Yearly Archives: 2019
ایل این جی کیس،شاہد خاقان عباسی
وزیراعظم عمران خان کا روسی نشریاتی ادارے کو انٹرویو
جنت نظیر وادی میں کرفیو کا 39واں روز
پاک فوج میں اعلیٰ سطح پر تقرر و تبادلے
وزیراعظم عمران خان بنے کشمیریوں کی آواز
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا میڈیکل سنٹر کا دورہ
صدرمملکت عارف علوی کا پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب

جمہوریہ کانگو: ٹرین حادثے میں 50 افراد ہلاک
جمہوریہ کانگو (ویب ڈیسک)وسطی افریقی ملک جمہوریہ کانگو میں مال گاڑی کے حادثے میں 50 سے زائد افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔فرانسیسی خبررساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق کانگو کے وزیر برائے انسانی امور اسٹیو مبکیا نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ’ جنوب مشرقی صوبے تانگانیکا میں مقامی وقت کے مطابق رات 3 بجے مائیباریدی شہر کے قریب ایک اور حادثہ پیش آیا جس میں ٹرین پٹری سے اتر کر الٹ گئی‘۔انہوں نے ٹوئٹ میں مزید کہا کہ ’ صوبائی اطلاعات کے مطابق 50 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے‘۔دوسری جانب عینی شاہدین اور مقامی میڈیا کو حادثے میں 100 سے زائد افراد کی ہلاکت کی خدشہ ہے۔جمہوریہ کانگو کی نیشنل ریل کمپنی (ایس این سی سی) کی یونین کے سربراہ وکٹر امبا نے کہا کہ مال گاڑی نیانزو سے نیمبا کی جانب گامزن تھی جب 2 بوگیاں پٹری سے اتر گئیں۔انہوں نے کہا کہ ’ پٹری اترنے کے حادثے میں ہلاک ہونے والے افراد میں وہ لوگ تھے جو بغیر ٹکٹ کے سفر کررہے تھے لہذا ایس این سی سی کے لیے کسی بھی قسم کے اعداد و شمار بتانا ناممکن ہے۔وکٹر امبا نے مزید کہا ایس این سی سی کے سرابرہ صوبائی دارالحکومت میں موجود ہیں تاکہ حادثے کا شکار ہونے والی بوگیوں کو ہٹانے کی کوشش کی جائے۔انہوں نے کہا کہ ’ایسا معلوم ہوتا ہے کہ پٹری سے اترنے والی بوگیوں میں اکثر وہ افراد پھنسے ہوئے ہیں جو بغیر ٹکٹ کے سفر کررہے تھے‘۔خیال رہے کہ جمہوریہ کانگو میں ٹرین کا نظام انتہائی خستہ حالی کا شکار ہے اور ٹریک بھی انتہائی خراب ہے جبکہ اکثر ٹرینیں 1960 کی ہیں۔اس سے قبل رواں برس مارچ میں کانگو کے وسطی علاقے کسائی میں غیرقانونی مسافرین پر مشتمل مسافر ٹرین حادثے کا شکار ہوئی تھی جس کے نتیجے میں 24 افراد ہلاک اور 31 زخمی ہوگئے تھے۔گزشتہ برس نومبر میں شمالی علاقے سامبا میں مال گاڑی بے قابو ہونے کے نتیجے میں 10 مسافر ہلاک اور 24 زخمی ہوئے تھے۔نومبر 2017 میں جنوبی صوبے میں 35 افراد اس وقت ہلاک ہوگئے تھے جب 13 آئل ٹینکرز لے جانے والی مال گاڑی حادثے کا شکار ہوگئی تھی۔جمہوریہ کانگو میں دیگر سرکاری اداروں کی طرح نیشنل ریلوے کمپنی آف کانگو( ایس این سی سی ) بھی کرپشن کے دہانے پر ہے۔

ایل او سی پر بھارت کی بلااشتعال فائرنگ، فوجی اہلکار شہید
¿آزاد کشمیر (ویب ڈیسک)آزاد جموں و کشمیر میں لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر بھارتی فورسز کی بلا اشتعال فائرنگ سے پاک فوج کا سپاہی شہید ہوگیا۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق بھارتی فوج نے سیز فائر کی خلاف ورزی کرتے ہوئے حاجی پیر سیکٹر میں آرمی کی چیک پوسٹ کو نشانہ بنایا۔آئی ایس پی آر کے مطابق بھارت کی بلا اشتعال فائرنگ سے پاک فوج کے سپاہی غلام رسول شہید ہوگئے۔شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق شہید ہونے والے سپاہی کا تعلق بہاولپور سے تھا۔واضح رہے کہ 6 ستمبر کو وزیراعظم عمران خان اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے ایل او سی کا دورہ کیا تھا اور مورچوں پر تعینات فوجی جوانوں اور شہدا کے اہلِ خانہ سے ملاقاتیں کی تھیں۔آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ ‘وزیراعظم نے بھارت کی جانب سے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کا موثر جواب دینے کے لیے بھرپور تیاریوں کو سراہا’۔گزشتہ ماہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر کی نازک صورتحال سے توجہ ہٹانے کے لیے ایل او سی پر فائرنگ کرکے 4 پاکستانی فوجی جوانوں کو شہید کردیا تھا۔پاک فوج کی جوابی کارروائی سے 5 بھارتی فوج ہلاک ہوگئے تھے۔20 اگست کو پاک فوج نے ایل او سی پر بھارت کی جانب سے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی پر موثر جواب دیتے ہوئے ایک افسر سمیت 6 بھارتی فوجیوں کو ہلاک، کئی کو زخمی اور 2 بنکرز کو تباہ کردیا تھا۔آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) میجر جنرل آصف غفور کے مطابق تتہ پانی سیکٹر میں بھارت کی جانب کی گئی جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کا موثر جواب دیا تھا۔رواں برس جولائی کے آغاز میں ایل او سی سے چند میٹر کے فاصلے پر چھمب سیکٹر میں دھماکے کے نتیجے میں پاک فوج کے 5 جوان شہید اور ایک اہلکار زخمی ہوگیا تھا۔خیال رہے کہ بھارتی فوج کی جانب سے لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باو¿نڈری پر مسلسل جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کا سلسلہ جاری ہے اور خاص طور پر مقبوضہ کشمیر میں یکطرفہ بھارتی اقدام کے بعد ایل او سی پر بھارتی خلاف ورزیوں میں اضافہ ہوگیا ہے۔بھارتی فوج ایل او سی پر جدید ہتھیاروں کا استعمال کر رہی ہے جبکہ گزشتہ ہفتے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بھارت نے شہری آبادی کو کلسٹر بموں سے بھی نشانہ بنایا تھا۔یاد رہے کہ گزشتہ 2 برس میں بھارت نے ایک ہزار 9 سو 70 مرتبہ سے زائد مرتبہ ایل او سی پر جنگ بندی معاہدے کی خلاف وزری کی۔