امریکا سے مذاکرات معطل، طالبان وفد روس پہنچ گیا

دوحا(ویب ڈیسک)امریکا اور طالبان کے درمیان افغانستان میں 18 سال سے جاری جنگ ختم کرنے کے لیے ہونے والے مذاکرات ختم ہونے کے بعد افغان عسکریت پسندوں کے ایک وفد نے روس کے دارالحکومت ماسکو میں روسی حکام سے ملاقات کی۔فرانسیسی خبررساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق روسی وزارت خارجہ نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے بتایا کہ ’صدر ولادی میر پیوٹن کے نمائندہ خصوصی برائے افغانستان زمیر کابلوف نے طالبان وفد کی میزبانی کی‘، تاہم روسی وزارت خارجہ نے مذاکرات کی کوئی تاریخ فراہم نہیں کی۔ترجمان وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ ’روسی حکام نے امریکا اور طالبان کے مابین ہونے والے مذاکرات کو دوبارہ شروع کرنے کی ضرورت پر زور دیا‘۔برطانوی خبررساں ادارے رائٹرز کے مطابق قطر میں موجود ایک سینئر طالبان رہنما نے کہا کہ ّ اس دورے کا مقصد دیگر ممالک کے رہنماوں کو امن مذاکرات اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب بات چیت ختم کرنے کے فیصلے سے آگاہ کرنا ہے جبکہ دونوں فریقین کے مابین تمام مسائل حل کرلیے گئے تھے اور معاہدہ ہونے کے قریب تھے۔روسی ترجمان کے مطابق طالبان نے اپنی جانب سے واشنگٹن کے ساتھ مزید بات چیت کرنے پر آمادگی کا اظہار کیا‘۔ایک اور طالبان رہنما نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ دورے کا مقصد امریکا کے ساتھ مذاکرات بحال کرنے کی کوشش نہیں بلکہ امریکا کو افغانستان سے انخلا پر مجبور کرنے کے لیے علاقائی حمایت کا جائزہ لینا ہے۔قبل ازیں رواں ماہ کے آغاز میں قطر کے دارالحکومت دوحہ میں جاری مذاکراتی عمل کے حوالے سے امریکی اور طالبان نمائندوں نے بتایا تھا کہ انہوں نے ایک طریقہ کار پر اتفاق کیا جسے جلد حتمی شکل دے دی جائے گی۔اگر یہ معاہدہ ہوجاتا ہے تو ممکنہ طور پر امریکا افغانستان سے اپنے فوجیوں کو بتدریج واپس بلانے کا لائحہ عمل طے کرتا جبکہ طالبان کی جانب سے یہ ضمانت شامل ہوتی کہ افغانستان مستقبل میں کسی دوسرے عسکریت پسند گرہوں کے لیے پناہ گاہ نہیں ہوگا،تاہم گزشتہ ہفتے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ اعلان کر کے سب کو حیران کردیا تھا کہ انہوں نے سینئر طالبان قیادت اور افغان صدر اشرف غنی کو کیمپ ڈیوڈ میں ملاقات کی دعوت دی تھی تاہم ا?خری لمحات میں انہوں نے طالبان کے ایک حملے میں ایک امریکی فوجی سمیت 12 افراد کی ہلاکت پر یہ مذاکرات منسوخ کردیے تھے۔خیال رہے کہ افغانستان میں اب بھی 13 ہزار امریکی فوجی تعینات ہیں اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ 18 سال قبل 11 ستمبر کے حملوں کے بعد شروع کی جانے والی جنگ کا خاتمہ کرنا چاہتے ہیں۔تاہم اب مذاکرات منسوخ ہونے کے بعد 28 ستمبر کو افغانستان میں ہونے والے صدارتی انتخابات کے پیشِ نظر پر تشدد کارروائیوں میں اضافے کا خدشہ بڑھ گیا ہے۔واضح رہے کہ 2001 میں طالبان حکومت کے خاتمے کے بعد سے افغانستان میں 3 مرتبہ صدارتی انتخابات ہوچکے ہیں اور حالیہ چوتھے انتخابات پہلے اس سال 2 مرتبہ ملتوی کیے جاچکے ہیں۔دوسری جانب پورے ملک میں افغان فورسز اور طالبان کے مابین مسلسل جھڑپیں جاری ہیں اور عسکرت پسند اس لڑائی کو جاری رکھنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔اس سے قبل بھی روس نے افغان امن عمل پر اثر انداز ہونے کی کوشش کرتے ہوئے ماسکو میں افغان سیاسی رہنماﺅں کے ساتھ 2 اجلاس منعقد کیے تھے۔

