نور مقدم قتل کیس میں گرفتار ملزم جمیل احمد کی ضمانت منظور

اسلام آباد:اسلام آباد ہائیکورٹ نے نور مقدم قتل کیس میں گرفتار ملزم جمیل احمد کی ضمانت منظور کر لی ہے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس عامر فاروق نے مرکزی ملزم ظاہر جعفر کے باورچی جمیل احمد کی درخواست ضمانت پر محفوظ شدہ فیصلہ سنا دیا ہے۔ عدالت نے باورچی جمیل کی ضمانت پچاس ہزار کے مچلکوں کے عوض باورچی جمیل کو رہا کرنے کا حکم دیا ہے ۔

عدالت نے درخواست ضمانت پر دلائل سننے کے بعد 21 اکتوبر کو فیصلہ محفوظ کیا تھا۔ عدالت نے ضمانت منظور کرنے کا مختصر فیصلہ سنایا ہے ۔ تفصیلی فیصلہ بعد میں جاری ہو گا۔

گرفتار ملزم جمیل احمد اس وقت اڈیالہ جیل میں قید ہے ۔

بلوچستان میں مستونگ کے علاقے روشی میں سی ٹی ڈی کا آپریشن، 9 دہشتگرد ہلاک

کوئٹہ : بلوچستان میں مستونگ کے علاقے روشی میں سی ٹی ڈی نے دہشتگردوں کے خلاف آپریشن کیا۔

ترجمان سی ٹی ڈی کے مطابق فائرنگ کے تبادلے میں 9 دہشتگرد ہلاک ہو گئے۔ ہلاک دہشتگردوں سے بڑی تعداد میں اسلحہ اور گولہ بارود برآمد ہوا ہے۔ برآمد شدہ اسلحہ میں نو کلاشنکوف، بیس کلو گرام دھماکہ خیز مواد، پرائما کارڈ، ڈیٹونیٹر اور آر پی جی راکٹ بمعہ دو گولے شامل ہیں۔

پاک بھارت ٹاکرا، وزیراعظم بھی قومی ٹیم کی جیت کیلئے پرامید

ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں بھارت کے خلاف میچ کے لیے وزیراعظم عمران خان نے بھی گرین شرٹس کی کامیابی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے۔

وزیراعظم عمران خان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان ٹیم میں ٹیلنٹ موجود ہے اور ٹیم بھارت کے خلاف کامیاب ہو گی۔

عمران خان نے کہا کہ دعا ہے قومی ٹیم بھارت کو شکست دے، ان شاء اللہ بھارت سے ضرور جیتیں گے۔

خیال رہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کا میچ کل بروز اتوار 24 اکتوبر کو کھیلا جائے گا اور اس حوالے سے دونوں ٹیموں نے بھرپور تیاریاں کر رکھی ہیں۔

کالعدم تنظیم کا احتجاج: پنجاب کے کئی شہروں میں انٹرنیٹ سروس بند

لاہور: کالعدم تنظیم کے احتجاج کے باعث پنجاب کے کئی شہروں میں انٹرنیٹ سروس معطل کردی گئی۔

صوبائی محکمہ داخلہ کے مطابق شیخوپورہ، گوجرنوالہ اور گجرات میں انٹرنیٹ سروس تاحکم ثانی معطل رہےگی۔

اس کے علاوہ کالا شاہ کاکو، مرید کے،کامونکی، گوجرانوالہ، وزیر آباد اور گجرات میں بھی انٹرنیٹ سروس کو بند کردیا گیا ہے۔

محکمہ داخلہ کا کہنا ہےکہ ریلی جس جس ضلع سے گزرے گی وہاں انٹرنیٹ سروس معطل کی جائے گی۔

پاکستان اور مراکش کی مشترکہ مشقیں اختتام پذیر، دونوں ممالک کی اسپیشل فورسز نے حصہ لیا

