دنیا نے بھارت کا مکروہ چہرہ دیکھ لیا کشمیریوں کے ساتھ چٹان کی طرح کھڑے ہیں،عمران خان

اسلام آباد (نامہ نگار خصوصی)وزیراعظم عمران خان نے قائداعظم کے یوم پیدائش کے موقع پر قوم کے نام اپنے پیغامیں کہا ہے کہ کو پاکستان کی ”شہ رگ“کہا تھا، پوری قوم اپنے کشمیری بھائیوں کے پیچھے چٹان کی طرح کھڑی ہے، بابائے قوم نے برصغیر کے مسلمانوں کی الگ شناخت اورسیاسی سمت کا تصور دیا۔ پوری قوم عظیم رہنما قائداعظم محمدعلی جناح کو خراج عقیدت پیش کر رہی ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان قائداعظم کے تصور کے مطابق ترقی کی راہ پرگامزن ہے، ہمیں متحد ہو کر قائداعظم کی تعلیمات پر قائم رہنے کے عزم کا اعادہ کرنا ہے، ترقی کیلئے اتحاد، ایمان اور نظم وضبط کے اصولوں پرعمل پیرا ہونا ہے۔وزیراعظم عمران خان کا اپنے پیغام میں کہا کہ قائداعظم 20 ویں صدی کے عظیم اور صاحب بصیرت رہنما تھے، ان کی کرشمہ ساز شخصیت کے سبب کروڑوں مسلمان کڑے حالات کا مقابلہ کرنے کیلئے متحد ہو گئے ۔انہوں نے کہا کہ پوری دنیا بھارت کے نام نہاد سیکولر ازم کو اپنی آنکھوں سے دیکھ رہی ہے جہاں کس طرح اقلیتوں خصوصاً مسلمانوں کیخلاف سرکاری سطح پر نفرت انگیز اور ظالمانہ اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں،یہ وہی سنگین صورتحال ہے جو قائداعظم نے اپنی دور اندیش بصیرت کے ذریعے بہت پہلے ہی محسوس کر لی تھی کہ انتہا پسند ہندو مسلمانوں کو کبھی عزت اور وقار سے جینے نہیں دیں گے،بھارت میں مسلمانوں سے امتیازی سلوک قائداعظم کے یقین کی تصدیق ہے ۔ انہوں نے کہا کہ قائداعظم کو خراج عقیدت پیش کرنے کا بہترین طریقہ یہی ہے کہ ان کے ایمان، اتحاد اور تنظیم کے اصولوں پر پوری طرح عمل کیا جائے۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ نوجوان لیڈرشپ کو قائداعظم کو اپنا رول ماڈل بنانا چاہئے،ہمیں بطور قوم ملک کو قائد کے ویژن کی روشنی میں اسلامی ویلفیئر سٹیٹ میں ڈھالنا ہو گا۔ ٹویٹر پر اپنے ایک ٹویٹ کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہمیں بطور قوم ملک کو قائد کے ویژن کی روشنی میں اسلامی ویلفیئر سٹیٹ میں ڈھالنا ہو گا۔ان کا کہنا تھا کہ ایسی ریاست بنانی ہے جہاں انصاف کی فراہمی اور قانون کی عملداری ہو، نوجوان لیڈرشپ کو قائداعظم کو اپنا رول ماڈل بنانا چاہئے۔عمران خان کا کہنا تھا کہ قائداعظم صادق اور امین تھے، ان کی 40 سالہ جدوجہد کسی ذاتی مقصد کے لئے نہیں تھی، انہوں نے اتنی جدوجہد مسلمانوں کے لئے الگ ملک کے حصول کی خاطر کی۔اس سے قبل سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے مسیحی برادری کو مبارکباد دی اور نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آج امن، محبت، رواداری اور انسانیت کا پیغام عام کرنے کا دن ہے۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ حکومت اقلیتوں سمیت تمام پاکستانیوں کیساتھ یکساں سلوک روا رکھے گی، پاکستان میں اقلیتی برادری کو مکمل معاشی، سیاسی اور مذہبی آزادی حاصل ہے، اقلیتیں ملکی ترقی کیلئے تمام شعبوں میں کردار ادا کر رہی ہیں۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ قائداعظم کے یوم پیدائش پر اپنے بیان میں کہا ہے کہ بطور قوم پاکستان کو اسلامی فلاحی ریاست بنانے کا عزم کریں۔ ایک ایسی ریاست جس کی بنیاد انسانی وقار انصاف و قانون کی حکمرانی پر ہو۔نوجوان قائداعظم کو اپنا ماڈل بنائیں ۔ قائداعظم محمد علی جناحؒ صادق اور امین تھے ۔ انہوں نے مزید کہاکہ قائد کی 40 سالہ جدوجہد ذاتی مفاد نہیں بلکہ مسلمانوں کے الگ وطن کیلئے تھی ۔ ایسا ملک جہاں مسلمان آزاد شہری کے طورپر زندگی بسر کرسکیں۔

شہبازکا ایک اور کرپشن کیس کھل گیا رنگ روڈ میں 59ارب کی بے ضا بطگی،چیئر مین نیب نے انکوائری کا حکم دے دیا

