لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) ماہر علم نجوم عالیہ نذیر نے بتایا کہ میں نے پہلے پیشن گوئی کی تھی سال 202میں کوئی بڑی مصیبت دیکھ رہی ہوں جو کرونا کی صورت میں سب کے سامنے ہے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں پندرہ اپریل کے بعد کرونا وائرس کی وبا کم ہو جائے گی ،رمضان کے اختتام تک ہم انشاءاللہ کافی حد تک معمول کی زندگی کی طرف لوٹ جائیں گی۔ چینل فائیوکے خصوصی پروگرام ”کرونا ٹرانسمیشن“ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ بہرحال ابھی بہت احتیاط کی ضرورت ہے کیونکہ اگر احتیاط نہ کی گئی تو حالات بہت خراب ہوں گے۔پاکستان کافی حد تک اللہ کے کرم سے محفوظ ہے۔گلوکار حامد علی خان نے بتایا کہ سب کو حکومتی ہدایت پر عمل کرنا چاہئے سب گھروں پر رہیں یہ مشکل ہے لیکن اسی میں انسانیت کا بھلاہے یہ عذاب ہماری غلطیوں کی جہ سے آیا کیونکہ دنیا میں بہت ظلم ہو رہا ہے۔ہمیں اللہ سے مغفرت طلب کرنے کی ضرورت ہے۔ہمیں ہمت نہیں ہارنی مقابلہ کرنا ہے۔مدد کریں لیکن تشہیر نہ کریں۔ ٹی وی اداکارہ ماریا واسطی نے کہا کہ اس وقت کو مثبت کاموںمیں لگائیں منفی مت سوچیں اپنے اردگرد لوگوں کا خیال رکھیں۔قانون کی پاسداری کریں اگر کوئی مریض ہے تو اس سے نفرت مت کریں بیماری کسی پر بھی آ سکتی ہے۔مشکلات کا سامنا کریں گھبرانے سے مسائل حل نہیں ہوں گے بڑھیں گے اپنی سوچ بدلیں مسئلے کی بجائے حل پر توجہ دیں۔حکومت کو چاہئے فی الفور شہریوں کی مدد کرے لوگ کافی پریشان ہیں لوکل باڈیز کو فعال کریں این جی اوز میدان میں آئیں۔مذہبی سکالرعلامہ راغب نعیمی نے کہا ہے کہ موجودہ وقت انتہائی نازک ہے سب خود احتسابی کریں کرونا وائرس بہت بڑ ی آزمائش ہے میرا پیغام ہے آزمائش کی اس گھڑی میں صبر سے کام لیں یہ وقت ٹل جائے گا مخیر حضرات دل کھول کر مستحقین کی مدد کریں یہی انسانیت ہے ۔دعا ہے اللہ سب کو محفوظ رکھے انسانی جان بڑی قیمتی ہے۔
