ملتان ( کامرس رپورٹر ) ایس ایم فوڈ کے مالک چودھری ذوالفقار انجم کی کرپشن ‘ ٹیکس ڈیوٹی چوری‘ انڈر انوائسنگ کے حوالے سے ہوشربا انکشافات سامنے آئے ہیں۔ ریجنل ٹیکس آفس ( آر ٹی او ) آمدنی کو چھپانے ‘ آمدنی کے ذرائع کم ظاہر کرنے ‘نئی مشینری کو سکریپ کے نام پر امپورٹ کرکے ٹیکس اور ڈیوٹی چوری کرنے اور ملازمین کی تعداد کم ظاہر کرنے پر مقدمات درج ہو چکے ہیں۔ ذرائع کے مطابق راتوں رات ارب پتی بننے والے چودھری ذوالفقار انجم نے بجلی‘ گیس ‘ ٹیکس ‘ کسٹم ڈیوٹی ‘ پراپرٹی ٹیکس ‘ پروفیشنل ٹیکس ‘ انکم ٹیکس ‘ سیلز ٹیکس کی چوری اور دیگر سرکاری محصولات کی کم آمدنی ‘ ملازمین کی کم تعداد ظاہر کرکے کاروباری ترقی کی منازل تمام غیر قانونی ذرائع استعمال کرکے طے کی ہیں۔ چند سال قبل محکمہ کسٹم نے نئی مشینری کو سکریپ ظاہر کرکے درآمد ( امپورٹ ) کرنے پر ایس ایم فوڈ کے مالک چودھری ذوالفقار انجم کے خلاف مقدمہ درج کیا۔ کسٹم کراچی نے ملتان سمیت ملک بھر کے کسٹم فیلڈ فار میشنز کو خط لکھا کہ ایس ایم فوڈ ملتان کی امپورٹس ‘ کسٹم کی درآمدی دستاویزات کا جائزہ اور تصدیق کا عمل باریک بینی سے کریں۔ کسٹم ڈیوٹی کی چوری‘ کسٹم ڈیوٹی کی کم ادائیگی اور چور راستے تلاش کرنے کے حوالے سے ایس ایم فوڈز پاکستان کے بڑے ٹیکس چوروں میں شمار ہوتا ہے۔ یوٹیلٹی سٹورز کارپوریشن ( یو ایس سی ) ملتان کو سستی ( سبسڈائزز ) چینی کی فراہمی کے لئے ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان ( ٹی سی پی ) کی جانب سے بھجوائے جانے والے چینی کے ٹرالر ایم ایس فوڈز میں براہ راست اتروائے جاتے رہے اور یہ سلسلہ ماضی قریب میں جاری تھا۔ ذرائع کے مطابق ایس ایم فوڈ کا مالک سرکاری اداروں کے افسروں اور ملازمین کو رشوت ‘ تحفے تحائف کے گرداب میں خود پھنساتا ہے اور بعد میں ان کو بلیک میل کرتا ہے۔ 2014ءمیں یو ایس سی کی ہزاروں ٹن سرکاری چینی کراچی سے سرکاری ویئر ہاﺅس کے بجائے ایس ایم فوڈز کے گوداموں میں اتاری جاتی تھی۔ سرکاری چینی کا پرانا خریدار ہونے کے حوالے سے ” شہرت “ رکھنے والے چودھری ذوالفقار انجم ماضی قریب میں بجلی اور گیس چوری کے حوالے سے ملکی سطح پر مشہور ہیں لیکن ان کے کاروبار میں وسعت آنے کے باوجود حکومتی خزانے میں بہت کم ٹیکس ادا کرتے ہیں۔ ٹیکس ہاﺅس ملتان کے حاضر سروس اور ریٹائرڈ افسر ایس ایم فوڈز کے پے رول پر ہیں۔