اسلام آباد (خبرنگار خصوصی) چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے لاہور رنگ روڈ کی تعمیر میں بدعنوانی کا نوٹس لے لیا۔ تفصیلات کے مطابق چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے لاہو ررنگ روڈ کی تعمیر میں بدعنوانی کا نوٹس لے لیا ہے اور چیئرمین نیب نے ڈی جی نیب لاہور کو رنگ روڈ کی تعمیر میں 62ارب روپے لاگت کی انکوائری کرنے کی ہدایت کردی ہے چیئرمین نیب نے کہا ہے کہ بی آر ٹی پشاور کا منصوبہ عدالت میں زیر سماعت ہے اور کیس پر سپریم کورٹ کے فیصلے کا انتظار ہے عدالت کے احکامات کی روشنی میں نیب پشاور بی آر ٹی کے خلاف انکوائری کو آگے بڑھائے گی واضح رہے کہ سابق وزیراعلیٰ شہبازشریف کے دور میں ایک اور بڑے منصوبے لاہور رنگ روڈ میں اربوں روپے کی بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے اور اس حوالے سے اسپیشل آڈٹ رپورٹ تیار کرلی گئی ہے جس کے مطابق سول ورک زمین کی خریداری منیجمنٹ اور ٹھیکہ دینے میں 59ارب 39کروڑ 94لاکھ روپے سے زائد کی بے ضابطگیاں ہوئیں جب کہ زمین کی خریداری میں 15ارب 51کروڑ زائد قیمتوں کی مد میں 4ارب 36 کروڑ کی بے بطگیاں شامل ہیں۔ چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا ہے کہ نیب نے ایک منزل کا تعین کیا ہے جس کا مقصد بدعنوان عناصر، اشتہاری اور مفرور ملزمان کو منطقی انجام تک پہنچانا ہے۔چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا ہے کہ نیب ملک سے بدعنوانی کے خاتمے کے لئے فیس نہیں بلکہ کیس دیکھنے اور احتساب سب کے لئے کی پالیسی پرعمل پیرا ہے، نیب نے ایک منزل کا تعین کیا ہے جس کا مقصد بدعنوان عناصر اشتہاری اور مفرور ملزمان کو منطقی انجام تک پہنچانا ہے۔چیئرمین نیب نے کہا کہ نیب نے گزشتہ 27ماہ میں بدعنوان عناصر سے قوم کے 153 ارب روپے برآمد کرکے قومی خزانے میں جمع کرائے،630 ملزمان کو گرفتار کرنے کے علاوہ تقریبا 600 بدعنوانی کے ریفرنسز احتساب عدالتوں میں جمع کرائے، اس کے علاوہ نیب کے اس وقت 25 احتساب عدالتوں میں بدعنوانی کے 1261 ریفرنسز زیر سماعت ہیں۔چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ نیب کا تعلق کسی سیاسی جماعت، گروہ اور فرد سے نہیں، ہمارا تعلق صرف اور صرف ریاست پاکستان سے ہے، نیب کا مقصد ملک و قوم کی لوٹی گئی رقوم کی واپسی ہے۔

متعصب ہندو مودی نے مسلمانوں کا جینا حرام کر دیا ،قائد اعظم کا دو قومی نظریہ درست ثابت،ضیا شاہد

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) چینل ۵ کے تجزیوں اور تبصروں پر مشتمل پروگرام ”ضیا شاہد کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے معروف سینئر صحافی ضیا شاہد نے کہا ہے کہ میں نے زندگی میں قائداعظم پر بہت پڑھا پاکستان میں قائداعظم کا ایک سال منایا گیا تھا۔ میں اس سال پی ٹی وی پر روزانہ قائداعظم کی زندگی پر 5 منٹ کا ایک واقعہ سناتا تھا۔ 360 دن تک میں ناتا رہا تھا۔ میں نے بہت پڑھا جتنے واقعات مختلف لوگوں نے لکھے تھے میں نے ان کی تصدیق کی جو ان میں زیادہ سے زیادہ قابل اعتبار تھے قابل یقین تھے جن میں کوئی شکوک و شبہات نہیں پائے جاتے تھے ان کو جمع کیا۔ پھر کتابی شکل میں بڑے سائز میں اس کا نام ہے ”سچا اور کھرا لیڈر“ میں نے اپنی زندگی میں جتنے بھی لیڈر پڑھے جن کے بارے میں کچھ معلومات حاصل کیں میں سیاسی لیڈروں کی بات کر رہا ہوں ان میں سے قائد کی ذات مجھے سب سے ایک پروقار اور قابل اعتماد اور صاحب کردار شخص نظر آئے۔ ان کے بچپن کے واقعات، طالب علمی کے زمانے کے واقعات سامنے ہیں جب وہ نو عمری میں ہی انگلینڈ چلے گئے۔ وہاں پڑھتے رہے وہاں جب قانون کی ڈگری پھر بارایٹ لا کے بعد وہ انڈیا آئے اس وقت پاکستان نہیں بنا تھا اور انہوں نے ممبئی میں اپنی پریکٹس شروع کی۔ بلاﺅتھ نے جنہوں نے قائداعظم پر کتاب لکھی ہے وہ ایک انگریز مصنف تھے جن کو انہوں نے بلایا تھا سرکاری اخراجات پر جو لیاقت علی خان تھے قائداعظم کے ساتھی تو انہوں نے ان کو بلایا اور انہوں نے بڑی تحقیق کے ساتھ لکھا جب ابتدائی زندگی میں وکیل کی حیثیت سے کام شروع کیا جہاں تک ان کی ایمانداری کا تعلق ہے مشہور واقعہ ہے کہ ایک مقدمہ میں ان کی فیس طے ہوئی۔ فیس کا ان دنوں رواج تھا کہ جتنی پیشیاں اتنی فیس۔ ہر ایک پیشی کے اعتبار سے فیس لیا کرتے تھے انہوں نے جو پیسے طے کئے تو جب انہوں نے مقدمہ شروع کیا تو اتنے دنوں سے بہت پہلے ہی کیس جیت لیا۔ جب ہندو سیٹھ کا کیس لڑ رہے تھے انہوں نے ایک لفافے میںپیسے جو بچے وہ واپس ڈالے اور ان کو واپس کر دیئے ہندو سیٹھ نے کہا کہ میں بہت خوش ہوں کہ آپ نے میرا مقدمہ جیت لیا میں اپنی خوشی سے آپ کو دیتا ہوں۔ قائد نے کہا کہ میں اصول پر چلتا ہوں میرا اصول یہ تھا کہ اتنی پیشیوں کے اتنے پیسے لوں گا جتنی پیشیاں میں نے استعمال کیں اس سے بہت پہلے آپ کا کام ہو گیا تو میں پیسے نہیں رکھوں گا ان پیسوں پر میرا کوئی حق نہیں ہے۔ اس واقعہ سے محسوس ہوتا ہے کہ وہ کس قدر دیانتدار، صاف گو انسان تھے۔ ایک اور واقعہ میری کتاب میں ہے ان کے پاس ایک کک کام کرتا تھا۔ پٹھان تھا۔ ایک دن اس نے کہا میرے بچے بڑے ہو گئے ہیں اب مجھے اجازت دیں میں واپس صوبہ سرحد جانا چاہتا ہوں جس کو آج کل خیبرپختونخوا کہتے ہیں۔ آپ مجھے اچھا سا خط لکھ دیں تا کہ میں خط دکھا کر کسی اچھے گھر میں ملازمت حاصل کر سکوں تو قائد نے کے ایچ خورشید کو جو ان کے سیکرٹری تھے ان سے کہا کہ خط لکھیں۔ قائد نے جو خط ڈکٹیٹ کروایا تو وہ انگریزی میں تھا جب کے ایچ خورشید نے ٹائپ کر کے اس کو دیا وہ تو انگریزی نہیں جانتا تھا تو وہ فاطمہ جناح کے پاس گیا اور کہا کہ مجھے پڑھ کر سنائیں کہ کیا لکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ لکھا ہے کہ یہ بہت اچھا باورچی ہے اپنا کام اچھی طرح جانتا ہے مگر اس میں بڑی خرابی ہے کہ لڑتا جھگڑتا بہت ہے اس ایک خرابی کے سوا کوئی کمی نہیں ہے جب اس نے سنا تو خط لے کر قائد کے پاس واپس آ گیا کہ اس خط پر مجھے کون ملازمت دے گا یہ تو آپ نے میرے خلاف لکھ دیا ہے تو قائد نے کہا کہ میں وہی کچھ لکھوں گا جو سچ ہو گا۔ میں سچ کے سوا کچھ نہیں لکھوں گا۔ آج کل جب الیکشن ہوتا ہے تو لوگ لاکھوں کروڑوں روپے خرچ کرتے ہیں۔ ایک واقعہ ہے کہ جی ایم سید ان دونوں مسلم لیگ میں تھے۔ جی ایم سید سندھ کے رہنے والے تھے۔انہوں نے مسلم لیگ کے ٹکٹ پر کھڑے ہوئے مقابلہ میں دو آدمی اور تھے جی ایم سید نے قائد کو خط لکھا کہ ایک آدمی تو بیٹھنے کے لئے تیار نہیں ہے ایک میرے حق میں بیٹھنا چاہتا ہے لیکن وہ کہتا ہے جتنے میرے پیسے اخراجات ہوئے ہیں وہ مجھے مل جائیں تو میں آپ کے حق میں دستبردار ہو جاﺅں گا اگر وہ بیٹھ جائے تو میری کامیابی یقینی ہو جائے گی اس لئے اجازت دیں کہ ہم مسلم لیگ فنڈ میں سے اس کو پیسے ادا کر دیں۔ قائد نے مختصر جواب لکھا ”میں سیٹ ہارنا پسند کروں گا بہ نسبت اس کے کہ میں سیٹ خریدوں“ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ قائد کے ذہن میں الیکشن کا کیا تصور تھا۔ اور آج لاکھوں کروڑوں خرچ کر کے لوگ الیکشن میں کامیاب ہوتے ہیں قائد کا اس بارے کیا تصور تھا۔ قائداعظم پہلے کانگریس میں تھے۔ انہوں نے محسوس کیا کہ ہندو بہت متعصب اور تنگ نظر ہے اور مسلمانوں کو ان کے حقوق دینے کے لئے تیار نہیں اس لئے انہوں نے کانگریس چھوڑ کر مسلم لیگ میں شمولیت اختیار کی اور آہستہ آہستہ بہت زیادہ کوشش کی اور مسلم لیگ کو منظم کیا اور دو قومی نظریے کا آغاز کیا۔ 1940ءمیں جو قائد نے لاہور ہی میں ایک اقبال پارک جس کا اس کا نام اس وقت منٹو پارک تھا اس جلسے میں خطاب کیا جس میں انہوں نے دو قومی نظریہ پیش کیا۔ اس کا مطلب تھا کہ ہندو اور مسلمان دو الگ الگ قومیں ہیں اور یہ ایک ساتھ اکٹھے نہیں رہ سکتے۔ جوں جوں وقت گزرتا چلا جا رہا ہے آج انڈیا میں جو حالات ہیں جس طریقے سے مسلمانوں کا جینا حرام کیا ہوا ہے مودی نے اور جس طریقے سے متعصب ہندوﺅں نے ان کی زندگیاں تنگ کر دی ہیں اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ قائداعظم کا دو قومی نظریہ بالکل درست تھا اور دو سو فیصد ٹھیک تھا۔ اس وقت مولانا ابوالکلام آزاد اور جو دیو بند کے علماءتھے جو یہ کہتے تھے کہ ہندوﺅں اور مسلمانوں کو اکٹھے مل کر رہنا چاہئے وہ آج وہ بھی محسوس کر رہے ہوں گے کہ قائداعظم کا فلسفہ ٹھیک تھا اس لئے کہ ہندو اور مسلمان ایک ساتھ نہیں رہ سکتے ہیں۔ دیکھیں ہندوﺅں نے بابری مسجد کو چلنے نہںی دیا۔ گائے کا ذبیخہ کی اجازت نہیں جگہ جگہ مسلمانوںکو ان کی عبادات مذہب اور ان کی رسوم کے مطابق زندگی گزارنے کی اجازت نہیں دیتے اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ زندگی کس قدر ویژن رکھنے والے انسان تھے کہ 1947ءسے پہلے 1940ءمیں قرارداد لاہور منظور کی اور 1947ءتک پاکستان کے قیام کی جدوجہد کی۔ اور جو انہوں نے کہا وہ آج پورے انڈیا میں ثابت ہو رہا ہے کہ انڈیا میں شہریت کا حصول ہے اس کے تحت مسلمان کو زندہ رہنے کا حق نہیں دیا جا رہا۔ جب پوچھا گیا گیا کہ قائد کس قسم کا پاکستان چاہتے تھے۔ اس پروگرام میں متعدد بار کہہ چکا ہوں کہ قائداعظم نے کہا تھا کہ اگر میرے بنائے ہوئے پاکستان میں غریب کو دو وقت کی روٹی، محروم کو چھت، مظلوم کو انصاف میسر نہیں ہے تو مجھے ایسا پاکستان نہیں چاہئے۔ آج ایسا نہیں ہے لہٰذا قائداعظم کا بنایا ہوا پاکستان کہیں نظر نہیں آتا۔ جب سے پاکستان بنا ہے پاکستان پر جو سیاسی قادتیں مسلھ ہیں وہ سو فیصد اپنی ذاتی اغراض کے لئے لڑ رہی ہیں ”قائد کے بنائے اصولوں کے مطابق نہیں ہے۔ اتنے برسوں سے جس طریقے سے لوٹ کھسوٹ ہے۔ جس کو دیکھو اس نے حکومت کا پیسہ کھایا ہوا ہے۔ جب تک پیسہ واپس نہیں آئے گا ان کو سزائیں نہیں ملیں گی اس وقت قائداعظم کا پاکستان واپس نہیں آئے گا۔
رانا ثناءاللہ کا کیس اس کی شاندار مثال ہے کہ اگر ان پر الزامات تھے کہ نارکوٹکس والے کہتے تھے کہ ثبوت موجود ہیں تو سامنے کیوں نہیں لے کر آئے۔ 6 مہینے تک تو اس کا کوئی جج ہی نہیں رہا۔ ملک میں اتنی ناانصافی ہے جس وزیر کو پکڑا گیا اور پھر یہ سوال کیا گیا کہ جناب آپ نے جج ہی نہیں مقرر کیا ہوا۔ اب ان کی جو ضمانت ہوئی ہے وہ اس وجہ سے نہیں ہوئی کہ گناہ گار نہیں تھا بلکہ 6 ماہ سے اس کا کیس ہی آگے نہیں بڑھ رہا تھا چنانچہ عدالت نے ان کی ضمانت لے لی۔ پتہ چلتا ہے کہ جو پکڑا جاتا ہے وہ پیسہ خرچ کرتا ہے کہ وہ بچ نکلے۔ شہریارآفریدی وزیر تھے اس محکمے کے اندر اتنے اہم کیس کا 6 ماہ سے کوئی جج ہی نہیں تھا۔ اس کا کون ذمہ دار تھا۔ حامد صاحب اس مشکل میں حکومت تو تحریک انصاف کی ہے۔ وزیر بھی تحریک انصاف کے ہیں شہریار آفریدی تو پھر ذمہ دار کون ہے۔ سب اخبارات نے لکھا تھا اس وقت یہ کہا گیا ہے کہ نارکوٹکس کا ریکارڈ شاندار ہے وہ کبھی غلط آدمی کو نہیں پکڑتے اگر انہوں نے پکڑا ہے تو ان کے پاس ویڈیوز موجود ہیں۔
ضیا شاہد نے کہا کہ پاکستان میں چرچز کو پوری آزادی حاصل ہے اور اقلیتوں کو ہر قسم کی آزادی حاصل ہے مذہبی تقریبات منعقد کرنے کی۔ آج اگر موازنہ کیا جائے تو اگر مواہ کیا جائے کہ انڈیا کی پوزیشن اور پاکستان کی کیا پوزیشن ہے تو پاکستان ایک جنت نظر آئے گا جس میں اقلیتوں کو ہر آزادی حاصل ہے یہ پاکستانن کا جو جھنڈا ہے سفید رنگ وہ اقلیتوں کا رنگ ہے۔ یہ بڑی اچھی بات ہے پاکستان کے جھنڈے میں سفید رنگ کا حصہ اقلیتوں کی آزادیوں کو ظاہر کرتا ہے۔

مسیحی برادری آج کرسمس جو ش و خروش سے منائے گی

لاہور( جنرل رپورٹر ) دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی مسیحی برادری آج کرسمس کا تہوار انتہائی جوش و خروش،مذہبی تزک و احتشام اور روایتی جذبہ کے ساتھ منائے گی ۔اس دن کی مناسبت سے کرسمس ٹریز کی تیاری کے ساتھ ساتھ تمام چرچز کو انتہائی خوبصورتی سے سجا دیا گیا ہے ۔گرجا گھروں میںخصوصی عبادات اور دعائیہ تقریبات کا انعقاد کیا جائے گا جہاں مسیحی برادری کے افراد اپنی مذہبی تقریبات کی ادائیگی اور عبادات کریں گے ،اس موقع پر ملکی ترقی ، قیام امن اور سلامتی و خوشحالی کی خصوصی دعائیں مانگی جائیں گی۔پولیس سمیت دیگر قانون کرنے والے اداروں کی جانب سے کرسمس کے موقع پر کسی بھی نا خوشگوار واقعہ سے نمٹنے کےلئے سکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے ہیں ۔ چرچز کی طرف آنے والے راستوں پر پولیس اہلکار تعینات ہوں گے جبکہ عبادات کے لئے آنے والے افراد کو خصوصی تلاشی کے بعد چرچز کے اندر داخل ہونے کی اجازت دی جائے گی ۔

شہباز شریف دور میں رنگ روڈ منصوبہ میں 59ارب کی کرپشن،سپیشل آڈٹ رپورٹ تیار

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) سابق وزیر اعلی پنجاب شہباز شریف کے دور کے ایک اور منصوبے میں بدعنوانی سامنے آگئی، لاہور کی رنگ روڈ میں 59 ارب روپے سے زائد کی بدعنوانی کا انکشاف ہوا ہے۔ تفصیلات کے طابق سابق وزیر اعلی پنجاب شہباز شریف کے دور کے ایک اور منصوبے میں مالی بے ضابطگیاں سامنے آگئیں، لاہور کی رنگ روڈ میں اربوں روپے کی مالی بے ضابطگیوں کی اسپیشل آڈٹ رپورٹ تیار کرلی گئی۔ رپورٹ میں منصوبے میں مجموعی طور پر 59 ارب 39 کروڑ 94 لاکھ روپے کی بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔ رپورٹ کے مطابق سول ورکس، زمین کی خریداری، ٹھیکے اور دیگر مد میں بے تحاشہ مالی بے ضابطگی کی گئی۔ آڈٹ رپورٹ کے مطابق زمین کی خریداری میں 15 ارب 51 کروڑ روپے سے زائد کی بے ضابطگی ہوئی، زائد قیمتیں ادا کرنے کی مد میں 4 ارب 36 کروڑ سے زائد کی مالی بدعنوانی سامنے آئی۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ ٹھیکے داروں کو 65 کروڑ سے زائد کی ادائیگیوں کا جواز موجود نہیں۔ رنگ روڈ کی تعمیر پر آنے والی لاگت کی خصوصی آڈٹ رپورٹ کی تیاری کا حکم پبلک اکاﺅنٹس کمیٹی نے دیا جسے محکمہ تعمیرات و مواصلات پنجاب نے تیار کیا۔ مذکورہ رپورٹ سنہ 2006 سے 2016 کے دوران کی ہے۔

پرویز مشرف کیخلاف خصوصی عدالت کے ٹرائل کو کالعدم قرار دینے کیلئے فل بنچ تشکیل

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)لاہور ہائیکورٹ نے سابقصدر پرویز مشرف کیخلاف خصوصی عدالت کے ٹرائل کو کالعدم قرار دینے کیلئے فل بنچ تشکیل دیدیا ہے۔دنیا نیوز ذرائع کے مطابق چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کی جانب سے تشکیل دیے گئے بنچ کی سربراہی جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کرینگے جبکہ جسٹس امیر بھٹی اور جسٹس چودھری مسعود بھی اس میں شامل ہونگے۔بنچ سابق صدر پرویز مشرف کیس میں خصوصی عدالت کے قیام کیخلاف درخواست پر سماعت کرے گا۔ خیال رہے کہ پرویز مشرف نے خصوصی عدالت کے قیام کو چیلنج کر رکھا ہے۔

بابائے قوم قائد اعظم محمد علی جناحؒ کا 143 واں یوم ولادت آج ملی جوش و جذبہ سے منایا جائیگا

لاہور (اے پی پی) بابائے قوم قائد اعظم محمد علی جناحؒ کا 143 واںیوم ولادت آج ملی جوش و جذبہ سے منایا جائیگا۔ اس سلسلہ میں مختلفتقریبات کا اہتمام کیا گیا ہے محکمہ اوقاف کی جانب سے اپنی متعلقہ تمام مساجد میں دن کا آغاز نماز فجر کے بعد خصوصی دُعاﺅں اور قائد کی روح کے ایصالِ ثواب کےلئے فاتحہ خوانی سے کیا جائیگا۔ مختلف این جی اوز کی جانب سے قائد اعظم محمد علی جناحؒ کو خراج تحسین پیش کرنے کےلئے تقریبات کا اہتمام بھی کیا جارہا ہے۔ بانی پاکستان 25 دسمبر 1876 کو کراچی میں پیدا ہوئے۔

رانا ثنا ءاللہ کی ضمانت منظور ،10 لاکھ کے 2مچلکے جمع کروانے کا حکم

لاہور (کورٹ رپورٹر) لاہورہائیکورٹ نے منشیات برآمدگی کیس میں گرفتار پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیرقانون پنجاب رانا ثنا اللہ کی ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں 10، 10 لاکھ روپے کے دو چلکے جمع کرانے کا حکم د یدیا ۔ منگل کو لاہور ہائیکورٹ نے رانا ثنااللہ کی درخواست ضمانت پر سماعت کی، اس دوران ان کے اور انسداد منشیات فورس (اے این ایف ) کے وکیل پیش ہوئے۔بعد ازاں جسٹس چودھری مشتاق نے مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیرقانون پنجاب رانا ثنا اللہ کی ضمانت کی منظوری کا فیصلہ سنا دیا جس میں لاہورہائیکورٹ نے منشیات برآمدگی کیس میں رانا ثنا اللہ کی ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں 10، 10 لاکھ روپے کے دو مچلکے جمع کرانے کا حکم د یدیا ۔ یاد رہے گزشتہ روز لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس چودھری مشتاق احمد نے رانا ثنا اللہ کے خلاف منشیات اسمگلنگ کیس کی سماعت کی تھی جس کے بعد ان کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ کرلیاگیا۔گزشتہ روز وکیل صفائی نے کہا رانا ثنااللہ سے منشیات برآمدگی کے وقت کوئی ویڈیو یا تصویر موجود نہیں، رانا ثنا اللہ کی تھانے میں سلاخوں کے پیچھے گرفتاری کی تصویر جاری کی گئی۔وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ دعوے کے برعکس رانا ثنا اللہ کی مال مسروقہ کے ساتھ تصویر جاری نہیں کی گئی اور موقع پرتعین نہیں کیا گیا کہ سوٹ کیس میں کیا تھا۔ گرفتاری کے وقت قبضے میں لی گئیں چیزوں کا موقع پر میمو میں درج نہیں کیا گیا، جائے وقوعہ پرنقشہ بنانے کی بجائے اگلے دن نقشہ بنایا گیا جو الزامات کومشکوک ثابت کرتا ہے۔اے این ایف کے پراسیکیوٹرنے کہا کہ تفتیشی افسر نے تمام قانونی تقاضے پورے کیے، ٹرائل کورٹ نے اختیارات سے تجاوز کرتے ہوئے ویڈیوز اور کال ریکارڈ کو بلاجواز عدالت طلب کیا۔ رانا ثنا اللہ پر سنگین الزامات ہیں ضمانت کی درخواست مسترد کی جائے۔عدالت نے وکلاکے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیاتھا۔یاد رہے کہ یکم جولائی کو پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیر قانون پنجاب رانا ثنا اللہ کو اینٹی نارکوٹکس فورس (اے این ایف )نے حراست میں لیا تھا۔ یا رہے پاکستان مسلم لیگ (ن)پنجاب کے صدر اور رکن قومی اسمبلی رانا ثنا اللہ کو انسداد منشیات فورس نے یکم جولائی 2019 کو گرفتار کیا تھا۔اے این ایف نے مسلم لیگ (ن)پنجاب کے صدر رانا ثنا اللہ کو پنجاب کے علاقے سیکھکی کے نزدیک اسلام آباد-لاہور موٹروے سے گرفتار کیا تھا۔ترجمان اے این ایف ریاض سومرو نے گرفتاری کے حوالے سے بتایا تھا کہ رانا ثنااللہ کی گاڑی سے منشیات برآمد ہوئیں، جس پر انہیں گرفتار کیا گیا۔گرفتاری کے بعد رانا ثنا اللہ کو عدالت میں پیش کیا گیا تھا جہاں انہیں 14 روز کے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجا گیا تھا، جس میں کئی بار توسیع ہو چکی ہے۔بعد ازاں عدالت نے اے این ایف کی درخواست پر رانا ثنا اللہ کو ریمانڈ پر جیل بھیج دیا تھا جبکہ گھر کے کھانے کی استدعا بھی مسترد کردی تھی۔علاوہ ازیں رانا ثنااللہ نے ضمانت پر رہائی کے لیے لاہور کی انسداد منشیات عدالت میں درخواست بھی دائر کی تھی، تاہم ان کی یہ درخواست مسترد ہوگئی تھی، جس کے بعد انہوں نے لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کرلیا تھا۔رہنما مسلم لیگ (ن) رانا ثناءاللہ کی اہلیہ نے کہا ہے کہ میں اور میرا خاندان اللہ کے سوا کسی سے نہیں ڈرتا ہے لیکن رانا ثناءاللہ کو 6 ماہ تک حراست میں رکھنے کا حساب کون دے گا۔ تفصیلات کے مطابق منگل کے روز مسلم لیگ نون رانا ثناءاللہ کو منشیات برآمدگی کیس میں ضمانت منظور ہونے پر انکی اہلیہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اپنے شوہر کی درخواست ضمانت منظور ہونے پر اللہ تعالی کا شکر ادا کرتی ہوں۔ انہوں نے کہا کہ میں اور میرا خاندان اللہ تعالی کے علاوہ کسی سے نہیں ڈرتا ہے لیکن میرا سوال یہ ہے کہ رانا ثناءاللہ کے 6 ما ہ تک حراست کا حساب کون دے گا۔ مجھے اور میرے خاندان کو انصاف کہاں سے ملے گا۔ قبل ازیں رانا ثناءاللہ کی اہلیہ، بیٹی اور داماد نے ضمانت منظور ہونے پر احاطہ عدالت میں شکرانے کے سجدے کئے اور جذباتی مناظر بھی دیکھنے کو ملے۔

وفاقی کابینہ اجلاس ،89 ادویات 15فیصدسستی مریم نواز کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست مسترد

اسلام آباد (نامہ نگار خصوصی)وفاقی کابینہ نے مریم نواز کا نام ای سی ایل سے نہ نکالنے ،اقتصادی رابطہ کمیٹی کے فیصلوں کی توثیق ،عرفان بخاری کو چیئرمین ایگزمبینک پاکستان تعینات ،پاکستان سپورٹس بورڈ کی تشکیل نو ،بورڈ کے گیارہ ممبران ،ایل او سی پر بھارتی فائرنگ سے متاثرہ افراد کی امداد و بحالی کیلئے پیکیج اور ٹیکس قوانین میں اصلاحات کی منظوری دیدی ہے جبکہ معاون خصوصی برائے اطلاعات ونشریات فردوس عاشق اعوان نے کہاہے کہ آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے حوالے سے سپیکر قومی اسمبلی کی قیادت میں قائم کردہ کمیٹی کام کررہی ہے، معاملے پر قانون سازی کا عمل جلد شروع ہوگا ،جسٹس وقار سیٹھ کے خلاف ریفرنس کے حوالے سے قانونی ٹیم کام کررہی ہے،معاملے پر پاکستان کے قانون کے کام کیا جائیگا، پرچیوں اور خواہشات سے حکومت نہیں چلتی،حکومت قانون سے چلتی ہے،رانا ثناءاللہ کے خلاف ٹرائل شروع نہیں ہوا،اے این ایف نے ٹرائل کورٹ میں شواہد دینے ہیں، لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے ہمیں سنائی اور آپکو دکھائی دے رہے ہیں۔ منگل کو کابینہ اجلاس کے بعد وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان اور وزیر صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے میڈیا کو بریفنگ دی ۔ فردوس عاشق اعوان نے بتایاکہ وزیراعظم کی زیر صدارت کابینہ نے 21 ایجنڈے پر مبنی اجلاس منعقد ہوا،پاکستان کے نچلے طبقے کے لیے عملی اقدامات اور ہدایات کیں ہیں اور ڈاکٹر ظفر مرزا کو میڈیا کوتفصیلات سے آگاہ کر نے کا کہا ۔ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہاکہ ایجنڈا نمبر تیرہ کے مطابق ادویات کی قیمتوں پر نظر ثانی کی گئی،نواسی ادویات کی قیمتوں میں کمی کی گئی ،ملٹی نیشنل کمپنیاں محدود مدت کے لیے ادویات مارکیٹ میں لاتی ہیں۔ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہاکہ ملٹی نیشنل کمپنیاں جب مارکیٹ میں ادویات لاتی ہیں تو اسکی قیمتیں زیادہ ہوتی ہیں،ادویات کی قیمتیں ہرسال دس فیصد کم کرنا پڑتی ہیں،تین سال کے بعد جنرک میڈیشن بنتی ہیں،89 ادویات کی قیمتوں میں پندرہ فیصد کمی کی گئی ،دل کولیسٹرول اور اینٹی بائیوٹک ادویات کی قیمتوں میں کمی کی ۔ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہاکہ فارماسیوٹیکل کمپنیوں کے لیے اصلاحات لارہے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ دویات کی قیمتوں میں 15فیصد کمی کا اطلاق فوری طور پر ہوگا۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان میں ادویہ ساز شعبے کیلئے جلد نیشنل میڈیسن پالیسی لائی جارہی ہے۔معاون خصوصی ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہاکہ کابینہ میں مختلف اداروں میں تعیناتیوں کےلئے سے بات کی گئی،ای سی سی کے 12دسمبر 2019 کے فیصلوں کی توثیق کی گئی،فرخ اقبال کو صدر اور سی ای او ویمن بینک تعینات کرنے کی منظوری دی گئی۔ انہوںنے بتایاکہ ایل او سی پر بسنے والے لوگوں کےلئے خصوصی سکیم کی منظوری دی گئی،ہر شادی شدہ عورت کو سہ ماہی پر پانچ ہزار روپے دیئے جائیں گے۔ انہوںنے بتایاکہ ایل او سی پر 13ہزار 982 گھرانوں کیلئے پیکج کی منظوری دی گئی،پیکج کے تحت متاثرہ گھرانوں 67 کروڑ روپے کی امداد دی جائے گی،ایل او سی پر 13ہزار 982 گھرانوں کیلئے پیکج کی منظوری دی گئی۔انہوںنے کہاکہ ایل او سی پر بسنے والے لوگوں کے لیے مالی امداد کی منظوری دی۔ انہوںنے بتایاکہ کابینہ طلحہ علی کو ایگزیکٹو ڈائریکٹر لوک ورثہ تعیناتی کی منظوری دی،کابینہ نے علی نواز اعوان کو لوکل گورنمنٹ اسلام آباد کا کمشنر تعینات کیا گیا۔ انہوںنے کہاکہ اسلام آباد کو جس طرح خوبصورت اور صاف ستھرا ہونا چاہیے ویسا نہیں،شہر میں جگہ جگہ گندگی کے ڈھیر پر کابینہ نے تشویش کا اظہار کیا ،اس حوالے سے ایک کمیشن قائم کیا گیا،علی نواز اعوان کو اس کمیشن کا چیئرمین تعینات کیا گیا ہے۔انہوںنے بتایاکہ کابینہ نے وفاقی دارالحکومت میں صفائی کی ناقص صورتحال پر اظہار ناپسندیدگی کیا،چیئرمین سی ڈی اے کو اسلام آباد میں صفائی کی صورتحال فوری بہتر کرنے کی ہدایت کی گئی۔ انہوںنے بتایاکہ کابینہ نے ٹیکس قوانین میں اصلاحات کی منظوری دی،اسلام آباد کے سنیٹری ورکرز کو تنخواہوں کی ادائیگی کی ذمہ داری میئر کی ہے ،میئر اسلام آباد لندن یاترا پر ہیں مجبوراً سی ڈی اے کو تنخواہیں ادا کرنا پڑیں۔ انہوں نے کہاکہ ایجنڈا نمبر بیس کے مطابق احساس اور بی ایس پی پروگرام پر بریفنگ دی گئی۔ انہوکںنے کہاکہ ۔ انہوںنے کہاکہ بھارت سے پولیو فنگر مارکر درآمد کرنے کی منظوری دی گئی۔ ای سی ایل میں نام ڈالنے اور نام نکالنے کے حوالے سے انہوںنے بتایاکہ قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے اقدامات کیے جائیں گے۔ انہوںنے کہاکہ آٹھ افراد کے نام ای سی ایل سے نکالا گیا ہے،کابینہ نے مریم نواز کا نام متفقہ طور پر ای سی ایل سے نکالنے کی مخالفت کی۔ انہوںنے بتایاکہ کابینہ میں ای سی ایل کے نام کے 24کیس رکھے گئے،ای سی ایل میں 4 کے نام شامل ،8نکالے گئے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ وفاقی کابینہ نے ای سی ایل میں نام نکالنے اورڈالنے کی منظوری دی۔ ۔ انہوںنے کہاکہ ریئرایڈمرل ذکا الرحمن کو جی ایم کے پی ٹی تعینات کرنے کی منظوری دی گئی ۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان اسپورٹس بورڈ جنجال پورہ بنا ہواتھا۔ جسٹس وقار سیٹھ کے خلاف ریفرنس کے حوالے سے انہوںنے کہاکہ اٹارنی جنرل ملک سے باہر ہیں،اس معاملے پر قانونی ٹیم کام کررہی ہے،اس معاملے پر پاکستان کے قانون کے کام کیا جائیگا۔ انہوںنے کہاکہ آرمی چیف کے معاملے پر قانون سازی کا عمل جلد شروع ہوگا ،حکومت نے اس معاملے پر سپیکر قومی اسمبلی کی زیر قیادت کمیٹی قائم کی ،ابھی اس کمیٹی کو کام کرنے دیں۔ ایک سوال پر انہوںنے کہاکہ پرچیوں اور خواہشات سے حکومت نہیں چلتی،حکومت قانون سے چلتی ہے۔ انہوںنے کہاکہ رانا ثنا اللہ کے خلاف اے این ایف نے ٹرائل کورٹ میں شواہد دینے ہیں،رانا ثناءاللہ کے پس پردہ مافیا کام کررہاہے،مافیا پیسہ استعمال کررہاہے کہ اے این ایف عدالت میں جج تعینات نہ ہو۔ انہوںنے کہاکہ عدالتی کارروائی کے بائیکاٹ کی دھمکی دی گئی،رانا ثناءاللہ کے خلاف ٹرائل شروع نہیں ہوا۔ انہوںنے کہاکہ لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے ہمیں سنائی اور آپکو دکھائی دے رہے ہیں۔

مسلہ کشمیر جلد حل ہونا چاہئے پاکستان اسلامی دنیا کا اہم ملک ،تعاون جاری رکھیں گے ،شاہ سلمان

ریاض (مانیٹرنگ ڈیسک،نیوز ایجنسیاں) سعودی فرمانروا شاہ سلمان کا کہنا ہے کہ پاکستان اسلامی دنیا کا ایک اہم ملک ہے، سعودی عرب پاکستان کی تعمیر و ترقیکے لیے ہرممکن تعاون جاری رکھے گا۔تفصیلات کے مطابق اسپیکرقومی اسمبلی نے وفد کے ہمراہ سعودی فرمانروا سے ملاقات کی جس میں دوطرفہ تعلقات، مسلم امہ کو درپیش چیلنجز اور دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ملاقات میں مسلم امہ کو درپیش چیلنجز اورتنازعات کے حل کے لیے مشترکہ لائحہ عمل پر اتفاق کیا گیا۔ اسپیکر قومی اسمبلی نے سعودی فرمانروا کو کشمیر کی صورت حال سے بھی آگاہ کیا۔اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں کرفیو سے معمولات زندگی مفلوج ہے، کرفیو کی وجہ سے مقبوضہ وادی میں خوراک، ادویات کی قلت ہے۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب پاکستان کا سچا دوست اور مخلص بھائی ہے۔دوسری جانب سعودی فرمانروا شاہ سلمان نے کہا کہ امت کو درپیش چیلنجز کے حل کے لیے مسلم ممالک میں اتحاد ناگزیر ہے، خطے میں امن اور مسلم ممالک میں اتحاد کے لیے پاکستان کا کردار قابل تحسین ہے۔شاہ سلمان نے کہا کہ مسئلہ کشمیر سمیت تمام تنازعات کو مذاکرات سے پر امن طور پرحل کیا جائے، سعودی عرب مسئلہ کشمیر کا یو این قراردادوں کے مطابق پرامن حل چاہتا ہے۔سعودی فرمانروا شاہ سلمان کا کہنا ہے کہ پاکستان اسلامی دنیا کا ایک اہم ملک ہے، سعودی عرب پاکستان کی تعمیر و ترقی کے لیے ہرممکن تعاون جاری رکھے گا۔سعودی عرب کے فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے کہا ہے کہ امت کو درپیش چیلنجز کے حل کے لئے عالم اسلام میں اتحاد ناگزیر ہے، خطے میں امن اور مسلم ممالک میں اتحاد کے لئے پاکستان کا کردار قابل تحسین ہے، مسئلہ کشمیر سمیت تمام تنازعات کو مذاکرات کے ذریعے پر امن طور پر حل کیا جانا چاہیے، سعودی عرب مسئلہ کشمیر کا اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق پر امن حل چاہتا ہے، پاکستان کی تعمیر و ترقی کے لئے سعودی عرب ہر ممکن تعاون جاری رکھے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو شاہی محل میں سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی سربراہی میں پارلیمانی وفد سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ ملاقات میں دوطرفہ تعلقات، مسلم امہ کو درپیش چیلنجز اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ پاکستانی وفد میں سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر سمیت حکومتی و اپوزیشن جماعتوں سے تعلق رکھنے والے ارکان شامل تھے۔ ملاقات میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ مسلم امہ کو درپیش چیلنجز اور تنازعات کے حل کے لئے مشترکہ لائحہ عمل اختیار کیا جانا چاہیے۔ سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز کو کشمیر کی صورتحال سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں 141 دنوں سے جاری کرفیو کی وجہ سے مقبوضہ وادی میں معمولات زندگی بری طرح مفلوج ہو چکے ہیں اور اس صورتحال کی وجہ سے مقبوضہ وادی میں خوراک اور ادویات کی شدید قلت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان سعودی عرب کے ساتھ اپنے تاریخی برادرانہ تعلقات کو بڑی اہمیت دیتا ہے۔ سعودی عرب پاکستان کا سچا دوست اور مخلص بھائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام سعودی عرب اور حرمین الشریفین کے خادمین کے ساتھ گہری دلی وابستگی رہتے ہیں، پاکستان پارلیمانی اور اقتصادی شعبوں میں تعلقات کو فروغ دے کر دوطرفہ تعاون کو مزید فروغ دینا چاہتا ہے۔ سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے پاکستانی وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امت کو درپیش چیلنجز کے حل کے لئے مسلم ممالک میں اتحاد ناگزیر ہے، خطہ میں امن اور مسلم ممالک میں اتحاد کے لئے پاکستان کا کردار قابل تحسین ہے۔ شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے کہا کہ مسئلہ کشمیر سمیت تمام تنازعات کو مذاکرات کے ذریعے پر امن طور پر حل کیا جانا چاہیے، سعودی عرب مسئلہ کشمیر کا اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق پر امن حل چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اسلامی دنیا کا ایک اہم ملک ہے، اس کی تعمیر و ترقی کے لئے سعودی عرب ہر ممکن تعاون جاری رکھے گا۔