اسلام آباد ‘لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک، رپورٹنگ ٹیم) چینی بحران رپورٹ کے بعد وفاقی وزیر خوراک خسرو بختیارنے اپنے عہدے سے استعفی دیدیا ہے جبکہ سیکرٹری وزارت غذائی تحفظ ہاشم پوپلزئی کو عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے۔ گندم بحران پر پنجاب کے وزیر خوراک سمیع اللہ سے بھی استعفی لے لیا گیا ہے۔مخدوم خسرو بختیار نے وزیراعظم کو لکھے گئے اپنے خط میں کہا ہے کہ حالیہ آٹا اور چینی بحران میں میرا نام لیا جا رہا ہے، میرا اس سے کوئی تعلق نہیں، ذاتی مفاد کے لیے کبھی ای سی سی کے فیصلوں پر اثر انداز ہونے کی کوشش نہیں کی۔ادھر عبدالرزاق داد کو مشیر صنعت وپیداوار اور شوگر ایڈوائزری بورڈ کے چیئرمین کےعہدے سے بھی فارغ کر دیا گیا ہے۔ تاہم انھیں مشیر تجارت اور سرمایہ کاری کے عہدے پر برقرار رکھا گیا ہے۔ چینی بحران رپورٹ کے بعد وزیراعظم کے دیرینہ ساتھی اور پی ٹی آئی کے اہم رہنما جہانگیر ترین کو زراعت ٹاسک فورس کی چیئرمین شپ سے ہٹا دیا گیا ہے۔خیال رہے کہ جہانگیر ترین وزیراعظم عمران خان کی جانب سے بنائی جانے والی زرعی ٹاسک فورس کے چیئرمین تھے۔جہانگیر ترین کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ایف آئی اے نے کورونا لاک ڈان کے دوران بھی ہمارے عملے کو بلایا۔ ہمارے چیف فنانشل آفیسر کو تحقیقات کے لیے بلایا گیا ہے جبکہ ہمارا مرکزی ڈیٹا سرور بھی تحویل میں لے لیا گیا ہے۔ادھر جہانگیر ترین نے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ کبھی بھی زرعی ٹاسک فورس کے چیئرمین نہیں تھے، میڈیا پر اس حوالے سے چلنے والی خبریں درست نہیں ہیں۔ دوسری جانب صوبہ پنجاب کے وزیر خوراک سمیع اللہ چودھری نے اپنے عہدے سے استعفی دیدیا ہے۔ انہوں نے اپنا استعفی وزیراعلی پنجاب سردار عثمان بزدار کو بھجوایا جنہوں نے اسے منظور کر لیا ہے۔ تحریک انصاف کے رہنما ڈاکٹر شہباز گل نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے بڑے فیصلے کرتے ہوئے رپورٹ کی روشنی میں کابینہ میں بڑی تبدیلیاں کردی ہیں۔ خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ عمران خان قوم کیلئے اللہ کی کی نعمت ہیں وقت بتائے گا کہ ان کی حکومت سنہرا باب ہوگا۔ وزیراعظم وہی کرتے ہیں جو ان کا ضمیر کہتا ہے۔ ڈاکٹر شہباز گل کا کہنا تھا کہ وزیر خوراک سے استعفی لے لیا گیا ہے جو بھی ذمہ دار ہیں ان کے خلاف کارروائی ہورہی ہے تحقیقاتی کمیٹی کی حتمی رپورٹ کے بعد آٹا چینی بحران میں ملوث افراد کے خلاف مزید کارروائی کی جائے گی۔ جہانگیر ترین نے چینی بحران پر ایف آئی اے کی رپورٹ کو سیاسی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ صرف میری ذات پر حملہ ہے اور اس کے پیچھے وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری ہیں، مجھے ٹارگٹ بنانے کے لئے نامکمل رپورٹ کو جاری کروایا گیا،وزیر ریلوے شیخ رشید غلط بیانی کر رہے ہیں، ان کو کبھی دھمکی نہیں دی۔جہانگیر ترین نے صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو میں جہانگیرترین نے تحقیقاتی رپورٹ کو سیاسی قرار دیا اور کہا کہ یہ صرف میری ذات پر حملہ ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ اس کے پیچھے وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری ہیں۔ مجھے ٹارگٹ بنانے کے لئے نامکمل رپورٹ کو جاری کروایا گیا۔پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ پرنسپل سیکرٹری اعظم خان وزیراعظم کے گرد حصار قائم کرکے اپنی مرضی کے فیصلے کر رہے ہیں۔ وہ وزیراعظم سے ملنے والوں کا شیڈول تک خود بنا رہے ہیں، اعظم خان مسلسل وزیراعظم کو نقصان پہنچا رہے ہیں، میرا وزیراعظم سے مسلسل رابطہ ہے، ان کے ساتھ کھڑا ہوں۔تاہم ان کا کہنا تھا کہ میں وزیراعظم سے روزانہ کی بنیاد پر رابطے میں ہوں۔ رپورٹ آنے کے بعد بھی ان سے رابطے جاری ہیں۔ وزیراعلیٰ نے نسیم صادق کی کمشنر ڈی جی خان کے عہدے سے علیحدہ کرنے کی درخواست بھی قبول کرلی ہے سابق ڈائریکٹر فوڈ ظفر اقبال کو بھی سرکاری ذمہ داریوں سے سبکدوش کردیا گیا ہے۔ ایف آئی اے نے جہانگیر ترین، خسرو بختیار اور شریف برادران کی شوگر ملز سے ریکارڈ طلب کرلیا۔ نجی ٹی وی کے مطابق ایف آئی اے ذرائع نے بتایا کہ آٹا وزیر اعظم عمران خان کی ہدایت پر چینی بحران کے ذمہ داروں کے تعین کےلئے ایف آئی اے نے تحقیقات کا دائرہ وسیع کرلیا ہے اور جہانگیر ترین، خسرو بختیار اور شریف برادران کی شوگر ملز سے ریکارڈ طلب کرلیا گیا ہے۔ذرائع کے مطابق شوگر ملز کو ریکارڈ جمع کرانے کے لیے مراسلے تحریر کیے گئے ہیں اور جہانگیر ترین اور خسرو بختیار کی ملز نے بہت سا ریکارڈ جمع کرا دیا ۔ ذرائع کے مطابق ایل سی کھلوانے کے متعلق بھی ریکارڈ طلب کیا گیا ہے، ریکارڈ کے متعلق اسٹیٹ بینک اور ایس ای سی پی سے بھی تصدیق کرائی جائےگی۔