وفاقی وزیرِ اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز کہتے ہیں کہ ماضی میں بجلی کی پیداوار پر ہی کام کیا گیا، بجلی گھروں تک پہنچانے پر توجہ نہ دی گئی، ہماری حکومت اب بجلی کے ترسیلی نظام پر توجہ دے رہی ہے۔
وفاقی وزیرِ اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز نے وزیرِ پاور ڈویژن عمر ایوب کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ رات 11 بج کر 41 منٹ پر بریک ڈاؤن ہوا جس کے بعد ملک بھر میں بجلی کی سپلائی معطل ہو گئی۔
انہوں نے کہا کہ بجلی کا شعبہ ہمارے ملک میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے، ماضی کی حکومتوں میں بجلی کی پیداوار پر زیادہ زور دیا گیا، بجلی کے سیکٹر پر ایک خاص سمت میں کام ہوا۔
شبلی فراز کا کہنا ہے کہ ماضی کی حکومت میں بجلی کی پیداوار پرزیادہ توجہ دی گئی، بجلی کے 3 شعبے ہوتے ہیں، پیداوار، ڈسٹری بیوشن اور ترسیل۔
انہوں نے کہا کہ بجلی کی پیداوار کے پلانٹس تو بن گئے لیکن ترسیل کا نظام مطابقت نہیں رکھتا، بجلی کی پیداوار ہے لیکن ترسیل کا نظام بہتر نہیں۔
وفاقی وزیرِ اطلاعات و نشریات نے مزید کہا کہ بجلی کی ترسیل کا نظام اپڈیٹڈ نہ ہو تو مسائل ہوسکتے ہیں، حکومت بجلی کے ترسیل کے نظام پر توجہ دے رہی ہے۔
سینیٹر شبلی فراز کا یہ بھی کہنا ہے کہ ہمیں کپیسٹی پیمنٹ بھی کرنا پڑتی ہے، وہ بجلی جو ہم بنا رہے ہیں لیکن اسے استعمال نہیں کر رہے۔