تازہ تر ین

شاہینوں نے دل جیت لیے

ملک منظور احمد
پاکستان بطور ملک گزشتہ کئی سالوں سے بہت سی مشکلات کا شکار رہا ہے،اور اب بھی کئی چیلنجز کا سامنا کر رہا ہے،پاکستان نے گزشتہ 15سال کے دوران بد ترین دہشت گردی،کا سامنا کیا کبھی زلزلے اور سیلاب کی صورت میں بد ترین قدرتی آفات کا سامنا کیا اور کبھی توانا ئی کی شدید کمی اور 20,20گھنٹو ں کی لوڈ شیڈنگ کا سامنا کیا۔اور باقی تمام شعبوں کی طرح پاکستان کی کرکٹ بھی اس عرصہ کے دوران شدید مشکلا ت کا شکار رہی ہے۔2009ء میں لاہور میں سر لنکا کی کرکٹ ٹیم کے اوپر ہونے والے دہشت گردانہ حملے کے بعد بین الا ا اقومی کرکٹ نے پاکستان سے رخ موڑ لیا اور کسی بھی ٹیم نے پاکستان آنے سے انکار کر دیا،جس کے باعث ایک وقت میں تو ایسا لگ رہا تھا کہ پاکستان کرکٹ کہیں خدا نخواستہ اس صورتحال کے باعث کہیں ختم ہی نہ ہو جائے لیکن پاکستان کرٹ بورڈ نے اس عرصے کے دوران متحدہ عرب امارات کو اپنا گھر بنایا،پاکستان کی کرکٹ جاری رہی اور اب پاکستان نے تاریخ میں پہلی بار کسی ورلڈ کپ مقابلے میں بھارت کو شکست دی اور نہ صرف شکست دی بلکہ 10وکٹو ں سے شکست دے دی،جو کہ ٹی 20فارمیٹ میں بھارت کی سب سے بڑی شکست ہے۔میچ سے قبل کسی کوبھی توقع نہیں تھی کہ پاکستان ٹیم بھارت کو اس بڑے میچ میں شکست دے سکتی ہے اور نہ صرف یہ کہ شکست دے سکتی ہے بلکہ اتنے بڑے مارجن سے شکست دے سکتی ہے۔پاکستانی ماہرین کرکٹ بھی بھارت کی ٹیم کا اس میچ میں پلڑا بھاری قرار دے رہے تھے اور بھارتی ماہرین اور میڈیا کی تو کیا ہی بات کی جائے ان کا غرور تو آسمان پر تھا وہ تو میچ میں بھارت کو میچ ہونے سے پہلے ہی فاتح قرار دے بیٹھے ہوئے تھے۔
بھارتی سابق ٹیسٹ کرکٹر ہر بجن سنگھ نے تو حد ہی پار کر ڈالی اور پاکستان کو میچ کھیلنے کی بجائے بھارت کو وال اوور دینے کا مشورہ دے ڈالا،بھارتی کرکٹر کے اس بیان کا جواب پاکستان کے سابق فاسٹ بولر شعیب اختر نے دیا اور بھرپور انداز میں دیا لیکن اس بات میں کوئی شک نہیں ہے کہ شاہینوں نے یہ میچ جیت کر اور اتنے بڑے مارجن سے جیت کر بھارت کا غرور خاک میں ملا ڈالا ہے۔پاکستان نے میچ کی ابتدا سے لے کر اختتام تک بھارت کی ایک نہ چلنے دی اور بیٹنگ بولنگ اور فیلڈنگ تینوں شعبوں میں بھارت کو مکمل طور پر آؤٹ کلاس کر دیا۔اور میچ میں پاکستان کے بولرز خصوصا ً شاہین شاہ آفریدی کی جتنی تعریف کی جائے وہ کم ہے،شاہین شاہ نے ابتدائی اوورز میں بھارت کے دو کھلاڑی آوٹ کرکے بھارت کو بیک فٹ پر دھکیل دیا جس کے باعث پاکستان کی فتح کا راستہ ہموار ہوا۔اور اس کے بعد دوسری اننگز میں پاکستانی اوپنرز بابر اعظم اور محمد رضوان نے شاندار کا رکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے بغیر کوئی وکٹ گنوائے ہی ہدف مکمل کر دیا۔کئی دہائیوں کے انتظار کے بعد ایسی فاتح یقینا یاد گار ہے اور میچ کے بعد پاکستان سمیت دنیا بھر میں منائے جانے والا جشن اس بات کا غماز ہے کہ یہ فتح پاکستان کے لیے کتنی اہم تھی،مقبوضہ کشمیر،بنگلہ دیش سمیت دنیا بھر میں پاکستان کی جیت کا جشن منایا گیا،اور تو بھارت کے اندر بھی کئی علاقوں میں پاکستان کی جیت کا جشن منایا گیا جس کے بعد بھارتی مسلمانوں اور کشمیریوں پر تشدد کا ایک نیا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔بھارتی شہروں میں ہاسٹلز کے اندر گھس گھس کر کشمیری طلبا ء پر تشدد کیا جا رہا ہے اور بھارتی کرکٹ ٹیم میں شامل واحد مسلمان کھلاڑی محمد شامی کو پاکستان سے شکست کی وجہ اور غدار قرار دینے کا سلسلہ بھی شروع کر دیا گیا ہے۔ان واقعات سے ہم بھارت معاشرے میں بڑھتی ہو ئی انتہا پسندی اور مسلمان دشمنی کا اندازہ بخوبی لگا سکتے ہیں۔
پاکستان کی جیت میدان کے اندر تک محدود نہیں تھی بلکہ یہ میچ جیت کر اور اس انداز میں جیت کر پاکستان نے کرکٹ کی دنیا کے نام نہاد بگ 3جن میں بھارت کے علاوہ،آسٹریلیا اور انگلینڈ بھی شامل ہیں۔ان کو یہ واضح پیغام دیا ہے کہ پاکستان سے کرکٹ چھینی جاسکتی ہے لیکن پاکستان کو گیم سے باہر کرنا ممکن نہیں ہے۔پاکستان کی قوم اس کھیل سے دلی لگاؤ رکھتی ہے اور یہ کھیل ملک میں اتحاد اور ہم آہنگی کو فروغ دینے کا باعث بھی ہے،اس کھیل کو بہتر کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہونی چاہیے۔وزیر اعظم عمران خان نے سابق ٹیسٹ کرکٹر رمیز حسن راجہ کو پاکستان کرکٹ بورڈ کا چیئرمین نا مزد کیا ہے اور امید کی جارہی ہے کہ ان کے آنے کے بعد پاکستان کرکٹ میں بہتری دیکھی جائے گی کیونکہ وہ نہ صرف پاکستان کرکٹ بلکہ جدید کرکٹ اور اس کے تقاضوں کو بھی بہت اچھی طرح سمجھتے ہیں۔پاکستان نے بھارت کے خلاف شاندار فتح تو حاصل کر لی ہے لیکن ابھی پاکستان کے ورلڈ کپ کے سفر کا آغاز ہو ا ہے۔
پاکستان کو اسی جوش اور جذبے اور کارکردگی کا تسلسل برقرار رکھنے کی ضرورت ہے۔پاکستان کا اگلا میچ نیو زی لینڈ سے ہے جو کہ بہت اہمیت کا حامل ہے میچ ہارنے کی صورت میں پاکستان کا افغانستان کے ساتھ میچ ڈو اینڈ ڈائی کی صورتحال اختیار کر جائے گا اس لیے اس صورتحال سے بچنے کے لیے پاکستان کو یہ میچ بھی جیتنا لازم ہے۔لیکن جیسی کا رکردگی کا مظاہر ہ پاکستان نے پہلے میچ میں کیا ہے اس کے بعد یہ امید کی جاسکتی ہے کہ پاکستان باقی میچوں میں بھی جیت کا تسلسل برقراررکھے گا۔ ہم سب کی بطور پاکستانی دعائیں پاکستان ٹیم کے ساتھ ہیں اور ہم سب کی یہی خواہش ہے کہ پاکستان ٹیم ورلڈ کپ ٹرافی اپنے ساتھ لے کر آئے امید ہے اس بار جس جذبے سے قومی ٹیم میدان میں اتری ہے،ٹیم ورلڈ کپ جیت کر قوم کو جشن منانے کا ایک اور موقع ضرور دے گی۔
(کالم نگارسینئرصحافی اورتجزیہ کارہیں)
٭……٭……٭


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain