بھارتی سپریم کورٹ کا بابری مسجد شہادت کیس کا فیصلہ 9 ماہ میں سنانے کا حکم

نئی دلی(ویب ڈیسک) بھارتی سپریم کورٹ نے سینٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن کورٹ کو تاریخی بابری مسجد کی شہادت کیس کا فیصلہ سنانے کے لیے 9 ماہ کا حتمی وقت دے دیا۔بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق بھارتی سپریم کورٹ میں بابری مسجد شہادت اور رام مندر کے قیام کے تنازع پر فیصلہ سنانے کے لیے سینٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن کورٹ کو دی گئی ڈیڈ لائن میں توسیع کے لیے درخواست کی سماعت ہوئی۔سپریم کورٹ کے دو رکنی بنچ کے ججز آر ایف نریمان اور سوریا کانت نے سی بی آئی کورٹ کو بابری مسجد شہادت کیس کا فیصلہ سنانے کے لیے دی گئی مہلت میں مزید اضافہ کرتے ہوئے 9 ماہ میں کیس کا فیصلہ سنانے کا حکم دے دیا۔سپریم کورٹ نے اتر پردیش کو سی بی آئی کورٹ کو تمام تر سہولیات درکار کرنے اور کیس کا ٹرائل کرنے والے جج کمار یادیو کی مدت ملازمت میں اضافے کا حکم بھی دیا جنہیں رواں برس 30 ستمبر کو ریٹائرڈ ہونا تھا۔قبل ازیں سپریم کورٹ نے اپریل 2017 میں سی بی آئی کورٹ کو روزانہ کی بنیاد پر سماعت کرتے ہوئے 2 سال کے اندر کیس کا فیصلہ سنانے اور بی جے پی رہنماﺅں ایل کے ایڈوانی اور مرلی منوہر جوشی سمیت کئی ہندو رہنماﺅں کیخلاف فوجداری مقدمات بحال کرنے کا حکم دیا تھا۔2017 سے جاری کیس کی سماعت کے دوران سی بی آئی کورٹ کے دو ججز جہان فانی سے کوچ کرگئے جس کے بعد کیس کا فیصلہ سنانے کے لیے مزید 3 ماہ کی مہلت دی گئی تھی جو اس ماہ ختم ہوگئی اور اب سی بی آئی کورٹ کی درخواست پر مزید 9 ماہ کا وقت دے دیا گیا۔واضح رہے کہ 6 دسمبر 1992 میں ایودھیا میں تاریخی مسجد کو رام مندر کی جائے پیدائش قرار دیتے ہوئے انتہا پسند ہندوﺅں نے شہید کرکے عارضی رام مندر بھی تعمیر کردیا تھا جس پر سپریم کورٹ میں کیس درج کیا گیا اور فیصلہ آنے تک مندر کی مزید تعمیر کو روک دیا گیا تھا۔

صدقہ،زکوٰة سے کام نہیں چلے گا،ہر شخص کو ٹیکس دینا ہوگا، شبر زیدی

اسلام آباد(ویب ڈیسک)وفاقی ریونیو بورڈ (ایف بی آر) کے چیئرمین شبر زیدی کا کہنا ہے کہ ملک میں ہر کوئی کہہ رہا ہے کہ ٹیکس ختم کردو لیکن اب زکوٰة، صدقہ، خیرات دینے سے کام نہیں چلے گا اور ہر شخص کو مساوی ٹیکس ادا کرنا پڑے گا۔اسلام آباد میں ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے شبر زیدی نے کہا کہ ‘پاکستان ایک نیم مینوفیکچرنگ سے ٹریڈنگ ملک بن چکا ہے، ہم چاکلیٹ، منرل واٹر اور جوتوں سمیت ہر چیز درآمد کر رہے ہیں، گزشتہ برس پاکستان کی درآمدات 51 ارب ڈالرز رہیں جبکہ برآمدات 21 ارب ڈالرز تک ہیں، اس طرح کوئی ملک نہیں چل سکتا۔’انہوں نے کہا کہ ‘بیرون ملک سے آنے والی ترسیلات زر سے کبھی کوئی سوال نہیں کیا گیا، اس سے حوالہ اور ہنڈی کے کاروبار میں اضافہ ہوا جبکہ افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کا بھی غلط استعمال کیا گیا۔’شبر زیدی کا کہنا تھا کہ ‘ہر شخص کی حقیقی آمدن پر ٹیکس لگانا ضروری ہے، پاکستان میں فقیر کے پاس بھی شناختی کارڈ ہے لیکن پورا ملک شناختی کارڈ مانگنے پر شور کر رہا ہے، تاہم اگر کسی نے 50 ہزار روپے کی شاپنگ کی ہے تو اسے شناختی کارڈ دکھانا پڑے گا، شناختی کارڈ دکھانے میں آخر مسئلہ کیا ہے۔’ ان کا کہنا تھا کہ بجٹ میں مقامی برآمدی صنعت پر ٹیکس لگایا گیا ہے اور برآمدی صنعت پر کوئی ٹیکس نہیں لگایا گیا، جبکہ وزیر اعظم عمران خان ٹیکسوں پر بہت کلیئر ہیں۔انہوں نے کہا کہ ‘گزشتہ 15 روز میں بہت زیادہ دباو¿ برداشت کیا ہے، ہر روز 13، 14 وفود سے مذاکرات کر رہا ہوں، ہر کوئی کہہ رہا ہے کہ ٹیکس ختم کردو لیکن اب زکوٰة، صدقہ، خیرات دینے سے کام نہیں چلے گا، اس طرح زیادہ دیر بے وقوف نہیں بنا سکتے اور اب ہر شخص کو مساوی ٹیکس ادا کرنا پڑے گا۔’ان کا کہنا تھا کہ ’40 ہزار روپے کے پرائز بانڈز کو ختم کر دیا ہے لیکن اس کے باوجود جس پر ہاتھ ڈالو کہتا ہے میرا پرائز بانڈ نکلا ہے، میرا آج تک انعام نہیں نکلا لیکن یہاں ہر شخص کہتا ہے مجھے تحفہ ملا ہے۔’سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی نمائندہ برائے پاکستان ماریا ٹریسا کا کہنا تھا کہ ‘آئی ایم ایف کے بارے میں نظریات درست نہیں، آئی ایم ایف پاکستان میں منافع کمانے نہیں آتا اور جب رکن ممالک مشکل میں ہوں تو پروگرام دیتے ہیں۔’انہوں نے کہا کہ ‘آئی ایم ایف سے پاکستان نے 18 پروگرام لیے، پاکستان میں قرضوں کی ادائیگی بڑا مسئلہ ہے اور پاکستان اپنی آمدن کا 25 فیصد قرضوں کی واپسی پر خرچ کرتا ہے۔’ان کا کہنا تھا کہ اس وقت پاکستان ایک چیلنجنگ صورتحال میں ہے، پاکستان میں بیلنس آف پے منٹ کا مسئلہ ہے، پاکستان کا مالی خسارہ بڑ ھ رہا ہے اور گردشی قرضے بھی بڑھ رہے ہیں، پاکستان کی دیگر ممالک کے مقابلے میں ٹیکس امدنی کم ہے، لیکن یہ خوش آئند ہے کہ پاکستان میں کرنٹ اکاﺅنٹ خسارہ کم ہوا ہے۔’

فرانسیسی موجد کے ’اڑن قالین‘ سے دنیا حیران

پیرس(ویب ڈیسک) فرانسیسی موجد نے حال ہی میں اپنی ایک ایجاد کا عوامی مظاہرہ کیا ہے جس پر وہ کءبرسوں سے کام کررہے تھے۔ اسے جدید عہد کا ’اڑن قالین‘ قرار دیا جاسکتا ہے۔ جیٹ پاور سے اڑنے والا یہ تختہ 140 کلومیٹر فی گھنٹے کی رفتار سے ا±ڑان بھرسکتا ہے۔40 سالہ فرینکی زپاٹا پیدائشی کلر بلائنڈ (رنگ اندھے) ہیں اور اسی بنا پر ان کی پائلٹ بننے کی شدید خواہش پوری نہ ہوسکی یہاں تک کہ انہیں ہیلی کاپٹر کا لائسنس بھی نہ مل سکا۔ لیکن انہوں نے ہمت نہ ہاری اور پہلے پانی کی بوچھاڑ سے سمندر پر اڑنے والا نظام ’ہائیڈروجیٹ‘ بنایا۔ اس کے بعد انہوں نے اس میں مزید جدت پیدا کی اور آخر کار اپنی حیرت انگیز ایجاد بنائی ہے جس کا پورا نام ’زپاٹا فلائی بورڈ ایئر‘ رکھا گیا ہے۔لیکن بقول زپاٹا یہ ایک مشکل کام ہے۔ ’ آپ پورے جسم کے ساتھ اڑتے ہیں یہاں تک کہ ہاتھوں پر ہوا کی شدت محسوس ہوتی ہے۔ ٹانگوں پر دباﺅ اور شدید درد محسوس ہوتا ہے۔‘ فرینک زپاٹا نے کہا۔گزشتہ اتوار

انہوں ںے فرانس کے قومی دن کے موقع پر جیٹ تختے کا عوامی مظاہرہ کیا ہے۔ فی الحال وہ 500 میٹر کی بلندی پر اڑے اور 140 فی گھنٹے کی رفتار سے پرواز کی جسے دیکھ کا دنیا حیران رہ گئی ہے۔ تاہم تختہ اس سے بھی زیادہ بلندی پر جاسکتا ہے۔ اگلے مرحلے میں وہ انگلش چینل اڑ کر عبور کرنا چاہتے ہیں۔زپاٹا کے نزدیک ان کی ایجاد آپ کو اڑنے کی آزادی دیتی ہے۔ انہوں نے اس کا مظاہرہ ایریزونا کے ریگستان میں بھی کیا ہے جس کی ویڈیو نیچے دیکھی جاسکتی ہے۔ اس حیرت انگیز ویڈیو میں وہ بڑی مہارت سے اڑن تختے پر پرواز

کررہے ہیں جس میں ٹیکنالوجی کی افادیت اور برق رفتاری کو دیکھا جاسکتا ہے۔اب تک لوگوں نے زپاٹا سے ایک ہی سوال کیا ہے وہ یہ ہے کہ اس ایجاد کی قیمت کیا ہے اور یہ کب دستیاب ہوگی۔ زپاٹا چاہتے ہیں کہ عالمی افواج اور قانون نافذ کرنے والے ادارے اس کے پہلے خریدار بنیں۔ تاہم انہوں نے اس کی قیمت اور فروخت کرنے کا وقت نہیں بتایا ہے۔اڑن تختے میں پانچ چھوٹے جیٹ انجن لگے ہیں جو اسے آگے بڑھاتے ہیں اور پورا نظام انسانی جسم کی حرکات و سکنات سے کنٹرول ہوتا ہے۔ تجارتی پیمانے پر فروخت کرنے کے لیے اس کے بہت سے حفاظتی اور قانونی پہلوو¿ں پر کام کرنا باقی ہے۔ دوسری جانب تفریح فراہم کرنے والے کئی اداروں نے بھی ان سے رابطہ کیا ہے۔

سابق صوبائی وزیر اطلاعات و ثقافت سید صمصام علی شاہ بخاری کی زندگی سیاست پر ایک نظر

لاہور (ویب ڈیسک)وزیر اطلاعات وثقافت پنجاب سید صمصام بخاری وسیع مطالعہ رکھنے والے اور منجھے ہوئے سیاستدان ہیں۔میڈیا کی جائز تنقید کو ہمیشہ مثبت نظر سے دیکھتا ہوں ‘ حکومت کے اچھے کاموں کو سراہا جائے تومزید اقدامات کرنے کی تحریک پیدا ہو گی۔17سال سے دھیمے لہجے ، سلجھے اندازکی سیاست میں مشغول‘فنکاروں اور صحافیوں کے مسائل کے حل کیلئے ہر وقت تیار رہنے والے سابق وزیر اطلاعات و ثقافت کی زندگی سیاست پر ایک نظر۔ ان کا تعلق اوکاڑہ کے معروف علاقہ کرمانوالہ سے ہے۔ سید صمصام بخاری

کرمانوالہ شریف دربار کے سجادہ نشین پیر طیب بخاری کے بڑے بھائی ہیں۔ خانوادہ کرمانوالہ شریف سے تعلق ہونے کی وجہ سے علاقے میں عزت و احترام کی نظر سے دیکھے جاتے ہیں۔سید صمصام بخاری کے سسر سید باقر علی بخاری کاتعلق بھی مشائخ کے گھرانے سے تھا۔ سید باقر علی بخاری دربار عالیہ حضرت کرمانوالہ شریف کے گدی نشین تھے جن کا کچھ ماہ پہلے انتقال ہوا۔ پیر باقر شاہ نے تحریک پاکستان ،تحریک نظام مصطفی اور تحریک ختم نبوت میں بھرپور حصہ لیا۔ سیدصمصام بخاری ہونہار طالبعلم رہے۔ گورنمنٹ کالج لاہور سے انگریزی ادب میں ماسٹرز کیا۔ ان کی دو بیٹیاں اور ایک بیٹا ہے کتابیں پڑھنا اور شکار کھیلنا ان کاشوق بھی ہے اور مشغلہ بھی۔وہ پیشے کے لحاظ سے زمیندار ہیں‘اب تک چالیس سے زائد ممالک کے دورے کرچکے ہیں۔دھیمے انداز کے مالک صمصام بخاری ویسے تو اوکاڑہ سے سیاسی میدان میں اترتے ہیں مگر 2018 کے عام انتخابات میں انہیں شکست سے دوچار ہونا پڑا تاہم ضمنی انتخابات کے لیے پارٹی نے دوبارہ انہیں ٹکٹ دیا۔اس بار وہ الیکشن جیت کر

رکن پنجاب اسمبلی بنے۔ صمصام بخاری ضمنی الیکشن میں ساہیوال کی تحصیل چیچہ وطنی کے حلقہ پی پی 201 سے کامیاب ہوئے۔ سابق ضلع ناظم اوکاڑہ اور 5 بار ایم این اے رہ چکے مرحوم سید سجاد حیدر کرمانی نے 2002 ءمیں صمصام بخاری کو سیاست میں متعارف کرایا۔ انہوں نے پہلی بار بطور آزاد امیدوار الیکشن لڑا لیکن کامیاب نہ ہو سکے۔ مگر انہوںنے ہمت نہ ہاری اور حلقہ کے عوام کی خدمت جاری رکھی،۔ انہوں نے اپنی محنت اور فلاحی کاموں سے

لوگوں کے دل جیت لئے۔ 2008 کے عام انتخابات میں وہ پیپلز پارٹی کے ٹکٹ پر بھاری مارجن سے فتح سے ہمکنار ہوئے۔ عوامی مقبولیت کے پیش نظر انہیں پی پی حکومت نے وزیرمملکت برائے اطلاعات کے منصب سے نوازا۔ جولائی 2015 میںوہ پیپلز پارٹی کی سیاست سے مایوس ہوکر تحریک انصاف کے قافلے کا حصہ بن گئے۔


سابق وزیراطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان جب ایک تنازع کے باعث مستعفی ہوئے تو پی ٹی آئی حکومت کو ایک سلجھے ہوئے اور مدلل گفتگو کرنے والے شخص کی تلاش تھی یوں قرعہ ان کے نام نکلا۔پی ٹی آئی حکومت نے پنجاب کی وزارت اطلاعات کا منصب انہیں دیا تب انھوں نے احسن طریقے سے یہ ذمہ داری نبھا ئیں ۔موجودہ سیاسی صورتحال میںانہوںنے اپنے دھیمے لہجے ، سلجھے انداز،نرم گفتاری اور دلائل سے پنجاب حکومت کے موقف کو عوام تک پہنچایاہے۔
وہ تحریک انصاف کی انٹراپارٹی پولیٹکس میں بھی خاصے سرگرم رہے ہیں۔توہ تحریک انصاف کے سینئر لیڈروں میں سے ایک ہیں جو پی ٹی آئی کی میڈیا پر نمائندگی کرتے ہیں اور عمران خان کا پیغام عام کرتے ہیں۔وہ ہر پل عمران خان کی قیادت میں ملک کی خدمت کرنے کیلئے پر عزم نظر آتے تھے۔ انہوں نے عملی طور پر مثبت تبدیلی کیلئے ایک اہم کردار ادا کیا ہے جو کہ تحریک انصاف کے نظریے کے عین مطابق ہے۔ انہوں نے ہر ایک فورم پر پارٹی کی بہترین طریقے سے نمائندگی کی۔

صوبائی وزیر اطلاعات و ثقافت سید صمصام بخاری کی کلچر میں خدمات کو بھی نظر اندازنہیں کیا جا سکتا انہوں نے فنون لطیفہ سے وابستہ افراد کے ہیلتھ کارڈز جاری کرنے کا عزم کر رکھا ،جس پر بھر پور طریقہ سے کام کیا۔گزشتہ دنوں گلوکارہ ہیر سنگھار کینسر میں مبتلا تھیں اور ان کا علاج کروانے کیلئے کوئی حامی نہیں بھررہا تھا۔اس وقت انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب سے ملاقات کرکے ہیر سنگھار کا علاج سرکاری سطح پر کرواں گا۔اور پھر ایسا ہی ہواگلوکارہ ہیر سنگھار جو چھ ماہ سے کینسر کے عارضے میں مبتلاتھیںانکے علاج کیلئے سید صمصام بخاری نے سرکاری سطح پر علاج کروانے کی پھرلی اور ان کا علاج ہوا آج وہ ایک نارمل زندگی کی طرف لوٹ آئی ہیں۔
پنجاب کے وزیر اطلاعات و ثقافت سید صمصام بخاری نے منصب پر بیٹھتے ہی یقین دلایاتھا کہ میڈیا کو درپیش بحران جلد ختم ہو جائے گا۔ انہیں میڈیا کے مسائل کا اچھی طرح احساس بھی ہے اور ادراک بھی۔صوبائی وزیر اطلاعات نے اسی وقت کہا تھا کہ وہ وزیراعلی اور وزیراعظم سے ملاقات میں میڈیا کے مسائل پر بات کریں گے۔پچھلی حکومت نے مسائل پیدا کئے مگر موجودہ حکومت اپنے حصے کی شمع جلائے گی ، اہل صحافت کو ٹھنڈی ہوا کا جھونکا آئے گا اور مسائل حل ہونا شروع ہو جائیں گے۔انہوں نے یہ نوید بھی سنائی تھی کہ بجٹ میں ریجنل اخبارات سمیت پرنٹ میڈیا کے تمام مسائل کے حل کی راہ نکل آئے گی۔انہوں نے یہ باتیں اے پی این ایس پنجاب کے ظہرانے سے خطاب کرتے ہوئے کی تھیں۔ تقریب میں

پنجاب کے سیکرٹری اطلاعات و ثقافت مومن علی آغا، اے پی این ایس کے سیکرٹری جنرل سید سرمد علی، سابق سیکرٹری جنرل عمر مجیب شامی ،کراچی سے بزنس ریکارڈر گروپ کے شہباب زبیری، ڈی جی پی آر پنجاب امجد حسین بھٹی ،ڈی جی پی آئی ڈی پنجاب حمزہ گیلانی سمیت اخباری مالکان اور سینئر صحافیوں کی بڑی تعداد شریک تھی۔سید صمصام بخاری نے برملا کہا تھا کہ صحافیوں کی بیشتر شکایات اور مسائل سے انہیں اتفاق ہے اور وہ انہیں جائز سمجھتے ہیں۔ انہوں نے کہا تھا کہ پرنٹ میڈیاکے مسائل کے حل اور اخباری صنعت

کے فروغ کے لئے بہت جلد ایک مشترکہ کمیٹی تشکیل دیں گے جس کی مدد سے لائحہ عمل تیار کیا جائے گا اور اس کے مثبت نتائج سامنے آئیں گے۔وزیراطلاعات پنجاب یہ سمجھتے ہیں کہ ہر دورحکومت میں ریاستی امور چلانے میں میڈیا کا کردار اہم رہا ہے۔قومی اور بین الااقوامی سطح پر حکومتوں کی ترجمانی میڈیا کے بغیر ممکن نہیں۔

بیرون ملک سے سفارشیں آرہی ہیں لیکن احتساب نہیں رکے گا، وزیراعظم

میانوالی(ویب ڈیسک) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ جن کی گرفتاریاں ہورہی ہیں وہ باہر سے سفارشیں بھجوارہے ہیں، یہ لوگ جو مرضی کرلیں احتساب کا عمل نہیں رکے گا۔میانوالی میں اسپتال کے سنگِ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ آج کل شور مچایا جارہا ہے کہ احتساب سے لوگوں کو کیا فائدہ ہوگا؟ یہ بہت بڑا پراپیگنڈا ہے، ملک کا سب سے بڑا مسئلہ کرپشن ہے، بدعنوانی کی وجہ سے ملک ترقی نہیں کرپا رہا، ماضی کے حکمرانوں نے ریکارڈ قرضہ حاصل کیا اور آج ہمیں اس قرضے پر سود دینے کے لیے قرضے لینے پڑرہے ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کو مقروض کرنے والوں کا جب تک احتساب نہیں ہوگا ،چوری نہیں رکے گی، احتساب وہ ہوتا ہے جو چینی صدر نے اپنے ملک میں کیا ، چینی صدر نے کرپشن پر ساڑھے چار سو وزیروں کو جیل میں ڈالا اور یہی وجہ ہے آج چین دنیا میں سب سے زیادہ معاشی ترقی کرنے والا ملک بن گیا ہے، انہوں نے کہا کہ جن لوگوں نے ملک کا پیسہ لوٹا ان کو جیل میں ڈالیں گے، ہم طاقتور طبقے کا احتساب کریں گے، گرفتاریوں اور احتساب پر مجھے طرح طرح کی دھمکیاں دے رہے ہیں، یہ جو مرضی کر لیں ہم انہیں نہیں چھوڑیں گے۔عمران خان نے کہا کہ کہتے ہیں انتقامی کارروائی ہورہی ہے دراصل انتقامی کارروائی تو میرے خلاف کی گئی، جب پاناما لیکس پر میں نے آواز اٹھائی تو مجھ پر 32 ایف آئی آر درج کرائی گئیں، مجھ پر سپریم کورٹ میں 2 کیسز کیے گئے، میں بھاگانہیں، میں حلال کا پیسہ باہر سے پاکستان لایا اور منی ٹریل دے ، عدالت نے مجھے صادق و امین کہا لیکن جو لوگ آج شور مچارہے ہیں انہوں نے کوئی ثبوت پیش نہیں کیے، بلکہ جعلی دستاویزات پیش کیں اور مسلسل جھوٹ بول رہے ہیں، ان کو جواب دینا پڑے گا، یہ لوگ جو مرضی کرلیں، جتنا مرضی شور مچائیں اور جتنی مرضی سفارشیں کروائیں ہم چھوڑیں گے نہیں۔

لنچ باکس سائز کا یو ایس بی پورٹ سے چلنے والا ائیر کنڈیشنر تیار

لاہور(ویب ڈیسک)’ایئر فریز‘ کو اس طرح ڈیزائن کیا ہے کہ آپ جب چاہیں اسے اپنے ساتھ کہیں بھی لے جاسکتے ہیں۔ سوئس انجینئرز نے ایک ایسا ائیرکنڈشنر ایجاد کیا ہے جو دکھنے میں لنچ باکس جتنا ہے اور بجلی بھی انتہائی کم خرچ کرتا ہے۔اس ائیرکنڈشنر کا نام ’ائیرفریز‘ رکھا گیا ہے جو اس طرح ڈیزائن کیا گیا ہے کہ ا?پ جب چاہیں اسے اپنے ساتھ کہیں بھی لے جاسکتے ہیں، اس کی سب سے خاص بات یہ ہے کہ اسے ہر کوئی خرید سکتا ہے کیونکہ یہ باقی ائیرکنڈینشنرز کی طرح مہنگا نہیں ہے۔

ائیرفریز کو ساکٹ میں لگا کر چلایا جاسکتا ہے یا تو آپ اسے کیبل کے ذریعے لیپ ٹاپ سے لگا کر بھی چلا سکتے ہیں، یہ بے حد کم بجلی لیتا ہے، اس کے علاوہ اس میں 0.6 لیٹر ٹھنڈا پانی ڈالا جاتا ہے۔

دوسری جانب’ائیرفریز‘ کے کوئی بھی مضر اثرات نہیں ہیں، اس میں لگے فلٹرز کو آپ باآسانی خود صاف کرسکتے ہیں اور عام ائیرکنڈیشنر کی طرح اسے صاف کرنے کے لیے کسی بھی ٹیکنیشن کی ضرورت نہیں پڑتی۔

جن کو گرمی کی وجہ سے نیند نہیں آتی وہ ائیرفریز کو اپنے بیڈ کی سائڈ ٹیبل پر رکھ کے سکون سے سوسکتے ہیں۔

دفاعی پیداوار کیلئے حکومتی اداروں کے ساتھ نجی شراکت ضروری ہے: آرمی چیف

راولپنڈی(ویب ڈیسک) آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ دفاعی پیداوار کے لیے حکومتی اداروں کے ساتھ نجی شراکت داری ضروری ہے۔جنرل ہیڈ کوارٹر (جی ایچ کیو) میں ’دفاعی پیداوار اور سیکیورٹی خود انحصاری کےذریعے قومی سلامتی‘ کے موضوع پر سیمینار ہوا جس میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سمیت وفاقی وزراءزبیدہ جلال، فواد چوہدری اور وزیراعظم کے مشیر برائے تجارت عبدالرزاق داﺅد نے بھی شرکت کی۔وفاقی وزراءزبیدہ جلال اور چوہدری فواد نے ملکی دفاعی صنعت کو موثر بنانے پر اظہار خیال کیا جب کہ مشیر تجارت رزاق داﺅد نے قومی سلامتی میں خودمختار دفاعی صنعت کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ دفاعی پیداوار، ملکی دفاع اور خود انحصاری کے شعبے میں پبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ ضروری ہے۔آرمی چیف نے مزید کہا کہ دفاعی پیداوار کے لیے حکومتی اداروں کے ساتھ نجی شراکت داری ضروری ہے، دفاعی پیداوار کے لیے پبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ کے وسیع مواقع موجود ہیں۔

رب کا شکر ہے Portfolio پر کام کرنے کا موقع ملا، میاں اسلم اقبال

لاہور(صدف نعیم ) میاں اسلم اقبال (صوبائی وزیر اطلاعات و ثقافت )نے خبریں کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ رب کائنات کا شکر ہے کہ وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے مجھے اس قابل سمجھا کہ اس Portfolio پر مجھے کام کرنے کا موقع ملا کوشش یہی ہوگی کہ بہتر انداز میں اس کو آگے لے کر چلیں۔ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کے اندر جو اچھے کام ہوئے ہیں اور یقینا ہوتے ہیں انشاءاللہ آنے والے دنوں میں آپ دیکھیں گے وہ سارے کام عوام کے سامنے رکھیں گے تاکہ عوام کو پتہ چلے کہ جو ہم نے دس مہینوں کے اندر وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار صاحب کی سربراہی میں جو ٹارگٹ Achieve کیا ہے وہ عوام کو بتائیں۔ آج پہلا دن ہے۔ ڈیپارٹمنٹ کی بریفنگ نہیں ہوگی۔ پیر کے بعد بتا سکوں گا کہ ہمارے اگلے پروگرام کیا ہیں اور ان کو کیسے لے کر چلنا ہے۔ ثقافت میں بھی ہم اپنا بھرپور کردار ادا کریں گے۔