پاک-افغان سرحد کے قریب فائرنگ کے 2 واقعات، پاک فوج کے 4 جوان شہید

راولپنڈی(ویب ڈیسک)پاک-افغان سرحد کے قریب دہشت گردوں کی جانب سے فائرنگ کے دو واقعات میں پاک فوج کے 4 جوان شہید اور ایک شدید زخمی ہو گیا جبکہ جوابی کارروائی میں 2شدت پسند بھی مارے گئے۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق شمالی وزیرستان میں گزشتہ رات اسپن وام کے علاقے اباخیل میں سیکیورٹی فورسز معمول کے گشت پر تھیں کہ شدت پسندوں نے فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں ضلع بلتستان کے رہائشی 23سالہ سپاہی اختر حسین نے جام شہادت نوش کیا۔اس موقع پر پاک فوج کے جوانوں نے بھی بھرپور جوابی کارروائی کی جس کے نتیجے میں دو شرپسند مارے گئے۔ادھر دیر میں پاک افغان سرحد پر باڑ لگانے کے کام میں مصروف پاک فوج کے جوانوں پر دہشت گردوں نے فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں کم از کم 3 اہلکار شہید اور ایک شدید زخمی ہو گیا۔شہادت کے مرتبے پر فائز ہونے والوں میں ضلع خیبر کے رہائشی 28سالہ لانس نائیک سید امین آفریدی، مانسہرہ سے تعلق رکھنے والے 31سالہ لانس نائیک محمد شعیب سواتی اور نوشہرہ کے رہائشی 22 سالہ سپاہی کاشف علی شامل ہیں۔یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے جمعے کی شب آخری لمحات میں پاک افغان سرحد پر طورخم بارڈر کا دورہ ملتوی کردیا تھا۔واضح رہے کہ سرحد پر باڑ لگانے کے دوران افغانستان میں موجود دہشت گردوں نے وقفے وقفے سے متعدد مرتبہ پاک فوج پر حملے کیے ہیں، جن میں کئی جوان شہید بھی ہوچکے ہیں۔رواں برس جولائی میں شمالی وزیرِستان میں پاک-افغان سرحد پر اپنے فرائض کی انجام دہی کے دوران سیکیورٹی اہلکاروں پر افغانستان کے سرحدی علاقے سے حملہ کیا گیا تھا، جس کے نتیجے میں 6 جوان شہید ہوگئے تھے۔اس سے قبل جون میں خیبرپختونخوا کے قبائلی علاقے باجوڑ اور بلوچستان کے علاقے قمر دین کاریز میں سرحد پار حملوں کے نتیجے میں 5 سیکیورٹی اہلکار زخمی ہوگئے جبکہ جوابی فائرنگ سے 6 دہشت گرد ہلاک ہوگئے تھے۔اپریل 2018 میں جنوبی پارہ چنار سے 25 کلومیڑ دور لوئر کرم ایجنسی کے علاقے لاقہ تیگا میں سرحد پار افغانستان کے علاقے سے فائرنگ کے نتیجے میں 2 فرنٹیئر کانسٹیبلری (ایف سی) اہلکار شہید اور 5 زخمی ہو گئے تھے۔

