FBRکا سمگلنگ روکنے کے لیے سخت ترین اقدامات کا فیصلہ

50لاکھ سے زائد گاڑی سمگلنگ پر فوری مقدمات درج‘گرفتاری عمل میں لائی جائے گی

نان کسٹم پیڈ، نان ڈیوٹی پیڈ گاڑی، اسلحہ اور ممنوعہ اشیاءکی سمگلنگ پر فوری کارروائی ہو گی

رواں مالی سال بلیک ٹی‘ ٹائر‘ ٹیکسٹائل مصنوعات‘ الیکٹرانک گڈز کی سمگلنگ کا حجم 1132.021 ارب رہا

لگژری گاڑیوں مصالحہ جات‘انڈین‘ ایرانی مصنوعات کی سمگلنگ سے ملکی معیشت کو نقصان پہنچا

ملکی صنعتیں بندش کا شکار، تجارتی صنعتی تنظیموں کی وزیراعظم سے اپیل پر اقدام
ایف بی آر کا سخت کارروائی کرنے اور سامان ضبطی کا فیصلہ

ملتان(کامرس رپورٹر)

وزیر خارجہ کا افغانستان کی صورتحال مشترکہ لائحہ تشکیل دینے کی ضرورت پر زور

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ازبکستان اور تاجکستان کے صدور سے ملاقات میں افغانستان کی صورتحال پر قریبی روابط اور مشترکہ لائحہ تشکیل دینے کی ضرورت پر زور دیا۔

شاہ محمود قریشی ایک دن قبل تاجکستان، ازبکستان، ترکمانستان اور ایران سمیت چار ملکی دورے پر روانہ ہوئے تھے تاکہ پڑوسی ملک افغانستان میں تازہ پیشرفت پر پاکستان کے نقطہ نظر سے آگاہ کیا جا سکے۔

دفتر خارجہ کے مطابق وزیر خارجہ مخدو م شاہ محمود قریشی نے بدھ کو تاشقند میں ازبکستان کے صدر شوکت مرز ا ایوف سے ملاقات کی جس میں انہوں نے ازبک صدر کو وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے نیک خواہشات کا پیغام پہنچایا۔

انہوں نے وزیر اعظم عمران خان کے حالیہ دورہ ازبکستان کا حوالہ دیتے ہوئے کثیرالجہتی شعبہ جات میں دو طرفہ تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کے عزم کا اظہار کیا۔

ازبک صدر شوکت مرزاایوف نے کہا کہ ازبکستان پاکستان کے ساتھ دو طرفہ مراسم کو انتہائی اہمیت دیتا ہے اور باہمی دلچسپی کے تمام شعبوں بالخصوص ٹرانسپورٹ اور رابطہ سازی کے حوالے سے دو طرفہ تعاون کے فروغ کا متمنی ہے۔

وزیر خارجہ نے ازبک صدر کو افغانستان کی بدلتی ہوئی صورتحال کے حوالے سے پاکستان کے نقطہ نظر سے آگاہ کیا اور کہا کہ ہمیں توقع ہے کہ افغان قیادت اجتماعیت کے حامل سیاسی تصفیے کی جانب بڑھے گی تاکہ خطے میں مضبوط تجارتی و اقتصادی روابط کی راہ ہموار ہو سکے۔

ازبک صدر نے اس بات سے اتفاق کیا کہ افغانستان میں قیام امن سے خطے میں تجارت، معیشت اور روابط میں بہتری کے امکانات پیدا ہوں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ اگلے ماہ تاجکستان میں متوقع شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کے موقع پر وزیر اعظم عمران خان خان کے ساتھ ملاقات کے منتظر ہیں۔

اس سے قبل وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے دوشنبے میں تاجکستان کے صدر امام علی رحمٰن سے ملاقات کی جس میں دورہ افغانستان سمیت باہمی دلچسپی کے دیگر امور پت تبادلہ خیال کیا گیا۔

وزیر خارجہ نے تاجک صدر کو وزیراعظم عمران خان کی جانب سے نیک خواہشات کا پیغام دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور تاجکستان کے مابین گہرے تاریخی برادرانہ تعلقات ہیں جو یکساں مذہبی، تہذیبی اور ثقافتی بنیاد پر استوار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ باعث مسرت بات یہ ہے کہ دونوں ممالک کی اعلیٰ قیادت، ان دو طرفہ مراسم کو مزید وسعت دینے اور مستحکم بنانے کے لیے پرعزم ہے۔

وزیر خارجہ نے تاجکستان کے ساتھ باہمی دلچسپی کے کثیرالجہتی شعبہ جات میں دو طرفہ تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کے عزم کا اعادہ اور تاجک صدر کو افغانستان کی موجودہ صورتحال کے حوالے سے پاکستان کے نقطہ نظر سے آگاہ کیا۔

انہوں نے مشترکہ مقاصد کے حصول کے لیے متفقہ لائحہ عمل اپنانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں امن و استحکام، پاکستان اور تاجکستان سمیت پورے خطے کے لیے اقتصادی تعاون بڑھانے اور روابط کے فروغ کے حوالے سے یکساں اہمیت کا حامل ہے۔

تاجک صدر امام علی رحمٰن نے وزیر خارجہ کو تاجکستان میں آمد پر خوش آمدید کہتے ہوئے افغانستان کی صورتحال کے پیش نظر مشترکہ مقاصد کے حصول کے لیے مربوط نقطہ نظر اپنانے کی تجویز سے اتفاق کیا۔

وزیر اعظم کو پیوٹن کا فون، افغانستان کی صورتحال پر گفتگو

وزیر اعظم عمران خان سے روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے ٹیلیفونک رابطہ کیا ہے۔

ٹیلیفونک رابطے میں دونوں رہنماؤں نے افغانستان کی بدلتی صورتحال اور دو طرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال کیا۔

اس موقع پر وزیراعظم کا کہنا تھاکہ پرامن اور مستحکم افغانستان پاکستان اور خطے کے استحکام کیلئے اہم ہے، افغان عوام کے تحفظ،سلامتی اور انسانی حقوق کے ساتھ ساتھ مسئلے کا سیاسی حل ضروری ہے۔

ان کا کہنا تھاکہ افغان عوام کی سکیورٹی اور حقوق کا تحفظ یقینی ہونا چاہیے۔

وزیراعظم نے مطالبہ کیا کہ  عالمی برادری افغان عوام کی مدد کیلئے آگے بڑھے اور افغانستان میں معاشی استحکام کیلئے کردار ادا کرے۔

وزیراعظم نے بدلتی صورتحال سے نمٹنے کیلئے مربوط نقطہ نظر کی اہمیت پر زور دیا۔

کسانوں کی معاونت حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے، وزیرِ اعظم

وزیرِاعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کسانوں کی معاونت حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔

تفصیلات کے مطابق وزیرِ اعظم عمران خان کی زیرِ صدارت کسان کارڈ کی کارکردگی پر جائزہ اجلاس ہوا جس میں معاونینِ خصوصی جمشید اقبال چیمہ، ڈاکٹر شہباز گِل، شہزاد اکبر،  وزیرِ اعلی پنجاب سردار عثمان بزدار، صوبائی وزراء ہاشم جواں بخت، حسین جہانیاں گردیزی اور متعلقہ اعلیٰ افسران نے شرکت  کی۔

اجلاس میں وزیرِاعظم کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا  گیا کہ قلیل مدت  میں ہی 3 لاکھ 75 ہزار سے زیادہ کسان کارڈ کا اجراء ہو چکا ہے اور یہ تعداد تیزی سے بڑھ رہی ہے، کسان کارڈ کی بدولت سبسڈی کی مد میں کسانوں نے اب تک 5 لاکھ 95 ہزار ٹرانزیکشنز کی ہیں اور مجموعی طور پر تقریباً 60 کروڑ کی سبسڈی سے استفادہ حاصل کیا ہے۔

بریفنگ دیتے ہوئے مزید  کہا  گیا کہ کسانوں کو مزید سہولت دینے کیلئے ڈیلرز کو کارڈ کے استعمال کی مشینوں کی فراہمی بھی یقینی بنائی جارہی ہے۔

