کشمیرکی سنگینی بھی سیاسی قیادت کو نرم نہ کر سکی، مریم نواز کا حکومت کا ساتھ دینے سے انکار

لاہور (ویب ڈیسک) کشمیر کے موجودہ کشیدہ حالات بھی سیاسی قیادت کو متحد نہ کر سکے، مریم نواز کا حکومت کا ساتھ دینے سے انکار، نواز شریف کی صاحبزادی نے اپوزیشن جماعتوں سے حکومت کی حمایت کرنے سے انکار کرنے کا مطالبہ کر دیا، وزیراعظم کیخلاف کشمیر سے متعلق برسوں پرانی جھوٹی خبر کو ٹوئٹ بھی کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق کشمیر کے موجودہ کشیدہ اور تشویش ناک حالات کے باوجود ملک کی سیاسی قیادت نے متحد ہونے سے انکار کر دیا ہے۔موجودہ حالات کے پیش نظر کل پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس طلب کیا گیا ہے۔ حکومت نے اس موقع پر اپوزیشن کے ساتھ مل کر بھارت کو ایک واضح پیغام دینے کا فیصلہ کیا اور اس مقصد کیلئے تمام گرفتار اپوزیشن رہنماوں کے پروڈکشن آرڈر بھی جاری کر دیے ہیں۔تاہم دوسری جانب مریم نواز نے ان کشیدہ حالات میں بھی حکومت کا ساتھ دینے سے انکار کردیا ہے۔مریم نواز نے ٹوئٹر پر جاری کیے گئے پیغام میں اس بحران کا ذمے دار موجودہ حکومت کو قرار دیتے ہوئے اپوزیشن جماعتوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس معاملے پر حکومت کا بالکل ساتھ مت دیں۔جبکہ مریم نواز نے اس حساس صورتحال میں بھی حکومت کو جھوٹی خبروں کے سہارے نشانہ بنانے کی کوشش کی ہے۔ مریم نواز نے وزیراعظم سے منسوب ایک جھوٹی خبر کو ناصرف ٹوئٹ کیا بلکہ اسے اپنی پروفائل کی تصویر کے طور پر بھی لگا لیا۔ وزیراعظم سے منسوب اس خبر کے مطابق انہوں نے کشمیر کو 3 حصوں میں تقسیم کرنے کی تجویز دی، تاہم بعد ازاں تحریک انصاف نے اس خبر کی واضح تردید کر دی تھی اور اسے جھوٹا قرار دیا تھا۔واضح رہے کہ بھارت نے آئین میں کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کر دی۔ بھارت کے صدر سے کشمیر سے متعلق 4 نکاتی ترامیم پر دستخط کیے جس کے بعد اس حوالے سے صدارتی حکم نامہ بھی جاری کر دیا گیا۔ بھارتی میڈیا کے مطابق مقبوضہ جموں کشمیر آج سے بھارتی یونین کا علاقہ تصور کیا جائے گا۔ مقبوضہ کشمیر اب ریاست نہیں کہلائے گا۔ مقبوضہ جموں کشمیر کی علیحدہ سے اسمبلی ہو گی۔آرٹیکل 370 کے تحت مقبوضہ کشمیر سے باہر کے لوگ وہاں اپنے نام پر زمین نہیں خرید سکتے۔ خیال رہے کہ آج مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر بھارتی پارلیمنٹ کا اجلاس ہوا۔ جس میں اپوزیشن نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر کافی احتجاج کیا۔ اجلاس میں بھارتی وزیر داخلہ نے مقبوضہ کشمیر کی خودمختاری کو ختم کرنے سے متعلق ایک قرارداد پیش کی جس کے بعد مقبوضہ کشمیر سے متعلق آرٹیکل 370 کی ایک کے سوا باقی تمام شقیں ختم کردیں۔بھارتی میڈیا کے مطابق بھارتی وزیر داخلہ نے آرٹیکل 370 اے ختم کر دیا۔ جس کے تحت غیر مقامی افراد مقبوضہ کشمیر میں سرکاری نوکریاں حاصل نہیں کر سکتے۔بھارت کے آئین میں کشمیر سے متعلق دفعہ 370 کی شق 35 اے کے تحت غیر کشمیری مقبوضہ وادی میں زمین نہیں خرید سکتے۔ 35 اے دفعہ 370 کی ایک ذیلی شق ہے جسے 1954ءمیں ایک صدارتی فرمان کے ذریعے آئین میں شامل کیا گیا تھا۔

بھارت نے مقبوضہ کشمیر کی آئینی حیثیت بدل کر پورے خطے کا امن داﺅپر لگا دیا‘صمصام بخاری

لاہور(ویب ڈیسک) صوبائی وزیر سیدصمصام علی بخاری نے کہا ہے کہ کشمیر کی آئینی حیثیت تبدیل کر کے بھارت نے اپنا مکروہ چہرہ ظاہر کر دیا، بھارت نے اپنی سلامتی سمیت پورے خطے کے امن کو دا پر لگا دیا، مودی جان لے کہ لوگوں کی آزادی سلب نہیں کی جا سکتی، پاکستان ہر عالمی فورم پر یہ مسئلہ اٹھائے گا۔بھارت نے مقبوضہ کشمیر کی آئینی حیثیت بدل کر پورے خطے کا امن داﺅپر لگادیا۔صوبائی وزیر نے اپنے بیان میں کہاکہ مقبوضہ کشمیر کی آئینی حیثیت تبدیل کر کے بھارت نے اقوام متحدہ کی قراردادوں کا مذاق اڑایا ہے اور عالمی برادری کی سوچ کی تحقیر کی ہے۔صوبائی وزیر نے کہا کہ بھارت کشمیر پر قبضہ کر کے وہاں کی مسلم اکثریت کو اقلیت میں بدلنے کی پالیسی پر عمل کر رہا ہے۔

مہاتیر محمد ،طیب اردگان بھارتی اقدامات پر شدید تشویش کا اظہار

اسلام آباد(ویب ڈیسک) وزیراعظم عمران خان نے ملائیشیا کے وزیراعظم مہاتیر محمد کو ٹیلیفون کیا اور مقبوضہ کشمیر میں بڑھتی ہوئی کشیدگی سے آگاہ کیا۔ وزیراعظم عمران خان نے ملائیشیا کے وزیراعظم مہاتیر محمد کو ٹیلیفون کیا جس میں وزیراعظم نے مقبوضہ کشمیر میں بڑھتی ہوئی کشیدگی سے آگاہ کیا جب کہ دونوں وزرائے اعظم نے اقوام متحدہ جنرل اسمبلی اجلاس کی سائڈلائن پر ملاقات پر بھی اتفاق کیا۔اس موقع پر وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر کی آئینی حیثیت کی تبدیلی کی بھارتی کوشش اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی ہے، یہ اقدام اسٹریٹجک صلاحیتوں کے مالک دو ہمسایہ ممالک کے تعلقات پر اثر انداز ہو سکتا ہے۔وزیراعظم عمران خان سے گفتگو میں ملائیشین وزیراعظم مہاتیر محمد نے کہا کہ ملائشیا مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کو قریب سے مانیٹر کررہا ہے، مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورتحال پر ملائشیا پاکستان سے رابطے میں رہے گا۔وزیراعظم عمران خان نے ترک صدر رجب طیب اردوان کو بھی ٹیلیفون کرکے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال سے آگاہ کیا، جس پر ترک صدر طیب اردوان کا مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا۔وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر کی آئینی حیثیت کی تبدیلی سے خطے کے امن اور سلامتی پر خطرناک اثرات مرتب ہوں گے، پاکستان کشمیریوں کی سفارتی، اخلاقی اور سیاسی حمایت جاری رکھے گا۔

ملتان کے لیگی ایم پی اے پر یونیورسٹی کی طالبہ سے زیادتی کا الزام

ملتان: (ویب ڈیسک)ملتان میں مسلم لیگ ن کے ایم پی اے کی اپنی یونیورسٹی میں زیر تعلیم طالبہ سے مبینہ طور پر زیادتی کا الزام ، غیراخلاقی وڈیو بنا کر ایک سال تک مبینہ زیادتی کرتا رہا جب کہ متاثرہ طالبہ نے طبی معائنے کیلیے علاقہ مجسٹریٹ ملتان کو درخواست دیدی۔علاقہ مجسٹریٹ ملتان کو درخواست دیتے ہوئے طالبہ ( س ) نے موقف اختیار کیا کہ وہ لاہور کی رہائشی اور این سی بی اے ای یونیورسٹی میں ایم ایس سی ایس فرسٹ سمسٹر کی طالبہ ہے ، یونیورسٹی مالک حاجی عطاء الرحمن کی این جی او پی ایچ ڈی ایف میں ایک سال سے ملازمت کررہی ہوں ، 11 ماہ قبل لیگی ایم پی اے عطاء الرحمن نے طالبہ کو کام کا بہانہ بنا کر نامعلوم مقام پر لے جا کر زیادتی کا نشانہ بنایا اور ویڈیو بنالی ، اس دوران دھمکی دی کہ کسی بھی قانونی کارروائی کی صورت میں یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل کردیگا۔طالبہ نے بتایا کہ پی پی 210 سے لیگی ایم پی اے بلیک میل کرتے ہوئے 11 ماہ تک زیادتی کرتا رہا اور اس کی ویڈیو بنا کر واٹس ایپ بھی کرتا رہا، ملزم سائلہ سے زبردستی بدفعلی بھی کی جس سے اس کی طبیعت خراب ہوگئی اور اسے نشتر اسپتال علاج کیلیے بھیجا گیا، طالبہ نے اسپتال میں زیرعلاج رہنے کی دستاویزات اور واٹس ایپ پیغامات بھی بطور ثبوت درخواست کے ساتھ لگائے ہیں، عدالت نے درخواست پر کارروائی کے احکام جاری کرد یے۔

دھونی مقبوضہ کشمیر کی بگڑتی صورتحال سے بے خبر فوجیوں کیساتھ والی بال کھیلنے میں مصروف

سری نگر (ویب ڈیسک) ایک جانب جہاں مودی سرکار نے آج مقبوضہ کشمیر کی آئین میں موجود خصوصی حیثیت ختم کردی ہے وہیں بھارتی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان مہندر ا سنگھ دھونی مقبوضہ وادی میں ہی اپنی رجمنٹ کے ساتھ والی بال کھیلتے ہوئے نظر آئے۔38سالہ مہندرا سنگھ دھونی اس وقت بھارتی فوج کی پیرا شوٹ رجمنٹ میں اعزازی لیفٹیننٹ کرنل کے طور پر اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں ،سابق بھارتی کپتان نے کرکٹ بورڈ سے دو مہینے کی چھٹیاں لی ہوئی ہیں اور اس وقت وہ اپنی رجمنٹ کے ساتھ مقبوضہ جموں کشمیر میں موجود ہیں جہاں گزشتہ روز ان کی اپنے ساتھیوں کے ہمراہ والی بال کھیلنے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئیں۔دھونی کے اس عمل پر کئی حلقوں کی جانب سے شدید تنقید کی جارہی ہے جن کا کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کی حالیہ صورتحال کو دیکھتے ہوئے دھونی کو اس وقت وہاں جانے کافیصلہ نہیں کرنا چاہیئے تھا کیوں کہ کھیل اور سیاست کو ہمیشہ علیحدہ علیحدہ رکھنا چاہیئے۔یاد رہے کہ بھارتی وزیر داخلہ نے آرٹیکل 370 اے ختم کر دیا ہے جسکے تحت غیر مقامی افراد مقبوضہ کشمیر میں سرکاری نوکریاں حاصل نہیں کر سکیں گے،بھارت کے آئین میں کشمیر سے متعلق دفعہ 370 کی شق 35 اے کے تحت غیر کشمیری مقبوضہ وادی میں زمین نہیں خرید سکتے تھے، 35 اے دفعہ 370 کی ایک ذیلی شق ہے جسے 1954ئ میں ایک صدارتی فرمان کے ذریع آئین میں شامل کیا گیا تھا۔اس دفعہ کے تحت جموں و کشمیر کو بھارتی وفاق میں خصوصی آئینی حیثیت حاصل دی گئی تھی،آرٹیکل 35 اے، بھارتی آئین کے آرٹیکل 370 کا حصہ ہے،آرٹیکل 370 کی وجہ سے جموں کشمیر کو خصوصی ریاست کا درجہ حاصل ہے۔آرٹیکل 35 اے کے مطابق کوئی شخص صرف اسی صورت میں جموں کشمیر کا شہری ہو سکتا ہے اگر وہ یہاں پیدا ہوا ہو۔ کسی بھی دوسری ریاست کا شہری جموں کشمیر میں جائیداد نہیں خرید سکتا اور نہ ہی یہاں کا مستقل شہری بن سکتا ہے نہ ہی ملازمتوں پر حق رکھتا ہے۔یہی آرٹیکل 35 اے جموں و کشمیر کے لوگوں کو مستقل شہریت کی ضمانت دیتا ہے۔اسے ہٹانے کی کوشش کی جاتی ہے تو اسکا مطلب یہ ہو گا کہ بھارت کشمیر کے خصوصی ریاست کے درجے کو ختم کر رہا ہے۔ آرٹیکل 370 کی وجہ سے صرف تین ہی معاملات بھارت کی مرکزی حکومت کے پاس ہیں جن میں سکیورٹی، خارجہ امور اور کرنسی شامل ہیں۔ باقی تمام اختیارات جموں و کشمیر حکومت کے پاس ہیں۔

شہریوں سے 9 ارب کا فراڈ : ایڈن کے سی ای او کی گرفتاری کا حکم

لاہور (نمائندہ خصوصی) چیئرمین احتساب بیورو (نیب) جسٹس (ر) جاوید اقبال نے 19 ارب سے زیادہ مالیت کا فراڈ کرنے اور شہریوں کو لوٹنے پر ایڈن انتظامیہ کے سی ای او ڈاکٹر امجد اور اس کے تین بیٹوں کو گرفتار کرنے کے حکم دے دیا ہے رائے ونڈ روڈ پر ایڈن پیلس پر چھاپہ مارا لیکن کوئی گرفتاری عمل میں نہ آسکی۔ ایک ماہ پہلے ڈی جی نیب لاہور شہزاد سلیم نے ان کے خلاف ریفرنس دائر کیا تھا جس پر ان کی گرفتاری کا حکم دے دیا گیا ہے۔ ایڈن ہاﺅسنگ پراجیکٹ کے مالک ڈاکٹر امجد اور اس کے بیٹے ان دنوں دبئی میں رہائش پذیر ہیں جن کی گرفتاری کے لیے لائحہ عمل اختیار کیا جائے گا۔ رائے ونڈ پر واقع ایڈن پیلس ویران پڑا ہوا ہے وہاں پر صرف چوکیدار موجود ہیں جنہوں نے بتایا کہ 2 سال سے ایڈن ڈویلپرز کے مالک ڈاکٹر امجد اور ان کے بیٹے مرتضی امجد، مصطفی امجد اورانجم امجد یہاں پر نہیں رہتے وہ بیرون ملک جا چکے ہیں ۔ چوکیدار انور خان نے بتایا کہ رات کو تین گاڑیوں پر پولیس نے چھاپہ مارا جب میں ان کو بتایا کہ جو مالک ہیں وہ یہاں پر نہیں رہتے تو وہ واپس چلے گئے۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ ان فراڈیوں نے ایڈن آباد، ایڈن ریزیڈنیشیا، ایڈن گارڈن، ایڈن گارڈن ایکسٹینشن، ایڈن لین ولاز، ڈریم ہومز، ایڈن لگژری ولاز، ایڈن سمارٹ ہومز، ایڈن گارڈن ڈریم، ایڈن میڈوز، ایڈن ولاز، ایڈن پیلس، ایڈن بلیواڑا، سمیت دیگر پراجیکٹ بنائے ان کی آڑ میں سینکڑوں اوورسیز پاکستانیوں کو لوٹ لیا گیا۔ 11 ہزار کے قریب متاثرین سے تقریباً 18 ارب 96 کروڑ روپے کی خوردبرد کی گئی۔ ایڈن انتظامیہ نے ایک طرف لوگوں کو سستے گھر دینے کی آڑ میں فراڈ کیا اور دوسری طرف اپنے پراجیکٹ پر بینک سے قرضہ لیکر تمام پراجیکٹ بینکوں میں رہن رکھ کر کروڑوں روپے کا قرضہ لے کر ہڑپ کر گئے۔

فضل الرحمن کا شہباز ، بلاول کو فون ، آئندہ ہفتے ملاقات کا فیصلہ

اسلام آباد (این این آئی‘ مانیٹرنگ ڈیسک) جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے آئندہ ہفتے شہباز شریف اور بلاول بھٹو زر داری سے ملاقات کا فیصلہ کیا ہے۔ سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمن نے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو سے ٹیلیفونک رابطہ کیا جس میں دونوں رہنماﺅں نے حکومت کو بے نقاب کرنے کا سلسلہ جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔ ذرائع کے مطابق بلاول بھٹو اور مولانا فضل الرحمن کے درمیان اگلے ہفتہ ملاقات پر اتفاق ہوا۔ مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ سینٹ الیکشن میں بدترین ہارس ٹریڈنگ ہوئی ہے، اپوزیشن متحد ہے اراکین کو بیان بازی سے گریز کرنا چاہئے۔ بلاول بھٹو زر داری نے کہا کہ سینٹ الیکشن مین حکومت کو بے نقاب کرنا اپوزیشن کی اخلاقی فتح ہے،حکومت کا غیر جمہوری رویہ اپوزیشن کی جیت ہے۔ ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمن نے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف سے ٹیلی فونک رابطہ کیا جس میں دونوں رہنماﺅں کے درمیان سینٹ کے انتخابات کے بعد سے پیدا ہونے والی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق دونوں رہنماﺅں کے درمیان اگلے ہفتہ ملاقات پر اتفاق کیا۔ دونوں رہنماﺅں نے کہاکہ سینٹ الیکشن میں جن اراکین نے ووٹ نہیں دیا انکے خلاف سخت کاروائی عمل میں لانا ہوگی۔ ذرائع کے مطابق انہوںنے کہاکہ موجودہ صورت حال میں رھبر کمیٹی کا اجلاس بلانا چاہئے، رھبر کمیٹی آئندہ کی حکمت عملی طے کرے گی۔مولانا اور بلاول بھٹو نے حکومت کو بے نقاب کرنے کا سلسلہ جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے۔ بیان کے مطابق دونوں رہنماو¿ں کا رواں ہفتے ملاقات پر اتفاق ہوا ہے۔