پاک بھارت ڈیوس کپ ٹائی کی نئی تاریخوں کا اعلان کردیا گیا

لاہور(ویب ڈیسک)پاکستان اور بھارت کے درمیان ڈیوس کپ ٹائی کے لیے نئی تاریخوں کا اعلان کردیا گیا ہے اور شیڈول میں تبدیلی کے بعد بھی پاکستان ہی مقابلوں کی میزبانی کرے گا۔ایشین اوشیانا گروپ ون کے ٹائی مقابلے اسلام آباد کے پاکستان اسپورٹس کمپلیکس میں 14 اور 15 ستمبر کو منعقد ہونا تھے، جس میں شرکت کے لیے جولائی میں بھارت نے اپنی ٹیم پاکستان بھیجنے کی تصدیق بھی کی تھی۔لیکن پاکستان اور بھارت کے درمیان موجودہ کشیدہ تعلقات اور سیکیورٹی صورتحال کے سبب دونوں ملکوں کے درمیان ڈیوس کپ ٹینس ٹائی ملتوی کردیا گیا تھا۔تاہم اب ڈیوس کپ ٹائی کے لیے نئی تاریخوں کا اعلان کردیا گیا ہے اور دونوں ملکوں کے درمیان 29 یا 30نومبر کو مقابلے ہوں گے تاہم اس سے قبل ایک مرتبہ سیکیورٹی کا جائزہ لیا جائے گا۔آل انڈیا ٹینس ایسوسی ایشن کی جانب سے جاری بیان کے مطابق پاکستان اور بھارت کے درمیان ڈیوس کپ ٹائی 29 سے 30 نومبر یا 30 سے یکم دسمبر تک اسلام آباد میں منعقد ہوں گے۔بیان میں واضح کیا گیا کہ اسلام آباد میں ڈیوس کپ کے انعقاد سے قبل 4نومبر کو سیکیورٹی کا جائزہ لیا جائے گا جس کے بعد اس بات کا فیصلہ ہو گا کہ یہ مقابلے منعقد ہوں گے یا پھر اسے نیوٹرل مقام پر منتقل کردیا جائے۔اس سلسلے میں انٹرنیشنل ٹینس فیڈریشن نے پاکستان کو 19نومبر تک کا وقت دیا ہے تاکہ وہ حتمی تاریخ کے حوالے سے کھیل کی عالمی فیڈریشن کو آگاہ کر سکے۔یاد رہے کہ ملک میں سیکیورٹی خدشات اور غیرملکی ٹیموں کی جانب سے دورہ پاکستان سے انکار کے سبب پاکستان ایک دہائی سے زائد عرصے سے اپنے ڈیوس کپ ٹائی نیوٹرل مقام پر کھیلنے پر مجبور تھا۔اس دوران ایران 2017 میں ڈیوس کپ ٹائی کے لیے 12 سال بعد پاکستان آنے والی پہلی ٹیم بنی تھی جبکہ ہانگ کانگ نے دورہ پاکستان سے انکار کردیا تھا جس کے سبب انٹرنیشنل ٹینس فیڈریشن نے ان کی تنزلی کرنے کے ساتھ ساتھ جرمانہ بھی عائد کیا تھا۔

بھارت میں ہندو انتہا پسندی، برقع پوش مسلمان لڑکیوں کا کالج میں داخلہ بند

بھارت (ویب ڈیسک)بھارت میں ہندو انتہا پسندی اپنے عروج پر ہے جس کی تازہ مثال ریاست اتر پردیش کے ایک سرکاری کالج میں برقع پوش مسلمان لڑکیوں کو کالج میں داخل ہونے سے روکا جانا ہے۔بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق ریاست اتر پردیش کے شہر فیروزآباد کے ایس آر کے کالج میں برقع پہن کر آنے والی مسلمان لڑکیوں کو داخلے سے روک دیا گیا۔ایک متاثرہ لڑکی نے اس حوالے سے میڈیا کو بتایا کہ ہم نے کالج کے اندر جانے کی بہت کوشش کی لیکن ہمیں داخل نہیں ہونے دیا گیا۔دوسری جانب کالج انتظامیہ کا کہنا ہے کہ لڑکیوں کو کالج یونیفارم سے متعلق قوانین کی خلاف ورزی پر داخل ہونے سے روکا گیا۔انتظامیہ کے مطابق جب سے کالج میں داخلے شروع ہوئے ہیں، قوانین پر عمل درآمد نہیں کیا جا رہا تھا، اب ہم نے قوانین پر عمل درآمد کروانے کے لیے سختی شروع کر دی ہے۔کالج پرنسپل پرابھاسکر رائے کا مو¿قف ہے کہ برقعہ کالج کے ڈریس کوڈ میں شامل نہیں ہے اور 11 ستمبر کے بعد سے یونیفارم اور آئی ڈی کارڈ کے بغیر کسی کو بھی کالج میں جانے کی اجازت نہیں ہے۔اپرنسپل پرابھاسکر نے اس سے قبل اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ لڑکیوں کو کالج میں برقع پہن کر آنے کی اجازت ہے تاہم برقع صرف گرے رنگ کا ہونا چاہیے۔

محمد وسیم نے فلپائنی باکسر کو ایک منٹ کے اندر ناک آؤٹ کردیا

دبئی: (ویب ڈیسک)پاکستان کے بین الاقوامی شہرت یافتہ باکسر محمد وسیم نے دبئی میں منعقد کئے گئے مقابلے میں فلپائنی باکسر کونراڈو ٹینامور کو پہلے ہی راو¿نڈ میں محض 60 سیکینڈز کے اندر ناک ا?و¿ٹ کردیا۔محمد وسیم نے اس تاریخی جیت کو کشمیریوں کے نام کیا ہے۔ وہ اب تک 10 پروفیشنل فائٹس میں سے 9 میں کامیاب ہوئے ہیں اور انہوں نے 7 بار حریف باکسر کو ناک ا?و¿ٹ بھی کیا۔کوئٹہ سے تعلق رکھنے والے 30 سالہ محمد وسیم نے 2016 میں فلپائن کے جیٹر اولیوا کوشکست دے کر ورلڈ باکسنگ اسوسی ایشن (ڈبلیو بی اے) ورلڈ سلورٹائٹل جیتا تھا۔محمد وسیم پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن کی پروازپی کے234 سے کل صبح 9 بج کر40 منٹ پربے نظیرانٹرنیشنل ا?ئیرپورٹ پہنچیں گے۔میچ سے قبل گفتگو کرتے ہوئے محمد وسیم نے کہا تھا کہ میری دبئی میں ایک بڑی فائٹ ہونے جا رہی ہے، جس کے لیے چھ ماہ انگلینڈ میں سخت ٹریننگ کی ہے۔انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ یہ فائٹ میں پاکستان کے لیے جیتنا چاہتے ہیں۔

50 کروڑ سے زائد کرپشن کے ملزم کو جیل میں سی کلاس ملے گی،وزیر قانون

اسلام آباد(ویب ڈیسک)وفاقی وزیر قانونی فروغ نسیم نے کہا کہ عمران خان نے سستا انصاف فراہم کرنے کا وعدہ کیا تھا،قوانین بنانے میں سٹیک ہولڈرزسے بھی بات چیت ہوئی ہے،انہوں نے کہا کہ شکایات آرہی تھیں کہ جیل میں بڑی کرپشن کرنے والوں کو سہولیات دی جاتی ہیں لیکن اب نیب میں اگر کسی پر 50 کروڑ سے زائد کرپشن کا الزام ہو تو اس کو جیل میں سی کلاس ملے گی۔وفاقی وزیر قانونی فروغ نسیم نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ قوانین کی تشکیل میں وزیراعظم کی ہدایات ملتی رہتی ہیں،غریب پاکستانی کی سہولت کیلئے قوانین کوتبدیل کیاجارہاہے،بیرون ملک پاکستانیوں کے مسائل کے حل کےلئے قوانین بنائے جارہے ہیں، اوورسیز پاکستانیوں کےلئے نیا قانون لایا جارہا ہے،دیوانی مقدمات کو ڈیڑھ سے دو سال میں مکمل کیا جائے گا،انہوں نے کہا کہ بےنامی جائیدادوں سے متعلق وسل بلورایکٹ لارہے ہیں،وسل بلوورکاقانون بے نامی ٹرانزیکشن کے قانون کے ساتھ لارہے ہیں ، فروغ نسیم نے کہاکہ دیوانی مقدمات کی طوالت کم کرکے ڈیڑھ سال تک لارہے ہیں،خاتون محتسب کا ادارہ لایا جارہا ہے،خواتین کی فلاح وبہبود کےلئے قانون سازی کررہے ہیں،انہوں نے کہا کہ سستا اورفوری انصاف فراہم کرنا عمران خان کا ویڑن ہے،ماضی میں قوانین میں موجود سقم کودورکیا جارہا ہے، صوبوں کوبھی قوانین میں بہتری کیلئے اقدامات کرنےکی ضرورت ہے،انہوں نے کہا کہ میڈیا ریاست کا چوتھا ستون ہے،قوانین کے نفاذ میں میڈیا کا اہم کردار ہے،وفاقی وزیر نے کہا کہ سپریم کورٹ اورہائیکورٹ میں کورٹ ڈریس کی اتھارٹی سے متعلق قانون لارہے ہیں ، مفادات کے ٹکراو? سے متعلق بھی قانون لایاجارہا ہے،لیگل ایڈاینڈ جسٹس اتھارٹی آرڈیننس بھی لارہے ہیں،جووکیل اورجرمانہ ادانہیں کرسکتااس کیلئے بھی قوانین لارہے ہیں،وکلایاریٹائرڈججزکاپینل بنے گا،اس میں شہادتوں کی ریکارڈنگ ہوگی،انہوں نے کہا کہ معمولی فوجداری مقدمات میں ملوث افراد کی داد رسی کیلئے اقدامات کررہے ہیں، عدالتوں میں ہزاروں کی تعداد میں مقدمات زیرسماعت ہیں، جولوگ عدالتوں میں وکیل نہیں کرسکتے جرمانے نہیں دے سکتے ان کیلئے قوانین بنارہے ہیں،صوبوں کوبھی قوانین میں بہتری لانے کےلئے اقدامات کی ضرورت ہے،انہوں نے کہا کہ عدالتوں پرمقدمات کا بوجھ کم کرنے کیلئے جدید ٹیکنالوجی اورمتبادل نظام لارہے ہیں،بیرون ملک پاکستانیوں کی غیرمنقولہ جائیداد سے متعلق بھی قانون بنائے جارہے ہیں،انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ اورہائیکورٹ میں کورٹ ڈریس کی اتھارٹی سے متعلق قانون لارہے ہیں ، ڈریس کوڈ کے حوالے سے وفاق کی بجائے عدالتوں کواختیارحاصل ہوگا،سپریم کورٹ کودیگرشہریوں کی رجسٹریوں سے منسلک کردیا گیا ہے،انہوں نے کہا کہ کسی آئینی ترمیم کےلئے ہمارے پاس نمبرز پورے نہیں،ہائیکورٹ اورسپریم کورٹ کے ججزکی تبدیلی کے طریقہ کارکیلئے دوتہائی اکثریت چاہیے، اگرلوگ آرٹیکل149میں ایسی کوئی چیزپڑھیں جواس میں نہیں لکھی ہوئی تومیں کیا کرسکتا ہوں،149سے متعلق چیزوں کو کمیٹی نے فائنل کرنا ہے،رضا ربانی نے کہا کہ آرٹیکل 149کےاطلاق کامطلب یہ صوبہ بنانے جارہے ہیں، کراچی کوسندھ سے الگ نہیں ہونےدیں گے۔

طاہر القادری نے سیاست سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کر دیا

لاہور (ویب ڈیسک) پاکستان عوامی تحریک(پی اے ٹی) کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے سیاست اور سیاسی سرگرمیوں سے کنارہ کشی کا اعلان کر دیا ہے اور پاکستان عوامی تحریک کی سیاسی سرگرمیوں سے بھی ریٹائرمنٹ کا اعلان کرتے ہوئے اپنے تمام تر اختیارات سپریم کونسل کو دیدئیے ہیں۔تفصیلات کے مطابق پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ نے ویڈیو کانفرنس کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے کرپشن کے خلاف عوامی شعور بیدار کرنے میں بھرپور کردار ادا کیا، پارلیمینٹ کا حصہ بن کر سب کچھ اپنی آنکھوں سے دیکھا، پارلیمنٹ میں سب کچھ ہوتا ہے لیکن عوامی فلاح اور بہبود کیلئے کچھ نہیں ہوتا۔طاہر القادری نے کہا کہ بدقسمتی سے ہماری سیاست میں غریب اور متوسط طبقے کی کوئی گنجائش نہیں ہے، زیادہ تر ارکان پارلیمینٹ صرف اور صرف اقتدار کیلئے زندہ رہتے ہیں۔سربراہ پاکستان عوامی تحریک نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاو¿ن کی شہادتیں تحریک کی جاری جدوجہد کا ایک نتیجہ تھیں، 3 ماہ تک عوامی شعور بیدار کرنے کیلئے اسلام آباد میں دھرنا بھی دیا گیا۔انہوں نے کہا کہ ہماری تحریک کے نتیجے میں احتساب کا ایک عمل شروع ہوا۔طاہر القادری نے کہا کہ مجھے تصنیف وتالیف کے بے پناہ کام اور صحت کے مسائل ہیں اس لئے پاکستان کی سیاست اور سیاسی سرگرمیوں سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کرتا ہوں۔انہوں نے پاکستان عوامی تحریک کی سیاسی سرگرمیوں سے بھی ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا اور کہا کہ میں اپنے تمام تر اختیارات سپریم کونسل کو دے رہا ہوں۔

نیب حکام نے مریم نواز کو سب سے بڑی سہولت سے محروم کردیا

لاہور (ویب ڈیسک) مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کے پولیٹیکل سیکرٹری نے الزام عائد کیا ہے کہ نیب حکام نے لیگی رہنما کیلئے گھر کے کھانے پر پابندی عائد کردی ہے۔مریم نواز کے پولیٹیکل سیکرٹری ذیشان ملک نے ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں بتایا کہ نیب حکام نے مریم نواز کیلئے گھر سے لایا گیا کھانا لینے سے انکار کردیا۔ نیب حکام کا کہنا ہے کہ نئے حکمنامے کے مطابق گھر کا کھانا بند کیا گیا ہے۔ ذیشان ملک نے کہا کہ مریم نواز کے چچا زاد یوسف عباس شریف جن کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں ہے ان کیلئے بھی گھر کا کھانا بند کردیا گیا ہے۔مریم نواز کے پولیٹیکل سیکرٹری نے کہا کہ عمران نیازی بہت ہی چھوٹا اور کم ظرف انسان ہے، اگر عمران نیازی کو لگتا ہے کہ ان حرکتوں سے ہمارے حوصلے پست ہوجائیں گے تو اس کی غلط فہمی ہے۔

بھارتی فوج کی ایل او سی پر حاجی پیر سیکٹر میں بلااشتعال فائرنگ ،حوالدار ناصر حسین شہید

راولپنڈی (ویب ڈیسک)بھارتی فوج کی ایل او سی پر حاجی پیر سیکٹر میں بلااشتعال فائرنگ سے حوالدارناصر حسین شہید ہو گئے۔ پاک فوج کے تعلقات عامہ کے شعبے آئی ایس پی آر کے مطابق بھارتی فوج کی جانب سے ایل او سی پر حاجی پیر سیکٹر میں بلااشتعال فائرنگ کا سلسلہ جاری ہے، بھارتی فوج کی حاجی پیر سیکٹر میں بلااشتعال فائرنگ سے 33 سال کے حوالدارناصر حسین شہیدہو گئے ،آئی ایس پی آر کے مطابق حوالدارناصر حسین شہید کا تعلق نارووال سے تھااوروہ 16 سال سے پاک فوج میں خدمات انجام دے رہے تھے۔

العزیزیہ ریفرنس؛ نوازشریف اور نیب کی اپیلوں پر پیپر بکس کی تیاری مکمل

اسلام آباد:(ویب ڈیسک) العزیزیہ ریفرنس میں نوازشریف اور نیب کی سزاو¿ں کے خلاف اپیلوں پر پیپر بکس کی تیاری مکمل کرلی گئی ہے۔ایکسپریس نیوز کے مطابق العزیزیہ ریفرنس میں نواز شریف کی سزا کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائر اپیل پر سماعت 18 ستمبر کو ہوگی، جسٹس عامرفاروق اورجسٹس محسن اخترکیانی سماعت کریں گے۔ گزشتہ 9 ماہ سے پیپر بک کی تیاری نہ ہونے سے اپیل کی کارروائی آگے نہیں بڑھ سکی تھی اور عدالت نے گزشتہ سماعت پر پیپر بک کی تیاری چار ہفتے میں مکمل کرنے کا حکم دیا تھا۔اسلام آباد ہائی کورٹ میں اپیل کی پیپر بکس کی تیاری مکمل کرلی گئی ہے اور نیب نے پیپر بکس کا ایک سیٹ رجسٹرار آفس سے حاصل کرلیا ہے تاہم نواز شریف کے وکلا نے رجسٹرار آفس سے پیپر بکس ابھی حاصل نہیں کیں۔
العزیزیہ ریفرنس کیا ہے؟

2018 میں اسلام آباد کی احتساب عدالت نے العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس میں نواز شریف کو 7 سال قید، 10 سال کے لیے کسی بھی عوامی عہدے پر فائز ہونے پر پابندی ، تمام منقولہ اور غیر منقولہ جائیداد ضبط کرنے اور تقریباً پونے چار ارب روپے کا جرمانہ کی سزا سنائی تھی۔ نواز شریف اسلام آباد ہائی کورٹ میں اس سزا کے خلاف جب کہ نیب نے سزا مزید بڑھانے کے لیے الگ الگ درخواستیں دائر کررکھی ہیں۔