یااللہ خیر۔۔۔پاکستانی حاجیوں بارے تشویشناک خبر

کراچی:(ویب ڈیسک) وفاقی حکومت کی ناقص منصوبہ بندی کے باعث پاکستانی عازمینِ حج رل گئے۔ذرائع کے مطابق پاکستانی حاجیوں کو ٹرانسپورٹ اور کھانے کے مناسب انتظامات نہ ہونے کی وجہ سے شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ذرائع نے بتایا ہے کہ مکتب 108 میں ہزاروں حاجیوں کو خراب کھانا فراہم کیا گیا جو انہوں نے احتجاجاً کچرے میں ڈال دیا۔ایک لاکھ سے زائد پاکستانی عازمین حج سعودی عرب پہنچ گئے۔دوسری طرف مکتب 108 میں حاجیوں کومعلومات فراہم کرنے والا یا مدد کرنے والا کوئی بھی پاکستانی وزارت حج کا ذمہ دار موجود نہیں ہے۔یاد رہے دو ہفتے قبل حج کے لیے سعودی عرب گئے 17 پاکستانی طبی وجوہات کی بنا پر انتقال کر گئے تھے جن میں سے 16 کو مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں سپرد خاک کردیا گیا ہے۔مکہ مکرمہ میں پاکستان کے حج مشن کے مطابق 4 افراد کا انتقال گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران ہوا جن میں ایک خاتون بھی شامل ہے۔ ان کی شناخت محمود احمد، محمد رمضان، جمیلہ بی بی، غلام یوسف اور حبیب اللہ کے نام سے ہوئی ہے۔تادم تحریر انتقال کرنے والوں میں 13 سرکاری حج اسکیم اور چار نجی اسکیم کے ذریعے گئے تھے۔

محمد عامر ‘اے’ سے ‘سی’ کیٹیگری میں کیوں آئے؟ وجہ سامنے آگئی

پاکستان:(ویب ڈیسک)پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نےگذشتہ سال سینٹرل کنٹریکٹ لینے والوں میں بڑے پیمانے پر اکھاڑ پچھاڑ کی ہے۔پاکستان کرکٹ بورڈ کا کہنا ہے کہ اس کی زیادہ توجہ اس وقت ٹیسٹ کرکٹ پر ہے کیونکہ آنے والے سیزن میں پاکستانی کرکٹ ٹیم کو سری لنکا، آسٹریلیا اور بنگلہ دیش کے خلاف مجموعی طور پر 6 ٹیسٹ میچز کھیلنے ہیں۔فاسٹ بولر جنید خان اور فہیم اشرف بھی نئے کنٹریکٹ میں جگہ بنانے میں کامیاب نہیں ہو سکے ہیں۔سینٹرل کنٹریکٹ میں جن کرکٹرز کی ترقی ہوئی ہے ان میں امام الحق، حارث سہیل، وہاب ریاض اور شاہین شاہ آفریدی شامل ہیں۔کرکٹ ٹیم کیلئے سینٹرل کنٹریکٹ جاری؛ شعیب اور حفیظ محروم، عامر کی تنزلیوہاب ریاض، امام الحق اور حارث سہیل ’سی‘ سے ’بی‘ کیٹگری میں آئے ہیں۔ شاہین شاہ آفریدی گذشتہ سال ’ای‘ کیٹگری میں تھے لیکن اس سال اپنی عمدہ کارکردگی کی بدولت وہ ’بی‘ کیٹگری میں شامل کیے گئے ہیں۔آصف علی، بلال آصف، حسین طلعت، میر حمزہ، محمد نواز، سعد علی، صاحبزادہ فرحان، راحت علی، رومان رئیس، عمید آصف اور عثمان صلاح الدین کو بھی سینٹرل کنٹریکٹ نہیں دیا گیا۔نئے سینٹرل کنٹریکٹ میں جو کھلاڑی اپنی پوزیشن برقرار رکھنے میں کامیاب نہیں ہوسکے ہیں ان میں سب سے اہم نام فاسٹ بولر محمد عامر کا ہے۔گذشتہ سینٹرل کنٹریکٹ میں وہ اے کیٹگری میں شامل تھے لیکن اب انہیں سی کیٹگری دی گئی ہے۔اس کی وجہ یہ ہے کہ محمد عامر نے پچھلے دنوں ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کر کے خود کو لمیٹڈ اوورز کی کرکٹ تک محدود کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔اظہر علی گذشتہ سینٹرل کنٹریکٹ میں ’اے‘ کیٹگری میں شامل تھے لیکن نئے کنٹریکٹ میں وہ بی کیٹگری میں شامل ہیں۔ورلڈ کپ میں مایوس کن کارکردگی دکھانے والے دو کرکٹرز حسن علی اور فخر زمان کی کیٹگریز میں بھی تنزلی ہوئی ہے اور یہ دونوں ’بی‘ سے ’سی‘ کیٹگری میں ا? گئے ہیں۔پاکستان ٹیم نے ایک سال کے دوران 6 ٹیسٹ ، تین ون ڈے انٹر نیشنل اور 9 ٹی ٹوئنٹی انٹر نیشنل کھیلنے ہیں۔پی سی بی کا کہنا ہے کہ ریڈ بال کرکٹ کی اہمیت کومدنظر رکھتے ہوئےکپتان سرفراز احمد، مڈل آرڈر بیٹسمین بابر اعظم اور لیگ اسپنر یاسر شاہ کو اے کٹیگری دی گئی ہے۔یاسر شاہ نے گذشتہ سال سات ٹیسٹ میں سب سے زیادہ 38 وکٹیں لیں۔ پی سی بی ترجمان کا کہنا ہے کہ سلیکشن کمیٹی کی تقرری کے بعد اگر سلیکٹرز چاہیں گے تو کسی کھلاڑی کو اس فہرست میں شامل کر سکتے ہیں۔

کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں کی نئی تنخواہ کتنی؟ جان کر آپ بھی دنگ رہ جا ئیں گے

کراچی: (ویب ڈیسک)پاکستان کرکٹ بورڈ نے گزشتہ روز 19 کھلاڑیوں کے لیے سینٹرل کنٹریکٹ کا اعلان کیا اور امسال کھلاڑیوں کے معاوضوں میں بھی اضافہ کیا ہے۔ پی سی بی کے مطابق کٹیگری اے میں سرفراز احمد، بابر اعظم اور یاسر شاہ شامل ہیں۔محمد عامر ‘اے’ سے ‘سی’ کیٹیگری میں کیوں آئے؟کٹیگری بی میں اسد شفیق، اظہر علی، حارث سہیل، امام الحق، محمد عباس، شاداب خان ، شاہین شاہ آفریدی اور وہاب ریاض شامل ہیں جب کہ کٹیگری سی میں عابد علی، حسن علی، فخر زمان، عماد وسیم، محمد عامر، محمد رضوان، شان مسعود اور عثمان شنواری کو رکھا گیا ہے۔گزشتہ سال ’اے‘ کیٹگری میں ایک کھلاڑی کو ماہانہ تقریباً 8 لاکھ روپے ملے تھے لیکن اس بار یہ رقم بڑھا کر 11 لاکھ روپے سے زیادہ کر دی گئی ہے۔’بی‘ کیٹگری کے کھلاڑی کو تقریباً 8 لاکھ روپے اور ’سی‘ کیٹگری کے کھلاڑی کو پانچ لاکھ75ہزار روپے سے زیادہ ملیں گے۔

سکیو رٹی نہ لینے کے دعوے ٹھس ،وزیراعظم کی رہائش پر 215 سرکاری اہلکار تعینات

اسلام آباد: (ویب ڈیسک)وزیراعظم عمران خان کی ذاتی رہائش گاہ بنی گالہ پر تعینات ایف سی، پولیس اور اسپیشل برانچ کے اہلکاروں کی تعداد 215 نکلی۔ قومی اسمبلی کے اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران مسلم لیگ (ن) کی مائزہ حمید نے سوال کیا کہ وزیر اعظم کی ذاتی رہائش گاہ پر کتنا سیکیورٹی عملہ تعینات ہے؟ جس پر وزارت داخلہ کی جانب سے وزیر اعظم کی بنی گالہ میں ذاتی رہائش گاہ پر تعینات سیکیورٹی اہلکاروں کی تفصیلات قومی اسمبلی میں پیش کردی گئیں۔وزارت داخلہ کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی بنی گالہ رہائش پر ایف سی، پولیس اور اسپیشل برانچ کے مجموعی طور پر 215 اہلکار تعینات ہیں جن میں سے وزیر اعظم کی ذاتی رہائش گاہ پر 129 سیکیورٹی ڈویڑن کے اہلکار، بیرونی حصار پر 75 پولیس اہلکار تعینات ہیں، رہائش گاہ کی چھت اور قریبی پہاڑ کی چوٹی پر 11 پولیس اہلکار تعینات ہیں۔تحریری جواب میں کہا گیا کہ وزیر اعظم کی رہائش گاہ پر اسپیشل برانچ کے 11، کوئیک رسپانس فورس کے 32 اہلکار، ایف سی کے 63 اہلکار گشت پر اور 12 پہاڑ کی چوٹی پر ہیں جب کہ بنی گالہ رہائش گاہ کے لیے پولیس کی 4 پک اپ اور 1 موٹر سائیکل بھی موجود ہے۔سیکیورٹی پر مامور تمام اہلکار تین شفٹوں میں کام کرتے ہیں اور ان اہلکاروں کی تعیناتی، آمدو رفت، کھانا، فیول اور رہائش کا خرچہ سرکاری خزانے سے ادا ہورہا ہے۔

ڈپارٹمنٹل سسٹم ختم ، کرکٹ بو رڈ کا نیا آئین منظور ہو گیا

اسلام آباد: (ویب ڈیسک)وفاقی کابینہ نے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے نئے آئین کی منظوری دیدی۔وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں کئی اہم فیصلے کیے گئے۔رواں سال جون میں پاکستان کرکٹ بورڈ نے نئے ا?ئین کا مسودہ منظوری کے لیے وزارت بین الصوبائی رابطہ کو بھیجا تھا جہاں سے منظوری کے بعد اب اسے وفاقی کابینہ میں حتمی منظوری کے لیے پیش کیا گیا۔ڈومیسٹک کرکٹ کا نیا ڈھانچہ منظوری کیلئے وزارت بین الصوبائی رابطہ بھیج دیا گیاذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ نے پاکستان کرکٹ بورڈ کے نئے آئین کی منظوری دے دی ہے جس کے بعد اب ڈپارٹمنٹل سسٹم ختم کردیا گیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ نئے آئین میں ڈپارٹمنٹس کی جگہ اب صوبائی ٹیمیں ڈومیسٹک کرکٹ کا حصہ ہوں گی۔یاد رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے ڈپارٹمنٹل سسٹم کی مخالفت کی تھی اور آسٹریلوی طرز کا ڈومیسٹک کرکٹ کا سسٹم لانے کا اعلان کیا تھا۔ نئے آئین کے تحت پنجاب، جنوبی پنجاب، سندھ، کے پی کے، بلوچستان اور کیپیٹل ایریاز کے نام سے 6 ٹیمیں فرسٹ کلاس ٹورنامنٹ کھیلیں گی اور ہر ریجن کی ایک ایک ٹیم گریڈ 2 ٹورنامنٹ میں کھیلے گی جس کے میچ 3 روزہ ہوں گے۔

چہرہ شناخت کرنیوالی ٹیکنالوجی بارے بڑی خبر فیس بک نا کام

امریکا (ویب ڈیسک)امریکا کی ایک عدالت نے چہرہ شناخت کرنے والی ٹیکنالوجی کے خلاف دائر ‘اے کلاس ایکشن’ مقدمے کو ختم کرنے کی فیس بک کی اپیل مسترد کردی۔فیس بک کی چہرہ شناخت کرنے والی ٹیکنالوجی کے خلاف اے کلاس ایکشن مقدمہ دائر کیا گیا تھا جس میں کہا گیا کہ فیس بک نے غیرقانونی طور پر صارفین کا بائیومیٹرک ڈیٹا اکٹھا کرکے محفوظ کیا۔فیس نے مذکورہ کیس کے خلاف امریکا کی فیڈرل اپیل کورٹ میں درخواست دائر کی تھی جسے تین رکنی بینچ نے متفقہ طور پر مسترد کر دیا۔میڈیا رپورٹ میں کہا گیا ہےکہ فیس بک کی چہرہ شناخت کرنے والی ٹیکنالوجی سے متعلق مقدمے کا فیصلہ یہ بات ظاہر کرتا ہے کہ فیس بک پر مقدمہ دائر کرنے والے لوگوں کو ممکنہ طور پر اربوں ڈالر کا نقصان پہنچا۔فیس بک کے خلاف یہ فیصلہ ایسے وقت میں سامنے ا?یا جب کمپنی کو اس کی پرائیویسی کے حوالے سے قواعد پر سخت تنقید کا سامنا ہے جب کہ گزشتہ ماہ فیس بک کو ڈیٹا پرائیویسی کی تحقیقات کے بعد فی?ڈرل ٹریڈ کمیشن کی جانب سے کیا گیا پانچ بلین ڈالر کا تاریخی جرمانہ ادا کرنا پڑا۔فیس بک نے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہےکہ اس نے اپنی چہرہ شناخت کرنے والی ٹیکنالوجی کے استعمال سے متعلق ہمیشہ ا?گاہ کیا ہے، صارفین اس ٹیکنالوجی کو کسی بھی وقت آن یا آف کرسکتے ہیں۔فیس بک کے خلاف یہ مقدمہ 2015 میں امریکی ریاست ایلی نوئے سے تعلق رکھنے والے صارفین نے دائر کی جس میں کہا گیا فیس بک صارفین کا بائیومیٹرک ڈیٹا اکٹھا کرکے ریاست کی بائیومیٹرک پرائیویسی پالیسی ایکٹ کی خلاف ورزی کررہی ہے۔

جاتی امراءپر پولیس کی ریڈ، غیر قانونی تجاوزات مسمار ، شریف خاندان بو کھلا گیا

لاہور ( ویب ڈیسک) رات گئے شریف خاندان کی رہائش گاہ جاتی امراء پر پولیس کی ریڈ، شریف خاندان کی جانب سے سرکاری زمین پر غیر قانونی طور پر بنائی گئی سیکورٹی چیک پوسٹیں ختم کر دی گئیں۔ تفصیلات کے مطابق جمعہ کی رات کو پولیس نے بھاری مشینری کے ساتھ شریف خاندان کی لاہور میں واقع رہائش گاہ جاتی امراء پر چھاپہ مارا ہے۔پولیس کرین اور دیگر مشینری کے ساتھ جاتی امراء پہنچی۔پولیس کی جانب سے جاتی امراءکے پاس موجود سرکاری زمین پر قائم کردہ چیک پوسٹوں کو منہدم کر دیا گیا۔ بتایا گیا ہے کہ شریف خاندان کی جانب سے سرکاری زمین پر غیر قانونی طور پر سیکورٹی چیک پوسٹیں قائم کی جا رہی تھیں۔ اطلاع ملنے پر پولیس نے فوری ایکشن میں آتے ہوئے غیر قانونی طور پر تعمیر کی جانے والی چیک پوسٹوں کو ختم کر دیا گیا ہے۔ اس سے قبل بھی پولیس کی جانب سے کچھ عرصہ پہلے جاتی امراء پر چھاپہ مار کر غیر قانونی بیرئیرز اور رکاوٹیں ختم کر دی گئیں تھی۔ اب دوبارہ اسی سلسلے میں جاتی امراء پر ریڈ کی گئی اور تمام غیر قانونی تعمیرات کو ختم کر دیا گیا۔

اب عوام بانی پاکستان کی اصل قبر پر جا سکتے ہیں

کراچی: (ویب ڈیسک)حکومت نے پہلی بار بانی پاکستان محمد علی جناح کی اصل قبر پر عوام کو حاضری اور فاتحہ خوانی کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ایکسپریس کے مطابق یوم آزادی 14 اگست کو مزار قائد پر ہونے والی خصوصی تقریبات کے بعد عوام کو اصل قبر پر جانے کی اجازت دی جائے گی، بانی پاکستان کی اصل قبر گنبد میں موجود قبر کے عین کئی فٹ نیچے واقع ہے۔اصل قبر میں بھی ماربل سمیت دیگر قیمتی پتھر لگے ہوئے ہیں جبکہ نیچے موجود بانی پاکستان کی اصل قبر کے واقع ہال میں مکمل آرائش کی گئی ہے اور اوپر واقع قبر کی طرز پر فانوس اور دیگر آرائشی قمقمیں بھی نصب ہیں۔بانی پاکستان کی اصل قبر پر ماضی میں چیدہ چیدہ شخصیات کو جانے کی اجازت دی جاتی رہی ہے۔ مزار قائد بورڈ کے ریذیڈنٹ انجینئر عارف احمد نے ایکسپریس نیوز سے بات چیت کے دوران وفاقی حکومت کی جانب سے یوم آزادی پر عوام کو اجازت دینے کی تائید کی ہے۔

سبحان اللہ ۔۔۔ مکہ مکرمہ 670کلوسونے، چاندی ،ریشم سے بنے غلاف کعبہ کی تبدیلی

مکہ المکرمہ:(ویب ڈیسک) خالص سونے، چاندی کے تاروں اور 670 کلو گرام خالص ریشم سے تیار کردہ غلاف کعبہ تبدیل کردیا گیا۔مکمہ مکرمہ میں غلاف کعبہ کی تبدیلی کی روح پرور تقریب ہوئی جس میں کلید بردار کعبہ، منتظمین، سعودی حکام اور غلاف ساز کسوہ فیکٹری کے ذمہ دار بھی شریک ہوئے۔ غلاف کی تیاری میں 120 کلو خالص سونا، 100 کلو چاندی جب کہ 670 کلوگرام خالص ریشم استعمال کی گئی ہے، غلاف کعبہ کی تیاری پر تقریباً 70 لاکھ سعودی ریال لاگت آئی، غلاف کعبہ کی لمبائی50 فٹ اور چوڑائی 35 سے 40 فٹ ہے۔غلاف کعبہ کے 4 کونوں پر سورہ اخلاص منقش ہے اس کے علاوہ غلاف پر مختلف آیات قرآنی پر مشتمل 16 پٹیاں الگ سے جوڑی گئی ہیں، غلاف کعبہ میں قرآن پاک کی آیات کو سونے، چاندی اور خالص ریشم سے تحریر کیا گیا ہے۔ غلاف کعبہ کو مکہ المکرمہ کی دارالکسوہ فیکٹری میں تیار کیا گیا۔سعودی عرب میں غلاف کعبہ کی تیاری کے امور کے لیے علیحدہ محکمہ اورام الجود بندرگاہ پر اس کا ایک خصوصی کارخانہ قائم ہے، جس میں غلاف کعبہ کی جدید ترین تکنیک کے مطابق تیاری کے لیے تمام ضروری انتظامات کیے گئے ہیں، یوں ہر سال یہ کارخانہ بیت اللہ کا ایک نیا غلاف تیار کرتا ہے جسے 9 ذی الحجہ کو پورے تزک واحتشام کے ساتھ خانہ کعبہ کی زینت بنایا جاتا ہے۔واضح رہے کہ خانہ کعبہ کو ہرسال 2 مرتبہ شعبان اور ذی الحجہ کے مہینے میں غسل دیا جاتا ہے، اتارے جانے والے غلاف کعبہ ”کسوہ“ کو ٹکڑوں کی شکل میں بیرونی ممالک سے آئے ہوئے سربراہان مملکت اور دیگرمعززین کو بطور تحفہ پیش کردیا جاتا ہے، 1962 میں غلاف کعبہ کی تیاری کی سعادت پاکستان کے حصے میں بھی آئی تھی۔

گولی کی رفتار سے بیج ’فائر‘ کرنے والا پودا

برلن(ویب ڈیسک) جرمن سائنسدانوں نے بیجوں کی ’فائرنگ‘ کرنے والے ایک چینی پودے پر دلچسپی تحقیق کی ہے جس سے پتا چلتا ہے کہ یہ پودا، جسے ”چائنیز وِچ ہیزل“ بھی کہا جاتا ہے، انیسویں صدی کی ایک بندوق جتنی طاقت سے بیج فائر کرسکتا ہے جن کی رفتار 12 میٹر فی سیکنڈ تک ہوتی ہے۔ اس رفتار پر ہوا میں ا±ڑتے ہوئے یہ بیج 18 میٹر تک کا فاصلہ بھی طے کرسکتے ہیں۔چین کی روایتی طب (ٹریڈیشنل میڈیسن) میں جلن اور سوزش ختم کرنے کےلیے استعمال ہونے والا یہ پودا اپنے بیج اتنی تیزی سے خارج کرتا ہے کہ جیسے فائرنگ کررہا ہو۔ فری برگ یونیورسٹی، جرمنی کے ماہرینِ نباتیات نے خصوصی ایم آر آئی اسکینز اور تیز رفتار کیمروں کی مدد سے دریافت کیا کہ چائنیز وِچ ہیزل کے اتنی تیزی اور قوت سے بیج خارج کرنے کا راز اس کے پھل کا اندرونی حصہ ہے جو بیج کو خارج کرتے وقت نہ صرف تیزی سے پھیلتا اور سکڑتا ہے بلکہ بیج کو 26 ہزار چکر فی منٹ جیسی غیر معمولی رفتار سے اس طرح گھماتا ہے جیسے بندوق کی نال میں گولی گھومتی ہوئی فائر کی جاتی ہے۔چائنیز وِچ ہیزل کا مطالعہ کرنے کے بعد ماہرین اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ اس قسم کے زیادہ تر پودے یا تو جھاڑیوں کی شکل میں ہوتے ہیں یا پھر چھوٹے درختوں کی صورت میں، جبکہ وہ جن مقامات پر اگتے ہیں وہاں بالعموم گھنے اور اونچے اونچے درختوں والے جنگلات ہوتے ہیں۔ ایسے میں اپنی بقاءکے امکانات بہتر بنانے کےلیے ضروری ہوتا ہے کہ ان کے بیج زیادہ دور تک پھیلیں۔ یہی ضرورت ان پودوں کے ارتقاءکو اس سمت لے گئی کہ جس میں زیادہ تیز رفتاری سے اور زیادہ دور تک بیج پھینکنے والے پودے پروان چڑھنے لگے۔اس تحقیق کی مکمل تفصیلات ”جرنل آف دی رائل سوسائٹی انٹرفیس“ کے تازہ شمارے میں شائع ہوئی ہیں۔