وفاقی وزیر شبلی فراز کی گاڑی پر فائرنگ، گارڈ اور ڈرائیور زخمی

درہ آدم خیل کے مقام پر وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی شبلی فراز  کی گاڑی پر فائرنگ کردی تاہم خوش قمستی سے وہ حملے میں محفوظ رہے۔

وفاقی وزیر شبلی فراز آبائی علاقے کوہاٹ سے پشاور آرہے تھے کہ درہ آدم خیل کے مقام پرنامعلوم افراد نے گاڑی پر فائرنگ کردی۔

حملے  میں وفاقی وزیر محفوظ رہے تاہم ان کے گارڈ اور ڈرائیور زخمی ہوگئے جبکہ مقامی پولیس بھی جائے وقوعہ پر پہنچ گئی۔

نامعلوم افراد کی فائرنگ سے گاڑی کے شیشے ٹوٹ گئے۔

وفاقی وزیر شبلی فراز کا کہنا تھاکہ الحمداللہ محفوظ ہوں مگر ڈرائیور زخمی ہے، ڈرائیور کو علاج کیلئے پشاور منتقل کررہے ہیں۔

اللہ کا شکر ہے، شبلی فراز حملے میں محفوظ رہے، فواد چوہدری

دوسری جانب وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے ٹوئٹ میں کہا کہ اطلاعات ہیں کہ وفاقی وزیر شبلی فراز پر کوہاٹ جاتے ہوئے درہ آدم خیل کے مقام پر فائرنگ کی گئی ہے۔

ان کا کہنا تھاکہ اللہ کا شکر ہے وہ حملے میں محفوظ رہے لیکن بدقسمتی سے ڈرائیور شدید زخمی ہے جن کو اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔

وزیراعظم سے ایرانی وزیرخارجہ کی ملاقات، تعلقات مضبوط بنانے کا اعادہ

ایرانی وزیرخارجہ کوافغان صورتحال پرپاکستان کےنقطہ نظرسےآگاہ کیاگیا۔ دوطرفہ تناظرمیں ‏وزیراعظم عمران خان نےبرادرانہ دوطرفہ تعلقات پر گفتگو کی اور دونوں ممالک کے تعلقات کو ‏مزید مضبوط بنانےکےعزم کا اعادہ کیا۔

 وزیراعظم نےکشمیرپرایران کےسپریم لیڈرکی جانب سےمسلسل حمایت کوسراہا اور صدررئیسی کو ‏دورہ پاکستان کی دعوت کا اعادہ کیا۔

وزیراعظم نے کہا کہ افغانستان کو فوری بین الاقوامی انسانی امداد کی ضرورت ہے او آئی سی کے ‏رکن ممالک کوافغانستان کی مدد کےلیےکام کرنا ہو گا بین الاقوامی برادری افغانستان میں ترقی کے ‏لیے راستہ تلاش کریں۔

ایرانی وزیرخارجہ ڈاکٹرعبداللہیان نے او آئی سی اجلاس کی میزبانی کےپاکستان کےفیصلےکو سراہا ‏اور دوطرفہ تعلقات کےفروغ کےلیےایران کےتعاون کا یقین دلایا۔

باجوڑ: اے این پی کی گاڑی پر خودکش حملے میں 2 افراد جاں بحق، 4 زخمی

ڈی پی او باجوڑ عبدالصمد خان نے لوکل میڈیا کو بتایا کہ خودکش حملے میں اے این پی ورکر کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا، جس میں 2 افراد جاں بحق اور 4 زخمی ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ دھماکا پاک ۔ افغان سرحد کے قریب سور قمر علاقے میں لاغرے تھانے کی حدود میں ہوا۔

ان کا کہنا تھا کہ پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار جائے وقوع پر پہنچ چکے ہیں۔

ڈی پی او نے اس تاثر کو رد کیا کہ پولنگ اسٹیشن کے قریب ہوا جہاں بلدیاتی انتخابات کے لیے ووٹنگ جاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ جس مقام پر حملہ کیا گیا وہ پہاڑی علاقہ ہے، خودکش بمبار اچانک آیا اور خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔

دھماکے کی ذمہ داری اب تک کسی نے قبول کرنے کا دعویٰ نہیں کیا ہے۔

’ پی ٹی آئی لوکل باڈیز الیکشن میں دھاندلی کی کوششوں میں اتھاہ گہرائیوں میں دفن ہوچکی ہے‘

تفصیلات کے مطابق چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ  ڈیرہ اسماعیل خان میں اے این پی کے امیدوار کو پولنگ سے ایک دن قبل قتل کردیا گیا، مقتول کے ورثاء نے پی ٹی آئی وزیر پر الزام لگایا کہ رشوت دینے کی کوششوں کے بعد یہ قتل ہوا، پشاور میں پولنگ سے قبل پی ٹی آئی کے افراد بیلٹ پیپرز پر ٹھپے لگاتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑے گئے۔

 چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ  پورا دن پی ٹی آئی کی جانب سے پولنگ اسٹیشنز میں توڑپھوڑ اور خواتین سمیت پولنگ کے عملے پر حملوں کی خبریں آتی رہیں، پی ٹی آئی کی یہ حرکتیں ایک غیرمقبول حکومت کی غماز ہیں،  تشدد اور دھاندلی کے سہارے پی ٹی آئی عوام کے انتخاب کرنے کے عمل کی حیثیت کم کرنے کی کوشش کررہی ہے۔

بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ  ہم الیکشن کمیشن کے منتظر ہیں کہ وہ دھاندلی کے خلاف ایکشن لے اور صاف و شفاف انتخابات کو یقینی بنائے،  ہم خیبرپختونخوا کے عوام سے اپیل کرتے ہیں کہ پی ٹی آئی کی چالبازیوں سے رکنے کی ضرورت نہیں، عوام بڑی تعداد میں باہر نکلیں اور اپنے ووٹ سے پی ٹی آئی کو شکست دیں، جیالے انتخابی خلاف ورزیوں کو پارٹی الیکشن سیل یا براہ راست الیکشن کمیشن میں رپورٹ کریں۔

سعودی وزیرخارجہ کا افغانستان کے لیے ایک ارب ریال امداد کااعلان

اسلام آباد:  سعودی وزیرخارجہ فیصل بن فرحان نے او آئی سی کے اجلاس میں افغانستان کے لئے ایک ارب ریال امداد دینے کا اعلان کیا۔ 

اسلام آباد میں ہونے والے او آئی سی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سعودی وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ اجلاس کے انعقاد اور بہترین انتظامات پر پاکستان کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں، جس نے کم ترین وقت میں اس اجلاس کا انعقاد کیا، اہم ترین اجلاس کے انعقاد پر پاکستان کے مشکور ہیں، اجلاس میں شرکت پر او آئی سی سیکریٹری جنرل اور دیگر کے شکر گزار ہیں۔

افغانستان کے لئے ایک ارب ریال امداد کا اعلان کرتے ہوئے سعودی وزیرخارجہ نے کہا کہ افغانستان کے معاملے کو انسانی بنیادوں پر دیکھنا ہوگا، افغانستان میں خواتین، بچوں سمیت تمام عوام مشکلات کا شکار ہیں، افغانستان میں معاشی بحران مزید سنگین ہوسکتاہے، وہاں کے عوام ہماری مدد کے منتظر ہیں۔

سعودی وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ ہم افغانستان میں امن کےخواہاں ہیں، افغانستان میں کشیدہ صورتحال کے خطے اور دنیا پراثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔

میچ میں پاکستان ٹیم کو سپورٹ کیوں کیا؟ بھارتی عدالت نے 3 طلباکو جیل بھیج دیا

گزشتہ ماہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے دوران 3 طلبا کے لیے بھارت کے خلاف پاکستان کی جیت کی خوشی جرم بنا دی گئی۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں پاکستان کی فتح کی خوشی منانے پر بھارتی عدالت نے شوکت غنی سمیت تینوں طلبا کو جیل بھیج دیا۔

رپورٹ کے مطابق عدالت نے شوکت غنی نامی طلبا کو پاکستان ٹیم کو سپورٹ کرنے کے الزام میں 2 ماہ کے لیے جیل بھیج دیا ہے۔

دوسری جانب طلبا کی عدالت میں پیشی پر بھی دائیں بازوکے انتہاپسندوں کی جانب سے نعرے لگائے گئے۔

آگرہ کے وکلا نے بھی پاکستانی ٹیم کی حمایت کرنے والے طلبا کا کیس لڑنے سے انکار کردیا ہے جبکہ طلبا کے اہل خانہ غم سے نڈھال ہیں۔

باجوڑ میں سڑک کنارے نصب بم دھماکے سے پھٹ گیا، 2 افراد جاں بحق، 4 زخمی

باجوڑ کے علاقے کمر سر ماموند میں سڑک کنارے بم دھماکے کے نتیجے میں 2 افراد جاں بحق اور 4 زخمی ہوگئے۔ بتایا گیا ہے کہ دھماکا عوامی نیشنل پارٹی کے کارکنان کی گاڑی کے قریب ہوا، ڈی پی او باجوڑ کا کہنا تھا کہ نامعلوم تخریب کاروں نے بم سڑک کنارے نصب کیا تھا، مزید شواہد اکٹھے کر رہے ہیں۔ واضح رہے کہ دھماکے کی ذم داری تاحال کسی تنظیم نے قبول نہیں کی۔

کوئی اقدام نہ اٹھایا گیا تو افغانستان میں سب سے بڑا انسانی بحران دیکھنا پڑے گا، وزیر اعظم

وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ فغانستان گزشتہ 40 سال سے مشکلات کا سامنا کرتا رہا ہے اور اگر دنیا نے اس وقت کوئی اقدام نہیں اٹھایا تو افغانستان میں سب سے بڑا انسانی بحران دیکھنا پڑے گا

پاکستان کی میزبانی میں اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کی وزرائے خارجہ کونسل کا 17واں غیر معمولی اجلاس اسلام آباد کے پارلیمنٹ ہاؤس میں جاری ہے۔

یہ اجلاس سعودی عرب کی دعوت پر طلب کیا گیا ہے جو اسلامی تعاون تنظیم کا چیئرمین ہے۔

پاکستان نے اجلاس بلانے کا خیر مقدم کرتے ہوئے اس کی میزبانی کی پیشکش کی تھی۔

پاکستان کی دعوت پر اجلاس میں 22 ممالک کے وزرائے خارجہ، 10 نائب وزرائے خارجہ سمیت 70 وفود شریک ہیں۔

وزیر اعظم عمران خان نے افتتاحی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’یہ ستم ظریفی ہے کہ 41 سال قبل جب پاکستان میں او آئی سی کا اجلاس ہوا اس وقت بھی اس کا موضوع افغانستان ہی تھا، افغانستان گزشتہ 40 سال سے مشکلات کا سامنا کرتا رہا ہے اور اگر دنیا نے اس وقت کوئی اقدام نہیں اٹھایا تو افغانستان میں سب سے بڑا انسانی بحران دیکھنا پڑے گا‘۔

انہوں نے کہا کہ اگر ڈاکٹروں، اساتذہ اور سرکاری ملازمین کی تنخواہیں ادا نہ کی جائیں تو کوئی حکومت قائم نہیں رہ سکتی، اگر دنیا کو داعش کے خطرے سے بچانا ہے تو افغانستان کو مستحکم کرنا ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں یہ بھی یاد رکھنا چاہیے کہ اگر افغانستان میں افراتفری ہوگی تو مہاجرین میں اضافہ ہوگا، یہ مہاجرین صرف پاکستان اور ایران تک محدود نہیں رہیں گے بلکہ دیگر ممالک کو بھی ان کا سامنا کرنا ہوگا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ ’افغانستان میں جاری افراتفری کسی کے بھی مفاد میں نہیں ہے، میں دوبارہ یہ بات دہرانا چاہتا ہوں کہ غیر مستحکم افغانستان کسی کے مفاد میں نہیں اور امید کرتا ہوں کہ اس اجلاس کے اختتام تک آپ تمام شرکا کسی روڈ میپ پر متفق ہوجائیں گے۔

شاہ محمود قریشی کی افغان عوام کی مدد کیلئے 6 نکاتی فریم ورک کی تجویز

غیر معمولی اجلاس کا باقاعدہ آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا جس کے بعد وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے افتتاحی سیشن سے خطاب کیا۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے اجلاس بلانے میں سعودی عرب کی قیادت کی تعریف کرتے ہوئے رکن ممالک اور دیگر وفود کے ساتھ او آئی سی کے سیکریٹری جنرل حسین ابراہیم طحہٰ کو خوش آمدید کہا کہ اور کہا کہ ان کے تقرر کے بعد یہ پہلا وزارئے خارجہ اجلاس ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’پاکستان، او آئی سی کی جانب سے ہم پر کیے گئے اعتماد پر شکرگزار ہے، مختصر نوٹس پر آپ کی یہاں موجودگی اس بات کی تصدیق کرتی ہے کہ دنیا اور او آئی سی کے لیے افغانستان کے عوام اہمیت رکھتے ہیں، اس اجتماع کی اہمیت محض علامتی سے بالاتر ہے کیونکہ یہ افغان عوام کی بقا کا معاملہ ہے‘۔

ان کا کہنا تھا کہ او آئی سی کا اجلاس افغانستان کے لوگوں کے مسائل سے متعلق ہے، افغانستان کی نصف آبادی کو خوراک کی کمی کا سامنا ہے، کروڑوں بچے غذائی قلت کا شکار ہیں اور ورلڈ فوڈ پروگرام بھی افغانستان میں خوراک کی کمی کے مسئلے کی نشاندہی کر چکا ہے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ یہ صورتحال کئی عوامل کی وجہ سے پیدا ہوئی ہے جیسا کہ برسوں کے تنازعات، ناقص حکمرانی اور غیر ملکی امداد پر ضرورت سے زیادہ انحصار جبکہ بدقسمتی کی بات ہے کہ افغانوں کی مشکلات اور مصائب میں کمی نہیں آئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگست 2021 نے افغانستان میں سیاسی منظر نامے کو بدل دیا ہے، لیکن لوگوں کی ضروریات وہی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کے مطابق افغانستان میں ’دنیا کا سب سے بڑا انسانی بحران جنم لے سکتا ہے‘ جبکہ معاملات کا ’براہ راست علم رکھنے والے‘ اس حوالے سے ’سنگین انتباہ‘ دے رہے ہیں۔

وزیر خارجہ نے اسلامی دنیا پر زور دیا کہ وہ افغانستان کے لوگوں کے ساتھ اسی طرح کھڑی ہو جس طرح اس نے وہ فلسطینیوں اور کشمیریوں کے حق خود ارادیت کی حمایت میں کھڑی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’یہ اجتماعی مدد کا ہاتھ بڑھانے کا وقت ہے، حمایت روکنے کا وقت نہیں ہے‘۔

ان کا کہنا تھا کہ او آئی سی نے لوگوں کے حقوق کی مسلسل حمایت کی ہے اور باقی دنیا سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنی معاشی اور مقامی مجبوریوں سے بالاتر ہو کر سوچے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان، افغانستان میں انسانی بحران کا گواہ ہونے کے ساتھ ساتھ اس سے متاثر بھی ہے، جبکہ وہاں ’مکمل معاشی بدحالی‘ کو رد نہیں کیا جاسکتا۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان میں انسانی بحران اور معاشی تباہی کے نتائج ہولناک ہوں گے، ہمیں ایسا نہیں ہونے دینا چاہیے جبکہ پاکستان اپنے افغانی بھائیوں کی مدد کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ او آئی سی کے اجلاس کو ’نظر آنے والی تبدیلی‘ کا آغاز کرنا چاہیے اور جنگ زدہ ملک کے لوگوں کو دکھانا چاہیے کہ وہ ان کی معیشت اور ملک کو مستحکم کرنے میں ان کی مدد کرنے کے لیے متحد ہے۔

وزیر خارجہ نے او آئی سی کی قیادت کے لیے 6 نکاتی فریم ورک کی تجویز پیش کی جس میں ’افغان عوام کی فوری اور پائیدار انسانی اور مالی مدد‘ کے لیے تنظیم کے ساتھ ایک وہیکل بنانا شامل ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں افغان نوجوانوں کو تعلیم، صحت اور فنی اور پیشہ ورانہ مہارت جیسے شعبوں میں دوطرفہ یا او آئی سی کے ذریعے افغانستان کے لوگوں میں سرمایہ کاری بڑھانے پر بھی اتفاق کرنا چاہیے۔

شاہ محمود قریشی نے ماہرین کا ایک گروپ قائم کرنے کی تجویز بھی پیش کی تاکہ افغانستان کی جائز بینکنگ خدمات تک رسائی کو آسان بنانے کے طریقوں اور ذرائع پر غور کیا جا سکے۔

انہوں نے جنگ زدہ ملک میں غذائی تحفظ کو بڑھانے، دہشت گردی کا مقابلہ کرنے اور منشیات کی غیر قانونی تجارت سے نمٹنے کے لیے افغان اداروں کی استعداد کار بڑھانے میں سرمایہ کاری کرنے اور عالمی برادری کی توقعات پر پورا اترنے میں مدد کے لیے افغان حکام کے ساتھ مشغول ہونے پر بھی زور دیا۔

اپنی تقریر کے اختتام پر وزیر خارجہ نے ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ افغانستان میں بحران کا رخ موڑنے کے اس ’تاریخی موقع‘ سے فائدہ اٹھائیں۔

بابراعظم اور محمد رضوان ٹی 20 کی ’جوڑی نمبرون‘

کراچی:  بابراعظم اور محمد رضوان ٹی 20 کی ’جوڑی نمبرون‘ بن گئے جب کہ اوپننگ شراکت میں دوسروں کو کوسوں پیچھے چھوڑدیا۔

بابراعظم اور محمد رضوان پر مشتمل اوپننگ جوڑی ٹی 20 کرکٹ میں پاکستان کو راس آگئی، دونوں نے رواں برس مختصر فارمیٹ کے زیادہ تر میچز میں مل کر ٹیم کی فتوحات میں اہم کردار ادا کیا، اسی شاندار کارکردگی نے انھیں ٹی 20 انٹرنیشنلز کی جوڑی نمبر ون بنا دیا،انھوں نے ایک سال میں 4 مرتبہ ٹیم کو 150یا زائد رنز کا آغاز فراہم کیا۔

سنچورین میں جنوبی افریقہ کے خلاف 17.4 اوورز میں بابر اور رضوان کے درمیان 197 رنز کی اوپننگ شراکت بنی، حال ہی میں کراچی میں ویسٹ انڈیز کے خلاف تیسرے ٹی 20 میں پاکستانی اوپنرز نے158 رنز بنائے۔

اس سے قبل ٹی 20 ورلڈ کپ میں روایتی حریف بھارت کے خلاف152 رنز کی ناقابل شکست شراکت قائم ہوئی تھی، دبئی میں کھیلے گئے اس میچ میں دونوں نے حریف بولرز کی دل کھول کر کلاس لیتے ہوئے ٹیم کو 10 وکٹ کی یادگار فتح سے ہمکنار کیا تھا۔

اس سے پہلے ناٹنگھم میں انگلینڈ کے خلاف بابراعظم اور محمد رضوان نے 150 رنز کی پارٹنر شپ بنائی، الگ الگ کنڈیشنز میں شاندار اننگز دونوں اوپنرز کی نئی گیند کے ساتھ مختصر فارمیٹ میں مہارت کا ثبوت ہیں۔

مجموعی طور پر دونوں نے2021 میں 25 اننگز کے دوران 57.50 کی اوسط سے 1380 رنز بنائے، اس دوران رن ریٹ 8.10 رہا، انھوں نے 6 مرتبہ سنچری پلس اور 3 بار ففٹی سے زائد کی شراکتیں کیں۔

سعودی عرب سے معتمرین کے لیے ایک اور خوشخبری آگئی

سعودی عرب نے دو سال سے عائد کورونا پابندیوں کو مزید نرم کرتے ہوئے اب 12 سال یا اس سے زائد عمر کے غیرملکی بچوں کو بھی عمرے کی اجازت دے دی۔
عرب میڈیا کے مطابق وزارت حج و عمرہ نے کورونا پابندیوں میں نرمی کرتے ہوئے بیرون ملک سے آنے والے 12 سال یا اس سے زیادہ عمر کے بچوں کو بھی عمرے کی اجازت دینے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
کورونا پابندیوں سے متعلق نئی ہدایت کے تحت اب 12 سال سے زیادہ عمر کا کوئی بھی شخص مسجد الحرام میں داخل ہونے اور عمرہ کی سعادت حاصل کرنے کا اجازت نامہ لے سکتا ہے تاہم اس کے لیے عازمین کو کچھ طریقہ کار پر عمل کرنا لازمی ہوگا۔
سعودی عرب پہنچنے سے پہلے قدوم پلیٹ فارم پر کورونا ویکسینیشن مکمل ہونے کا ثبوت رجسٹر کرانا ہوگا جس کے بعد ہی مملکت میں داخل ہونے کی اجازت دی جائے گی۔ بعد ازاں توکلنا اور اعتمرنا ایپس پر بھی رجسٹر ہونا ہوگا۔
اسی طرح عمرہ کمپنی سعودی عرب سے باہر سے عمرہ ویزہ کے ساتھ آنے والے زائرین کے لیے ضروری اجازت نامے جاری کرے گی۔
اگرچہ مسجد الحرام اور مسجد نبوی میں سماجی فاصلے کی شرط ختم کردی گئی ہے اور عبادت گزاروں کی تعداد میں بھی اضافہ کردیا گیا ہے لیکن ماسک پہننا اب بھی لازمی ہے۔