ٹھٹہ کے پولیس افسر کے یومِ شہدا پر منفرد اقدام نے شہید کے اہل خانہ کے دل جیت لیے

کراچی( ویب ڈیسک) یوم شہدا پولیس کے موقع پر ٹھٹہ میں ضلعی پولیس چیف ایک شہید پولیس اہلکار نے کھیت میں چاول کی فصل لگا کر اہل خانہ سے یکجہتی کا اظہار کیا۔ان کی کھیتوں میں چاول لگانے کی تصاویر بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی ہیں۔اس حوالے سے میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ ٹھٹہ ضلعی پولیس چیف سے یوم شہدا پر شہید اہلکار کے گھر والوں کے ساتھ کھیتوں میں چاول لگا کر ایک دل کو چھو لینے والی مثا ل قائم کر دی۔سند میں پولیس کے شہدائ کی یاد منانے کے لیے 4 اگست کو یوم شہدا پولیس منانے کا سلسلہ چند برس قبل شروع ہوا تھا۔اس موقع پر سندھ پولیس کے مختلف عہدوں کے افسران شہید ملازمین کے گھروں میں جا کر اہل خانہ اور لواحقین سے اظہارِ یکجہتی کرتے ہیں۔افسران کی جانب سے شہیدوں کے اہل خانہ کو پھولوں کے گلدستے پیش کیے جاتے ہیں۔اور انہیں تحائف بھی پیش کیے جاتے ہیں۔تاہم ایسے میں ایس ایس پی شبیر احمد نے اپنایت کا ایک انوکھا انداز اپنایا۔وہ ٹھٹہ کے علاقت چھتو چند میں پولیس کانسٹبیل شہید کے گھر پہنچے تو اہل خانہ کھیٹی باڑی میں مصروف تھے،شہید کی اہلیہ اور بیٹی کھیتوں میں چاول کی فصل کاشت کر رہے تھے۔ایس ایس پہی نے شہید کے بچے کو پیار کیا اور شہید کے والد کو دلاسا دیا۔ایس ایس پی نے اپنے بوٹ اتار دئیے اور چاول لگانے کے لیے کھیت میں پہنچ گئے۔اول کی فصل جسے “دھان” کہا جاتا ہے۔کھیٹ میں 6 سے 8 انچ تک پانی کھڑا کیا جاتا ہے۔پنیری ہاتھ میں پکڑے شہید کے بھائی اور والد کے ساتھ کافی دیر چاول کی پنیری کاشت کی۔ایس ایس پی شبیر سیٹھتار کا کہنا ہے کہ پولیس ایک خاندان ہے جس میں سب ایک دوسرے سے جڑے ہیں۔انہیں خوشی ہوئی کہ وہ کچھ دیر تک شہید اختر بروہی کے اہل خانہ کے ساتھ رہے۔خیال رہے گذشتہ روز ملک بھر میںپولیس نے بھی یومِ شہدائ پولیس انتہائی جوش و جذبہ اور جذبہ حب الوطنی کے تحت منایا۔پولیس کے اعلیٰ افسران نے شہر کے مختلف مقامات پرعوام کی جان و مال کا تحفظ کرتے ہوئے جانوں کانذرانہ پیش کرنے والے عظیم شہدائ کی قبروں پر حاضری دی، فاتحہ خوانی کی اور پھولوں کی چادر چڑھائی۔پولیس کے چاک و چوبند دستوں نے شہدائ کی قبروں پر سلامی دی جبکہ شہدائ کے درجات کی بلندی کیلئے خصوصی دعائیں بھی کروائی گئی۔

اقوام متحدہ کے مبصرین کا وادی نیلم دورہ ،کلسٹر بم برآمد ، بھارت کا مکروہ چہرہ بے نقاب

