سلمان خان کے اعلان نے عالیہ بھٹ اور مداحوں کو حیران کر دیا

دبئی(ویب ڈیسک)سلمان خان نے اپنے ایک اعلان سے نہ صرف اپنے مداحوں بلکہ عالیہ بھٹ کو بھی حیران کر دیا ہے۔ انھوں نے ٹوئٹر پر اعلان کیا کہ ان کی سنجے لیلی بھنسالی کے ساتھ فلم ’انشا اللہ‘ روک دی گئی ہے۔سلمان خان نے ایک اور ٹویٹ میں کچھ ایسے اشارے دیے ہیں کہ اگلی عید پر وہ ‘ کک ٹو’ لے کر آنے والے ہیں۔واضح رہے کہ سلمان خان کی عالیہ بھٹ کے ساتھ فلم ’انشا للہ ‘کی شوٹنگ چند روز بعد شروع ہونے والی تھی۔رہی بات عالیہ بھٹ کی تو وہ اس فلم کی وجہ سے کئی بڑی فلموں کو نہ کہہ چکی تھیں یہاں تک کہ عالیہ عامر خان کے ساتھ ایک فلم اس لیے نہیں لے پائیں کیونکہ انھوں نے اپنی تمام ڈیٹس فلم ’انشا للہ‘ کے لیے وقف کر دی تھیں۔ادھر بھنسالی پروڈکشن نے بھی ایک ٹویٹ میں فی الحال فلم نہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔کہا جا رہا ہے کہ سلمان خان اور سنجے لیلی بھنسالی کے درمیان فلم کے حوالے سے کچھ اختلافات ہیں مگر مسئلہ یہ ہے کہ اب سلمان عید پر کیسے آئیں گے۔؟سلمان اپنی ٹویٹ میں عید پر نئی فلم لانے کا وعدے اس انداز میں کر چکے ہیں کہ جیسے وہ فلم ’کک‘ کا سیکوئل لا رہے ہیں تاہم کہا جا رہا ہے کہ ’کک ٹو‘ کا سکرپٹ ابھی تیار نہیں ہے۔ اگرچہ یہ فلم پائپ لائن میں تھی لیکن اس پر کام ابھی تک شروع نہیں ہوا۔اب دیکھنا ہے کہ سلمان خان مستقبل میں کیا کرتے ہیں۔ ان کی فلم ’دبنگ تھری‘ کی شونٹگ مکمل ہو چکی ہے تاہم وہ اپنی اگلی عید کے لیے پریشان ہیں۔فلسماز مہیش بھٹ کی سنہ 1990 کی سپر ہٹ فلم ’عاشقی‘ کے ہیرو راہل رائے کافی عرصے کی گمنامی کے بعد اچانک جس وجہ سے خبروں میں آئے ہیں اس کا انھیں ذرا بھی اندازہ نہں تھا۔دراصل اداکارہ کرینہ کپور نے حال ہی میں ایک ٹی وی ریالٹی شو ڈانس انڈیا ڈانس میں بتایا کہ راہل رائے ان کا پہلا ‘کرش’ تھے اور انھوں نے صرف راہل رائے کی وجہ سے یہ فلم آٹھ بار دیکھی تھی۔ جواب میں راہل نے ٹویٹ کیا ‘سپیچ لیس‘ یعنی میرے پاس کچھ کہنے کے لیے الفاظ نہیں ہیں۔ویسے ایک دور تھا جب راہل صرف کرینہ کے ہی نہیں بہت سی لڑکیوں کا کرش ہوا کرتے تھے لیکن پہلی فلم کی زبردست کامیابی اور شہرت کے باوجود وہ انڈسٹری میں زیادہ دور تک چل نہیں پائے۔بالی وڈ کے بادشاہ کہے جانے والے امیتابھ بچن ننھی بچیوں کے لیے اقوامِ متحدہ کے سفیر ہیں اور اکثر سرکاری مہم ‘بیٹی بچاو¿ اور بیٹی پڑھاو¿’ کی توثیق بھی کرتے نظر آتے ہیں۔اس ہفتے انھوں نے اپنے ٹی وی پروگرام ’کون بنے گا کروڑ پتی‘ کے سیٹ پر بتایا کہ انھوں نے اپنی تمام جائیداد اپنے بیٹے ابھشیک اور بیٹی شویتا نندہ کے درمیان برابر تقسیم کرنے کی وصیت کی ہے۔ انھوں نے یہی بات ٹوئٹر پر بھی واضح الفاظ میں کہی ہے۔لوگ کہیں گے کہ یہ کسی بھی انسان کا ذاتی فیصلہ ہے تو اسے سوشل میڈیا یا میڈیا پر کہنے کی کیا ضرورت ہے۔لیکن ایسا کرکے امیتابھ بچن نے ان لوگوں کے سامنے ایک مثال پیش کرنے کی کوشش کی ہے جو اپنی جائیداد کا حقدار صرف اپنے بیٹوں کو سمجھتے ہیں۔

800 افراد پر مشتمل گاؤں کروڑوں سیاحوں کی توجہ کا مرکز

آسٹریا (ویب ڈیسک)800 افراد پر مشتمل آبادی والا ہال اسٹیٹ ہر سال کروڑوں سیاحوں کی توجہ کا مرکز بن گیا ہے۔ہال اسٹیٹ آسٹریا کا ایک چھوٹا علاقہ ہے جو گزشتہ 10 برسوں میں سیاحوں کی من پسند جگہ بن گئی ہے۔اس چھوٹے علاقے کی ک±ل آبادی 800 افراد پر مشتمل ہے لیکن یہاں ہر سال کروڑوں سیاحوں کا جمِ غفیر ہوتا ہے جس سے یہاں کی معاشی ترقی کو فروغ ملا ہے۔یوں تو ہال اسٹیٹ میں ہر سال پوری دنیا سے سیاحوں کا آنا جانا لگا رہتا ہے لیکن زیادہ تر لوگ چین سے آتے ہیں۔دلچسپ بات یہ ہے کہ چین اس چھوٹے علاقے سے ایسا متاثر ہوا کہ اس جیسا ایک گاو¿ں بھی اپنے ملک میں بنا ڈالا ہے جسے ‘ہال اسٹیٹ ریپلیکا’ مانا جاتا ہے۔یہاں کا دورہ کرنے والے سیاحوں کا کہنا ہے کہ یہ دنیا کا انتہائی خوبصورت کونا ہے یہاں کی پہاڑیاں، جھیل درخت سب آنکھوں کو خیرہ کردیتی ہیں۔سیاح کہتے ہیں کہ یہاں کے نظارے ترکی، سوئٹزرلینڈ اور دیگر خوبصورت ممالک سے کم نہیں۔ہال اسٹیٹ میں تاریخی مقام اسکائے واک بھی ہے جو مقامی گھروں سے 350 میٹر اونچائی پر واقع ہے۔

سٹیو جابز پاکستان میں: سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی تصویر دراصل کہاں کی ہے؟

