سنجرانی استعفیٰ دیں ورنہ آج گھر جائیں ، ڈٹ کر مقابلہ کرینگے

اسلام آباد (این این آئی)چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے معاملے پر سینیٹ سیکرٹریٹ نے تمام تیاریاں مکمل کرلیں،چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کے خلاف قرارداد (آج) جمعرات کو ہی پیش ہوگی۔ تفصیلات کے مطابق سینیٹ سیکرٹریٹ نے (آج) جمعرات کو ہونے والے اہم اجلاس کا ایجنڈا بھی تیار کرلیا،چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کے خلاف تحریک اور قرارداد ایجنڈے میں شامل کرلی گئی،سینیٹ سیکرٹریٹ نے ووٹنگ کا عمل ملتوی ہونے سے متعلق تاثرات کو مسترد کردیا۔ سیکرٹری سینٹ محمد انور نے کہاکہ چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کے خلاف قرارداد (آج) جمعرات کو ہی پیش ہوگی، ووٹنگ کا عمل بھی اسی ہی دن مکمل ہوگا، ووٹنگ کے لئے سات روز درکار ہونے سے متعلق تاثرات درست نہیں، تحریک عدم اعتماد کا عمل (آج) جمعرات کو ہی مکمل ہوگا، چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کے خلاف ووٹنگ بھی اسی دن ہی ہوگی۔ چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد کا اجلاس آج دن دو بجے ہوگا۔ذرائع نے بتایا کہ تحریک عدم اعتماد کے لئے بلائے گئے اجلاس کا ایجنڈا دو آئٹمز پر مشتمل ہوگا۔تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے اجلاس کے ایجنڈے کا مسودہ تیار کر لیا گیا اور منظوری کے لیے سیکرٹری سینیٹ کو بھجوا دیا گیا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ تحریک عدم اعتماد کے ایجنڈے میں چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین دونوں کے خلاف تحریک عدم اعتماد شامل ہوں گے۔سینیٹ اجلاس میں پہلے چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر بات ہو گی جبکہ اس حوالے سے بیلٹ پیپرز کی چھپائی گزشتہ شام کو ہو گئی۔ وزیراعظم عمران خان نے چیئرمین سینیٹ کیخلاف تحریک عدم اعتمادکاڈٹ کر مقابلے کا اعلان کردیا اور شبلی فراز کو آزاد سینیٹرز سے رابطے تیز کرنے کی ہدایت کردی ہے۔تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے حکومتی اور اتحادی سینیٹرز سے ملاقات میں وزیراعظم نے کہا حکومت اور اتحادی صادق سنجرانی کے ساتھ ہیں، صادق سنجرانی ایوان کو احسن طریقے سے چلارہے ہیں، اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد کا ڈٹ کر مقابلہ کیا جائےگا۔ چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو زرداری کی جانب سے اپوزیشن سینیٹرز کے اعزاز میں ظہرانہ کے موقع پر اپوزیشن نے تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کی حکمت عملی طے کرلی۔ ذرائع کے مطابق بدھ کو ظہرانے سے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے ابتدائی کلمات، رضا ربانی نے ووٹنگ کے عمل پر بریفنگ دی،اپوزیشن کے تمام سینیٹرز ظہرانے میں موجود، تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کی حکمت عملی طے کی گئی ،راجہ ظفرالحق اور حاصل بزنجو نے بھی اپوزیشن سینیٹرز کے ظہرانے سے خطاب کیا، شیری رحمان، مولانا عبدالغفور حیدری، مشاہد حسین سید، جنرل (ر) عبدالقیوم ودیگر بھی ظہرانے میں موجود تھے۔پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اپوزیشن سینیٹرز کے اعزاز میں ظہرانہ دیا۔اپوزیشن کے تمام سینیٹرز ظہرانے میں شریک ہوئے اور تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کی حکمت عملی طے کی۔سابق چیئرمین سینیٹ سینیٹرمیاں رضا ربانی نے اپوزیشن سینیٹرز کو عدم اعتماد کی تحریک پر خفیہ رائے شماری کے طریقہ کار سے متعلق آگاہ کیا۔ بلاول بھٹو زرداری نے میڈیا سے گفتگو میں کہنا تھا کہ سینیٹ کے چیئرمین خود استعفیٰ دیدیں ،خود مستعفیٰ ہونے کا فیصلہ صادق سنجرانی کےلئے اچھا ہوگا،اپوزیشن کے پاس چیئرمین سینیٹ کو ہٹانے کےلئے مطلوبہ تعداد سے زیادہ نمبرز ہیں۔بدھ کوپاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی جانب سے پارلیمنٹ ہا?س میںاپوزیشن سینیٹرز کے اعزاز میں ظہرانہ دیا گیا،جس میں اپوزیشن لیڈر سینیٹر راجہ ظفر الحق،چیئرمین سینیٹ کے امیدوار میر حاصل خان بزنجو سمیت پیپلز پارٹی،مسلم لیگ (ن)،نیشنل پارٹی ،جے یو آئی (ف)اور اے این پی کے سینیٹرز نے شرکت کی۔اپوزیشن کے تمام سینیٹرز ظہرانے میں شریک ہوئے اور تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کی حکمت عملی طے کی۔ پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ تحریک عدم اعتماد کے معاملہ پر حکومت ہارس ٹریڈنگ سے باز رہے،ہارس ٹریڈنگ نے ملک کو آگے بڑھنے نہیں دیا،ہمارے ممبر غیرت مند اور باعزت ہیں ،کنٹینر پر ہونے والی تقریروں کا پول کھل چکا ، پاکستان میں کوئی حکومت نہ کام کر سکتی ہے نہ چل سکتی ہے۔ بدھ کو یہاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے انتباہ کیا کہ تحریک عدم اعتماد کے معاملہ پر حکومت ہارس ٹریڈنگ سے باز رہے۔چیئرمین سینیٹ کے لیے نامزد اپوزیشن کے متفقہ امیدوار میر حاصل بزنجو نے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو مستعفی ہونے کا مشورہ دے دیا۔میر حاصل بزنجو کا صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ میں اسی دن ہی جیت گیا تھا جس روز میرا نام چیئرمین سینیٹ کے لیے تجویز کیا گیا تھا، چیئرمین سینیٹ کے لیے مجھے اپوزیشن کے 65 اراکین کی حمایت حاصل ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ چوہدری تنویر بیرون ملک ہونے کے باعث غیر حاضر ہیں جب کہ کامران مائیکل بھی پروڈکشن آرڈر پر ووٹ ڈالنے آئیں گے۔حاصل بزنجو نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ صادق سنجرانی کے لیے تجویز ہے کہ وہ خود استعفی دیدیں،

چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کیخلاف تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ آج

اسلام آباد(ویب ڈیسک ) چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے مستقبل کا فیصلہ آج سینیٹ کے اہم اجلاس ہوگا اور دونوں کیخلاف تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ ہوگی۔سینیٹ کا اجلاس آج دوپہر دو بجے طلب کیا گیا ہے، پہلے چیئرمین سینیٹ اور پھر ڈپٹی چیئرمین کیخلاف تحریک عدم اعتماد پرکارروائی ہو گی۔ تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کیلئے اپوزیشن کو 53 ارکان کی ضرورت ہے جبکہ اپوزیشن کا دعویٰ ہے کہ ان کے پاس 64 ارکان ہیں، رائے شماری خفیہ طریقے سے ہوگی۔ بیلٹ پیپر کی چھپائی مکمل کر لی گئی ہے۔ پریذائیڈنگ افسر محمد علی سیف اجلاس کی صدارت کرینگے۔ حکومتی اور اپوزیشن بینچوں نے اپنے اپنے ارکان کو اجلاس میں حاضری یقینی بنانے کی ہدایات جاری کردی ہیں۔بلاول بھٹو نے اپوزیشن سینیٹرز کے اعزاز میں ظہرانہ دیا جس میں تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کیلئے حکمت عملی طے کی گئی۔ رضا ربانی نے ووٹنگ کے عمل بر بریفنگ دی۔اپوزیشن کے امیدوار سینیٹر حاصل بزنجو نے کہا ہے کہ اپوزیشن کے 65 ارکان کی حمایت حاصل ہے، چودھری تنویر بیرون ملک دورے کے باعث غیر حاضر ہیں، کامران مائیکل پروڈکشن آرڈر پر ووٹ ڈالنے آئیں گے، آج جمہوری اور غیر جمہوری قوتوں کے درمیان مقابلہ ہو رہا ہے، جمہوری قوتیں کامیاب ہونگی۔حاصل بزنجو کی جانب سے اپوزیشن جماعتوں کے رہنماﺅں و سینیٹرز کے اعزاز میں عشائیہ دیا گیا جس میں اپوزیشن کے 62 سینیٹرز نے شرکت کی۔ ن لیگ کی نائب صدر مریم نواز نے کہا کہ کل بہت بڑا اہم دن ہے جمہوریت پر جو وار ہوا تھا اس کا ازالہ کل ہوگا کل سیاسی جماعتوں کو توڑنے کیلئے حربے استعمال کرنے والے مائینڈ سیٹ کیلیے بہت بڑی شکست ہوگی۔چیئرمین صادق سنجرانی نے مستعفی ہونے سے انکار کر دیا ہے۔ غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے صادق سنجرانی نے کہا تحریک عدم اعتماد کا بھرپور مقابلہ کرونگا، اپوزیشن کیلئے سیاسی میدان کھلا نہیں چھوڑا جائیگا۔ایک بیان میں انھوں نے کہا خفیہ رائے شماری کا آپشن اسی لیے ہے کہ ارکان آزادانہ اور ضمیر کے مطابق فیصلہ کریں۔ جن بڑے دماغوں نے آئین بنایا، انھوں نے 20، 20 دن کی سوچ بچار کے بعد خفیہ رائے شماری کا آپشن رکھا۔

بھارتی آبی دہشتگردی، دریائے چناب میں لاکھوں کیوسک پانی چھوڑ دیا ، شدید سیلاب کا خطرہ

لاہور‘ کراچی‘ پسرور‘ مظفر گڑھ (نمائندگان خبریں) بھارت اپنی آبی دہشت گردی سے باز نہیں آیا، ایک بار پھر اضافی پانی چھوڑ دیا جس کے باعث نالہ ڈیک میں طغیانی آ گئی۔تفصیلات کے مطابق بھارت کی جانب سے دریاوں میں اضافی پانی چھوڑے جانے سے نالہ ڈیک میں طغیانی آ گئی ہے، 24 گھنٹے میں پانی کی سطح مزید بلند ہونے کا امکان ہے۔دریائے چناب، نالہ پلکھو اور ملحقہ ندی نالوں میں سیلاب کے خدشے کے پیش نظر ہائی الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔ادھر وزیر آباد کے قریب دھونکل مائنر کا بند ٹوٹنے سے پھنسے افراد کو ریسکیو کرنے کا عمل جاری ہے، دریاں میں کہیں اونچے کہیں درمیانے درجے کا سیلاب آ گیا ہے۔خیال رہے کہ ملک بھر میں حالیہ مون سون بارشوں اور سیلاب سے تباہی جاری ہے، مختلف واقعات میں مزید 11 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں، ملک بھر میں مزید بارشوں کے نظر سیلابوں کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔کشمیر، خیبر پختون خوا، سندھ اور بلوچستان کے کئی علاقوں میں مزید سیلابوں کے خطرے کے پیش نظر ہائی الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔پنجاب کے مختلف علاقوں میں تیز آندھی کے ساتھ بارش ہوئی، دریائے چناب میں اونچے درجے کا سیلاب آیا ہوا ہے، دریائے جہلم میں بھی منگلا کے مقام پر اونچے درجے کا سیلاب ہے۔ ضلع لیہ اور ضلع مظفر گڑھ کی چاروں تحصیلوں کوٹ ادو، علی پور، جتوئی اور مظفر گڑھ میں دریائے سندھ اور دریائے چناب کے کٹا نے تباہی مچادی ہے۔ اہل علاقہ کا کہناہے کہ کئی سالوں سے دریائی کٹا کے باعث ابتک ضلع کی ہزاروں ایکڑ اراضی دریابردہوچکی ہے۔ ضلع لیہ کے علاقوں نشیب، بیٹ سمرا، کوٹ سلطان، جمن شاہ ، واڑہ سیہڑاں، اور نشیب کے کئی علاقوں میں دریائے سندھ میں کٹاو کی وجہ سے قابل کاشت زمینیں اور آبادیاں دریا برد ہورہی ہیں۔تحصیل مظفرگڑھ کے علاقوں بیٹ دریائی،موضع جڑھ سمیت کئی بستیاں دریا برد ہوئی ہیں۔اسی طرح تحصیل کوٹ ادو میں احسان پور،بیٹ خادم والی سمیت مختلف بستیوں میں بدترین دریائی کٹا جاری ہے جس کی وجہ سے کئی آبادیاں زیر آب آنے کا خدشہ ہے۔ تحصیل جتوئی میں لنڈی پتافی،موضع رام پور سمیت ملحقہ بستیوں کی سینکڑوں ایکڑ اراضی دریائے سندھ کی نذر ہوگئی ہے۔تحصیل علی پور میں قصبہ سیت پور اورکندائی سمیت مختلف بستیاں اور ہزاروں ایکڑ اراضی اراضی دریا برد ہوگئی ہے۔ دریائی کٹا کے باعث کپاس،چاول اور دیگر فصلیں بھی برباد ہوگئیں۔ محکمہ موسمیات نے آئندہ 72 گھنٹوں میں لاہور، گرجرانوالہ اور راولپنڈی سمیت پنجاب کے بالائی علاقوں میں طوفانی بارشوں کی پیش گوئی کر دی ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق متوقع طوفانی بارشیں آج رات سے شروع ہر کر جمعہ کے روز تک جاری رہنے کا امکان ہے۔ اس سلسلے میں بارشیں برسانے والا ایک نیا سیل پاکستان میں داخل ہو چکا ہے جبکہ گزشتہ روز صوبائی درالحکومت میں سورج اور بادلوں کے درمیان آنکھ مچولی کا سلسلہ دن بھر جاری رہا۔ بھارت اپنی آبی دہشت گردی سے باز نہیں آیا اور نالہ ڈیک میں پانی چھوڑ دیا‘ جس کے باعث نالہ ڈیک پر اونچے درجے کا سیلاب ہے‘ تحصیل کے درجنوں دیہات زیرآب آ گئے اور دھان کی فصل کو نقصان پہنچا۔ کراچی میں لٹھ اور تھڈو ڈیم میں شگاف پڑنے سے سپرہائی وے سے متصل رہائشی علاقے اور مویشی منڈی کا بڑا حصہ زیر آب آگیا جس کے نتیجے میں قربانی کے لیے لائی گئی درجنوں گائیں مرگئیں۔ مویشی منڈی کے ایک بیوپاری نے بتایا کہ وہ ڈھرکی سے 35 جانور منڈی لایا تھا جہاں اس نے 80 ہزار روپے میں جگہ حاصل کی، انتظامیہ نے جگہ دیتے وقت تمام سہولتیں دینے کا وعدہ کیا تاہم سیلاب کے آتے ہی انتظامیہ کہیں نظر نہیں آرہی۔ بیوپاری نے بتایا کہ وہ اپنی 10 گائے بمشکل پانی سے نکال سکا ہے جبکہ باقی گائیں اور کھانے پینے کا سامان وہیں پھنسا ہوا ہے۔ سپر ہائی وے پر واقع لٹھ ڈیم اور تھڈو ڈیم بھرنے کے بعد سیلابی ریلہ قریبی آبادیوں میں داخل ہوگیا اور سعدی ٹا?ن ،سعدی گارڈن سمیت اسکیم 33 کے انتظامات فوج نے سنبھال لیے ہیں۔تفصیلات کے مطابق کراچی میں دو روز سے جاری بارش کا سلسلہ تھمنے کے بعد شہر کی صورتحال شدید خراب ہے، سڑکوں پر پانی کھڑا ہے اور جگہ جگہ ٹریفک جام کے باعث شہری شدید اذیت کا شکار ہوگئے ہیں۔لٹھ ڈیم اور تھڈو ڈیم کا پانی اوورفلو ہونے کے بعد سعدی ٹا?ن اور گلشن عثمان میں داخل ہوگیا ہے اور فوج کے جوانوں نے ناخوشگوار صورت حال سے نمٹنے کے لئے علاقے کا انتظام سنبھال لیا۔ حالیہ بارش کے باعث حب ڈیم میں پانی کی سطح میں 7 فٹ اضافہ ہو گیا، جس کے بعد ڈیم میں پانی کی سطح تین سو سات فٹ ہوگئی جبکہ پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش 339 فٹ ہے۔واپڈا حکام کے مطابق سندھ اور بلوچستان کے پہاڑی سلسلے میں شدید بارشوں سے حب ڈیم میں دو دن میں پانی کی سطح 10فٹ بلند ہوگئی جبکہ صبح حب ڈیم میں پانی کی سطح 299فٹ پر تھی۔کراچی میں سیلابی ریلہ داخل ہونے سے متعدد شاہراہیں زیر آب آگئیں جس کے نتیجے میں شدید ٹریفک جام ہوگیا جبکہ کئی علاقوں کو بجلی کی فراہمی بھی معطل ہے اور شہر میں بڑے بریک ڈاو¿ن کا خطرہ ہے۔کراچی میں دو روز سے جاری بارش کا سلسلہ تو تھم گیا لیکن شہر کی صورتحال شدید خراب ہے۔ سڑکوں پر پانی کھڑا ہے اور جگہ جگہ ٹریفک جام ہے۔مضافاتی علاقے گڈاپ کے متعدد گاو¿ں سیلابی ریلے کی زد میں آگئے ہیں اور متعدد کچے مکان گرگئے ہیں جس کے باعث متاثرہ افراد حکومتی امداد کے منتظر ہیں۔ شہر میں بھی مختلف علاقوں سعدی ٹاو¿ن اور گلشن عثمان میں بھی پانی کا ریلہ داخل ہوگیا ہے۔سپر ہائی وے سے متصل متعدد رہائشی علاقے پانی میں ڈوب گئے ہیں اور ملیر ندی میں برساتی پانی کا بڑا ریلا آنے سے کورنگی کازوے اور کورنگی روڈ بند ہوگیا ہے جس کی وجہ سے شدید ٹریفک جام ہے اور لوگ پھنس کر رہ گئے ہیں۔کے الیکٹرک گرڈ اسٹیشن میں سیلابی ریلے کا پانی داخل ہوگیا جس کے نتیجے میں متعدد علاقوں کی بجلی بند ہوگئی ہے اور بڑے بریک ڈاو¿ن کا خدشہ ہے۔ پاک فوج کی خصوصی ٹیم نے کراچی میں گرڈ اسٹیشن کی طرف آنے والے برساتی پانی کو روکتے ہوئے اسے کلیئر کردیا ہے۔تفصیلات کے مطابق کراچی میں بارش سے زیادہ متاثرہ علاقے سعدی ٹاو¿ن اور اسکے گردو نواح کے علاقوں مویشی منڈی اور کے ڈی اے گرڈ سٹیشن میں پاک فوج کی خصوصی ٹیمیں بارش سے متاثرہ علاقے میں نکاسی آب کے لئے مصروف رہیں۔فوج کی انجینئرنگ کور کی نکاسی آب اور ریسکیو کی ٹیموں نے کشتیوں کے ذریعے متاثرہ علاقوں میں لوگوں کو ریسکیو کیا۔

تنخواہوں میں ڈیڑھ گنا اضافہ ، پنجاب کے کتنے افسر تَر گئے ؟

لاہور (خصوصی رپورٹ) گورنر پنجاب نے صوبائی کابینہ کے فیصلہ پر عمل کرتے ہوئے ایس اینڈ جی اے ڈی کی جانب سے تعینات کئے گئے افسروں کو ماہانہ بنیادی تنخواہ کے 1.5گناکی شرح سے ایگزیکٹو الاو¿نس دینے کی منظوری دی ہے، الاو¿نس کااطلاق یکم جولائی 2019سے ہوگا، پنجاب حکومت کی جانب سے جاری کئے گئے نوٹیفکیشن کے مطابق 22ویں گریڈ کے دو افسروں کو یہ الاو¿نس ملے گا، جبکہ گریڈ 21کے چوبیس افسر ایگزیکٹو الاو¿نس لینے کے مجاذ ہونگے،گریڈ 20کے 110،گریڈ 19 کے 126 ،گریڈ 18کے 87 مزید اسی گریڈ کے 145افسروں کو بھی یہ الاو¿نس ملے گا، اسی طرح اسسٹنٹ کمشنرریونیو کے عہدہ کے 9افسروں اسسٹنٹ کمشنر ہیڈکوارٹر کے 9افسروں کو ایگزیکٹو الاو¿نس ملے گا ،گریڈ 17کے سب رجسٹرار 22،گریڈ 17کے کلیکٹر 14،جنرل اسسٹنٹ ریونیو کے عہدہ کے 37افسروں کو الاو¿نس دیا جائیگا،کالونی اسسٹنٹ گریڈ 17کے 10،اے سی ہیڈ کوارٹر اینڈ کوارڈینیشن گریڈ 17کے 36،فنانس اینڈ پلاننگ کے 36،سپیشل جوڈیشل مجسٹریٹ 117، پی ایس او2کو الاو¿نس ملے گا، سیکشن آفیسر 22،منسٹر آفس کے 29،محکمہ امداد باہمی کے 5،محکمہ ہائر ایجوکیشن کے 22،سکول ایجوکیشن کے 28،تحفظ ماحولیات کے 3، ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کے بالترتیب 10اور مزید 10افسریہ الاو¿نس لینے کے حقدار ہونگے، فنانس ڈیپارٹمنٹ 63، محکمہ خوراک 12،محکمہ جنگلات 8،گورنر سیکرٹریٹ8،گورنر ہاو¿س 2،سپیشل ہیلتھ کیئر22،پرائمری ایجوکیشن 25،ہوم ڈیپارٹمنٹ 32،ہاو¿سنگ اربن ڈویلپمنٹ 14، انسانی حقوق کے 5، صنعت و تجارت کے 7،محکمہ اطلاعات و ثقافت کے 7،آبپاشی و توانائی کے 19،لیبر ہیومن ریسورس کے 5،لائ اینڈ پارلیمانی افیئرکے 3، ایل جی اینڈ ڈی 20، لٹریسی 6، لائیو سٹاک 6، ایم پی ڈی ڈی 2، مائنزاینڈ منرل 7، محتسب 1،پی این ٹی 1، پلاننگ 10، بہبودآبادی 6، پبلک پراسکیوشن 4، اوقاف 3، سروسز جنرل ایڈمنسٹریشن 81، سپیشل ایجوکیشن 5، سپیشل ویلفیئر9، محکمہ ٹرانسپورٹ 6، یوتھ افیئر6، محکمہ ترقی نسواں 5، محکمہ زکوةٰ و عشر کے 3افسروں کو الاو¿نس ملے گا۔

آزاد کشمیر ڈیم بھارتی فوج کے ہدف پر،سنگین انکشاف

لاہور (ویب ڈیسک ) بھارتی فوج کی جانب سے آزاد کشمیر میں واقع ڈیم کو نشانہ بنائے جانے کا انکشاف، گزشتہ روز لائن آف کنٹرول کے مختلف سیکٹرز پر بلااشتعال فائرنگ اور بھاری گولہ باری کی گئی، کچھ گولے نیلم و جہلم پن بجلی منصوبہ کے لیے بنائے جانے والے نوسیری ڈیم کے قریب بھی لگے۔ تفصیلات کے مطابق بھارتی فوج کی جانب سے گزشتہ روز آزاد کشمیر کے شہری علاقوں پر کی جانے والی شدید گولہ باری کے دوران نوسیری ڈیم کا نشانہ بنائے جانے کا انکشاف بھی ہوا ہے۔برطانوی خبر رساں ادارے بی بی سی اردو کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ گزشتہ روز بھارتی فوج کی جانب سے کی گئی اشتعال انگیزی کے دوران کچھ گولے نیلم و جہلم پن بجلی منصوبہ کے لیے بنائے جانے والے نوسیری ڈیم کے قریب بھی لگے۔تاہم ڈیم کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔ جبکہ نیلم جہلم پن بجلی منصوبہ پر تعینات چین کی کمپنی کے اہلکاروں کو گذشتہ روز ہی دوسرے مقام پر منتقل کر دیا گیا تھا۔مزید بتایا گیا ہے کہ آزاد کشمیر کے ایک گاوں دیولیاں جو لائن آف کنٹرول سے تقریباً پندرہ کلو میٹر دور ہے 1970 کے بعد پہلی مرتبہ کوئی گولہ ادھر ہِٹ ہوا ہے. اس سے قبل کبھی بھی بھارتی فوج نے اس علاقے کو ہٹ نہیں کیا۔ بتایا گیا ہے کہ منگل کے روز بھارتی فوج نے بڑے اور چھوٹے ہتھیاروں سے کئی گھنٹے تک فائرنگ کی جس کے نتیجے میں سات افراد زخمی اور 12 سے زائد مکانات کو نقصان پہنچا اور 2 افراد شہید ہوئے۔جبکہ پاک فوج کی جوابی کاروائی میں بھارت کے 3 فوجی جہنم واصل کر دیے گئے تھے۔ پاک فوج نے بھرپور اور منہ توڑ جوابی کاروائی کے دوران کئی بھارتی چیک پوسٹیں بھی تباہ کر دی تھیں۔ اس حوالے سے ترجمان پاک فوج نے بیان جاری کرتے ہوئے بھی کہا ہے کہ لائن آف کنٹرول پر سیز فائر کی خلاف ورزی کا لازمی اور بھرپور جواب دیا جائے گا۔

حکومت کافیصلہ آگیا،پیٹرول 5 روپے 15 پیسے مہنگا

اسلام آباد (ویب ڈیسک) حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا، پیٹرول کی قیمت میں 5 روپے 15 پیسے فی لیٹر، ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 5 روپے 65 پیسے فی لیٹر، لائٹ ڈیزل کی قیمت میں 8 روپے 90 پیسے جبکہ مٹی کے تیل کی قیمت میں 5 روپے 38 پیسے فی لیٹر اضافہ کر دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری دے دی ہے۔اوگرا کی جانب سے پیٹرول 5 روپے 15 پیسے فی لیٹر مہنگا کرنے کی تجویز پیش کی گئی، جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں بھی 5 روپے 65 پیسے فی لیٹر اضافے کی سفارش کی گئی۔اس کے علاوہ لائٹ ڈیزل کی قیمت میں 8 روپے 90 پیسے جبکہ مٹی کا تیل 5 روپے 38 پیسے مہنگا کرنے کی سفارش کی گئی۔پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ردوبدل سے متعلق تیار کی جانے والی سمری وزارت پٹرولیم کو کل ارسال کی گئی تھی۔اب وزارت خزانہ نے اس سمری کی منظوری دے دی ہے۔ پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں پر عملدرآمد یکم اگست سے ہو گا۔ خیال رہے کہ اس سے قبل پٹرولیم مصنوعات سستی ہونے کا امکان ظاہر کیا جارہا تھا۔ 25 جولائی کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت کم ہونے سے آئندہ ماہ اگست ملک میں پٹرولیم مصنوعات سستی ہونے کا امکان ہے۔خام تیل کی عالمی قیمت 62 ڈالر 47 سینٹ فی بیرل ہوگئی جبکہ 3 روز کے دوران خام تیل 4 ڈالر فی بیرل سستا ہوا۔جبکہ پاکستان کو سعودی عرب سے تیل کی فراہمی کا آغاز رواں ماہ سے ہو ا جس کے بعد آئندہ ماہ پٹرولیم مصنوعات 5 روپے تک سستی ہونے کا امکان ظاہر کیا جا رہا تھا۔ تاہم اب حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری دے دی ہے۔

پاکستانی فورسز نے ایک اور بھارتی جاسوس گرفتار کر لیا

ڈیرہ غازی خان (ویب ڈیسک ) کلبھوشن یادیو کے بعد پاکستانی فورسز نے ایک اور بھارتی جاسوس گرفتار کر لیا ہے۔ بارڈر سکیورٹی فورس کے مطابق بھارتی شہری کو ڈیرہ غازی خان کے گاﺅں راکھی گاج سے حراست میں لیا گیا۔ فورسز نے بھارتی شہری کو گرفتار کر کے تحقیقات کے لیے نا معلوم مقام پہ منتقل کر دیا ہے۔ بھارتی جاسوس کی شناخت راجو لکشمی کے نام سے ہوئی ہے۔بھارتی جاسوس ڈیرہ غازی خان کے نواحی علاقے میں موجود تھا۔ خیال رہے کہ ڈیرہ غازی خان میں غیر ملکیوں کا جانا ممنوع ہے کیونکہ اس علاقے میں پاکستان کی ایٹمی تنصیبات ہیں۔ اس سے پہلے بھی پاکستان نے بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کو گرفتار کیا تھا اور اب راجو لکشمی کو حراست میں لیا گیا ہے۔ تاحال معلومات نہیں مل سکیں کہ راجو لکشمی بھارت کے کس شہر سے تعلق رکھتا ہے اور اس کا بھارتی خفیہ ایجنسیوں سے کیا تعلق ہے تاہم بارڈر فورسز کے مطابق راجو لکشمی بھارتی شہری ہے اور جاسوس ہے۔

لو ایک اور انتہا پسند پیدا ہوگیا ، کوکاکولااشتہار ٹی وی پر بند کردیا گیا

لاہور (وقائع نگار)پاکستان الیکٹرونک میڈیاریگولیٹری اتھارٹی نے مشروب ساز کمپنی کوکاکولاکے ٹیلی ویژن پر چلنے والے اشتہار پر پابندی لگادی۔تفصیل کے مطابق پیمرا کے نوٹیفیکیشن نمبر13(89)/OPS/015/1492میںکوکاکولانے اپنےPBCپاکستان کو انتہا پسند قوم پیش کرنے کی کوشش کی ہے۔ اشتہار میں ہے کہ(لو ایک اَور انتہا پسند پیدا ہوگیا) جس سے یہ ثابت کرنے کی کوشش کی گئی ہے کہ پاکستانی انتہا پسند ہیں اور ان میں عدم برداشت کا مادہ موجود ہے جس کی کوئی حقیقت نہیں لہٰذا کوکاکولاکے اس اشتہار کو فوری طور پر آف ایئر کرنے کے احکامات تمام ٹی وی چینلز کو جاری ہوئے ہےں اور کوکاکولا کمپنی کو یہ کہا گیا ہے کہ وہ اس قسم کے اشتہارات بنانے سے گریز کرے۔یادرہے کہ وزیراعظم کے شکایت سیل‘ پاکستان سٹیزن پورٹل پر لاکھوں پاکستانیوں کی درخواست پر یہ کارروائی عمل میںآئی جس سے پیمرا نے فوری ایکشن لیتے ہوئے اپنے ایکٹ2007سیکشن20کے تحت اس اشتہار کو آف ایئر کرنے کا ہدایت نامہ جاری کیا ہے۔

ایکٹ2007سیکشن20کے تحت اس اشتہار کو آف ایئر کرنے کا ہدایت نامہ جاری کیا ہے

اشتہار میں ہے کہ(لو ایک اَور انتہا پسند پیدا ہوگیا) جس سے یہ ثابت کرنے کی کوشش کی گئی ہے کہ پاکستانی انتہا پسند ہیں

اس اشتہار کو فوری طور پر آف ایئر کرنے کے احکامات تمام ٹی وی چینلز کو جاری ہوئے ہےں اور کوکاکولا کمپنی کو یہ کہا گیا ہے کہ وہ اس قسم کے اشتہارات بنانے سے گریز کرے

عید پر کتنی چھٹیاں ہو ں گی،اعلان ہوگیا

اسلام آباد(ویب ڈیسک) وفاقی حکومت نے 12 سے 15 اگست تک عیدالاضحیٰ کی تعطیلات کا اعلان کردیا ہے. وزارت داخلہ سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق عیدالاضحیٰ کی مناسبت سے 12سے 15اگست تک عام تعطیل ہوگی‘نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ 16 اگست بروز جمعہ سے وفاقی حکومت کے ماتحت ادارے کھل جائیں گے، جبکہ 17 اگست بروز ہفتہ بھی تمام دفاتر میں معمول کے مطابق کام ہوگے .تفصیلات کے مطابق حکومت پاکستان نے عیدالضحیٰ کی آمد کے پیش نظر ملک بھر میں سرکاری تعطیلات کا نوٹیفکیشن جاری کردیا جس کے مطابق چھٹیاں 12 سے 15 اگست تک ہوں گی.وزارتِ داخلہ کی جانب سے جاری ہونے والے نوٹیفکیشن کے مطابق پیر 12 اگست سے 15 اگست جمعرات تک تمام سرکاری و نجی کاروباری مراکز اور تعلیمی ادارے بند رہیں گے‘ ملک بھر کے تمام سرکاری و نجی دفاتر 16 اگست بروز جمعہ سے معمول کے مطابق کھلیں گے.قبل ازیں محکمہ موسمیات کراچی نے کی جانب سے پیش گوئی سامنے آچکی ہے کہ 2 اگست کو ذوالحج 1440 ہجری کا چاند نظر آنے کے امکانات ہیں کیونکہ چاند کی پیدائش پہلی اگست کو مقامی وقت کے مطابق رات 8 بج کر 12 منٹ پر ہوگی. ترجمان کے مطابق جمعے کو بعد نماز مغرب ذوالحج کا چاند نظر آنے کے قوی امکانات ہیں کیونکہ چاند کی عمر 35 گھنٹے 29 منٹ اور غروب آفتاب کے بعد اس کی رویت 53 منٹ تک ہوگی.محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ ملک کے پیشتر حصوں میں جمعے کے روز مطلع جزوی ابر آلود رہے گا، یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ملک بھر میں 12 اگست 2019 بروز منگل کو عید الضحیٰ مذہبی عقیدت و احترام کے ساتھ منائی جائے گی. یاد رہے کہ ذوالحج اسلامی سال کا آخری مہینہ ہے جس میں استطاعت رکھنے والے فرزندان اسلام فریضہ حج ادا کرتے جبکہ سنتِ ابراہیمی کو زندہ رکھتے ہوئے حکم خداوندی کے مطابق اپنے جانور بھی قربان کرتے ہیں.

گوشت کے نام پر پارلیمنٹ میں کیا کھلایا جارہا ہے،اہم انکشاف

اسلام آباد (ویب ڈیسک) پارلیمنٹ لاجز میں شراب کی بوتلوں کی برآمدگی اور چوہوں کی بھرمار کا معاملہ اب پرانا ہو گیا ہے۔اب یہ انکشاف کیا گیا ہے کہ کیفے ٹیریا سے ملنے والا بکرے کا گوشت دراصل کسی اور چیز کا گوشت ہے۔اس حوالے سے میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ پارلیمنٹ لاجز میں رہنے والے اراکین اس بات پر پریشان ہیں کہ کیفے ٹیریا میں ملنے والا کھانا غیر معیاری ہے۔اراکین نے یہ بھی گلا کیا ہے کہ اراکین کو اسپتال لے جانے کے لیے ایمبولینس نہیں ملی۔ڈپٹی چئیرمین سینیٹ مانڈی والا کی زیر صدارت اجلاس کے دوران کمیٹی اراکین نے پارلیمنٹ لاجز میں فراہم کی گئی سہولیات پر خوب سوال اٹھائے۔کمیٹی رکن ثمینہ سعید نے کہا ہے کہ ایک بار پارلیمنٹ لاجز کے کیفے ٹیریا سے بکرے کا گوشت منگوانے کا اتفاق ہوا۔بڑے اہتمام سے کھانے سے لط اندوز ہونے کی تیاری کی مگر کھانا چکھا تو اگلا نوالہ لینے کی ہمت نہیں ہوئی۔شک ہوا کہ گوشت کا سالن بس نام کا ہے۔ایسے لگتا ہے کہ کیفے ٹیریا میں بکرے کا نہیں کسی اور چیز کے گوشت کا سالن دیا جا رہا ہے۔ڈپٹی چئیرمین سینیٹ نے کہا کہ ہمیں تو یہ بھی نہیں پتہ کہ اس کیفے ٹیریا کا ٹھیکہ کسے ملا مگر کھانے کی جانچ تو ضرور کروانا پڑے گی۔چئیرمین ہاو¿س کمیٹی نے لاجز کیفے ٹیریا کے کھانے کی جانچ کے لیے متعقلہ اداروں کو احکامات جاری کر دئیے۔واضح رہے کہ اس سے قبل پارلیمنٹ میں 50 ہزار سے زائد چوہوں کی موجودگی کا انکشاف ہوا تھا۔ بتایا گیا کہ پارلیمنٹ میں 50 ہزار سے زائد چوہے موجود ہیں۔ چئیرمین پی اے آر سی کا کہنا ہے کہ پارلیمنٹ لاجز میں کمو بیش 50 ہزار سے زائد چوہے ہیں۔ چوہوں کو ختم کرنے سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جب تک چوہوں کا سورس ختم نہیں کیا جاتا تب تک چوہے بھی ختم نہیں ہوں گے۔ یاد رہے کہ اس سے قبل بھی پارلیمنٹ میں چوہوں کی موجودگی کی اطلاعات تھیں ، جبکہ موسم برسات میں اکثر ہی پارلیمنٹ کی چھتیں لیک کرنے کی شکایات بھی سننے میں آتی رہتی ہیں۔