وزیراعظم کا سیکرٹری اقوام متحدہ کیلئے پیغام سرکاری ٹی وی پر نشرکیا جائےگا

اسلام آباد (ویب ڈیسک) وزیراعظم عمران خان سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ کیلئے پیغام سرکاری ٹی وی پر ساڑھے 7 بجے نشر کیا جائے گا، وزیراعظم ترقی پذیر ممالک کے قرضوں کو ری شیڈول کرنے کی اپیل کریں گے، وزیراعظم کورونا وائرس کی صورتحال پر سیکرٹری اقوام متحدہ کو خط بھی لکھیں گے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے کورونا وائرس کی صورتحال پر قابو پانے اور معاشی گراوٹ کی صورتحال سے آگاہ کرنے کیلئے اقوام متحدہ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ انتونیو گوتریس سے ویڈیو پیغام میں اپیل کریں گے جس کی ریکارڈنگ کی جارہی ہے۔ وزیراعظم ترقی پذیر ممالک کے قرضوں کو ری شیڈول کرنے لیے سیکرٹری اقوام متحدہ انتونیوگوتریس کو خط بھی لکھیں گے۔ جس میں قرضوں کو ری شیڈول کرنے کی اپیل کریں گے۔ وزیراعظم عمران خان اپنا ویڈیو پیغام بھی جاری کریں گے جس میں عالمی دنیا اور اقوام متحدہ سے اپیل کی جائے گی کہ پاکستان سمیت ترقی پذیر ممالک کو وباءکی موجودہ صورتحال میں بڑی مشکل کا سامنا ہے۔ اس لیے ترقی پذیر ممالک کے قرضے ری شیڈول کیے جائیں تاکہ وہ اپنی استطاعت کے مطابق کورونا کا مقابلہ کرسکیں، ورنہ ایک طرف قرضے اور دوسری جانب کورونا وباءایسی صورتحال میں مقابلہ کرنا ممکن نہیں ہے۔ وزیراعظم عمران خان کا کچھ دیر بعد ویڈیو پیغام سرکاری ٹی وی پر بھی نشر کیا جائے گا۔ دوسری جانب معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا ہے کہ پاکستان میں آ ئندہ دنوں کورونا مریضوں میں اموات کی شرح بڑھ سکتی ہے، گزشتہ 24 گھنٹے میں14 اموات ہوئیں، جبکہ 254 نئے کیسز کے ساتھ کل کیسزکی تعداد 5038 ہوگئی ہے۔ انہوں نے میڈیا بریفنگ میں بتایا کہ وزیراعظم کی زیرصدارت اجلاس میں کورونا کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا، قومی رابطہ کمیٹی کا کل اجلاس ہوگا، جس میں اہم فیصلے متوقع ہیں۔

مستقبل میں کورونا مریضوں میں اموات کی شرح بڑھ سکتی ہے، ڈاکٹر ظفر مرزا

اسلام آباد (ویب ڈیسک) معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا ہے کہ پاکستان میں آ ئندہ دنوں کورونا مریضوں میں اموات کی شرح بڑھ سکتی ہے، گزشتہ 24 گھنٹے میں14 اموات ہوئیں، جبکہ 254 نئے کیسز کے ساتھ کل کیسزکی تعداد 5038 ہوگئی ہے۔ انہوں نے میڈیا بریفنگ میں بتایا کہ وزیراعظم کی زیرصدارت اجلاس میں کورونا کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا، قومی رابطہ کمیٹی کا کل اجلاس ہوگا، جس میں اہم فیصلے متوقع ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں کورونا وائرس کے 17لاکھ سے کیسز تجاوز کرچکے ہیں، ایک لاکھ سے زیادہ اموات اور 4 لاکھ سے زیادہ لوگ صحت یاب ہوچکے ہیں۔ پاکستان پرگزشتہ 24 گھنٹے بھاری گزرے۔ پاکستان میں پچھلے24 گھنٹے میں 14اموات رپورٹ ہوئی ہیں۔ ہم لوگوں کو آگاہ کرتے رہے، 50 لوگ وینٹی لیٹر پر تھے، جن میں14 مریض انتقال کرگئے۔ آنے والے دنوں میں یہ شرح بڑھ سکتی ہے۔ مختلف ہسپتالوں میں کورونا وائرس سے بیمار1414 افراد داخل ہیں۔ اسی لیے باربار کہتے ہیں سماجی فاصلہ برقرار رکھیں، گھروں پر رہیں اور باربار ہاتھ دھوئیں۔ این 95 ماسک کی فرنٹ لائن پر کام کرنے والوں کوزیادہ ضرورت ہے، ویسے پہننے کی ضرورت نہیں۔ گزشتہ24 گھنٹے میں254 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، جس کے ساتھ کل کیسز5038 ہوگئے ہیں۔ ان میں50 فیصد کیسز مقامی رپورٹ ہوئے ہیں۔ کورونا وائرس کی تازہ ترین صورتحال کیلئے سرکاری ویب سائٹ موجود ہے۔ گلگت بلتستان انتظامیہ نے انسداد کورونا وائرس کیلئے بہتر اقدامات کئے۔ گلگت بلتستان انتظامیہ نے ایران سے آئے زائرین کا قرنطینہ میں ہی علاج کیا۔ دوسری جانب وزیرصحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا ہے کہ پنجاب میں کورونا وائرس کے تین ہزارٹیسٹ روزانہ کی بنیاد پرکئے جارہے ہیں۔ قرنطینہ میں موجود لوگوں کے ٹیسٹ زیادہ مثبت آرہے ہیں۔ ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ کوروناوائرس کے کنفرم مریض روزانہ کی بنیاد پرصحتیاب بھی ہورہے ہیں۔ پنجاب کے پاس کورونا وائرس کے مریضوں کے علاج معالجہ کیلئے وافر مقدارمیں وسائل موجودہیں۔

پنجاب کے 216 علاقے سیل کردیے گئے

لاہور (ویب ڈیسک) کورونا وائرس کے باعث پنجاب کے 216 علاقے سیل کردیے گئے، پنجاب کے وزیرِ اطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان نے بتایا ہے کہ صوبے کے 216 علاقے سیل کرکے انہیں ہاٹ سپاٹ ایریاز قرار دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ وزیرِ اعظم عمران خان کی ہدایات کے مطابق کلسٹر لاک ڈاو¿ن کی پالیسی پر عمل کیا جا رہا ہے۔ فیاض الحسن چوہان نے مزید بتایا ہے کہ گوجرانوالہ اور گجرات میں پہلے سے سیل کردہ 4 ایریاز کو ’ڈی سیل‘ کیا جا چکا ہے۔ ’ڈی سیل کیے گئے علاقوں کے تمام مریض صحتیاب ہو چکے ہیں۔‘ انھوں نے کہا ہے کہ جزوی اور ہدف کے مطابق لاک ڈاو¿ن سے معمولاتِ زندگی کو کم سے کم حد تک روکتے ہوئے کورونا کا مقابلہ کیا جا رہا ہے۔ انھوں نے آئندہ تین سے چار ہفتوں کو اہم قرار دیا ہے اور عوام سے گھروں تک محدود رہنے کی گزارش کی ہے۔ دوسری جانب پاکستان میں کورونا وائرس کیسز کی تعداد 5 ہزار سے تجاوز کر گئی، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 254 مزید مریض رپورٹ ہوئے جبکہ 14مزید اموات سے کل تعداد 86 ہوگئی ہے جبکہ 1026 مریض صحتیاب ہونے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔ انتقال کرنے والوں میں سندھ 28، پنجاب 19، خیبرپختونخواہ 25، گلگت 3، بلوچستان میں1، اسلام آباد ایک مریض جاں بحق ہوا۔ تازہ اعداد وشمار کے مطابق ملک بھرمیں اب تک57 ہزار836 افراد کے ٹیسٹ کئے جا چکے ہیں۔ ٹیسٹوں کی تعداد بڑھانے سے ہی مزید کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ جبکہ ملک کے مختلف شہروں میں زیر علاج کورونا وائرس کے 1026 مریض صحتیاب بھی ہوگئے ہیں۔ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے مطابق پنجاب میں سب سے زیادہ 2425 کیسز اور سندھ میں 1318 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ خیبرپختونخواہ 697، بلوچستان سے228 جبکہ اسلام آباد سے119 کیسز رپورٹ ہوئے۔ گلگت بلتستان میں 216 اور آزاد کشمیر 35 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ 37 افراد کی حالت تاحال تشویشناک ہے۔ مجموعی طور پر52 فیصد کیسز دیگرممالک سے آئے اور48 فیصد لوگوں میں مقامی سطح پر وائرس پھیلا ہے۔

امریکہ میں کرونا سے 30 پاکستانی جاں بحق ، 80 اموات کی افواہیں ، سینکڑوں متاثر: ذرائع

نیویارک (محسن ظہیر سے)30 نام جناز گاہوں سے حاصل معلومات سے ملے‘ باقی نام پرائیویسی قوانین کے تحت شیئر نہیں ہو سکے، جاں بحق ہونے والوں میں انجم اقبال‘ روبینہ گھمن‘ کاشف حسین ایڈووکیٹ کی والدہ شامل، پاکستانی سفارتخانہ بھی انتقال کرنے والے پاکستانیوں بارے معلومات اکٹھی کر رہا ہے، 95 فیصد جاں بحق ہونے والوں کی عمریں 60 سال اور باقی کی 26 سال تھیں

اسٹیٹ بینک نے کاروباری اداروں کے لیے مراعاتی پیکج کا اعلان کردیا

اسلام آباد(ویب ڈیسک) اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے کورونا وائرس کے باعث لاک ڈاون کی وجہ بڑھنے والی بے روزگاری پر قابو پانے اور کاروباری سرگرمیاں بحال رکھنے کے لیے مراعاتی پیکج کا اعلان کردیا ہے۔ہفتے کو وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے اپنے ٹوئٹ میں اعلان کیا کہ مخصوص بندشوں کےذریعےعوام کومحفوظ بنانےاور نادارشہریوں کی دیکھ بھال کےکام میں توازن کی حکمت عملی کےتحت اسٹیٹ بنک نےآ ج کاروباری ط بقے کیلئے مراعات کا اعلان کیاہے۔’احساس‘ کی چھتری تلےغریبوں کوہنگامی صورتحال میں نقد رقوم کی تقسیم جاری ہے جبکہ کاروباری طبق ےکیلئے مراعات کا اہتمام کیاجارہاہے۔ٹوئٹ میں ان کا کہنا تھا کہ ٹیکس ریفنڈز اور زراعت کیساتھ تعمیرات کے شعبے کو کھولنے جیسے فیصلے بھی کئے گئے ہیں۔ کورونا کے ہنگام کاروباری طبقے کیلئے اسٹیٹ بینک کی مراعات نہ صرف کاروباروں کو زندہ رہنے میں مدد دیں گی بلکہ ان سے بیروزگاری کے سیلاب کے آگے بند باندھنے میں بھی مدد ملے گی۔وزیر اعظم نے گورنر اسٹیٹ بینک ڈاکٹر رضا باقر کا ویڈیو پیغام بھی ٹوئٹ کیا جس میں گورنر کا کہنا تھا کہ اسٹیٹ بینک کی اسکیم کے تحت اگلے تین ماہ میں ملازمین کا روزگار برقرار رکھنے والے کاروباری اداروں کو اسٹیٹ بینک سے 5 فی صد شرح سود پر پر قرضہ فراہم کیا جائے گا۔ یہ بینکوں کے ذریعے ری فنانسنگ اسکیم ہوگی اور اسٹیٹ بینک اس کی ہفتہ وار مانیٹرنگ کرے گا جس میں موصول ، منظور اور مسترد ہونے والی درخواستوں کی مکمل نگرانی کی جائے گی۔ اس اسکیم کے تحت درخواست دہندہ اگر ٹیکس دہندہ ہوگا تو اسے 5 کے بجائے 4 فی صد شرح سود پر قرض فراہم کیا جائے گا۔انہوں نے اعلان کیا کہ اس اسکیم کے تحت حاصل کیے گئے قرضوں کی ادائیگی کے لیے ڈھائی سال کا عرصہ دیا جائے گا اور پہلے چھ ماہ پرنسپل کی کوئی قسط ادا نہیں کرنا ہوگی۔گورنر اسٹیٹ بینک نے بتایا کہ کوشش یہ ہے کہ چھوٹے بزنس مین کا زیادہ فائدہ ہو۔ اس لیے جن کاروباری اداروں کا تنخواہوں اور اجرت کی مد میں اگلے تین ماہ تک کے مجموعی اخراجات 20 کروڑ تک ہیں تو یہ تمام اخراجات اس اسکیم کے تحت حاصل کیے جاسکتے ہیں۔ اگر یہ خرچ 50 کروڑ سے زیادہ ہے تو اس کا نصف اس اسکیم کے تحت حاصل کیا جاسکتا ہے۔ ان دونوں حدوں کے درمیاں اخراجات والے 75 فیصد اسکیم سے حاصل کرسکتے ہیں۔ اسٹیٹ بینک اگلے تین ماہ میں اعلان کردہ اسکیم کی ادائیگی کی مدت میں توسیع کرنے کے لیے تیار ہے۔ویڈیو پیغام میں گورنر اسٹیٹ بینک نے بتایا کہ وزارت خزانہ کے ساتھ مل کر ا?ئی ایم ایف سے 1.4 ارب ڈالر کا پیکج حاصل کرنے کے مذاکرات کا آغاز کردیا ہے۔ آئی ایم ایف کی جانب سے اعلان ہوچکا ہے کہ اس پیکج سے متعلق فیصلہ کرنے کے لیے 16 اپریل کو اجلاس منعقد ہوگا۔

کورونا وائرس از خود نوٹس؛ وفاقی حکومت نے سپریم کورٹ میں جواب جمع کرادیا

اسلام آباد(ویب ڈیسک) وفاقی حکومت نے کورونا وائرس کیس میں عدالت عظمی میں جواب جمع کرا دیا۔وفاقی حکومت نے جواب میں کہا کہ کورونا وائرس سے بچاوکے لیے اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں اور عوام کے تحفظ کے لیے متفقہ فیصلے کیے گئے ہیں۔حکومت نے بتایا کہ ملک بھر کے 154 اضلاع میں مشتبہ مریضوں کے لیے قرنطینہ مراکز قائم کیے گئے، تفتان،چمن اور طور خم بارڈر کراسنگز پر مزید سختی کردی گئی، تمام بین الاقوامی ایئر پورٹس پر خصوصی کاونٹرز قائم کر دیے گئے۔حکومت نے کہا کہ ملک بھر میں 83 مقامات پر کورونا وائرس کے مشتبہ مریضوں کی شناخت کے لیے 83 تھرمل اسکینرز لگائے، دارالحکومت اسلام آباد میں قرنطینہ کے لیے 300 بستر اور مصدقہ مریضوں کے لیے اسپتالوں میں 154 بیڈز مختص کیے گئے۔واضح رہے کہ چیف جسٹس پاکستان گلزار احمد نے کورونا سے نمٹنے کے لیے ناکافی سہولیات پر پہلا از خود نوٹس لیتے ہوئے حکومت سے جواب طلب کیا ہے۔

سندھ حکومت نے کراچی کی 11 یونین کونسل سیل کرنے کا فیصلہ واپس لے لیا

کراچی(ویب ڈیسک) کورونا کی وبا کو پھیلنے سے روکنے کے لیے کراچی کی سب سے زیادہ متاثرہ یونین کونسلوں کو مکمل سیل کرنے کا فیصلہ چند گھنٹوں میں ہی واپس لے لیا گیا۔ وزیر اطلاعات سندھ کا کہنا ہے کہ یونین کونسلز کے جو مخصوص مقامات، علاقے یا گلیاں متاثر ہیں صرف انہیں سیل کیا جائے گا۔ پوری یونین کونسل کو سیل کرنا آسان نہیں تھا اس میں کئی مسائل درپیش تھے، اس حوالے سے ضلعی انتظامیہ کو نئی ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔ہفتے کی شام ڈپٹی کمشنر شرقی نے ضلع کی 11 یونین کونسل کو سیل کرنے کا اعلان کیا تھا جن میں یو سی 21 گیلانی ریلوے اسٹیشن، یوسی 7 ڈالمیا، یو سی 8 جمالی کالونی، یوسی 22 گلشن، یو سی 27 پہلوان گوٹھ، یو سی 29 گلزار ہجری، یو سی 30 صفورہ، یو سی فیصل کینٹ، یو سی 2 منظور کالونی، یو سی 9 جیکب لائن اور یو سی 10 جمشید کوارٹرز شامل تھی تاہم چند ہی گھنٹوں بعد صوبائی حکومت نے یہ فیصلہ واپس لے لیا۔

سعودیہ کی سپر مارکیٹ میں فوڈ آئٹمز پر تھوکنے والاشخص گرفتار

ریاض(ویب ڈیسک) سعودی پولیس نے ایک شخص کو جان بوجھ کر غذائی اشیاءپر تھوکنے کے الزام میں گرفتار کر لیا ہے۔ یہ شخص باحہ کی سپر مارکیٹ میں رکھی غذائی اشیاءپر جان بوجھ کر تھوک رہا تھا جب اس کی حرکت کلوز سرکٹ کیمروں میں نوٹ کی گئی۔ انتظامیہ کی جانب سے اسے پکڑنے کی کوشش کی گئی مگر وہ پہلے ہی وہاں سے فرار ہو گیا۔ ایک مقامی شہری نے محکمہ صحت کے حکام اور سیکیورٹی فورس کو اطلاع دی تھی کہ اس نے باحہ کی ایک سپر مارکیٹ میں ایک شخص کو کھانے پینے کی اشیا پر تھوکتے ہوئے دیکھا ہے۔ اطلاع دینے والے شہری نے یہ بھی بتایا ہے کہ جیسے ہی تھوکنے والے شخص کو احساس ہوا کہ اسے دیکھ لیا گیا ہے وہ مارکیٹ سے فرار ہوگیا۔ سپر مارکیٹ کے سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے کھانے پینے کی اشیا پر تھوکنے والے شخص کی نشاندہی کی گئی۔مذکورہ شخص مارکیٹ سے نکل کر پارکنگ میں کھڑی اپنی گاڑی میں سوار ہو کر فرار ہوا تھا۔ گاڑی کی نمبر پلیٹ سے شناخت کیے جانے کے بعد ٹریفک اہلکاروں کو مذکورہ شخص کو گرفتار کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔پولیس نے احتیاطی تدبیر کے طور پر سپر مارکیٹ سربمہر کر دی اور تمام کارکنان کو حفاظتی تحویل میں لے کر کورونا ٹیسٹ کے لیے ہسپتال بھجوا دیا گیا۔پولیس اہلکار کھانے پینے کی اشیا پر تھوکنے والے شخص سے پوچھ گچھ کر رہے ہیں کہ اس نے ایسا کیوں کیا؟ حکام کے مطابق حقائق جلد عام لوگوں کے سامنے لائے جائیں گے۔ واضح رہے کہ کویت میں بھی کورونا کی ایک تصدیق شدہ مریضہ نے جان بوجھ کر اپنا علاج کرنے والی خاتون ڈاکٹر پر تھوک پھینک دی تھی، جس کے بعد ہسپتال کے عملے میں خوف و ہراس پھیل گیا تھا۔ متاثرہ خاتون ڈاکٹر کو خدشے کے پیش نظر فوری طور پر قرنطینہ میں منتقل کر دیا گیا تھا۔ مریضہ کی اس حرکت پر سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے اسے سخت تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

کویت نے بنگلہ دیشی اور بھارتی شہریوں کوڈی پورٹ کرنا شروع کر دیا

کویت(ویب ڈیسک) کویت میں کورونا وائرس کے مریضوں کی گنتی میں ہر روز اضافہ ہونے لگا ہے۔ کویتی باشندوں کی جانب سے مملکت میں کورونا کے پھیلاو کا ذمہ دار تارکین وطن کو ٹھہرایا گیا ہے۔ کئی معروف کویتی شخصیات نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ غیر ملکیوں کو کورونا پھیلانے کی سنگین غفلت کے باعث مملکت سے ڈی پورٹ کر دیا جائے۔کویتی مملکت میں اس وقت کورونا کے مریضوں میں بھارتی اور بنگلہ دیشی شہری سرفہرست ہیں۔ اس کے بعد پاکستانی اور دیگر غیر ملکیوں کا نمبر آتا ہے۔ کویتی مملکت نے غیر ملکی تارکین کے خلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈاون شروع کر دیا ہے۔ کویتی وزارت داخلہ کے مطابق مملکت میں غیر قانونی طور پر مقیم بنگلہ دیشی اور بھارتی تارکین کو مملکت سے بے دخل کیا جا رہا ہے۔آج بروز ہفتہ بنگلہ دیش کے غیر قانونی تارکین کو ڈی پورٹ کیا جائے گا، جبکہ 16 اپریل سے 20 اپریل کے دوران بھارت سے تعلق رکھنے والے غیر قانونی تارکین کو واپس بھیج دیا جائے گا۔ غیر قانونی تارکین کی ان کے وطن کو واپسی کویتی حکومت کی جانب سے ایک رعایتی اسکیم کے تحت ہو رہی ہے۔ کویتی حکومت نے چند روز قبل اعلان کیا تھا کہ مملکت میں موجود غیر قانونی تارکین اپنے وطن لوٹ جائیں۔وطن واپس جانے والوں سے کوئی باز پرس ہو گی اور نہ انہیں قید کی سزا اور جرمانہ بھگتنا ہو گا۔ بلکہ وطن واپسی کے لیے انہیں جہاز کی ٹکٹس بھی حکومت فراہم کرے گی۔ان تارکین پر عائد تمام جرمانے معاف ہو جائیں گے، جن میں ٹریفک جرمانے بھی شامل ہیں۔تارکین وطن ڈی پورٹ کیے جانے کے بعد دوبارہ کویت بھی آسکتے ہیں۔ البتہ جن تارکین کے اقاموں کی م±دت ختم ہو گئی ہے، اور وہ کسی وجہ سے جرمانے جمع نہ کروانے کے باعث اس مملکت میں غیر قانونی تصور کیے جا رہے ہیں۔اگر وہ مملکت میں قانونی طریقے سے قیام کے خواہش مند ہیں تو وہ اپنے تمام جرمانے ادا کردیں جس کے بعد ان کا اقامہ بحال کر دیا جائے گا۔مرد تارکین کوعارضی طور پر الفروانیہ گرلز پرائمری اسکول میں ٹھہرایا گیا ہے جبکہ خواتین تارکین کو المظنہ بوائز پرائمری اسکول میں جگہ دی گئی ہے۔ تارکین وطن کو صبح 8 بجے سے دوپہر 2 بجے تک ان عارضی کیمپس میں آ نے کی سہولت دی گئی ہے۔ جس کی وجہ بعد کے گھنٹوں میں کرفیو کا نفاذ ہے۔

ظالم سعودی شوہر نے غیر ملکی بیوی پر ظلم و زیادتی کی انتہا کر دی

ریاض(ویب ڈیسک) سعودی عرب کے مغربی ریجن میں ایک سعودی شہری نے اپنی بیوی پر ظلم و زیادتی کی انتہا کرتے ہوئے اسے گھر سے نکال دیا۔ دو بچوں کی مجبور ماں اپنی اولاد کو سینے سے لگانے کے لیے تڑپ رہی ہے۔ سعودی ویب سائٹ المرصد کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ سوشل میڈیا پر ایک روسی خاتون کی ویڈیو وائرل ہوئی ہے جو اپنا نام کرسٹینا بتاتی ہے اوران دنوں مغربی خطے کے علاقے العوامیہ کی رہائش پذیر ہے۔کرسٹینا نے بتایا کہ کچھ سال قبل میری شادی قطیف کے رہائشی ایک سعودی شہری سے ہوئی، تاہم میری شادی کی خوشیاں چند روز بعد ہی غارت ہو گئیں، جب ظالم شوہر نے مجھ سے مار پیٹ اور بدسلوکی شروع کردی۔ تاہم میں اپنی ازدواجی زندگی بچانے کی خاطر خاوند کی تمام سختیاں برداشت کرتی رہی۔مجھے اللہ نے دو بچوں کی نعمت سے بھی نوازا ، تاہم بے حِس شوہر کی مار پیٹ اور ظلم و ستم میں کوئی کمی نہ آئی۔دو روز قبل میرا کا خاوند ایک بار پھر اپنی کمینگی پر اتر آیا۔ پہلے میری مار پیٹ کی اور پھر زبردستی گھر سے باہر نکال دیا۔ کرسٹینا نے اپنی ویڈیو میں روتے ہوئے بتایا کہ میں نے اپنے بچوں کی خاطر ہمیشہ خاوند سے سمجھوتہ کیا، مگر پھر بھی یہ میرے کام نہ آیا۔میں اپنے دونوں بچوں سے دور ہو چکی ہوں، مجھے ایک پل بھی چین نہیں آ رہا۔ میری مدد کی جائے ، میں اس وقت سعودیہ میں تن تنہا ہے، کوئی میرا حال پوچھنے والا اور خیال رکھنے والا نہیں ہے۔روسی خاتون کی اس درد بھری پکار نے سوشل میڈیا صارفین کو دکھی کر دیا۔ لوگوں نے اس کے ظالم اور بے حِس خاوند کے انسانیت سوز رویئے کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔ چند صارفین نے اس ویڈیو کو سعودی پبلک پراسیکیوشن کو ریفر کر دیا۔ جس کے بعد مغربی ریجن کے گھریلو تشدد کی شکایات سے متعلق ادارے نے اعلان کیا ہے کہ قطیف کے رہائشی سعودی شہری کے خلاف اپنی بیوی پر تشدد اور بدسلوکی کے الزامات کے تحت کیس درج کر کے تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔اگر ملزم کے خلاف ابتدائی تفتیش میں الزامات ثابت ہو گئے تو اسے عدالتی کارروائی کا سامنا کرنا ہو گا۔ مجرم ٹھہرائے جانے کی صورت میں اسے قید اور جرمانے کی سزا بھگتنا ہو گی۔ واضح رہے کہ کچھ ہفتے قبل جازان میں بھی ایک خاوند نے نشے کی حالت میں آگ لگا دی تھی۔ جس کے باعث متاثرہ خاتون بری طرح جھ±لس گئی۔ خاوند کی درندگی کا شکار ہونے والی اس خاتون کوانتہائی تشویش ناک حالت میں فوری طور پر ہسپتال منتقل کر دیا گیا تھا۔سعودی اخبار عکاظ کے مطابق یہ واقعہ جازان کے ایک گاوں میں پیش آیا۔ پولیس کے مطابق ملزم کی عمر 40 سال سے 45سال کے درمیان بتائی جا رہی ہے۔ ملزم نے جب یہ بہیمانہ حرکت کی اس وقت وہ نشے کی حالت میں تھا۔ درندہ صفت خاوند نے پہلے بیوی کو گالم گلوچ کی، اور پھر اس کی مار پیٹ پر اتر آیا۔ اس کے باوجود بھی اس کی سنگدلی کا جذبہ ٹھنڈا نہ ہوا تو اس نے اپنی بیوی پر پٹرول چھڑک کر آگ لگا دی۔ جس کے باعث سعودی خاتون کا جسم بری طرح جھلس گیا۔ اس ظلم کا شکار ہونے والی خاتون کی عمر 30 سال کے لگ بھگ بتائی جا رہی ہے۔