امریکا کا آبنائے ہرمز میں ایرانی ڈرون مار گرانے کا دعویٰ

واشنگٹن(ویب ڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے آبنائے ہرمز میں ایرانی ڈرون مار گرانے کا دعویٰ کیا ہے۔غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق گزشتہ روز وائٹ ہاﺅس میں گفتگو کے امریکی صدر نے دعوی کیا کہ امریکی بحریہ نے آبنائے ہرمز میں ایرانی ڈرون مار گرایا، یہ کارروائی یو ایس ایس باکسر نامی امریکی جنگی بحری جہاز نے اس وقت کی جب ایرانی ڈرون بحری جہاز کے ایک ہزار گز تک قریب آچکا تھا۔امریکی صدر کا کہنا تھا کہ امریکی یو ایس ایس باکسر جنگی جہاز کی جانب سے متعدد بار تنبیہ کی گئی لیکن اس کے باوجود ایرانی ڈرون ایک ہزار گز تک قریب آگیا تھا جس کے باعث جہاز اور اس میں موجود عملے کو سلامتی کا خطرہ درپیش تھا اور یہی وجہ ہے کہ بحری جہاز نے اپنے دفاع میں کارروائی کرتے ہوئے ایرانی ڈرون مارگرایا۔ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ایران کی جانب سے اشتعال انگیزی کارروائیوں کی یہ تازہ مثال ہے تاہم امریکا اپنے مفاد، جہازوں اور عملے کے دفاع کا حق محفوظ رکھتا ہے جب کہ میں دیگر ممالک کو بھی کہتا ہوں کہ وہ اپنے جہازوں کی حفاظت کرے۔دوسری جانب ایران نے اپنے ڈرون کے گرائے جانے کی تردید کردی۔ ایرانی وزیرخارجہ جواد ظریف نے کہا کہ ہمارے پاس ڈرون تباہ ہونے کی کوئی معلومات نہیں ہے۔واضح رہے چند ہفتے قبل ایران کی جانب سے بھی فضائی حدود کی خلاف ورزی کرنے پر امریکی ڈرون گرایا گیا تھا جس پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سخت رد عمل دیا تھا۔

پودوں کے احساسات بتانے والا الیکٹرانک گملہ

واشنگٹن(ویب ڈیسک) اب بہت جلد آپ اپنے گھر کےایک کونے میں اسمارٹ گملے میں ایک پودا رکھ سکیں گے جو بدلتے ماحول اور کیفیت کے ساتھ ’اپنی شجربیتی‘ آپ کو بتائے گا۔اس گملے کا نام ’لوا‘ ہے جسے میوڈیزائن کمپنی نے تیارکیا ہے۔ ایک زمانے میں تاماگوچی نام کے مجازی پالتو الیکٹرانک جانور عام تھے اور اس گملے کی پشت پر یہی خیال کارفرما ہے۔ اگرچہ یہ ایجاد مکمل طور پر تو آپ کو پودے کے حقیقی احساسات نہیں بتاتی لیکن اتنا ضرور بتاتی ہے کہ جیسے ہی آپ پودے کو پانی دیتے ہیں گملے کے اسکرین پر مسکراتا چہرہ ’اسمائلی‘ آجاتی ہے۔ پانی نہ ملنے پر اسکرین پر غصہ نمودار ہوتاہے۔اسمارٹ گملے کے تاثرات آپ ایک ایپ کے ذریعے کنٹرول بھی کرسکتے ہیں اور پودے کے لیے کیو آر کوڈ کا انتخاب بھی کیا جاسکتا ہے۔ گملے میں لگا پودا 15 قسم کے تاثرات ظاہر کرتا ہے اور اپنی ضروریات بھی بتاتا ہے جن میں دھوپ، پانی اور ہوا وغیرہ شامل ہیں۔ اگر پودے کو سردی لگ

رہی ہے تو وہ بھی اس کا اظہارکرسکتا ہے۔ اگر اسے بہت دیر تک دھوپ نہ ملے تو گملے کے اسکرین پر ویمپائر کا خوفناک چہرہ نمودار ہوتا ہے۔اگرچہ اس گملے کا مقصد گھر میں انٹرایکٹو پودا رکھنا ہے لیکن دسمبر 2019 میں اس کی باقاعدہ فروخت شروع کی جائے گی۔ اسے انٹرنیٹ پر چندے کی ایک ویب سائٹ پر رکھا گیا ہے جس کے لیے 30 ہزار یورو جمع کرنے ہیں اور اس میں سے نصف رقم جمع بھی ہوچکی ہے۔ تاہم جنوری سے اسمارٹ گملے کی فروخت شروع ہوگی۔