پاکستان اور مراکش کی مشترکہ مشقیں اختتام پذیر ہوگئیں۔ مشقوں میں دونوں ممالک کی اسپیشل فورسز نے مختلف ڈرلز میں حصہ لیا۔ ٹریننگ کا مقصد انسداد دہشت گردی کے حوالے سے باہمی تجربات شیئر کرنا تھا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق پاکستان اور مراکش کی دو طرفہ مشترکہ مشقوں کی اختتامی تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ تقریب نیشنل انسداد دہشتگردی مرکز پبی میں منعقد ہوئی۔ آئی ایس پی آر کے مطابق مشقوں کے دوران پاکستان اور مراکش کی اسپیشل فورسز نے مختلف ڈرلز میں حصہ لیا۔ انسداد دہشتگردی آپریشنز، کارڈن اینڈ سرچ آپریشن اور کمپاونڈ کلیئرنس کا مظاہرہ کیا گیا۔ کلوز کوارٹر بیٹل، فاسٹ روپنگ، ریپلنگ اور کمبیٹ میڈکس میں بھی حصہ لیا گیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق یہ دونوں ممالک کی پہلی مشترکہ مشقیں تھیں۔ ٹریننگ کا مقصد انسداد دہشت گردی کے حوالے سے باہمی تجربات شیئر کرنا تھا۔ دونوں افواج کے درمیان تعاون بڑھانا اور بہترین پریکٹسز اختیار کرنا تھا۔

پاک بھارت میچ سپر اوور میں جائیگا اور پاکستان کی فتح ہوگی: رمیز راجہ

پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین رمیز  راجہ نے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کا میچ سپر اوور میں جائےگا جس میں پاکستان کی فتح ہوگی۔

چیئرمین پی سی بی نے نجی یونیورسٹی کے ایک پروگرام میں شرکت کی جہاں وہ طالب علموں کے سوالات کے جوابات دے رہے تھے۔

پاک بھارت ٹاکرے سے متعلق ایک سوال کے جواب میں رمیز راجہ نے کہا کہ 24 اکتوبر کو پاک بھارت کا میچ سپر اوور میں جائےگا اور پاکستان جیتے گا۔

انہوں نے کہا کہ جب بڑا میچ ہوتا ہے تو اس کا گراؤنڈ میں الگ منظر ہوتا ہے لیکن  بھارت کے خلاف میچ کا دباؤ نہیں لینا، بس گیند کی طرف دیکھنا ہے، دباؤ لینے سے نہ رات کو نیند آئے گی نہ بھوک لگےگی،اچھا کھیلا بھی نہیں جائے گا۔

قومی ٹیم کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ہماری ایسی ٹیم ہونی چاہیےتھی کہ سب کہتے بھارت کو ہرائیں گے اور ورلڈ کپ جیتیں گے، ہم نے پاکستان کو ایسی ٹیم بنانا ہےکہ سب اس کی جیت کے لیےاعتماد کریں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارے ہاں سلیکشن کے مسائل ہیں ٹیلنٹ کی نشاندہی نہیں ہوتی۔

رمیز راجہ نے بتایا کہ نیوزی لینڈ اور انگلینڈ آنا چاہتے ہیں اس حوالے سے جلد سیریز ری شیڈولڈ ہونےکی خبر ملےگی، اس سلسلے میں ای سی بی کے چیف نومبر کے پہلے ہفتے میں پاکستان آرہے ہیں۔

افغانستان میں فوجی آپریشن، فضائی حدود کے استعمال پر امریکا اور پاکستان معاہدے کے قریب: سی این این کا دعویٰ

افغانستان میں فوجی آپریشن کے لیے فضائی حدود کے استعمال پر امریکا اور پاکستان معاہدے کے قریب پہنچ گئے ہیں۔
امریکا کے سرکاری نشریاتی ادارے سی این این کے مطابق جوبائیڈن انتظامیہ نے امریکی اراکین کانگریس کو پاکستان کے ساتھ ہونے والے سمجھوتے سے آگاہ کر دیا ہے۔
سی این این کی رپورٹ کے مطابق امریکی اراکین کانگریس کو پاکستان کے ساتھ ہونے والے سمجھوتے سے گزشتہ روز آگاہ کیا گیا۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان نے فضائی حدود کے استعمال کے بدلے امریکا سے انسداد دہشتگردی کے لیے امداد کی فراہمی کے ایم او یو کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔
امریکی نشریاتی ادارے کا کہنا ہے کہ پاکستان نے فضائی حدود کے استعمال کے بدلے بھارت سے تعلقات کے معاملے میں مدد کی بھی خواہش ظاہر کی ہے۔
سی این این کے ذرائع کے مطابق امریکا سے پاکستان کے مذاکرات جاری ہیں، سمجھوتے کو حتمی شکل نہیں دی گئی اور اس میں تبدیلی بھی ہوسکتی ہے۔

پاک بھارت ٹاکرے کیلئے قومی ٹیم کا اعلان کردیا گیا

آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں پاک بھارت ٹاکرے کے لیے قومی ٹیم کا اعلان کردیا گیا۔

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) مینز ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں قومی ٹیم کے کپتان نے بھارت کے خلاف ٹیم کا اعلان کردیا۔

12 رکنی ٹیم کا اعلان بابراعظم کی جانب سے کیا گیا ہے جس میں سے میچ سے قبل 11 کھلاڑی منتخب کیے جائیں گے۔

قومی ٹیم میں بھارت کے خلاف جن کھلاڑیوں کو شامل کیا گیا ہے ان میں مندرجہ ذیل کھلاڑی شامل ہیں:

قومی ٹیم میں شامل 12 کھلاڑی:

محمد رضوان، فخر زمان، بابر اعظم، محمد حفیظ، حیدر علی، شعیب ملک، آصف علی، شاداب خان، عماد وسیم، حسن علی، شاہین شاہ آفریدی، حارث رؤف۔

نیب میں 179 میگا سیکنڈلز، بیوروکریٹس پہلے ، سیاستدان دوسرے نمبر پر

کرپشن کی مجموعی رقم 774 ارب‘ بیوروکریسی کی مبینہ 474 ارب کی کرپشن جبکہ 21 سیاستدانوں کی کرپشن 195 ارب تھی۔
لسٹ میں نواز شریف کیخلاف صرف 2 انکوائریوں کا ذکر تھا، جبکہ شریف خاندان کیخلاف 9انکوائریاں چل رہی تھیں۔
کسی نے لسٹ کو پڑھا ہی نہیں، 23 انکوائریوں میں رقم کا تعین نہیں، 92 کو17 سال ہوگئے، 42 انکوائریاں کس سٹیج پر پھنسی ہیں۔
میگاسیکنڈلز میں آصف زرداری، میاں منشائ، اسحاق ڈار، راجہ پرویز اشرف اور شاہنواز مری کے نام شامل ہیں۔

نیب جیسے تھی ویسے ہی رہے گی چاہے ترامیم کر دی جائیں۔ چاہے چیئرمین تبدیل کر دیا جائے، اگر نیب کا ماضی دیکھا جائے تو شروع کا ایک سال نکال کر باقی کے تمام سالوں میں نیب کے حوالے سے متنازعہ خیالات سامنے آتے رہے۔ NAB کا سیاستدانوں کی نظر میں حکمرانی کے وقت کچھ اور نظریہ ہوتا ہے اور اپوزیشن کے دور میں کچھ اور ہی ہو جاتا ہے عوام میں بھی کسی حد تک یہی تصور ہی فروغ پاتا ہے۔ ایک حصہ خوش دوسرا حصہ ناراض بہرحالNAB کی کچھ کام ایسے ہیں۔ جن پر واقعی حیرانگی ہوتی ہے۔ ایک ایسا ہی کام کچھ عرصہ پہلے دیکھنے کو ملا۔ جب نیب نے سپریم کورٹ میں 179 شخصیات کے کیس کے حوالے سے میگا سکینڈلز کی لسٹ داخل کی تھی۔ لیکن کسی نے بھی 179 میگا سکینڈلز کی اِس لسٹ کا بغور جائزہ نہ لیا۔ 48 صفحات پر مشتمل یہ لسٹ 12 مختلف کالم پر محیط تھی۔ نیب کی اس لِسٹ میں میں نوازشریف صاحب اور شہباز شریف صاحب کے خلاف نیب میں چلنے والی صرف 2 انکوائریز کا ذکر تھا۔ جب کہ اسی وقت نیب میں شریف خاندان کے خلاف 9 انکوائریز چل رہی تھیں۔ جن دو انکوائیریوں کا ذکر نیب کی اس لسٹ میں تھا ان میں ایک انکوائری جاتی عمرہ شریف برادران کے گھروں کی طرف جانے والی سڑک کی تعمیر تھی۔ دوسری نوازشریف صاحب کی FIA میں 48 ان لوگوں کی بھرتیوں کی انکوائری تھی، جن کو خلاف قانونFIA میں بھرتی کیا گیا تھا۔نیب کی نظر میں صرف یہ ہی دو انکوائریاں تھیں، جو میگا سکینڈلز میں شامل کی جا سکتی تھیں۔ جبکہ باقی 7 انکوائریاں میگا سکینڈلز کا حصہ نہ بن سکیں۔ ایف7 انکوائریوں، ایک انکوائری شریف خاندان کے لندن کے فلیٹس تھے۔ حالانکہ یہی لندن کے فلیٹس والا معاملہ ہی پانامہ پیپرز کے آنے کے بعد نوازشریف صاحب کا اقتدار سے زوال کا سبب بن گیا۔ اسی طرح سے نیب کی میگا سکینڈلز لسٹ میں 23 انکوائریاں ایسی تھیں جن میں نیب لوٹی ہوئی رقم کا تعین ہی نہ کر پاتی 92 انکوائریاں ایسی تھیں جن کو 17,17 سال ہو چکے تھے لیکن 42 کی 42 انکوائریاں صرف اور صرف انکوائریوں کی سٹیج پر ہی پھسی رہیں۔ نہ ہی انویسٹی گیشن میں اپ گریڈ ہو سکیں۔ نہ ہی ریفرنس اور نہ ہی ٹرائل میں جا سکیں۔ ان 42 انکوائریوں میں سابق وزیراعظم نوازشریف سابق Intesin وزیراعظم چودھری شجاعت حسین، سابق وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی سابق وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف صاحب اور سابق صدر آصف علی زرداری صاحب کے خلاف چلنے والی انکوائریاں بھی شامل ہیں۔179 کی میگا سکینڈلز کی لسٹ میں 96 انکوائریاں ایسی تھیں جن کو نیب عرصہ دراز گزر جانے کے باوجود عدالت میں ٹرائل کے لئے لے جا سکی۔ نیب کو شاید اس بات کا اندازہ نہ رہا کہ جن شواہد کی اِن96 انکوائریوں میں ضرورت ہے۔ وہ مل بھی سکتی ہیں یا نہیں نیب کی اس 179 کی میگا سکینڈلز کی لسٹ میں مجموعی طور 635 ارب روپوں کی کرپشن درج تھی۔ جن میں اول نمبر پر پاکستان کی بیورو کریسی، بینکرز کی مبینہ طور پر 474 ارب روپوں کی کرپشن تھی۔ دوسرے نمبر پر21 سیاستدانوں کی 195 ارب روپوں کی کرپشن اور تیسرے نمبر پرائیویٹ لوگوں کی 64 ارب کی کرپشن تھی۔ دوسرے نمبر پر 21 سیاستدانوں کی 195 ارب روپوں کی کرپشن اور تیسرے نمبر پر پرائیویٹ لوگوں کی 64 ارب کی کرپشن تھی۔ ویسے تو21 سیاستدانوں کی مبینہ کرپشن کا مجموعی حجم 195 ارب روپے تھا۔ لیکن ان میں سے 5 سیاستدان ایسے تھے جن کے خلاف 192 ارب40 کروڑ روپوں کی کرپشن کے الزام تھے۔ اور 16 سیاستدانوں کی مجموعی کرپشن کا حجم 2 ارب60 کروڑ روپے تھا۔ ان میں سات سیاستدان ایسے تھے۔ جن کے خلاف نیب کوئی مخصوص چارجز لگانے میں ناکام رہی تھی۔ صرف یہ تھا کہ ان سیاستدانوں کی آمدنی کم اور اخراجات زیادہ تھے۔