بریفنگ دیتے ہوئے مزید  کہا  گیا کہ امید کی جارہی ہے کہ سبسڈی کی بدولت اس سال کپاس کی پیداوار میں خاطر خواہ اضافہ ہوگاجبکہ کسان کارڈ کے اجراء سے ٹوکن سسٹم کا خاتمہ ہورہا ہےجس سے کسانوں کو انکا حق براہِ راست پہنچایا جا سکے گا اور کرپشن کا خاتمہ بھی ہوگا ۔

اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیرِاعظم عمران خان نے کہا کہ کسانوں کی معاونت حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے، زراعت ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے۔

وزیرِاعظم عمران خان نے مزید  کہا کہ حکومت ایگریکلچرل ٹرانسفارمیشن پلان سے زرعی شعبے میں بڑے پیمانے پر اصلاحات لا رہی ہے جن کے مثبت اثرات سامنے آ رہے ہیں۔

مصباح کو کورونا ہوگیا، جمیکا سے وطن واپسی رک گئی

پاکستان کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ مصباح الحق کا جمیکا میں کورونا ٹیسٹ مثبت آگیا۔

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے مطابق کورونا مثبت آنے کے بعد مصباح الحق اب 10 روز  تک جمیکا میں قرنطینہ کریں گے جس کے بعد انہیں وطن واپسی کی اجازت ہوگی۔

بورڈ کا کہنا ہے کہ جمیکا میں موجود قومی اسکواڈ میں شامل تمام ارکان کی وطن واپسی سے قبل دو مرتبہ کورونا ٹیسٹنگ کی گئی اور ان ٹیسٹنگ کے نتائج میں صرف مصباح الحق ہی وہ واحد رکن ہیں جن کے دونوں ٹیسٹ کی رپورٹ مثبت آئی۔

بورڈ کے مطابق ٹیسٹ مثبت ہونے کے باوجود مصباح الحق میں کورونا کی کوئی علامت ظاہر نہیں ہوئی۔

بورڈ کا کہنا ہے کہ پی سی بی کرکٹ ویسٹ انڈیز کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے۔

پی سی بی کے مطابق میزبان بورڈ نے تصدیق کی ہے کہ مصباح الحق کو 10 روزہ قرنطینہ کیلئے جلد دوسرے ہوٹل منتقل کردیا جائے گا جہاں میڈیکل اسپیشلسٹ ان کی دیکھ بھال کرنے کیلئے موجود ہوں گے۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز پاکستان ٹیم نے دوسرے ٹیسٹ میں ویسٹ انڈیز کو شکست دیکر سیریز 1-1 سے برابر کردی تھی۔

پاکستان اور اٹلی کے درمیان خوشگوار تعلقات ہیں ، ایئر چیف مارشل

ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر نے کہا کہ پاکستان اور اٹلی کے درمیان خاشگوار تعلقات ہیں۔

تفصیلات کے مطابق اٹلی کے سفیر نے سربراہ پاک فضائیہ سے ملاقات کی جس میں باہمی دلچسپی اور پیشہ ورانہ تعاون کے مختلف امور پر بات چیت کی۔

اٹلی کے سفیر اینڈریاس فیراریز نے کہا کہ پاک فضائیہ کی پیشہ ورانہ مہارت اور خود انحصاری کے میدان میں ہونے والی غیر معمولی پیشرفت قابل تعریف ہے۔

ترجمان پاک فضائیہ کا کہنا ہے کہ سربراہ پاک فضائیہ نے دونوں فضائی افواج کے مابین دو طرفہ تعاون کو فروغ دینے کے عزم کا اعادہ کیا۔

کووڈ کے خلاف ویکسینز کی افادیت کی شرح وقت کے ساتھ کم ہوجاتی ہے، تحقیق

کورونا وائرس سے ہونے والی بیماری کووڈ سے ویکسینیشن سے ملنے والا تحفظ وقت کے ساتھ کم ہوجاتا ہے۔

