لاہور‘ کراچی‘ اسلام آباد‘ پشاور‘ کوئٹہ‘ گلگت‘ مظفر آباد (نمائندگان خبریں) ملک میں کرونا وائرس کا پھیلا روکنے کیلئے لاک ڈان اور دیگر حکومتی اقدامات کے نتیجے میں کاروبار زندگی معطل ہوگیا اور عوام کی اکثریت گھروں تک محدود ہوکر رہ گئی۔ سرکاری احکامات پر عمل درآمد کے لیے کراچی، لاہور، پشاور اور کوئٹہ سمیت ملک بھر میں مارکیٹیں بند ہیں اور تفریحی و تجارتی سرگرمیاں معطل ہیں۔ تمام شہروں میں چھوٹے بڑے بازار، شاپنگ مالز، تفریحی گاہیں اور پارکس بند ہیں جبکہ ساحلی مقامات جانے پر پابندی ہے۔ احتیاطی اقدامات کے تحت پبلک ٹرانسپورٹ بھی بند ہے جس کے باعث سڑکوں سے ٹریفک مکمل غائب ہے اور شاہراہوں پر سناٹے کا راج ہے جس کے نتیجے میں شہری گھروں میں محصور ہوکر رہ گئے ہیں۔ مجبوری کی حالت میں گھر سے باہر نکلنے والے شہریوں کا کہنا ہے کہ کام پر نہیں جائیں گے تو گھر کے چولھے ٹھنڈے ہوجائیں گے۔ سول حکام کی جانب سے لاک ڈاون کی خلاف ورزی کرنے پر متعدد دکانیں اور ہوٹل بھی سیل کردیے گئے ہیں، تاہم صرف کھانے پینے کی اشیا کی دکانیں اور میڈیکل اسٹورز کھلے ہیں۔ کوٹلی ستیاں میں دفعہ 144کے نفاذ کی خلاف ورزی کر نے پر شادی کی تقریب میں چھاپہ مار کر دولہا کو گرفتار کرکے مقدمہ درج کر لیا گیا۔ متحدہ علما بورڈ نے عوام سے شب معراج کے موقع پر انفرادی عبادات کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ لوگ اس وبا سے نجات کیلئے استغفار ، درود شریف ، آیت کریمہ کا ورد کریں، جبکہ گھروں میں قرآن کریم کی تلاوت اور ذکر و اذکار کا اہتمام کیا جائے۔ سندھ ہائی کورٹ نے عدالت عالیہ اور ضلعی عدالتوں میں سول مقدمات کی سماعت تاحکم ثانی معطل کردی اور اب صرف فوجداری مقدمات اور ضمانتوں کی درخواستیں ہی سنی جائینگی۔ کرونا وائرس سے بچا کے لیے ریلوے اسٹیشنوں، اسپتالوں اور بس اڈوں پر میونسپل عملے کی جانب سے اسپرے بھی کیا جارہا ہے۔ ادھر بلوچستان کے علاقے چمن میں پاک افغان سرحد آج 21ویں روز بھی بند ہے اور باب دوستی سے ہر طرح کی دو طرفہ آمدو رفت معطل ہے۔ دوسری جانب اسلام آباد میں دفعہ144کانفاذ ہے اور شہر کی سڑکیں اور مارکیٹیں ویران ہیں۔ بلوچستان اور پنجاب حکومت نے پاک فوج کی مدد طلب کر لی ہے اور آرٹیکل 245کے تحت پاک فوج کو سول اختیارات دینے کیلئے خط لکھ دیا ہے۔
