شمالی کوریا کے سربراہ کی ہلاکت کی خبریں ایک بار پھرغلط ثابت

لا ہور ( و یب ڈ سک )شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ کی ہلاکت کی خبریں سوشل میڈیا پر گردش کررہی ہیں تاہم امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ زندہ ہیں۔امریکی صحافی ایڈم ہوسلے نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان کی ہلاکت سے متعلق خبر ٹوئٹ کی جس کے بعد کم جونگ ان کی ہلاکت سے متعلق سوشل میڈیا پر ٹاپ ٹرینڈ بن گیا ہے۔امریکی صحافی نے اپنی ٹوئٹ میں کہا کہ ” (ایچ کے ایس ٹی وی) ہانگ کانگ سیٹیلائٹ ٹیلی ویڑن کے مطابق شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان ہلاک ہوچکے ہیں لیکن امریکا نے اس حوالے سے اب تک کسی قسم کا رد عمل نہیں دیا“۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق نہ صرف امریکا بلکہ خود شمالی کوریا کے سرکاری ذرائع نے اس حوالے سے اب تک مکمل خاموشی اختیار کررکھی ہے تاہم کم جونگ ان کی طبیعت کے حوالے سے خبریں زیرگردش تھیں کہ ان کی طبیعت ٹھیک نہیں ہے۔خیال رہے شمالی کوریا کے اہم ایونٹ میں کم جونگ ان کی غیر موجودگی کی وجہ سے ان کی ہلاکت کی خبریں سامنے آئیں اور اس حوالے سے امریکی صحافی ایڈم ہوسلے نے اپنی ایک اور ٹوئٹ میں اس بات کی تصدیق کی کہ شمالی کوریا کے سربراہ ملک کے دو اہم مواقع پر دکھائی نہیں دیے یہاں تک کہ وہ ’آرمی ڈے‘ میں بھی شریک نہیں ہوئے۔ادھر امریکی خبررساں ادارے واشنگٹن پوسٹ نے دعویٰ کیا ہے کہ شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان کے زندہ ہونے کے شواہد موجود ہیں اور سیٹلائٹ کے ذریعے ان کی خصوصی ٹرین کو کچھ دن پہلے شمالی کوریا کے شہر وونسان میں ایک سیاحتی مقام پر دیکھا گیا ہے۔واشنگٹن پوسٹ کے مطابق امریکی اور جنوبی کوریا کے حکام کا کہنا ہے کہ وہ کم جونگ ان کی ہلاکت پر یقین نہیں رکھتے جب کہ دونوں ممالک کی انٹیلجنس سروس بھی شمالی کوریا کے سربراہ کی ہلاکت یا بیماری کے حوالے سے بے یقینی کا شکار ہیں۔جنوبی کوریا کے حکام کا کہنا ہے کہ ہم سمجھتے ہیں کہ چیئرمین کم جونگ ان اس ہفتےشمالی کوریا کے شہر وونسان میں موجود ہیں اور کسی بھی حکومت کے پاس ان کی ہلاکت کے شواہد موجود نہیں ہیں۔

بورس جانسن کورونا وائرس سے صحت یابی کے بعد کل سے حکومتی امور سنبھالیں گے

لندن( و یب ڈ سک ) برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کورونا وائرس سے صحت یابی کے بعد پیر کے روز سے اپنے دفتر آئیں گے اور دوبارہ سے کارہائے مملکت چلائیں گے۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق کورونا وائرس سے صحت یابی کے بعد برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کل بروز پیر سے کارہائے مملکت سنبھال لیں گے۔ وزیراعظم بورس جانسن رواں ماہ کے آغاز میں کورونا وائرس کا شکار ہوگئے تھے جس کے بعد سے وزیر خارجہ ڈومینک راب نگراں وزیراعظم کی ذمہ داری نبھا رہے تھے۔وزیراعظم بورس جانس کو اپریل کے آغاز میں کچھ علامتیں ظاہر ہوئی تھیں جس کے بعد ان کا کورونا وائرس ٹیسٹ کیا گیا جو مثبت آیا اور وہ اپنے گھر ہی میں قرنطینہ ہوگئے لیکن طبیعت بگڑتی چلی گئی جس پر انہیں اسپتال میں داخل کیا گیا تاہم سانس لینے میں دشواری کا سامنا رہنے پر 7 اپریل کو انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں داخل کیا گیا۔برطانوی وزیراعظم کی طبیعت 3 دن آئی سی یو میں رہنے کے بعد بہتر ہوئی تو انہیں مزید دو دن آبزرویشن میں رکھا گیا اور 12 اپریل کو دوبارہ کورونا وائرس کا ٹیسٹ کیا گیا جو مثبت آیا جس کے بعد انہیں گھر جانے کی اجازت دیدی گئی تھی۔

طالبان کے حملے میں افغان فوج کے 7 اہلکار ہلاک، 4 اغوا

کابل( و یب ڈ سک ) افغانستان میں طالبان جنگجووں کے حملے میں 7 فوجی اہلکار ہلاک ہوگئے جب کہ 4 اہلکاروں کو اغوا کر کے لے گئے۔افغان میڈیا کے مطابق صوبے لوگار میں شدت پسند جنگجووں نے فوجی قافلے پر دھاوا بول دیا، حملہ اتنا اچانک تھا کہ افغان فوج کو سنبھلنے کا موقع نہیں ملا اور 7 اہلکار موقع پر ہی ہلاک ہوگئے جب کہ 4 اہلکاروں کو اسلحہ اور فوجی گاڑیوں کے ہمراہ اغوا کر کے ساتھ لے گئے۔طالبان کی مقامی قیادت نے حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ افغان فوجیوں کو بڑا نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ کابل حکومت کو ملک میں قیام امن کے لیے اسیروں کو جلد از جلد رہا کرنا ہوگا۔ایک ہفتے کے دوران صوبے تخار، قندھار، لوگار، سرپل، بلخ اور بدغیث کی چیک پوسٹوں پر طالبان حملوں میں ہلاک ہونے والے افغان سیکیورٹی اہلکاروں کی تعداد 100 سے تجاوز کرگئی ہے۔ جب کہ صرف صوبے بدغیث میں 13 مرتبہ حملہ کیا گیا ہے۔واضح رہے کہ 29 فروری کو افغان طالبان اور امریکا کے درمیان طے پانے والے امن معاہدے کے باوجود تاحال افغانستان میں امن قائم نہیں ہوسکا ہے جس کا ذمہ دار طالبان نے اقتدار کے لیے لڑتے افغان قیادت کو قرار دیا جب کہ صدر اشرف غنی نے اس کی ذمہ داری طالبان پر عائد کی۔

ٹرمپ نے امریکی میڈیا کو ایک بار پھر ’لنگڑا‘ قرار دے دیا

واشنگٹن ڈی سی( و یب ڈ سک ) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ روز اپنی ایک ٹویٹ میں امریکی میڈیا کو ’لنگڑا‘ کہتے ہوئے لکھا ہے کہ وائٹ ہاو¿س میں روزانہ پریس کانفرنس کا کوئی مقصد نہیں۔اپنی ٹویٹ میں ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی میڈیا کو ایک بار پھر شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے لکھا ہے کہ ’لنگڑا میڈیا‘ صرف جارحانہ سوال کرتا ہے اور بعد میں سچائی یا حقیقت کی رپورٹنگ درست طور پر نہیں کرتا۔ اس سے انہیں (امریکی میڈیا کو) ریٹنگ تو مل جاتی ہے لیکن امریکی عوام کو صرف جھوٹی خبریں ملتی ہیں۔ اس پر وقت اور توانائی صرف کرنا فضول ہے۔واضح رہے کہ امریکا میں صدارتی انتخابات کا وقت قریب ہے جبکہ ڈونلڈ ٹرمپ کو وائٹ ہاوس میں تقریباً روزانہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایک ماہ سے زیادہ کا عرصہ ہوچکا ہے، جنہیں وہ واضح لیکن غیر اعلانیہ طور پر اپنی صدارتی مہم کےلیے استعمال کر رہے ہیں۔تاہم، ڈونلڈ ٹرمپ کے مشیروں کا کہنا ہے کہ روزانہ پریس کانفرنس سے ٹرمپ کی مقبولیت بڑھنے کے بجائے بہت تیزی سے نیچے جارہی ہے جس کا براہِ راست اثر ان کی صدارتی مہم پر پڑے گا۔ اس لیے انہیں مشورہ دیا گیا ہے کہ فی الحال وہ پریس کانفرنس کرنے سے جتنا دور رہیں، ان کی انتخابی مہم کےلیے اتنا ہی بہتر ہے۔

کورونا سے صحتیاب مریضوں کو دوسرے انفیکشن سے محفوظ قرار نہیں دیا جاسکتا، ڈبلیو ایچ او

نیویارک( و یب ڈ سک ) عالمی ادارہ صحت نے خبردار کیا ہے کہ کورونا وائرس سے ہونے والے مرض ’کووڈ 19‘ سے تندرست ہونے والے کسی مردوزن کے بارے میں یہ اس مرض سے محفوظ ہونے یا دوبارہ لاحق نہ ہونے کا دعویٰ نہیں کیا جاسکتا۔
اپنے ایک اہم بیان میں ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) نے بعض ماہرین کے اس تاثر کو رد کردیا ہے کہ کوئی بھی شخص اپنی زندگی میں کورونا سے صرف ایک ہی بار متاثر ہوسکتا ہے۔ جمعے کے روز سائنسی بریفنگ دیتے ہوئے ڈبلیو ایچ او نے کہا ہے کہ ایک مرتبہ انفیکشن سے صحتیاب ہونے والے فرد کے جسم میں امنیاتی طور پر مرض سے لڑنے کی صلاحیت پیدا ہونے کا دعویٰ غلط ہے اور اس بنیاد پر اسے ’امنیاتی پاسپورٹ‘ نہیں دیا جاسکتا ہے۔ اگر اس ضمن میں احتیاط نہ برتی گئی تو کورونا وائرس مزید پھیل سکتا ہے۔’ بعض حکومتیں کسی صحتیاب فرد کے جسم میں موجود اینٹی باڈیز کی بنا پر انہیں کام پر واپس جانے یا پھر بیرونِ ملک سفر کی اجازت دینے کا سوچ رہی ہیں۔ اس بنیاد پر انہیں مجازی طور پر ’امنیاتی پاسپورٹ‘ اور ’خطرے سے محفوظ سرٹفکیٹ‘ دینے کی باتیں ہورہی ہیں۔ اس بات کا اب تک کوئی حتمی ثبوت نہیں مل سکا ہے کہ کووڈ 19 سے ٹھیک ہونے والے شخص کی اینٹی باڈیز نے اسے دوسرے انفیکشن سے بچالیا ہو۔‘ عالمی ادارے نے اپنے بیان میں کہا۔اس سے قبل چلی نے اعلان کیا تھا کہ وہ اپنے ان باشندوں کو امنیاتی کارڈ دے گا جو کورونا حملے سے صحتیاب ہوچکے ہیں تاکہ وہ ایئرپورٹ پر سفری دستاویز کے ساتھ کارآمد ہوسکیں اور ثبوت کے طور پر دکھائے جاسکیں کہ مریض اب انفیکشن سے آزاد ہوچکا ہے۔ اسی طرح فرانس اور برطانیہ نے بھی اس طریقے میں دلچسپی کا اظہار کیا تھا۔ امریکا میں لاس اینجلس کے میئر نے بھی اس کی جانب اشارہ کیا تھا۔ادارہ برائے صحت نے یہ بھی کہا ہے کہ یہ قدم قبل ازوقت ہوگا اور یوں اس کے فوائد کے بجائے الٹے نقصانات ہوسکتے ہیں۔ ادارے کے مطابق ایسے صحتیاب افراد پر بھرپور تحقیق کے بعد ہی کوئی نتیجہ اخذ کیا جاسکتا ہے۔

دنیا میں کورونا وائرس کے باعث ہلاکتوں کی تعداد 2 لاکھ سے تجاوزکر گئی

لا ہور ( و یب ڈ سک )دنیا بھر میں کورونا وائرس وبا کے باعث ہونے والی اموات 2 لاکھ سے تجاوز کرگئی اور متاثرین کی تعداد 28 لاکھ 75 ہزار سے ہوچکی ہے جب کہ 8 لاکھ 11 ہزار 660 افراد صحت یاب ہوچکے ہیں۔جوہن ہاپکنز یونیورسٹی کے جاری کردہ اعداد وشمار کے مطابق امریکا میں کورونا وائرس وبا کی لپیٹ میں ا?کر 53 ہزار سے زائد افراد کی ہلاکت ہوچکی ہے اور متاثرین کی تعداد 9 لاکھ 25 ہزار 551 ہوچکی ہے۔ اسپین میں متاثرین کی تعداد 2 لاکھ 23ہزارسے تجاوز کرگئی اور اموات کی تعداد 22 ہزار 902ہوچکی ہے۔اٹلی میں کورونا وائرس سے 1 لاکھ 95 ہزار سے زائد متاثر اور 26 ہزار 384 افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔ فرانس میں وبا کے متاثرین کی تعداد 1 لاکھ 6 ہزار تک جا پہنچی ہے اور 22 ہزار 648 ہلاکتیں ہوچکی ہے۔ جرمنی میں اگرچہ متاثرین کی تعداد 1 لاکھ 55 ہزار سے زائد ہے تاہم 5 ہزار 819 افراد کی موت واقع ہوئی ہے۔ برطانیہ میں کورونا وائرس کے متاثرین کی تعداد 1 تقریباً لاکھ 50 ہزار ہوچکی ہے اور ہلاکتیں 20 ہزارسے تجاوز کرگئی ہیں۔
عالمی ادارہ صحت نے خبردار کردیا!
عالمی ادارہ صحت نے ان ممالک کو انتباہ جاری کیا ہے جن کی جانب سے کورونا وائرس کے صحت یاب ہونے والے افراد کو آئندہ اس سے محفوظ رہنے کا ”امنیاتی پاسپورٹ“ دیا جارہا ہے۔ ادارے کا کہنا تھا کہ ابھی تک اس بات کے سائنسی شواہد دست یاب نہیں کہ ایک بار کورونا وائرس سے متاثر ہونے والا آئندہ اس سے محفوظ ہوجاتا ہے یا اس کے خلاف مدافعت پیدا کرلیتا ہے۔
’میری زندگی واپس دو‘
برلن میں لاک ڈاون کے بعد عوامی سرگرمیوں اور نقل و حرکت پر جاری پابندیوں کے خلاف احتجاج کرنے والوں اور پولیس کے مابین تصادم ہوا۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق احتجاج کرنے والے ”میری زندگی واپس دو“ کے نعرے لگا رہے تھے اور انہوں نے پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر ”آئینی حقوق کو تحفظ دو“، ”آزادی سب کچھ نہیں ہوتی لیکن اس کے بغیر سب کچھ بے کار ہوجاتا ہے“ جیسے نعرے درج تھے۔
شہری کو گولی ماردی گئی
صومالیہ کے دارالحکومت میں کورونا وائرس کے باعث احتیاطی تدابیر کے لیے عائد کی گئی پابندیوں کی خلاف ورزی کرنے پر پولیس افسر شہری کو گولی ماردی۔ فائرنگ کا واقعہ جمعے کے روز موگادیشو میں پیش آیا۔ گزشتہ دو روز سے موگادیشو میں نوجوانوں کے ہجوم لاک ڈاون کے خلاف احتجاج کررہے ہیں۔

اپنی مدد آپ کے تحت نمٹ رہے ہیں، تحریک انصاف کشکول توڑ دیں گے، ن لیگ

لاہور (لیڈی رپورٹر) وزیراعظم نے کہا ہے کہ کسی ملک سے ایک ڈالر نہیں لیا۔ وزیراعظم کے اس بیان کے بعد جب ہم نے اراکین اسمبلی کی رائے لی تو ترجمان پنجاب حکومت سعدیہ سہیل نے کہا میں سمجھتی ہوں خان صاحب نے درست فرمایا ہے سب سے بڑی بات یہ ہے کہ ہم ترقی پذیر ملک ہونے کے باوجود ان کرائسز سے بہت احسن طریقے سے اپنی مدد آپ کے تحت نمٹ رہے ہیں جبکہ اس موقع پر بڑی بڑی سپر پاور کلیپس کرتی ہیں۔ میں سمجھتی ہوں پاکستانی قوم اور حکومت کی عظیم کامیابی ہے کہ اپنے زور بازو پر مشکل حالات کا مقابلہ کر رہے ہیں۔ ن لیگ کی ایم پی اے بشریٰ بٹ نے کہا کہ وزیراعظم کا جب دل کرتا ہے اپنا موقف بدل لیتے ہیں۔ پہلے ان کی طرف سے کہا جا رہا تھا کہ امداد آ رہی ہے اس کے بعد اب اتنا کہنا کہ ایک ڈالر نہیں آیا۔ اب وہ کیا بتانا چاہ رہے ہیں کہ جتنے بھی فنڈز آ رہے ہیں وہ کیا ان کی محنت ہے‘ وہ فنڈز کہاں گئے۔ آسیہ امجد تحریک انصاف کی ایم پی اے نے کہا پاکستانی عوام جیسی بھی ہے ہمیشہ مشکل وقت میں پاکستانی کھلے دل کے ساتھ میدان میں خود اترتے ہیں اگر کوئی مدد نہیں کرتا تو نہ کرے۔ وزیراعظم عمران خان نے بالکل ٹھیک کہا ہم سب ایک قوم ہیں ہم اپنے قائد کی رہنمائی میں اس مشکل وقت سے نکلیں گے۔ ن لیگ کے ایم پی اے منیب الحق نے خبریں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا وزیراعظم کا بیان ہے کہ انہیں کسی ملک کی طرف سے ایک ڈالر کی بھی امداد نہیں ملی۔ میں سمجھتا ہوں اب امداد کے سلسلے سے ذرا باہر نکلنا چاہئے۔ وزیراعظم تو ہمیشہ فرماتے رہے ہیں کہ کشکول توڑیں گے اورکسی کے آگے ہاتھ نہیں پھیلائیں گے۔ مراد سعید کی سٹیٹ منٹ آپ کو یاد ہوگی عمران خان وزیراعظم بنے گا تو حکومت دو سو ارب منہ پر دے مارے گی اب کہاں گئیں وہ باتیں اب کیوں افسردہ پھر رہے ہیں اور امداد کی طلب کرتے ہیں اور پریشان ہوتے ہیں کہ کسی ملک نے ایک ڈالر بھی نہیں دیا۔ ڈالر نہ دینے کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ چوروں اور کرپٹ لوگوں کو ایڈ نہیں ملتی۔ سب جانتے ہیں وزیراعظم نے ہر وقت مانگا ہی ہے۔ جاوید میانداد کی سٹیٹ منٹ نکال کر دیکھ لیں وہ بھی ٹیلی تھون میں کہہ گئے ہیں کہ جب سے ہمارا وزیراعظم صاحب سے واسطہ پڑا ہے ہم مانگنے پر ہی لگے ہوئے ہیں۔ وزیراعظم صاحب کی بدقسمتی ہے کہ جب سے انہوں نے ہوش سنبھالا ہے وہ مانگنے پر ہی لگے ہوئے ہیں۔ مومنہ وحید نے کہا جب لوگ یہ کہتے ہیں وزیراعظم بھکاری ہے تو ان کو سوچنا چاہئے کہ وہ عوام کے لیے کام کر رہے ہیں۔ وزیراعظم نے یہ بات عوامی مفاد میں کہی ہے۔ اس وقت سب کو ایک ہونا چاہئے۔

شہبازشریف نے چینی انکوائری کمیشن کی رپورٹ میں 2 ہفتے کی تاخیر ملی بھگت قراردیدی

لاہور(ویب ڈیسک)مسلم لیگ ن کے صدر اور اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی شہبازشریف نے چینی انکوائری کمیشن کی رپورٹ میں 2 ہفتے کی تاخیر ملی بھگت قراردےد ی رپورٹس کے مطابق مسلم لیگ کے صدرشہبازشریف نے کہاہے کہ کابینہ ،ای سی سی کی سربراہی اور سبسڈی کی منظوری دینے والے ذمہ دار ہیں ،فیصلوں کے ذمہ دار عمران نیازی اور عثمان بزدار ہیں ،حتمی رپورٹ نہ آنا عمران نیازی صاحب کااعتراف جرم ہے ،حتمی رپورٹ میں تاخیر100 ارب روپے کے حکومتی ڈاکے کی تصدیق ہے۔
اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی نے کہاہے کہ رپورٹ میں تاخیر چینی ڈکیتی کے اصل ذمہ داروں کو بچانے کی کوشش ہے ،چینی انکوائری رپورٹ چھپانے سے عمران خان کا جرم چھپ نہیں سکتا،انہوں نے کہاکہ رپورٹ میں تاخیر سے عوام سے حقائق نہیں چھپائے جا سکتے ،عوام جانتے ہیں کہ ان کے آٹے چینی پر ڈاکاکس نے ڈالا۔شہبازشریف کا کہنا ہے کہ کسی مزید انکوائری اورفرانزک کی ضرورت نہیں ،انکوائری کمیشن منصفانہ نہیں ،کمیٹی ارکان ہی انکوائری کمیشن کے رکن بھی ہیں ،انہوں نے کہاکہ شاہد خاقان عباسی اور خرم دستگیر کو پیش ہونے کی اجازت دی جائے،ہمارے نامزدارکان پیش ہونگے تو دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے گا۔

چین جنوبی کوریا،کرونا کے صحت یاب مریضوں پر دوبارہ وائرس کا حملہ

لاہور (نیٹ نیوز) عالمگیر وبا کورونا وائرس نے دنیا بھر میں تباہی مچا کے رکھ دی ہے، ماہرین اس وائرس سے بچا کی ویکسین تیار کرنے کی کوششوں میں ہیں جبکہ آئے دن اس وائرس سے متاثرہ افراد میں کوئی نہ کوئی نئی علامت بھی ظاہر ہو جاتی ہے۔ تفصیلات کے مطابق جنوبی کوریا سے افسوس ناک خبر سامنے آئی تھی جب وہاں کی حکومت نے یہ انکشاف کیا تھا کہ متعدد کورونا کے مریض صحت یاب ہونے کے بعد دوبارہ اس مہلک وائرس سے متاثر ہو چکے ہیں۔ کچھ دن بعد معلوم ہوا کہ یہ صرف جنوبی کوریا میں نہیں بلکہ چین میں بھی ہو رہا ہے۔ آخر ایسا کیوں ہو رہا ہے؟ یہ وہ سوال ہے جس نے ڈاکٹروں کو پریشان کر کے رکھ دیا ہے۔ چین میں کورونا وائرس کی وبا کی رفتار کو سست کرنے میں کامیابی حاصل ہوئی تھی لیکن اب یہ وبا نئے سرے سے حملہ کر رہی ہے۔ حیران کرنے والا پہلو یہ ہے کہ ان مریضوں میں صحت یابی کے بعد تمام ٹیسٹ کے نتائج سے معلوم ہوا تھا کہ وائرس اب جسم میں موجود نہیں مگر اب کئی مہینوں بعد دوبارہ ٹیسٹ کروانے پر پتہ چلا کہ کورونا وائرس موجود ہے، کچھ کیسز میں تو 70 دن بعد ایسا ہورہا ہے، ان میں سے بیشتر کی عمریں 50 سے 60 سال سے زائد ہیں۔ چینی طبی حکام کے مطابق ابھی یہ بات واضح نہیں ہو سکی کہ جن افراد میں وائرس کی دوبارہ تشخیص ہوئی ہے وہ دیگر افراد کو بھی بیمار کر رہے ہیں۔

مقبوضہ کشمیر،بھارتی فوج کی دہشتگردی مزید 3نوجوان شہید کر دئیے

سرینگر (آن لائن) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی ریاستی دہشتگردی کارروائی میں مزید تین نوجوان شہید ہو گئے ۔ بھارتی میڈیا کے مطابق پلوامہ کے علاقہ اوانتی پورہ مں بھارتی فوجیوں نے تلاشی اور سرچ آپریشن کی آڑ میں اندھا دھند فائرنگ کی جس کے نتیجے میں تین نوجوان شہید ہو گئے ۔ بھارتی فوجیوں نے نوجوانوں کے عسکریت پسند ہونے کا دعوی کیا ہے ۔ آخری اطلاعات موصول ہونے تک علاقے میں تلاشی اور سرچ آپریشن جاری تھا ۔ واضح رہے بدھ سے لے کر اب تک بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں وادیمیں 9 بے گناہ نوجوان شہید ہو چکے ہیں ۔