ترجمان وزیراعلی پنجاب کا مریم صفدر کے ٹوئیٹ پر ردعمل

لاہور (ویب ڈیسک)ترجمان وزیراعلی پنجاب کا مریم صفدر کے ٹوئیٹ پر ردعمل۔محترمہ آپ کی حقیقت سے کون واقف نہیں۔ امریکی یوم جمہوریہ کے دن جا کر آپ کے والد محترم نے صدر کلنٹن سے کیا خفیہ ڈیل کی تھی۔ آپ تو معاہدہ کر کے ملک سے باہر جا کر بھی اس بات کا

اقرار کرنے سے گریز کرتے رہے۔ملکی اداروں کی تضحیک اور جھوٹ بولنا آپ کا شیوہ ہے۔آپ ہر اس بات پر شور مچائیں گئی جس سے ملک و قوم کی بہتری ہو کیونکہ آپ کو صرف ذاتی مفاد عزیز ہے.

ایل او سی پر بھارتی فوج کی فائرنگ سے خاتون شہید، بزرگ شہری زخمی

راولا کوٹ(ویب ڈیسک) لائن آف کنٹرول کے گوئی سیکٹر میں بھارتی فوج کی گولہ باری سے ایک خاتون شہری شہید ہوگئی۔ذرائع کے مطابق لائن آف کنٹرول پر بھارتی فوج نے ایک بار پھر سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے شہری آبادی کو نشانہ بنایا ہے، بھارتی فوج نے لائن آف کنٹرول کے گوئی سیکٹر پر بلااشتعال فائرنگ اور گولہ باری کی جس کے نتیجے میں ایک خاتون جان بیگم شہید ہوگئی۔بھارتی فوج نے لائن آف کنٹرول کے تتہ پانی سیکٹر پر بھی شہری آبادی کو نشانہ بنایا، بھارتی فوج کی فائرنگ سے سہڑہ گاو¿ں کے رہائشی 60 سالہ سردار نسیم زخمی ہوگئے، بزرگ شہری کو ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر کوٹلی منتقل کردیا گیا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارتی فوج کی جانب سے گولہ باری اور فائرنگ کا سلسلہ دوپہر ڈھائی بجے سے شروع ہوا، جب کہ پاک فوج کی جانب سے بھی بھرپور جوابی کارروائی کی جارہی ہے۔

امریکی خاتون اول نے وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کی تصاویر پوسٹ کردیں

واشنگٹن(ویب ڈیسک) امریکی خاتون اول میلانیا ٹرمپ نے وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کو خوشگوار قرار دے دیا۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی اہلیہ میلانیا ٹرمپ نے وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کی تصاویر سوشل میڈیا پر بھی شیئر کیں۔تصاویر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ میلانیا ٹرمپ اور وزیراعظم عمران خان کی ملاقات خوشگوار ماحول میں ہوئی۔تصاویر پوسٹ کرتے ہوئے اپنے بیان میں امریکی خاتون اول نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان سے وائٹ ہاو¿س میں ملاقات بہت اچھی رہی۔یاد رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے وائٹ ہاﺅس میں امریکی صدر سے ملاقات کی ہے جس میں ڈونلڈ ٹرمپ نے مسئلہ کشمیر میں پاکستان اور بھارت کے درمیان ثالثی کی پیشکش کی ہے۔

ڈیجیٹل میڈیا پر مطالعے سے یادداشت اور توجہ کو نقصان پہنچتا ہے، تحقیق

اوسلو(ویب ڈیسک) ناروے میں آٹھویں جماعت کے بچوں پر کیے گئے ایک وسیع مطالعے میں انکشاف ہوا ہے کہ وہ لوگ جو اسمارٹ فون، ٹیبلٹ یا کمپیوٹر اسکرین پر کتابیں اور دوسرا تحریری مواد پڑھنے کے عادی ہوتے ہیں، انہیں کسی خاص موضوع پر توجہ مرکوز کرنے میں دشواری کا سامنا رہتا ہے جبکہ وہ بہت بے صبرے اور غیر متحمل مزاج بھی بن جاتے ہیں۔اوسلو یونیورسٹی کی پروفیسر مارٹی بلکسٹاڈ بالاس نے ناروے میں بچوں پر ایک تفصیلی تحقیق میں کلیدی کردار ادا کیا۔ اس تحقیق میں آٹھویں جماعت کے مقامی بچوں میں ریاضیاتی صلاحیتوں اور دوسری متعلقہ مہارتوں کا جائزہ لیا گیا۔ اس مطالعے کے دوران ریاضی سے ہٹ کر یہ بات بھی سامنے آئی کہ ان بچوں کی یادداشت، بیس سال پہلے اسی جماعت میں پڑھنے والے بچوں کی نسبت بہت کمزور ہوچکی تھی۔”اساتذہ کے لیے یہ بات پریشان کن ہے کہ 20 سال قبل کے (اسی جماعت کے طالب علموں کے) مقابلے میں، آج کے طالب علموں کےلیے لمبے جملے پڑھنا بہت مشکل ہوگیا ہے،“ بلکسٹاڈ بالاس نے ایک مقامی صحافی سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا۔ ان کے مطابق، اگرچہ ہمارا دماغ ڈیجیٹل میڈیا پر بھی تحریر کو تحریر کے طور پر ہی سمجھتا اور پڑھتا ہے لیکن اس (ڈیجیٹل) میڈیا پر تحریر میں تصویروں کے علاوہ بھی خلل ڈالنے والی بہت سی چیزیں ہوتی ہیں۔ نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ ہمارے دماغ میں کسی نکتے پر توجہ مرکوز کرنے کی صلاحیت متاثر ہوتی ہے اور ہمیں تسلسل سے طویل جملے پڑھنے کی عادت نہیں رہتی۔ پھر یہ بھی ہے کہ چھوٹے جملے پڑنے کی عادت ہوجانے کی وجہ سے ہمارے مزاج میں بے صبرا پن ا?جاتا ہے جو کسی بھی نئی چیز کو سیکھنے میں رکاوٹ ڈالتا ہے۔بلکسٹاڈ بالاس نے نئی نسل کی یادداشت خراب ہونے کی بڑی ذمہ داری ”گوگل ایفیکٹ“ پر عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ جب ا?پ کو شعوری طور پر یہ معلوم ہوتا ہے کہ انٹرنیٹ پر ”سرچ“ کرنے سے ہر طرح کی معلومات مل جائیں گی، تو آپ ہر چیز کو یاد رکھنا ضروری نہیں سمجھتے؛ اور اس طرح کم عمری میں یادداشت بھی متاثر ہوتی ہے۔”اس کے مقابلے میں روایتی کتابیں ہاتھ میں تھام کر پڑھنے سے یادداشت بہتر ہوتی ہے،“ یونیورسٹی ا?ف اسٹاوینجر کی محقق، اینی مینجن نے بلکسٹاڈ بالاس کی تائید کرتے ہوئے کہا۔واضح رہے کہ ناروے میں ڈیجیٹل کتابیں بڑی تعداد میں قیمتاً فروخت کی جاتی ہیں جبکہ ان کی چوری پر سخت سزائیں مقرر ہیں۔ ڈیجیٹل ٹیکنالوجی میں ترقی کے باعث ناروے میں کاغذ پر چھپی کتابوں کا رواج بہت کم رہ گیا ہے لیکن ڈیجیٹل میڈیا کی بدولت نئے مسائل بھی سامنے آرہے ہیں جنہیں حل کرنے کےلیے وہاں کے ماہرین سر جوڑ کر بیٹھنے کی تیاری کررہے ہیں۔

شکیل آفریدی کے بدلے عافیہ صدیقی کی رہائی پربات ہوسکتی ہے، وزیراعظم

واشنگٹن(ویب ڈیسک) وزیر اعظم عمران خان نے امریکی ٹی وی فوکس نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ شکیل آفریدی کے بدلے عافیہ صدیقی کی رہائی پربات ہوسکتی ہے۔وزیراعظم عمران خان نے امریکی ٹی وی کوانٹرویو دیتے ہوئے کہا امریکاکےساتھ قیدیوں کے تبادلے پربات ہوسکتی ہے، شکیل آفریدی کے بدلے عافیہ صدیقی کورہاکرنے پربات ہوسکتی ہے۔ وزیراعظم نے کہا پاکستان کاجوہری کمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹم انتہائی موثراورجامع ہے، ایٹمی جنگ کوئی آپشن نہیں، بھارت ایٹمی ہتھیارترک کردے، ہم بھی استعمال نہیں کریں گے، پاکستان اوربھارت میں تنازعات کی اصل جڑمسئلہ کشمیرہے، 72 سال سےتصفیہ طلب مسئلہ حل کیے بغیرامن ممکن نہیں، پاکستان پڑوس میں کسی اورتنازع کامتحمل نہیں ہوسکتا۔وزیراعظم نے کہا پاکستان اوربھارت میں ثالثی امریکاہی کرواسکتاہے، مسئلہ کشمیرحل ہوجائے تومہذب ہمسایوں کی طرح رہ سکتے ہیں۔ پاکستان، امریکا دہشتگردی کےخلاف جنگ میں قریبی اتحادی رہے، ماضی میں عدم اعتمادکی فضا سے دونوں ملکوں نے نقصان اٹھایا، امریکا کےساتھ عدم اعتماد ختم کرکے روابط کی نئی ترتیب چاہتے ہیں۔عمران خان نے کہا پاک فوج پیشہ ور، چیلنجزسے نمٹنے کی مکمل صلاحیت رکھتی ہے، افغانستان میں طاقت کے استعمال سےامن قائم نہیں ہوسکتا، امریکا نے 4 دہائیوں تک افغانستان میں جنگ لڑی، امن نہیں ہوسکا، طالبان مقامی جنگجو ہیں، افغانستان سے باہرکارروائیاں نہیں کرتے، افغان امن عمل میں طالبان کوسیاسی عمل کاحصہ بنانا ضروری ہے۔ افغانستان میں آزادانہ انتخابات کے بعد ہی امن ممکن ہے، امریکا ایران تنازع سے خطے کا امن، معیشت متاثرہونے کاخطرہ ہے، داعش پاکستان، افغانستان، امریکاہی نہیں باقی دنیا کے لیے بھی خطرہ ہے۔وزیراعظم عمران خان نے امریکی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا اول آفس میں امریکی صدر سے ملاقات کرکے بہت خوشی ہوئی، ڈونلڈ ٹرمپ سیدھی بات کرنے والے انسان ہیں نا کہ لفظوں میں الجھانے والے، صرف مجھے ہی نہیں بلکہ میرے پورے وفد کو امریکی صدر سے مل کر اچھا لگا۔وزیر اعظم نے کہاافغانستان کی عوام پچھلے چار دہائیوں سے تشدد کا نشانہ بنتے آرہے ہیں، آخری چیز جو افغانستان اس وقت چاہتا ہوگا وہ شاید مزید تشدد اور ہلاکتیں ہوں گی، امریکا کے پاس دنیا کی سب سے طاقت ور ترین جوہری ہتھیار ہیں اگر وہ چاہے تو افغانستان کو ختم کر سکتا ہے لیکن یہ تباہ کن ہوگا۔ افغانستان کا حل مذاکرات کے ذریعے ہی ممکن ہے۔ وزیر اعظم نے کہا طالبان جس حکومت کا حصہ ہوں گے وہی حکومت افغانستان میں چل پائے گی اور عوام کوامن نصیب ہوگا۔

بورس جانسن برطانیہ کے نئے وزیراعظم منتخب

لندن(ویب ڈیسک) سابق وزیر خارجہ بورس جانسن برطانیہ کے نئے وزیراعظم منتخب ہوگئے ہیں۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق سابق وزیرخارجہ بورس جانسن نے 92 ہزار سے زائد ووٹ لیکر اپنے مدمقابل وزیر خارجہ جیرمی ہنٹ کو شکست دے دی، جیرمی ہنٹ کو 47 ہزار ووٹ پڑے۔ بورس جانسن ں کل سے اپنا عہدہ سنبھال لیں گے جب کہ تھریسامے کا آج بطور وزیراعظم آخری دن ہے۔برطانوی وزیراعظم کے انتخاب کے لیے 10 امیدوار میدان میں موجود تھے تاہم مختلف مراحل میں ہونے والے اس انتخاب کے آخر تک پہنچتے پہنچتے صرف 2 امیدوار جیرمی ہنٹ اور بورس جانسن میدان میں رہے گئے۔ یوں یہ مقابلہ موجودہ اور سابق وزرائے خارجہ کے درمیان ہوا۔55 سالہ بورس جانسن 2016 سے 2018 کے درمیان بطور وزیر خارجہ خدمات انجام دیتے آئے ہیں تاہم وزیراعظم تھریسامے کی ’بریگزٹ ڈیل‘ سے اختلافات کے باعث مستعفی ہوگئے تھے جب کہ وہ 2008 سے 2016 تک لندن کے میئر بھی رہے۔اپنے مختصر خطاب میں نو منتخب وزیراعظم نے سبکدوش ہونے والی وزیراعظم تھریسامے اور مدمقابل امیدوار جیرمی ہنٹ کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ مجھے اپنی ذمہ داریوں اور وعدوں کا مکمل ادراک ہے، قوم کو مایوس نہیں کروں گا۔دوسری جانب کچھ وزراءنے بورس جانسن کی نامزدگی پر اپنا استعفیٰ پیش کردیا ہے ان میں فارن آفس منسٹر سر الان ڈنکین، وزیر تعلیم اینی ملٹن، چانسلر پلپ ہموند اور جسٹس سیکرٹری ڈیوڈ گوئیکے شامل ہیں۔واضح رہے کہ یورپی یونین سے علیحدگی کے معاملے پر وزیراعظم تھریسامے کی بریگزٹ ڈیل کو شدید عوامی مخالفت کے علاوہ اپوزیشن اور اپنی کابینہ کے وزراءکی ناراضی کا سامنا بھی تھا اور بار بار پیدا ہونے والے بحران پر تھریسامے نے اپنے عہدے سے مستعفی ہونے کا اعلان کردیا تھا۔

کراچی میں جائیداد کی سرکاری قیمتوں میں 66 فیصد اضافہ

کراچی(ویب ڈیسک) ایف بی آر نے جائیداد کی سرکاری قیمتوں میں 20 سے لے کر 66 فیصد تک اضافہ کردیا۔ذرائع کے مطابق ایف بی آر نے کراچی کی جائیدادوں کی 11 کیٹگریز کو برقرار رکھتے ہوئے نئی ویلیو ایشن کردی جس کا باضابطہ نوٹی فکیشن جاری کردیا گیا ہے، جس کے تحت نئی ویلیو ایشن کے بعد اب ایف شہر کی جائیداد کی سرکاری قیمتوں میں 20 تا 66 فیصد اضافہ کردیا گیا ہے، نئی قیمتوں کا اطلاق 24 جولائی سے ہوگا۔جائیداد کی 11 کیٹیگریز برقرار رکھی گئی ہیں جس میں رہائشی کمرشل، صنعتی تعمیر شدہ اور غیر تعمیر شدہ جائیدادیں شامل ہیں۔ اس ضمن میں ایف بی آر نے ایس آر او نمبر 837 جاری کردیا ہے جس کے مطابق اے ون کیٹیگری رہائشی جائیداد کی قیمت میں 66 فیصد، کیٹیگری اے ون میں کمرشل جائیداد کی قیمت میں 20 فیصد، اے ون میں اوپن رہائشی جائیداد میں 23 ہزار روپے اور رہائشی بلڈ اپ پراپرٹی کی فی مربع گز قیمت میں 24 ہزار روپے اضافہ کیا گیا ہے۔نوٹی فکیشن کے تحت کیٹیگری اے ون میں کمرشل اوپن پلاٹ کی قیمت میں 30 ہزار روپے، کیٹیگری 2 میں رہائشی جائیدادکی قیمت 4600 روپے فی مربع گز، کیٹیگری 3 میں رہائشی جائیداد کی قیمتوں میں 2 ہزار 8 سو روپے فی مربع گز، کیٹیگری 4 رہائشی جائیداد کی قیمت میں 2 ہزار 5 سو فی مربع گز، کیٹیگری 6 میں جائیداد کی قیمت 420 روپے فی مربع گز، کیٹیگری 7 میں رہائشی جائیداد کی قیمت میں 8 ہزار روپے فی مربع گز، کیٹیگری 8 میں رہائشی جائیداد کی قیمت 8 سو روپے فی مربع گز جب کہ کیٹگری 9 اور 10 میں رہائشی جائیداد میں 1 ہزار روپے کا اضافہ کیا گیا ہے۔

ٹرمپ اور وزیراعظم کی ملاقات عالمی میڈیا میں بھی سر فہرست

واشنگٹن (ویب ڈیسک)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور پاکستانی وزیراعظم عمران خان کی ملاقات عالمی میڈیا کی شہ سرخیوں میں سرفہرست رہی۔امریکی اخبار نیو یارک ٹائمز کی شہ سرخی تھی کہ دونوں رہنماﺅں کے درمیان ملاقات میں امریکی صدر نے پاکستان کے ساتھ افغان امن مذاکرات میں تیزی کے لیے معاونت کے وجہ سے پاکستان کے ساتھ تناﺅ کم کرنے کی کوشش کی۔ اخبار کے مطابق گزشتہ سال ہی امریکی صدر نے پاکستان پر تنقید کے نشتر چلائے تھے لیکن گزشتہ روز پاکستانی وزیراعظم کو پوری شان و شوکت کے ساتھ خوش آمدید کہا۔ اخبار نے مزید تجزیہ کیا کہ ٹرمپ انتظامیہ کا ماننا ہے کہ پاکستان کی طرف سے دباﺅ پر طالبان جنگ بندی پر آمادہ ہو سکتے ہیں۔امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے لکھا کہ امریکی صدر نے پاکستانی وزیراعظم کے ساتھ ملاقات میں افغان امن مذاکرات میں پاکستان کی کوشش کو سراہنے کے بجائے اپنی ہی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ پہلے پاکستان نے افغانستان میں امن کے قیام کے لیے مثبت قدم اس لیے نہیں اٹھائے کیونکہ ان کا پالا غلط امریکی صدر سے پڑا۔برطانوی اخبار دی ٹیلی گراف اور گارڈین نے بھی امریکی صدر اور پاکستانی وزیراعظم کی ملاقات پر رپورٹس شائع کیں جس پر بھارتی اخبارات ایک بار پھر پاکستان اور امریکا کے درمیان تناﺅ کم ہونے پر آگ بگولا ہوگئے۔

عام ڈرون کو ”آگ برسانے والے ڈرون“ میں بدلنے والا نظام

واشنگٹن(ویب ڈیسک) ایک امریکی کمپنی نے ہولناک شعلے پھینکنے والا ایک ایسا مختصر نظام تیار کرلیا ہے جسے عام ڈرون پر نصب کرنے کے بعد اسے آگ برسانے والے ڈرون میں تبدیل کیا جاسکتا ہے۔ آتش گیر نظام سے لیس ڈرون کے منظرِ عام پر آنے کے بعد کئی طرح کے سوالات اور خدشات پر بات کی جارہی ہے۔اس نظام کا نام ”تھروفلیم ٹی ایف 19 واسپ“ رکھا گیا ہے جسے ایک تجارتی نوعیت کے بھاری بھرکم ڈرون پر لگایا گیا ہے۔ اس میں ایک گیلن ایندھن ڈالا جائے تو یہ مسلسل 100 سیکنڈ تک 25 فٹ کی دوری پر آگ کا شعلہ پھینک

سکتا ہے۔لیکن شعلہ پھینکنے والے اس ہلکے پھلکے نظام کی قیمت 1500 ڈالر (239835 پاکستانی روپے) کے برابر ہے جبکہ اس کےلیے ایک مضبوط ڈرون خریدنا بہت ضروری ہے۔ دوسری جانب اسے ڈرون پر لگانے کے لیے بھی ِخصوصی حفاظتی اقدامات کرنا ہوں گے۔اسے تھروفلیم کمپنی نے بنایا ہے اور اس کے مطابق ویڈیو میں ڈی جے آئی ایس 1000

ڈرون استعمال کیا گیا ہے جس میں اے ٹو فلائٹ کنٹرولر، 16000 ایم اے ایچ بیٹری اور ٹی بی ایس ٹینگو آر سی ریموٹ استعمال کیا گیا ہے۔ اس طرح یہ ڈرون 2600 ڈالر کا ہے۔ تاہم کمپنی نے اعلان کیا ہے کہ وہ اپنے صارفین کو ان کی پسند کے لحاظ سے ڈرون بنا کر دے سکتی ہے جن کی قیمت 1000 سے 10 ہزار ڈالر تک ہوسکتی ہے۔تاہم آگ اگلنے والے ڈرون کو آخر کس لیے استعمال کیا جاسکتا ہے؟ چین میں اسے بجلی کی لائنوں پر لگے کچرے اور کپڑے وغیرہ کو صاف کرنے کےلیے استعمال کیا جارہا ہے۔ اسی طرح مضر کیڑوں کے چھتّوں کا صفایا کرنے اور فالتو گھاس جلانے کےلیے بھی شعلہ بار ڈرون کا استعمال کیا جاسکتا ہے۔

”گیم کھیلو اور پیسہ کماﺅ!“ باپ نے بیٹے کا سکول چھڑا لیا

اونٹاریو(ویب ڈیسک) کینیڈا کے 49 سالہ شہری ڈیو ہرزوگ پچھلے ایک سال سے شدید تنقید کی زد میں ہیں کیونکہ انہوں نے پچھلے سال اپنے بیٹے جورڈن ہرزوگ کو اسکول چھڑوا لیا تھا، تاکہ وہ پورا دن ویڈیو گیم کھیل سکے اور پیسہ کما سکے۔اس تنقید کے جواب میں ڈیو کا کہنا ہے کہ وہ چاہتے ہیں کہ ان کا بیٹا آن لائن گیمنگ (ای اسپورٹس) کو اپنا کیریئر اور ذریعہ معاش بنائے۔ ڈیو خود بھی ویڈیو گیم کے دھتی ہیں اور ان کے پاس طرح طرح کے ویڈیو گیمز موجود ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ انہوں نے ابتداءہی سے یہ طے کرلیا تھا کہ ان کا بیٹا بڑا ہو کر ویڈیو گیم کا ماہر کھلاڑی بنے گا۔ اسی لیے جب جورڈن صرف تین سال کا تھا تو انہوں نے اس کے ہاتھ میں گیم کنٹرولر پکڑا دیا تھا اور ویڈیو گیم کھیلنے میں جورڈن کا ٹیلنٹ جلد ہی ان کے سامنے آنے لگا۔ اس وقت جورڈن 16 سال کا ہے اور کئی مقامی و بین الاقوامی ویڈیو گیم مقابلوں میں ہزاروں ڈالر کے انعامات جیت چکا ہے۔ڈیو پچھلے ایک سال سے اپنے بیٹے کو ”فورٹ نائٹ“ نامی آن لائن ویڈیو گیم کی عالمی چیمپئن شپ کےلیے تیار کررہے ہیں اور اس لیے انہوں نے جورڈن کو اسکول سے بھی اٹھا لیا ہے تاکہ وہ زیادہ سے زیادہ وقت اس گیم کو کھیلنے اور اپنی مہارت بڑھانے میں صرف کرسکے۔ فورٹ نائٹ چیمپئن شپ میں انعام کی مجموعی رقم 3 کروڑ ڈالر ہے جبکہ جورڈن اس کے 200 ماہر ترین کھلاڑیوں میں شامل ہوچکا ہے۔ اگر وہ یہ چیمپئن شپ جیت گیا، یا دوسرے تیسرے نمبر پر بھی آیا، تب بھی اسے ایک بھاری رقم بطور انعام ملے گی۔اب جورڈن صبح سے شام تک اپنا پورا وقت کمپیوٹر اسکرین کے سامنے، یہی گیم کھیلتے ہوئے گزارتا ہے جبکہ اسکول جانے کے بجائے وہ اپنی کلاسیں بھی آن لائن اٹینڈ کرتا ہے۔شدید اعتراضات کے باوجود ڈیو کو اطمینان ہے کہ انہوں نے اپنے بیٹے کےلیے صحیح کیریئر کا انتخاب کیا ہے جس میں ترقی کرکے وہ نہ صرف شہرت حاصل کرے گا بلکہ خوب پیسہ بھی کما سکے گا۔