اسلام آباد (ویب ڈیسک)۔06 اگست 2019ءسابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا پروڈکشن آرڈر پر پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں آنے سے انکار کر دیا ہے۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ شاہد خاقان عباسی نے پارلیمنٹ میں آنے سے انکار کر دیا ہے۔ان کا کہنا ہے کہ میرے پارلیمنٹ میں جانے یا نہ جانے سے کوئی فرق نہیں پڑے گا۔نیب حوالات میں ہی ٹھیک ہوں۔شاہد خاقان عباسی نے پروڈکشن آرڈر ملنے کے باوجود بھی پارلیمنٹ اجلاس میں جانےسے انکار کیا ہے۔نیب حکام نے شاہد خاقان عباسی سے کہا کہ پارلیمنٹ کے اجلاس میں شرکت کے لیے آپکے پروڈکشن آرڈر آئے ہیں۔جس پر انہوں نے کہا کہ میں نیب حوالات میں ہی ٹھیک ہوں۔واضح رہے کہ صدر مملکتعارف علوی نے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس (آج) منگل کو طلب کیا ہے۔صدر مملکت عارف علوی نے مقبوضہ کشمیر کی کشیدہ صورتحال کے باعثپارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس طلب کیا تھا، پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس منگل کی صبح 11 بجےپارلیمنٹ ہاو¿س میں شروع ہوا۔جب کہ مشترکہ اجلاس میں مقبوضہ کشمیر اور لائن ا?ف کنٹرول کی صورتحال پرغور کیا جائے گا۔واضح رہے کہ مودی سرکار نے پیر کی صبح صدارتی فرمان جاری کرتے ہوئے بھارتی آئین میں مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت سے متعلق ا?رٹیکل 370 اور 35 اے کوختم کردیا جس کے نتیجے میں مقبوضہ کشمیر اب ریاست نہیں بلکہ وفاقی علاقہ کہلائے گی جس کی قانون ساز اسمبلی ہوگی۔واضح رہے گذشتہ روز سابق صدر ا?صف علی زرداری ، لیگی رہنما خواجہ سعد رفیق ، شاہد خاقان عباسی کے پروڈکشن ا?رڈر جاری کر دیئے گئے۔ پیر کوسپیکر اسد قیصر کی ہدایت پر قومی اسمبلی سیکریٹریٹ نے پروڈکشن آرڈر جاری کئے۔ دوسری جانب خواجہ سعد رفیق کے پروڈکشن ا?رڈرز بھی جاری کردیئے گئے،سپیکر قومی اسمبلیاسد قیصر نے سعد رفیق اور شاہد خاقان عباسی کے بھی پروڈیکشن آرڈر جاری کئے،رانا ثنا ئ اللہ کے پروڈکشن آرڈر کے لئے وزارت قانون سے رائے طلب کی گئی ہے، ،پروڈکشن ا?رڈر قومی اسمبلی کے رواں اجلاس کے لیے جاری کیے گئے۔پروڈکشن آرڈر کی کاپی چیئرمین نیب اور ڈی جی نیب کو بھی بھجوا دی گئی ہیں۔