یہ بات برطانیہ میں ہونے والی ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی جس میں بتایا گیا کہ فائزر/بائیو این ٹیک اور آکسفورڈ/ایسٹرا زینیکا ویکسینز کی 2 خوراکوں سے کووڈ 19 کے خلاف ملنے والے تحفظ کی شرح وقت کے ساتھ گھٹ جاتی ہے۔

ماہرین کا کہنا تھا کہ وقت کے ساتھ ویکسینز کی افادیت غیرمتوقع نہیں مگر ویکسینز بریک تھرو انفیکشنز (ویکسینیشن کے بعد کووڈ سے متاثر ہونے والے افراد کے لیے استعمال ہونے والی اصطلاح) پر لوگوں بیماری کی سنگین شدت سے بچانے میں بہترین کام کرتی ہیں۔

حقیقی دنیا میں ہونے والی اس تحقیق میں مئی سے جولائی 2021 کے دوران ویکسینیشن مکمل کرنے والے 10 لاکھ سے زیادہ افراد کے پی سی آر ٹیسٹوں کے نتائج کے ڈیٹا کو مدنظر رکھ کر نتائج مرتب کیے گئے۔

تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ فائزر ویکسین کی 2 خوراکوں کے استعمال کے ایک ماہ بعد بیماری سے تحفظ کی شرح 88 فیصد ہوتی ہے جو 5 سے 6 ماہ میں گھٹ کر 74 فیصد تک آجاتی ہے۔

ایسٹرا زینیکا ویکسین سے ملنے والے تحفظ کی شرح 4 سے 5 ماہ میں 77 فیصد سے گھٹ کر 67 فیصد رہ جاتی ہے۔

کورونا وائرس کی علامات کا ڈیٹا اکٹھا کرنے والی ایپ زوئی کووڈ سیمپٹم اسٹڈی نے برطانیہ میں ویکسینز کی افادیت کے حوالے سے ڈیٹا اکٹھا کیا۔

تحقیقی ٹیم کے سربراہ اور کنگز کالج لندن کے پروفیسر ٹم اسپیکٹر نے بتایا کہ نتائج سے حالیہ ہفتوں میں ویکسین کی 2 خوراکیں استعمال کرنے والے کچھ افراد میں کووڈ کی تشخیص کی وضاحت ہوتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ویکسینز کی افادیت میں کمی متوقع تھی اور یہ ویکسنیشن نہ کرانے کا کوئی جواز نہیں۔

انہوں نے کہا کہ ویکسینز سے آبادی کی زیادہ تر تعداد کو بیماری بالخصوص کورونا کی زیادہ خطرناک قسم ڈیلٹا کے خلا ٹھوس تحفظ ملتا ہے، تو زیادہ سے زیادہ افراد کی ویکسینیشن مکمل کرائی جانی چاہیے۔

انہوں نے تخمینہ لگایا کہ سال کے آغاز میں جن افراد کی ویکسینیشن مکمل ہوچکی تھی ان کے لیے ویکسینز کی افادیت میں موسم سرما تک 50 فیصد تک کمی آسکتی ہے اور اضافی خوراک کی ضرورت ہوسکتی ہے۔

برطانیہ میں کچھ افراد کو ستمبر 2021 سے ویکسینیز کی تیسری خوراک دینے پر غور کیا جارہا ہے مگر اس کے لیے خودمختار کونسل کی سفارشات کا اتنظار کیا جارہا ہے۔

پروفیسر ٹم اسپیکٹر نے کہا کہ بیشتر افراد کو بوسٹر ڈوز کی ضرورت نہیں ہوگی، کووڈ کو شکست دینے والے کچھ افراد کو قدرتی طور پر اضافی تحفظ حاصل ہوگا، تو ہمارے خیال میں ہر ایک کو تیسری خوراک دینے کا فیصلہ سب کچھ مدنظر رکھ کر کرنا چاہیے، اس حوالے سے مخصوص اہداف کو حاصل کرنا بہتر ہوگا۔

اس سے قبل 19 اگست 2021 کو برطانیہ کے آفس فار نیشنل اسٹیٹکس اور آکسفورڈ ویکسین گروپ کی جانب سے بھی اسی طرح کی تحقیق کے نتائج جاری کیے گئے تھے۔

اس تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ کورونا وائرس کے تحفظ کے لیے ویکسینیشن کی افادیت ڈیلٹا قسم کے خلاف 3 ماہ کے اندر کم ہوجاتی ہے۔

30 لاکھ سے زیادہ ناک اور حلق کے سواب ٹیسٹ کے نمونوں کے تجزیے پر مبنی اس تحقیق میں بتایا گیا کہ کورونا کی اس نئی قسم کے خلاف فائزر/بائیو این ٹیک کی ایم آر این اے ویکسین اور ایسٹرا زینیکا ویکسین کی افادیت میں ویکسینیشن کے ابتدائی 90 دن کے بعد کمی آئی۔

تحقیق کے نتائج سے عندیہ ملتا ہے کہ فائزر یا ایسٹرازینیکا ویکسین استعمال کرنے والے افراد میں ڈیلٹا سے بیمار ہونے کا امکان وائرس کی دیگر اقسام کے مقابلے میں زیادہ ہوتا ہے۔

دونوں کی دوسری خوراک کے استعمال کے 2 ہفتے بعد فائزر ویکسین کی افادیت 85 فیصد اور ایسٹرا زینیکا کی 68 فیصد تھی مگر 90 دن بعد یہ افادیت گھٹ کر 75 فیصد (فائزر ویکسین) اور 61 فیصد (ایسٹرا زینیکا ویکسین) رہ گئی۔

ویکسینز کی افادیت میں یہ کمی 35 سال یا اس سے زائد عمر کے افراد میں زیادہ نمایاں تھی۔

محققین نے یہ نہیں بتایا کہ وقت کے ساتھ ویکسینز سے ملنے والے تحفظ میں مزید کتنی کمی آسکتی ہے مگر انہوں نے عندیہ دیا کہ اس حوالے سے مزید کام جاری رکھا جائے گا۔

انخلا کے بیچ میں 2 امریکی کانگریس اراکین کا خفیہ دورہ کابل

واشنگٹن: ایسے وقت میں جب امریکا افغانستان سے اپنے شہریوں اور فوجیوں کو بحفاظت نکلانے کی کوششوں میں مصروف ہے ،  امریکی پارلیمان کے دو اپوزیشن اراکین غیرقانونی خفیہ دورے پر کابل پہنچ گئے۔

امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کو اس معاملے سے واقف دو افراد نے بتایا ہے کہ ریپبلکن ارکان سیٹھ مولٹن اور پیٹر میجر نےکابل کا غیرقانونی اور خفیہ دورہ کیا جس پر امریکی محکمہ خارجہ اور پینٹاگون کے کئی عہدیدار مشتعل ہوگئے ۔

واضح رہے کہ ریپبلکن رکن سیٹھ مولٹن اور پیٹر میجر دونوں سابق فوجی ہیں جنہوں نے عراق جنگ میں بھی حصہ لیا اور وہ صدر جو بائیڈن کی افغانستان پالیسی کے سخت ناقد ہیں۔

کابل سمیت تقریباً پورے افغانستان میں اس وقت طالبان کا کنٹرول ہے اور امریکی فوجی صرف کابل کے ہوائی اڈے پر موجود ہے جب کہ امریکی حکام اپنے شہریوں ، افغان مترجموں اورفوج کے لیے کام کرنے والے ٹھیکیداروں کو وہاں سے نکالنے کی کوشش کر رہے ہیں ۔

اتوار کو امریکا کی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے خبردار کیا کہ اسلامک اسٹیٹ کی جانب سے ائیرپورٹ پر حملے کا خطرہ ‘حقیقی’ اور ‘شدید’ہے۔

سیٹھ مولٹن کے ترجمان ٹم بیبا نے واشنگٹن پوسٹ کو بتایا کہ وہ پہلے متحدہ عرب امارات گئے اور پھر افغانستان جانے والی خالی فوجی پرواز کے ذریعے کابل پہنچے۔

ترجمان کے مطابق دونوں ریپبلکن ارکان کابل پہنچنے کے 24 گھنٹوں سے بھی کم وقت میں امریکیوں کے انخلا کے لیے استعمال کیے جانے والے ایک ہوائی جہاز میں واپس چلے گئے تھے۔

ٹم بیبا نے کہا کہ دونوں  نے اس بات کو یقینی بنایا کہ وہ صرف اسی صورت میں کابل سے نکلیں گے جب انہیں کسی طیارے میں تین خالی نشستیں دستیاب ہوں گی کیونکہ وہ نہیں چاہتے تھے کہ وہ کسی اصل حقدار کی سیٹوں پر سفر کریں۔

ترجمان نے اخبار کو مزید بتایا کہ اس سفر کا مقصد ایسے علاقے میں جانا تھا جہاں ملک چھوڑنے والے افراد کو عارضی طور پر رکھا جا رہا تھا تاکہ انہیں اضافی معلومات اوران کی مؤثر نگرانی میں مدد مل سکے۔

سیٹھ مولٹن اور پیٹر میجر نے کابل میں کیا کیا؟

ایک مشترکہ بیان میں ، سیٹھ مولٹن اور پیٹر میجر نے واشنگٹن پوسٹ کو بتایا کہ انہوں نے کابل میں سروس ممبران اور محکمہ خارجہ کے عہدیداروں کے ساتھ بات کی  اور ان کا ماننا ہے کہ بائیڈن کو امریکیوں اور افغان شہریوں کو افغانستان سے نکالنے کے لیے 31 اگست کی آخری تاریخ میں توسیع کرنی چاہیے۔

کئی امریکی عہدیداروں اور سفارت کاروں نے دونوں کانگریس اراکین پر شدید تنقید کی اور کہا ہے کہ انہوں نے فوجی اور سویلین کارکنوں کی توجہ ہٹا دی جو کہ لوگوں کو جلد از جلد افغانستان سے نکالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

ایک ناراض سفارت کار نے واشنگٹن پوسٹ کو بتایا کہ یہ ایک انتہائی غیر ذمہ دارانہ کام ہے جو انہوں نے ایک قانون ساز کو کرتے ہوئے سنا ہے۔

امریکی انتظامیہ کے ایک اور سینیئر عہدیدار نے اس عمل کو ‘بدمعاشی ‘ قرار دیا اور کہا کہ یہ خودغرضی کی انتہا ہے کہ آپ امریکیوں اور خطرے سے دوچار افغانوں سے صرف اس لیے نشستیں لے لیں تاکہ آپ کو کیمروں کی توجہ مل جائے ۔

Continue reading انخلا کے بیچ میں 2 امریکی کانگریس اراکین کا خفیہ دورہ کابل

پی آئی اے کا کابل میں فضائی آپریشن تاحال بند

افغانستان میں کشیدہ صورتحال کے باعث پی آئی اے کا کابل میں فضائی آپریشن تاحال بند ہے۔

تفصیلات کے مطابق پی آئی اے انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ائیرپورٹ پر صورتحال بہتر ہوتے ہی کابل آپریشن بحال کردیا جائیگا۔

پی آئی اے انتظامیہ کا کہنا ہے کہ فلائٹس کے ذریعے 2528 مسافروں کو افغانستان سے نکال چکے ہیں لیکن پیر سے یہ آپریشن معطل ہے ، صورتحال بہتر ہونے پر دوبارہ آپریشن بحال کردیا جائیگا۔

سلطان محمود چوہدری نے آزاد کشمیر کے 28ویں صدر کا حلف اٹھا لیا

نومنتخب صدر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری  نے آزاد کشمیر کے 28ویں صدر کا حلف اٹھا لیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس آزاد جموں وکشمیر سپریم کورٹ جسٹس راجہ سعید اکرم نے منتخب صدر سے ان کے عہدے کا حلف لیا ہے۔

ذرائع کے مطابق حلف برداری کی تقریب میں سابق صدر آزاد کشمیر سردار مسعود خان، وزیر اعظم آزاد کشمیر عبدالقیوم نیازی، چیئرمین کشمیر کمیٹی شہریار آفریدی سمیت سابق وزراء اور سول سوسائٹی کے نمائندگان نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔a