اسلام آباد (ویب ڈیسک) وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کا جرمن ہم منصب ہیکو ماس سے ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے، وزیر خارجہ نے کرونا وائرس کے باعث جرمنی میں ہونے والے کثیر جانی و مالی نقصان پر اظہار تعزیت کیا اور اپنے جرمن ہم منصب کو کرونا وبا سے نمٹنے کیلئے پاکستانی اقدامات سے آگاہ کیا۔ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ کرونا وبا اس وقت پوری دنیا کیلئے بہت بڑا چیلنج بن چکی ہے، اس چیلنج سے نبرد آزما ہونے کیلئے اقوام عالم کو مشترکہ کاوشیں بروئے کار لانا ہوںگی۔ ٹیلیفونک گفتگو کے دوران وزیرخارجہ نے جرمن ہم منصب کو عالمی وباءکے تناظر میں مقبوضہ کشمیر کی صورتحال سے آگاہ کیا اور کہا کہ مقبوضہ کشمیرمیں 8 ماہ سے کرفیو، انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں جاری ہیں، مقبوضہ کشمیر میں صورتحال انتہائی تشویش ناک ہے۔ بھارت کی جانب سے مسلسل کرفیو کے باعث،غذا اورادویات کی شدید قلت پیداہوچکی ہے، شاہ محمود قریشی کا مزید کہنا تھا کہ کرونا وائرس پر قابو پانے کے لیے ہم اپنے محدود ذرائع کے ساتھ اس وبا کے پھیلاو¿ کو روکنے کیلئے جدوجہد کر رہے ہیں، اس وقت مہلک بیماری پوری انسانیت کیلئے ایک چیلنج بن چکی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ایران کی تشویشناک صورتحال کے پیش نظر عالمی پابندیاں اٹھائی جانی چاہئیں، ایران سے عالمی پابندیاں ختم کی جائیں تا کہ وہ اپنے وسائل سے آفت کا مقابلہ کرسکی۔ وزیر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ عالمی تناظرمیں پاکستان جیسے ترقی پذیرممالک کو قرض ادائیگی میں ریلیف فراہم کیا جائے۔ اس موقع پر جرمن وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ جرمنی میں 20 ہزارسے زائد افراد کرونا سے متاثر ہوئے ہیں، 68 اموات ہو چکی ہیں، ہمیں ایران کی صورت حال پر تشویش ہے۔
