(ویب ڈیسک)ایم او ایل کو کامیابی ٹل بلاک میں ممی خیل ساﺅتھ ون کنویں سے حاصل ہوئی، کل دریافتوں کی تعداد 13ہو گئی، کامیابی، توانائی کی بڑھتی ہوئی ضروریات کو پورا کریگی: گروپ ایگزیکٹوپاکستان جلد ہر شعبہ میں خودکفیل ہو گا، ایم او ایل جائنٹ وینچر کنسورشیم میں او جی ڈی سی ایل، پی پی ایل، پی او ایل اور جی ایچ پی ایل شامل ہیں: ریجنل وائس پریذیڈنٹ مشرق وسطیٰ
اسلام آبادہنگری کے تیل و گیس کی تلاش و پیداوار کا کام کرنے والے بین الاقوامی گروپ ایم او ایل گروپ کی پاکستان میں کام کرنے والی ذیلی کمپنی ایم او ایل پاکستان آئل اینڈ گیس کمپنی نے صوبہ خیبر پختونخوا کے ٹل بلاک میں ایک اور اہم کامیابی اپنے نام کر لی ہے۔ ایم او ایل پاکستان کو یہ کامیابی ٹل بلاک میں ف خیل ساوتھ 1کنویں سے حاصل ہوئی ہے۔اس کامیابی کے ساتھ ملک میں ایم او ایل پاکستان کی کل دریافتوں کی تعداد 13ہو گئی ہے جن میں سے محض ٹل بلاک میں ہونے والی دریافتیں 10ہو گئی ہیں۔ امسال 23مئی کو ممی خیل ساوتھ1 کنویں کی 4,939میٹر تک کھدائی مکمل کر لی گئی تھی۔اس وقت کنویں کی ٹیسٹنگ کرنے پر معلوم ہوا کہ لوک ہارٹ اور ہنگو فارمیشن سے گیس اور کنڈنسیٹ 6,516 بیرل تیل یومیہ کے مساوی (16.12 ملین مکعب فٹ یومیہ گیس اور 3,240 بیرل کنڈنسیٹ یومیہ)کی مقدار کے حساب سے فلو کر رہا ہے اور اس کا ویل ہیڈ پریشر32/64″ چوک پر 4,476 فی سکوئیر انچ ہے۔ خوش ا?ئند امر یہ ہے کہ کمپنی نے کٹھن حالات کے باوجود اپنے ا?پریشنز کو بھر پور انداز سے جاری رکھا ہوا ہے۔ کمپنی کے ٹیکنیکل کے شعبہ بشمول ڈرلنگ، سرفیس اور سب سرفیس ٹیموں کے علاوہ کمرشل اور دیگر متعلقہ محکموں نے شبانہ روز محنت کر کے قوم کو کورونا کے مشکل حالات میں ایک اچھی خبر دی ہے۔ ایم او ایل گروپ کے ایگزیکٹیو وائس پریذیڈنٹ ڈاکٹر بیریسلاو گاسو نے اپنے پیغام میں نے کہا کہ انہیں یہ اعلان کرتے ہوئے فخر محسوس ہو رہا ہے کہ ہم نے پاکستان میں ایک اور اہم دریافت کر لی ہے۔ اس کامیابی سے ٹل بلاک کی گہرائیوں میں تیل و گیس کی تلاش کے حوالے سے جاری خدشات کی نفی ہوئی ہے اور نئے مواقع کی تلاش کا حوصلہ ملا ہے۔ ممی خیل ساوتھ1سے ملنے والی یہ کامیابی ملک کی توانائی کی بڑھتی ہوئی ضروریات کو پورا کرنے میں مدد گار ثابت ہو گی۔ انھوں نے حکومت پاکستان اور اپنے جائنٹ ونچر پارٹنرز کا بھر تعاون پر شکریہ ادا کیا۔ایم او ایل گروپ کے ریجنل وائس پریذیڈنٹ برائے مشرق وسطیٰ ، افریقہ و پاکستا ن علی مرتضیٰ عباس کا اپنے پیغام میں کہنا تھا کہ کورونا کی وجہ سے ہم سب گزشتہ کچھ مہینوں سے مشکلات کا شکار ہیں جس کی وجہ سے مجموعی معاشی حالات متاثر ہوئے۔ ان نا مساعد حالات کے باوجود ایم او ایل پاکستان کی ٹیم نے اپنا کا م جاری رکھا۔ ان حالات سے ہم نے سیکھا ہے کہ ہر شعبہ میں خود کفیل ہونا ہو گا اور خاص طور پر توانائی کے شعبہ کو مزید ترقی دینی ہے۔ میں ایم او ایل پاکستان کی ٹیم کو مبارکباد پیش کرتا ہوں اور حکومت پاکستان اور اپنے جائنٹ ونچر پارٹنرز کا شکریہ ادا کرتا ہوں جن کا تعاون ہمہ وقت شامل حال رہا۔ واضح رہے کہ ایم او ایل پاکستان کا ملک کے اپ سٹریم سیکٹر میں کامیابیوں کا یہ سفر گزشتہ 21 برسوں سے جاری ہے۔ ایم او یل پاکستان اس وقت ملک کے4بلاکس میں ایکویٹی سٹیکس کا اختیار رکھتا ہے۔ بطور آپریٹنگ شیئر ہولڈر ،ایم او ایل پاکستان8.4 فیصد شیئر کے ساتھ 89 ہزار بیرل تیل یومیہ کے مساوی مجموعی پیداوار کا ذمہ دار ہے۔ ایم او ایل پاکستان کے جائنٹ ونچر کنسورشیم میں او جی ڈی سی ایل، پی پی ایل، پی او ایل اور جی ایچ پی ایل شامل ہیں۔