ویڈیوز سے دولت کما کر ایک ارب کی عمارت خریدنے والی بچی

سیول (ویب ڈیسک)ویڈیو اسٹریمنگ ویب سائٹ یوٹیوب پر چینلز بنا کر یوں تو دنیا کے سیکڑوں افراد سالانہ اربوں روپے کما رہے ہیں۔تاہم گزشتہ چند سال ایسے کم عمر بچے بھی سامنے آئے ہیں جو یوٹیوب پر والدین کی مدد سے اکاﺅنٹ بنانے کے بعد اب سالانہ اربوں روپے کما رہے ہیں۔اگرچہ یوٹیوب پر کم عمر بچوں میں کمائی میں سب سے آگے 7 سالہ امریکی بچہ ریان ہے، جس کی سالانہ کمائی تقریبا ڈھائی ارب روپے پاکستانی ہے۔تاہم یوٹیوب پر ریان سے زیادہ جنوبی کورین بچی 6 سالہ بورام کے سبسکرائبر زیادہ ہیں اور حال ہی میں

انہوں نے ایک ارب روپے سے زائد کی شاندار عمارت خرید کر سب کو حیران کردیا۔امریکی نشریاتی ادارے ’سی این این‘ کے مطابق بچوں سے متعلق مزاحیہ ویڈیوز بنا کر یوٹیوب پر رکھنے والی جنوبی کورین بچی 6 سالہ بورام نے دارالحکومت سیول میں شاندار عمارت خرید کر سب کو حیران کردیا۔رپورٹ کے مطابق بورام نے تقریبا 80 لاکھ امریکی ڈالر یعنی پاکستانی ایک ارب روپے سے زائد کی رقم میں 5 منزلہ عمارت خرید کر سب کو حیران کردیا۔بورام کے یوٹیوب پر دو مختلف چینلز ہیں اور ان کے دونوں چینلز کے مجموعی سبسکرائبر کی تعداد 30 کروڑ سے زائد ہے اور ان کی ویڈیوز کو چند ہی دن میں لاکھوں بار دیکھا جاتا ہے۔بورام اپنے یوٹیوب چینلز پر بچوں سے متعلق مزاحیہ ویڈیوز شیئر کرتی ہیں، جن میں بعض ویڈیوز اینیمیشن اور گرافکس کی مدد سے بھی بنائے جاتے ہیں۔بورام کی ویڈیوز میں وہ خود لازمی نظر آتی ہیں، تاہم ان کے ساتھ ان کے والدین اور دیگر افراد بھی ویڈیوز میں دکھائی دیتے ہیں۔ان کے ویڈیو لاگ والے چینل پر گزشتہ برس نومبر میں پوسٹ کی گئی ویڈیو کو اب تک 37 کروڑ سے زائد بار دیکھا جا چکا ہے۔بورام کی ویڈیوز جہاں جنوبی کوریا میں مشہور ہیں، وہیں ان کی ویڈیوز قریبی ممالک سمیت دنیا بھر میں دیکھی جاتی ہیں۔اگرچہ بورام

کی ویڈیوز میں بچوں پر تشدد وغیرہ نہیں دکھایا جاتا ہے، تاہم ان کی ویڈیوز میں بچوں کو بعض غلط حرکتیں کرتے دکھایا جاتا رہا ہے، جس وجہ سے ان پر تنقید بھی ہوتی رہی ہے۔بورام کی چند ویڈیوز کے خلاف بچوں کے تحفظ سے متعلق کام کرنے والی تنظیم ’سیو دی چلڈرن‘ کو جنوبی کورین والدین نے شکایات بھی کی تھیں۔بورام کی جن ویڈیوز کی شکایات کی گئی تھیں ان میں بورام کو والد کے بٹوے سے پیسے چرا کر گاڑی خرید کر اسے روڈ پر چلائے جانے جیسے مناظر دکھائے گئے تھے۔جنوبی کورین والدین نے دعویٰ کیا تھا کہ بورام کی ایسی ویڈیوز سے ان کے بچوں پر غلط رجحانات پیدا ہو رہے ہیں اور وہ بھی انہیں فالو کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔والدین کی شکایت کے بعد سیو دی چلڈرن نے بورام کی ویڈیوز سے متعلق

جنوبی کورین پولیس کو شکایت کی تھی، جس نے تحقیق کے بعد بورام کو ایسی ویڈیوز ہٹانے کا حکم دیا تھا اور اسے ہدایت کی تھی ایسی ویڈیوز بنانے سے گریز کیا جائے۔خیال رہے کہ یوٹیوب پر سب سے زیادہ کمائی کرنے والے پہلے نمبر پر موجود دونوں بچے امریکی ہیں۔پہلے نمبر پر 7 سالہ ریان ہیں جن کی سالانہ آمدنی پاکستانی 2 ارب روپے سے زائد ہے اور ان کے چینل کے 20 کروڑ سے زائد سبسکرائبر ہیں۔کمائی کے حوالے سے دوسرے نمبر پر بھی 5 سالہ امریکی بچہ ٹائڈس ہے، جس کے یوٹیوب پر 32 لاکھ سبسکرائبرز ہیں اور وہ بھی بچوں سے متعلق مزاحیہ ویڈیوز بناتے ہیں۔امریکی بچوں کے بعد کمائی کے حوالے سے جنوبی کورین بچی ا?تی ہے، جنہوں نے ایک ارب روپے مالیت کی عمارت خرید کر سب کو حیران کردیا۔

کرپٹ سیاستدانوں کی اولاد مظلومیت کا ڈھونگ رچا رہی ہے، صمصام بخاری

لاہور(ویب ڈیسک)صوبائی وزیر سید صمصام علی بخاری نے کہا ہے کہ ملک دشمنوں سے عمران خان کا کامیاب دورہ امریکہ ہضم نہیں ہو رہا۔اندرونی و بیرونی محازوں پر پاک فوج پر وار کرنے والے اپنے مکروہ عزائم میں ناکام رہیں گے-مادر وطن کے دفاع میں پوری قوم افواج کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔خطے میں امن کے لیے جانیں دینے والے جوان ہمارا فخر ہیں۔آج اپنے ایک بیان میں صوبائی وزیرسید صمصام بخاری نے کہا کہ پاک فوج ملک کے اندرونی و بیرونی دشمنوں کو شکست دے گی۔ انہوں نے کہا کہ ملکی خزانہ لوٹ کر بیرون ملک فرار ہونے والے کرپٹ سیاستدانوں کو عبرت کی مثال بنانا ضروری ہے۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت نے دنیا بھر میں پاکستان کا وقار بلند کیا۔کرپشن میں پکڑے گئے سیاستدانوں کی اولاد مظلومیت کا ڈھونگ رچا رہی ہے۔کرپٹ عناصر عوام کا رونا رونے کی بجائے احتساب کا سامنا کریں۔ لوٹی ہوئی دولت ہر صورت واپس لی جائے گی۔لٹیروں کو منطقی انجام تک پہنچائے بغیر آگے بڑھنا ناممکن ہے۔ بدعنوانوں کی قومی خزانے سے چھینی ہوئی جائیدادیں اور بینک بیلنس قوم کو واپس دلائے جائیں گے۔سید صمصام بخاری نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت اور وزیراعظم عمران خان نے دنیا بھر میں پاکستان کا وقار بلند کیا ہے ۔وزیراعظم کے اس موقف کو ملکی اور غیر ملکی سطح پر بھرپور پذیرائی مل رہی ہے کہ کرپشن کی لعنت ترقی میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ حکمرانوں کی کرپشن کی وجہ سے وطن عزیز کی عالمی تجارتی ریٹنگ اور وقار دونوں متاثر ہوچکے تھے تاہم عمران خان کی ٹرانسپیرنٹ پالیسیوں اور کرپشن کے خلاف جاری مہم کی وجہ سے اب ہم اقوام عالم میں سراٹھا کر چل سکتے ہیں ۔

”اگر میں سلیکٹر ہو تا تو میں۔۔۔“محمد عامر کی ریٹائرمنٹ پر شعیب اخترگرم ہو گئے ، سیدھی سیدھی سنا دیں

لاہور (ویب ڈیسک)پاکستان کے سابق فاسٹ باولر شعیب اختر نے محمد عامر کی ریٹائر منٹ پر شدید برہمی کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ اگر میں سلیکشن بورڈ میں ہوتا تو میں ایسے لڑکوں کسی بھی فارمیٹ میں کھیلنے نہ دیتا، وہاب ریاض اور حسن علی بھی ان کے قدموں پر چل سکتے ہیں۔تفصیلات کے مطابق شعیب اختر نے اپنے پیغام میں کہاس کہ خصوصاًسپاٹ فکسنگ سکینڈل میں پابندی کے بعد قومی ٹیم میں واپس آنے پر یہ عامر کی ذمے داری بنتی تھی کہ وہ اس وقت پاکستان کرکٹ کو کچھ دے کر جائیں کیونکہ ان پر بہت سرمایہ کاری کی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر میں سلیکٹر ہوتا تو کسی بھی ایسے کھلاڑی کو منتخب نہ کرتا جس نے ون ڈے اور ٹی 20 پر توجہ دینے کے لیے ٹیسٹ کرکٹ چھوڑی ہو۔شعیب نے خدشہ ظاہر کیا کہ اب عامر کی ریٹائرمنٹ کے بعد قومی ٹیم کے مزید کھلاڑی بھی یہ قدم اٹھا سکتے ہیں جن میں حسن علی اور وہاب ریاض جیسے باولرز شامل ہیں۔ان کا کہناتھا کہ مجھے سمجھ نہیں آ رہی کہ سپاٹ فکسنگ کے بعد انہیں ٹیم میں واپس لانے کیلئے بہت محنت کی گئی اور اب جب وہ اچھا پر فارم کر رہے ہیں تو انہوں نے ریٹائرمنٹ لے لی۔شعیب اختر نے مزید کہا کہ یہ تمام کھلاڑی ٹی20 کے باو¿لرز بننا چاہتے ہیں، یہ ایک حقیقت ہے، عامر، وہاب اور حسن علی صرف ٹی20 کرکٹ کھیلنا چاہتے ہیں، ون ڈے کرکٹ کھیلنا بھی ان کے لیے ایک مشکل کام ہے۔سابق فاسٹ باﺅلر نے کہا کہ اگر میں سلیکشن بورڈ میں ہوتا تو میں ایسے لڑکوں کسی بھی فارمیٹ میں کھیلنے نہ دیتا، ایک وقت آتا ہے جب آپ پیسہ بناتے ہیں لیکن اس وقت پاکستان کو آپ کی ضرورت تھی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ سے درخواست کی ہے کہ وہ اس معاملے کو دیکھیں کیونکہ اگر عامر 27سال کی عمر میں ریٹائر ہوتا ہے تو اس سے اس کی ذہنیت کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے، میرے خیال میں وزیر اعظم عمران خان کو بھی اس معاملے پر سنجدگی سے نوٹس لینا چاہیے۔

میرے ساتھ دہشت گردوں جیسا سلوک کیا گیا، عرفان صدیقی

اسلام آباد(ویب ڈیسک)سابق وزیر اعظم نواز شریف کے معاون خصوصی اور سینئر کالم نگار عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ انہیں گھسیٹ کر گاڑی میں ڈالا گیا اور دہشت گردوں جیسا سلوک کیا گیا۔اڈیالہ جیل سے رہائی کے بعد مختصر گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ جس جمہوری حکومت میں انصاف ہو اور جمہوری اقدار کی پاسداری ہو وہاں یہ عمل نہیں ہوسکتا۔عرفان صدیقی کا کہنا تھا کہ رات کے پہر میں ان کے گھر کی گھنٹی بجی تو وہ اس وقت بھی کچھ لکھ رہے تھے، جب وہ گھر سے باہر آئے تو درجنوں پولیس اہلکاروں نے گھیرا ہوا تھا، جس کے بعد انہیں گھسیٹ کر گاڑی میں ڈالا لیا اور دہشت گردوں جیسا سلوک کیا گیا۔سابق معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ وہ اپنے ساتھ پیش آنے والے اس واقعے پر بھی ضرور لکھیں گے۔خیال رہے کہ نواز شریف کے سابق معاون خصوصی عرفان صدیقی کو کرایہ داری ایکٹ کی خلاف ورزی پر گرفتار کیا گیا تھا اور ان کا 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ منظور کرلیا گیا تھا۔تاہم اتوار کو اسپیشل کمشنر مہرین بلوچ نے عرفان صدیقی کی ضمانت 30 ہزار روپے کے مچلکے کے عوض منظور کی، جس کے بعد انہیں اڈیالہ جیل سے رہا کردیا گیا۔عرفان صدیقی کی گرفتاری اور پھر انہیں ہتھکڑیاں لگا کر پیش کرنے پر سخت تنقید دیکھنے میں آئی تھی۔اس حوالے سے اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے بھی عرفان صدیقی کو ہتھکڑی لگانے کے معاملے پر انسپکٹر جنرل (آئی جی) اسلام آباد کو رپورٹ سمیت پارلیمنٹ ہاﺅس میں طلب کرلیا۔قومی اسمبلی کے اسپیکر نے وفاقی وزیر داخلہ بریگیڈیئر(ر) اعجاز شاہ سے ٹیلی فونک رابطہ کیا اور عرفان صدیقی کو اسلام آباد پولیس کی جانب سے گرفتار کرنے اور ہتھکڑی لگانے پر تشویش کا اظہار کیا۔اسپیکر اسمبلی نے کہا کہ عرفان صدیقی ایک بزرگ استاد اور سینئر صحافی ہیں، ہمیں قلم کے تقدس اور آزادی اظہار رائے کا احترام کرنا ہوگا۔وزیر داخلہ سے گفتگو میں اسد قیصر کا کہنا تھا کہ کرایہ داری ایکٹ کی خلاف ورزی کے الزام میں گرفتار کر کے ہتھکڑی لگانا قابل مذمت ہے، کسی سطح پر بھی کسی کے ساتھ ناانصافی برداشت نہیں کی جاسکتی۔انہوں نے کہا کہ قوموں کی ترقی و عروج کے حوالے سے علم بنیادی حیثیت رکھتا ہے، مہذب معاشروں میں استاد کا احترام لازمی ہوتا ہے، لہٰذا اس معاملے کی مکمل تحقیقات ہونی چاہیے۔دوسری جانب وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے عرفان صدیقی کو ہتھکڑی لگا کر عدالت میں پیش کرنے سے کہا کہ یہ اسلام آباد پولیس کا معاملہ ہے اور جب یہ واقعہ رپورٹ ہوا تو وزیراعظم نے بھی ہتھکڑی لگانے کا نوٹس لیا۔معاون خصوصی نے کہا کہ میں نہیں سمجھتا کہ ہتھکڑی لگانے پر پیشہ معنیٰ رکھتا ہے بلکہ ان کی عمر بہت اہم ہے کہ وہ بزرگ شخص ہیں اور وہ کہیں نہیں جارہے تھے۔ان کا کہنا تھا کہ ہمارے یہاں اس طرح کی چیزیں ہوتی رہتی ہیں اور میں اتفاق کرتا ہوں کہ اس کی انکوائری ہونی چاہیے اور جو لوگ اس میں ملوث ہیں ان کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے۔

عید الاضحیٰ 12 اگست کو ہونے کا امکان

لاہور (ویب ڈیسک)پاکستان میں عید الاضحیٰ 12 اگست کو ہونے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔محکمہ موسمیات کی جانب سے جاری بیان کے مطابق پاکستان میں عید الاضحیٰ 12 اگست بروز پیرکو ہونے کا امکان ہے۔ذی الحج کے مہینے کا چاند 2 اگست کو نظر آنے کا امکان ہے اور محکمہ موسمیات کے مطابق نئے چاند کی پیدائش یکم اور 2 اگست کے درمیان ہوگی۔بیان میں مزید کہا گیا کہ 2 اگست کو چاند نظر آنے کا قومی امکان ہے اور یکم ذی الحج 3 اگست 2019 کو ہوسکتی ہے۔اس روز ملک بھر میں اکثر مقامات مطلع صاف یا جزوی ابر آلود رہنے کی توقع ہے اور چاند کو آسانی سے دیکھا جاسکے گا۔اس حوالے سے رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس 2 اگست کو ہوگا۔اسی طرح زونل اور ضلعی رویت ہلال کمیٹیوں کے اجلاس بھی اسی روز اپنے اپنے علاقوں میں منعقد کیے جائیں گے۔خیال رہے کہ وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے بھی کچھ عرصے پہلے اعلا ن کیا تھا کہ عیدالاضحیٰ 12 اگست کو ہوگی۔انہوں نے یہ دعویٰ نئے سائنسی قمری کیلنڈر کی بنیاد پر کیا تھا، تاہم اب تک اس کیلنڈر کو کابینہ کی جانب سے باضابطہ منظوری نہیں ملی۔ماہ رمضان کے دوران فواد چوہدری کے وعدے کے مطابق 22 مئی کو قمری کیلنڈر جاری کرنے کے ساتھ ساتھ رویت ہلال کے لیے ویب سائٹ بھی لانچ کردی گئی تھی۔نہوں نے مرکزی رویت ہلال کمیٹی کی سربراہ مفتی منیب الرحمٰن اور مسجد قاسم علی خان کے مولانا شہاب الدین پوپلزئی کو بھی دعوت دی تھی کہ آئیں اور خود دیکھیں کہ چاند کس طرح گردش کرتا ہے جس سے سائنسی طور پر چاند کے مقام کا اندازہ لگانا نہایت آسان ہوجاتا ہے۔بعد ازاں 30 مئی کو انہوں نے چاند دیکھنے کے لیے موبائل ایپلکیشن بھی متعارف کروادی، جسے استعمال کرتے ہوئے ہر شخص اپنے موبائل میں چاند کی گردش کے حوالے سے تفصیلات سے آگاہ ہوسکتا ہے۔5 جون کو مرکزی رویت ہلال کمیٹی کی جانب سے ملک بھر میں 5 جون کو عیداالفطر منائے جانے کے اعلان کے بعد فواد چوہدری یہ یاد کروانا نہیں بھولے کہ ’ہم نے پہلے ہی بتادیا تھا کہ عید 5 جون کو ہوگی‘۔

پریانکا چوپڑا نے ایسی تصویر شیئر کر دی کہ انٹرنیٹ صارفین کی آنکھیں کھل گئیں

نیویارک(ویب ڈیسک) گزشتہ دنوں اداکارہ پریانکا چوپڑا نے امریکی شہر میامی میں اپنی 37ویں سالگرہ منائی۔ اس دوران ان کی سگریٹ نوشی کی ایک تصویر سامنے آئی جس نے سوشل میڈیا پر ہلچل مچا دی۔ اب ان کی ایک اور ایسی نیم برہنہ تصویر سامنے آ گئی ہے کہ لوگ آنکھیں بند کرنے پر مجبور ہو گئے۔ انڈیا ٹوڈے کے مطابق اس تصویر میں پریانکا چوپڑا اور ان کے شوہر نک جونس انتہائی مختصر لباس میں ہوتے ہیں اور پریانکا نک جونس کی گود میں لیٹی ہوتی ہے۔یہ تصویر خود پریانکا چوپڑا نے اپنے انسٹاگرام اکاﺅنٹ پر پوسٹ کی تھی، جس پر اشوتوش نامی ایک صارف نے تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ ”ان میاں بیوی نے تو شادی کے بعد سرعام ہی لباس اتار دیا ہے۔“اس سے قبل پریانکا کی سگریٹ نوشی کی تصویر

سامنے آئی تھی تو انٹرنیٹ صارفین نے انہیں دوہرے معیار کا طعنہ دیا تھا۔ ایک طرف وہ کہتی ہیں کہ وہ پانچ سال کی عمر سے دمے کی مریض ہیں اور دوسری طرف اپنی سالگرہ پر سگریٹ نوشی کر رہی تھیں۔ اس تصویر پر بھارتی صارفین نے شدید تنقید کی۔ ہر دیوالی پر پریانکا چوپڑا پٹاخوں کے خلاف خوب مہم چلاتی ہیں اور ان کا موقف ہوتا ہے کہ پٹاخوں سے پھیلنے والی آلودگی ان جیسے دمے کے مریضوں کے لیے نقصان دہ ہوتی ہے۔ چنانچہ یہ تصویر سامنے آنے پر بھارتی شہری ان سے پوچھتے پائے گئے کہ کیا سگریٹ کے دھوئیں سے ان کی طبیعت زیادہ خراب نہیں ہوتی؟۔

روپے کو مصنوعی طاقت اسحاق ڈار نے نہیں دی یہ کام ہر حکمران نے کیا، اسد عمر

اسلام آباد (ویب ڈیسک) سابق وزیر خزانہ اسد عمر نے انکشاف کیا ہے کہ انہوں نے وزیراعظم عمران خان کو آئی ایم ایف پروگرام حاصل کرنے کے بجائے متبادل راستہ اختیار کرنے کی تجویز پیش کی تھی لیکن عمران خان نے اسے قبول نہ کیا۔ کراچی اسکول آف بزنس اینڈ لیڈر شپ کی ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ مارچ میں وزیراعظم کو واضح کر دیا تھا کہ آئی ایم ایف کے پاس جانا ایک راستہ ہے مجبوری نہیں۔ انہوں نے کہا کہ متبادل تجاویز میں سرمایے کی عالمی مارکیٹ میں عمران خان کی نیک نامی اور خلیجی ملکوں سے پاک فوج کے تعلقات کا فائدہ اٹھانا شامل تھا۔ اسد عمر کے مطابق انہوں نے بطور وزیر خزانہ اپنی سبکدوشی سے ایک ماہ قبل یہ متبادل منصوبہ وزیراعظم کو پیش کیا تھا تاہم عمران خان نے کہا کہ وہ خطروں سے کھیلنے والے شخص ہیں مگر ہر کوئی یہی کہہ رہا ہے کہ ہمیں آئی ایم ایف کے پاس جانا چاہیے تھا۔

نواز شریف کے سابق معاون خصوصی عرفان صدیقی اڈیالہ جیل سے رہا

کرایہ داری ایکٹ کی خلاف ورزی پر گرفتار ہونے والے سابق وزیراعظم نواز شریف کے معاون خصوصی برائے قومی امور عرفان صدیقی کو ضمانت منظور ہونے کے بعد اڈیالہ جیل سے رہا کر دیا گیا۔نواز شریف کے سابق معاون خصوصی کو جمعہ کی رات اسلام آباد سے کرایہ داری ایکٹ کی خلاف ورزی پر گرفتار کیا گیا تھا۔گزشتہ روز مقامی مجسٹریٹ نے عرفان صدیقی کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل بھیج دیا تھا۔کرایہ داری ایکٹ میں گرفتارنواز شریف کے سابق معاون خصوصی عرفان صدیقی جیل منتقل مسلم لیگ ن کی جانب سے اس فیصلے پر حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا اور وفاقی وزیر داخلہ اعجاز شاہ نے بھی اس حوالے سے کہا تھا کہ یہ فیصلہ جس کسی نے بھی کیا ہے اس نے تحریک انصاف کا فائدہ نہیں کیا۔اعجاز شاہ نے عرفان صدیقی کی گرفتاری کا الزام بھی ن لیگ پر ہی عائد کیا تھا۔اسسٹنٹ کمشنر مہرین بلوچ نے عرفان صدیقی کی ضمانت لی جس کے بعد اسپیشل مجسٹریٹ نے 30 ہزار روپے کے مچلکوں کے عوض نواز شریف کے سابق معاون خصوصی کی ضمانت منظور کر لی۔مقامی مجسٹریٹ نے عرفان صدیقی کی ضمانت کے حوالے سے ان کے بیٹے نعمان صدیقی کو بھی آگاہ کیا اور پھر قانونی کارروائی پوری ہونے کے بعد عرفان صدیقی کو اڈیالہ جیل سے رہا کر دیا گیا۔