ماہرہ خان کی لوگوں سے وزیراعظم کے کورونا فنڈ میں امداد دینے کی درخواست

کراچی(ویب ڈیسک) اداکارہ ماہرہ خان نے لوگوں سے وزیراعظم کے کورونا فنڈ میں امداد دینے کی درخواست کی ہے۔وزیراعظم عمران خان نے یکم اپریل کو کورونا وبا کے خلاف قومی مدافعت میں معاونت اور لوگوں کی امداد کے لئے”کرونا ریلیف فنڈ“ قائم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ میں چاہتا ہوں کہ سب اس فنڈ میں اپنا حصہ ڈالیں تاکہ ان لوگوں کی دیکھ بھال ممکن ہوسکے جنہیں بندشوں (لاک ڈاون) نے افلاس کے کنارے لاکھڑا کیا ہے۔ماہرہ خان نے لوگوں سے درخواست کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کے کووڈ19 کے کورونا ریلیف فنڈ میں اپنی حیثیت کے مطابق عطیات جمع کرائیں۔ماہرہ خان سے قبل اداکارہ مہوش حیات بھی لوگوں سے وزیراعظم کے ریلیف فنڈ میں عطیات جمع کرانے کی درخواست کرچکی ہیں۔ اپنے ویڈیو پیغام میں مہوش حیات کا کہنا تھا کہ کورونا کے باعث ہونے والی چھٹیاں، چھٹیاں نہیں ہیں ہمیں زندگیاں بچانے کے لیے گھر میں رہنا ہوگا۔ ہم ساتھ مل کر اس جنگ کو جیت جائیں گے۔

کورونا وائرس وبا کے باعث ملکی برآمدات میں 15 فی صد کمی

اسلام آباد(ویب ڈیسک) کورونا وائرس سے پیدا ہونے والی صورت حال کے باعث ملکی برآمدات میں 15 فیصد کمی آگئی اور گزشتہ ماہ کے دوران ملک کا تجارتی خسارہ 1 ارب 49 کروڑ ڈالررہا ہے۔ادارہ شماریات پاکستان کے مارچ 2020 میں ہونے والی درآمدات و برآمدات کے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق مارچ میں برآمدات 1 ارب 80کروڑ ڈالر رہیں اور فروری کے مقابلے میں گزشتہ ماہ کے دوران برآمدات میں 15 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔ فروری 2020 کے دوران برآمدات 2 ارب 14 کروڑ ڈالر تھیں جبکہ مارچ 2019 میں برا?مدات 1 ارب 97 کروڑ ڈالر سے زائد تھیں۔ اس اعتبار سے مارچ 2019 کی نسبت مارچ 2020 میں برا?مدات 8 فیصد گر گئیں۔دستیاب اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ ماہ کے دوران درآمدات کا حجم 3 ارب 29 کروڑ ڈالر جبکہ تجارتی خسارہ 1 ارب 49 کروڑ ڈالر رہا۔ اسی طرح رواں مالی سال میں اب تک 17 ارب 45 کروڑ ڈالر کی کل برآمدات رہیں۔ جولائی تا مارچ 2020 درا?مدات کا کل حجم 37 ارب 81 کروڑ ڈالر رہا ہے اور رواں مالی سال کے پہلے نو ماہ میں 17 ارب 36 کروڑ ڈالر تجارتی خسارہ ریکارڈ کیا گیا۔

سعودی فرمانروا کا سعودی ملازمین کے لیے 9 ارب ریال کا امدادی پیکیج

ریاض(ویب ڈیسک) سعودی مملکت میں کرفیو کے باعث نجی شعبہ بہت بری طرح متاثر ہوا ہے۔ نجی شعبے کے لاکھوں مقامی اور تارکین وطن ملازمین کرفیو اور صنعتیں و کاروبار بند ہونے کے باعث مالی مشکلات کا شکار ہو گئے ہیں۔ ایسے وقت میں سعودی فرمانروا نے نجی شعبے کے سعودی کارکنان کے لیے اربوں ریال کے ریلیف پیکیج کا اعلان کر دیا ہے۔مڈل ایسٹ آئی کے مطابق خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز السعود نے کورونا وائرس کے باعث بدحالی کا شکار ہونے والے نجی شعبے کے کارکنان کے لیے 9 ارب ریال کے امدادی پیکیج کا اعلان کر دیا ہے۔کیونکہ اداروں اور صنعتوں کے بند ہونے کی وجہ سے لاکھوں سعودی ملازمین کے بے روزگار ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔ جنہیں ریلیف فراہم کرنے کے لیے سعودی حکومت میدان میں آ گئی ہے۔اس امدادی پیکیج کے تحت سعودی کارکنان کو اگلے تین ماہ کے لیے سوشل سیکیورٹی انشورنس کی جانب سے ماہانہ 9 ہزار ریال ادا کیے جائیں گے۔ جس کے لیے پہلے سعودی ملازمین کو سوشل سیکیورٹی انشورنس کے ادارے میں کلیم داخل کرانا ہوں گے، جس کے بعد انہیں اگلے تین ماہ 9ہزار ریال کی رقم ہر مہینے جاری کی جائے گی۔وزیر خزانہ محمد عبداللہ الجدعان کا کہنا تھا کہ سعودی فرمانروا کا یہ فیصلہ بہت شاندار ہے کیونکہ اس سے مقامی افراد کی موجودہ حالات کے باعث پیدا ہونے والی پریشانی ختم ہو جائے گی۔سوشل سیکیورٹی انشورنس قانون کے تحت وہ نجی ادارے جہاں سعودی کارکنوں کی تعداد 5 تک ہے انہیں سو فیصد امداد دی جائے گی جبکہ جن اداروں میں سعودی کارکنوں کی گنتی 5 سے زائد ہے انہیں 70 فیصد امداد دی جائے گی۔اس امدادی پیکیج سے نجی شعبے کے 12 لاکھ سے زائد رجسٹرڈ سعوی کارکنان کو فائدہ ہو گا۔ امدادی رقوم کی ادائیگی یکم مئی 2020ءسے شروع ہو گی، دوسری بار ادائیگی جون جبکہ تیسری ادائیگی جولائی کے مہینے میں کی جائے گی۔

دبئی میں پاکستانی قونصل خانے کی جانب سے پاکستانیوں کیلئے مفت راشن کی تقسیم شروع کر دی گئی

دبئی(ویب ڈیسک) دبئی میں پاکستانی قونصل خانے کی جانب سے پاکستانیوں کیلئے مفت راشن کی تقسیم شروع کر دی گئی، ہم نے سوچا تھا کہ ہم پردیس میں ہیں تو ہمیں کوئی پوچھے گا بھی نہیں، امید بھی نہیں تھی کی حکومت ہمارا احساس کرے گی، پہلی مرتبہ کسی حکومت نے ہماری فکر کی، وزیراعظم عمران خان کا شکریہ ادا کرتے ہیں: امارات میں مقیم پاکستانی شہری کا خصوصی پیغام۔تفصیلات کے مطابق دبئی میں مقیم ایک پاکستانی نوجوان کی ویڈیو سوشل میڈیا پر کافی وائرل ہوئی ہے:وائرل ویڈیو میں پاکستانی نوجوان نے بتایا ہے کہ دبئی میں پاکستانی قونصلیٹ کی جانب سے ضرورت مند پاکستانیوں میں راشن کی تقسیم کی جا رہی ہے۔ نوجوان کا کہنا ہے کہ اسے اور دیگر پاکستانیوں کو امید نہیں تھی کہ کوئی ان کا احساس کرے گا، ان کی فکر کرے گا۔ہمارے ساتھ ایک پاکستانی رہائش پذیر ہے جو ویزٹ ویزہ پر دبئی آیا تھا۔ حال ہی میں اس نے پاکستانی قونصلیت کا دورہ کیا تاکہ وہاں درخواست دے سکے کہ پروازیں شروع ہونے پر اسے ترجیحی بنیادوں پر پاکستان واپس بھیجا جائے۔ تاہم قونصلیٹ پہنچنے پر اسے راشن کا ایک تھیلہ فراہم کیا گیا، اور بتایا گیا کہ دبئی میں مقیم ضرورت مند پاکستانی قونصلیت آ کر مفت راشن حاصل کر سکتے ہیں۔نوجوان کا کہنا ہے کہ یہ سب جاننے کے بعد تمام پاکستانی موجودہ حکومت اور وزیراعظم کے بہت شکرگزار ہیں۔ پہلی مرتبہ کسی حکومت نے ان کا اس انداز میں احساس کیا ہے، اور اس کام کیلئے کسی قسم کی کوئی تشہیر بھی نہیں کی گئی۔ پہلی مرتبہ کسی حکومت نے اوورسیز پاکستانیوں کو پردیس میں تنہاءنہیں چھوڑا۔ ہم پہلے بھی ووٹ دیتے تھے، لیکن پہلی مرتبہ انہیں فخر ہے کہ انہوں نے عمران خان کو ووٹ دیا۔ وزیراعظم کا خصوصی شکریہ کا اتنی دور بھی ضرورت مند پاکستانیوں کو اکیلا نہیں چھوڑا گیا۔

مکہ میں کرفیو کے باعث پریشان مریضوں کو شاندار ریلیف دے دیا گیا

مکہ مکرمہ(ویب ڈیسک)سعودی عرب کے دو مقدس ترین شہروں مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں گزشتہ کچھ دنوں سے 24 گھنٹوں کا کرفیو نافذ کیا گیا ہے۔ جس کے باعث لوگوں کے ایک منٹ بھی گھر سے نکلنے پر پابندی عائد ہے۔ ایسے میں مکہ اور مضافاتی علاقوں میں گھروں میں موجود مریضوں کوپریشانی سے بچانے کے لیے وزارت صحت کی جانب سے شاندار اقدام اٹھایا گیا۔سعودی گزٹ کے مطابق مکہ شہر اور اس کے گرد و نواح میں ایک ہزار سے زائد آوٹ ڈور مریضوں کو ان کے گھروں میں دوائیاں پہنچا دی گئی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق مکہ کے کنگ عبداللہ میڈیکل سٹی کے سٹاف نے شعبہ آوٹ ڈور میں اپنی بیماریوں کا علاج کرنے والے ایک ہزار سے زائد مریضوں کو ان کے دوائی نسخوں کے مطابق دوائیاں گھروں تک پہنچا دی ہیں، جو کہ ان کے لیے اگلے دو ہفتوں کے لیے کافی ہوں گی۔جس کے باعث مریضوں کی یہ پریشانی ختم ہو گئی ہے کہ انہیں کرفیو کے باعث گھروں سے باہر کیسے جا کر دوائیاں لینی تھیں۔وزارت صحت کے مطابق جن مریضوں کو دوائیاں پہنچائی گئیں، ان میں سے چھ سو مکہ کے رہائشی تھے جبکہ باقی چار سو سے زائد مکہ کے مضافاتی علاقوں کے رہنے والے تھے۔ اس اقدام کا ایک مقصد کورونا وائرس کی وبا کی روک تھام کی خاطر لوگوں کو ہسپتال کا ر±خ کرنے سے روکنا تھا۔ہسپتال کی انتظامیہ کے مطابق مریضوں کی جانب سے آن لائن درخواستیں موصول ہونے کے بعد انہیں مفت دوائیاں پہنچائی جا رہی ہیں۔ واضح رہے کہ آج وزارت داخلہ کی جانب سے تین سعودی شہروں دمام، قطیف اور طائف میں کرفیو کے اوقات کا دورانیہ بڑھا دیا گیا ہے۔ جس کے بعد سے کرفیو کی آغاز شام 6بجے کی بجائے سہ پہر 3بجے سے ہو گا اور اگلے روز صبح 6 بجے تک اس کی پابندی کی جائے گی۔وزارت داخلہ کے مطابق کرفیو کا یہ دورانیہ غیر معینہ مدت کے لیے کیا گیا ہے۔ تاہم مخصوص سرکاری و نجی اداروں کے ملازم جنہیں کرفیو میں مخصوص ذمہ داریاں نبھانی ہوتی ہیں، وہ کرفیو کی پابندی سے مستثنیٰ ہوں گے۔ان شہروں میں کرفیو کے نفاذ کا فیصلہ کورونا کے خطرات کے پیش نظر لوگوں کی زندگی اور صحت کو محفوظ بنانے کی خاطر لیا گیا ہے۔ تاکہ لوگ زیادہ سے زیادہ وقت گھروں تک ہی محدود رہیں اور حالات کے پیش نظر سماجی تنہائی اختیار کریں۔جبکہ گزشتہ جمعرات کو مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ کے تمام علاقوں میں روزانہ 24 گھنٹے کے کرفیو کا اعلان کیا تھا۔جس کے دوران دونوں شہروں میں داخل ہونے اور وہاں سے باہر جانے پر پابندی ہو گی۔24 گھنٹوں کے اس کرفیو کے دوران دونوں مقدس شہروں کے رہائشی علاقوں میں ہر قسم کی تجارتی سرگرمی اور کام کو ممنوع قرار دیا گیا ہے۔تاہم فارمیسیز، بینکنگ خدمات، راشن اور اشیائے خورد و نوش فروخت کرنے والے مراکز اور ایندھن کے اسٹیشنز اس فیصلے سے مستثنی ہوں گے۔

دبئی میں کورونا کے مریض کی شناخت کا کام کتوں سے لیا جائے گا

دبئی(ویب ڈیسک) دنیا بھر کی طرح متحدہ عرب امارات میں بھی کورونا وائرس ڈیرے لگا کر بیٹھ گیا ہے۔ اس وائرس کی وجہ سے مملکت میں کاروبار زندگی عملاً معطل ہو کر رہ گیا ہے۔ اس وائرس سے نمٹنے میں سب سے بڑی پریشانی یہ ہے کہ اس کے شکار فرد میں مرض کی علامات خاصے دِن بعد ظاہر ہوتی ہے، تب تک متاثرہ شخص انجانے میں متعدد افراد کو یہ موذی وائرس منتقل کر چکا ہوتا ہے۔جس کے نتیجے میں کورونا کیسز کی گنتی چند روز میں درجن سے بڑھ کر سینکڑوں ہزاروں تک پہنچ جاتی ہے۔ اس مسئلے کے حل کے لیے دنیا بھر کے کچھ ممالک میں کتوں کو سدھانے کا تجربہ شروع ہو چکا ہے۔ دبئی پولیس نے بھی کورونا مریضوں کی تشخیص کے لیے کتوں کو تربیت دینے کے منصوبے پر کام شروع کر دیا ہے، جو کسی بھی شخص کو سونگھ کر اس کے کورونا سے متاثر ہونے یا محفوظ ہونے کی تشخیص کر سکیں گے۔دبئی پولیس کو اس تجرباتی تربیت کے نتیجے میں کامیابی ملنے کی بھرپور توقعات ہیں۔کیونکہ ماضی میں کتوں کی جانب سے انسانوں کو سونگھ کر ملیریا، کینسر، پارکنسنز، مرگی اور ذیا بیطس کی بیماروں کی تشخیص کی جاتی رہی ہے۔ اس مقصد کے لیے شروع کیے گئے منصوبے کو k9 forces کا دیا گیا ہے۔ جبکہ برطانیہ میں بھی کتوں کی جانب سے انسانوں کو سونگھ کر کورونا وائرس کا پتا چلانے کے تجربے پر تیزی سے کام کیا جا رہا ہے۔برطانوی طبی ادارے میڈیکل ڈیٹیکشن ڈاگز (بیماریوں کی تشخیص کرنے والے کتے) کی سربراہ ڈاکٹر کلیری گیسٹ کا کہنا ہے ماضی کے نتائج کو دیکھتے ہوئے ہمیں یقین ہے کہ کتے کورونا وائرس کی تشخیص کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔ کیونکہ کتوں کی سونگھنے کی حِس بہت تیز ہوتی ہے، جس کے باعث وہ کسی بیماری میں مبتلا شخص کے جسم کی بو سونگھ کر اس کی تشخیص کر سکتے ہیں۔یہاں تک کہ کچھ طبی تحقیقات سے پتا چلا ہے کہ کتے ملیریا انفیکشن میں مبتلا شخص کی بوسونگھ کر اس کے مرض کا پتا چلا لیتے ہیں۔ اور اس معاملے میں ان کی حِس اتنی بہترین ہوتی ہے کہ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی جانب سے ملیریا کی تشخیص کے لیے طے کردہ معیارات سے بھی بڑھ کر ہے۔حتیٰ کہ سدھائے ہوئے کتے کسی شخص میں علامات ظاہر نہ ہونے پر بھی اس کے مرض کی تشخیص کر لیتے ہیں۔ دبئی پولیس کے اعلیٰ عہدے دار میجر صلاح خلیفہ فاضل المزروعی کے مطابق کورونا وائرس کی تشخیص کے لیے K9 پولیس فورس پر کام شروع ہو جائے گا۔ دبئی پولیس کو امید ہے کہ اس منصوبے پر عملدرآمد سے مملکت سے کورونا کی وبا کا خاتمہ کرنے میں اہم مدد ملے گی۔

سعودیہ میں مقیم پاکستانی کمیونٹی اپنے عزیزوں کی تدفین کے لیے این او سی حاصل کر سکتی ہے

جدہ(ویب ڈیسک) سعودی عرب میں کورونا کے مریضوں کی گنتی میں اضافہ ہونے کے بعد حکومت کی جانب سے طائف، قطیف اور دمام میں کرفیو کے اوقات میں اضافہ کر دیا گیا ہے، جبکہ مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں 24 گھنٹے کا کرفیو نافذ ہو گیا ہے۔ مملکت میں اس وقت لاکھوں پاکستانی اپنے اہل خانہ کے ساتھ مقیم ہیں۔جدہ میں واقع پاکستانی قونصل خانے کی جانب سے ایک اہم اعلان کیا گیا ہے۔ سعودی عرب نے پاکستانی کمیونٹی کی اپنے پیاروں کی مقامی تدفین کے لیے سفری پابندیوں کے دوران این او سی جاری کرنے کے لیے واٹس ایپ سروس شروع کی ہے۔مملکت میں کورونا وائر س پر قابو پانے کی خاطر لیے جانے والے اقدامات کے تحت بعض علاقوں میں محدود کرفیو کا نفاذ کرتے ہوئے مختلف شہروں میں آمد و رفت پر پابندی لگائی گئی ہے۔ان حالات میں پاکستانی کمیونٹی کی سہولت کے لیے سعودی عرب کے مغربی ریجن میں مرنے والے افراد کی آخری رسومات کے انتظامات کے لیے جدہ میں پاکستانی قونصلیٹ نے واٹس ایپ سروس شروع کی ہے۔جدہ میں پاکستانی قونصلیٹ نے پاکستانی کمیونٹی سے کہا ہے کہ کرفیو کے اوقات کے دوران اپنے کسی عزیز کی تدفین کے لیے اجازت نامہ لے سکتے ہیں اور اس کے لیے درج ذیل نمبرز پر اپنی متعلقہ دستاویز فراہم کرکے این او سی حاصل کرسکتے ہیں۔فیاض احمد 0533585184، زاہد احمد 0542556778، محمد عثمان 0592068461 پاکستانی قونصلیٹ کے مطابق اس واٹس ایپ سروس کے اجراءکا مقصد مملکت میں مقیم لاکھوں پاکستانیوں کوکرفیو کی حالت میں اپنے کسی عزیز کی تدفین کے عمل میں پیش آنے والی سفری پابندیوں اور مشکلات سے بچانا ہے۔

سعودی حکام نے دمام، قطیف اور طائف میں کرفیو کے اوقات میں اضافہ کر دیا

طائف(ویب ڈیسک) سعودی حکام نے کورونا وائرس پر قابو پانے کی خاطرکرفیو کے حوالے سے ایک اور اہم فیصلہ کر لیا ہے۔ وزارت داخلہ کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ آج کے روز سے تین سعودی شہروں دمام، قطیف اور طائف میں کرفیو کے اوقات کا دورانیہ بڑھا دیا گیا ہے۔ جس کے بعد سے کرفیو کا آغاز شام 7بجے کی بجائے سہ پہر 3بجے سے ہو گا اور اگلے روز صبح 6 بجے تک اس کی پابندی کی جائے گی۔وزارت داخلہ کے مطابق کرفیو کا یہ دورانیہ غیر معینہ مدت کے لیے کیا گیا ہے۔ تاہم مخصوص سرکاری و نجی اداروں کے ملازم جنہیں کرفیو میں مخصوص ذمہ داریاں نبھانی ہوتی ہیں، وہ کرفیو کی پابندی سے مستثنیٰ ہوں گے۔ان شہروں میں کرفیو کے نفاذ کا فیصلہ کورونا کے خطرات کے پیش نظر لوگوں کی زندگی اور صحت کو محفوظ بنانے کی خاطر لیا گیا ہے۔تاکہ لوگ زیادہ سے زیادہ وقت گھروں تک ہی محدود رہیں اور حالات کے پیش نظر سماجی تنہائی اختیار کریں۔واضح رہے کہ اس سے قبل گزشتہ جمعرات کو مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ کے تمام علاقوں میں روزانہ 24 گھنٹے کے کرفیو کا اعلان کیا تھا۔جس کے دوران دونوں شہروں میں داخل ہونے اور وہاں سے باہر جانے پر پابندی ہو گی۔24 گھنٹوں کے اس کرفیو کے دوران دونوں مقدس شہروں کے رہائشی علاقوں میں ہر قسم کی تجارتی سرگرمی اور کام کو ممنوع قرار دیا گیا ہے۔تاہم فارمیسیز، بینکنگ خدمات، راشن اور اشیائے خورد و نوش فروخت کرنے والے مراکز اور ایندھن کے اسٹیشنز اس فیصلے سے مستثنی ہوں گے۔مملکت میں کرونا سے متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 1885 ہو گئی ہے۔جبکہ 21 افراد اس وائرس سے لڑائی کے دوران دنیا سے سے کوچ کر گئے ہیں۔اچھی خبر یہ ہے کہ مملکت میں کرونا کے مریضوں میں سے 328 افراد صحت یاب ہو چکے ہیں۔

کراچی سمیت سندھ بھر میں 3 گھنٹے کا کرفیو جیسا لاک ڈاون

کراچی(ویب ڈیسک)سندھ حکومت کی جانب سے صوبے بھر میں دوپہر 12 بجے سے تین بجے تک کرفیو جیسا لاک ڈاون کیا گیا۔محکمہ داخلہ سندھ نے کراچی سمیت صوبے بھر میں جمعہ کے روز 3 گھنٹے کے انتہائی سخت لاک ڈاون کیا ، جس کے تحت دن 12 سے سہہ پہر 3 بجے تک تمام دکانیں بند رہیں اور ہر طرح کی ٹرانسپورٹ معطل رہی۔ شہریوں کو نقل و حرکت کی بھی اجازت نہیں ملی اور مساجد میں نماز جمعہ کے اجتماعات نہیں ہوئے۔ انتظامیہ نے شہریوں کو لاک ڈاون کی خلاف ورزی پر قانونی چارہ جوئی کا انتباہ دیا تھا۔سندھ حکومت نے صوبے میں عمومی لاک ڈاون کی مدت میں توسیع کا بھی باقاعدہ اعلان کیا ہے جس کا باضابطہ نوٹی فکیشن جاری کردیا گیا ہے، جس کے تحت صوبے بھر میں لاک ڈاون کےتحت پابندیوں کا اطلاق 14 اپریل تک رہے گا۔نوٹی فکیشن کے مطابق لاک ڈاون کے دوران تمام عوامی، سیاسی، مذہبی و دیگر اجتماعات پر پابندی ہوگی، صرف مقررہ اوقات کے دوران مخصوص کاروباری سرگرمیاں کی جاسکیں گی، مساجد میں 3 سے 5 افراد باجماعت نماز ادا کرسکیں گے، عام شہری نماز ظہر گھر پر ہی ادا کریں گے۔نوٹی فکیشن میں کہا گیا ہے کہ نماز جنازہ اور تدفین کے علاوہ ہر قسم کے اجتماعات پر پابندی ہوگی، نماز جنازہ اور تدفین کے موقع پر بھی احتیاطی تدابیر اختیار کرنا ہوں گی جب کہ سندھ میں تمام انٹرسٹی ٹرانسپورٹ سروس بھی بند رہے گی اور بین الصوبائی ٹرانسپورٹ نقل وحرکت ممنوع ہوگی۔

کورونا وائرس؛ خیبرپختون خوا میں پاک فوج تعینات کرنے کی منظوری

اسلام آباد(ویب ڈیسک) وفاقی کابینہ نے خیبرپختون خوا میں پاک فوج تعینات کرنے کی منظوری دے دی۔ذرائع کے مطابق خیبرپختون خوا حکومت نے کورونا وائرس کے تناظر میں لاک ڈاون پر عمل درامد میں سول انتظامیہ کی مدد کے لیے وفاق سے فوج تعینات کرنے کی درخواست کی تھی۔وزارت داخلہ نے کابینہ سے خیبرپختوخوا میں فوج تعینات کرنے کی استدعا کی تھی۔ کابینہ نے سرکولیشن سمری کے ذریعے صوبے میں فوج تعینات کرنے کی منظوری دی۔کابینہ کی منظوری کے بعد پاک فوج سول انتظامیہ کی مدد کے لیے خیبرپختون خوا میں تعینات ہوگی۔