قومی بچت اسکیموں پر منافع کی شرح میں 5.42 فیصد تک کمی

اسلام آباد( و یب ڈ سک) وفاقی حکومت نے قومی بچت اسکیموں پر منافع کی شرح میں 1.60 فیصد سے 5.42 فیصد تک کمی کردی ہے۔محکمہ قومی بچت نے قومی بچت اسکیموں پر منافع کی نئی شرح کا اعلان کردیا ہے جس کا باقاعدہ نوٹی فکیشن جاری کردیا گیا ہے، نئی شرح منافع کا اطلاق 24 اپریل2020 سے کیا گیا ہے۔نوٹیفکیشن کے مطابق ڈیفنس سیونگ سرٹیفکیٹ پر منافع کی شرح 10.40 فیصد سے کم کرکے 8.54 فیصد، 10 سالہ پینشنر بینیفٹس اکاونٹس، بہبود سیونگ سرٹیفکیٹس اور شہداءفیملی ویلفیئر اکاونٹس پر منافع کی شرح 12.24 فیصد سے کم کرکے 10.32 فیصد، 5 سالہ ریگولر انکم سرٹیفکیٹ پر منافع کی شرح 10.56 فیصد سے کم کرکے 8.28 فیصد جب کہ سرٹیفکیٹس اور اکاونٹس پر منافع کی اوسط شرح 11.13 فیصد سے کم کرکے8.10 فیصد کردی ہے۔دوسری جانب سیونگ اکاونٹس پر منافع کی شرح 8.60 فیصد سے کم کرکے7 فیصد،شارٹ ٹرم سیونگ سرٹیفکیٹس میں 3 ماہ کے سرٹیفکیٹس پر منافع کی شرح 12.76 فیصد سے کم کرکے 7.80 فیصد، 6 ماہ کے سرٹیفکیٹس پر منافع کی شرح 12.60 فیصد سے کم کرکے7.50 فیصد اور 12 ماہ کے سرٹیفکیٹس پر منافع کی شرح 12.37فیصد سے کم کرکے6.95 فیصد کردی گئی ہے۔

سعودی عرب سمیت کئی مسلم ممالک میں آج پہلا روزہ ہے

الریاض( و یب ڈ سک) سعودی حکومت کی جانب سے گزشتہ رات رمضان المبارک کا چاند نظر آنے کا اعلان کردیا گیا اور آج وہاں پہلا روزہ ہے۔ علاوہ ازیں کویت، بحرین اور متحدہ عرب امارات میں بھی آج سے رمضان المبارک کا آغاز ہوچکا ہے۔افغانستان کی حکومت نے بھی سعودی عرب کی تقلید کرتے ہوئے آج یعنی 24 اپریل 2020 کو یکم رمضان المبارک قرار دیا ہے جبکہ دوسری جانب ملائیشیا، مصر، سنگاپور، انڈونیشیا اور فلپائن کی حکومتوں نے بھی آج سے رمضان شروع ہونے کا اعلان کردیا ہے۔واضح رہے کہ یورپی ممالک اور امریکا میں مقیم بیشتر مسلمان سعودی عرب کی تقلید میں رمضان اور عیدین کا تعین کرتے ہیں اس لیے برطانیہ، کینیڈا اور امریکا میں زیادہ تر مسلمانوں کےلیے آج سے ماہِ رمضان کا آغاز ہوچکا ہے۔

ہیڈورکس،بیراج،لنک نہریں افسروں کے لئے سونے کی کانیں بن گئیں،صفائی کے نام پر اربوں کی کرپشن

ملتان (رپورٹ:طارق اسماعیل) ہیڈ ورکس، بیراج اور لنک نہریں، صفائی اور سالانہ مرمت کے نام پر کرپشن کے لحاظ سے انہار افسروں کیلئے سونے کانیں بن چکی ہیں۔ مختلف مد میں اربوں روپے کی کرپشن میں ملوث محکمہ انہار کے افسروں نے کینیڈا، امریکہ سمیت ترقی یافتہ ممالک کی شہریت لے کر وہاں کاروبار بھی شروع کر رکھے ہیں، تمام تر دعوﺅں کے باوجود کسی بھی ذمہ دار افسر کے خلاف کارروائی تک نہیں کی جاسکی۔ ہر سال سیلاب سے پہلے ہیڈ ورکس کی بہتری اور سپر بندوں کی مرمت، بحالی کے نام پر کروڑوں روپے کے فنڈز صرف کاغذوں میں خرچ کئے جا رہے ہیں۔ ہر سال سیلاب کی پیشگی اطلاعات کے باوجود دریاﺅں پر ہیڈ ورکس اور بیراجوں کی حقیقی مرمت اور صفائی کا کام شروع نہیں کیا جاتا۔ 2010ءکے خوفناک سیلاب کے بعد بھی بیراجوں اور ہیڈ ورکس کی مرمت اور نصب مشینوں کی صفائی کے نام پر بوگس کارروائیاں کرکے اربوں روپے خوردبرد کرنے والوں کے ضمیر نہیں جاگ سکے۔ صفائی کا کام پھر بھی کاغذوں تک محدود رہا ہے۔ پنجند ہیڈ ورکس کی سالانہ مرمت کیلئے ہر سال4 سے 6 کروڑ روپے کے فنڈز جاری کئے جاتے ہیں لیکن اس کی کبھی مرمت نہیں ہوسکی، سیلاب کا پانی آنے کی صورت میں مکینیکل پورشن کے پرزوں پر کالا تیل ڈال کر صفائی اور مرمت کا جواز پیدا کیا جاتا ہے لیکن مکمل اور مکینیکل طریقوں کے مطابق صفائی کا کام نہیں ہوتا جس کی وجہ سے ہیڈ کے درے 2 سے 3 لاکھ کیوسک پانی آنے کی صورت میں بھی پانی کی بروقت اور مکمل فراہمی کا کام نہیں کرسکتے جس کی وجہ سے بیٹ میں لاکھوں ایکڑ رقبہ سیلاب کی نذر ہو کر تباہی کا باعث بنتا ہے۔ دروں میں سلٹ کی صفائی بھی کبھی نہیں کی جاتی۔ سدھنائی ہیڈ ورکس کی صفائی کیلئے سالانہ ایک کروڑ 20 لاکھ روپے سے 2 کروڑ روپے کے فنڈز صرف کاغذوں میں خرچ کئے جاتے ہیں۔ صرف تریموں ہیڈ ورکس کی صفائی اور مرمت کیلئے 6 سے 7 کروڑ روپے کے فنڈز ہر سال جاری ہو رہے ہیں اور تمام فنڈز صرف کاغذوں میں خرچ کرکے معاملات کلیئر کئے جا رہے ہیں۔ باخبر ذرائع نے بتایا ہے کہ دریائے سندھ اور چناب کے تمام ہیڈ ورکس کو 1968ءکے بعد کبھی بھی مکینیکل قواعد کے مطابق صاف نہیں کیا گیا اور ان کی مرمت بھی قواعد کے مطابق نہیں کی جاسکی۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ انہار افسر ریلنگ اور مکینیکل پورشن پر صرف کالا تیل ڈال کر کام چلا لیتے ہیں سالانہ مرمت کیلئے پہلے ٹینڈرز بھی تشہیر نہیں کئے جاتے تھے صرف فرضی کوٹیشنز لے کر فائلوں کا پیٹ بھر کر کام کر لیا جاتا رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق بیراجوں اور ہیڈ ورک سکی سالانہ مرمت میں بندی کے دوران مکینیکل پورشن کی موومنٹ، ریلنگ، دروں کی صفائی اور ان کی کھول کر چیک کرنے سمیت 17 قسم کے معمولات کو چیک کرنا ہوتا ہے۔ ذرائع کے مطابق بیشتر اوقات اس کام کیلئے محکمہ آبپاشی کے مشینری ڈویژن سے بھی مدد لی جاتی ہے لیکن یہ مدد صرف کاغذوں میں کام کرکے مک مکا کرلیا جاتا ہے اور مشینری ڈویژن کے گُر کے کام کرنے کی رقم بھی ایڈوانس مانگتے ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ ہیڈ ورکس اور بیراجوں کی صفائی کے کام میں کی جانے والی کرپشن میں ایس ڈی او ایکسین سے چیف انجینئرز اور پراجیکٹ ڈائریکٹر تک اپنا اپنا حصہ وصول کرتے ہیں اور آبپاشی کے افسروں کو بھی اس سلسلے میں شامل رکھا جاتا ہے جس کی وجہ سے ہیڈ ورکس اور بیراجوں کی مرمت کے کام کے پڑتال تک نہیں کی جاتی اور نہ ہی اس سلسلے میں کبھی انکوائری ہوتی ہے۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ بندی کے دنوں میں سالانہ صفائی کے دوران ہیڈ ورکس اور بیراج کو حساس تنصیبات کا جواز بتاتے ہوئے پبلک کی آمدورفت کو بند کرکے صرف کالا تیل انڈیلا جاتا ہے اور سامنے آنے والی جگہوں پر واضح طور پر تیل دکھانے کیلئے زیادہ ڈالا جاتا ہے۔ ذرائع کے مطابق محکمہ آبپاشی اپنا تمام بجٹ مختلف دستاویزات میں بھی شائع کرتا ہے لیکن ہیڈ ورکس اور بیراجوں کی مرمت کا کام بجٹ بھی عام دستاویزات میں شائع نہیں کیا جاتا۔ اس خفیہ دستاویزات کا حصہ بنا دیا جاتا ہے۔ صوبائی وزارت آبپاشی کے گریڈ20 کے 2 ریٹائرڈ افسروں نے ”خبریں“ سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا ہے کہ ہیڈ ورکس اور بیراج انہار افسروں کیلئے سونے کی کان سمجھی جاتی ہیں اور اس مد میں کرپشن کرنے والوں کے ناصرف پاکستان بلکہ کینیڈا اور امریکہ میں بھی جائیدادیں بنالی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ محکمہ انہار اور آبپاشی کے گریڈ18 سے 20 تک کے 11ریٹائر افسروں نے گزشتہ16 سال کے دوران کینیڈا اور امریکہ کی شہرت حاصل کی ہے۔ محکمہ انہار کے ایک چیف انجینئر کے ریٹائرمنٹ کے بعد کینیڈا منتقل ہونے کی وجہ سے ایس ڈی اوز کی اے سی آرز ( محکمانہ سالانہ خفیہ رپورٹیں) بھی لکھوانے کیلئے دستاویزات کینیڈا بھجوائی گئی تھیں اور یہ سلسلہ ابھی تک جاری ہے۔ اس سلسلے میں بتایا گیا ہے کہ سدھنائی، تریموں، تونسہ پنجند، سمانکی، گدو اور سکھر بیراجوں پر سالانہ مرمت کے نام پر اربوں روپے کرپشن کی نذر ہو رہے ہیں اسی طرح سیلاب کے نام پر بھی سالانہ کروڑوں روپے بھی خرچ کئے جا رہے ہیں۔ معمولی پانی آنے کے بعد تمام ریکارڈ اور معاملات ”دریا برد“ تصور کئے جاتے ہیں اور نہ ہی آڈٹ ہوتا ہے۔

بیروزگار مزدوروں کی فہرست تیار‘ گھروں میں کھانا پہنچائینگے:ذیشان نقوی

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)ڈپٹی مئیر اسلام آباد ذیشان نقوی نے کہا کہ ہم نے اسلام آباد کے قرنطینہ سینٹرز میں کام کرنے والے سٹاف کو مکمل حفاظتی کٹس مہیا کی ہیں ۔پورے اسلام آباد میں سپرے کروایا جا رہا ہے ۔دیہاڑی دار لوگوں کے گھروں میں راشن پہنچانے کا انتظام کیا جا رہا ہے۔اسلام آباد میں لاک ڈاﺅن پر موثر انداز میں عمل درآمد نہیں کیا جارہا ہم نے حکومت سے لاک ڈاﺅن سخت کرنے کی درخواست کی ہے ۔ان خیالات کا اظہار چینل فائیو کے پروگرام فورتھ پلر میں گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ ایک سوال کے جواب میں ذ یشان نقوی نے کہا کہ اسلام آباد میں کرونا وائرس کی صورتحال کے حوالے سے ہمارا سٹاف مسلسل کام کر رہا ہے ۔ہم نے قرنطینہ سینٹر میں کام کرنے والے عملے کو حفاظتی کٹس مہیا کی ہیں ۔پورے اسلام آباد میں سپرے کروایا جا رہا ہے ۔اداروں کے درمیان روابط مضبوط بنانے کی ضرورت ہے ہمیں ایک عالمی وبا کا سامنا ہے اس کے مقابلے کے لیے سب کو مل کر کام کرنا ہو گا ۔ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ لاک ڈا ﺅن کے باعث دیہا ڑی دار طبقہ شدید مشکلات کا شکار ہے ،ہم ان افراد کی لسٹیں تیار کر رہے ہیں اور ان کو گھروں میں راشن پہنچانے کا انتظام کیا جا رہا ہے ۔ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد پر لاک ڈاﺅن پر موثر انداز میں عمل درآمد نہیں کیا جا رہا ۔ہم نے حکومت سے درخواست کی ہے کہ اسلام آباد میں لاک ڈا ﺅن سخت کیا جائے ۔ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ اس بات پر عمل درآمد یقینی بنایا جا رہا ہے کہ پارکس سمیت کسی بھی عوامی مقام پر کوئی اجتماع نہ ہو ،یا کہیں بھی رش کی کیفیت نہ بنے ۔سماجی فاصلوں کے اصولوں پر عمل درآمد کو یقینی بنا رہے ہیں ۔

وزیر تعلیم پنجاب اور چیئرمین پیف میں اختلافات بڑھ گئے

لاہور (جنرل رپورٹر ) وزیر سکول ایجوکیشن مراد راس اور چیئرمین پیف واسق قیوم عباسی میںاختلافات مزید بڑھ گئے، مراد راس نے پیف کے دفتر وحدت کالونی میں ادارے کے چیئرمین کے بغیر ہی اجلاس طلب کرلیا۔وزیر سکول ایجوکیشن مراد راس کا پیف کے معاملات میں غیر معمولی مداخلت کا سلسلہ جاری ہے۔ ذرائع کے مطابق صوبائی وزیر تعلیم نے پیف کے خودمختار ادارہ ہونے کے باوجود لاک ڈاو¿ن میں 50 سے زائد سینئر افسران کو طلب کر لیا۔مسلم ٹاو¿ن وحدت کالونی میں واقع پیف کے دفتر میں ادارے کے چیئرمین کے بغیر ہی ہنگامی اجلاس طلب کیا گیا۔ پیف ملازمین چیئرمین اور وزیر ایجوکیشن کے باہمی تنازعات کے باعث دوہرے عذاب میں مبتلا ہیں، کس کی ہدایات پر عمل کیا جائے؟ ملازمین میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔دوسری جانب سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ پنجاب نے سرکاری سکولوں کے لیے فنڈز جاری کردیئے۔ صوبہ بھر کے 48 ہزار سکولوں کیلئے 3 ارب سے زائد کے فنڈز جاری کیے گئے ہیں۔ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی لاہور کو فنڈز کی مد میں ساڑھے سولہ کروڑ روپے جاری ہوئے ہیں۔ فنڈز نان سیلری بجٹ کی مد میں جاری کیے گئے ہیں۔سکولوں کو رواں مالی سال کی مد میں تیسری قسط جاری کی ہے۔ ایجوکیشن اتھارٹیز فنڈز کو بچوں کی تعداد کے مطابق سکولوں کے اکاو¿نٹس میں منتقل کرے گی۔

کیمپ جیل میں کرونا کے مریضوں کیلئے ہسپتال قائم

لاہور (خصوصی ر پورٹر) کیمپ جیل میں دیگر جیلوں سے کورونا کےمریض منتقل کئے جانےلگے، تین جیلوں سے 10کرونا وائرس کے تصدیق شدہ قیدی علاج ومعالجہ کے لیے قائم شدہ خصوصی ہسپتال میں منتقل کردیے گئے۔کیمپ جیل میں کرونا وائرس کے مریض قیدیوں کےلیے حکومت کی جانب سے خصوصی ہسپتال قائم کیا گیاہے جہاں پر اب تک کرونا وائرس مثبت انے والے قیدیوں کاعلاج و معالجہ جاری ہے جن میں متعددصحت یاب بھی ہوچکے ہیں۔اب سنٹرل پنجاب کی جیلوں میں سے حافظ آباد کےایک،جہلم کے4،گوجرانوالہ سے5قیدیوں میں وائرس کی تصدیق کے بعدعلاج معالجے کیلئے کیمپ جیل منتقل کر دیا گیا ہے۔جیل حکام کا کہنا ہے کہ دیگر جیلوں میں کروناوائرس کی تصدیق ہونے والے قیدیوں کو کیمپ جیل منتقل کیا جائے گا کیونکہ یہاں کرونا وائرس کے علاج کے لیے سہولیات میسر ہیں۔جبکہ جنوبی پنجاب کے قیدیوں کے لیے ڈی جی خان اورملتان کی جیلوں میں عارضی ہسپتال قائم کیے گئے ہیں۔جیل حکام کے مطابق ہسپتال میں کیمپ جیل کے21 قیدی جن میں 10کے ری ٹیسٹ نیگیٹو اچکے ہیں جبکہ دیگر جیلوں کے10قیدی زیر علاج ہیں۔دوسری جانب کورونا وائرس کے خلاف صف اوّل پر لڑنے والے جیل ملازمین کو کے ایف سی کا خراج تحسین، کیمپ جیل بھجوائے جانے والےلنچ باکسز ڈی آئی جی ملک مبشر نےجیل ملازمین میں تقسیم کئے۔ معروف فوڈ چین کمپنی کے ایف سی اورڈی آئی جی جیل خانہ جات لاہور ریجن ملک مبشر خان نےڈسٹرکٹ کیمپ جیل لاہور کے اہلکاروں میں سینکڑوں لنچ باکس تقسیم کئے۔اس موقع پر ملک مبشرکا کہنا تھا کہ کیمپ جیل لاہور کا عملہ کورونا وائرس کے خلاف سینہ سپر ہے،کورونا کے مریضوں کیلئے 100 بستر کا ہسپتال کام کررہا ہے۔کے ایف سی انتظامیہ نے بھی کورونا کے خلاف صف اوّل کے ان سپاہیوں کی خدمات کا اعتراف کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ آج کے ایف سی کے لنچ باکس کیمپ جیل کے تمام اہلکاروں میں تقسیم کئے گئے ہیں ، دیگر جیلوں کے عملے میں بھی آئندہ چند روز میں لنچ باکس تقسیم کئے جائیں گے۔

جزوی لاک ڈاﺅن کے باوجود پنجاب میں ٹریفک بڑھ گئی

لاہور (خصوصی ر پورٹر) جزوی لاک ڈاون کے دوران شہروں میں ٹریفک کا بہاو¿ بڑھنے کے بارے میں رپورٹ وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار کو پیش کر دی گئی، دوسرے لاک ڈاون کے دوران سڑکوں پر ٹریفک کا بہاو¿ 25 سے 49 فیصد تک جاپہنچا۔وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار کو اعلی سطح کے اجلاس میں پیش کی جانے والی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 22 مارچ سے ہونے والے پہلے لاک ڈاون میں شہروں میں ٹریفک 25 فیصد رہی، پہلے لاک ڈاون میں عوامی رسپانس اور عملدرآمد کا رزلٹ بہتر ہوا، پہلے لاک ڈاون میں عوام کی جانب سے سماجی فاصلے رکھنے کی پالیسی پر زیادہ عمل ہوا۔رپورٹ کے مطابق دوسرے جزوی لاک ڈاو¿ن میں ٹریفک کا بہاو¿ 49 فیصد سے زائد جا پہنچا ہے، دوسرے جزوی لاک ڈاون کی خلاف ورزی کی شکایات بھی سامنے آئیں۔ وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار نے انتظامی آفیسرز کو ہدایت کی ہے کہ لاک ڈاون کے فیصلوں پر روح کے مطابق عمل کرایا جائے، جزوی لاک ڈاون کرونا کے سدباب کے لئے کیا گیا ہے، لاک ڈاون کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کرونا آرڈیننس کے تحت کارروائی کی جائے۔

لاہور میں کرونا سے جاں بحق ہونیوالوں کی رپورٹس مشکوک

لاہور (شعیب بھٹی ) صو با ئی دا ر لحکومت میں کرونا وائرس سے جا ں بحق ہو نے والے متعد د افرا د کی ر پو رٹ مشکو ک ہو گئیں ، دمہ اور پھیپڑوں کے مرض میں مبتلا افرا د کی موت کو بھی مہلک وبا سے متا ثر قرا ردیا گیا ۔منظر عام پر آنے والی متنازعہ رپورٹ کے بعد حسا س ادارو ں کی جانب سے تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ۔تفصیلات کے مطا بق لاہور کے سرکاری ہسپتالوں میں کرونا وائرس سے مرنے والے بیشتر مریضوں کی کرونا ٹیسٹ کی رپورٹس منفی آنے کا انکشاف ہوا ہے ۔ ذرا ئع کا کہنا ہے کہ 22سالہ مریضہ کی کرونا وائرس ٹیسٹ ر پو رٹ منظر عا م پر آنے کے بعد تحقیقات ادارو ں کی جا نب سے انکوائر ی کا آغاز کردیا گیا۔معلوم ہوا کہ میو ہسپتا ل میں جا ں بحق ہو نے والی ایک مریضہ جس کی شناخت رپورٹ کے مطابق 22سالہ اقصیٰ ہے ۔ خاتون کے ورثا کے مطابق اقصیٰ کو عرصہ ڈیڑھ سال سے دمہ اور پھیپڑوں کا مرض لاحق تھا طبعیت خراب ہونے پر اسے طبی امدا د کےلئے اتفاق ہسپتال میں لایا گیا جہاں پر متعلقہ انتظامیہ نے انہیں میوہسپتال ریفر کر دیا ۔ ورثا کا الزا م ہے کہ22ما ر چ کو اقصی ٰ کی سانس کی وجہ سے متعلقہ ڈاکٹرز نے اس کو کورونا وائرس کا مریض ہونے کا بتا یا اور اسکا کرونا ٹیسٹ کروایا گیا اگلے روز 23ما ر چ کو اسکی مو ت واقعہ ہو گئی اور ہسپتا ل انتظا میہ نے اسکی مو ت سر کا ری ر پو رٹ میں کرونا وائرس مثبت کا لکھ دی گئی ، جبکہ اقصی ٰ کے لواحقین کی جا نب سے خبریں کو موصو ل ہو نے والی ر پو رٹ میں اسکا کرونا ٹیسٹ منفی قرا ر دیا گیا جو کہ میو ہسپتا ل کا ہی تھا ۔ متو فیہ کے لواحقین کا الزا م ہے ڈاکٹر کی مبینہ غفلت کے با عث اسکی بیٹی جو دمہ اور پھیپڑوں کی بیماری میں مبتلا تھی اسے کورونا وائرس کا مریضہ ظاہر کیا گیا جبکہ مریضہ کی رپورٹ میں کورونا وائرس نا ہونے کی تصدیق بھی پنجاب کی سرکاری لیبارٹری کی ہے۔ ذرا ئع کا کہنا ہے کہ حسا س ادارو ں کی جا نب سے کرونا وائرس سے جا ں بحق ہو نے والی افرا د کی تحقیقات شروع کردی گئیں ہےں ۔

نجی سکولوں کی فیس میں 20فیصد رعایت کا نوٹیفکیشن جاری

لاہور (آئی این پی ) گورنر پنجاب کی منظوری کے بعد صوبائی حکومت نے نجی اسکولوں کی فیس میں 20 فیصد رعایت کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔کورونا لاک ڈاو¿ن سے پیدا ہونے والی صورت حال کے باعث پنجاب حکومت نے نجی اسکولوں کی اپریل اور مئی کی فیسوں میں 20 فیصد رعایت کا اعلان کیا تھا جس کا گزٹ نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔وزیر تعلیم مراد راس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ تمام پرائیویٹ اسکول فیس میں 20 فیصد رعایت کے بعد ہی فیس وصول کر سکیں گے، والدین کمی کے ساتھ موصول ہونے والے فیس واو¿چرز کے مطابق فیس جمع کرائیں۔

ذخیرہ اندوزی کیخلاف آرڈیننس پنجاب میں لاگو ہوگیا

لاہور (آئی این پی ) وزیر صنعت پنجاب میاں اسلم اقبال نے کہا ہے ذخیرہ اندوزی کے خلاف آرڈیننس پنجاب میں لاگو ہوگیا، ذخیرہ اندوزوں کے خلاف وسیع پیمانے پر کارروائیاں جاری ہیں، مشکل وقت میں ناجائز منافع خوری کرنیوالوں سے کوئی رعایت نہیں ہوگی۔وزیر صنعت پنجاب میاں اسلم اقبال نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کورونا کے باعث عالمی سطح پر بحرانی کیفیت ہے، مقررہ قیمتوں پر اشیا کی فراہمی یقینی بنانے کیلئے پر عزم ہیں، ذخیرہ اندوزی سے متعلق آرڈیننس پہلے سے بھی موجود ہے، حکومت نے ہنگامی بنیادوں پر محکمہ صحت کو فنڈز جاری کیے، 14 بلین سے زائد رقم انسداد کورونا کیلئے مختص کر دی، 718 ٹن آٹا اور 16 ہزار 31 ٹن چینی ضبط کی گئی۔میاں اسلم اقبال کا کہنا تھا پرائس کنٹرول پر مکمل عملدرآمد کرانے کیلئے حکومت اقدامات کر رہی ہے، تمام اضلاع کے ڈی سی ذخیرہ اندوزوں کیخلاف چھاپے مار سکیں گے، غلط بیانی کرنیوالے ڈیلرز پر 10 لاکھ جرمانہ عائد کیا جائے گا، آرڈیننس سے ذخیرہ اندوزی کرنیوالے کو 3 سال تک کی سزا ہوسکے گی، بچوں کا دودھ، خوردنی تیل، جوسز، فروٹ ذخیرہ کرنے پر پابندی ہوگی۔صوبائی وزیر نے مزید کہا سبزیاں، مصالحہ جات، کوئلہ، کیمیکل، گوشت ذخیرہ کرنے پر پابندی ہوگی، سرجیکل گلووز، فیس ماسک، این 95 ماسک، سینی ٹائزر ذخیرہ کرنے پر پابندی ہوگی، کسی صورت عوام کا استحصال نہیں ہونے دیں گے۔