جارحانہ حکمت عملی کی اشد ضرورت،فضائی رابطے بند ہوںفنکاروں پر پابندی لگے، وزیراعظم کو فوری بیرونی دورے کریں. امتنان شاہد کی” نیوز@ 7 “میں گفتگو

لاہور(ویب ڈیسک)ایڈیٹرخبریں گروپ سی ای اوچینل ۵ امتنان شاہدکی چینل ۵ کے پروگرام نیوز7@میں گفتگو۔انہوں نے کہا ہے کہ پاکستان میں پرو انڈیا بات کرنے والے اینکرز ،میڈیا گروپس موجود جو اکھنڈ بھارت کا نعرہ لگا رہے ہیں ۔ہمیں اگریسو ڈپلومیسی کی ضرورت ہے جو مسئلہ کشمیر کے حل میں مددگار ثابت ہوگی دوست ممالک کو ساتھ ملا کر دبنگ انداز میں بات کرنی ہوگی کہ بھارت جان بوجھ کر مسئلہ کشمیر حل نہیں کررہا۔ بھارت کے ساتھ فضائی حدود بند کرنا ہونگی۔اپنے فنکاروں کو بھارت جانے سے روکنا ہوگا۔ہماری ثقافت ان سے مختلف ہے۔کیبل آپریٹرز انڈین فلمیں اور ڈرامے بند کریں۔ہمیں بھارت کا معاشی نقصان کرنا ہوگا۔سب سے ضروری انٹرنیشنل کورٹ آف جسٹس سے رابطہ کرنا ہوگا۔بھارت زبان بونلے والوں کو منہ توڑ جواب دیا جائے ۔وزیراعظم کھل کر فرنٹ فٹ پر کھیلیں۔شاہ محمود قریشی نے ٹھیک کہا ہے کہ اس وقت اگریسو ڈپلومیسی کی ضرورت ہے۔بھارت بڑی فوج کا حامل مگر ہمارے پاس ا یمان کا جذبہ موجودہے۔ اگریسو ڈپلومیسی کی بات کرتے ہیں تو ہمیں اپنی صفوں کے اندر دیکھنا ہوگا کہ کون انڈیا کے حق میں بات کرتا ہے۔خوفناک،بریکنگ نیوز،تجزیہ کہہ لیں 5سے 6مسلم ممالک کو بھی ہمنوا بنا رکھا ہے۔وہ کیوں خاموش رہے صرف ترکی ،چائنہ نے ہمیں سپورٹ کیا۔عمران خان کو ایمرجنسی دورے کرنے ہوں گے جیسا آصف زرداری نے بڑی اچھی بات کی کہ اگر میرے دور میں یہ ہوتا تو میں فوری طور پر ابوظہبی ،چائنہ سمیت بیرونی دوست ممالک کے دورے کرتا۔عمران خان کو خود لیڈ کرنا ہوگا امریکہ میں 2سال بعد پھر الیکشن ،ٹرمپ افغان مسئلہ کا حل چاہتا ہے تو ہمیں کنونس کرنا ہوگا کہ ہمیں کشمیر کے مسئلہ پر بات کرنی ہوگی۔اقوام متحدہ بڑا فورم ہے۔سٹرونگ ڈپلومیسی کی ضرورت ہے۔

فوج کو تیار رہنے کا حکم،بڑوں کے بڑے فیصلے

اسلام آباد(ویب ڈیسک) وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں بھارت کے ساتھ سفارتی تعلقات محدود کرنے اور دو طرفہ تجارت معطل کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں مسلح افواج کے سربراہان، انٹیلی جنس حکام اور سول قیادت شریک ہوئی۔اجلاس میں سول و عسکری قیادت نے کشمیر کی تازہ ترین صورت حال کا تفصیلی جائزہ لیا، پاکستان کے بھرپور رد عمل اور ممکنہ آپشنز پر مشاورت مکمل کر لی گئی، ملکی داخلی سلامتی اور سیکورٹی سے متعلق اہم فیصلے کیے گئے۔اجلاس کے بعد جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی سیکورٹی کونسل میں لے جایا جائے گا، 14 اگست کشمیریوں سے اظہار یک جہتی کے طور پر منایا جائے گا، جب کہ 15 اگست کو یوم سیاہ منایا جائے گا۔وزیر اعظم نے اجلاس میں بھارتی عزائم بے نقاب کرنے کے لیے سفارتی ذرایع استعمال کرنے اور مسلح افواج کو مکمل تیار رہنے کی ہدایت کی۔ اعلامیے کے مطابق بھارت کے ساتھ دو طرفہ معاہدوں پر بھی نظر ثانی کی جائے گی۔گذشتہ روز وزیر اعظم عمران خان نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب میں مسئلہ کشمیر پر بھارتی ہتھکنڈے کے خلاف جنرل اسمبلی اور سلامتی کونسل میں آواز اٹھانے کا اعلان کیا تھا۔وزیراعظم کا کہنا تھا بھارت یہ کھیل اور آگے لے کر گیا تومستقبل میں نقصان کے ذمہ دارہم نہیں ہوں گے، دنیا کو کردارادا کرناہوگا، بھارتی اقدام سےامن کو خطرہ ہے، روایتی جنگ بھی ہوسکتی ہے، بھارت نے کچھ کیا تو ہم بھر پور جواب دیں گے۔اس سے قبل آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی زیر صدارت کور کمانڈر کانفرنس میں طے کیا گیا تھا کہ پاک فوج ہر حال میں کشمیریوں کے ساتھ کھڑی رہے گی، اجلاس میں چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر باجوہ کا کہنا تھا کہ پاک فوج کشمیریوں کے ساتھ کھڑی ہے اور ہم ہر طرح کے حالات کے لیے تیار ہیں، وطن کے دفاع کے لیے ہر حد تک جائیں گے اور پاک فوج کشمیریوں کا جدوجہد کے اختتام تک ساتھ دے گی۔یاد رہے 4 اگست کو وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس فیصلہ کیا گیا تھا کہ پاکستان بھارت کی طرف سے کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دے گا۔قومی سلامتی کمیٹی نے بھارتی جارحیت کی شدید مذمت کی، اجلاس کے اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ پاکستان کشمیریوں کو کبھی تنہا نہیں چھوڑے گا۔واضح رہے بھارتی پارلیمنٹ کے اجلاس میں بھارتی وزیرداخلہ نے آرٹیکل 370 ختم کرنے کا بل پیش کیا گیا تھا، بعد ازاں بھارتی صدر نے آرٹیکل 370 ختم کرنے کے بل پر دستخط کر دیے اور گورنر کا عہدہ ختم کرکے اختیارات کونسل آف منسٹرز کو دے دیئے، جس کے بعد مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم ہوگئی تھی۔پاکستان نے مقبوضہ کشمیر سے متعلق بھارتی اعلان مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کاکوئی بھی یکطرفہ قدم کشمیر کی متنازعہ حیثیت ختم نہیں کرسکتا ، بھارتی حکومت کافیصلہ کشمیریوں اور پاکستانیوں کیلئے ناقابل قبول ہے۔

اپنا سفیر واپس بلائیں گے،بھارتی سفیر کی رخصتی ہو گی ؛شاہ محمود قریشی کا بڑا کھڑاک

اسلام آباد(ویب ڈیسک) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان بھارت سے اپنا سفیر واپس بلائے گا اور بھارتی سفیر کی رخصتی ہوگی.ان خیالات کا اظہار انھوں نے ذرائع سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا. ان کا کہنا تھا کہ بھارت کے ساتھ دوطرفہ معاہدوں پر بھی نظرثانی کی جائے گی.انھوں نے کہا کہ آج وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں بھارت سے تعلقات کے متعلق پانچ بڑے فیصلے کیے گئے.شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم نے بھارت سے معاملات پربڑی نظرثانی کی ہے، اس ضمن میں اہم فیصلے کیے گئے ہیں.خیال رہے کہ مذکورہ اجلاس میں بھارت کے ساتھ سفارتی تعلقات محدود کرنے اور دو طرفہ تجارت معطل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔وزیراعظم کی زیرصدارت قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں مسلح افواج کے سربراہان، انٹیلی جنس حکام اور سول قیادت شریک ہوئی۔اجلاس میں سول و عسکری قیادت نے کشمیر کی تازہ ترین صورت حال کا تفصیلی جائزہ لیا، پاکستان کے بھرپور رد عمل اور ممکنہ آپشنز پر مشاورت مکمل کر لی گئی، ملکی داخلی سلامتی اور سیکورٹی سے متعلق اہم فیصلے کیے گئے۔

ڈالر کی قیمت میں کمی مگر سونا نئی بُلند ترین سطح پر

کراچی(ویب ڈیسک) مقامی صرافہ مارکیٹوں میں سونے کی فی تولہ قیمت 1750 روپے اضافے کے ساتھ 86 ہزار 250 روپے کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔ذرائعکے مطابق بدھ کے روز بھی ڈالر کی قدر میں کمی دیکھی گئی اور انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر 40 پیسے کی کمی کے ساتھ 158 روپے 25 پیسے پر بند ہوا، جب کہ اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 20 پیسے گری اور ڈالر 158 روپے 70 پیسے پر بند ہوا، تاہم اس کے برعکس سونے کی قیمت نے اونچی اڑان بھرتے ہوئے تاریخ کے تمام ریکارڈ توڑ دیئے۔عالمی بلین مارکیٹ میں سونے کی فی اونس قیمت میں یکدم 32 ڈالر کا اضافہ ہوگیا اور عالمی مارکیٹ میں سونے کی فی اونس قیمت 1495 ڈالر کی سطح پر پہنچ گئی، عالمی مارکیٹ میں سونے کی قیمتوں میں اضافے کا اثر ملکی صرافہ مارکیٹوں میں نظر آیا اورسونے کی فی تولہ قیمت میں ایک ہی دن میں 1750 روپے کا ریکارڈ اضافہ ہوا، جب کہ دس گرام سونے کی قیمت میں بھی 1500 روپے بڑھ گئے۔ ماہرین نے عالمی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں اضافے کو امریکا چین تجارتی جنگ کو قرار دیا ہے۔عالمی مارکیٹ میں سونے کی قیمت بڑھنے کے نتیجے میں کراچی، حیدرآباد، سکھر، ملتان، لاہور، فیصل آباد، راولپنڈی، اسلام آباد، پشاور اور کوئٹہ کی صرافہ مارکیٹوں میں فی تولہ سونے کی قیمت اضافے کے بعد 86 ہزار 250 روپے اور دس گرام سونے کی قیمت بڑھ کر73 ہزار 945 روپے ہوگئی۔ اس کے برعکس فی تولہ چاندی کی قیمت بغیر کسی تبدیلی کے 1110 روپے اور دس گرام چاندی کی قیمت 951 روپے 64 پیسے پر مستحکم رہی۔

مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنا غیر قانونی اقدام ہے، آئی سی جے

دی ہیگ: (ویب دیسک)ماہرین قانون کے بین الاقوامی کمیشن (آئی سی جے) نے مقبوضہ کشمیر کو بھارتی آئین میں حاصل خصوصی حیثیت کو ختم کرنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیریوں کے آئینی و قانونی حقوق سلب کرنا غیر قانونی اقدام ہے جس سے وادی میں بنیادی انسانی حقوق کے بحران میں مزید اضافہ ہوگا۔عالمی غیر سرکاری تنظیم ’انٹرنیشنل کمیشن آف جیورسٹس‘ نے جموں و کشمیر پر مودی سرکار کی چالبازیوں کی مذمت کرتے ہوئے بھارتی حکومت کو ہدایت کی ہے کہ اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر کی سفارشات پر عمل درآمد کرے اور جموں و کشمیر کے شہریوں کو عالمی قوانین کے تحت حاصل حق خود ارادیت کی پاسداری کرتے ہوئے لوگوں کی جان و مال کی تحفظ کے ساتھ ساتھ لوگوں کے انسانی حقوق کی فراہمی کو یقینی بنائے۔ا?ئی سی جے نے اپنی ویب سائٹ پر جاری بیان میں مزید کہا ہے کہ کشمیر کی خود مختاری اور خصوصی حیثیت ختم کرنا قانون کی حکمرانی اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے جس کے ذریعے کشمیریوں کی ریاستی امور میں نمائندگی اور شراکت داری کے حقوق پر قدغن لگائی گئی ہے۔ یہ بنیادی حقوق کشمیریوں کو عالمی قوانین اور بھارتی ا?ئین کے تحت حاصل تھے۔ غیر انسانی قانون کیخلاف سب کی نظریں بھارتی سپریم کورٹ پر لگی ہیں کہ وہ کشمیریوں کے حقوق کا تحفظ اور بھارتی آئین پر عمل درآمد یقینی بنائے۔ا?ئی سی جے نے مزید کہا کہ وادی میں رابطے مسدود کر دیئے گئے ہیں، سیاسی رہنماو?ں کو گرفتار کیا گیا اور جلسے جلوس پر پابندی عائد کرکے لوگوں کے بنیادی حقوق سلب کر لیے ہیں۔ کشمیر 1947 سے پاکستان اور بھارت کے درمیان متنازع علاقہ ہے جو سنگین خلاف ورزیوں کے باعث وادی انسانی حقوق کا قبرستان بن گئی ہے۔ا?ئی سی جے نے کہا کہ اس موقع پر اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ہائی کمشنر نے بھی بھارت کو کشمیریوں کی حق خود ارادیت، جان و مال کے تحفظ اور بنیادی انسانی حقوق کی فراہمی کو یقینی بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے اس اہم معاملے پر عالمی قوانین کے احترام اور پاسداری پر زور دیا گیا ہے۔

کھارے پانی کو میٹھا بنانے والا لکڑی سے بنا فلٹر

نیوجرسی:(ویب ڈیسک) دنیا بھر میں سمندری پانی کو قابلِ نوش بنانے کے لیے طرح طرح کی ایجادات کی جارہی ہیں۔ اس ضمن میں ایک سادہ حل لکڑی کی پرت کو بطور فلٹر استعمال کرنے کا سامنے آیا ہے۔نیوجرسی میں واقع پرنسٹن یونیورسٹی کے ماہر جیسن رین نے کہا ہے کہ نمک والے پانی کی پینے کے قابل بنانے والے روایتی نظاموں میں توانائی، بڑا سسٹم اور خاص آلات کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس کا حل ایک خاص طرح کی لکڑی ’امریکن بیس ووڈ‘ کی صورت میں سامنے آیا ہے۔اس لکڑی کو امریکی ترنج بھی کہا جاتا ہے جس کے مسام نمک روک لیتے ہیں اور پانی کو گزرنے دیتے ہیں، اور اس طرح پانی کی کڑواہٹ ختم ہوجاتی ہے۔ اس لکڑی سے بنی جھلی سمندری پانی تک کو پینے کے قابل بناتی ہے۔جھلی دار پانی کے فلٹر عام طور پر کسی پولیمر سے بنائے جاتے ہیں جن میں موجود باریک سوراخ پانی گزرنے دیتے ہیں اور نمکیات روک لیتے ہیں لیکن اس کےلیے بلند پریشر کا پمپ درکار ہوتا ہے جو ہر جگہ کارآمد نہیں ہوتا لیکن اب امریکن بیس ووڈ کی باریک چھال یا پرت یہ کام کرسکتی ہے۔جیسن رین اور ان کے ساتھیوں نے لکڑی کا پتلا ٹکڑا کاٹا اور اسے ایک کیمیائی طریقے سے گزارا جس کے بعد اس کے سوراخ مزید کھل گئے اور پانی زیادہ پھسلنے لگا۔ پرت کا دوسرا حصہ گرم کیا گیا تاکہ دوسری جانب کا پانی بخارات بن کر اڑ جائے۔ اس طرح تازہ ٹھنڈا اور میٹھا پانی حاصل ہوتا ہے۔ سادہ نظام کی بدولت پر پانی کو بخارات بنانے کےلیے زیادہ حرارت کی ضرورت نہیں ہوتی۔ابتدائی طور پر ایک مربع میٹر چوڑی لکڑی کی چادر سے فی گھنٹہ 20 لیٹر پانی فلٹر کیا جاسکتا ہے۔ اسے بنانے والے سائنس دانوں نے کہا ہے کہ لکڑی سے بنے فلٹر کی موٹائی ایک مائیکرومیٹر ہے اور بقیہ پورا نظام اسی کے ساتھ جڑا ہے۔

اچانک موت واقع ہونے سے قبل سشما سوراج کیجانب سے کشمیر تنازع سے متعلق کیا گیا ٹوئٹ سامنے آگیا

نئی دہلی (ویب ڈیسک ) اچانک موت واقع ہونے سے قبل سشما سوراج کی جانب سے کشمیر تنازعے سے متعلق کیا گیا ٹوئٹ سامنے آگیا، بھارت کی سابق وزیر خارجہ نے آرٹیکل 307 ختم کرنے پر نریندر مودی کا شکریہ ادا کیا، مبارکباد دی اور کہا کہ انہیں اپنی تمام عمر اسی دن کا انتظار تھا۔ تفصیلات کے مطابق دل کا دورہ پڑنے کے بعد اچانک انتقال کر جانے والی بھارت کی سابق وزیر خارجہ سشما سوراج کا موت واقع ہونے سے قبل کیا گیا آخری ٹوئٹ سامنے آیا ہے۔انتقال ہونے سے قبل سوشما سوراج نے کشمیر تنازعے اور آرٹیکل 307 ختم کیے جانے کے حوالے سے ہی ٹوئٹ کیا تھا۔ اپنے ٹوئٹ میں سوشما سوراج نے بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی کا خصوصی شکریہ ادا کیا، اور انہیں مبارکباد بھی دی۔بھارت کی سابق وزیر خارجہ سوشما سوراج کا کہنا تھا کہ وہ نریندر مودی کی شکر گزار ہیں، انہیں نے اس دن کیلئے اپنی تمام عمر انتظار کیا تھا۔واضح رہے کہ منگل کے روز بھارت کی نامور سیاستدان اور سابق وزیر خارجہ سشما سوراج کا انتقال ہو گیا۔ بھارتی میڈیا کی جانب سے فراہم کردہ مزید تفصیلات کے مطابق منگل کے روز سوشما سوراج کو دل کا دورہ پڑا، جس کے بعد انہیں فوری ہسپتال لے جایا گیا۔ تاہم ہسپتال پہنچنے تک سوشما سوراج انتقال کر چکی تھیں۔ انتقال کے وقت سوشما سوراج کی عمر 67 برس تھی۔سوشما سوراج مودی کے گزشتہ دور حکومت میں وزیر خارجہ کے عہدے پر براجمان تھیں اور بھارتی حکومت کی دوسری طاقتور ترین شخصیت تصور کی جاتی تھیں۔ تاہم رواں برس نریندر مودی نے الیکشن جیتنے کے بعد حیران کن طور پر سشما سوراج کو وزارت خارجہ کا قلمدان نہیں سونپا تھا۔ سشما سوراج کافی عرصے سے منظر عام سے غائب تھیں، اور اب ان کا انتقال ہوگیا ہے۔

بھارت نے ہواوے پر پابندی لگائی تو سنگین نتائج کیلئے تیار ہوجائے، چین

شنگھائی (ویب ڈیسک )بھارت میں چینی کمپنیوں کو کاروبار کی اجازت نہ دینے کے ممکنہ اقدام پر چین نے نئی دہلی کو خبردار کرتے ہوئے سنگین نتائج کی دھمکی دے دی اور کہا ہے کہ ان کے ملک میں بھی بھارتی کمپنیوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔خیال رہے کہ بھارت کے وزیر ٹیلی کام روی شنکر پراساد نے کہا تھا کہ بھارت اگلے چند ماہ میں 5 جی سیلولر نیٹ ورکس کی ٹیسٹنگ کرنے والا ہے مگر اس نے چینی ٹیلی کام مصنوعات بنانے والی کمپنیوں کو اس حوالے سے شرکت کی دعوت نہیں دی۔واضح رہے کہ دنیا میں ٹیلی کام مصنوعات بنانے والے سب سے بڑی کمپنی ہواوے، چین اور امریکا کے درمیان ہونے والی تجارتی جنگ کا مرکز بنی ہوئی ہے، جہاں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے کمپنی کو رواں سال مئی میں قومی سلامتی کے لیے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے بلیک لسٹ میں ڈال دیا تھا۔امریکا نے اپنے اتحادیوں کو تجویز دی تھی کہ ہواوے کی مصنوعات کا استعمال نہ کریں اور کہا تھا کہ چین ان کے معاملات پر نظر رکھنے کے لیے ان کا استعمال کرسکتا ہے۔ نئی دہلی میں اندرونی سطح پر جاری بحث کے حوالے سے معلومات رکھنے والے 2 ذرائع کا کہنا تھا کہ بیجنگ میں بھارتی سفیر وکرم مسری کو چینی وزارت خارجہ نے 10 جولائی کو طلب کیا تھا، جس میں امریکی مہم کے نتیجے میں ہواوے کو 5 جی موبائل انفراسٹرکچر سے ممکنہ طور پر دور رکھنے پر تشویش کا اظہار کیا گیا تھا۔ذرائع کے مطابق ملاقات میں چینی حکام کا کہنا تھا کہ ‘بھارت کو واشنگٹن کے دباو¿ میں ہواوے پر پابندی عائد نہیں کرنی چاہیے ورنہ چین میں کاروبار میں مشغول بھارتی اداروں پر بدلے میں پابندی عائد کی جاسکتی ہے۔ایک سوال کے جواب میں چینی وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ بیجنگ کو امید ہے کہ بھارت 5 جی کی نیلامی میں آزادانہ فیصلہ کرے گا۔وزارت خارجہ کے ترجمان ہوا چن ینگ کا کہنا تھا کہ ‘ہواوے بھارت میں کئی سالوں سے کام کر رہا ہے اور معاشرے و معیشت کی ترقی میں اپنا کردار ادا کرتا رہا ہے جو سب کے سامنے واضح ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ بھارت میں 5 جی لانے کے حوالے سے چینی کمپنی کی شمولیت کے معاملے پر ہمیں امید ہے کہ چینی ادارے کی سرمایہ کاری اور آپریشن کے حوالے سے آزاد، انصاف پر مبنی فیصلہ کرے گا۔بھارتی وزارت خارجہ نے معاملے پر رد عمل دینے سے انکار کیا۔چین میں دیگر بڑی معیشتوں کے مقابلے میں بھارتی کمپنیوں کا حصہ یہاں بہت مختصر ہے تاہم انفوسس، ٹی سی ایس، ڈاکٹر ریڈیز لیبارٹریز، ریلائنس انڈسٹریز اور مہندرا اینڈ مہندرا جیسی کمپنیوں کی چین میں پیداوار، صحت، مالی سروسز وغیرہ جاری ہیں۔ہواوے پر پابندی سے بھارت اور چین کے تعلقات میں کشیدگی پیدا ہوسکتی ہے اور دونوں جانب سے اعلیٰ سطح پر طویل عرصے سے جاری زمینی تنازع میں کشیدگی کو بڑھنے سے روکنے کے لیے کوششیں کی جارہی ہیں۔رواں سال اکتوبر میں وزیر اعظم نریندر مودی، چینی صدر شی جن پنگ کی ہندوو¿ں کے مذہبی شہر وراناسی میں میزبانی کریں گے جہاں دونوں تجارتی امور سمیر 53 ارب ڈالر کے تجارتی خسارے پر بات کریں گے۔

بھارت کشمیریوں کو مارنا چاہتا ہے ہم سینے پر گولی کھائیں گے: فاروق عبداللہ

نئی دہلی (نیٹ نیوز) جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس کے چیئرمین اور سابق وزیراعلیٰ فاروق عبداللہ نے کہا ہے کہ بھارت کی جانب سے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنےسے پاکستان کی مخالفت کرنے والوں پر اس کا چہرہ بے نقاب ہوگیا۔ بھارتی ذرائع ابلاغ سے بات کرتے ہوئے کشمیری رہنما نے کہا کہ وہ اپنے گھر میں نظربند ہیں اور ان کے گھر کے باہر پولیس تعینات کی گئی ہے۔ انہوں نے بھارتی وزیر داخلہ کے بیان کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ لوگوں کو ان سے ملنے نہیں دیا جا رہا ہے۔فاروق عبداللہ نے کہا کہ بھارتی جنتا پارٹی (بی جے پی) مسلمانوں اور ہندو?ں کو تقسیم کرنا چاہتی ہے، یہ امید نہیں تھی کہ وہ ایسا کرے گی۔اس سے قبل بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ نے لوک سبھا میں بیان دیتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ فاروق عبداللہ کو نظربند نہیں کیا گیا بلکہ وہ اپنی مرضی سے گھر میں بیٹھے ہیں۔ فاروق عبداللہ نے کہا کہ انہیں وزیر داخلہ امیت شاہ کی بات پر دکھ ہوا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ فاروق عبداللہ کو نظربند نہیں کیا گیا۔ بھارتی ذرائع ابلاغ سے بات کرتے ہوئے فاروق عبداللہ آبدیدہ ہوگئے اور کہا کہ یہ وہ ہندوستان نہیں اور اس سے پہلے انہوں نے ایسا بھارت کبھی نہیں دیکھا۔ ان کا کہنا تھا کہ جوں ہی ان کے گھروں کے دروازے کھلیں گے لوگ باہر آئیں گے اور لڑیں گے اور عدالت کا دروازہ کھٹکھٹائیں گے تاہم فاروق عبداللہ نے کہا کہ وہ بندوق چلانے، دستی بم پھینکنے یا پتھر پھینکے والوں میں سے نہیں بلکہ ہر مسئلے کے پرامن حل پر یقین رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کشمیریوں کو مارنا چاہتا ہے اور ان کے بیٹے سمیت کئی رہنما جیلوں میں اسیر اور گھروں میں نظربند ہیں۔ دریں اثنا بھارت کے مختلف شہروں میں مقیم کشمیری طالب علموں نے بھی بی جے پی کے کشمیر سے متعلق فیصلے کے خلاف شدید احتجاج کیا۔مختلف احتجاجی مظاہروں سے خطاب کرتے ہوئے کشمیری رہنماں کا کہنا تھا کہ بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ چاہتے ہیں کہ تمام کشمیریوں کو مارا جائے.انہوں نے کہا کہ کشمیر میں مواصلاتی ذرائع منقطع ہونے کی وجہ سے ان کا اپنے گھر والوں سے رابطہ نہیں ہو پا رہا۔انہوں نے کہا کہ آرٹیکل 370 کو ختم کرنا بھارت کا یکطرفہ فیصلہ ہے اور اس میں کشمیریوں کی مرضی اور رائے شامل نہیں۔ فاروق عبداللہ نے کہا کہ بھارت کشمیریوں کو قتل کرنا چاہتا ہے اگر انہو ں نے گولی مارنی ہے تو میرے سینے پر مارے پیٹھ پر نہ مارے۔

دوقومی نظریےکو آج کشمیر کے وہ رہنما بھی مان رہے ہیں جو بھارت کے ساتھ تھے: آصف زرداری

(ویب ڈیسک)سابق صدر آصف علی زرداری کا کہنا ہے کہ قائداعظم محمد علی جناح کے دو قومی نظریےکو آج کشمیر کے وہ رہنما بھی مان رہے ہیں جو بھارت کے ساتھ تھے۔پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ مشرقی پاکستان کے بعد کشمیر کا واقعہ دوسرا بڑا واقعہ ہے، اس مسئلےکو سمجھنے کے لیے ہمیں تاریخ کو جاننا ہو گا۔آصف زرداری نے کہا کہ بھٹو نے حکمت سے اندرا گاندھی سے پاکستان کی زمین واپس لی۔مقبوضہ کشمیر سے متعلق بھارتی اقدام پر پاک بھارت روایتی جنگ کا خطرہ ہے، وزیراعظم کسی کو مخاطب کیے بغیر آصف علی زرداری نے کہا کہ آپ کا باڈی گارڈ آپ کے کہنے پر گولی نہیں چلائے گا، آپ کا باڈی گارڈ اس وقت گولی چلائے گا جب آپ پر گولی چلےگی۔انہوں نے کہا کہ یہ ہم سے پوچھتے ہیں کہ میں کیا کروں، اگر خدانخواستہ میرے وقت میں یہ ہوتا تو میری پہلی فلائٹ ہوتی ابوظہبی، دوسری چین اور تیسری روس۔ان کا کہنا تھا کہ آج بھی یہی فارمولا ہے کہ ہمیں دوستوں کو پھر ملانا ہے، چین کے لوگ بہت مختلف ہیں، بدقسمتی سے آپ عملی طور پر ان کی بے عزتی کر رہے ہیں۔صدر پیپلز پارٹی نے کہا کہ عوام آج اپوزیشن کے ساتھ کھڑی ہے، آپ کے ساتھ نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ فخر ہے ان کشمیری بھائیوں پر جنہوں نے برطانوی پارلیمنٹ میں تحریک پیش کی، فخر ہے ہمیں ان کشمیری بھائیوں اور بہنوں پر جو اپنی میتوں کو بھی پاکستانی پرچم لپیٹ کر دفناتے ہیں۔