹریبیون کو بتایا کہ عالمی بینک کی جانب سے یہ رپورٹ فائنل تھی۔ذرائع کے مطابق وزارت خزانہ کے مختلف شعبے ایک دوسرے کو ذمے دار ٹھہراتے رہے مگر اس ضمن میں اب تک کسی کے خلاف کوئی ایکشن نہیں ہوا۔ جب حالیہ رپورٹ کا موازنہ 2012 میں عالمی بینک کی جانب سے کیے گئے اسی نوع کے جائزے سے کیا گیا تو پتا چلا کہ تمام اشاریے اور 7 کلیدی ستون زوال کا شکار تھے۔