تازہ تر ین

Lead-p1

کراچی، لاہور، راولپنڈی (نمائندگان خبریں) چھوٹے تاجروں نے یکم رمضان سے دکانیں کھولنے کا اعلان کردیا۔سندھ تاجر اتحاد نے صوبائی حکومت کو ایس او پی تیار کرنے کے لیے دو روز کا وقت دے دیا اور کراچی کے چھوٹے تاجروں نے یکم رمضان سے دکانیں کھولنے کا بھی اعلان کردیا۔ سندھ تاجر اتحاد کے چیئرمین جمیل پراچہ نے کہا کہ مذاکرات کا وقت ختم ہوگیا اب دکانیں کھولیں گے۔سندھ تاجر اتحاد کے رہنما محمد رضوان نے کہا کہ حکومتی ایس او پی کا انتظار نہیں کیا جاسکتا، ایس او پی آئے نہ آئے یکم رمضان سے کاروبار کھول دیا جائے گا اور اگر حکومت نے دفعہ 144 نافذ کی تو دیکھا جائے گا۔ تاجر رہنماں نے جیل بھرو تحریک اور گرفتاریاں دینے کا بھی اعلان کردیا۔دوسری جانب کمشنر کراچی کا کہنا ہے کہ حکومت سندھ کی اجازت کے بغیر کسی کو کاروبار کی اجاز ت نہیں ہے اور جو دکاندار حکومت سندھ کی اجازت کے بغیر کاروبار شروع کریں گے ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔اس سے قبل صنعتکاروں کی جانب سے کراچی کے کاروبار، صنعتوں کے ساتھ امتیازی سلو ک پر احتجاج کیا گیا اور سندھ حکومت کی پالیسیوں پرکڑی تنقید کی گئی جب کہ ملک کے دیگر حصوں کی نسبت صرف کراچی میں سخت لاک ڈان پر سوال بھی اٹھادیا۔ پولیس نے لاک ڈاﺅن کی خلاف ورزی پر صدرآل سٹی تاجراتحاد کو4تاجروں سمیت گرفتار کرلیا ، آل سٹی تاجراتحاد نے بدھ سے مارکیٹیں کھولنے کا اعلان کیا تھا، جس کے بعد آئرن مارکیٹ کی دکانیں کھل گئی تھیں۔ کمشنر کراچی نے کہا ہے کہ لاک ڈاﺅن کے دوران سندھ حکومت کی اجازت کے بغیر کسی کو کاروبار کی اجازت نہیں ہے۔تفصیلات کے مطابق کراچی پولیس کی جانب سے لاک ڈاﺅن کی خلاف ورزی پر صدرآل سٹی تاجراتحاد کو گرفتار کرلیا گیا ، پولیس نے حماد پونا والا،جاوید قریشی سمیت 4تاجروں کو گرفتار کیاہے۔پولیس نے آئرن مارکیٹ میں تاجروں کی دکانیں زبردستی دکانیں بند کرادیں جبکہ تاجروں نے پولیس پر تشدد کاالزام لگایا۔دوسری جانب گورنرسندھ عمران اسماعیل نے تاجر رہنماﺅں کی گرفتاری کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی سندھ مشتاق مہرسے ٹیلیفونک رابطہ کیا اور کہا کہ گرفتارتارجروں کو رہاکرکے ایس اوپیز فوری طے کی جائیں۔دریں اثناءکمشنر کراچی افتخار شلوانی نے میڈیا سے بات چیت میں کہاکہ سندھ حکومت کی اجازت کے بغیر کسی کو کاروبار کی اجازت نہیں ہے، جو دکاندار بغیر اجازت کاروبار شروع کریں گے ان کے خلاف کارروائی ہوگی۔انہوں نے کہاکہ جن کو حکومت سندھ نے اجازت دی ہے صرف وہی کاروبار کرسکتے ہیں، تاجروں نے دکانیں کھولیں تو ان کو گرفتار کیا جائے گا۔ چھوٹے تاجروں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے اعلان کیاکہ یکم رمضان سے تمام مارکیٹس کھول دیں گے اورحکومت کے کسی وزیریامذاکراتی ٹیم سے ملاقات نہیں کریں گے۔الیکٹرونک ڈیلرز ایسوسی ایشن (کیڈا)کے صدررضوان عرفان نے کہاکہ سندھ حکومت وقت ضائع کررہی ہے، تاجروں اور مزدوروں سے کوئی ہمدردی نہیں ہے۔انہوں نے کہاکہ وفاق، سندھ حکومت تاجروں کا معاشی دیوالیہ نکالنا چاہتی ہے، مارکیٹس بند ہونے سے لاکھوں مزدور بے روزگار ہوگئے، بجلی، پانی، بل ٹیکسز دینے کی پوزیشن میں نہیں رہے۔دوسری جانب پولیس حکام نے بتایاکہ تاجروں کو گرفتار نہیں کیا گیا ہے، تاجروں کی جانب سے خود احتجاجا گرفتاری دی گئی، تاجروں سے مذاکرات جاری ہے۔پولیس حکام کے مطابق لوگوں کو جمع ہونے سے منع کرنے کے لیے نفری تعینات کی، تاجروں کی جانب سے خلاف ورزی پر گرفتاری، قانونی کارروائی ہوگی، ٹمبر، آئرن مارکیٹ کے تاجروں کو دکانیں کھولنے کی اجازت نہیں۔ رہنمانعیم میر نے خبریں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کے ساتھ رٹ کو چیلنج نہیں کر سکتے ۔ اگر حکومت تاجروں کو دوکانیں کھولنے کی اجازت نہیں دے گی تو وہ خود ہی کھول لیں گے ۔ بہتر عمل یہی ہے کہ حکومت خود ہی دوکانیں کھولنے کی اجازت دے دے ۔ لوگ گھروں میں تنگ ہو کر رہ گئے ہیں کراچی والوں کی جانب سے لیا جانے والا فیصلہ درست ہے ۔ حکومت کو مارکیٹیں کھولنے کی تجویز دی ہے بہتر ہے کہ حکومت اس پر حکمت عملی بنائے ۔ عید الفطر پر تاجروں کو کاروبار سے بڑی آس امید ہوتی ہے۔ آخری عشرے بزنس کی اجازت ملنے سے معاشی دباو کم ہوگا۔

کراچی (اسٹاف رپورٹر) حکومت سندھ، پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن اور طبی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ مئی کے آخر میں کرونا کیسز کی تعداد عروج پر پہنچنے کا بڑا خدشہ ہے۔ وزیر صحت سندھ ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے کہا کہ مئی کے آخر میں کرونا کیسز کی تعداد اپنے عروج پر ہوگی، سندھ میں ابھی کرونا کے مثبت کیسز کی تعداد 10 فیصد ہے، لیکن آئندہ دنوں میں صورت حال زیادہ خطرناک ہوسکتی ہے۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ آنے والے دنوں میں سماجی فاصلوں اور لاک ڈاﺅن کو مزید موثر بنانا ہوگا، کیسز کی پیک وسط مئی اور مئی کے آخر میں ہوگی، اگر لاک ڈاﺅن میں رعایت دی تو تعداد زیادہ بڑھ جائے گی، حکومت نے فیلڈ اسپتال میں بستروں کی تعداد 5 ہزار کر دی ہے جسے 11 ہزار تک لے کر جائیں گے۔ ادھر پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن نے بھی مئی میں کو وِڈ 19 کی وبا تیزی سے پھیلنے کا خدشہ ظاہر کر دیا ہے، پی ایم اے کا کہنا ہے کہ مئی کے دوسرے، تیسرے ہفتے میں کرونا کیسز اندازے سے زیادہ ہوں گے، اسپتالوں، ڈاکٹرز، پیرا میڈیکل اسٹاف پر بوجھ حد سے زیادہ ہوگا، عوام اور انتظامیہ کو سخت حفاظتی اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ پی ایم اے کے جنرل سیکرٹری ڈاکٹر قیصر سجاد نے کہا کہ مئی کے پہلے سے تیسرے ہفتے تک کیسز میں بے تحاشا اضافے کا خدشہ ہے، کیسز بڑھنے کی وجہ بظاہر یہی ہے کہ سرکار کا لاک ڈاﺅن موثر نہیں، رمضان میں بھی ہم سماجی رابطے کم کرنے پر کنٹرول نہیں کر پائیں گے، ہمارے پاس بیڈز اور وینٹی لیٹرز کی تعداد بہت کم ہے، لوگوں سے گزارش ہے کہیں نہ جائیں گھر پر بیٹھیں۔ انھوں نے کہا کہ ڈاکٹرز کی مکمل حفاظتی سامان کی دستیابی اب تک ممکن نہیں ہو پا رہی، کرونا سے نمٹنے کے لیے تربیت یافتہ عملے کی بھی کمی کا سامنا ہے، امریکا تک کو چین سے وینٹی لیٹرز منگوانا پڑے، پاکستان میں تو کرونا سے نمٹنے کے لیے صورت حال بہت خراب ہے، ملک کا ہر شخص یہ بات سمجھ لے کہ کرونا وائرس حقیقت ہے۔ ڈاکٹر قیصر نے کہا کہ 5 سے 6 دنوں میں کرونا کیسز اور اموات کی تعداد دگنی ہوگئی ہے، کرونا کے پیک کے خدشے کو عوام مل کر ہی ختم کر سکتے ہیں، بیان نہیں کر سکتے کرونا سے کس حد تک خطرناک صورت حال ہوسکتی ہے، علما سے بھی گزارش ہے رمضان میں عبادات سے متعلق فیصلے پر نظر ثانی کریں۔ ایگزیکٹو ڈائریکٹر جناح اسپتال ڈاکٹر سیمی جمالی نے کہا کہ پاکستان میں کرونا کے کیسز کا پیک کا وقت قریب آچکا ہے، ایسے کیسز بھی بڑھ سکتے ہیں جنھیں وینٹی لیٹرز کی ضرورت پڑے، لوگ گھروں سے باہر نہ نکلیں، بچے بھی گلی محلوں میں کھیل کر جراثیم گھروں میں لے کر جاتے ہیں، رمضان المبارک کا احترام ہم سب کے دلوں میں ہے، ہم جتنی بھی کوشش کر لیں مساجد میں سماجی فاصلہ نہیں رکھا جا سکتا، گزارش ہے کہ لوگ گھروں میں عبادات کریں۔ ڈاکٹر سیمی جمالی نے کہا کہ کلورین سے پورا شہر صاف کرنا ممکن نہیں، بہتر ہے گھروں میں عبادات کریں، لوگ غیر ضروری طور پر نکلیں گے تو صورت حال کنٹرول کرنا مشکل ہوگا۔ انڈس اسپتال کے سی ای او ڈاکٹر عبدالباری نے کہا کہ مئی میں کیسز کی تعداد خطرناک حد تک بڑھنے کا خدشہ ہے، ڈاکٹرز، پیرا میڈیکل اسٹاف اور گھروں سے نکلنے والے زیادہ متاثر ہوں گے، امریکا جیسی صورت حال پاکستان میں ہوئی تو کنٹرول کرنا ممکن نہیں ہوگا، عوام سے گزارش ہے معاملے کو انتہائی سنجیدہ لیں اور گھروں میں رہیں۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain