یوم دفاع پر سرفراز احمد کو شکست

مظفرآباد(ویب ڈیسک)یوم دفاع کے موقع پر کشمیر سے اظہار یکجہتی کیلئے آزاد کشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد میں فیسٹول میچ کھیلا گیا۔میچ میں پاکستان کے اسٹار کھلاڑیوں نے شرکت کی جبکہ آزاد کشمیر پرائم منسٹر الیون نے چیئرمین پی سی بی الیون کو پانچ وکٹوں سے ہرا دیا۔

سرفراز احمد نے بھی بولنگ کی اور تین وکٹیں حاصل کیں جبکہ محمد رضوان نے 55 رنز کی اننگز کھیلی۔محمد رضوان نے 55 اور اسد شفیق نے 30 رنز بنائے۔

جواب میں سرفراز احمد کی چیئرمین پی سی بی الیون مقررہ 15 اوورز میں 4 وکٹ پر 158 رنز بنا سکی۔عابد علی اور سرفراز احمد نے 40 ، 40 رنز بنائے۔ سرفراز احمد نے بولنگ بھی کی اور تین وکٹیں حاصل کیں۔

میچ کے اختتام پر وزیر کھیل آزاد کشمیر چوہدری سعید اور چیئرمین پی سی بی احسان مانی نے کھلاڑیوں میں انعامات تقسیم کیے۔

شریف خاندان، رانا ثنااللہ کے مقدمات سننے والےججز کو ہائی کورٹ رپورٹ کرنے کی ہدایت

لاہور (ویب ڈیسک)لاہور ہائی کورٹ نے شہباز شریف اور مریم نواز سمیت شریف خاندان اور مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر رانا ثنااللہ کے خلاف قائم مقدمات کی سماعت کرنے والے تین ججوں کو رپورٹ کرنے کے لیے مراسلہ جاری کردیا۔لاہور ہائی کورٹ کے رجسٹرار کی جانب سے جج مسعود ارشد، محمد نسیم ارشد اور مشتاق الہٰی کو ہائی کورٹ میں رپورٹ کرنے کے لیے باقاعدہ طور پر مراسلہ جاری کر دیا۔مراسلے میں مذکورہ ججوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ وزارت قانون و انصاف نے 26 اگست کو ایک نوٹی فکیشن جاری کیا تھا جس کے تحت ‘چیف جسٹس ہائی کورٹ نے آپ کی تبدیلی اور مزید احکامات کے اجرا تک ہائی کورٹ میں رپورٹ کرنے کی ہدایات دی ہیں’۔ہائی کورٹ کی جانب سے جاری مراسلے میں ججوں کی تبدیلی کے حوالے سے کوئی وجہ بیان نہیں کی گئی ہے۔واضح رہے کہ لاہور کی انسداد منشیات عدالت کے جج ارشد مسعود رکن قومی اسمبلی رانا ثنا اللہ کے خلاف اینٹی نارکوٹکس فورس (اے این ایف) کی جانب سے دائر کیے گئے مقدمے کی سماعت کر رہے تھے۔جج رانا مسعود ارشد کو 28 اگست 2019 کو اس وقت سماعت سے روک دیا گیا تھا جب وہ رانا ثنااللہ کی ضمانت کے حوالے سے ان کے وکلا کے دلائل سن چکے تھے جبکہ پراسیکیوٹر کو اپنے دلائل پیش کرنا تھے۔اے این ایف کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی تھی کہ میری گزشتہ رات ہی تقرری ہوئی ہے اس لیے مجھے کیس کو پڑھنے کے لیے کچھ وقت دیا جائے۔جس کے باعث عدالت نے ایک گھنٹے بعد وکیل کو دوبارہ طلب کرتے ہوئے سماعت میں وقفہ دے دیا تھا۔سماعت کے دوبارہ آغاز پر جج مسعود ارشد نے کمرہ عدالت میں بتایا تھا کہ ’مجھے ابھی واٹس ایپ میسج موصول ہوا ہے اور ہائی کورٹ نے مجھے کام کرنے سے روک دیا ہے جبکہ میری خدمات بھی واپس کر دی گئی ہیں‘۔جج کا کہنا تھا ہوں نے واضح کیا تھا کہ وہ رانا ثنا اللہ کے خلاف کیس کی مزید سماعت نہیں کرسکتے تاہم رانا ثنا اللہ یا کسی کا بھی کیس ہوتا تو فیصلہ میرٹ پر ہونا تھا۔رانا ثنا اللہ کے وکیل فرہاد علی شاہ نے ردِ عمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ ہمیں نظر آ گیا ہے کہ اے این ایف کا کیس کتنا مضبوط ہے، انہوں نے دعویٰ کیا کہ ہمیں پتا چل گیا تھا کہ سماعت میں ایک گھنٹے کا وقفہ کیوں دیا گیا ہے۔جس پر جج مسعود ارشد نے کہا کہ میں اللہ کو جواب دہ ہوں اور اللہ کی رضا کے لیے کام کیا ہے۔احتساب عدالت کے جج نعیم ارشد مریم نواز اور یوسف عباس کے خلاف چوہدری شوگر ملز کیس اور شہباز شریف، حمزہ شہباز اورسلمان شہباز کے خلاف رمضان شوگر ملز کیس کی سماعت کررہے تھے۔جج نعیم ارشد کو مقدمہ سننے والے جج کو چھٹیوں پر جانے کے بعد ان مقدمات کی سماعت کے لیے مقرر کیا گیا تھا۔جج مشتاق الہٰی کسی بڑے سیاسی رہنما کا مقدمہ تو نہیں سن رہے تھے تاہم وہ قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے دائر مقدمات سننے والے بنچوں میں شامل تھے۔

سکھ زائرین کیلئے آن لائن ویزا میں مذہبی سیاحت کی کیٹیگری شامل کرنے کا فیصلہ

لاہور (ویب ڈیسک)وزارت داخلہ نے سکھ زائرین کو سہولیات دینے کے لیے آن لائن ویزا سسٹم میں مذہبی سیاحت کی کیٹیگری شامل کرنے کا فیصلہ کرلیا۔وزارت داخلہ میں ہونے والے ایک اجلاس میں اس بات کا فیصلہ کیا گیا مذہبی سیاحتی ویزا کیٹیگری میں دو علیحدہ کیٹیگریز میں سکھ زائرین کو سہولت دی جائے گی، جس میں ایک دنیا بھر میں مقیم بھارتی نژاد سکھ زائرین کے لیے جبکہ دوسرا بھارت میں رہنے والے سکھ زائرین کے لیے ہوگی۔وزارت داخلہ کے جاری بیان کے مطابق سکھ زائرین کو ویزا کم سے کم 7 اور زیادہ سے زیادہ 10 دن کے اندر جاری کیا جائے گا۔اس سلسلے میں وزارت خارجہ نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کے اشتراک سے مذہبی سیاحت کی کیٹیگری میں سکھ زائرین کو سہولت دینے کا طریقہ کار طے کرے گی۔دوسری جانب مذکورہ تمام اقدامات متعارف کروانے کی غرض سے پالیسی میں گنجائش پیدا کرنے کے لیے کابینہ سے منظوری لی جائے گی۔خیال رہے کہ پاکستان بارہا سکھ برادری کو اس بات کی یقین دہانی کروا چکا ہے کہ بابا گرونانک کے 55ویں جنم دن کے موقع پر پاکستان اپنی جانب سے کرتار پور راہداری کھول دے گا۔نومبر میں کھلنے والے راستے کے ذریعے پاکستان روزانہ کی بنیاد پر 5 ہزار سکھ زائرین کو گردوارا ننکانہ صاحب آنے کی اجازت دینے پر رضا مند ہوچکا ہے۔اس حوالے سے تازہ ترین یقین دہانی ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے بھارت کے ساتھ کرتار پور راہداری پر تکنیکی مذاکرات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کروائی تھی۔وزارت داخلہ کے مطابق ویزے کی آسانی سکھ کمیونٹی کے لیے خیر سگالی کا اقدام ہوگا اس سلسلے میں وزارت خارجہ کو بیرون ملک پاکستانی مشنز کو نئی پالیسی اور طریقہ کار سے آگاہ کرنے کی بھی ہدایت کردی گئی ہے۔خیال رہے کہ کرتارپور صاحب نارووال سے 4 کلومیٹر کے فاصلے پر پاک-بھارت سرحد کے قریب ایک چھوٹا سا گاﺅں ہے جہاں سکھ مذہب کے بانی گرو نانک نے اپنی زندگی کے آخری 18 سال گزارے تھے۔ہر سال نومبر میں پاکستان کے علاوہ بھارت سمیت پوری دنیا سے سکھ یاتری بابا گرو نانک صاحب کے جنم دن کے موقع پر یہاں مذہبی رسومات کی ادائیگی کے لیے آتے ہیں۔ادھر بھارت میں رہنے والے سکھ طویل عرصے سے اپنی حکومت سے مطالبہ کررہے تھے کہ کرتارپور جانے کے لیے راہداری قائم کی جائے جو بین الاقوامی سرحد سے محض 4 کلومیٹر دور واقع ہے۔گزشتہ برس اگست میں سابق بھارتی کرکٹر نوجوت سنگھ سدھو، پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی دعوت پر وزیراعظم عمران خان کی تقریب حلف برداری میں شرکت کے لیے پاکستان آئے تھے۔انہوں نے اس تقریب میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے گلے ملے اور ان سے غیر رسمی گفتگو کی تھی۔اس حوالے سے سدھو نے بتایا تھا کہ جب ان کی آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات ہوئی تو انہوں نے کہا کہ پاکستان گرو نانک صاحب کے 550ویں جنم دن پر کرتارپور راہداری کھولنے سے متعلق سوچ رہا ہے۔انہوں نے مزید کہا تھا کہ پاکستان آرمی کے سربراہ اس ایک جملے میں انہیں وہ سب کچھ دے گئے جیسا کہ انہیں کائنات میں سب کچھ مل گیا ہو۔بعد ازاں بھارت کے سکھ یاتریوں کے لیے آسانی پیدا کرنے کے لیے وزیراعظم پاکستان عمران خان نے گزشتہ برس 28 نومبر کو کرتار پور راہداری کا سنگ بنیاد رکھا تھا جس میں شرکت کے لیے نوجوت سدھو پاکستان آئے تھے۔

