جنوبی کوریا کی فضائی حدود میں گھسنے والے روسی طیاروں پر فائرنگ

سیول(ویب ڈیسک)جنوبی کوریا کے لڑاکا طیاروں نے روسی طیاروں کی جانب سے فضائی حدود کی خلاف ورزی پر فائر شوٹ وارننگ دی۔برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق جنوبی کوریا کے حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ روسی طیارے نے دو مرتبہ اس کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی۔جنوبی کوریا کی وزارت دفاع کے حکام کا کہنا ہے کہ روسی مداخلت کے جواب میں اس کے لڑاکا طیاروں نے انتہائی پھرتی سے 360 مشین گن سے فائر کیے۔روس نے جنوبی کوریا کی فضائی حدود کی خلاف ورزی اور جنوبی کوریا کے فائر شوٹ وارننگ کی تردید کی ہے۔ماسکو کا کہنا ہے کہ اس کے بمبار طیاروں نے غیر متنازع سمندر پر پرواز کی۔جنوبی کوریا کی افواج کے مطابق تین روسی اور دو چین کے فوجی طیارے منگل کی صبح جنوبی کوریا کے ائیر ڈیفنس زون میں داخل ہوئے جن کو روکنے کے لیے جنوبی کوریا کے ایف 15 اور ایف 16 طیارے بھیجے گئے۔جنوبی کوریا کے قومی سلامتی ادارے کے سربراہ نے اس معاملے پر روسی سیکیورٹی کونسل میں سخت احتجاج کرتے ہوئے کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔جب کہ جنوبی کورین صدر کے دفتر سے جاری بیان میں صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے اور اس طرح کی کارروائی دہرانے کی صورت میں سخت ایکشن کا عندیہ دیا گیا ہے۔

وزیراعظم اور امریکی صدر کی ملاقات کا اعلامیہ جاری

اسلام آباد(ویب ڈیسک) وزیراعظم عمران خان اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ملاقات کا اعلامیہ جاری کردیا گیا۔وزیراعظم عمران خان اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ملاقات کا اعلامیہ جاری کردیا گیا ہے، اعلامیہ کے مطابق عمران خان اور صدر ٹرمپ کی وائٹ ہاو¿س میں ملاقات ہوئی، عمران خان کی وائٹ ہاﺅس آمد پر صدر ٹرمپ نے استقبال کیا جہاں ون آن ون ملاقات کے بعد وفود کی سطح پر بھی ملاقات ہوئی، امریکی صدر ٹرمپ نے عمران خان کو ظہرانہ بھی دیا۔اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ عمران خان نے صدر ٹرمپ کو دورہ پاکستان کی دعوت دی جس کو انہوں نے قبول کرلیا، دونوں رہنماو¿ں نے پائیدار شراکت داری سے متعلق بات چیت کی، دونوں رہنماو¿ں کا مختلف شعبوں میں تعاون جاری رکھنے پر بھی اتفاق ہوا، وزیراعظم عمران خان نے افغان عمل نیک نیتی سے جاری رکھنے کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ افغان امن عمل مشترکہ ذمہ داری ہے، پرامن ہمسائیگی پاکستانی خارجہ پالیسی کی ترجیح ہے۔حکومت کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے امریکی صدر کو اپنے معاشی اور سماجی وڑن سے آگاہ کیا جب کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے عمران خان کے خطے میں امن کے لیے نقطہ نظر کی تعریف کی اور مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے تعاون کی پیش کش کی جس پر وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے جامع مذاکرات پر یقین رکھتے ہیں اور بھارت کے ساتھ معمول کے تعلقات دونوں کے باہمی مفاد میں ہے۔

وزیر اعظم کے دورہ امریکہ پر تبصرہ وقت ضائع کرنا ہے

اسلام آباد(آن لائن، مانیٹرنگ ڈیسک)قومی اسمبلی اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے وزیر اعظم عمران خان کے دورہ امریکہ پر تبصرے سے گریز کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیرا عظم کے دورہ امریکہ پر تبصرہ کرنا صرف اور صرف وقت کا ضیاع ہے ۔تفصیلات کے مطابق پیر کے روز جب شہباز شریف اپوزیشن جماعتوں کے اجلاس میں شرکت کیلئے پارلیمنٹ ہا¶س پہنچے تو وہاں پر صحافیوں نے ان سے سوال کیا کہ وزیر اعظم عمران خان کے دورہ امریکہ پر آپ کیا کہیں گے تو جواب میں شہباز شریف نے کہا کہ وزیر اعظم کے دورہ امریکہ پر تبصرہ کرنا وقت کا ضیاع ہے۔ عمران خان کو عوام کی مشکلات کا کیا اندازہ، انہیں تو جیلیں بھرنے سے غرض ہیں۔اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی شہباز شریف نے پارلیمنٹ ہاو¿س میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا حکومت کو انتقامی کارروائیوں کے علاوہ کچھ اور نہیں آتا، عام آدمی پر اس وقت زندگی تنگ ہوچکی، روٹی 15 اور نان 20 روپے کا ہوگیا، فیکٹریاں بند، مزدور بے روزگار اور ملازمین کو نوکریوں سے نکالا جا رہا ہے، دوائیاں ناپید، قیمتیں آسمان سے باتیں کر رہی ہیں، آج 71 سال بعد بھی قوم اپنی منزل کی تلاش میں ہے، پاکستان کے بعد آزادی حاصل کرنے والے ممالک ہم سے آگے جاچکے ہیں۔شہباز شریف کا کہنا تھا معافی کا خواستگار ہوں لیکن اس حمام میں ہم سب ننگے ہیں، ماضی سے سبق حاصل کرتے ہوئے ہم کچھ بہتری لائے تھے، میثاق جمہوریت ایک شاندار چارٹر تھا، اس پر جتنا عمل ہوا یہ مورخ دیکھے گا، ابھی تاخیر نہیں ہوئی معاملات کو مزید بہتر بنایا جاسکتا ہے، میثاق جمہوریت میں مزید جماعتوں کو شامل کیا جاسکتا ہے۔ مسلم لیگ (ن) کے رہنما احسن اقبال نے الزام عائد کیا ہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) کو تحریک انصاف کی حکومت بچانے کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔اسلام ا?باد میں دیگر لیگی رہنماو¿ں مریم اورنگزیب اور مصدق ملک کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ جمہوریت کے لبادے میں بدترین آمریت مسلط کر دی گئی ہے۔ اپوزیشن کی کردار کشی کی جا رہی ہے اور لیڈروں کو حراست میں لیا جا رہا ہے۔ اب ہم آئین کی حکمرانی پر کسی قسم کا سجھوتہ نہیں کر سکتے۔احسن اقبال کا کہنا تھا کہ ’سلیکٹڈ‘ وزیراعظم کے پاس کوئی سوچ ہے اور نہ ہی تجربہ، ہر جگہ الزام تراشی کرکے ملک کی بدنامی کراتے ہیں، انہوں نے واشنگٹن میں بھی ڈی چوک والی تقریر کی۔ان کا کہنا تھا کہ ہم نے 72 سال ملک کے عوام کے فیصلوں کو روندا ہے، ہم اگلے 72 سال ضائع نہیں ہونے دیں گے۔ اب فیصلہ کن جدوجہد کا وقت آ گیا ہے، یہ جنگ ہماری نہیں آنے والی نسلوں کی ہے۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما طلال چوہدری نے کہا ہے کہ فردوس باجی عمران نیازی اپوزیشن کے پہرے اور چوکیداری کے لئے آپ کو یہی چھوڑ گیا ہے ،امریکہ ساتھ نہ جانے کا آپ کا غم سمجھ سکتے ہیں ،اگلی بار سفارش کریں گے کہ آپ کو ساتھ لے کر جائیں ،امریکہ نہ جانے کے غم میں آپ کا بیان جائز ہے ۔ معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان کے بیان پر اپنے رد عمل میں انوں نے کہا کہ عمران نیازی نے امریکہ میں ایسی ریاست کا وژن دیا جہاں مخالف آواز جیل میں بند ہے۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی مرکزی سیکرٹری اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ عمران خان امریکہ میں پاکستانیوں کو یہ بھی بتاتے کی آج ملک میں روٹی، کاروبار،صنعت ، روزگار اور آواز سب بند ہے ،یہ بھی بتاتے کہ آپ پاکستان میں اپوزیشن کو میڈیا پردکھانے پر پاپندی لگا کر آئے ہیں ۔ وزیر اعظم عمران خان کی تقریر پر اپنے رد عمل میں انہوں نے کہا کہ آپ امریکہ میں بسنے والے پاکستانیوں کو یہ بھی بتاتے کے پاکستان مین آج ہر مخالف آواز بند ہے ، آپ نالائق ، نااہل اور سلیکٹڈہیں ۔عمران صاحب امریکہ میں پاکستانیوں کو یہ بھی بتاتے کہ گیارہ ماہ میں ملک کے ساتھ کیا ظلم کیا ،روٹی، کاروبار، صنعت ، روزگار اور آواز سب بند ہے ۔عمران صاحب یہ بھی بتاتے کہ آپ نے جعلی اکاﺅنٹس کا جواب نہیں دیا اور سوال صرف اپوزیشن سے لے رہے ہیں ۔

ٹرمپ کی کشمیر پر ثالثی کی پیشکش

واشنگٹن (نمائندہ خبریں ‘ سپیشل رپورٹر) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مسئلہ کشمیر پر ثالثی کی پیش کش کر دی۔زیراعظم عمران خان سے وائٹ ہاﺅس میںون آن ون ملاقات کے موقع پر امریکی صدر نے ثالثی کی پیش کش کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر میں مدد کر سکا تو مسئلہ کشمیر پر ثالث کا کردار ادا کرنا پسند کروں گا۔ امریکی صدر نے کہا کہ میری اور عمران خان کی نئی قیادت آئی ہے۔ دونوں رہنما مسئلہ کشمیر کے حل میں کردار ادا کر سکتے ہیں۔ پاک بھارت کشیدگی کا علم ہے۔ ملاقات میں پاک بھارت کشیدگی کم کرنے کے حوالے سے بھی بات ہوئی۔ امریکی صدر نے اعتراف کیا کہ پاکستان افغانستان کے معاملے میں امریکہ کی بہت مدد کر رہا ہے۔ پاکستان، افغانستان میں لاکھوں جانیں بچانے کا سبب بنے گا۔ مسئلہ کشمیر اور افغانستان کا مسئلہ حل ہوا تو خطے میں خوشحالی ہو گی۔ امریکی صدر نے وزیراعظم عمران خان اور پاکستان کی تعریف بھی کی۔ ان کا کہنا تتھا کہ وزیراعظم عمران خان مقبول ترین لیڈر ہیں۔ پاکستانی مضبوط قوم ہیں امریکہ پاکستان کے ساتھ اچھے تعلقات چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر مجھے دورہ پاکستان کی دعوت دی گئی تو ضرور جاﺅں گا۔ وزیراعظم عمران خان کا خیر مقدم کرتے ہوئے امریکی صدر نے کہا کہ آج عمران خان سے بہت مفید ملاقات رہی۔ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے بھی مسئلہ کشمیر کے تنازع کے حل کے لئے مجھے کہا تھا۔افغانستان میں اپنی فوج کی تعداد کم کر رہاہے۔ پاکستان ماضی میں امریکہ کا احترام نہیں کرتا تھا مگر اب ہماری بھرپور مدد کر رہا ہے۔ جس کے باعث افغانستان سے فوجی انخلا کا عمل جاری ہے۔ افغانستان کا مسئلہ 10 روز میں حل ہو سکتا ہے مگر میں جانوں کا ضیاءہونے سے بچانا چاہتا ہوں۔ پاکستان ایک عظیم ملک ہے۔ امید ہے ہم افغان عمل سے کسی فیصلے پر پہنچ جائیں گے۔ امریکی صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ پاکستان کی امداد اس لئے بند کی تھی کہ وہ امریکہ کی مدد نہیں کر رہا تھا۔ یہ بات عمران خان کی حکومت بننے سے پہلے تھی۔ پاکستان کی جو امداد بند کر دی تھی وہ بھی بحال ہو سکتی ہے۔ وزیراعظم عمران خان کی وائٹ ہاﺅس آمد پر ان کا شاندار استقبال کیا گیا امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے باہر آ کر گاڑی سے نکلتے وقت استقبال کیا اور ساتھ لے کر اپنے دفتر اوول آفس میں لے کر گئے۔ وائٹ ہاﺅس کے گیٹ اور راستوں پر پاکستان تارکین وطن کی ہزاروں کی تعداد میں موجود تھے اور پاکستان زندہ باد، عمران خان زندہ باد کے نعرے لگا کر وزیراعظم کا استقبال کیا، وزیراعظم کے ساتھ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید، ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور، وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی بھی تھے، وائٹ ہاﺅس آمد پر وزیراعظم کو فوجی دستہ نے سلامی پیش کی، ملاقاتکے دوران امریکی صدر ٹرمپ نے کہا کہ عمران خان سے ملاقات بہت اہم ہے۔ ملاقات کو انتہائی خوشگوار دیکھ رہا ہوں اس سے دونوں ملکوں کے تعلقات میں مزید بہتری آئے گی، دونوں رہنماﺅں نے خطے، بین الاقوامی سکیورٹی، افغانستان، مشرق وسطیٰ کی صورتحال، ایران سے جاری مخاصمت پرتبادلہ خیال کے علاوہ پاک امریکہ تعاون، تجارت اور تعلقات پر بھی تفصیل سے بات چیت کی گئی۔ وزیرِ اعظم پاکستان عمران خان سے ری پبلکن پارٹی کے سینیٹر لنزے گراہم نے ملاقات کی، جس میں امریکی صدر سے ہونے والی ملاقات پر تبادلہ? خیال کیا گیا۔تفصیلات کے مطابق ا?ج واشنگٹن ڈی سی میں واقع پاکستان ہاو?س میں ری پبلکن پارٹی کے سینیٹر لنزے گراہم نے وزیر اعظم عمران خان سے خصوصی ملاقات کی۔اس ملاقات میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، مشیر تجارت عبد الرزاق داو?د، مشیر خزانہ، سیکریٹری خارجہ سہیل محمود اور امریکا میں پاکستان کے سفیر ڈاکٹر اسد مجید خان شریک تھے۔ملاقات میں پاک امریکا تعلقات میں بہتری اور خطے میں پاکستان کے کردار پر بھی بات چیت کی گئی جب کہ وزیر اعظم عمران خان اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ملاقات سے متعلق معاملات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیر اعظم عمران خان سے ناصر جاوید ،اشرف قاضی اور شوکت دھنانی نے پاکستانی سفارتخانے میں ملاقات کی۔ انہوں نے وزیراعظم کو پاکستان میں اکیڈیمیا، مینوفیکچرنگ اور سٹیل کی صنعت میں سرمایہ کاری کے لئے اپنی دلچسپی کے بارے میں آگاہ کیا۔ انہوں نے پاکستان کی سماجی و اقتصادی ترقی کے لئے وزیراعظم کے ویژن کو سراہا۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی بحری امور کے وزیر سید علی حیدر زیدی، تجارت کے لئے وزیر اعظم کے مشیر عبدالرزاق داﺅد، وزیراعظم کے مشیر برائے خزانہ ڈاکٹر عبدلحفیظ شیخ ، سمندر پار پاکستانیوں کے لئے وزیراعظم کے معاون خصوصی ذوالفقار عباس بخاری بھی ملاقات میں موجود تھے۔ وزیر اعظم نے غیر ملکی سرمایہ کاری کے فروغ کے لئے پالیسی فریم ورک اور بہترین ماحول کی فراہمی، کاروبار کو آسان بنانے کے لئے حکومت کی طر ف سے کئے جانے والے اقدامات اور کوششوں، صنعتی شعبوں کی ترقی اور ملک کی سماجی و اقتصادی ترقی کے لئے کئے جانے والے اقدامات کو اجاگر کیا۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ آئندہ الیکشن میں عمران خان کی کامیابی کیلئے خود مہم چلاﺅں گا۔ عمران خان میری طرح مضبوط ہیں۔ امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات کی ہے۔ امریکی صدر نے آرمی چیف سے مصافحہ کیا۔

امریکہ کو افغانستان سے نکلنے کیلئے پاکستان کی ضرورت ہے: شاہد لطیف طالبان سے اسلام آباد کے تعلقات ضرور ہیں لیکن ان پر پاکستان کا اختیار نہیں: سردار آصف عافیہ صدیقی بے گناہ شکیل آفریدی حسین حقانی غدار دو ٹوک موقف اپنایا جائے: عبداللہ گل نیوز ایٹ 7

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) سابق وزیر خارجہ سردار آصف احمد علی نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران ان کا دورہ امریکہ بہت ہی اہمیت کا حامل ہے۔ امریکہ اور افغان حکومت چاہتی ہے افغانستان میں سیز فائر ہو۔ طالبان سے پاکستان کے تعلقات ضرور ہیں لیکن ان پر پاکستان کی کوئی اتھارٹی نہیں یہ بات امریکی حکام کو باور کرائی جائے گی اسی لئے آرمی چیف بھی ساتھ گئے ہیں۔ چینل فائیو کے پروگرام نیوز ایٹ7 میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ افغانستان میں بھارت کی انٹری براک اوباما نے ڈالی تھی۔ہمیں وسیع لابنگ کی ضرورت ہے۔ ائرمارشل ر شاہد لطیف نے کہا کہ ہمارے امریکہ سے تعلقات ہمیشہ کی بنیاد پر نہیں امریکہ، خود کہتا ہے تعلقات مفادات کی بنا پر ہوتے ہیں دوست یادشمن مستقل نہیں ہوتے اب امریکہ افغانستان سے نکلنا چاہتا ہے جس کے لئے اسے پاکستان کی ضرورت ہے۔ ہمیں امریکہ سے تجارت کرنی چاہئے ایڈ کے بجائے ٹریڈ کو ترجیح دی جائے۔ طالبان پر اب پاکستان کا پہلے جیسا اثرورسوخ نہیں رہا۔ امریکہ صرف اپنے مفادات دیکھتا ہے۔ دفاعی تجزیہ کار عبداللہ گل نے کہا وزیراعظم کا دورہ امریکہ اہم ہے اس مرتبہ وزیراعظم کا دورہ ثابت کرے گا ہماری ترجیحات کیا ہیں۔ وزیراعظم نے امریکہ میں بڑا جلسہ بھی کیا ساتھ ہی چیلنجز بھی بڑھ گئے ہیں کیونکہ قوم کی توقعات بڑھ گئی ہیں عمران خان کا استقبال بھی پرتپاک رہا۔ عافیہ صدیقی بے گناہ ہیں جبکہ شکیل آفریدی اور حسین حقانی غدار ہیں امریکہ سے دوٹوک موقف اپنانے کی ضرورت ہے۔

مسلہ کشمیر پر ٹرمپ کی ثالثی کی پیشکش ،مثبت پیشرفت

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) دفاعی تجزیہ کار بریگیڈیئر (ر) لیاقت طور نے کہا ہے کہ پاکستان اور امریکہ میں چار پانچ سال سے جاری سردمہری ختم ہو رہی ہے۔ وزیراعظم عمران خان کے دورہ امریکہ میں فوجی قیادت کا ساتھ جانا خوش آئند ہے اس سے دنیا کو پیغام گیا ہے کہ فوجی قیادت سول قیادت کے تابع ہے اور دونوں ایک پیج پر ہیں۔ واشنگٹن جلسہ میں پاکستانیوں کی بڑی تعداد عمران ان کو سننے کے لئے آئی جو امریکہ جیسے بڑے جمہوری ملک میں اہم مثبت پیغام ہے کہ پاکستانی اپنے وزیراعظم کے ساتھ ہیں۔ پاکستان میں مہنگائی بڑھ رہی ہے زندگی مشکل ہو رہی ہے تاہم لوگ سمجھتے ہیں کہ مشکلات کے باوجود بہتری کی اُمید ہے راستہ مشکل ضرور ہے تاہم ٹھیک راستہ اختیار کیا گیا ہے۔ حکومت کو بڑی احتیاط سے چلنا ہو گا تا کہ عوام کی امید نہ ٹوٹے۔ حکومت کو جلد مہنگائی پر قابو پانا ہو گا۔ کرپٹ عناصر اور ٹیکس چور وہ اپوزیشن میں ہوں یا حکومت میں ان کے خلاف بلا امتیاز کارروائی ہونی چاہئے، عوام یہ تاثر جانا چاہئے کہ احتساب بالکل غیر جانبدار ہو رہا ہے۔ امریکہ سے تعلقات میں بڑی احتیاط کی ضرورت ہے ماضی میں ہم نے اس کے لئے اپنی حیثیت سے بڑھ کر کام کر لیا جس کے بعد مایوسی ہوئی، کولیشن سپورٹ فنڈ روک دیا گیا، عمران ٹرمپ ملاقات میں یہ نکتہ بھی زیر بحث آئے گا۔ سردمہری ختم ہوتی نظر آئی ہے۔ ملاقاتیں ہوں گی تو تعلقات میں بہتری آئے گی۔ پاکستان خطے کا اہم ملک ہے چین خطے کی بڑی طاقت ہے امریکہ سے بڑی اقتصادی طاقت رکھتا ہے روس بڑی طاقت ہے، پاکستان کو خطے کی طاقتوں کے ساتھ چلنا ہو گا۔ خارجہ پالیسی میں خطے کی طاقتوں کو ساتھ رکھنا ہو گا۔ امریکہ سے تعلقات کو اس حد تک جانا چاہئے کہ ہمارے مفادات کو ٹھیس نہ پہنچے۔ امریکہ سے کہنا چاہئے کہ مسئلہ کشمیر کے حل میں کردار ادا کرے، بھارت پاکستان میں دہشتگردی میں ملوث ہے جس کا ثبوت کلبھوشن کیس ہے۔ اُمید ہے کہ امریکہ اس حوالے سے بھارت پر دباﺅ ڈالے گا پاکستان کی مدد کرے گا۔ امریکہ کو پاکستان سے تعاون چاہئے تو اسے ہمارے معاملات میں کردار ادا کرنا چاہئے اس سے خطے میں امن قائم ہو گا۔ پاکستان کے ساتھ امریکہ کا بہترین تعاون بھی ہو گا کہ وہ بھارت سے تناﺅ حتم کرانے میں اپنا کردار ادا کرے۔ امریکہ اور پاکستان میں بہتر تعلقات کی امید نہیں ہے یہ امریکہ کے اپنے مفاد میں ہے۔ پاک فوج دہشتگردی کے خلاف اس وقت دنیا کی نمبر ون فوج ہے اس سے دنیا کو فائدہ اٹھانا چاہئے۔ اور کہا کہ پاکستان کی دہشتگردی کیخلاف بڑی تعداد میں سول و فوجی قربانیوں کا ادراک ہونا چاہئے۔

میں ایسے خطرناک آدمی کے ساتھ نہیں رہ سکتی،فاطمہ سہیل

لاہور(ویب ڈیسک)میں نے گھر بچانے کی ہر ممکن کوشش کی میرے پاس تمام میسیجز موجو د ہیں ۔محسن اب اپنے گندے رشتے کو شادی کا نام دے رہے ہیں ۔میں نے اس دوسری عورت سے بات کی اور یہی میری غلطی تھی۔ فاطمہ سہیل کی پریس کانفرنس ۔محسن نے قرآن پر جھوٹی قسم کھا کے کہہ دیا کہ وہ پولیس اسٹیشن سے آیا ۔ مجھے آج پہلے بار محسن سے خوف نہیں آیا ۔میں بھی قرآن پر ہاتھ رکھ کر کہتی ہوں کہ مجھے جسمانی اور ذہنی تشدد کیا گیا ۔ محسن نے شادی کے باوجود افیئر چلایا ۔یہ تصویریں جو میں سوشل میڈیا پر ڈالی اور تین ماہ پہلے کی ہیں جبکہ تین ماہ کے حمل کے دوران مجھے مارا گیا۔ میں صلح کی طرف بالکل نہیں جا رہی میں ایسے خطرناک آدمی کے ساتھ نہیں رہ سکتی۔مجھے اب دوسری بھی تمام خواتین کے لئے لڑنا ہو گا۔میری بہن بھائی اور میری فیملی مجھے سپورٹ کر رہی ہیں انہوں نے مجھے مکمل سپورٹ کیا ہے۔

حملوں کے دوران عیسائیوں کو پناہ دینے والے امام کیلئے امریکی اعزاز

نائیجیریا (ویب ڈیسک)امریکی حکومت نے وسطی نائیجیریا میں حملوں کے دوران 262 عیسائیوں کو اپنے گھر اور مسجد میں پناہ دینے والے 83 سالہ امام کو اعزاز سے نوازا ہے۔سی این این کی رپورٹ کے مطابق امام ابو بکر عبداللہ سمیت سوڈان، عراق، برازیل اور سائپرس کے 4 مذہبی رہنماو¿ں کو انٹرنیشنل ریلیجیئس رائٹس ایوارڈ 2019 سے نوازا گیا جو مذہبی آزادی کے علمبرداروں کو دیا جاتا ہے۔ایوارڈ کے منتظمین نے ایک بیان میں کہا کہ ’ امام ابو بکر نے مسلم چرواہوں کے حملوں سے بچنے والے سیکڑوں عیسائیوں کو پناہ دی تھی، جنہوں نے 23 جون 2018 کو برکن لادی کے 10 دیہاتوں میں عیسائی کسانوں کے خلاف حملوں کا آغاز کیا تھا‘۔بین الاقوامی مذہبی آزادی کے سفیر سیم براﺅن بیک نے واشنگٹن میں منعقد ایوارڈز کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’ جب حملہ آوروں نے عیسائی پڑوسیوں سے متعلق پوچھا تو انہوں نے انہیں چھوڑنے سے انکار کردیا‘۔انہوں نے کہا کہ ’ امام نے عیسائی پڑوسیوں کو پناہ دی، اپنی مسجد اور گھر میں 262 عیسائیوں کو ٹھہرایا اس کے بعد حملہ آوروں کے سامنے ڈٹ گئے اور ان سے عیسائیوں کی جان بخشنے کی درخواست کی یہاں تک کہ ان کے بدلے اپنی جان لینے کی پیشکش کی‘۔سیم براو¿ن بیک نے کہا کہ ’ ان کے اقدام سچی بہادری، بے غرضی اور برادرانہ محبت کے گواہ ہیں‘۔مذکورہ اعزاز کے منتظمین امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے کہا کہ ’ مسلمان رہنما نے نہ صرف اپنی زندگی کو خطرے میں ڈالا بلکہ دوسرے مذہب سے تعلق رکھنے والے افراد کی جان بچائی جنہیں ان کی مداخلت کے بغیر قتل کیا جاسکتا تھا۔خیال رہے کہ مشکوک چرواہوں کی جانب سے حملوں میں 80 سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے جنہوں نے دیہاتوں میں کئی گھروں کو بھی نذر آتش کیا تھا۔مسلح چرواہوں نے نائجیریا کی وسطی ریاستوں میں کسانوں پر حملے کیے تھے جسے بوکوحرام سے بدترین تنازع قرار دیا جاتا ہے۔

وزیراعظم عمران خان اور امریکی صدر ٹرمپ کی ملاقات، مسئلہ کشمیر پر ثالثی کی پیش کش

واشنگٹن(ویب ڈیسک)وزیراعظم عمران خان اپنے پہلے دورے پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کے لیے وائٹ ہاﺅس پہنچ گئے ہیں جہاں باقاعدہ ملاقات شروع ہوئی جہاں امریکی صدر نے مسئلہ کشمیر پر ثالثی کا کردار ادا کرنے کی پیش کش کی۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاﺅس میں وزیر اعظم عمران خان کا استقبال کیا، وزیر اعظم کے ہمراہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی بھی ہیں۔ملاقات کے آغاز میں میڈیا کی موجودگی میں مختصر گفتگو کے دوران امریکی صدر نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات کو انتہائی خوشگوار دیکھ رہا ہوں، امید ہے ملاقات کے بعد دونوں ممالک کے تعلقات میں مزید بہتری آئے گی۔اوول آفس میں ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ‘افغانستان سے واپسی کے لیے امریکا، پاکستان کے ساتھ کام کررہا ہے اور امریکا خطے میں پولیس مین بننا نہیں چاہتا’۔ان کا کہنا تھا کہ ‘پاکستان اس وقت افغانستان میں ہماری بڑی مدد کررہا ہے’۔ڈونلڈ ٹرمپ نے وزیراعظم سے گفتگو کے دوران بھارت کے ساتھ کشیدہ تعلقات میں بہتری کے لیے کردار ادا کرنے کی بھی پیش کش کی۔امریکی صدر نے پاکستان اور بھارت کے درمیان درینہ مسئلہ کشمیر پر بھی ثالثی کا کردار ادا کرنے کی پیش کش کی۔مسئلہ کشمیر کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ‘اگر میں کوئی تعاون کرسکتا ہوں تو میں ثالثی کا کردار ادا کروں گا’۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ آنے والے دنوں میں ‘ہم طالبان کو مذاکرات کے لیے زور دے پائیں گے’۔دونوں سربراہان کے درمیان یہ ملاقات پاکستان اور امریکا کے تعلقات کی تجدید کے حوالے سے کوششوں کا حصہ ہے۔

