ایک ہی قمیض کو دو مختلف انداز میں پہننے کا ہنر

کراچی(ویب ڈئسک)پاکستان کی اسٹار ماہرہ خان صرف ایک بہترین اداکارہ ہی نہیں بلکہ اپنے اسٹائل میں بھی سب سے منفرد نظر آتی ہیں۔ویسے تو اداکاراو¿ں کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ ہر ایونٹ کے لیے ایک نئے جوڑے کو پہنے کا ہی انتخاب کرتی ہیں تاہم ماہرہ خان دوسری اداکاراو¿ں سے کافی منفرد ہیں۔ماہرہ خان اس وقت اپنی جلد ریلیز ہونے والی فلم ‘سپراسٹار’ کی تشہیر میں مصروف ہیں اور اس دوران وہ اپنے بہترین اسٹائل کے ساتھ نوجوان لڑکیوں کے لیے نئی مثال قائم کررہی ہیں۔حال ہی میں اداکارہ نے سیاہ رنگ کی ایک قمیض زیب تن کی جس میں وہ بےحد خوبصورت نظر آئیں، لیکن دلچسپ بات یہ تھی کہ ماہرہ نے یہی قمیض دو الگ نہایت الگ انداز میں زیب تن کرکے سب کو متاثر کردیا۔اگر ایک موقع پر ماہرہ مغربی طرز کے انداز میں نظر آئیں، تو دوسری جانب انہوں نے اس ہی قمیض کے ساتھ ساڑھی پہن کر اپنے اسٹائلش ہونے کا ثبوت دے دیا۔اداکارہ نے تشہر کے دوران اپنی سیاہ قمیض کے ساتھ چیتا پرنٹ کی ساڑھی میں نظر آئیں۔اس موقع پر انہوں نے بہت سادہ میک اپ کیا، جبکہ جیولری میں صرف ٹاپس پہنے تاکہ ساری توجہ ان کے لباس پر جائے۔تاہم اس ہی دن ماہرہ خان نے اپنی اس ہی سیاہ قمیض کو دوسرا انداز دینے کے لیے ساڑھی کے بعد اسے جینز کے ساتھ پہنا اور اس لک کے ساتھ بھی دل جیتنے میں کامیاب رہیں۔ان ملبوسات کے علاوہ بھی ماہرہ خان اپنی فلم کی تشہیر کے دوران نہایت شاندار نظر آئیں۔جہاں انہوں نے روایتی انداز میں سب کا دل جیتا وہیں دوسری جانب اسٹائلش گاو¿ن میں وہ فیشنسٹا نظر آئیں۔خیال رہے کہ ماہرہ خان کی فلم ‘سپراسٹار’ میں بلال اشرف بھی مرکزی کردار نبھارہے ہیں۔فلم رواں سال عیدالاضحیٰ پر ریلیز ہوگی۔

ماہ نور بلوچ اور اعجاز اسلم کی ‘اپنی اپنی لو اسٹوری’

کراچی:(ویب ڈیسک)پاکستانی ہدایت کار کاشف سلیم کی نئی ٹیلی فلم میں ماہ نور بلوچ اور اعجاز اسلم ایک ساتھ رومانوی کردار نبھاتے نظر آئیں گے۔اس ٹیلی فلم کا نام ‘اپنی اپنی لو اسٹوری ‘رکھا گیا ہے، جس کی کہانی فائزہ افتخار نے تحریر کی۔فلم میں ماہ نور اور اعجاز کے ہمراہ اظفر رحمٰن، ایاز سمو اور صدف کنول بھی اہم کرداروں میں نظر آئیں گی۔ہدایت کار کے مطابق یہ ٹیلی فلم مامو اور اس کی بھانجی کی کہانی کے گرد گھومتی ہے، یہ کردار اعجاز اسلم اور صدف کنول نے نبھائے ہیں۔ڈان سے بات کرتے ہوئے اعجاز اسلم کا کہنا تھا کہ ‘صدف میری بھانجی کا کردار نبھارہی ہیں، میرا کردار یعنی اس کا مامو اپنی رومانوی زندگی کو اس کی خاطر قربان کردوں گا، کیوں کہ میں اس کا اکیلا سرپرست ہوں اور نہیں چاہتا کہ اس کی زندگی میں کوئی بھی مسائل آئیں، البتہ میرا کردار اس سے شادی کرنے والے کے سامنے شرط رکھے گا کہ جسے بھی اس سے شادی کرنی ہوگی وہ گھر داماد بنے گا اور ہمارے گھر کے اصول فالو کرے گا۔انہوں نے مزید بتایا کہ اظفر رحمٰن صدف کنول کے کردار کو پسند کرے گا، تاہم کہانی میں ٹوسٹ اس وقت آئے گا جب ماہ نور بلوچ کے کردار کی انٹری ہوگی جو ماضی میں ان کی محبت تھیں۔اداکار کے مطابق ٹیلی فلم کی کہانی کو نہایت خوبصورتی سے تحریر کیا گیا ہے۔انہوں نے فلم کی شوٹنگ کے دوران کے چند مزاحیہ لمحات بھی سوشل میڈیا پر شیئر کیے۔کاشف سلیم کی یہ ٹیلی فلم رواں سال عیدالاضحیٰ پر نمائش کے لیے پیش کی جائے گی۔

شہباز شریف ایک اور مقدمے میں پھنس گئے

لاہور (خصوصی رپورٹر) متحدہ اپوزیشن کے مال روڈ پر جلسہ کرنے پر شہباز شریف سمیت 58 ارکان قومی و صوبائی اسمبلی کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ۔متحدہ اپوزیشن کی جانب سے گذشتہ روز اجازت نہ ملنے کے باوجود مال روڈ پر جلسہ کیا گیا جس پر پولیس نے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف اور دیگر پارٹی کے قائدین سمیت 58 ارکان قومی و صوبائی اسمبلی کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا، مقدمہ لاہور کے تھانہ سول لائنز میں درج کیا گیا جبکہ مقدمہ میں مزید 1900 نامعلوم افراد کو نامزد کیا گیا ۔مقدمہ ایس ایچ او سول لائنز کی مدعیت میں درج کیا گیا جس میں ساﺅنڈسسٹم ایکٹ کی خلاف ورزی، لا اینڈ آرڈر میں خلل ڈالنے سمیت دیگر دفعات کو شامل کیا گیا۔ شہبازشریف، قمر زمان کائرہ سمیت 58 رہنماوں کو براہ راست نامزد کر دیا گیا۔متحدہ اپوزیشن کو مال روڈ پر جلسہ کرنا مہنگا پڑ گیا۔ مال روڑ پر بلا اجازت جلسہ کرنے، پولیس کے ساتھ جھڑپ، ریلی کی قیادت کرنے اور دیگر دفعات کے تحت متحدہ اپوزیشن کی قیادت کے خلاف تھانہ سول لائن میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ایف آئی آر میں شہباز شریف، قمر زمان کائرہ، وحید عالم، میاں مرغوب، مبشر جاوید، عظمی بخاری، مجتبیٰ شجاع الرحمان، خرم دستگیر سمیت 1900 نا معلوم کارکنوں کو نامزد کیا گیا۔ مقدمہ تھانہ سول لائنز کے تھانہ میں درج کیا گیا۔ سرکاری ملازمین پر تشدد، ساﺅنڈ سسٹم ایکٹ، سڑک بلاک کرنے، نقص امن سمیت متعدد دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔ تھانہ قلعہ گجرسنگھ نے بھی بغیر اجازت پبلسٹی اور دیگر دفعات کے تحت اپوزیشن کے کارکنوں کے خلاف دو الگ مقدمات درج کئے ہیں۔یاد رہے لاہور ہائی کورٹ پہلے ہی مال روڈ پر جلسے اور جلوس کے انعقاد کے خلاف حکم دے چکی ہے۔ اپوزیشن نے پنجاب میں پرامن مظاہرین کے خلاف مقدمات کے اندراج پرحکومت کو انتباہ کیا ہے کہ پولیس کو سیاست میں استعمال کرنے سے آپ کی حکومت نہیں بچ سکتی،حکومت نے پنجاب میں اپوزیشن کے 58 افراد کو احتجاج کرنے کی پاداش میں مقدمے میں نامزد کیا ہے۔عمران خان نے احتجاج کرنے کے جرم میں مجموعی طور پر لاہور میں دوہزار افراد کے خلاف مقدمات درج کرائے ہیں ،عمران خان پوری قوم کے خلاف پرچہ کٹوائیں۔ پیپلزپارٹی کی نائب صدر سینیٹر شیری رحمان نے پنجاب میں پرامن مظاہرین کے خلاف مقدمات کے اندراج پرکہا ہے کہ اگر احتجاج جرم ہے تو پوری قوم کے خلاف پرچہ کٹوائیں۔اپنے سخت ردعمل میں انھوں نے کہا ہے کہ عمران خان نے احتجاج کے لئے کنٹینر دینے کا اعلان کیا تھا اور آج احتجاج پر مقدمات درج ہورہے ہیں۔ سیکریٹری اطلاعات پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرین ڈاکٹر نفیسہ شاہ نے کہا ہے کہ شہباز شریف اور قمرزمان کارہ کے خلاف مقدمہ قابل مذمت ہے .سیاسی قیادت سیاسی مقدمات سے نہیں ڈرتی .دو پولیس اہلکاروں کے ڈر سے چھپ جانے والا ہمیں نہ ڈرایں۔ سیکرٹری جنرل پیپلز پارٹی سید نیر حسین بخاری نے کہا ہے کہ آصف زرداری جمہوریت دشمنوں کی آنکھ میں کانٹے کی طرح چبھ رہے ہیں ۔ان کو انتقام کا نشانہ بنانے والوں کو شرمندگی ہوگی۔ ڈکٹیٹر بھی آصف زرداری کو جھکا نہیں سکے کٹھ پتلی کیا چیز ہے ۔

جنونی شوہر کا ظالمانہ وار ، اپنوں کو تیزاب سے جلا دیا

چشتیاں (چینل ۵ رپورٹ) چار افراد تیزاب گردی کا شکار چشتیاںِ تھانہ شہر فرید کی نواحی بستی قادرا آباد میں شوہر نے بیوی، ساس او بچوں سمیت 4افرار پر تیزاب پھینکا دیا چاروں افراد کو تشویشناک حالت میں ٹی ایچ کیو ہسپتال چشتیاں منتقل کیا گیا طبی امداد کے بعد زخمیوں کو نشتر ہسپتال ملتان منتقل کردیا۔ ہسپتال ذرائع ملزم عباس نے مبینہ طور پر گھر میں سوئے ہوئے چار افراد پر تیزاب پھینکا اور موقع سے فرار ہوگیا۔ پولیس ملزم عباس نے اپنی بیوی سلمہ بی بی، ساس بشریٰ بی بی، اور دو بچوں پر تیزاب پولیس سلمہ بی بی نے چند سال قبل عباس نامی شخص سے تیسری شادی کی تھی گھریلو ناچاقی کی وجہ سے ایئے روز کے جھگڑے کی بنا پر ملزم عباس نے بیوی بچوں، ساس پر تیزاب پھینکا۔

اﺅے باز رہو ، پومپیو نے تگڑی تڑی لگا دی

واشنگٹن (نیٹ نیوز) امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے ترکی پر زور دیا ہے کہ وہ روس سے خریدے گئے ایس۔ 400 میزائل دفاعی نظام کو آپریشنل کرنے سے باز رہے۔ کیونکہ صدر ٹرمپ نے ابھی نئی پابندیاں لگانے کے پروگرام پر عملدرآمد روک رکھا ہے۔ بلوم برگ ٹی وی کو ایک انٹرویو میں امریکی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ مزید پابندیاں لگائی جاسکتی ہیں لیکن ہم یہ بات بے تکلفانہ انداز میں باور کرانا چاہتے ہیں کہ ترقی ایس۔ 400 دفاعی نظام کو آپریشنل نہ کرے۔ امریکہ طویل عرصے سے کہتا چلا آرہا ہے کہ ترقی کا میزائل نظام خریدنے کا اقدام اس کے نیٹو میں کردار اور ایف۔35 جیٹ طیاروں کے پروگرام میں مطابقت نہیں رکھتا۔ صدر ٹرمپ پہلے اس امر کا اشارہ دے چکے ہیں کہ وہ صدر اردوان پر مزید پابندیاں لگانے سے گریز کررہے ہیں۔ٹرمپ انتظامیہ کے بیانات سے ایسا معلوم ہوتا ہے کہ وہ کمپرومائز کرنے کیلئے کوشاں ہیں۔ٹرمپ انتظامیہ کے تمام بیانات کے باوجود امریکہ نے گزشتہ ماہ ایف۔35 طیاروں کے مشترکہ پروگرام سے متعلق سمجھوتے کو معطل کردیا تھا۔ ترکی نئے سٹیلتھ طیارے خریدنے کا ارادہ رکھتا تھا۔ مائیک پومپیو نے اس رپورٹ پر تبصرہ کرنے سے انکار کردیا۔ ادھر صدر ٹرمپ کے اتحادی لنڈ سے گراہم نے ترکی کے وزیر خارجہ کو احساس ایشو پر بات کرنے کا کہا ہے۔ گراہم کا کہنا ہے کہ انہوں نے ترکی پر زور دیا ہے کہ وہ امریکی پابندیوں سے بچنے کیلئے ایس۔400 میزائل دفاعی نظام فعال نہ کرے۔ قبل ازیں ٹرمپ اس امرکا اظہار کرچکے ہیںکہ صدر اوباما نے ترکی کو روس کی جانب دھکیلا کیونکہ امریکہ نے کبھی ترکی کو اپنا تیار کردہ دفاعی نظام فروخت کرنے کی پیشکش نہیں کی۔ یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ امریکہ نے انقرہ کو 2013 ئ میں پیٹریات ایئر ڈیفنس میزائل فروخت کرنے کی خواہش ظاہرکی تھی۔ لیکن صدر اردوان نے اصرارکیا تھا کہ وہ میزائل نظام کی بجائے ٹیکنالوجی کی منتقلی کو بہتر سمجھتے ہیں تاکہ ترکی خود اپنا میزائل نظام تیار کرسکے۔ لیکن اوباما انتظامیہ نے انکارکردیا تھا۔ کانگریس کے متعدد ارکان نے کہا ہے کہ اگر صدر ٹرمپ ترکی کو روکنے میں ناکام رہے تو کانگریس‘ انقرہ کے خلاف نئی پابندیوں کی صورت میں بل پاس کرے گی۔ ادھر صدر رجب طیب ایردوان نے کہا ہے کہ وہ شام میں دریائے فرات کے مشرقی کنارے پر دہشتگرد راہداری کو مکمل طور پر تباہ کرنے کا مصمم ارادہ رکھتے ہیں۔صدر ایردوان نے جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی کے مرکزی دفتر میں منعقد ہونے والےاجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے اس موقع پر 27 مئی کو شمالی عراق میں دہشت گرد تنظیم پی کے کے، کے خلاف شروع کردہ پنجہ فوجی آپریشن کے بارے میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عراقی شہر اربیل میں ایک ہفتے قبل ترکی کے قونصل خانے کے سفارتکار پر کیے جانے والے قاتلانہ حملے سے اس بات کی نشاندہی ہوتی ہے کہ علاقے میں ترک مسلح افواج کا آپریشن کس قدر ضروری تھا۔صدر ایردوان نے کہا کہ ہماری اس فوجی کارروائی کا مقصد دہشت گردوں کو پہاڑوں میں روپوش ہونے کی بجائے میدانوں ہی میں ان کا مقابلہ کرتے ہوئے ان کا قلع قمع کرنا ہے اور اگر ہم اپنی اس کاروائی میں کامیاب ہوگئے تو آئندہ علاقے میں کسی فوجی کاروائی کی ضرورت باقی نہیں رہے گی۔صدر ایردوان نے امریکا کے ساتھ شام میں سکیورٹی زون قائم کرنے کے بارے میں جاری مذاکرات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ان مذاکرات کا کیسا ہی حل کیوں نہ نکلے ہم شام میں دریائے فرات کے مشرقی دہانے پر موجود دہشت گردی راہ داری کا مکمل صفایا کرنے کا تہیہ کر چکے ہیں۔

‘ہیر مان جا’ کا ٹائٹل سانگ متاثر کرنے میں ناکام

پاکستان کی جلد ریلیز ہونے والی فلم ‘ہیر مان جا’ کا نیا گانا ریلیز ہوگیا جو شائقین کو متاثر کرنے میں اتنا کامیاب نہیں ہوپایا جتنا فلم سے توقع کی جارہی ہے۔گانے کے آغاز سے ہی نہ تو گلوکاری بہت زیادہ متاثر کرپائی نہ ہی میوزک اتنا شاندار سنائی دیا۔گانے کی ویڈیو میں فلم کی مرکزی اداکارہ حریم فاروق، علی رحمٰن اور فیضان شیخ نے پرفارم کیا، ویسے تو یہ فلم کا ٹائٹل سانگ ہے تاہم اتنا متاثر کن ثابت نہیں ہوا جتنا ایک ٹائٹل سانگ کو ہونا چاہیے۔یاد رہے کہ پروڈیوسر عمران رضا کاظمی اور عارف لاکھانی کے ساتھ اس فلم کو جیو فلمز کے بینر تلے ریلیز کیا جائے گا۔ فلم کی ہدایات اظفر جعفری نے دی ہیں۔فلم کے حوالے سے علی رحمٰن خان نے بتایا تھا کہ وہ فلم میں کبیر نامی لڑکے کا کردار ادا کرتے دکھائی دیں گے جسے خود پر بہت یقین ہوتا ہے اور وہ ہر اس چیز کو حاصل کرنا چاہتا ہے جو اسے پسند آ جاتی ہے۔جبکہ حریم فاروق نے ڈان کو بتایا تھا کہ وہ فلم میں مرکزی کردار ادا کرتی دکھائی دیں گی۔ان کا کہنا تھا کہ ان کا کردار رومانوی ہوگا جس کا نام ’ہیر‘ ہوگا جو ٹیکسٹائل ڈیزائنر ہوتی ہیں۔’ہیر مان جا‘ کو رواں برس عیدالاضحیٰ پر ریلیز کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔

کرپٹوں کے ٹولے کا کام قوم کو گمراہ کرنا ہے

اسلام آباد(نامہ نگار خصوصی ) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کرپشن کیسز میں ملوث لوگ ٹی وی پر آکر خود کو سیاسی شہید بنا رہے ہیں، سزا یافتہ افراد قوم کو گمراہ کررہے ہیں،حکومت کا مثبت چہرہ عوام کے سامنے لائیں۔ جمعہ کو وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت حکومتی ترجمانوں کا اجلاس ہوا جس میں وزیراعظم نے شرکا کو دورہ امریکا پر اعتماد میں لیا۔ حکومت نے اپوزیشن کی احتجاج تحریکل کے خلاف سخت لائحہ عمل اپنانے اور سخت ردعمل دینے کا فیصلہ کیا ہے۔وزیراعظم نے حکومتی ترجمانوں کو ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کا مثبت چہرہ عوام کے سامنے لائیں۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ کرپشن کیسز میں ملوث لوگ ٹی وی پر آکر خود کو سیاسی شہید بنا رہے ہیں اور سزا یافتہ افراد قوم کو گمراہ کررہے ہیں۔اجلاس میں چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے خلاف تحریک عدم اعتماد کا معاملہ بھی زیر غور آیا۔ شرکا نے چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد سے متعلق نمبر گیم سے وزیراعظم کو آگاہ کیا۔ وزیراعظم عمران خان نے اپوزیشن جماعتوں کی ریلیوں، مظاہروں اور جلسوں کے دوران پولیس کی کارروائیوں اور پکڑ دھکڑ پر ناپسندیدگی کا اظہار کیا ہے جبکہ وزیراعظم نے مولانا فضل الرحمن کے حکومتی ٹیم سے ملاقات کے حوالے سے این آراو کے دعوے پر بھی تشویش کا اظہار کیا ہے، اس حوالے سے سینیٹ میں قائد ایوان سینیٹر شبلی فرازکو صورتحال سے آگاہ کرنے کی ہدایت کردی گئی ہے۔ وزیراعظم نے سینیٹ کے وقار کی خاطر حکومتی ٹیم کے مختلف جماعتوں بالخصوص بلوچستان کی جماعتوں سے رابطوں پر اعتماد کا اظہار کیا ہے۔ جمعہ کو وزیراعظم عمران خان سے سینیٹ میں قائد ایوان اور بعض حکومتی ترجمانوں نے ملاقات کی، اپوزیشن کی سرگرمیوں سے متعلق زیادہ امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیراعظم نے اس ضمن میں مختلف ہدایات جاری کیں۔ ذرائع کے مطابق لاہور سمیت پنجاب کے بعض شہروں میں انتظامیہ اورپولیس کی جانب سے اپوزیشن کی ریلیوں، جلوسوں ، مظاہروںمیں رکاوٹیں ڈالنے ، پکڑ دھکڑ اور دیگر ناخوشگوار واقعات پر وزیراعظم نے اظہار ناپسندیدگی کیا ہے۔ وزیراعظم نے واضح کیا کہ انتظامیہ کی غلطی کی وجہ سے ناخوشگوارواقعے کو زیادہ اہمیت مل جاتی ہے۔ جبکہ ریلیوں اور مظاہروں کے ذریعے اپوزیشن کو بے نقاب ہونے دیا جائے۔ سیاسی کارکنوں پر تشدد مقدمات اور پکڑدھکڑ نہ کی جائے۔ خیبرپختونخوا اور سندھ میںپرامن طورپر ان مظاہروں کے حوالے سے صورتحال سے نمٹا گیا۔ کسی جگہ بھی ناخوشگوار صورتحال پیدا نہیں ہونی چاہیے اور مستقبل میں اس سے بچا جائے۔ ذرائع نے اس بات کی بھی تصدیق کی ہے کہ اس ملاقات کے دوران مولانا فضل الرحمن کے اس دعوے کہ حکومتی ٹیم نے ان سے این آراو مانگا ہے کابھی تذکرہ ہوا۔ شبلی فراز نے وزیراعظم عمران خان سے کہاکہ ایسی کوئی بات نہیں کسی اور موقع پر صورتحال سے آگاہ کردوں گا۔وزیراعظم عمران خان سے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے جمعہ کو یہاں وزیراعظم آفس میں ملاقات کی۔ وزیراعظم میڈیا آفس سے جاری بیان کے مطابق ملاقات کے دوران صوبہ میں ترقیاتی منصوبوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیراعظم عمران خان سے جمعہ کو یہاں نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل محمد افضل نے ملاقات کی۔ وزیراعظم میڈیا آفس سے جاری بیان کے مطابق چیئرمین این ڈی ایم اے نے وزیراعظم کو ملک میں مون سون بارشوں کی وجہ سے کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے کئے گئے اقدامات سے آگاہ کیا۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ملک معاشی بحران سے نکل آیا ہے اور حکومت اشیائے ضروریہ میں عوام کو ہر ممکن ریلیف دے رہی ہے۔ وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت حکومتی ترجمانوں کا اجلاس ہوا جس میں وزیراعظم نے شرکائ کو دورہ امریکہ پر اعتماد میںلیا۔وزیراعظم عمران خان اور ترک صدر طیب اردوان کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے، جس میں دوطرفہ تعلقات اور علاقائی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیراعظم عمران خان اور ترک صدر طیب اردوان کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے۔ ترک صدر نے پاکستان میں دہشت گردی کی مذمت کی ہے۔ ترک صدر نے قیمتی جانوں کے ضیاع پر اظہار افسوس کیا۔بتایا گیا ہے کہ وزیراعظم عمران خان اور ترک صدر کے درمیان گفتگو میں دوطرفہ تعلقات اور علاقائی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس سے قبل وزیراعظم عمران خان سے وزیراعظم ہاو¿س میں ممتاز عالم دین مولانا طارق جمیل نے ملاقات کی۔ ملاقات میں مذہبی ہم آہنگی سے متعلق بات چیت کی گئی۔ بتایا گیا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے مولانا طارق جمیل کا پرتپاک استقبال کیا۔ طیب اردگان نے پاکستان میں حالیہ دہشت گردی کے واقعے میں قیمتی جانوں کے نقصان پر اظہار افسوس کیا، گفتگو میں دونوں رہنماں نے دو طرفہ برادرانہ تعلقات پر اظہار اطمینان کا اظہار کیا اور وزیراعظم عمران خان کے دورہ ترکی میں کئے گئے معاہدوں پر پیشرفت کا بھی جائزہ لیا گیا.اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ پاک ترک اسٹریٹجک تعاون پر مبنی کونسل کا اجلاس رواں سال کے آخر میں ہوگا، اسٹریٹجک تعاون پرمبنی کونسل کااجلاس اسلام آباد میں ہوگا، دونوں ممالک میں مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر مزید پیشرفت ہوگی۔اعلامیہ کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے ترک صدر کو کونسل اجلاس میں شرکت کیلئے دورہ پاکستان کی دوت دی جو انہوں نے قبول کرلی۔گفتگو کے دوران ترک صدر نے افغان امن عمل کیلئے بین الاقوامی کوششوں پر وزیراعظم کی تعریف کی اور ترکی کی جانب سے افغان امن عمل میں بھرپور حمایت کی یقین دہانی بھی کرائی۔اس کے علاوہ وزیراعظم عمران خان نے ترک صدر سے مسئلہ کشمیر پر بھی خصوصی گفتگو کی، دونوں رہنماں نے پاک، ترک، ملائیشیا کے سہ فریقی معاملات کا بھی جائزہ لیا۔ وزیراعظم عمران خان نے ایک مرتبہ پھر اپنے عزم کو دہراتے ہوئے کہا کہ احتساب کا عمل بلا تفریق جاری رہے گا۔ کرپشن کیسز میں سزا یافتہ افراد قوم کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور ٹی وی پر آ کر خود کو سیاسی شہید بنا رہے ہیں۔وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ حکومت کی مثبت پالیسیوں کی وجہ سے معاشی بحران سے نکل آئے ہیں اور عوام کو اشیائے ضرورت میں ہر ممکن ریلیف دے رہے ہیں۔ ترجمان حکومت کا مثبت چہرہ عوام کے سامنے لائیں۔دوسری طرف وزیراعظم عمران خان سے چین کی 8 ممتاز ٹیکسٹائل کمپنیوں کے وفود نے ملاقات کی۔ وفود نے ٹیکسٹائل برآمدی شعبہ میں سرمایہ کاری کے حوالے سے دلچسپی ظاہر کی۔ملاقات کے دوران وزیراعظم کا کہنا تھا کہ حکومت نے سرمایہ کاروں اور تاجروں کو سازگار ماحول فراہم کرنے کا عزم کیا ہوا ہے، کاروبار میں آسانی پیدا کرنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں۔ حکومتی اقدامات سے سرمایہ کاروں کو معیشت کے مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے مواقع ملیں گے۔ حکومتی پالیسیوں کا مقصد مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کا فروغ ہے۔ملاقات میں عمران خان نے وفود کو کاروباری مواقع، پاکستان کے محل وقوع، بڑی صارف مارکیٹ اور سستی ہنر مند افرادی قوت کے حوالے سے آگاہ کیا

برطانوی اخبار پر شہباز شریف کا وار

لاہور(خبر نگار) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہبازشریف نے جھوٹی خبر شائع کرنے پر برطانوی اخبار ڈیلی میل کے خلاف قانونی کارروائی کرتے ہوئے لندن میں نوٹس بھجوادیا ہے جس میں رپورٹر ڈیوڈ روز کو بھی فریق بنایا گیا۔ہتک عزت کے نوٹس میں کہا گیا کہ ڈیوڈ روز کی خبر جھوٹے الزامات پر مبنی ہے، سنگین اور بدترین الزامات لگانے والوں کو انگلینڈ اور ویلز کی عدالتوں میں قانونی انجام کا سامنا کرنا ہوگا، میری ذاتی ساکھ، شہرت اور پیشہ ورانہ کردار سب سے بڑھ کر ہے، اسے بچانے کے لیے ہر حد تک جا?ں گا۔شہباز شریف نے کہا کہ صحافی نے خبر شائع کرنے سے قبل میرا موقف معلوم کرنے کی زحمت بھی نہیں کی، ورنہ اسے بتاتا کہ جس دور سے متعلق ذکر کیاگیا، میں برطانیہ میں جلا وطنی میں تھا، خبر صرف اور صرف میری اور اہل خانہ کی سیاسی ساکھ اور کردار کو مسخ کرنے کے لیے گھڑی گئی جس کے پیچھے پاکستان کی موجودہ حکمران قیادت ہے، برطانوی صحافی کو اعلی سطح پر حساس ترین دستاویزات تک رسائی دی گئی اور پاکستانی جیلوں میں قیدیوں تک سے بھی ملوایا گیا۔شہباز شریف نے الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے واضح اور سختی کے ساتھ تردید کرتے ہوئے کہا کہ اگر ان میں سے میرے خلاف کسی بھی الزام میں کوئی صداقت ہوتی یا کوئی ثبوت ہوتا تو فرد جرم لگا کر مجھے گرفتار کیا جانا چاہیے تھا۔ انہوں نے کہا کہ 2005کے زلزلے کے بعد بحالی کے منصوبوں میں ڈیفیڈ کا پلیٹ فارم استعمال کرتے ہوئے برطانوی ٹیکس دہندگان کا پیسہ ناجائز طور پر استعمال کرنے کا الزام بے بنیاد اور سراسر جھوٹ ہے۔واضح رہے کہ14جولائی 2019کو برطانوی اخبار ڈیلی میل نے خبر میں دعوی کیا کہ شہباز شریف نے 2005میں برطانیہ کی جانب سے زلزلہ زدگان کےلئے 50کروڑ پانڈز کی امداد میں سے کئی ملین پا?نڈ کی رقم چرائی اور منی لانڈرنگ کی۔دوسری جانب برطانوی سرکاری امدادی ادارے ڈی ایف آئی ڈی نے اس خبر کی تردید کردی تھی۔

اے سی والا ٹھنڈا کمرہ اور سالگرہ کی تقریب ، جنگل میں منگل لگ گیا

لاہور‘ کراچی (نمائندگان خبریں) نیب کے زیر حراست سابق صدر آصف علی زرداری سے پاکستان پیپلز پارٹی کے چئیرمین بلاول بھٹو زرادر اور آصفہ بھٹو نے نیب ہیدکوارٹر میں ملاقات کی ،جو ایک گھنٹے تک جاری رہی ،نیب ذرائع کے مطابق چئیرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے نیب حکام کو ہدایت کی تھی کہ بلاول اور آصفہ کو والد سے ملاقات میں کوئی مشکل پیش نہ آئے اور نہ ہی کوئی رکاوٹ ڈالی جائے۔ بلاول بھٹو نے جمعرات کو اسلام آباد کی احتساب عدالت سے اپنے والد سے ملاقات کی اجازت مانگی تھی جس پر عدالت نے بلاول اور آصفہ کو والد سے ملاقات کی اجازت دی۔ ملاقات کے دوران انہوں نے سالگرہ کا کیک کاٹا اور مبارکباد بھی دی۔ پیپلز پارٹی پنجاب کے صدر قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ آصف علی زرداری بار بار کہہ چکے ہیں کہ نہ پہلے کبھی این آر اولیا نہ اب لیں گے‘ مشرف دور میں این آر او سے فائدہ اٹھانے والے آج عمران خان کے ساتھی ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے آصف علی زرداری کی 64 ویں سالگرہ کے موقع پر کیک کاٹنے کی تقریب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ قمر زمان کائرہ نے کہا کہ آصف علی زرداری حراست میں ہے یہ ہمارے لیے نیا نہیں‘ پہلے بھی فرضی کیسز آصف علی زرداری پر بنے وہ ان سے لڑے بار بار یہ کہا جا رہا ہے کہ شاید ہم این آر او مانگ رہے ہیں۔ آصف علی زرداری بار بار کہ چکے ہیں کہ نہ پہلے کبھی این آر او لیا نہ لیں گے۔ پاکستان پیپلزپارٹی پارلیمنٹرین کے سیکرٹری جنرل و سابق سینیٹر فرحت اللہ بابر نے کہا ہے کہ آصف علی زرداری نے بغیر جرم کے 11سال جیل کاٹی اور اب خوش اسلوبی کیساتھ جیل کاٹ رہے ہیں اور ڈٹ کر مقابلہ کررہے ہیں ، آج ہمیں خوشی ہے کہ ہم ایسے قائد کی سالگرہ منا رہے ہیں جو کبھی جھکا نہیں بکا نہیں، دنیا کے کسی ملک ایسی جماعت نہیں ملے گی جس نے جمہوریت کے لئے اتنی قربانیاں دی ہیں، احتساب کے نام پر جو سیاسی انتقام کا ڈرامہ رچایا گیا ہے یہ وزیراعظم کو سلیکٹ کرنیوالوں کا انتقامی حربہ ہے، وہ سیاسی منظر نامے کو تبدیل کرنا چاہتے ہیں اگر احتساب کرنا ہے تو سب کا ہونا چاہیے، سارے ملک میں یوم سیاہ 25جولائی کو منایا گیا کہ موجودہ حکومت کو عوام نے مسترد کردیا ہے۔ سابق صدرمملکت اورپاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹرینز کے سربراہ آصف علی زرداری کی 64ویں سالگرہ میڈیا سیل بلاول ہا?س میںمنائی گئی۔ سالگرہ تقریب کے دوران کیک کاٹا گیا اور سابق صدر آصف علی زرداری کی صحتِ کامل و عمردراز کے لیئے دعا کی گئی۔ میڈیا سیل بلاول ہا?س کے انچارج و رکنِ سندھ اسمبلی سریندر ولاسائی، پیپلزپارٹی سندھ کے جنرل سیکرٹری وقار مہدی، پیپلزپارٹی سندھ کے نائب صدر راشد ربانی اور فدا حسین ڈھکن نے سابق صدرِ پاکستان کی سالگرہ کا کیک کاٹا۔

یوم سیاہ میں 10 ہزار کمسن طلبا ءبغیر اجازت کیوں لائے گئے ؟

کراچی (اپنے نمائندے سے) اپوزیشن کے یوم سیاہ کے موقع پر کراچی کے جلسہ میں جمعیت علمائے اسلام کے زیراہتمام دینی مدارس سے ہزاروں بچوں کو لایا گیا ان میں سے اکثر بچوں کی عمریں 10 سال سے کم تھی۔ اس موقع پر بچوں کو بریانی کھلائی گئی تاہم اکثر بچے اس سے محروم رہے اور ایک دوسرے سے پلیٹیں چھینتے رہے۔ تفصیل کے مطابق کراچی میں اپوزیشن کے جلسہ میں پارٹی کے بالغ کارکنوں کی تعداد آٹے میں نمک کے برابر تھی۔ دینی مدارس کے کمسن بچوں کے ہاتھوں میں جھنڈے دیکر ان کو جلسہ میں شرکت پر مجبور کیا گیا۔ تجزیہ کاروں کے مطابق مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کی قیادت اپنے کارکنوں کی احتجاجی تحریک میں عدم دلچسپی کے باعث مایوس ہوچکی ہے۔ اس صورتحال میں ان کی امید جے یو آئی (ف) کے زیراہتمام دینی مدارس کے طلبہ پر ہے جن کی احتجاجی تحریک میں شمولیت مولانا فضل الرحمن کی اجازت سے مشروط ہے یہی وجہ ہے کہ اپوزیشن کی دونوں بڑی جماعتیں مولانا فضل الرحمن کو ہر سیاسی معاملہ میں اہمیت دیتی ہیں اور ان کی جائز ناجائز بات کو تسلیم کیا جاتا ہے۔ کراچی کے علاوہ پشاور اور اسلام آباد کے جلسہ میں بھی دینی مدارس کے طلبہ کی اکثریت شریک تھی تاہم کراچی میں شرکائ کی اکثریت کمسن بچوں پر مشتمل تھی۔