دبئی(ویب ڈیسک)کچھ روز سے سوشل میڈیا پر لوگ ایک ایسے شخص کی تصویر شیئر کر رہے ہیں جنھیں گزرے ہوئے کئی برس بیت گئے ہیں۔لیکن اس کے باوجود کئی صارفین بضد ہیں کہ شلوار قمیض پہنے، سڑک کے کنارے پلاسٹک کی کرسی پر بیٹھا یہ شخص اصل میں آئی فون بنانے والی کمپنی ایپل کے بانی سٹیو جابز ہیں!یہ تصویر تب وائرل ہوئی جب لوگوں نے اسے ’سٹیو جابز کراچی کے بوٹ بیسن پر نظر آئے‘ یا ’دیکھو سٹیو جابز ایف-10 میں بیٹھے چائے پی رہے ہیں‘ جیسی سرخیوں کے ساتھ شیئر کیا۔لیکن اس سے پہلے یہی تصویر مشرقِ وسطیٰ میں وائرل ہو چکی تھی۔ فیس بک، ٹوئٹر، انسٹاگرام اور ریڈیٹ سمیت دیگر سوشل میڈیا ویب سائٹس پر یہ تصویر سنیچر کے روز ہی گردش کرنا شوع ہوئی تھی اور تقریباً تین دن بعد پاکستانی صارفین کے ہتھے چڑھی۔بالکل نہیں۔ کچھ اشارے اس تصویر میں ہی موجود ہیں۔غور سے دیکھا جائے تو اس شخص کا لباس پاکستانی نہیں، عربی ہے۔ انھوں نے شلوار قمیض نہیں بلکہ عربی توب زیب تن کیا ہوا ہے۔بی بی سی عربی کے مطابق یہ تصویر مصر کے دارالحکومت قاہرہ کے ایک مشہور کیفے کے باہر کھینچی ست?ف جوبز ماماتش و موجود ف? مصر و د صور ل عل القو ف لحظة ت?مل مع?ن? و ش?ل? ندمان!!!امریکی کمپنی ایپل کے سابق چیف ایگزیکیٹو اور اس کے شریک بانی سٹیو جابز چھپن سال کی عمر میں 6 اکتوبر 2011 کو انتقال کر گئے تھے۔سٹیو جابز اور سٹیو ووزنیاک نے پہلی مرتبہ سلیکون ویلی میں ایپل کا آغاز کیا۔ سٹیو جابز نے اس کے لیے اپنی گاڑی بیچ دی۔ ان کا پہلا کمپیوٹر انیس سو چھہتر میں فروخت کے لیے پیش کیا گیا۔ ایپل انیس سو اسی میں مقبول ہوا اور اس نے سٹیو جابز کو کروڑ پتی بنا دیا۔ دو برس بعد ایپل کی فروخت ایک ارب ڈالر تک پہنچ گئی۔انیس سو چھیاسی میں انھوں نے NeXT کے نام سے نئی کمپنی بنائی۔ اس کا پہلا کمپیوٹر تین سال بعد ساڑھے چھ ہزار ڈالر میں فروخت کے لیے پیش کیا گیا۔ جابز نے انیس سو ستانوے میں ایک مرتبہ پھراس وقت ایپل میں شمولیت اختیار کی جب ایپل نےNeXT کمپنی کو ہی چار سو تیس ملین ڈالر میں خرید لیا۔

قوم نے جس طرح کشمیریوں سے اظہاریکجہتی کیا، اس پر فخرہے:وزیراعظم

اسلام آباد: (ویب ڈیسک) وزیراعظم عمران خان نے پاکستانی عوام کی جانب سے مظلوم کشمیری بھائیوں کیساتھ بھرپور اظہار یکجہتی کرنے پر ان کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا ہے۔سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری اپنے بیان میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ قوم نے ا?ج جس طرح کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیا، اس پر فخر ہے۔وزیراعظم عمران خان نے لکھا کہ پاکستانی قوم نے کشمیریوں کو باور کرایا کہ وہ ان کے ساتھ کھڑی ہے۔ قوم نے دنیا کو بھارت میں آر ایس ایس کے نازی نظریے سے آگاہ کیا۔وزیراعظم نے لکھا کہ آر ایس ایس کے نظریے سے ناصرف خطے بلکہ پوری دنیا کو خطرہ ہے۔ فاشسٹ مودی حکومت کا مقبوضہ کشمیر میں نسل کشی کا ایجنڈا ہے۔خیال رہے کہ ا?ج پوری پاکستانی قوم نے کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کا دن بھرپور طریقے سے منایا اور دنیا کو پیغام دیا کہ ہم اپنے مظلوم بھائیوں کیساتھ ہیں۔وزیراعظم عمران خان نے کشمیریوں سے اظہار یکجہتی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا آج سارا پاکستان کشمیریوں کے ساتھ کھڑا ہے۔ کشمیری بہت مشکل وقت سے گزر رہے ہیں۔ کشمیر کی آزادی تک ان کے ساتھ کھڑے رہیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ 80 لاکھ کشمیری 4 ہفتے سے کرفیو کے باعث بند ہیں۔ کشمیریوں کے دکھ میں پوری طرح شامل ہیں۔ بھارتی حکومت انسانوں پر ظلم کر رہی ہے۔انہوں نے کہا آر ایس ایس میں مسلمانوں کیخلاف نفرت ہے۔ یہ تنظیم جرمن نازی پارٹی سے متاثر ہو کر بنائی گئی۔ آر ایس ایس کا نظریہ ہے کہ مسلمانوں کو برابری کا حق نہیں ملنا چاہیے۔ آر ایس ایس کے نظریے نے بھارت پر قبضہ کرلیا، ہر فورم پر کشمیرکی جنگ لڑوں گا۔

مقبوضہ کشمیر: لاک ڈاؤن کا 27 واں روز، کشمیری میڈیا کی لاپتہ شہریوں پر رپورٹ جاری

سری نگر:(ویب ڈیسک) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی حکومت کی جانب سے نافذ کرفیو اور لاک ڈاو¿ن 27 ویں روز میں داخل ہوگیا۔مقبوضہ وادی میں مواصلاتی بلیک آوٹ جاری ہونے کی وجہ سے وادی کا بیرونی دنیا سے رابطہ منقطع ہے جب کہ جگہ جگہ بھارتی فورسز تعینات ہیں۔وادی میں کرفیو اور پابندیوں کی وجہ سے کھانے پینے کی اشیائ، دواو¿ں کی قلت ہے جس سے مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔مودی حکومت نے حریت اور سیاسی رہنماو¿ں کو گھروں یا جیلوں میں بدستور بند کررکھا ہے۔
8 ہزار سے زائد کمشیری لاپتا
دوسری جانب کشمیر میڈیا سروس نے بھارتی فورسز کی حراست سے لاپتا کشمیریوں پر ایک رپورٹ جاری کی ہے جس کے مطابق 29 برسوں کے دوران 8 ہزار سے زائد کشمیری بھارتی فورسز کی حراست کے دوران لاپتا ہوئے۔کے ایم ایس کی رپورٹ میں بتایا گیا ہےکہ گمشدہ افراد کے اہل خانہ کو اپنے پیاروں سے متعلق کوئی معلومات نہیں دی گئیں جب کہ مقبوضہ وادی میں ہزاروں گمنام قبریں دریافت ہوئی ہیں، گمنام قبریں بھارتی فورسزکی حراست سے لاپتا ہونے والوں کی ہیں۔
کشمیر کی موجودہ صورتحال کا پس منظر
بھارت نے 5 اگست کو راجیہ سبھا میں کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کا بل پیش کرنے سے قبل ہی صدارتی حکم نامے کے ذریعے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کردی اور ساتھ ساتھ مقبوضہ کشمیر کو وفاق کے زیرِ انتظام دو حصوں یعنی (UNION TERRITORIES) میں تقسیم کردیا جس کے تحت پہلا حصہ لداخ جبکہ دوسرا جموں اور کشمیر پر مشتمل ہوگا۔بھارت نے اب یہ دونوں بل لوک سبھا سے بھی بھاری اکثریت کے ساتھ منظور کرالیے ہیں۔
ا?رٹیکل 370 کیا ہے؟
بھارتی آئین کا آرٹیکل 370 مقبوضہ کشمیر میں خصوصی اختیارات سے متعلق ہے۔آرٹیکل 370 ریاست مقبوضہ کشمیر کو اپنا آئین بنانے، اسے برقرار رکھنے، اپنا پرچم رکھنے اور دفاع، خارجہ و مواصلات کے علاوہ تمام معاملات میں آزادی دیتا ہے۔بھارتی آئین کی جو دفعات و قوانین دیگر ریاستوں پر لاگو ہوتے ہیں وہ اس دفعہ کے تحت ریاست مقبوضہ کشمیر پر نافذ نہیں کیے جا سکتے۔بھارتی آئین کے آرٹیکل 370 کے تحت کسی بھی دوسری ریاست کا شہری مقبوضہ کشمیر کا شہری نہیں بن سکتا اور نہ ہی وادی میں جگہ خرید سکتا ہے۔
کشمیر میں اب کیا ہورہا ہے؟
بھارت نے آرٹیکل 370 کو ختم کرنے سے قبل ہی مقبوضہ کشمیر میں اضافی فوجی دستے تعینات کردیے تھے کیوں کہ اسے معلوم تھا کہ کشمیری اس اقدام کو کبھی قبول نہیں کریں گے۔اطلاعات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں کی تعداد اس وقت 9 لاکھ کے قریب پہنچ چکی ہے۔ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے بعد سے وادی بھر میں کرفیو نافذ ہے، ٹیلی فون، انٹرنیٹ سروسز بند ہیں، کئی بڑے اخبارات بھی شائع نہیں ہورہے۔بھارتی انتظامیہ نے پورے کشمیر کو چھاو¿نی میں تبدیل کررکھا ہے، 7 اگست کو کشمیری شہریوں نے بھارتی اقدامات کیخلاف احتجاج کیا لیکن قابض بھارتی فوجیوں نے نہتے کشمیریوں پر براہ راست فائرنگ، پیلٹ گنز اور آنسو گیس کی شیلنگ کی جس کے نتیجے میں 6 کشمیری شہید اور 100 کے قریب زخمی ہوئے۔کشمیر میں حریت قیادت سمیت بھارت کے حامی رہنما محموبہ مفتی اور فاروق عبداللہ بھی نظر بند ہیں۔

گرانٹ فلاور نے جس تھالی میں کھایا،اسی میں چھید کیا:رمیز راجہ

کراچی (ویب ڈیسک) پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور کمنٹیٹررمیز راجہ نے سابق بیٹنگ کوچ گرانٹ فلاور کے بیان پر شدید تنقیدکرتے ہوئے کہا کہ گرانٹ فلاور نے جس تھالی میں کھایا اسی میں چھید کیا، برطرفی کے بعد گرانٹ فلاور کو یہ نہیں کہنا چاہئے تھا کہ پاکستان میں سیکیورٹی خدشات کی وجہ سے انہیں گھومنے پھرنے کی آزادی نہیں تھی، خود انہیں گھومتے پھرتے دیکھا۔سوشل میڈیا ویب سائٹ پر اپنے ویڈیو بیان میں رمیز راجہ نے سابق بیٹنگ کوچ گرانٹ فلاور کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ برطرفی کے بعد گرانٹ فلاور کو یہ نہیں کہنا چاہئے تھا کہ پاکستان میں سیکیورٹی خدشات کی وجہ سے انہیں گھومنے پھرنے کی آزادی نہیں تھی۔ انہوں نے کہاکہ وہ6 سال تک قومی ٹیم کے بیٹنگ کوچ رہے،اس کے باوجود انہوں نے جس تھالی میں کھایا،اسی میں چھید کیا۔انہوں نے کہا کہ گرانٹ فلاور نے پاکستان میں 3مرتبہ ہیئر ٹرانسپلانٹ کرایا، مختلف مقامات پر بل بورڈز میں قومی ٹیم کے ساتھ ان کی تصاویر لگی تھیں۔رمیز راجہ نے کہا کہ گرانٹ فلاور پاکستان میں اتنے ہی محفوظ تھے جتنا زمبابوے، انگلینڈ یا نیوزی لینڈ میں ہوتے تھے۔ انہوں نے کہاکہ گرانٹ فلاو ر کو اپنی آنکھوں سے لبرٹی مارکیٹ اور ریسٹورنٹس میں دیکھا جبکہ وہ بلا خوف و خطر سڑکوں پر جاگنگ کرتے بھی نظر آئے لہٰذا ملازمت چھوڑنے کے بعد انہیں اس طرح کے بیانات دینا نہیں چاہئے تھے۔

جاوید میانداد نے کشمیر میں بھارتی مظالم کیخلاف تلوار اٹھالی

کراچی: (ویب ڈیسک) سابق ٹیسٹ کپتان جاوید میاں داد مودی سرکار کے خلاف تلوار لے کر میدان میں آگئے۔کشمیری عوام سے اظہار یکجہتی کیلئے نکالی جانے والی ریلی میں شریک جاوید میاں داد نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی وزیر اعظم مودی نے الیکشن جیت کر مسلمانوں کو تلوار دکھائی تھی، میں آج مودی کو تلوار دکھاتا ہوں۔جاوید میاں داد نے للکارتے ہوئے کہا کہ کرکٹ کے بلے کے ساتھ تلوار چلانا بھی جانتا ہوں، کرکٹ کے بلے سے چھکا مارا، اب تلوار چلے گی، بلا بھی تیز تھا، تلوار بھی تیز ہے۔ جاوید میاں داد نے کہا کہ کشمیری بھائی فکر نہ کریں ، ہم ان کے ساتھ ہیں، ہم پیچھے ہٹنے والے نہیں، کشمیر پاکستان بن کر رہے گا۔دوسری طرف نیشنل ہاکی سٹیڈیم لاہور میں کشمیر آور منایا گیا اور قذافی سٹیڈیم میں بھی تقریب ہوئی، سٹیڈیم سے پنجاب اسمبلی تک ریلی نکالی گئی، جس میں احسان مانی، عدنان ارشد اولکھ سمیت آفیشلز اور کھلاڑیوں نے شرکت کی۔ سپورٹس بورڈ پنجاب میں بھی یوم یکجہتی کشمیر بھرپور طریقے سے منایا گیا۔

بالی وڈ کی ایک اور بڑی اداکارہ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر برس پڑیں

بھارت(ویب ڈیسک)بالی وڈ کی ایک اور اداکارہ تریشا کرشنن نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر غم و غصے کا اظہار کیا ہے۔بھارتی فوج کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں 26 روز سے مکمل لاک ڈاو¿ن جاری ہے جس کے باعث بچوں کے دودھ، جان بچانے والی ادویات اور اشیائے ضروریہ کی قلت پیدا ہوگئی ہے، غاصب حکومت نے ٹیلیفون، موبائل فون اور انٹرنیٹ بھی بندکررکھا ہے۔مقبوضہ وادی میں جاری لاک ڈاو¿ن کے باعث انسانی المیہ جنم لے رہا ہے اور اس پر بھارت کے اندر سے آوازیں اٹھنا شروع ہوگئی ہیں، بھارتی سیاستدانوں کے ساتھ ساتھ فلم نگری سے تعلق رکھنے والی شخصیات بھی اپنی حکومت کے ظلم پر بول اٹھیں ہیں۔بھارتی اداکارہ ارمیلا نے بھی ساس سسر سے رابطہ نہ ہونے پر غم و غصے کا اظہار کیا تھا اور اب تامل فلم انڈسٹری اور بالی وڈ کی اداکارہ تریشا کرشنن نے وادی میں لاک ڈاو¿ن کی صورتحال کو ا?ڑے ہاتھوں لیا ہے۔اداکارہ تریشا اقوام متحدہ کے ادارے ذیلی ادارے یونیسیف (اقوام متحدہ انٹرنیشنل چلڈرن ایمرجنسی فنڈ) کی سیلیبریٹی ایڈوکیٹ ہیں، ایک تقریب کے بعد میڈیا سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ کشمیر میں بچوں کی حالت زار پر پریشان ہوں۔انہوں نے کہا کہ بچوں کے اسکول بند کرنا بھی بچوں کے حقوق سلب کرنے کی ایک قسم ہے، بچوں کے حقوق کی خلاف ورزی بچوں کے خلاف تشدد کے مترادف ہے۔ایک سوال کے جواب میں تریشا کا کہنا تھا کہ بچوں کو بہتر تعلیم دے کر بہت سے مسائل سے نمٹا جاسکتا ہے۔ یاد رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں 26 روز سے ہی اسکول، کالجز اور انسٹیٹیوٹ بند پڑے ہیں جبکہ بھارتی حکومت نے وادی میں پرائمری اسکول کھولنے کا اعلان کیا تھا تاہم والدین نے کشیدہ صورتحال کے باعث بچوں کو اسکول بھیجنے سے انکار کردیا ہے۔

جے یو آئی کا 19 ستمبر کو مظفر آباد میں آزادی مارچ کرنے کا فیصلہ

اسلام آباد: (ویب ڈیسک) جمیعت علمائے اسلام (ف) کا 19 ستمبر کو مظفر آباد میں آزادی مارچ کرنے کا فیصلہ، مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ کشمیریوں کی جدوجہد کا فیصلہ اندھیرے میں نہ کیا جائے۔امیر جمعیت علمائے اسلام مولانا فضل الرحمن کی صدارت میں جے یو آئی آزاد کشمیر کے علمائے کرام کا اہم اجلاس ہوا۔ اجلاس میں کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے خلاف 19 ستمبر کو مظفرآباد میں آزادی مارچ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ موجودہ حکومت احتجاج کر رہی ہے، جبکہ مودی پوری دنیا کو ہم نوا بنا رہا ہے۔ مقبوضہ کشمیر کی آزادی تک جے یو آئی اپنی جدوجہد جاری رکھے گی۔ کشمیریوں کی جدوجہد کا فیصلہ اندھیرے میں نہ کیا جائے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ کشمیریوں کو خبر میڈیا سے ملتی ہے جبکہ وہ اس معاملہ میں فریق ہے۔ کشمیریوں کو اپنی آزادی کی جنگ خود لڑنا پڑے گی۔ کشمیر کی خصوصی حیثیت کی تبدیلی سے موجودہ حکومت باخبر تھی۔ ٹرمپ جس ثالثی کی بات کر رہا تھا، وہ مقبوضہ کشمیر کی نہیں آزاد کشمیر کی بات ہے۔

پاکستان کی زبردست سفارتکاری، مسئلہ کشمیر امریکی ایوانوں میں پہنچ گیا

اسلام آباد: (ویب ڈسک) مسئلہ کشمیر امریکی ایوانوں میں پہنچ گیا، امریکی کانگریس کی امور خارجہ کمیٹی میں مسئلہ کشمیر پر بات ہوگی۔امریکی کانگریس کی امور خارجہ کمیٹی میں تاریخ میں پہلی بار مسئلہ کشمیر اٹھایا جائے گا، امریکی کانگریس کی ایشیا سب کمیٹی مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کی جلد سماعت کریگی۔امریکی رکن کانگرس براڈ شرمین کا کہنا ہے کہ گزشتہ ہفتے امریکی نڑاد کشمیریوں سے لاک ڈاو¿ن سے متعلق حالات سنے، امریکن کشمیری اپنے پیاروں کے بارے میں سخت فکرمند ہیں، مقبوضہ وادی میں انسانی حقوق سے متعلق مزید جاننے کا منتظر ہوں۔