ایئرپورٹ میں گھس کر 13سالہ بچے کی طیارہ اڑانے کی کوشش

بیجنگ(ویب ڈیسک)ویسے تو کسی ائیرپورٹ کے اندر داخل ہونا آسان نہیں ہوتا مگر رن وے تک کسی کی نظر میں آئے بغیر پہنچنا تو اس سے بھی زیادہ مشکل ہوتا ہے، مگر چین میں ایک بچے نے ایسا کردکھایا بلکہ 2 طیاروں کو اڑانے کی کوشش بھی کرڈالی۔جی ہاں واقعی چین میں یہ حیران کن واقعہ پیش آیا ہے اور بی بی سی نے جیانگ شو ٹی وی کے حوالے سے ایک رپورٹ میں بتایا کہ یہ واقعہ چین کے مشرقی صوبے ڑنجیانگ کے شہر ہوڑہو میں پیش آیا جہاں 13سالہ بچہ آدھی رات کو خفیہ طور پر ایئرپورٹ پر داخل ہوگیا۔ایئرپورٹ پر لگے نگرانی کے کیمروں میں ریکارڈ فوٹیج میں دیکھا گیا کہ لڑکا ساڑھے پانچ کروڑ روپے مالیت کے جہاز میں سوار ہوا اور اڑانے کی ناکام کوشش میں جنگلے سے ٹکرا دیا۔ایک جہاز جنگلے سے ٹکرانے کے بعد بچہ فوراً دوسرے جہاز میں سوار ہوا جسے وہ کچھ دیر گول دائرے میں گھماتا رہا اور پھر ایئرپورٹ چھوڑ کر نکل گیا۔مقامی پولیس کے مطابق لڑکے کو واقعے میں کوئی نقصان نہیں پہنچا تاہم اس کی حرکت سے 8ہزار یوآن کا نقصان ہوا۔فوٹیج سامنے آنے کے بعد ایئرپورٹ حکام اور بچے کے اہل خانہ کے درمیان ایک معاہدہ طے پاگیا ہے جس کے تحت فیملی 2ہزار یوآن جرمانہ ادا کرے گی۔جرمانے کی رقم اس لئے کم رکھی گئی کیوں کہ لڑکے کے غریب اہل خانہ اتنا بھاری جرمانہ ادا کرنے کی سکت نہیں رکھتے۔اس بارے میں گلوبل ٹائمز اخبار نے لکھا ہے کہ جب پولیس بچے کو جرمانے کرنے پہنچی تو وہ اپنا ہوم ورک کررہا تھا۔ایئرپورٹ اسٹاف اس بات پر حیران تھا کہ اس عمر میں بغیر تجربے کے لڑکے نے طیارے کو کیسے کنٹرول کیا۔دوسری جانب ایئرپورٹ ڈائریکٹر نے حیران کن قدم اٹھاتے ہوئے بچے کو پائلٹ ٹریننگ دینے کی پیشکش کردی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ صرف دیکھ کر طیارہ کنٹرول کرنا ناممکن ہے ، یقینناً یہ بچہ بہت ذہین ہے۔،واقعے کے بعد چینی سوشل میڈیا پر نئی بحث چھڑ گئی ہے جہاں کچھ لوگ نامناسب ایئرپورٹ سیکیورٹی اور والدین پر سخت تنقید کررہے ہیں تو دوسری طرف لوگ جرمانے کی رقم کم کرنے اور پائلٹ کی تربیت کی پیشکش پر ایئرپورٹ حکام کو سراہ رہے ہیں۔چین کی مقبول سوشل میڈیا ویب سائٹ ویبو پر ایک صارف نے لکھا کہ “یہ بچہ واقعی بے حد ذہین اور خوش قسمت ہے، میں امید کرتا ہوں کہ وہ سیدھے راستے پر چلے گا۔