ناسا نے خلائی شٹل طرزکے نئے طیارے پر کام شروع کردیا

واشنگٹن(ویب ڈیسک ) ناسا نے اپنی مشہور خلائی شٹل کی طرز پر ایک جدید اور نئے خلائی جہازڈریم چیزکی پیداوار شروع کردی ہے جو بین الاقوامی خلائی اسٹیشن (آئی ایس ایس) تک سامان کی فراہمی یقینی بنائے گا۔اگرچہ اسے سیرا نیواڈا کمپنی نے تیارکیا ہے لیکن ڈریم چیزرکی ڈیزائننگ، ٹیسٹ اور مکمل جانچ کا کام ناسا کے ان ماہرین نے کیا ہے جو اس سے قبل خلائی شٹل کا تجربہ رکھتے ہیں۔ ناسا اوردیگرادارے پرامید ہیں کہ 2020 تک اس کا پہلا ماڈل تیار ہوجائے گا جو خلائی لیبارٹری یعنی آئی ایس ایس تک سامان پہنچانے کا کام کرے گا۔کئی برس کی تحقیق کے بعد ڈریم چیزرکی غیرانسانی پروازکی کامیاب آزمائش نومبر 2017 میں کی گئی تھی اوراسے بار بار استعمال کے قابل بنایا گیا ہے۔ ناسا کے مطابق ڈریم چیزر جہازآئی ایس ایس کی جانب کم ازکم چھ مرتبہ سامان لے کر جائے گا اور اس کا کنٹریکٹ 2016 میں دیا گیا تھا۔ اسی کے ساتھ ساتھ اسپیس ایکس ڈریگن اور آربٹل کمپنی کے اے ٹی کے سائگنس کے بھی سامان فراہم کرنے کا کام کریں گے، لیکن ان تین جہازوں میں سے ڈریم چیزر رن وے لینڈنگ کے قابل ہے اور کسی بھی ایئرپورٹ پر اترسکتا ہے۔ اسی لیے اقوامِ متحدہ سمیت کئی اداروں نے اس میں گہری دلچسپی ظاہر کی ہے۔ڈیزائن کے تحت یہ خودکار انداز میں اڑسکتا ہے اور لینڈنگ کے قابل ہے۔ ایک ڈریم چیزر جہاز کم ازکم 15 مرتبہ استعمال کیا جاسکتا ہے اور ہر چکر میں 5,500 کلوگرام وزن خلائی جہاز تک پہنچا سکتا ہے جن میں خلانوردوں کے لیے پانی اور غذا وغیرہ شامل ہے۔ واپسی میں یہ 3400 کلوگرام سامان اور کوڑا کرکٹ زمین تک لاسکتا ہے۔ اس کچرے کو وہ فضا میں چھوڑ کر جلاکر بھسم کرنے کی صلاحیت بھی رکھتا ہے۔

چین کی جدید اور تیز ترین بلٹ ٹرینیں منظر عام پر آگئیں

چین (ویب ڈیسک ) چین کی 3 نئی بلٹ ٹرینیں منظر عام پر آگئیں، یہ ٹرینیں کراچی سے لاہور 1200 کلو میٹر تک کا فاصلہ 4 سے 6 گھنٹے میں طے کرسکتی ہیں۔چین کی فوڑنگ بلٹ ٹرینز نے 3 نئی ٹرینیں متعارف کرادیں جن میں 17 کوچز پر مشتمل سی آر 400 اے ایف۔بی بھی شامل ہے جو 350 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے سفر کرتی ہے، اس میں 600 سے زائد مسافر سفر کرسکیں گے۔یہ ٹرین کراچی سے لاہور تک 1220 کلو میٹر کا فاصلہ 4 سے 6 گھنٹے جبکہ پشاور تک 1721 کلو میٹر کا سفر 5 سے 7 گھنٹے میں طے کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔فوڑنگ بلٹ ٹرین سی آر 300 بی ایف (ری جووینیشن) کی رفتار 250 کلو میٹر ہے جب کہ اس میں 8 کوچز ہوں گی، بیجنگ میں ٹرینوں کی آزمائش کرلی گئیں، اس کا افتتاح جون 2019ءمیں ہوگا۔چین کی فوڑنگ بلٹ ٹرین نے سی آر 200 جے بھی متعارف کرائی ہے جس کی رفتار 160 کلو میٹر فی گھنٹہ ہے، ٹرین جدید نظام ای ایم یو(سینٹرلائزڈ پاور الیکٹرک ملٹیپل یونٹ سے آراستہ ہے۔

سکے کے برابر دنیا کا سب سے چھوٹا روبوٹ تیار

واشنگٹن (ویب ڈیسک ) امریکا کے انجینئرز نے دنیا کا سب سے چھوٹا روبوٹ تیار کر لیا ہے جس کا نام کا وزن صرف 1.48 گرام اور جو ایک چھوٹے سکے کے برابر ہے۔ہارورڈ یونی ورسٹی کے انجینئرز نے ایک بہت ہی چھوٹے حجم کا روبوٹ تیار کیا ہے جس کے چپکنے والے پاو¿ں بھی ہیں۔ان پیروں کی مدد سے یہ روبوٹ ایسی بہت تنگ اور الجھی ہوئی جگہوں میں جا سکتا ہے جہاں سے انسان کا گزرنا تقریباً ناممکن ہو۔اس روبوٹ کا نام ٹیکنیکل خصوصیات کی بنیاد پر ہارورڈ ایمبیولٹری ماِئیکرہ روبوٹ ود الیکٹرو ایڈ ہیسن (Harvard Ambulatory Micro Robot with Electro Ad Hesion) رکھا گیا ہے۔ہمرے کی ننھی ٹانگوں میں جوڑ ہیں جو صرف اس لیے بنائے گئے ہیں کہ ٹانگیں ضرورت کے مطابق موڑی جا سکیں۔اس روبوٹ کو خصوصاً کمرشل جہازوں کے لیے بنایا گیا تھا تاکہ جہاز کی دیواروں میں ان جگہوں تک رسائی حاصل کی جا سکے جہاں انسانی رسائی نہ ہو۔ہارورڈ یونی ورسٹی کے انجینئر رابرٹ وڈ کے مطابق چڑھائی چڑھنے والے سینٹی میٹر اسکیل کے روبوٹس کی طرف یہ پہلا قدم ہے۔اس ٹیکنالوجی کے استعمال مستقبل میں عمارتوں کے پائپ، انجن، جنریٹر وغیرہ کے اندر رسائی کے لیے کیا جائے گا۔روبوٹ کے پیروں میں دیواروں سے چپکنے کی صلاحیت رکھی گئی ہے تاکہ اسے دیواروں اور چھت سے گرنے سے بچایا جا سکے۔ یہ پاو¿ں روبوٹ سے الگ بھی ہو سکتے ہیں۔روبوٹ کی ٹانگوں میں تین جوڑ بھی رکھے گئے ہیں جو ضرورت کے مطابق موڑنے کے لیے استعمال کیے جا سکتے ہیں۔ہمرے نامی اس روبوٹ پر کیے گئے تجربے کے مطابق یہ روبوٹ بغیر گرے 100 سے زائد قدم اٹھا سکتا ہے۔یہ روبوٹ جہاز کے انجن کے ٹیڑھے میڑھے راستوں میں بخوبی گھوم پھر سکتا ہے۔روبوٹ پر تحقیق کرنے والے ہارورڈ یونی ورسٹی کے سائنسدانو کے مطابق ایک دن اسی کی مدد سے وہ بڑی مشینوں کے اندر جانے میں بھی کامیاب ہو جائیں گے، جس سے نہ صرف کمپنی کا وقت اور پیسہ بچے گا بلکہ مشینین زیادہ محفوظ بھی ہو جائیں گی۔

اسمارٹ فونز کی فروخت کے معاملے میں ہواوے 2018 کی کامیاب ترین کمپنی

لاہور (ویب ڈیسک ) گزشتہ تین برس کے مقابلے میں رواں برس مقبول چینی ٹیکنالوجی کمپنی ہواوے کے اسمارٹ فونز کی فروخت میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے اور ہواوے نے ایپل اور سام سنگ جیسی نامور ٹیکنالوجی کمپنیوں سمیت دیگر کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔خلیج ٹائمز کی ایک رپورٹ کے مطابق گزشتہ دنوں ہواوے گروپ نے اعلان کیا کہ رواں برس کمپنی گزشتہ برس سے زیادہ موبائل فونز فروخت کرنے میں کامیاب رہی ہے۔کمپنی کے مطابق 2018 میں 200 ملین اسمارٹ فونز کامیابی سے فروخت ہوئے، جن میں سب سے زیادہ ہواوے ’پی 20‘، ’میٹ 20‘سیریز اور ہونر 10 سیریز فروخت ہوئے۔کمپنی نے بتایا کہ پی 20 سیریز کو 16 ملین سے زائد صارفین نے خریدا، جن میں نصف تعداد خواتین خریداروں کی تھی، کمپنی نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ ہواوے میٹ 20 سیریز رواں برس کی سب سے بہترین چِپ ثابت ہوئی۔ کمپنی کے مطابق ہواوے نے 2017 میں 10 کروڑ 70 لاکھ سے زائد موبائل فونز فروخت کیے تھے، جبکہ 2018 میں کمپنی نے اس سے زیادہ موبائل فروخت کیے۔ہواوے نے رواں برس موبائل بنانے والی کمپنیوں میں ایپل سے جگہ چھین کر دوسری بڑی کمپنی کا اعزاز اپنے نام کیا اور سب سے زیادہ موبائل فروخت کرنے میں کامیاب ہوئی۔

قائد اعظمؒ کی دوسری شادی کیوں اور کیسے حالات میں ہوئی ؟ رتی ہندو پارسی ، خوبصورت حسین، جناح مسلمان پھر اچانک ایسا کیا ہواکہ دونوں ایک ہوگئے؟

رتی جناح کیسی تھی؟

قائد اعظم نے دوسری شادی اپنی پسند سے 1916میں کی تھی۔ ان کی دوسری شادی بمبئی کی سب سے خوبصورت لڑکی سے ہوئی تھی۔ ان دونوں نے خاموشی سے نکاح کیا تھا کیونکہ رتی جناح کا باپ بہت بڑا ہندوپارسی تھا اور ان دونوں کی شادی کے سخت خلاف تھا۔ رتی جناح اس وقت صرف اٹھاراں سال کی تھیں اور قائد اعظم کی عمر 39 سال تھی۔ دونوں کی عمروں میں اتنا فرق ہونے کے باوجود ان کی محبت مثالی تھی۔ ان کی ذہنی ہم آہنگی بھی کسی سے ڈھکی چھپی نہیں تھی۔ شادی سے پہلے دو سال تک دونوں کی آپس میں بہت گہری دوستی تھی۔ محمد علی جناح بہت کم گو تھے اور انتہائی ریزروڈ آدمی تھے۔ آپ اپنے راز کسی سے شےئر نہیں کرتے تھے۔سب ے بڑی بات تو یہ تھی کہ رتی جناح ہندو تھیں اور بہت بڑے پارسی کی بیٹی تھیں۔ ان کا کسی مسلمان رہنما سے شادی کرنا کتنا کٹھن امر تھا۔ رتی جناح بہت زیادہ خوبصورت تھیں۔ قائد اعظم ان کے حسن پر فدا تھے اوررتی آپ کی شخصیت کی دلدادہ تھیں۔ رتی جناح نفاست اور فہم کی مثال تھیں۔ آپ کو ڈرامے، ادب اور شاعری سے دلچسپی تھی۔ آپ کی کتابوں کا ایک خزانہ ہوا کرتا تھا۔ قائد اعظم نے آپ کے جانے کے بعد بھی آپکی کتابیں سنبھال کر رکھی۔ رتی جناح کو ادب، شاعری، لٹریچر، روحانیت اور جادو جیسے مضامین سے بہت دلچسپی تھی۔ انہی مضامین کی کتابیں رتی نے اکٹھی کر رکھی تھیں۔ رتی جناح اور محمد علی جناح دونوں کو شیکسپےئر بہت پسند تھا۔ رتی جناح گھڑ سواری میں بھی ماہر تھیں۔ آپ کو دیکھو تو لگتا تھا جیسے کوئی حسین پری ہو۔ آپ کو انگریزوں سے سخت نفرت تھی۔ یہاں تک کہ ایک بار کسی جرنلسٹ نے آپ سے پوچھا کہ اگر قائد اعظم کو اپنی گراں قدر خدمات کے نتیجے میں نائیٹ شپ دی جائے اور سر کا خطاب دے دیا جائے تو آپ لیڈی جناح۔۔نائیٹ کی بیوی بننا پسند کریں گی؟ رتی جناح کو انگریزوں سے اتنی نفرت تھی کہ آپ طیش میں آگئیں اور بولیں کہ اگر میرے خاوند نے نائٹ شپ قبول کر لی تو میں ان کو چھوڑ دوں گی۔انہیں انگریزوں سے کوئی لگاو¿ نہیں تھا۔ وہ کم عمر تھیں مگر بہت پڑھی لکھی تھیں۔ جس طرح محمد علی جناح تقریر کرتے تھے تو انگریزوں کو ڈکشنری کھولنی پڑ جاتی تھی اسی طرح رتی جناح بھی کتابی کیڑا تھیں اور اپنے علم کی وسعت کے باعث انگریزوں کی برتری کو نہیں مانتی تھیں۔ وہ انگریزوں سے بالکل امپریس نہیں ہوتی تھیں۔ محمد علی جناح اور رتی کی ازدواجی زندگی ناکام ہونے کے بعد بھی آپ دونوں ایک دوسرے سے شدید محبت رکھتے تھے اور دونوں نے حد درجہ کوشش کی کہ اپنی ذاتی زندگی کو لوگوں کی نظروں سے پوشیدہ رکھیں۔ دونوں نے ایک دوسرے کے متعلق کبھی کوئی بری بات نہیں بولی کیونکہ وہ ایک دوسرے کا لحا ظ کرتے تھے۔ محمد علی جناح کی رتی سے ایک بیٹی تھی۔ جب ان کی بیٹی جوان ہو گئی تو اس نے قائد اعظم کی مرضی کے خلاف ایک ہندو پارسی سے شادی رچا لی۔ قائد اعظم بہت دکھی ہوئے تھے اور انہوں نے اپنی بیٹی پر غصے کا اظہار کیا تھا۔ انہوں نے اس کے بعد اپنی اس بیٹی سے قطعہ تعلق کر لیا تھا اوراس سب کے باوجود انہوں نے اپنی وصیت میں اس کے لیے دو لاکھ روپے مقرر کیے تھے۔

اب برف سے بنی گاڑی بھی چلے گی

روس (ویب ڈیسک) روسی شخص کی تیار کردہ چلتی پھرتی برفیلی گاڑی نے دیکھنے والوں کو حیران کر دیا۔
یوں تو نت نئی جدید ماڈل کی گاڑیاں رکھنے کا شوق ہر کسی کو ہوتا ہے لیکن ایک روسی شخص کے تو کیا ہی کہنے کہ جس نے برف کے بلاکس سے انوکھی گاڑی بنا کر دیکھنے والوں کو بھی حیران کر دیا۔دو بچے گاڑی کے اگلے حصے سے باہر نکل کر دیکھ رہے ہیں۔جی ہاں، روس کے سے تعلق رکھنے والے 54 سالہ ولادی برشنکوو نامی گیراج کے مالک نے منفرد گاڑی بنانے کی ٹھانی اور چند مقامی فنکاروں کی مدد سے برف کے ٹکڑوں کو جوڑ کر مرسڈیز جی کلاس ایس یو وی کا ڈھانچہ تعمیر کر کے ا±س میں پرانی گاڑی کا انجن، ٹائر اور سیٹ نصب کی اور یوں ایک منفرد آئس گاڑی بنا ڈالی۔یوں چلتی پھرتی برف سے بنی گاڑی نے دیکھنے والوں کو بھی حیران کر دیا ہے اور لوگ اس گاڑی میں بیٹھ کر سفر کرنے کے خواہاں ہیں۔

آج یوم ولادت ”ایدھی تجھے سلام“

لاہور(خصوصی رپورٹ ) عالمی شہرت یافتہ سماجی رہنماءعبدالستار ایدھی کا91 واںیوم پیدائش آج یکم جنوری بروز منگل کو منایا جائے گاوہ یکم جنوری 1928 بھارت میں پیدا ہوئے تھے انسانی خدمت کے کام کو انہوںنے اتنی وسعت دی کہ ان کی فاﺅنڈیشن کے 400 سے زائد مراکز کام کررہے ہیں وہ 25جنوری2013 کو گردوں کے عارضہ میں مبتلا ہوئے اور 8جولائی2016 کو87 برس کی عمر میں انتقال کرگئے تھے ۔

آج سے روز 5 لاکھ ڈالر جرمانہ

لاہور (خصوصی رپورٹ) نیا سال بڑا جرمانہ‘ اورنج ٹرین چلے نہ چلے جرمانے کا میٹر ڈالروں میں شروع‘ اورنج لائن منصوبے پر معاہدے کے مطابق ڈیڈلائن پر منصوبے کی تکمیل نہ ہونے کی بھاری قیمت چکانا ہوگی۔ یکم جنوری 2019ءسے 5 لاکھ ڈالر یومیہ کے حساب سے 6 کروڑ 75 لاکھ روزانہ جرمانہ ہوگا۔ پنجاب حکومت کے لئے سب سے بڑا چیلنج ثابت ہوگا۔ اورنج لائن ٹرین کا معاہدہ چینی بینک ایگزم کے ساتھ 2015ءمیں 101 روپے فی ڈالر کے حساب سے کیا گیا تھا۔ 25 اکتوبر 2015ءکو منصوبے پر کام شروع ہوا اور منصوبے کی پہلی قسط چینی بینک ایگزم کی جانب سے اپریل 2016ءمیں ادا کی گئی۔ اورنج لائن کا معاہدہ 1.626 ملین یو ایس ڈالر میں کیا گیا تھا۔ 2015ءمیں منصوبے کی لاگت ایک کھرب باسٹھ ارب 60 کروڑ تھی۔ 2019ءمیں ڈالر بڑھنے سے یہ لاگت 2 کھرب 27 ارب 31 کروڑ 48 لاکھ تک پہنچ چکی ہے۔ دوسری جانب اورنج لائن منصوبے بروقت مکمل نہ کرنے سے بھی شدید مالی نقصان ہوا اور اب یومیہ بھاری جرمانہ عائد کیا جائے گا۔ کنٹریکٹ کے مطابق 27 ماہ کا منصوبہ جون 2018ءمیں مکمل ہونا تھا۔ 22 ماہ کے عدالتی حکم امتناعی کو مدنظر رکھتے ہوئے چھ ماہ کی ڈیڈلائن کی تکمیل کی نئی تاریخ 31 جولائی 2019ءدے رکھی ہے۔ معاہدے کے مطابق 27 ماہ اور 6 ماہ کے مزید اضافی وقت میں استحکام رہا تو 212 دن کا جرمانہ 14 ارب 31 کروڑ ادا کرنا ہوگا۔ واضح رہے پنجاب میٹرو بس حکام کی جانب سے اورنج لائن کا منصوبہ مخفی رکھا گیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے سابق حکومت پنجاب کی جانب سے چینی حکومت کو جرمانہ معاف کرانے کی استدعا کی گئی تھی جس پر کوئی خاطر خواہ جواب نہیں دیا گیا تھا۔ اورنج لائن منصوبے کے معاہدے میں اگر کوئی تنازعہ کھڑا ہوتا ہے تو چین اور پاکستان کے درمیان مصالحت انٹرنیشنل کورٹ آف جسٹس میں کی جائے گی۔ کیس لڑنے کی صورت میں غریب قوم کی مزید خطیر رقم بطور اخراجات برداشت کرنا ہوں گے۔

نئے سال کا جشن 2 جانیں لے گیا ، درجنوں زخمی

لاہور (کرائم رپورٹر) صوبائی دارالحکومت میں رات 12 بجتے ہی زندہ دلان لاہور شہر کی معروف شاہراہوں پر نکل آئے جبکہ پوش علاقوں میں ہونے والی ڈانس پارٹیوں میں شریک رئیس زادے شرافت کا جنازہ نکالتے رہے۔ پولیس نے شہر بھر میں ہلڑبازی اور فائرنگ کرنے والے سینکڑوں منچلے نوجوانوں کو حراست میں لے لیا۔ تفصیل کے مطابق 2019ءکو ویلکم کرنے کیلئے رات سوئی پر سوئی چڑھتے ہی پورا شہر ہوائی فائرنگ کی تڑتڑاہٹ اور آتش بازی سے گونج اٹھا۔ زندہ دلان لاہور کے منچلے نوجوان موٹرسائیکلوں اور گاڑیوں پر ٹولیوں کی شکل میں نکل آئے اور گاڑیوں میں اونچی آواز میں گانے لگا کر ڈانس کے ساتھ ہلڑبازی کرتے ہوئے دکھائی دیئے۔ مال روڈ، لبرٹی چوک اور گلبرگ کے علاقوں میں منچلے نوجوانوں کے ساتھ ساتھ خوبرو لڑکیاں بھی نئے سال کی خوشی میں ہلہ گلہ کرتی رہیں۔ اس موقع پر شہریوں کی بڑی تعداد نے ہوائی فائرنگ کے ساتھ آتشبازی بھی کی جس سے آسمان پر رنگ و نور کا سماں پیدا ہوگیا جبکہ شہر کے پوش علاقوں میں واقع گیسٹ ہاﺅسز اور فام ہاﺅسز پر ہونے والی پارٹیوں کو خفیہ رکھا گیا۔ ڈانس پارٹیوں میں 12 بجتے ہی جام سے جام اور شباب ٹکراتے رہے۔ دوسری طرف پولیس کے ڈنڈا بردار شیر جوانوں اور ویلروں کے درمیان آنکھ مچولی کا کھیل جاری رہا۔ پولیس نے شہر کے مختلف علاقوں سے ریس لگانے اور ہلہ گلہ کرنے والے متعدد منچلوں کو حراست میں لے لیا۔ گرفتاریوں کے بعد رات بھر سفارشیوں کے تھانے میں فون کھڑکتے رہے۔ شہر میں سب سے بڑا آتش بازی کا مظاہرہ مینار پاکستان چوک میں کیا گیا۔ جسے دیکھنے کیلئے خواتین و مردوں کی کثیر تعداد جمع تھی۔ آتشبازی سے پورا شہر روشنیوں سے جگمگا اٹھا۔

فلم ، ٹی وی اور تھیٹر سے تعلق رکھنے والے فنکاروں کا نئے سال کی آمد پر خوشی کا اظہار

لاہور (شوبزڈےسک ) فلم ، ٹی وی اور تھیٹر سے تعلق رکھنے والے فنکاروں نے سال کی آمد پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے ملک اور شوبز انڈسٹری کی ترقی کیلئے ملکر کام کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔ اداکار ہمایوں سعید ،احسن خان ،ببرک شاہ ،فواد خان ، حمزہ علی عباسی ،معمر رانا ،ریمبو ،سعود ،فیصل قریشی ،عمران بخاری ،ریما ،میرا ،خوشبو ،مدیحہ شاہ ،ثناء ، رابی پیرزادہ ،حمیرا ارشد،شبنم مجید ، راگنی ،فرزانہ تھیم ،ہما علی ،مہک نور ،زارا اکبر ، نیلم منیر ، حمائمہ ملک ، ماورا حسین ، مائرہ خان ، عروہ حسین ، مہوش حیات ، حمیرا ارشد ، شان ، جاوید شیخ ، فیصل قریشی ، فہد مصطفی ، عمران عباس ، ابرار الحق ، شہزاد رائے ، افتخار ٹھاکر ، ناصر چینوٹی ، سہیل احمد ، نسیم وکی ، عمر شریف ، امان اللہ اور سخاوت ناز سمیت دیگر نے کہا کہ سال 2018ء اپنی خوبصورت یادوں کےساتھ اختتام پذیر ہوا ‘ہم نے جو کامیابیاں اور ناکامیاں دیکھی ہیں اس کو مد نظر رکھتے ہوئے ہمیں اپنے ملک اور شوبز انڈسٹری کیلئے ملکربھرپور انداز میں کام کرنا ہو گا‘نئے سال میں ہمیں ان غلطیوں سے دور رہنا چاہیے جو ہم نے 2018ء میں کی ہیں۔انہوں نے کہا کہ 2018ء شوبز انڈسٹری کےلئے کامیاب سال تھا جس میں فلم انڈسٹری کو دوبارہ مقبولیت ملی اور ہماری تین چار فلموں نے کروڑوں روپے کا بزنس حاصل کر کے فلم انڈسٹری کے اچھے مستقبل کی نوید دی ہے ۔
ور ہمیں یقین ہے کہ ہم سب ملکر اپنے ملک اور فلم انڈسٹری کی بہتری کےلئے وہ کام کر سکتے ہیں جو پہلے نہیں ہوا۔انہوںنے کہا کہ ہمیں اپنے شوبز ساتھیوں کا دنیا سے جانے کا دکھ بھی ہے ‘جنہوںنے سالوں سال اپنے فن کے ذریعے ملک کی خدمت کی اور ان فنکاروں کےلئے دعا گو ہیں ‘جنہوں نے 2018ء میں شادی کر کے اپنی ازدواجی زندگی کا آغاز کیا ہے۔ان فنکاروں نے کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ 2019ئ میں حکومتی سرپرستی سے شوبز انڈسٹری کو فروغ ملے گا۔ہماری دعا ہے کہ 2019ء ہم سب کےلئے خوشیوں کےساتھ امن اور محبت کا پیغام لیکر آئے اور پاکستان ہر شعبے میں ترقی کی منزلیں طے کرے۔