‘بریگزٹ میں توسیع مانگنے سے بہتر ہے کہ میں کھائی میں کود کر مرجاﺅں’

لندن(ویب ڈیسک)برطانوی وزیراعظم بورس جانسن یورپی یونین سے علیحدگی کے معاملے پر ڈٹ گئے، کہا کہ بریگزٹ میں توسیع مانگنے سے بہتر ہے کہ میں کھائی میں کود کر مرجاﺅں۔بورس جانسن نے پولیس ریکروٹس کی بھرتیوں کی تقریب سے خطاب میں کہا کہ برسلز جا کر بریگزٹ میں توسیع مانگنے سے بہتر ہوگا کہ میں کسی کھائی میں کود کر مر جاو¿ں۔انہوں نے کہا کہ یورپی یونین کا حصہ رہنے سے ماہانہ ایک ارب پاو¿نڈز کا نقصان ہوتا ہے، یورپ سے مذاکرات کرنے کی صلاحیت کو پارلیمانی ووٹ سے بڑا دھچکا لگا ہے، بریگزٹ کا مسئلہ 3 برس سے جاری ہے، وقت آگیا ہے کہ عوام کے مسائل پر توجہ دی جائے۔برطانوی وزیراعظم کی تقریر کے دوران خاتون پولیس ریکروٹ کی طبیعت ناساز ہوگئی جس کے بعد وزیراعظم نے میڈیا سیشن ختم کر دیا۔ایک صحافی نے سوال کیا کہ اگر آپ کا بھائی ہی آپ کے ساتھ نہیں تو پھر عوام کیوں ساتھ دیں ؟ جس پر انہوں نے جواب دیا کہ جو جانسن یورپی یونین کے بارے میں میرے خیالات سے متفق نہیں اس لیے وہ مستعفی ہوئے۔خیال رہے کہ بورس جانسن 31 اکتوبر کو ہر حال میں یورپی یونین سے علیحدگی چاہتے ہیں چاہے یورپی یونین سے انخلاءسے متعلق معاہدہ طے پائے یا نہ پائے جبکہ اپوزیشن بغیر معاہدہ بریگزٹ کی مخالف ہے اور تاریخ میں توسیع چاہتی ہے۔

نیب کا سیلز اور انکم ٹیکس معاملات کی تحقیقات نہ کرنے کا فیصلہ

اسلام آباد(ویب ڈیسک)نیب نے سیلز اور انکم ٹیکس کے معاملات کی تحقیقات نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کی زیر صدارت نیب ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس ہوا جس میں فیصلہ کیا گیا کہ سیلز اور انکم ٹیکس کے معاملات کی تحقیقات نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے کہا کہ سیلز اور انکم ٹیکس کی پہلے سے موجود تحقیقات ایف بی آر کو بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔چیئرمین نیب نے کہا کہ کاروباری برادری ملک کی ترقی کے لیے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے، کاروباری برادری کے مسائل کے حل کے لیے خصوصی سیل قائم کیے ہیں۔جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے کہا کہ بدعنوانی کو ناسور اور ملک کی ترقی و خوشحالی کی راہ میں رکاوٹ قرار دیتے ہوئے کہا کہ میگا کرپشن مقدمات منطقی انجام تک پہنچانا اولین ترجیح ہے۔انہوں نے کہا کہ 22 ماہ میں 71 ارب روپے بدعنوان عناصر سے برآمد کر کے قومی خزانے میں جمع کرائے۔

خاتون کانسٹیبل نے تھپڑ مارنے والے وکیل کو ہتھکڑی لگاکرعدالت میں پیش کردیا

شیخوپورہ (ویب ڈیسک)شیخوپورہ کی تحصیل فیروز والا میں خاتون پولیس اہلکار کو تھپڑ مارنے والے وکیل کو اسی لیڈی کانسٹیبل نے ہتھکڑیاں لگاکر عدالت میں پیش کردیا۔گزشتہ روز فیروز والا کچہری میں خاتون پولیس اہلکار نے احمد مختار نامی وکیل کو لیڈیز چیکنگ پوائنٹ پر گاڑی پارک کرنے سے منع کیا تھا جس پر وکیل احمد مختار نے ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے لیڈی کانسٹیبل سے بدتمیزی کی اور تھپڑ مارا۔ڈی پی او شیخوپورہ غازی صلاح الدین نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے وکیل کیخلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا تھا جس کے بعد مقدمہ درج کرکے ملزم کو گرفتار کیا گیا۔ خاتون پولیس اہلکار کو تھپڑ مارنے والے وکیل کو اسی لیڈی کانسٹیبل فائزہ نواز نے ہتھکڑیاں لگاکر آج عدالت میں پیش کیا جہاں عدالت نے ملزم کی ضمانت کی درخواست منظور کرلی ہے۔ دوسری جانب خاتون کانسٹیبل کو تھپڑ مارنے والے وکیل کے پوسٹر شہر بھر میں دیواروں پر چسپاں کیے گئے ہیں۔

6 ستمبر سے 11 ستمبر تک سرکاری چھٹیوں کی خبروں کی تردید

اسلام آباد(ویب ڈیسک) وزارت داخلہ نے 6 ستمبر سے 11 ستمبر تک سرکاری چھٹیوں کی خبروں کی تردید کردی۔وزارت داخلہ نے سوشل میڈیا پر گردش کرنے والے ایک نوٹی فکیشن کو جعلی قرار دیا ہے جس میں 6 ستمبر یومِ دفاع سے 11 ستمبر قائد اعظم کے یومِ وفات تک سرکاری تعطیل کا اعلان کیا گیا ہے۔جعلی نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ محرم الحرام میں سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر سرکاری و نجی اداروں میں تعطیل کا فیصلہ کیا گیا ہے۔حکومت نے ٹوئٹر کے ذریعے اس نوٹی فکیشن کو جعلی قرار دیا ہے اور کہا گیا ہے کہ حکومت کی جانب سے ایسی کوئی ہدایت جاری نہیں کی گئی ہیں۔

مرغے نے عدالتی جنگ جیت لی

فرانس (ویب ڈیسک)دنیا بھر میں دیہی علاقوں میں بسنے والے افراد علی الصبح مرغوں کی جانب سے بانگ (اذان) دیے جانے کی فطرت سے واقف ہوں گے اور کچھ دیہاتی لوگ تو مرغوں کی بانگ سے ہی نیند سے بیدار ہوتے ہیں۔تاہم دنیا میں کچھ ایسے افراد بھی موجود ہیں جو مرغوں کی جانب سے علی الصبح دی جانے والی بانگ سے بیزار بھی ہیں اور وہ مرغوں کی ایسی فطرتی عادت کو اپنی نیند میں خلل تصور کرتے ہیں۔ایسا ہی کچھ فرانس کے ایک جوڑے کو بھی محسوس ہوا اور انہوں نے علی الصبح بانگ دینے والے مرغے کے خلاف عدالت میں کیس کردیا۔تاہم عدالت نے چند سماعتوں اور وکلاءکے درمیان زبردست بحث کے بعد انسانوں کے بجائے مرغے کے حق میں فیصلہ دے کر فطرت میں مداخلت نہیں کی۔خبر رساں

ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق فرانس کے ایک معمر جوڑے نے ایک مرغے اور اس کے مالکان پر محض اس لیے کیس کردیا تھا کہ مرغا علی الصبح بانگ دیتا تھا جس سے ان کی نیند خراب ہوتی تھی۔رپورٹ کے مطابق شکایت کرنے والا جوڑا مغربی فرانس کے ایک چھوٹے سے گاﺅں میں چھٹیاں گزارنے گیا تھا، جہاں ان کے پڑوسیوں کا مرغا علی الصبح بانگ دیتا تھا۔چھٹیاں گزارنے کے لیے جانے والے جوڑے نے علی الصبح مرغے کی بانگ سے تنگ آکر مرغے اور مالکان کے خلاف مقامی عدالت میں کیس کردیا اور دعویٰ کیا کہ مرغے کی بانگ سے ان کی نیند میں خلل پڑا۔مقامی عدالت میں کیس کی چند سماعتیں ہوئیں اور مرغے کے مالکان نے بھی کیس کا دفاع کیا اور مو¿قف اختیار کیا کہ بانگ دینا مرغے کی فطرت میں شامل ہے اور اسے علی الصبح بانگ دینے سے نہیں روکا جا سکتا۔اس کیس کو فرانس کی میڈیا میں شاندار ماضی کی دیہی زندگی اور جدید زندگی کے طور پر رپورٹ کیا گیا، ساتھ ہی کیس کو

عدالت لے جانے والے سیاح جوڑے اور مقامی افراد کو شہری اور دیہاتی لوگوں کے طور پر رپورٹ کرکے موازنہ کیا گیا۔عدالت نے دونوں فریقین کے دلائل سننے کے بعد 5 ستمبر کو مرغے اور اس کے مالکان کے حق میں فیصلہ دیتے ہوئے کہا کہ مرغے کو علی الصبح بانگ دینے سے نہیں روکا جا سکتا۔عدالت نے اپنے مختصر فیصلے میں مرغے کی جانب سے علی الصبح بانگ دینے کو فطرت سے تشبیح دی۔مرغے کے حق میں فیصلہ آنے کے بعد اس کے مالکان بہت خوش ہیں اور وہ اپنے فیصلے کو دیہاتی اور فطری زندگی کی جیت قرار دے رہے ہیں۔

زمبابوے پر 37 سال حکمرانی کرنے والے سابق صدر رابرٹ موگابے چل بسے

ہرارے(ویب ڈیسک)افریقی ملک زمبابوے کے سابق صدر اور 37 سال کے طویل عرصے تک اقتدار پر رہنے والے رابرٹ موگابے 95 برس کی عمر میں انتقال کرگئے۔امریکی خبررساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کے مطابق زمبابوے کے موجودہ صدر ایمرسن مننگاگوا نے رابرٹ موگابے کی موت کی تصدیق ایک ٹوئٹ کے ذریعے کی۔اپنی ٹوئٹ میں زمبابوین صدر نے انہیں ‘آزادی کے ہیرو’ سے تشبیہ دیتے ہوئے ان کی موت سے متعلق مزید تفصیل فراہم نہیں کی۔1980 میں سفید فام اقلیت کے اقتدار کے اختتام کے بعد رابرٹ موگابے کے ہاتھ میں اقتدار آیا تھا اور وہ زمبابوے کے معاشی مسائل کا ذمہ دار بین الاقوامی پابندیوں کو ٹھہراتے تھے اور ایک مرتبہ وہ یہ کہتے ہوئے بھی سنے گئے تھے کہ وہ پوری زندگی حکمرانی کرنا چاہتے ہیں۔تاہم افریقی ملک کی بکھری ہوئی قیادت اور بڑھتے ہوئے دیگر مسائل ملک کے باعث فوجی مداخلت، پارلیمنٹ کے ذریعے مواخذے کی کارروائی اور بڑی تعداد میں سڑکوں پر احتجاج رابرٹ موگابے کے اقتدار کے خاتمے کا باعث بنا۔بعد ازاں 21 نومبر 2017 کو رابرٹ موگانے نے مستعفی ہونے کا اعلان کیا، جس کے ساتھ لوگوں نے سڑکوں پر نکل کر جشن منایا تھا، جو 1980 میں زمبابوے کی آزادی کے بعد پہلی مرتبہ دیکھا گیا اور عوام نے ہرارے اور دیگر بڑے شہروں میں نعرے لگاتے ہوئے مارچ کیا تھا۔موگابے کی جانب سے استعفے کے اعلان کے ساتھ ہی ان کی 37 سالہ طویل حکمرانی کا خاتمہ ہوگیا تھا جس کے ساتھ ہی ان کے سابق نائب صدر ایمرسن میننگاگوا کو متبادل صدر منتخب کیا گیا تھا۔95 سالہ رابرٹ موگابے دنیا کے معمر ترین سربراہ ریاست تھے جن کے اقتدار کا خاتمہ 37 سال بعد ہوا تھا۔رابرٹ موگابے نے 1980 میں زمبابوے کی برطانیہ سے آزادی کے بعد پہلے وزیراعظم کا عہدہ سنبھالا تھا جبکہ وہ 1987 میں صدر بن گئے تھے اور انہیں زمبابوے کی آزادی کے صف اول کے رہنما کی حیثیت حاصل تھی۔

وزیراعظم اور آرمی چیف کی لائن آف کنٹرول پر جوانوں سے ملاقات

راولپنڈی(ویب ڈیسک)وزیراعظم عمراں خان اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ جوانوں سے ملاقات کے لیے لائن آف کنٹرول (ایل او سی ) پہنچ گئے۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم عمران خان اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اگلے مورچوں پر تعینات فوجی جوانوں اور شہدا کے اہلِ خانہ سے ملاقات کریں گے۔آئی ایس پی آر کے بیان کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی جانب سے مظفرآباد کا دورہ کرنے کا بھی امکان ہے جہاں وہ شہریوں سے خطاب کریں گے۔وزیراعظم کے ہمراہ وزیر دفاع پرویز خٹک، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور چیئرمین کشمیر کمیٹی فخر امام بھی موجود ہیں۔اس سے قبل صدرِ مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے شہید کیپٹن محمد الحسنین کے گھر کا دورہ کیا اور ان کے اہلِ خانہ سے ملاقات کی۔صدر مملکت نے شہید کیپٹن کے اہلِ خانہ سے ملاقات میں کہا کہ پوری قوم شہدا اور ان کے اہل خانہ کو سلام پیش کرتی ہے۔خیال رہے کہ آج ملک بھر میں یوم دفاع، یوم یکجہتی کشمیر کے طورپر منایا جارہا ہے جس کامقصد وطنِ عزیز کے لیے جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے شہدا کے ساتھ ساتھ بھارت کے زیر تسلط کشمیر میں مظلوم کشمیریوں کے ساتھ پاکستانی عوام کی حمایت کا اعادہ کرنا ہے۔اس سلسلے میں وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں دن کا آغاز 31 جبکہ صوبائی دارالحکومتوں میں21 ،21 توپوں کی سلامی سے ہوا۔بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح اور علامہ اقبال کے مزارات پر گارڈ کی تبدیلی کی پ±روقار تقاریب منعقد ہوئیں، جس میں پاک فضائیہ نے مزارِ قائد جبکہ پاک فوج نے مزار اقبال پر گارڈ کے فرائض سنبھالے۔شہداءکو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے یوم دفاع کی مرکزی تقریب جنرل ہیڈکوارٹرز (جی ایچ کیو) راولپنڈی میں ہوئی جس میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ بطور مہمانِ خصوصی شریک ہوئے۔اس خصوصی تقریب میں آرمی چیف نے یادگارِ شہدا پر حاضری دی، پھولوں کی چادر چڑھائی اور فاتحہ خوانی کی گئی۔یومِ دفاع و شہدا کے سلسلے میں نیول ہیڈ کورٹر اسلام آباد میں بھی تقریب منعقد کی گئی جس کے مہمانِ خصوصی وائس ایڈمرل کلیم شوکت تھے۔علاوہ ازیں یوم دفاع کی مناسبت سے وزارت داخلہ کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق آج سہ پہر 3 بجے ملک بھر میں تمام دفاتر بند کردیے گئے اور پاکستانی عوام کی جانب سے کشمیریوں سے اظہارِیکجہتی کیا جارہا ہے۔