اسلام آباد(ویب ڈیسک) وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا ہے کہ موجودہ صورت حال میں یہ نہیں بتا سکتا کہ 14 اپریل کے بعد لاک ڈاون کی پابندیوں میں کمی کی جائے گی یا ان میں مزید اضافہ ہوگاپریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ لاک ڈاون کے ملکی معیشت پر منفی اثرات پڑ رہے ہیں۔ جن سے امیر اور غریب دونوں ہی متاثر ہورہے ہیں۔ تاہم موجودہ صورت حال میں یہ نہیں بتا سکتا کہ 14 اپریل کے بعد لاک ڈاون کی پابندیوں میں کمی کی جائی گی یا ان میں اضافہ ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ لاک ڈاون سے وائرس کا پھیلاو روکنے میں مدد ملی۔ پاکستان میں کورونا وائرس پھیلنے کی رفتار سست ہے جو حوصلہ افزا بات ہے۔ پاکستانی قوم نظم و ضبط کا مظاہرہ کررہی ہے اور یہی اس وبا سے مقابلے کا واحد طریقہ ہے تاہم بعض علاقوں میں احتیاطی تدابیر پر مکمل عمل درآمد نہیں ہورہا۔انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر اور طبی عملہ ہمارے ہیروز ہیں انہیں حفاظتی سامان کی فراہمی کے لیے ہر ممکن کوشش کی جارہی ہے۔ طبی عملے کو حفاظتی سامان کی براہ راست فراہمی پر غور کیا جارہا ہے۔ حالیہ دنوں میں ملک کی کورونا ٹیسٹنگ کی استعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ وائرس پھیلنے سے صحت کے نظام پر بوجھ پڑ سکتا ہے، کوشش ہے صورت حال قابو سے باہر نہ ہو۔