وادی نیلم‘ سری نگری‘ مظفر آباد (مانیٹرنگ ڈیسک‘ نیوز ایجنسیاں) اقوام متحدہ کے مبصر مشن کے نمائندوں نے لائن آف کنٹرول کا دورہ کیا ہے، رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کے مبصرین نے بھارتی جارحیت کے شواہد اپنی آنکھوں سے دیکھے، یو این کے مبصرین نے ایل او سی کے قریب وادی نیلم کے مختلف علاقوں کا دورہ کیا، مبصرین کے دورہ سے ایک بار پھر بھارت کا مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب ہو گیا۔ وادی نیلم میں بھارتی فوج نے ایل اوسی کے مختلف علاقوں میں کلسٹربم پھینکے، ایل اوسی کے علاقے نوسیری میں پڑے کلسٹر بم بھی یواین او کے نمائندوں نے دیکھے، ایل اوسی کے قریب متاثرہ شہریوں سے بھی یواین اوکے نمائندوں نے صورتحال معلوم کی اور کلسٹر بموں کے استعمال پر تشویش کا اظہار کیا۔ مقبوضہ کشمیر میںصورت حال انتہائی کشیدہ ، بھارت نے پونچھ کے علاقے میں کمانڈوز کو بھیج دیا ، بھارتی عزائم نے کشمیر میں خوف کی فضا پیدا کردی ہے. بھارتی افواج کے ٹاپ کی فوجی بٹالین کو ٹاسکے دے دیاگیا ،باغی ٹی وی کو مقبوضہ کشمیر سے ملنے والی اطلاعات میں بتایا گیا ہےکہ پونچھ کے علاقےمیں بھارت نے کمانڈوز کو تعینات کردیا ہے. یہ کمانڈوز جنہیں رپیڈ فورس کہا جاتا ہے اس وقت پونچھ کی شاہراہوں پر مارچ کررہی ہیں.ذرائع کے مطابق بھارتی فوج کے یہ دستے پاکستانی سرحد کی طرف بڑھ رہے ہیں اور امکان ہے کہ سرحدی علاقوں میں کوئی بڑا آپریشن ہونے جارہاہے۔ بھارتی فوج کی جانب سے کلسٹر بموں کے استعمال کے ناقابل تردید ثبوت سامنے آ گئے، آزاد کشمیر کے علاقے نوسیری میں کلسٹر بم بکھرے پڑے ہیں۔ نجی ٹی موی کے مطابق بچہ کلسٹر بم کو کھلونا سمجھ کر گھر لے گیا، کھیل کے دوران بم پھٹنے سے زخمی ہو گیا۔ بھارت کی جانب سے وادی نیلم میں کلسٹر بموں کے استعمال کےناقابل تردید ثبوت خصوصی میڈیا کوریج کے دوران سامنے آگئے، نوسیری کے علاقے میں گھروں کے پاس کلسٹر بم بکھرے پڑے ہیں جن سے اس علاقے میں چار شہادتیں ہو چکیں جبکہ11 افراد زخمی بھی ہوئے۔علاقے میں ایک اور ناخوشگوار واقعہ اسوقت پیش آیا جب ایک معصوم بچہ کلسٹر بم کھلونا سمجھ کر گھر لے گیا جہاں وہ بم پھٹ گیا اور بچہ زخمی ہو گیا جسے علاج کیلئے ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی میںآج شمالی کشمیر کے ضلع کپوارہ میں مزید7 کشمیری نوجوانوںکو شہید کرنے کا دعویٰ کیاہے۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق سرینگر میں بھارتی فوج کے ترجمان کرنل راجیش کالیا نے ایک میڈیا انٹرویو میں کہاکہ نوجوانوں کو ضلع کے علاقے کیرن میں شہید کیاگیا۔دریں اثناءشوپیان کے علاقے پنڈوشن میں 40گھنٹے طویل محاصری اورتلاشی کارروائی کے بعد ایک مکان کے ملبے سے مزید 2لاشیں برآمد ہوئی ہیںجس سے آپریشن کے دوران شہید ہونے والے نوجوانوں کی تعداد 4 ہوگئی ہے۔ ایک لاش کی شناخت ایک غیر ریاستی مزدور کے طورپر ہوئی ہے۔ ریاستی حکومت کی ایڈوائزری کے بعدوادی میں مقیم سیاحوں اور یاتریوں نے وادی سے نکلنے کا آغازکردیا ہے۔ اسکے ساتھ ہی وادی میں ہزاروں کی تعداد میں غیر ریاستی مزدوروں نے بھی وادی سے کوچ کرنیکا سلسلہ شروع کردیا ہے۔ دریں اثنا وادی کے پیٹرول پمپوں کے باہر بدستوررش ہے جبکہ اے ٹی ایموں کے باہر بھی قطاریں لگی رہیں۔ محکمہ سیاحت کے حکام نے کہا ہے کہ وادی کے مختلف مقامات پر قریب 25 سے 30ہزار سیاح مقیم تھے جنہیں جمعہ کی شام زبردستی ہوٹلوں سے نکالا گیا اور رات کے دوران ہی سرینگر لایا گیا۔سرکاری طور پر گاڑیوں کا انتظام کیا گیا تھا اور روڑ ٹرانسپورٹ کی بسیں اس کام پر لگا دی گئیں تھیں۔جمعہ کی شام ہی سیول ایوی ایشن حکام کی ہنگامی میٹنگ طلب کی گئی جس میں سنیچر سے اضافی پروازوں کا اہتمام کرنیکا فیصلہ کیا گیا۔ قریب 10ہزار سیاح پروازوں کے ذریعہ نئی دہلی روانہ ہوچکے ہیں اور اتوار کی شام تک سبھی سیاحوں کو دلی روانہ کیا جائیگا۔سرینگر ائر پورٹ پر سنیچر کو پہلی بار جم غفیر دیکھنے کو مل رہا تھا۔ ہر منٹ کے بعد پروازیں اڑان بھر رہی تھیں۔ لیکن ایڈوائزری جاری ہونے کے فورا بعد ٹکٹوں کی قیمتوں میں نا قابل یقین اضافہ ہوا اور فی ٹکٹ 41000سے 51000میں فروخت ہورہی تھی۔ادھرایک سنیئر آفیسر نے کشمیر عظمی کو بتایا کہ پہلگام اور بال تل میں موجود 5000 یاتریوں کو جمعہ کی شام سے ہی جموںروانہ کرنے کا آغاز کیا گیا اور ہفتہکی دوپہر تک سبھی یاتری چلے گئے تھے۔ تاہم لنگر لگانے والوں کی اچھی خاصی تعداد ابھی بھی موجود ہے جنہیں اتوار کی شام تک جموں روانہ کیا جائیگا۔ہوٹل ایسوسی ایشن کے ایک نمائندے نے بتایا کہ پہلگام اور گلمرگ کے علاوہ سونہ مرگ، یوسمرگ اور سرینگر ہوٹلوں میں مقیم سیاحوں کو حکام کی جانب سے زبردستی نکالا گیا۔اس دوران وادی میں مقیم غیر ریاستی مزدوروں میں تشویش کی لہر دور گئی ہے اور ہزاروں کی تعداد میں غیر ریاستی مزدوروں نے وادی سے کوچ کرنیکا آغاز کردیا ہے۔سوشل میڈیا پر کئی ایک بیرون ریاستوں کے مزدوروں کو روتے بلکتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔ادھراگرچہ حکومت نے کہاہے کہ لوگوں کو افواہوں پر کوئی دھیان نہیں دینا چاہئے کیونکہ وادی میں ایسی کوئی بات نہیں ہے، تاہم اس کے باوجود بھی لوگ پٹرول پمپوں کے باہر جمع ہورہے ہیں۔ہفتہ کو بھی پیٹرول پمپوں پر صبح سی ہی بھاری رش تھا۔لالچوک ، کرن نگر ، ٹنگہ پورہ ، ایچ ایم ٹی اور دیگر کئی جگہوں پر پیٹرول پمپ خالی تھے جبکہ کئی پیٹرول پمپوںکو بند کیا گیا تھا ۔پٹرول پمپ ایسوسی ایشن کے ایک عہدیدار کا کہنا تھا کہ وادی میں پٹرول اور ڈیزل کی کوئی کمی نہیں ہے ۔عہدیدار نے بتایا کہ ان کے پاس2400 گاڑیاں موجود ہیں اور ان کے پاس پانپور اور زیون میں 3ڈیپو بھی ہیں جہاں پر روزانہ پٹرول اور ڈیزل سے بھری گاڑیاں پہنچتی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ حیدرپورہ میں ایک پٹرول پمپ کی کھپت ایک دن میں 2ہزار لیٹر ہے لیکن وہاں 24گھنٹوں کے دوران 20ہزار لیٹر پٹرول ختم ہو گیا ہے ۔ادھروادی میں موجود مختلف بنکوں کے اے ٹی ایمز پر بھی لوگوںکا بھاری رش دیکھا گیا اور کروڑوں روپے نکالے گئے۔ نیلم جہلم پراجیکٹ نوسدہ پولیس کا بروقت ایکشن،گشت ڈیوٹی کے دوران انڈین آرمی کی جانب سے فائر کیے گئے 02کلسٹر بم برآمد۔ انسپکٹر سیکورٹی کی بروقت اطلاع، ایس پی عبدالرشید مغل نے حکام بالا کو آگاہ کر دیا۔ پاک فوج کے دستے بھی موقع پر پہنچ گئے۔ نیلم جہلم پولیس نے متاثرہ علاقہ اپنی تحویل میں لے لیا۔ مقبوضہ کشمیر میں حالات انتہائی خطرناک صورت حال اختیار کرتے جارہے ہیں اوروادی سے آخری اطلاعات کے مطابق آج کی رات بڑی اہم اور رات کو کچھ بھی ہوسکتا ہے مقبوضہ وادی سے ذرائع کے مطابق فوج کو انہتائی چوکس کر دیا گیا ہے اور فوج نے پولیس اسٹیشنوں کا کنٹرول سنبھالنا شروع کردیا ہے۔ اطلاعات یہی ہیں کہ کسی بھی وقت پوری وادی میں کرفیو کا نفاذ ہوسکتا ہے یہ بھی ذرائع کے حوالےسے معلوم ہوا ہےکہ کرفیوکے نفاذ کے بعد بھارتی فوج کی طرف سے کسی بڑے اپریشن کے کیئے جانی کی اطلاعات ہیں. لوگ پہلے ہی گھروں سے باہر نہیں نکل رہے اور اگر کرفیوکا نفاذ ہوجاتاہے تو اس سے کمشیریوں کا جینا اور محال ہوجائے گا۔

”قید تنہائی اور شدید علیل“ بھارت میرے شوہر کو قتل کرنا چاہتا ہے

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) کشمیری رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک نے الزام عائد کیا ہے کہ بھارتی حکومت ان کے شوہر کو قتل کرنا چاہتی ہے۔تفصیلات کے مطابق حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک نے کہا ہے کہ یاسین ملک سخت بیمار ہیں، تہاڑ جیل کے ڈاکٹروں نے بھی انہیں فوری اسپتال منتقل کرنے کا کہا \ہے۔مشعال ملک نے مطالبہ کیا کہ عالمی برادری بھارت کو یاسین ملک کو علاج کے لیے اسپتال منتقل کرنے کے لیے دبا ڈالے۔واضح رہے کہ گزشتہ روز مشعال ملک کا کہنا تھا کہ بھارت ظلم وستم سے کشمیریوں کو حق خودارادیت سے ہٹا نہیں سکتا، بھارت کے کالے قوانین سےمتعلق بہت سی عالمی رپورٹس سامنے آئیں، برٹش پارلیمنٹ نےبھی کشمیرکی صورت حال پر رپورٹ جاری کی ہے.ان کا کہنا تھا کہ بھارت اپنی جارحیت بے نقاب ہونے پر اپنی دہشت گردی کی پالیسی کو مزید بڑھا رہا ہے، بھارتی فوج کشمیریوں کو مارنےکی کوئی کسرنہیں چھوڑ مشعال ملک نے کہا تھا کہ نہتے کشمیری بھارتی فوج کا ظلم مسلسل برداشت کررہے ہیں، مقبوضہ کشمیرمیں کشمیریوں کوکوئی طبی سہولتیں نہیں دی جا رہی ہیں.خیال رہے کہ مودی سرکار کا جنگی جنون عروج پر پہنچ گیا ہے۔ کشمیر میں ہزاروں اضافی بھارتی فوجی تعینات کر دیے گئے، وادی میں شدید خوف و ہراس ہے۔حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک نے تشویش ظاہر کی ہے کہ یاسین ملک کا کچھ پتہ نہیں چل رہا کہ وہ کہاں اور کس حال میں ہیں۔اپنے ویڈیو پیغام میں یاسین ملک نے کہا ہے کہ دنیا یاسین ملک کے معاملے میں بھارت پر دبا ڈالے۔مشعال ملک نے مطالبہ کیا کہ بتایا جائے کہ یاسین ملک کو اسپتال منتقل کیوں نہیں کیا گیا، ان کی طبیعت خراب تھی، یاسین ملک کو ڈیتھ سیل اور قید تنہائی میں رکھا گیا،ان سے کوئی رابطہ نہیں ہے۔مشعال ملک نے کہا کہ یاسین ملک کا قصور صرف حق خود ارادیت مانگنا ہے۔