تازہ تر ین

سابق صوبائی وزیر اطلاعات و ثقافت سید صمصام علی شاہ بخاری کی زندگی سیاست پر ایک نظر

لاہور (ویب ڈیسک)وزیر اطلاعات وثقافت پنجاب سید صمصام بخاری وسیع مطالعہ رکھنے والے اور منجھے ہوئے سیاستدان ہیں۔میڈیا کی جائز تنقید کو ہمیشہ مثبت نظر سے دیکھتا ہوں ‘ حکومت کے اچھے کاموں کو سراہا جائے تومزید اقدامات کرنے کی تحریک پیدا ہو گی۔17سال سے دھیمے لہجے ، سلجھے اندازکی سیاست میں مشغول‘فنکاروں اور صحافیوں کے مسائل کے حل کیلئے ہر وقت تیار رہنے والے سابق وزیر اطلاعات و ثقافت کی زندگی سیاست پر ایک نظر۔ ان کا تعلق اوکاڑہ کے معروف علاقہ کرمانوالہ سے ہے۔ سید صمصام بخاری

کرمانوالہ شریف دربار کے سجادہ نشین پیر طیب بخاری کے بڑے بھائی ہیں۔ خانوادہ کرمانوالہ شریف سے تعلق ہونے کی وجہ سے علاقے میں عزت و احترام کی نظر سے دیکھے جاتے ہیں۔سید صمصام بخاری کے سسر سید باقر علی بخاری کاتعلق بھی مشائخ کے گھرانے سے تھا۔ سید باقر علی بخاری دربار عالیہ حضرت کرمانوالہ شریف کے گدی نشین تھے جن کا کچھ ماہ پہلے انتقال ہوا۔ پیر باقر شاہ نے تحریک پاکستان ،تحریک نظام مصطفی اور تحریک ختم نبوت میں بھرپور حصہ لیا۔ سیدصمصام بخاری ہونہار طالبعلم رہے۔ گورنمنٹ کالج لاہور سے انگریزی ادب میں ماسٹرز کیا۔ ان کی دو بیٹیاں اور ایک بیٹا ہے کتابیں پڑھنا اور شکار کھیلنا ان کاشوق بھی ہے اور مشغلہ بھی۔وہ پیشے کے لحاظ سے زمیندار ہیں‘اب تک چالیس سے زائد ممالک کے دورے کرچکے ہیں۔دھیمے انداز کے مالک صمصام بخاری ویسے تو اوکاڑہ سے سیاسی میدان میں اترتے ہیں مگر 2018 کے عام انتخابات میں انہیں شکست سے دوچار ہونا پڑا تاہم ضمنی انتخابات کے لیے پارٹی نے دوبارہ انہیں ٹکٹ دیا۔اس بار وہ الیکشن جیت کر

رکن پنجاب اسمبلی بنے۔ صمصام بخاری ضمنی الیکشن میں ساہیوال کی تحصیل چیچہ وطنی کے حلقہ پی پی 201 سے کامیاب ہوئے۔ سابق ضلع ناظم اوکاڑہ اور 5 بار ایم این اے رہ چکے مرحوم سید سجاد حیدر کرمانی نے 2002 ءمیں صمصام بخاری کو سیاست میں متعارف کرایا۔ انہوں نے پہلی بار بطور آزاد امیدوار الیکشن لڑا لیکن کامیاب نہ ہو سکے۔ مگر انہوںنے ہمت نہ ہاری اور حلقہ کے عوام کی خدمت جاری رکھی،۔ انہوں نے اپنی محنت اور فلاحی کاموں سے

لوگوں کے دل جیت لئے۔ 2008 کے عام انتخابات میں وہ پیپلز پارٹی کے ٹکٹ پر بھاری مارجن سے فتح سے ہمکنار ہوئے۔ عوامی مقبولیت کے پیش نظر انہیں پی پی حکومت نے وزیرمملکت برائے اطلاعات کے منصب سے نوازا۔ جولائی 2015 میںوہ پیپلز پارٹی کی سیاست سے مایوس ہوکر تحریک انصاف کے قافلے کا حصہ بن گئے۔


سابق وزیراطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان جب ایک تنازع کے باعث مستعفی ہوئے تو پی ٹی آئی حکومت کو ایک سلجھے ہوئے اور مدلل گفتگو کرنے والے شخص کی تلاش تھی یوں قرعہ ان کے نام نکلا۔پی ٹی آئی حکومت نے پنجاب کی وزارت اطلاعات کا منصب انہیں دیا تب انھوں نے احسن طریقے سے یہ ذمہ داری نبھا ئیں ۔موجودہ سیاسی صورتحال میںانہوںنے اپنے دھیمے لہجے ، سلجھے انداز،نرم گفتاری اور دلائل سے پنجاب حکومت کے موقف کو عوام تک پہنچایاہے۔
وہ تحریک انصاف کی انٹراپارٹی پولیٹکس میں بھی خاصے سرگرم رہے ہیں۔توہ تحریک انصاف کے سینئر لیڈروں میں سے ایک ہیں جو پی ٹی آئی کی میڈیا پر نمائندگی کرتے ہیں اور عمران خان کا پیغام عام کرتے ہیں۔وہ ہر پل عمران خان کی قیادت میں ملک کی خدمت کرنے کیلئے پر عزم نظر آتے تھے۔ انہوں نے عملی طور پر مثبت تبدیلی کیلئے ایک اہم کردار ادا کیا ہے جو کہ تحریک انصاف کے نظریے کے عین مطابق ہے۔ انہوں نے ہر ایک فورم پر پارٹی کی بہترین طریقے سے نمائندگی کی۔

صوبائی وزیر اطلاعات و ثقافت سید صمصام بخاری کی کلچر میں خدمات کو بھی نظر اندازنہیں کیا جا سکتا انہوں نے فنون لطیفہ سے وابستہ افراد کے ہیلتھ کارڈز جاری کرنے کا عزم کر رکھا ،جس پر بھر پور طریقہ سے کام کیا۔گزشتہ دنوں گلوکارہ ہیر سنگھار کینسر میں مبتلا تھیں اور ان کا علاج کروانے کیلئے کوئی حامی نہیں بھررہا تھا۔اس وقت انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب سے ملاقات کرکے ہیر سنگھار کا علاج سرکاری سطح پر کرواں گا۔اور پھر ایسا ہی ہواگلوکارہ ہیر سنگھار جو چھ ماہ سے کینسر کے عارضے میں مبتلاتھیںانکے علاج کیلئے سید صمصام بخاری نے سرکاری سطح پر علاج کروانے کی پھرلی اور ان کا علاج ہوا آج وہ ایک نارمل زندگی کی طرف لوٹ آئی ہیں۔
پنجاب کے وزیر اطلاعات و ثقافت سید صمصام بخاری نے منصب پر بیٹھتے ہی یقین دلایاتھا کہ میڈیا کو درپیش بحران جلد ختم ہو جائے گا۔ انہیں میڈیا کے مسائل کا اچھی طرح احساس بھی ہے اور ادراک بھی۔صوبائی وزیر اطلاعات نے اسی وقت کہا تھا کہ وہ وزیراعلی اور وزیراعظم سے ملاقات میں میڈیا کے مسائل پر بات کریں گے۔پچھلی حکومت نے مسائل پیدا کئے مگر موجودہ حکومت اپنے حصے کی شمع جلائے گی ، اہل صحافت کو ٹھنڈی ہوا کا جھونکا آئے گا اور مسائل حل ہونا شروع ہو جائیں گے۔انہوں نے یہ نوید بھی سنائی تھی کہ بجٹ میں ریجنل اخبارات سمیت پرنٹ میڈیا کے تمام مسائل کے حل کی راہ نکل آئے گی۔انہوں نے یہ باتیں اے پی این ایس پنجاب کے ظہرانے سے خطاب کرتے ہوئے کی تھیں۔ تقریب میں

پنجاب کے سیکرٹری اطلاعات و ثقافت مومن علی آغا، اے پی این ایس کے سیکرٹری جنرل سید سرمد علی، سابق سیکرٹری جنرل عمر مجیب شامی ،کراچی سے بزنس ریکارڈر گروپ کے شہباب زبیری، ڈی جی پی آر پنجاب امجد حسین بھٹی ،ڈی جی پی آئی ڈی پنجاب حمزہ گیلانی سمیت اخباری مالکان اور سینئر صحافیوں کی بڑی تعداد شریک تھی۔سید صمصام بخاری نے برملا کہا تھا کہ صحافیوں کی بیشتر شکایات اور مسائل سے انہیں اتفاق ہے اور وہ انہیں جائز سمجھتے ہیں۔ انہوں نے کہا تھا کہ پرنٹ میڈیاکے مسائل کے حل اور اخباری صنعت

کے فروغ کے لئے بہت جلد ایک مشترکہ کمیٹی تشکیل دیں گے جس کی مدد سے لائحہ عمل تیار کیا جائے گا اور اس کے مثبت نتائج سامنے آئیں گے۔وزیراطلاعات پنجاب یہ سمجھتے ہیں کہ ہر دورحکومت میں ریاستی امور چلانے میں میڈیا کا کردار اہم رہا ہے۔قومی اور بین الااقوامی سطح پر حکومتوں کی ترجمانی میڈیا کے بغیر ممکن نہیں۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain