پی آئی اے سابق حکومت کیلئے چنگ چی اور سائیکل کی بنی ہوئی تھی

اسلام آباد(نامہ نگار خصوصی) وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان نے کہاہے کہ گزشتہ روز ایک ٹولے نے احتجاج کی آڑ میں انتشار پھیلانے کوشش کی ،25جولائی کو پاکستانی عوام نے ووٹ کی سیاہی ان .کے منہ پر ملی تھی اور یہ اس لئے یوم سیاہ منا رہے ہیں ، ایک جماعت نے کبھی بھی سیاسی پاور شو نہیں کیا جب تک اس کے پاس پولیس کی لاٹھی اور سرکار کی کاٹھی نہ ہو ، عوام نے ان کے احتجاج سے لاتعلقی کا اظہا رکر کے ان سے ناطہ توڑا ہے ،سیاسی بونے اب جگہ جگہ پر بیٹھ کر وزیراعظم پرتنقید کر رہے ہیں ، وزیراعظم قوم کا تشخص بحال کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ، حکومت نے فیصلہ ہے کہ ان کے کسی جلسے جلوس کو روکا نہیں جائے گا ، ان کی پاور کو چیک کریں گے جس کے بلب فیوز ہو چکے ہیں اور تاریں کٹ چکی ہیں ، اپوزیشن قوم کو مشکل سے نکالنے کے لئے اور قومی مفاد میں کوئی ایجنڈا اور کوئی لائحہ عمل سامنے لائے ، زندہ بھٹو کو سندھ کی ترقی کےلئے استعمال کیا جائے تو بہتر ہے ، قوم نے اپوزیشن کے منفی ہتکھنڈوں کو رد کردیا ہے، 2008سے 2018تک سابقہ حکمرانوں نے پی آئی اے کو ا س طرح استعمال کیا جس طرح چنگ چی رکشہ بھی استعمال نہیں ہوتا،سابق صدر ممنون حسین کے دور میں قوم کو دہی بھلے کا بل 27کروڑ میں پڑا،پی آئی اے میں سابقہ حکمرانوں نے فی طیارہ 500سے زائد ملازمین سیاسی بنیادوں پر بھرتی کئے گئے ،21مقامی پروازوں کو قومی روٹوں سے ہٹا کر سکھر کی جانب موڑا گیاجس سے قوم کو 55لاکھ کا نقصان اٹھانا پڑا ،جب ظل سبحانی کو دل کی تکلیف ہوئی تو پی آئی اے کا طیارہ استعمال کیا گیا، لندن کو کیمپ آفس ڈکلیئر کیا گیا ، اتنا عرصہ پی آئی اے کا طیارہ وہاں کھڑا رہا جس کی وجہ سے اس کو جرمانہ ادا کرنا پڑا ،دو ماہ میں پی آئی اے کی آمدن 46ملین رہی ، مجموعی طور پر پی آئی اے میں بہتری آنے کی وجہ سے آ مدن میں 34فیصد اضافہ ہوا ، پی آئی اے کے اخراجات میں 20فیصد کمی آئی ہے ،2008سے2018تک سابقہ حکمرانوں سے غیر ملکی اور نجی دوروں کی مد میں غیر قانونی سرکاری اخراجات ریکور کرنے کےلئے حقائق قومی تحقیقاتی کمیشن کو بھیجے گئے ہیں۔جمعہ کو یہا ں پی آئی ڈی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے معاون خصوصی اطلاعات ونشریات فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کا دورہ امریکہ انتہائی کامیاب رہا، وزیراعظم کے دورے سے پاکستان کا مثبت تشخص اجاگر ہوا،وفاقی کابینہ نے وزیراعظم کے کامیاب دورہ امریکہ پر مبارکباد پیش کی ، گزشتہ روز ایک ٹولے نے احتجاج کی آڑ میں انتشار پھیلانے کوشش کی ،25جولائی کو پاکستانی عوام نے ان کو ووٹ کی سیاہی ان کے منہ پر ملی تھی ، کل ان کی فریادیں سنیں ، کل مجرمانہ مافیا کی پی آئی اے کے چیئرمین نے قومی ایئرلائنکے حوالے سے ان ہولناک ،افسوسناک اور شرمناک انکشافات کابینہ کے سامنے لائے ، قومی ایئر لائن کو ذاتی ایئرلائن سمجھ کر بے دردی سے لوٹا گیا، 2008سے 2018تک سابقہ حکمرانوں نے پی آئی اے کو ایک چنگ چی کے طور پر استعمال کیا، جس طرح پی آئی اے استعمال ہوا اس طرح چنگ چی رکشہ بھی استعمال نہیں ہوا ، پی آئی اے کے پائلٹ ان کی ذاتی ڈیوٹی سرانجام دیتے رہے،21دفع پی آئی اے کی پروازیں کا روٹ تبدیل کیا گیا اور سکھر کی جانب موڑا گیا جس سے پی آئی اے کو خسارہ ہوتا رہا ، سیاسی اداکار کل اداکاری کر رہے تھے اور احتجاج کا ڈرامہ رچا رہے تھے ، انہوں نے قومی ایئرلائن کےساتھ بھی اداکاری کی ، اس طرح کے کرائے کی سائیکل کے ساتھ بھی سلوک نہیں کیا جاتا ، دہی بھلے کا بل قوم کو 27کروڑ میں پڑا، سابق صدر ممنون حسین کے دور میں قوم کو یہ قیمت ادا کرنی پڑی ،2008سے2018تک پی آئی اے کے جہازوں کو بے دریغ انداز میں استعمال کیا ، 200ملازمین کی فی طیارہ شرح کا معیار عالمی سطح پر رائج ہے لیکن پی آئی اے نے فی طیارہ 500سے زائد ملازمین بھرتی کئے گئے ، تمام بھرتیاں سیاسی بنیادوں پر پیپلزیونیٹی اور ایئرلیگ جیسی یونین کی پشت پناہی سے ساز باز کر کے کی گئیں اور غیر مجاز لوگ بوڈنگ کارڈ جاری کرتے رہے ،پی آئی اے کے 33دفاتر یونین کے قبضے میں تھے جس نے250ملازمین یونین کی ڈیوٹی پر مامور تھے اور یونین کے افسران کی خدمت گزاری کر رہے تھے ،ستم ظریفی یہ ہے کہ یونین کے ذمہ داران کیبن پروف کی ڈیوٹیاں خود لگاتے رہے ، من پسند لوگوں کو مخصوص مفاد کےلئے مختلف روٹس پر بھیجتے رہے ،مختلف ممالک میں پی آئی اے کو اس وجہ سے بین کی گیا یہ کسی اور مقاصد کی سہولت کاری کےلئے استعمال ہوتی رہی ،21مقامی پروازوں کو قومی روٹوں سے ہٹا کر سکھر کی جانب موڑا گیا اور بھٹو زندہ رکھنے کےلئے یہ کیا گیا ، اس سے قوم کو 55لاکھ کا نقصان اٹھانا پڑا ، ان پروازوں کی تعداد2013میں 6،2014 میں 11، 2016 میں2اور2017میں بھی 2 تھی۔2012سے 2017کے دوران 50وی آئی پی پروازیں چلائی گئیں جب ظل سبحانی کی شنہشاہیت شروع ہوتی ہے ، اس سے 106کروڑ کا نقصان ہوا ، 45پروازیں 2015 سے2017کے درمیان چلائی گئیں ، ان پر نانی اماں بمعہ جنجال پورہ ، ان کے بچے ، ملازمین سفر کرتے رہے ، اگر نیپی بھی اسلام آباد رہ جاتی تو طیارے کو لینے کےلئے بھیجا جاتا ، اس پر954ملین کا خرچہ ہوا۔فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ جب ظل سبحانی کو دل کی تکلیف ہوئی تو یہ دعویٰ کرتے ہیں اور ذاتی خرچ پر علاج کرایا گیا لیکن پی آئی اے کا طیارہ استعمال کیا گیا جب لندن میں داخل تھے تو لندن کو کیمپ آفس ڈکلیئر کیا گیا ، اتنا عرصہ پی آئی اے کا طیارہ وہاں کھڑا رہا جس کی وجہ سے اس کو جرمانہ ادا کرنا پڑا ، لندن میں قوم کے خرچے پر کیچن کیبنٹ کے اجلاس چلتے رہے جبکہ ان کا اپنا بچہ 9کروڑ ڈالر کے گھر میں رہتا ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے پی آئی اے کو خسارے کو نکالنے کےلئے پی آئی اے کے چیئرمین کو ٹاسک دیا تھا ،دو ماہ میں پی آئی اے کی آمدن 46ملین رہی ، مسافروں کی نشستیں درست استعمال کرنے کی بدولت آمدن میں 7فیصد اضافہ ہوا جبکہ مجموعی طور پر پی آئی اے میں بہتری آنے کی وجہ سے 34فیصد اضافہ ہوا ، پی آئی اے کے اخراجات میں 20فیصد کمی آئی ہے ، کارگو کا بزنس 20فیصد سے بڑھ کے 55فیصد ہوگیا، پی آئی اے نے پا?ں پر کھڑا ہونے کا سفر شروع کیا ہے تا کہ یہ دنیا کی نامور قومی ایئر لائن بن سکے ، امید ہے رواں سال پی آئی اے بھرپور انداز میں کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے خسارے سے نکال کر آمدن کی طرف جائیگی۔انہوں نے کہا کہ کابینہ نے فیصلہ کیا ہے کہ سابقہ حکمران بشمول یوسف رضا گیلانی ، راجہ پرویز اشرف یا دہی بھلے والی سرکار کے دور میں غیر قانونی طور پر بیرونی ممالک میں کئے گئے دوروں پر جو سرکاری اخراجات کئے گئے ہیں وصول کئے جائیں گے ، 2008سے2018تک سابقہ حکمرانوں سے غیر ملکی اور نجی دوروں کی مد میں سرکاری اخراجات ریکور کرنے کےلئے حقائق قومی تحقیقاتی کمیشن کو بھیجے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایک جماعت کبھی بھی سیاسی پاور شو نہیں کیا جب تک اس کے پاس پولیس کی لاٹھی اور سرکار کی کاٹھی نہ ہو اس جماعت کا کل شو ناکام ہوا ہے ، ابھی ارسطو خان نے تازہ تازہ خطاب کیا ہے کہ آئینی اور جمہوری حکومت یہ اس کو کہتے ہیں جب ادارے ان کی ذاتی خواہشات پر چلیں ، کل عوام نے ان کے احتجاج سے لاتعلقی کا اظہا رکر کے ان سے ناطہ توڑا ہے ،سیاسی بونے اب جگہ جگہ پر بیٹھ کر وزیراعظم پرتنقید کر رہے ہیں ، عالمی سطح پر وزیراعظم کی پذیرائی ان کو ہضم نہیں ہورہی ،اندرونی محاز پر ان کو شکست دیں گے ، حکومت نے فیصلہ ہے کہ ان کے کسی جلسے جلوس کو روکا نہیں جائے گا ، ان کی طاقت کو چیک کریں گے ، ان کی پاور کے بلب فیوز ہو چکے ہیں اور تاریں کٹ چکی ہیں ، چوہدری نثار جیسے سیاسی پختگی رکھنے والے سیاستدان ان کے بیانیہ مسترد کر کے گھر بیٹھے ہیں ، ان کی ایک لیڈر سوچتی ہے سونے کا چمچ قوم کو لیڈ کر ے ، اہل لاہور نے بھی ان کے بیانیے کو مسترد کردیا ہے توقع ہے کہ یہ انتشار کی سیاست سے باہر آئیں گے اور قومی مفاد میں کوئی ایجنڈا اور کوئی لائحہ عمل سامنے لائیں گے ، زندہ بھٹو کو سندھ کی ترقی کےلئے استعمال کیا جائے تو بہتر ہے ، وزیراعظم قوم کا تشخص بحال کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ، قوم نے اپوزیشن کے منفی ہتکھنڈوں کو رد کردیا ہے

یوم سیاہ کی ناکامی اپوزیشن کیلئے نوشتہ دیوار ہے

لاہور:(ویب ڈیسک)وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کا کہناتھاکہ اپوزیشن جماعتوں میں احتجاج کا دم خم ہے نہ چیئرمین سینیٹ کو ہٹانے کا۔ وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار اپوزیشن صرف اقتدار کیلئے بے چین ہے۔مسترد شدہ عناصر کو یاد رکھنا چاہیئے کہ پاکستان کے باشعور عوام نے ان کی منفی سیاست کو رد کر دیا ہے۔ یوم سیاہ کی ناکامی اپوزیشن کیلئے نوشتہ دیوار ہے۔ پاکستان کے عوام انتشار کی سیاست نہیں چاہتے۔قوم کو وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں تحریک انصاف کی حکومت پر پورا اعتماد ہے۔ اپوزیشن جماعتیں محض ذاتی مفادات کی خاطر آج اکٹھی ہوئی ہیں۔ مخالفین کے پاس پاکستان کو آگے لے جانے کا کوئی ایجنڈا نہیں۔ یہ عناصر ملکی مفادات کو بالائے طاق رکھ کر ذاتی ایجنڈے پر کام کر رہے ہیں۔پاکستان ماضی کے مسترد شدہ عناصر کے ساتھ آگے نہیں بڑھ سکتا۔نیا پاکستان نئی سوچ، نئے وڑن اور نئے نظریئے کے تحت ترقی کرے گا۔

چینل فائیو کی خبر پر ایکشن، پرنسپل کیخلاف طالبات کو ہراساں کرنے پر مقدمہ درج،طالبات نے چینل ۵ اور خبریں کے چیف ایڈیٹر کاشکر یہ ادا کیا

چیچہ وطنی (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل فائیو کی خبر ایکشن پولیس نے ووکیشنل ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ غازی آباد کے پرنسپل کے خلاف طالبات کو ہراساں کرنے پر مقدمہ درج کر لیا، طالبات سے رابطہ کیا تو ان کا کہنا تھا کہ پرنسپل بلال رشید نے ہماری عزت پامال کرنے کی کوشش کی اور ہمارا مستقبل دا? پر لگا دیا ہے ہم چیف ایڈیٹر ضیائ شاہد کا شکریہ ادا کرتے ہیں جنہوں نے ہمارے مسائل کو اجاگر کر کے مقدمہ درج کروانے میں اہم کردار ادا کیا، ہم چیف ایڈیٹرروز نامہ خبریں ضیائ شاہد سے اپیل کرتے ہیں کہ ہمیں انصاف دلوائیں۔ اس سلسلہ میں خبریں ٹیم نے پرنسپل بلال رشید رابطہ کیا تو انہوں نے بتایا کہ میرے خلاف پراپیگنڈا کیا جا رہا ہے ، ڈیلی ویجز کی بنیاد پر بھرتی کی گئیں جن دو خواتین میڈم شازیہ اور میڈم رفعت کو مستعفی ہونے کا کہا انہوں نے انتقامی کارروائی کرتے ہوئے میری ساکھ اور ادارے کے وقار کو نقصان پہنچانے کیلئے بے بنیاد ، گھٹیا اور جھوٹے الزامات عائد کئے جن کی بھرپور مذمت کرتا ہوں اور کسی بھی فورم پر تحقیقات کیلئے مکمل تیار ہوں، اگر مجرم ثابت ہو جا?ں تو میں انکوائری کیلئے تیار ہوں۔حکومت ہدایات کے مطابق دو جولائی کو ووکیشنل ٹریننک اسنٹی ٹیوٹ غازی آباد میں ڈیلی ویجز کی بنیاد پر بھرتی کی گئیں جن دو خواتین اساتذہ کو مستعفی ہونے کا کہا انہوں نے انتقامی کارووائی کرتے ہوئے میری ساکھ اور ادارے کے وقار نقصان پہنچانے کیلئے بے بنیاد، گھٹیا اور جھوٹے الزامات عائد کئے جن کی بھر پور مذمت کرتا ہوں اور کسی بھی فورم پر تحقیقات کیلئے مکمل تیار ہوں، اگر مجرم ثابت ہوجاو¿ں تو مجھے کڑی سے کڑی سزا دی جائے۔ ان خیالات کا اظہار ووکیشنل ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ غازی آباد کے پرنسپل بلال رشید نے اپنے ساتھی اساتذہ اور سٹاف کے ہمراہ چیچہ وطنی پریس کلب میں پر ہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اپوزیشن والے شرم کریں انکی وجہ سے تمام مسائل پیدا ہوئے، شاہد لطیف، حکومت عوام کو ٹیکس دینے پر قائل کرے شہریوں کی چینل ۵ کے پروگرام ” نیوز ایٹ 7 “ میں رائے

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل فائیوکے پروگرام ”نیوز ایٹ سیون“میں گفتگو کرتے ہوئے ائیر مارشل ریٹائرڈ شاہد لطیف نے کہا ہے کہ چین کی جانب سے مسئلہ کشمیر پر امریکی صدر کی ثالثی کی پیشکش کا خیر مقدم اچھی خبرہے۔ امریکی صدر کی کشمیر پر ثالثی کی پیشکش سے دنیا کو واضح پیغام گیا کہ بھارتی موقف بے بنیاد ہے، کشمیر متنازعہ تنازعہ ہے۔ مودی اپنی قوم سے بھی جھوٹ بولتا ہے۔ مودی کو کشمیر میں ظلم و بربریت کے نام پر ووٹ ملا ہے وہ مسئلہ کشمیر حل ہوتے نہیں دیکھ سکتا۔ امریکہ کی جانب سے شٹ اپ کال ملنے کے بعد مودی کشمیر پر پراپوگنڈا کرے گا اور اپنی قوم کو گمراہ کرے گا، یہی اسکے بس میں ہے۔ بھارتی حکومت اور میڈیا مل جل کر جھوٹ بولتے ہیں۔ مودی آج بھی دہشتگرد جماعت آر ایس ایس کے فعال رکن ہیں۔ افغان طالبان کے افغان حکومت سے مذاکرات کے لیے رضا مندی پاکستان کی دعوت پر اسلام آباد آنے کی رضامندی کے بیانیے سے پاکستان کا وقار دنیا میں بلند ہوا ہے۔ طالبان کو میز پر صرف پاکستان ہی لا سکتا تھا۔ پاکستان کے خارجی معاملات بہت اچھے ہوگئے ہیں۔ ماضی کی حکومت نے پاکستان کو خارجہ محاذ پر تنہا کر دیا تھا۔ وزیراعظم کے دورہ امریکا کی پوری دنیا میں تعریف ہورہی ہے۔ یوم سیاہ منانے والوں کو کبھی کامیابی نہیں ملے گی۔ یہ لوگ عمران خان کی قیادت میں پاکستان کو ترقی کرتے دیکھ نہیں پا رہے۔ عوام انہیں پرکھ چکے ہیں ، انکو عوام کے سامنے جاتے ہوئے شرم آنی چاہئیے۔ انہوں نے عوام کو تکالیف ، بے روزگاری اور مسائل کے سوا کچھ نہیں دیا۔ داخلی معاملات میں لوگوں کو تکلیف کے باعث وہ تیسری قوت کا ساتھ دینے پر مجبور ہوئے ، جو اس سے قبل پاکستان میں کبھی نہیں ہوا۔ وزیراعظم کے دورہ امریکا اور حکومتی کار کردگی پر نیوز ایٹ سیون کی ٹیم نے عوام سے انکی رائے جانی۔ اس موقع پر عوام نے ملک میں مہنگائی کی شرح میں اضافے سے ہونے والی مشکلات پر حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا تاہم بہتری کی امید کا اظہار بھی کیا۔ تاجروں کو کہنا تھاکہ موجودہ حکومت کی معاشی پالیسیوں سے کاروبار ختم ہو کر رہ گیا ہے۔ حکومت بلیک اور وائٹ منی کی جنگ سے نکل کر عوام کو ٹیکس دینے پر قائل کرے۔مہنگائی کیوجہ سے غریب متاثر ہو رہے ہیں ، بچوں کا دودھ خریدنا مشکل ہے اس پر روٹی ،نان کی قیمت 15روپے کر دی گئی ہے۔ وزیراعظم کے دورہ امریکا پر انکا کہنا تھا کہ یہ دورہ خوش آئند ہے اور امید ہے کہ پاکستان مستقبل میں عزت و وقار کیساتھ دنیا میں ابھرے گا۔ ایک بزرگ تاجر کا کہنا تھاکہ ملک میں بہتری کے لیے تاجروں اور حکومت کو مل جل کر تعاون سے چلنا ہوگا ورنہ نہ کاروبار چل سکے گا نہ حکومت۔ حکومت کی جانب سے اتنے ٹیکسز لگا دئیے گئے ہیں کہ ملک کی تمام مارکیٹس خالی پڑی ہیں۔ وزیراعظم کے دورہ امریکا میں مسئلہ کشمیر اٹھائے جانا خوش آئنداور پاکستان کے حق میں ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے کشمیر کے عوام کے لیے آزادی مانگی ہے اپنے لیے امریکا سے کچھ نہیں مانگا۔ مہنگائی سے ستائی ایک بزرگ خاتون نے وزیراعظم عمران خان سے اپیل کی ہے موجودہ حکومت آتے ہی انکا زکوة فنڈ بند کر دیا گیا ، اسے فوری بحال کیا جائے تاکہ وہ اپنی دماغی طور پر معذور بیٹی اور دیگر اہل خانہ کی کفالت کر سکیں۔ بازار میں خریداری کے لیے آئی خواتین کا کہنا تھا کہ ملک میں عمران خان کے خلاف مہنگائی اور ٹیکس کم کرنے کی مہم چل رہی ہے۔ حکومت ایک سال مکمل کر چکی ہے اب عوام کو مہنگائی اور ٹیکسز میں ریلیف دے۔ خواتین کا کہنا تھا کہ لیڈیز ملبوسات پر بھاری ٹیکس عائد کر دیا گیا ہے اسے فی الفور ختم کیا جائے۔ کچھ دوکاندار حضرات حکومت کی پالیسی سے مطمئن بھی نظر آئے۔ انکا موقف تھا کہ سالوں سے بگڑی ہوئی چیزوں کو ٹھیک کرنے میں وقت لگتا ہے، حکومت کی نیت ٹھیک ہوگی تو عوام انہیں مزید وقت دے گی۔ 50سال سے ملک کو کھانے والوں کو جیلوں کا سامنا کرنے والوں کی تو چیخیں نکلیں گی۔ عمران خان کے اقدامات کے ثمرات ملنے میں کچھ وقت لگے گا۔ پراپرٹی کا کام کرنے والے حضرات کا کہنا تھاکہ موجودہ حکومت کے آتے ہی انکا کام ختم ہو کر رہ گیا ہے۔ حکومت کاروباری طبقے کو شعور کیساتھ دو وقت کا کھانا کمانے کی مہلت جیسی سہولت دے پھر ٹیکس نیٹ میں شامل کرے۔ عوام کا مزید کہنا تھاکہ موجودہ حکومت کے دور میں ماضی کے مقابلے میں مہنگائی کم ہوئی ہے ، ماضی میں امریکہ کے دورے کرنے والے مال اپنی جیب میں ڈالتے تھے۔ عمران خان نے ٹرمپ کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کی۔ ہوٹل مالکا ن کا کہنا تھاکہ حکومت کی کارکردگی عوام کے لیے صفر ہے۔ گھی ، آٹا، دال ، چینی عوام کو سستے داموں مہیا ہونی چاہئے۔ چوروں اور لٹیروں کا ملک سے لوٹا ہوا پیسہ واپس آتا نظر نہیں آرہا۔درزی حضرات بھی حکومتی پالیسیوں سے غیر مطمئن نظر آئے۔ انکا کہنا تھاکہ عوام مہنگائی کے باعث کھانے سے محروم ہیں ، کپڑے کہاں خریدیں گے۔ ٹھیلوں پر جوتے فروخت کرنے والوں نے بھی وزیراعظم سے اپیل کی کہ غریب عوام کے لیے سوچیں۔

پاکستانی فلم ‘ڈارلنگ’ وینس فلم فیسٹیول میں جگہ بنانے میں کامیاب

لاہور:(ویب ڈیسک)پاکستانی فلم ساز صائم صادق کی فلم ‘ڈارلنگ’ 86 سال پرانے وینس فلم فیسٹیول میں اپنی جگہ بنانے میں کامیاب ہوگئی۔فلم ‘ڈارلنگ’ کی شوٹنگ لاہور میں کی گئی تھی جس کی کہانی لاہور کے تھیٹر ڈانس کی تھیم پر مبنی تھی۔صائم صادق کی فلم ‘ڈارلنگ’ پاکستان کی پہلی فلم ہے جو دنیا کے سب سے پرانے فیسٹیول میں جگہ بنانے میں کامیاب ہوئی، اس کے علاوہ اس فلم کی کانز اور برلن فلم فیسٹیول میں نمائش بھی کی جاچکی ہے۔فلم ‘ڈارلنگ’ میں مہر بانو اور نادیہ افغان نے اہم کردار نبھائے تھے۔جبکہ عبداللہ ملک اور علینا نے فلم میں مرکزی کردار ادا کیے۔28 سالہ ہدایت کار صائم صادق کا تعلق لاہور سے ہے جنہوں نے نیویارک کی کولمبیا یونیورسٹی سے تعلیم مکمل کی۔فلم کی پروڈکشن مہک جیوانی اور نادیہ افغان نے کی ہے جبکہ فہد نبی اور جاسمین ٹینوسی فلم کے مشرکہ پروڈیوسرز ہیں۔فلم ‘ڈارلنگ’ کا رواں سال وینس فلم فیسٹیول میں ستمبر میں پریمیئر ہوگا۔

کشمیر پر امریکہ کی ثالثی کی پیشکش ، چین کی مکمل حمایت ، بھارت پر دباﺅ بڑھ گیا : ضیا شاہد ، پنجاب حکومت نے اپوزیشن احتجاج کیخلاف غلط حکمت عملی اپنائی : کامل آغا کی چینل ۵ کے پروگرام ” ضیا شاہد کے ساتھ “ میں گفتگو

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل ۵ کے تجزیوں و تبصروں پرمشتمل پروگرام ”ضیا شاہد کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی و تجزیہ کار ضیا شاہد نے کہا ہے کہ مریم نواز کی بات سمجھ نہیں آئی کہ انہوں نے یہ پڑھے بغیر پوسٹ کیسے لگاا دی۔ پی ٹی آئی کی سوشل میڈیا ٹیم کافی ایکٹو رہی ہے اور الیکشن سے قبل بھی اس نے کافی نمایاں کارکردگی دکھائی اور الیکشن کے بعد بھی حکومت پر جتنی تنقید آئی ہے اس کا جواب بڑے مہذب طریقے سے دیا ہے ویسے بھی جو عمر کے حصے میں عام طور پر کھلاڑی اور کپتان سے متاثر ہوتے ہیںوہ عمرکا وہ حصہ ہوتا ہے سوشل میڈیا کے لوگوں کا لگا? ہوتا ہے لہٰذا نوجوانوں کی بڑی تعداد وہ نہ صرف عمران خان سے مطمئن بھی تھی اور متاثر بھی تھی ان کو اپنا ہیرومانتی ہے۔ ظاہر ہے عمران خان کا سوشل میڈیا پر اثرورسوخ زیادہ ہے حالانکہ جب مریم نواز جو تھیں میڈیا کی انچارج تھیں مسلم لیگ کی تو بہت بڑی رقم وہ دی گئی تھی جس کو مریم نواز ڈیل کرتی تھیں اور بے تحاشا لوگ جو تھے وہ تنخواہ پر ملازم تھے سوشل میڈیا پر پروجیکشن کرنے میں مسلم لیگ ن کی۔ میرا خیال ہے کہ بغیر پیسہ خرچ کئے عمران خان کو رضا کار مل گئے ہیں۔ چیئرمین سینٹ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ضیاشاہد نے عمران خان نے خود اس بات کو پسند نہیں کیا۔ بلکہ ایک چینل نے اپنی پارٹی کے لوگوں کو کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمن کے پاس کیوں گئے۔ وزیراعظم نے پنجاب میں بھی اور دوسرے صوبوں میں بھی خاص طور پر پنجاب میں اس پکڑ دھکڑ کو پسند نہیں کیا اور میں یہ سمجھتا ہوں کہ ان کی یہ بات جو ہے بڑی حد تک قابل قبول ہے میں بھی دل میں سوچ رہا تھا کہ ہائی کورٹ کا یہ آرڈر تو کب سے موجود ہے کہ مال روڈ پر نہ چلا جائے۔ لیکن کسی بھی دور میں کسی جماعت نے اس آرڈر پر عمل نہیں کیا۔ جب تحریک انصاف بھی اس آرڈر کے باوجود مال روڈ پر آتی تھی اور کل جس طرح سے لوگ مال روڈ آئے میں یہ سمجھتا ہوں اس طرح سے غالباً جن لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے عمران خان کی رائے کے پیش نظر شاید عنقریب ان کو رہا کر دیا جائے گا میری نظر میں آزادی ہونی چاہئے کہ اگر کوئی جلسہ جلوس نکالنا چاہتا ہے تو نکالے ویسے میں نے اپنے طور پر یہ دیکھا ہے کہ پورے پاکستان میں جس طرح سے یوم سیاہ کی کال دی گئی تھی اس اعتبار سے زیادہ رسپانس نہیں تھا۔ کوئی بینر یا پوسٹر مال روڈ پر دکھائی نہیں دیا سوائے آخری دن اخبارات میں اشتہار وہ بھی سارے اخبارات میں نہیں تھے میں یہ سمجھتا ہوں یوم سیاہ کی تحریک زیادہ کامیاب نہیںہوئی۔ زیادہ بہتر ہوتا ہے کہ لوگوں کو جوش و جذبہ نکالنے دیں اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ لاہور کی جتنی آبادی ہے اس اعتبار سے اگر دیکھا جائے تو حاضری کوئی زیادہ نہیں تھی پکڑ دھکڑ سے اور آج جتنی پولیس شہر میں نظر آ رہی تھی اب جو ہونا تھا ہو گیا اب اس کو گلیمرائز کرنے والی بات تھی۔ ضیا شاہد نے کہا ڈیلی میل جو خبر چھاپی تھی اس کے متعلقہ رپورٹر نے کہا ہے میرے پاس ثبوت موجود ہیں۔ دوسری بات یہ ہے کہ اس خبر کی ساخت اس طرح سے ہے اس کی ساری ذمہ داری سورس پر ڈالی گئی ہے یعنی سورس اس کا شہزاد اکبر ہیں جو احتساب کے سلسلے میں ایک ذمہ دار شخصیت ہیں تو میں یہ سمجھتا ہوں کہ انہوں نے کہا مجھے شہزاد اکبر نے کہا ہے چنانچہ یہ صرف چھاپنا۔ چنانچہ یہ خبر چھاپنا کہ شہزاد اکبر نے یہ کہا۔ اور اگر شہزاد اکبر کی کوئی ٹیپ یا کوئی ان کا ثبوت ان کے پاس موجود ہے کہ شہزاد اکبر نے واقعی یہ کہا تھا اور شہزاد اکبر واقعی اپنی بات سے منکر نہیں ہوتے کہ ہاں میں نے کہا تھا تو پھر یہ پہلی ذمہ داری جو ہے وہ کہنے والے کی بنتی ہے لہٰذا میں یہ سمجھتا ہو ںکہ وہ بھی بڑے سیانے لوگ ہیں انہوں نے خبر چھاپی ہے ایک ترجمان کے کندھے پر وزن رکھ کر میں یہ سمجھتا ہوں کہ شاید اس اخبار کو سزا دلوانے میں کامیاب نہ ہو سکیں۔ میری رائے ہے کہ کورٹ نے کیا کرنا ہے لیکن یہ انہوں نے سارے کا سارا وزن جو ڈالا ہے وہ احتساب سے متعلق شہزاد اکبر کی رائے سے ڈالا ہے اگر شہزاد اکبر صاحب ان کو اون کریں اور وہاس کے لئے تیار ہوں ان کے پاس ثبوت ہوں تو پھر میرا خیال ہے شاید 100 فیصد ذمہ داری اخبار کی نہیں رہتی۔ جب ایک بندہ تیار ہو ثبوت دینے کیلئے۔ضیا شاہد نے کہا کہ ریلی کو کامیاب بنانے کے لئے ن لیگ کی قیادت سے پولیس افسروں کے رابطے تھے۔ اس خبر کا ذریعہ ایک ایسی شخصیت ہیں جو خود پولیس افسر رہے ہیں۔ لہٰذا میں سمجھتا ہوں کہ اس میں کافی حد تک صداقت ہے۔ اور خبر کی تفصیلات بھی ظاہر کرتی ہیں ان کو کافی معلومات ہیں۔ ن لیگ میں فارورڈ بلاک کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ضیا شاہد نے کہا کہ کیونکہ کچھ نہ کچھ ایم پی اے جو کرنے کو تیار ضرور ہیں 44 نہیں ہوں گے تو 40 ہوں گے۔ خبر یہ ظاہر کرتی ہے کہ ایک بڑی تعداد ن لیگ چھوڑنے کو تیار ہے۔ضیا شاہد نے کہا کہ ٹرمپ کی طرف سے کشمیر پر ثالثی پر چین کی حمایت کرنا بہت بڑی خبر ہے اس کا مطلب ہے کہ دنیا کی ایک بڑی سپر پاور وہ اس کی حمایت کر رہی ہے۔ اس کی توثیق کرنا اس بات کی دلیل ہے کہ امریکہ کے علاوہ چین بھی اس حق میں ہے کہ کشمیر میں ثالثی ہو اور مسئلہ حل ہو۔ ضیا شاہد نے کہا کہ یہ خوش آئند بات ہے جو کچھ امریکہ میں پیش رفت ہوئی طالبان نے اس کی تصدیق کر دی ہے طالبان کی طرف سے بیان حوصلہ افزائ ہے کہ وہ اس کے لئے تیار ہیں۔

راجہ محمد سرورشہید کا 71 واں یوم شہادت آج منایا جائیگا

احمدیار (صباح نیوز) نشان حیدر اعزاز حاصل کرنے والے پاک فوج کے پہلے سپوت کیپٹن راجہ محمد سرورکا71 واں یوم شہادت آج 27 جولائی بروز ہفتہ کو عقیدت واحترام کے ساتھ منایا جائے گا اس دن کی مناسبت سے احمدیارسمیت ملک بھرمیں تقریبات انعقاد پذیر ہونگیں راجہ محمد سرور10 نومبر1910 کو سنگھوری ضلع راولپنڈی میں پید اہوئے تھے آپ کے والد راجہ حیات خان پاک فوج میں حوالدار تھے ،راجہ محمد سرور شہید نے15 اپریل1929 کو فوج میں بطور سپاہی شمولیت اختیار کی1944 میں آرمی انجینئر کور میں شمولیت اختیار کی اور 1946 کو پنجاب رجمنٹ کی بٹالین میں کمپنی کمانڈر مقرر ہوئے اور 1947میں انہیں کیپٹن کے عہدے پر ترقی دے دی گئی27 جولائی1948 میں دشمن ملک کی فوج نے کشمیر کے اوڑی سیکٹر میں حملہ کیا اور کیپٹن راجہ محمد سرور نے دشمن کے مورچوں پر حملہ کیا اور سینے پر گولی کھا کر جام شہادت نوش کیا انہیں پاکستان کا پہلا نشان حیدر اعزاز عطائ کیا گیا۔

افغانستان میں الیکشن کے بعد افغانی پاکستان کے بہترین دوست ہونگے: ممتاز ملک ، عمران خان دنیا کے دوسرے لیڈر انہوں نے دنیا کا رحجان بدلنے کی کوشش کی: اظہر صدیق ، 6ڈی ایس پیز، 15ایس ایچ اوز یوم سیاہ کو کامیاب بنانے کیلئے سرگرم رہے: میاں حبیب ، افغان امن عمل کا سب سے زیادہ فائدہ پاکستان کو ہوگا، صورتحال بدلے گی: ضمیر آفاقی ، چینل ۵ کے پروگرام ” کالم نگار“ میں گفتگو

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)چینل فائیو کے تجزیوں اور تبصروں پر مشتمل پروگرام ”کالم نگار“ میں گفتگو کرتے ہوئے تجزیہ کار طارق ممتاز ملک نے کہا ہے کہ امریکہ کی طرح پاکستان کو طالبان سے بھی وہی وعدے کرنے چاہئیں جنہیں پورا کیا جاسکے کیونکہ طالبان کو امریکہ روس اور برطانیہ سمیت کوئی کنٹرول نہیں کر سکا۔ افغانستان میں امن کے قیام کا سہرا پاکستان کو ہی جائے گا۔ افغانستان میں امن کے بعد انتخابات ہوتے ہی افغانی پاکستان کے بہترین دوست ہوں گے اور بھارتیوں کا افغانستان میں جینا محال ہو جائے گا۔ شہباز شریف نے الزامات پر برطانوی اخبار کو جو نوٹس جاری کروانا ہے ، ان سے اپیل ہے کہ یہ پیسہ وکیلوں کو دینے کی بجائے عوام کی بھلائی کے لیے خرچ کریں۔ انہوں نے کبھی کسی فند میں پیسہ نہیں دیا۔ شہباز شریف سمیت اپوزیشن نے ڈیم فنڈ میں ایک روپیہ نہیں دیا۔ بیرون ملک عوام کا پیسہ شہباز شریف کی جیب میں جانے پر وہ ان سے سوال کر سکتے ہیں۔ فاسٹ با?لر محمد عامر نے میڈیا میں نمبر بنانے کے لیے ٹیسٹ کرکٹ کو الوداع کہہ دیا۔ یہ ملک کے لیے نہیں کھیلتے یہ پروفیشنل ہیں۔ میزبان تجزیہ کارمیاں حبیب نے کہا ہے کہ بھارت سمجھتا تھا کہ افغان طالبان پاکستان کیساتھ تعاون نہیں کریں گے مگر ترجمان افغان طالبان سہیل شاہین نے کہا ہے کہ وہ عمران خان سے ملاقات اور افغان حکومت سے ملاقات کے لیے تیار ہیں۔ پاکستان کو اعزاز حاصل ہے کہ افغان طالبان ہماری بات مان لیتے ہیں۔ افغانستان میں بھارت کی بڑی سرمایہ کاری ہے وہ پاکستان کے ہاتھ سے نکالنے کے لیے حالات خراب کر سکتا ہے۔ روزنامہ خبریں کے ن لیگ کے 40ایم پی ایز کے پارٹی چھوڑنے کے انکشاف پر صوبائی وزیر اختر ملک نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ کسی بھی وقت وزیراعظم سے انکی ملاقات کروا سکتے ہیں۔ارکان اسمبلی اپنے مفاد کے لیے پارٹی تبدیل کرتے ہیں۔ 6ڈی ایس پیز، 15ایس ایچ اوز ن لیگ کے یوم سیاہ کو کامیاب بنانے کے لیے سرگرم عمل رہے۔ تجزیہ کارضمیر آفاقی کا کہنا تھا کہ اب دنیا میں تجارت کی حکمرانی ہوگی، وزیراعظم کے دورہ امریکا کا ایجنڈا بھی یہی تھا۔ افغان امن عمل کا سب سے زیادہ فائدہ پاکستان کو ہوگا۔ مریم نواز کی جانب سے اپنی ہی حکومت کو نالائق اور نااہل قرار دینے کا ٹویٹ جوش میں ہوگیا، ایسی باتیں ہوجاتی ہیں۔ برطانوی اخبار کی جانب سے شہباز شریف پر لگنے والے الزامات میں رپورٹر کی جانب سے کوئی ثبوت پیش نہیں کیا گیا۔ برطانوی میڈیا میں بھی خبریں گھڑی جاتی ہیں، عدالتی فیصلے کے بعد جھوٹی خبریں پھیلانے والوں کو بھی سزا ملے گی۔ عمران خان کو ہارس ٹریڈنگ ختم کرکے اخلاقی طور پرحقیقی تبدیلی کا ثبوت دینا چاہئے۔ ٹیسٹ کرکٹ سپورٹس مین شپ اور صبر سکھاتا ہے محمد عامر کی ٹیسٹ کرکٹ سے علیحدگی کو متنازعہ نہیں بنانا چاہئے۔ کالم نگاراظہر صدیق نے کہاکہ قرآن مجید میں جو چیزیں ہیں وہ ہو کر رہنی ہیں۔ غزوہ ہند ہماری فوج نے ہی لڑنا ہے۔امریکا افغانستان میں بری طرح پھنس چکا ہے۔ ٹرمپ کے بعد عمران خان دنیا کے دوسرے لیڈر بن کر ابھرے ہیں جنہوں نے امریکہ میں بیٹھ کر دنیا کا رجحان بدلنے کی کوشش کی ہے۔ عمران خان سودے بازی نہیں کریں گے۔ افغان طالبان کو پالنے والوں میں نواز شریف، اسفند یار ولی ، اچکزئی جیسے لوگ ہیں جو آج اکٹھے ہیں۔ انکے پیچھے عالمی ایجنڈا آنیوالے دنوں میں واضح ہو جائے گا۔ پاکستان میں ڈیم بن رہے ہیں اور بن کر رہیں گے ، پاکستان بہتری کی طرف جارہا ہے۔ سی پیک میں نواز شریف کا کوئی کردار نہیں ، آصف زرداری اس کریڈٹ کا متحمل ہے۔ میڈیا پر کوئی پابندی نہیں ہیں۔سوشل میڈیا پر اسی فیصد جھوٹ ہے اسکے لیے قانون سازی لازم ہے۔ نواز شریف اورپیپلز پارٹی کے اپنے بنائے پیمرا لائ کے مطابق نواز شریف اور اسحاق ڈار جیسے ملزمان کو میڈیا پر نہیں لیا جاسکتا۔مال روڈ پرجلسوں کیخلاف پابندی مسلم لیگ ن کی حکومت نے خود لگائی تھی اب یہ خلاف ورزی پر گرفتاریوں پر نالاں ہیں۔ مریم نواز کا نواز شریف کی رہائی کا مطالبہ اور اسکے لیے جسلے کرنا توہین عدالت ہے۔شہباز شریف نے برطانوی اخبار کے خلاف صرف ایک کمپلین فائل کی ہے ، الزامات کا دفاع نہیں کیا۔ ڈی ایف آئی ڈی میں کوئی فراڈ نہیں ہوا۔ پیسہ پاکستان میں ایرا کے پاس آنے کے بعد شہبازشریف ، علی عمران اور دیگر لوگوں کو گئے، جنکے باقاعدہ ثبوت موجود ہیں۔ برطانوی کورٹ سے شہباز شریف کو بڑا جرمانہ ہونے والا ہے۔ گاڈ فادر ، منی لانڈرنگ مافیا کے رانا ثنا اللہ سمیت دیگر لوگ پولیس اور سی ٹی ڈی کو استعمال کرتے رہے ہیں۔ مال روڈ پر پابندی کے باوجود کیسے مظاہرین وہاں پہنچ گئے۔

امام الحق تنازع ‘پی سی بی کا سخت اقدامات اٹھانے کا فیصلہ

لاہور(آئی این پی)پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی)نے سلامی بلے باز امام الحق کے حالیہ تنازع کے بعد ڈسپلن کے حوالے سے سخت اقدامات کرنے کا فیصلہ کرلیا۔پی سی بی ذرائع کے مطابق بورڈ امام الحق کے خلاف سوشل میڈیا پر چلنے والی مہم پر ناخوش ہے جہاں ان پر مختلف خواتین سے دھوکہ دہی کے الزامات عائد کیے جارہے ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ پی سی بی اب کھلاڑیوں کی تربیت پر خصوصی توجہ دے گا اور اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ ایسا کوئی واقعہ پھر دوبارہ رونما نہ ہو۔پروگرام کے ذریعے کرکٹرز کو سکھایا جائے گا کہ کس طرح سوشل میڈیا کا استعمال کیا جائے اور تنازعات سے بچا جائے۔پی سی بی کا کہنا ہے کہ بورڈ اس سلسلے میں کھلاڑیوں کے سینٹرل کنٹریکٹ میں ایک شق بھی ڈالنے کے بارے میں غور کررہا ہے۔بورڈ نے اس حوالے سے اپنی ابتدائی تحقیقات مکمل کرلی ہے اور کھلاڑیوں کو بلیک میل کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کی جاسکتی ہے۔

وزیراعظم عمران خان اور ترک صدر طیب اردوان کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ

اسلام آباد(ویب ڈیسک)وزیراعظم عمران خان اور ترک صدر طیب اردوان کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے۔وزیراعظم عمران خان سے ترک صدر طیب اردوان کے ٹیلی فون پر رابطے کا اعلامیہ بھی جاری کیا گیا ہے جس کے مطابق دونوں رہنماﺅں نے باہمی دلچسپی اور خطے کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔اعلامیے کے مطابق ترک صدر نے دہشت گردی کے حالیہ واقعات میں قیمتی جانوں کے نقصان پر اظہار افسوس کیا۔پاک ترک قیادت نے دوطرفہ برادرانہ تعلقات اور تعاون پر اظہار اطمینان کیا۔وزیراعظم اور ترک صدر نے دو طرفہ تعاون کے اہم شعبوں میں پیشرفت کا جائزہ لیا۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پاک ترک اعلیٰ سطح اسٹرٹیجک کونسل اجلاس سے دوطرفہ تعاون مزید فروغ پائےگا، اسٹرٹیجک کونسل اجلاس میں شرکت کیلئے ترک صدر کے دورے کے منتظر ہیں۔ذرائع کے مطابق ترک صدر رجب طیب اردوان نے وزیراعظم عمران خان کو ٹیلی فون کیا۔ دونوں رہنماﺅں نے افغان امن عمل اور مسئلہ کشمیر کی صورتحال پرگفتگو کی۔خیال رہے کہ وزیراعظم عمران خان حال ہی میں دورہ امریکا سے واپس آئے ہیں جہاں ان کی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات ہوئی۔ملاقات میں ٹرمپ نے مسئلہ کشمیر پر ثالثی کی پیشکش کی جبکہ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ وہ افغان امن عمل کیلئے افغان طالبان سے مذاکرات کی میز پر آنے کیلئے زور ڈالیں گے۔