ٹی 20 ورلڈ کپ میچ میں پاکستان کے ہاتھوں عبرتناک شکست کھانے کے بعد بھارتی پنجاب کے تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم کشمیری طالب علموں کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور ان کے ہاسٹل کے کمروں میں توڑ پھوڑ کی گئی۔
بھارتی اخبار انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق ضلع سنگرر میں بھائی گورداس انسٹیٹیوٹ آف انجینیئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کے طالب علموں نے میچ کے بعد ہاسٹل کے اندر سے ہی ان پر ہوئے حملوں کی ویڈیو شیئر کیں جبکہ کھرر کے علاقے میں رایت بھارت یونیورسٹی میں بھی طلبہ کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔
جموں کشمیر اسٹوڈنٹ ایسوسی ایشن کے ترجمان ناصر کہویہامی نے ایک ٹوئٹر پیغام میں کہا کہ ’سنگرر اور کھرر میں تشدد کا نشانہ بننے والے کشمیری طلبا نے مجھے بتایا کہ بہار، اتر پردیش اور ہریانہ سے تعلق رکھنے والے طلبہ ان کے کمروں میں گھس آئے توڑ پھوڑ کی اور انہیں تشدد کا نشانہ بنایا‘۔
انہوں نے ایک ٹوئٹ میں تشدد کا نشانہ بننے والے طلبا کی تصاویر بھی شیئر کیں۔
ناصر کہویہامی نے یہ بھی بتایا کہ جس کالج میں کشمیری طلبا پر تشدد ہوا اس کا نام بتانے پر انہیں حکام کی جانب سے مقدمہ درج کروانے کی دھمکیاں دی جارہی ہیں۔
دوسری جانب مقبوضہ کشمیر کے سابق وزیراعلیٰ عمر عبداللہ نے بھی ایک ٹوئٹر پیغام میں کہا کہ پنجاب کے کالج میں کچھ کشمیری طلبہ کے خلاف جسمانی اور زبانی حملوں کے واقعات کے بارے میں سن کر دکھ ہوا۔
ساتھ ہی انہوں نے بتایا کہ وزیراعلیٰ پنجاب نے پولیس کو اس معاملے کو دیکھنے اور پنجاب میں زیر تعلیم طالبعلموں کو ان کے تحفظ سے متعلق یقین دلانے کی ہدایت کی ہے۔
سنگرر کالج کی ایک ویڈیو میں طالبعلموں نے بتایا کہ سیکیورٹی گارڈ نے یو پی سے تعلق رکھنے والے طلبا کے گروپ کو ان کے کمروں میں آنے اور تشدد کرنے دیا۔
اخبار کی رپورٹ کے مطابق بعدازاں پنجاب پولیس کے عہدیدار کالج پہنچے اور کشمیری طالبعلموں سے بات چیت کی۔
ایک سینئر پولیس عہدیدار کا کہنا تھا کہ ’کالج میں 90 کشمیری جبکہ 30 یو پی کے طالبعلم زیر تعلیم ہیں اور میچ ختم ہونے کے بعد یو پی اور بہار کے طلبا کشمیریوں کے کمروں میں گھس گئے اور لڑائی کی۔
رپورٹ کے مطابق ایس ایس پی سنگرر نے دعویٰ کیا کہ دونوں فریقین نے آج صبح کالج انتظامیہ اور پولیس کے سامنے معافی تلافی کرلی ہے اور معاملہ حل ہوگیا۔
البتہ ناصر کہویہامی نے بتایا کہ ان کی تشدد کا نشانہ بننے والے طالبعلموں سے بات چیت ہوئی ہے جنہوں نے کسی بھی قسم کی معافی کی تردید کی ہے۔
علاوہ ازیں موہالی کھرر میں بھی پاک بھارت میچ کے بعد 4 کشمیری طلبا پر ہریانہ سے تعلق رکھنے والے غنڈوں نے تشدد کیا۔
خیال رہے کہ پاکستان نے پہلی مرتبہ ورلڈ کپ میچ میں بھارت کو ہر شعبے میں آؤٹ کلاس کرتے ہوئے 10 وکٹوں سے شکست دے دی تھی۔