تازہ تر ین

تیرا کروڑ افراد کو آٹا، دال ، گھی پر 30 فیصد سبسڈی

اسلام آباد (نامہ نگار خصوصی) وزیراعظم عمران خان نے ملک کے 13 کروڑ افراد کے لئے آٹا، دال اور گھی پر 30 فیصد سبسڈی کا حامل 120 ارب روپے مالیت کا تاریخی ریلیف پیکج پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت مہنگائی پر قابو پانے کے لئے پوری کوشش کر رہی ہے، عالمی سطح پر مہنگائی میں 50 فیصد کے مقابلے میں پاکستان میں یہ شرح صرف 9 فیصد ہے، اقتصادی اشاریئے درست سمت گامزن ہیں، مافیاز چوری کیا گیا پیسہ واپس لائیں وعدہ کرتا ہوں کہ مہنگائی میں 50 فیصد کمی کروں گا، کامیاب پاکستان پروگرام کےلئے 1400ارب روپے مختص کئے

جا رہے ہیں، ہر خاندان سے ایک فرد کو ہنر مند بنایا جائے گا، 60 لاکھ تعلیمی وظائف کے لئے 47 ارب روپے مختص کئے جا رہے ہیں، برآمدات، زراعت اور تعمیرات کے شعبے کو کورونا کے دوران بچایا گیا۔میڈیا انصاف اور غیر جانبداری پر مبنی تعمیری تنقید کرے۔ بدھ کو قوم سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ فلاحی ریاست کی جانب قدم بڑھاتے ہوئے پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا فلاحی پروگرام عوام کے سامنے رکھ رہا ہوں، احساس کی ٹیم نے تین سال کی محنت سے اعداد و شمار جمع کر کے ملک کے ہر خاندان کے حالات سے آگاہی حاصل کی، یہ مشکل کام تھا، اب اس بنیاد پر اس فلاحی پروگرام کا اعلان کیا جا رہا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہمیں ورثہ میں جو پاکستان ملا اس میں ملک کے معاشی حالات انتہائی خراب تھے، پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا خسارہ اور قرضہ ملا، زرمبادلہ کے ذخائر نہ ہونے کے برابر تھے اور قرض ادا کرنے کےلئے رقم نہ تھی، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور چین کا شکریہ ادا کرتے ہیں جنہوں نے تعاون کیا، مشکل حالات میں پاکستان کی مدد کی جس کی وجہ سے پاکستان ڈیفالٹ ہونے سے بچا، ڈالرز کی کمی کے باعث آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑا۔ وزیراعظم نے کہا کہ اپنی حکومت کے پہلے سال ہم اپنی معیشت کو مستحکم کرتے رہے پھر کورونا وبا آ گئی، اس سے جتنا نقصان ہوا، اتنا سو سال میں بھی نہیں ہوا، اس سے ساری دنیا متاثر ہوئی، غریب امیر تمام ممالک متاثر ہوئے تاہم غریب ممالک پر اس کا زیادہ اثر پڑا۔ انہوں نے کہا کہ اس مشکل مرحلہ میں این سی او سی کی ٹیم نے جس طرح اعدادو شمار پر مبنی فیصلے کئے، پاکستان کی معیشت کو بچانے میں اس کا بڑا کردار تھا۔ انہوں نے کہا کہ اس دوران ہمیں ایک خوف یہ تھا کہ اگر حالات بد تر ہوتے گئے تو بھارت کی طرح ہسپتالوں میں ہمیں جگہ میسر نہیں ہو گی جبکہ لاک ڈان سے معیشت کی تباہی کا خوف تھا، پاکستان نے اس صورتحال میں درمیانہ راستہ نکالا جس میں این سی او سی کا بڑا کردار تھا۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہمیں فخر ہے کہ پاکستان کی جانب سے بہترین طریقے سے اس مرحلے پر نکلنے پر عالمی سطح پر ہمارا اعتراف کیا گیا، عالمی بینک، عالمی ادارہ صحت اور ورلڈ اکنامک فورم نے پاکستان کی مثال دی، اکنامک میگزین نے بہترین طریقے سے حالات معمول پر لانے والا تیسرا ملک پاکستان کو قرار دیا۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain